• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن خوانی کی شرعی حیثیت

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
جناب
اگرچہ تراویح یہاں موضوع نہیں ، ولکن تراویح کے موضوع پر اس فورم پر کئی تهریڈس موجود ہیں جو علم حاصل کرنے کی خاطر پڑهے جانے چاہیئں ۔
محترم جواد بهائی نے سمجهانے کی کوشش کی ، اللہ انہیں جزائے خیر دے اور علم و عمل میں برکت عطاء فرمائے ۔
طارق بھائی
مثال کے طور پر اس کا ذکر آگیا ہے ۔ مقصد تراویح پر بحث کر نا نہیں ہے۔
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
إِنَّا نَحْنُ نُحْيِي الْمَوْتَىٰ وَنَكْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَآثَارَهُمْ ۚ وَكُلَّ شَيْءٍ أَحْصَيْنَاهُ فِي إِمَامٍ مُّبِينٍ ﴿١٢﴾
ہم یقیناً ایک روز مردوں کو زندہ کرنے والے ہیں جو کچھ افعال انہوں نے کیے ہیں وہ سب ہم لکھتے جا رہے ہیں، اور جو کچھ آثار انہوں نے پیچھے چھوڑے ہیں وہ بھی ہم ثبت کر رہے ہیں ہر چیز کو ہم نے ایک کھلی کتاب میں درج کر رکھا ہے۔
قرآن،سورۃ یٰس، آیت نمبر 12

چناچہ ڈاکٹر ملک غلام مرتضیٰ اپنی تفسیر ”نور القرآن“ میں اس آیت کے تحت فرماتے ہیں:-
”اس سے معلوم ہوا کہ انسانی زندگی میں اعمال کا اندارج تین طرح کا ہوتا ہے : ایک وہ جو اس نے کردیا۔ دوسرے اس عمل کے اثرات اس کی اپنی شخصیت پر۔ تیسرے اس عمل کے نتائج و عواقب جو بہت طویل عرصے تک جاری رہتے ہیں۔
مثال کے طور پر ایک شخص نے ہسپتال قائم کردیا جب تک اس ہسپتال میں لوگوں کا علاج ہوتا رہے گا ، اسے اس کا اجر پہنچتا رہے۔ اسی طرح ایک شخص نے مہلک شے ہیروئن ایجاد کی۔ جب تک لوگ اس موذی نشے کا استعمال کرتے رہیں گے ، اس کے نامہ اعمال میں تمام اثرات اور تباہ کن نتائج لکھے جاتے رہیں گے۔“


ان قرآنی آیات سے یہ بات بالکل واضح ہو جاتی ہے کہ انسان نے جو اچھے یا برے اعمال اپنی زندگی میں سر انجام دیئے یا ان کی بنیاد ڈالی اس کے ثمرات اس کے مرنے کے بعد بھی جاری رہتے ہیں۔ صدقہ جاریہ یا گناہ جاریہ کا تصور ان آیات سے واضح ہو جاتا ہے۔

باقی کسی مسلمان کا نمازِ جنازہ ادا کرنا یا اس کے لیے مغفرت کی دعا کرنا ایک الگ چیز ہے جس کی بنیاد قرآن مجید میں موجود ہے ۔ ان چیزوں کی نوعیت سفارش کی سی ہیں اگر ہماری سفارش مبنی برحق ہوئی تو اللہ تعالٰی اسے شرفِ قبولیت عطاء فرمائیں گے ورنہ بصورتِ دیگر اسے رد کر دیا جائے گا۔

ایک اور جگہ ارشادِ باری تعالٰی ہے :-
وَأَن لَّيْسَ لِلْإِنسَانِ إِلَّا مَا سَعَىٰ ﴿٣٩﴾ وَأَنَّ سَعْيَهُ سَوْفَ يُرَىٰ ﴿٤٠﴾ ثُمَّ يُجْزَاهُ الْجَزَاءَ الْأَوْفَىٰ ﴿٤١﴾
اور یہ کہ انسان کے لیے کچھ نہیں ہے مگر وہ جس کی اُس نے سعی کی ہے اور یہ کہ اس کی سعی عنقریب دیکھی جائے گی اور اس کی پوری جزا اسے دی جائے گی۔
قرآن، سورت النجم، آیت نمبر 41-39

