عائشہ پروین
مبتدی
- شمولیت
- اپریل 03، 2011
- پیغامات
- 101
- ری ایکشن اسکور
- 661
- پوائنٹ
- 0
فیملی سسٹم تباہ ہوگیا
چند سال پہلے سویت یونین کے آخری صدر میخائل گوربا چوف نے ایک کتاب "پروسٹرائیکا" لکھی ہے؛ آج یہ کتاب دنیا میں مشہور ہے اور شائع شدہ شکل میں موجود ہے اس کتاب میں گورباچوف نے عورتوں کے بارے میں ایک باب قائم کیا ہے_ اس میں اس نے صاف اور واضع لفظوں میں لکھا ہے
"ہماری مغرب کی سوسائٹی میں عورت کو گھر سے باہر نکالا گیا اوراس کو گھر سے باہر نکالنے کے نتیجے میں بیشک ہم نے کچھ معاشی فوائد حاصل کئے اور پیداوار میں کچھ اضافہ ہوا_ اس لئے کہ مرد بھی کام کر رہے ہیں اور عورت بھی کام کر رہی ہے_ لیکن پیداوار کے زیادہ ہونے کہ باوجود اس کا لازمی نتیجہ یہ ہوا کہ ہمارا فیملی سسٹم تباہ ہوگیا؛ اور فیملی سسٹم تباہ ہونے کہ نتیجے میں ہمیں جو نقصانات اٹھانا پڑے ہیں وہ نقصانات ان فوائد سے زیادہ ہیں جو پروڈکشن کے اضافے کہ نتیجے میں ہمیں حاصل ہوئے_
لہذا میں اپنے ملک میں پروسٹرائیکا کے نام سے ایک تحریک شروع کر رہا ہوں؛ اس میں میرا ایک بنیادی مقصد یہ ہے کہ وہ عورت جو گھر سے نکل چکی ہے؛ اس کو گھر میں واپس کیسے لایا جائے؟ اس کے طریقے سوچنے پڑیں گے_ ورنہ جس طرح ہمارا فیملی سسٹم تباہ ہوچکا ہے اسی طرح ہماری قوم تباہ ہوجائے گی_
یہ الفاظ میخائل گورباچوف نے اپنی کتاب میں لکھے ہیں_ یہ کتاب آج بھی بازار میں دستیاب ہے_ جس کا دل چاہے دیکھ لے
{ ضیاۓ حدیث جولائی 2011 سے لیا گیا }
چند سال پہلے سویت یونین کے آخری صدر میخائل گوربا چوف نے ایک کتاب "پروسٹرائیکا" لکھی ہے؛ آج یہ کتاب دنیا میں مشہور ہے اور شائع شدہ شکل میں موجود ہے اس کتاب میں گورباچوف نے عورتوں کے بارے میں ایک باب قائم کیا ہے_ اس میں اس نے صاف اور واضع لفظوں میں لکھا ہے
"ہماری مغرب کی سوسائٹی میں عورت کو گھر سے باہر نکالا گیا اوراس کو گھر سے باہر نکالنے کے نتیجے میں بیشک ہم نے کچھ معاشی فوائد حاصل کئے اور پیداوار میں کچھ اضافہ ہوا_ اس لئے کہ مرد بھی کام کر رہے ہیں اور عورت بھی کام کر رہی ہے_ لیکن پیداوار کے زیادہ ہونے کہ باوجود اس کا لازمی نتیجہ یہ ہوا کہ ہمارا فیملی سسٹم تباہ ہوگیا؛ اور فیملی سسٹم تباہ ہونے کہ نتیجے میں ہمیں جو نقصانات اٹھانا پڑے ہیں وہ نقصانات ان فوائد سے زیادہ ہیں جو پروڈکشن کے اضافے کہ نتیجے میں ہمیں حاصل ہوئے_
لہذا میں اپنے ملک میں پروسٹرائیکا کے نام سے ایک تحریک شروع کر رہا ہوں؛ اس میں میرا ایک بنیادی مقصد یہ ہے کہ وہ عورت جو گھر سے نکل چکی ہے؛ اس کو گھر میں واپس کیسے لایا جائے؟ اس کے طریقے سوچنے پڑیں گے_ ورنہ جس طرح ہمارا فیملی سسٹم تباہ ہوچکا ہے اسی طرح ہماری قوم تباہ ہوجائے گی_
یہ الفاظ میخائل گورباچوف نے اپنی کتاب میں لکھے ہیں_ یہ کتاب آج بھی بازار میں دستیاب ہے_ جس کا دل چاہے دیکھ لے
{ ضیاۓ حدیث جولائی 2011 سے لیا گیا }