• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قبر پر اذان دینا اور فرشتوں کے سوالات کے جوابات یاد کرانا

عمیر

تکنیکی ذمہ دار
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
703
پوائنٹ
199
نیچے دی گئی ویڈیو میں قبر پر اذان دی جا رہی ہے اور مردے کو فرشتوں کے سوالات کے جوابات یاد کروائے جا رہے ہیں۔ اس بارے کئی حضرات یہ کہتے پائے گئے ہیں کہ انہوں نے QTV پر مفتی اکمل صاحب سے بھی یہی بات سنی ہے کہ یہ عمل ٹھیک ہے۔
سوال یہ ہے کہ، "یہ عقیدہ بریلوی حضرات کا ہے یا صرف اِنہیں حضرات کا (مثلاً طاہر القادری)۔ اور یہ اذان دینے کی ان کے پاس کیا دلیل ہے۔"
[video]https://www.facebook.com/video/video.php?v=1965710295552[/video]
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,551
پوائنٹ
641
سوال یہ ہے کہ، "یہ عقیدہ بریلوی حضرات کا ہے یا صرف اِنہیں حضرات کا (مثلاً طاہر القادری)۔
جواب؛ مولانا احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں:
مسئلہ نمبر ۳۱:کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرح متین اس مسئلہ میں کہ ایک طالب علم موضع فرید پور میں مولوی یٰسین کا شاگرد وہاں کی مسجد میں مقیم ہے اور وُہ یہ کہتا ہے کہ بے نمازی کے جنازے کی نماز پڑھنا جائز نہیں ہے، اور قبر پر اذان دینا جائز نہیں ہے، اور فاتحہ وغیرہ اور گیارھویں شریف کی نیاز کرنا جائز نہیں ہے، اور یہاں پر سب گاؤں کے مسلمانوں کو گمراہ کئے دیتاہے، لہذا یہ باتیں تحریر کردیں جائز ہیں یا نہیں، بموجب شرع شریف کے جواب سے مشرف فرمائیے گا۔ بینواتوجروا۔

الجواب
۱س شخص کے یہ مسئلے محض غلط اور بے سند ہیں۔جنازے کی نماز ہر مسلمان پر فرض ہےالامااستثناہ العلماء ولیس ھذامنھم (مگر وہ جس کا علماء نے استثناء کیا ہے اور یہ ان میں سے نہیں۔ت)قبر پر اذان دینا جائز ہے.کما ھو مبین فی ایذان الاجر فی اذان القبر (جیسا کہ ہمارے رسالہ ''ایذان الاجر فی اذا ن القبر'' میں اسکا واضح بیان ہے۔ت) اورفاتحہ گیارھویں شریف کی نیاز وایصالِ ثواب اہلسنّت کے نزدیک جائز و بہتر ہےکما فی الھدایۃ وفتح القدیر والدرمختار وردالمحتاروغیرھما (جیسا کہ ہدایہ، فتح القدیر، درمختار اور ردالامحتار وغیرہ میں ہے۔ت) ان چیزوں کو جو شخص ناجائز کہے اس سے ایک ہی بات دریافت کرنا کافی ہے وُہ یہ کہ تو جو ناجائز کہتا ہے آیا اﷲ ورسول نے انہیں ناجائز کہا ہے یا تو اپنی طرف سے کہتا ہے؟ اگر اﷲ ورسول نے نا جائز کہا تو دکھا کون سی آیت یا حدیث میں ہے کہ اذان جو مسلمان کی قبر پر دفع شیطانِ ودفعِ وحشت وحصول اطمینان و نزول برکت کے لئے کہی جائے وہ ناجائز ہے اور فاتحہ اور گیارھویں شریف کو بغرض ایصال ثواب کی جائے ناجائز ہے، اور اگر اﷲ و رسول نے ناجائز نہ کہا تو خود اپنی طرف سے کہتاہے تو تیرا قول تیرے منہ پر مردود ہے۔ بغیر خدا و رسول کے منع فرمائے کوئی چیز ناجائز نہیں ہوسکتی۔ ہمیں قرآن وحدیث نے یہ قاعدہ کلیہ ارشاد فرمایا ہے کہ اﷲ اور رسول جس بات کا حکم دیں وُہ واجب ہے جس سے منع فرمائیں وہ ناجائز ہے اور جس کا کچھ ذکر نہ فرمائیں وُہ معافی ہے وُہ اگر واجب نہیں تو ناجائز بھی نہیں ۔واﷲ تعالٰی اعلم۔(فتاوی رضویہ، باب الجنائز، عنوان ؛ قبر پر اذان دینا جائز ہے)
پس یہ بریلویہ کا عام عقیدہ ہے۔
 
Top