اس آیت میں اللہ تعالٰی نے انسان کی سعی کا تذکرہ فرمایا ہے کہ حقیقتاً وہ صرف اسی عمل کی جزا کا حقدار ہے جس کو حاصل کرنے کےلیے وہ خود تگ و دو کرےیا اس عمل کی بنیاد ڈالے اس کے علاوہ کسی دوسرے شخص کے اعمال یا جزا اسکے کسی کام نہیں آ سکتی۔اس آیت میں اس حقیقت کو بھی واضح کیا گیا ہے کہ کسی عمل کی جزا کا فیصلہ اسی وقت نہیں کر دیا جائےگا بلکہ پہلے اسکی سعی کو دیکھا جائےگاکہ آیا اس نے یہ عمل فقط اللہ تعالٰی کی رضا کے لیے کیا ہے یا محض دنیا وی غرض کے لیے پھر اسکو اس کے مطابق ثواب عطاء کیا جائےگا۔ دوسرا یہ کہ ثواب عطاء فرمانے کا کلی اختیار صرف اللہ تعالٰی کے پاس ہے انسان اس معاملے میں مختار نہیں ہے کہ اپنے عمل کا ثواب کسی کو بخش دے۔مزید یہ کہ ہمارے پاس یہ جاننے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے کہ ہمارے اعمال پر ثواب کا فیصلہ ہو چکا ہےلہذا اب جسے جتنا چاہے ثواب ایصال کر دیا جائے۔
واللہ اعلم !
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
اعمال پر ثواب کا فیصلہ ہو چکا ہےلہذا اب جسے جتنا چاہے ثواب ایصال کر دیا جائے۔
محترم
یہ تو سارا معاملہ گمان اور امید پر ہے ۔ یہ سب تو نامہ اعمال کھلنے پر ہی پتا چلے گا کہ کیا قبول ہوا اور کیا نہیں۔
میں اپنی بات پھر دہراؤں گا کہ پھر نیک عمل کے ذریعے سے دعا مانگنا کیوں صحیح ہے اس میں بھی تو اعمال کا نہیں پتا کہ قبول ہوئے یا نہیں۔
 

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
264
پوائنٹ
142
جو شخص باوجود راه ہدایت کے واضح ہو جانے کے بھی رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کا خلاف کرے اور تمام مومنوں کی راه چھوڑ کر چلے، ہم اسے ادھر ہی متوجہ کردیں گے جدھر وه خود متوجہ ہو اور دوزخ میں ڈال دیں گے، وه پہنچنے کی بہت ہی بری جگہ ہے (115)
سورة النساء
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
سوم یہ کہ اس کی سفارش بھی صرف اس کے اس عمل کے بنا پر کی گئی تھی- کہ اس نے نبوت کے اولین اور مشکل ترین دور میں نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم کی اعانت اور مدد کی تھی - اگر وہ ایسا نہ کرتا تو شاید آپ صل الله علیہ و آ له وسلم بھی الله کے حضور اس کے عذاب میں کمی کی سفارش نہ کرتے -
یعنی (کسی حد تک) اس کا اپنا عمل ہی اس کے کام آیا-
محترم جواد بھائی
برائے مہربانی وضاحت کردیں کہ کیا کافروں کو ان کے نیک عمل آخرت میں کسی حد تک فائدہ دے سکتے ہیں ۔
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
جو شخص باوجود راه ہدایت کے واضح ہو جانے کے بھی رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کا خلاف کرے اور تمام مومنوں کی راه چھوڑ کر چلے، ہم اسے ادھر ہی متوجہ کردیں گے جدھر وه خود متوجہ ہو اور دوزخ میں ڈال دیں گے، وه پہنچنے کی بہت ہی بری جگہ ہے (115)

