السلام و علیکم!
سب پہلے تو میں برادر رانا ابو بکر صاحب کا شکریہ ادا کرنا چاپتا ہوں کہ آپ نے کمالِ ذمہ داری سے اس تشویشناک خبر سے ہم سب کو مطلع فرمایا۔ میں اپنے مقدور بھر اس تشویشناک اور منحوس خبر کو ذاتی طور پر اور اپنے ذاتی ذرائع کے ذریعے ذمہ دار حلقوں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
مزید یہ کہ ہم میں سے بہت سے برادران اپنے علم و فضل کو بروئے کار لاتے ہوئے اس خبر کو اردو اور انگریزی اخبارات و علماء تک پہنچائیں۔
قادیانیت سے تعلق رکھنے والے ان امیدوران کا اسلامیات کے مضمون کے لئیے بطور لیکچرار بھرتی ایک فکر انگیز اور تشویش ناک بات ھے۔
اس معاملے پر کئی ایک تشویش کے پہلو ھیں۔
ان امیدوران نے فارم میں دین کے خانے میں کیا لکھا۔(مسلم یا غیر مسلم)
یا فارم میں دین کا خانہ سرے سے موجود ھی نھیں۔
اگر غیر مسلم لکھا تو اسلامیات کے لئے بطور امیدوار وہ فارم جمع کروا سکتے تھے۔
کیا پبلک سروس کمیشن کی طرف سے کوئی پابندی تھی۔
اگر مسلم لکھا تو آئین کی خلاف ورزی نھیں کی۔
جب اس بات کا پتہ چل گیا کہ یہ غیر مسلم ھیں تو بروقت متعلقہ ادارے نے کوئی اقدام کیوں نھیں کیا۔
کیا یہ کام جان بوجھ کا اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا۔
کیا اس میں اندرونِ یا بیرونِ ملک سے کوئی ادارہ تو ملوث نھیں۔
کیا یہ اسی بات کا تسلسل تو نھیں جو پچھلے کچھ عرصے سے میڈیا باالخصوص کچھ ا ینگریزی اخبارات قادیانیوں کے حق میں مسلسل تحریر کر رھے تھے۔(اسلامی شعائیر کے استعمال پر)
بھائی مکی پاکستانی!
مجھے آپ سے کوئی اختلاف مقصود نہیں اور نہ ہی یہ وقت اس منحوس خبر کے تناظر میں کسی اختلافِ رائے کی اجازت دیتا ہے۔ اللہ ہمیں متحد و متفق رکھے، آمین۔
تاہم میں پیشگی معذرت اور اس وضاحت کے ساتھ کہ مجھے آپ کے چند نکات نے درست سمجھ میں نہ آنے کے باعث قدرے تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ جو ذیل میں نقل کرتا ہوں۔ امید ہے مجھے سمجھنے اور رہنمائی سے نوازیں گے:
اگر غیر مسلم لکھا تو اسلامیات کے لئے بطور امیدوار وہ فارم جمع کروا سکتے تھے۔
آخر کیوں وہ بطور امیدوار فارم جمع کروانے کا حق رکھتے ہیں؟ آئینی طور پر انھیں یہ حق حاصل ہی نہیں ہونا چاہیئے۔ اگر آئین اس کی اجازت دیتا ہے تو اس ضمن میں آئینی ترامیم پر زور دیا جانا اور رائے عامہ کوہموار کیا جانا چاہیئے۔
کیا پبلک سروس کمیشن کی طرف سے کوئی پابندی تھی۔
کس قسم کی پابندی مراد ہے؟ مزید وضاحت مطلوب ہے۔
اگر مسلم لکھا تو آئین کی خلاف ورزی نھیں کی۔
کیا یہ نقطہ نظر موجودہ آئین کے مطابق ہے؟ اس بارے میں اعتراض سطور بالا میں اٹھا چکا ہوں۔
پاکستان میں کلیدی اور حساس شعبوں میں اور بالخصوص تعلیم کے شعبہ میں قادیانیوں پر کڑی پابندیاں اور حفاظتی اقدامات کے طریق کار ہونا چاہیئں۔
اسلام علیکم ! محترم قارئین یہ کوئی نیا واقعہ نہیں اس سے پہلے بھی قادیانی لوگ عربی اور اسلامیات کے لیکچرار کے طور پر بھرتی ہوئے ۔ میں ایک ایسی خاتون کو جانتا ہوں جو اسلامیات کی پروفیسر رہیں اب ریٹائرڈ ہو چکیں ہیں اور وہ ہمارے ہمسایہ میں رہتی تھیں ۔ میری گزارش ہے تمام دینی جماعتیں اور خاص کر مجلس ختم نبوت اس بات کا خاص نوٹس لے ،اور انکی اس مداخلت کو روکا جائے ۔اس سے پہلے کہ پانی سر سے گزر جائے ۔
بھائی محمد موسیٰ! جزاک اللہ
آپ نے تو سب کی دل لگتی کہہ دی۔ آپ کے تجویز کردہ اقدامات و سفارشات، اور آپ کی سمجھ بوجھ قابلِ تحسین ہے۔ ہمیں ان تجاویز کو فوری عملی جامہ پہنانے کی فردا فردا اور اجتماعی کوششیں کرنا چاہیئں اور ان اقدامات کا تسلسل بڑی شدت سے ہونا چاہیئے۔