محترم عامر بھائی
میں آپ کی اس آیت کا یہاں پوسٹ کرنا سمجھ نہیں سکا۔ اگر آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ میں کھلی گمراہی میں ہوں تو برائے مہربانی اس کا اظہار کردیں ۔
کہ قران کی تلاوت کا فائدہ مردے کو پہنچنے کا فائدہ رکھنے والا گمراہ ہے اور شریعت سے دورہے۔
ایک حدیث کہتی ہے کہ خلفائے راشدین کی سنتوں کو داڑھوں سے پکڑو۔ پھر دوسری حدیث میں ایک خلیفہ راشد کے بیٹے ان کی سنت سے انکا ر کرتے ہیں میں اس کو کوٹ کیا تو بھی گمراہ میں شامل ہوں۔
فورم کے مباحث اور اس کے شرکاء کی باتوں سے میں اس بات کو یقین کامل سے کہہ سکتا ہوں کہ اہلحدیث یاسلفی عقیدہ رکھنے والوں کے مطابق صرف روئے زمین پر وہی مسلمان ہیں ۔ باقی کوئی بھی نہیں ہے۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
محترم جواد بھائی
برائے مہربانی وضاحت کردیں کہ کیا کافروں کو ان کے نیک عمل آخرت میں کسی حد تک فائدہ دے سکتے ہیں ۔
کافروں کو ان کے اعمال کا فائدہ تو کچھ نہیں ہو گا -

قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْأَخْسَرِينَ أَعْمَالًا -الَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ يُحْسِنُونَ صُنْعًا -أُولَٰئِكَ الَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ وَلِقَائِهِ فَحَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فَلَا نُقِيمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَزْنًا
ذَٰلِكَ جَزَاؤُهُمْ جَهَنَّمُ بِمَا كَفَرُوا وَاتَّخَذُوا آيَاتِي وَرُسُلِي هُزُوًا سوره ١٠٣-١٠٦

کہہ دو کیا میں تمہیں بتاؤں کہ جو اعمال کے لحاظ سے بالکل نقصان میں ہیں- وہ لوگ کہ جن کی ساری کوششیں اس دنیا کی زندگی میں برباد ہو گئیں اور وہ یہ خیال کرتے رہے کہ وہ بہت اچھے کام کر رہے ہیں-یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب کی نشانیوں کا اور اس کے روبرو جانے کا انکار کیا ہے پھر ان کے سارے اعمال ضائع ہو گئے سو ہم ان کے لیے قیامت کے دن کوئی وزن قائم نہیں کریں گے- یہ سزا ا ن کی جہنم ہے ا سلیے کہ انہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں اور رسولوں کا مذاق اڑایا تھا-

البتہ جہنمیوں کے درجات علیحدہ علیحدہ ہیں - جیسے کافر اور منافق دونوں جہنمی ہیں- لیکن منافق جہنم کے سب سے نچلے طبقہ میں ہونگے- پیش کردہ روایت سے بظاھر ایسا ہی محسوس ہوتا ہے کہ ابو طالب جہنم کے جس طبقہ میں ہے وہ سب سے نیچلے طبقہ سے شدت میں کم ہے -لیکن پھر بھی جہنم سے نکلنے کا راستہ اس کے لئے بھی نہیں ہے بوجہ اس کے کفر کے-

ورنہ بہت سے ایسے بھی ہونگے جن پر دنیا میں متعلقاً کفر کا فتویٰ نہیں لگتا- لیکن وہ بھی ہمیشہ کے لئے جہنمی ہیں -

مَن كَانَ يُرِيدُ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَزِينَتَهَا نُوَفِّ إِلَيْهِمْ أَعْمَالَهُمْ فِيهَا وَهُمْ فِيهَا لَا يُبْخَسُونَ ﴿١٥﴾ أُولَٰئِكَ الَّذِينَ لَيْسَ لَهُمْ فِي الْآخِرَةِ إِلَّا النَّارُ ۖ وَحَبِطَ مَا صَنَعُوا فِيهَا وَبَاطِلٌ مَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿١٦﴾

جو لوگ بس اِسی دنیا کی زندگی اور اس کی خو ش نمائیوں کے طالب ہوتے ہیں ان کی کار گزاری کا سارا پھل ہم یہیں ان کو دے دیتے ہیں اور اس میں ان کے ساتھ کوئی کمی نہیں کی جاتی مگر آخرت میں ایسے لوگوں کے لیے آگ کے سوا کچھ نہیں ہے (وہاں معلوم ہو جائے گا کہ) جو کچھ انہوں نے دنیا میں بنایا وہ سب ملیامیٹ ہو گیا اور اب ان کا سارا کیا دھرا محض باطل ہے۔

(واللہ اعلم)
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
محترم
میں نے اسلئے پوچھا تھا کہ آپ نے کہا تھا کہ ابو طالب کو کسی حدتک اس کے اعمال کا فائدہ ملا۔
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
جو شخص باوجود راه ہدایت کے واضح ہو جانے کے بھی رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کا خلاف کرے اور تمام مومنوں کی راه چھوڑ کر چلے، ہم اسے ادھر ہی متوجہ کردیں گے جدھر وه خود متوجہ ہو اور دوزخ میں ڈال دیں گے، وه پہنچنے کی بہت ہی بری جگہ ہے (115)
سورة النساء
محترم عامر بھائی
میں آپ کی اس آیت کا یہاں پوسٹ کرنا سمجھ نہیں سکا۔ اگر آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ میں کھلی گمراہی میں ہوں تو برائے مہربانی اس کا اظہار کردیں ۔
کہ قران کی تلاوت کا فائدہ مردے کو پہنچنے کا فائدہ رکھنے والا گمراہ ہے اور شریعت سے دورہے۔
ایک حدیث کہتی ہے کہ خلفائے راشدین کی سنتوں کو داڑھوں سے پکڑو۔ پھر دوسری حدیث میں ایک خلیفہ راشد کے بیٹے ان کی سنت سے انکا ر کرتے ہیں میں اس کو کوٹ کیا تو بھی گمراہ میں شامل ہوں۔
فورم کے مباحث اور اس کے شرکاء کی باتوں سے میں اس بات کو یقین کامل سے کہہ سکتا ہوں کہ اہلحدیث یاسلفی عقیدہ رکھنے والوں کے مطابق صرف روئے زمین پر وہی مسلمان ہیں ۔ باقی کوئی بھی نہیں ہے۔​
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
محترم عامر بھائی
میں آپ کی اس آیت کا یہاں پوسٹ کرنا سمجھ نہیں سکا۔ اگر آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ میں کھلی گمراہی میں ہوں تو برائے مہربانی اس کا اظہار کردیں ۔
کہ قران کی تلاوت کا فائدہ مردے کو پہنچنے کا فائدہ رکھنے والا گمراہ ہے اور شریعت سے دورہے۔
ایک حدیث کہتی ہے کہ خلفائے راشدین کی سنتوں کو داڑھوں سے پکڑو۔ پھر دوسری حدیث میں ایک خلیفہ راشد کے بیٹے ان کی سنت سے انکا ر کرتے ہیں میں اس کو کوٹ کیا تو بھی گمراہ میں شامل ہوں۔
فورم کے مباحث اور اس کے شرکاء کی باتوں سے میں اس بات کو یقین کامل سے کہہ سکتا ہوں کہ اہلحدیث یاسلفی عقیدہ رکھنے والوں کے مطابق صرف روئے زمین پر وہی مسلمان ہیں ۔ باقی کوئی بھی نہیں ہے۔
اپنے فہم پر نازاں رہیں.
 
Top