• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن مجید کی مکمل سورتوں کا ترجمہ ۔

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(4) سورۃ النساء (مدنی، آیات 176)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمُ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ وَّّخَلَقَ مِنْـهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْـهُمَا رِجَالًا كَثِيْـرًا وَّنِسَآءً ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ الَّـذِىْ تَسَآءَلُوْنَ بِهٖ وَالْاَرْحَامَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيْبًا (1)
اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی جان سے اس کا جوڑا بنایا اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلائیں، اس اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنا حق مانگتے ہو اور رشتہ داری کے تعلقات کو بگاڑنے سے بچو، بے شک اللہ تم پر نگرانی کر رہا ہے۔
وَاٰتُوا الْيَتَامٰٓى اَمْوَالَـهُـمْ ۖ وَلَا تَتَبَدَّلُوا الْخَبِيْثَ بِالطَّيِّبِ ۖ وَلَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَـهُـمْ اِلٰٓى اَمْوَالِكُمْ ۚ اِنَّهٝ كَانَ حُوْبًا كَبِيْـرًا (2)
اور یتیموں کو ان کے مال دے دو، اور ناپاک کو پاک سے نہ بدلو، اور نہ کھاؤ ان کے مال کو اپنے مال کے ساتھ ملا کر، بے شک یہ بڑا گناہ ہے۔
وَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا تُقْسِطُوْا فِى الْيَتَامٰى فَانْكِحُوْا مَا طَابَ لَكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ مَثْنٰى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ ۖ فَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَةً اَوْ مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۚ ذٰلِكَ اَدْنٰٓى اَلَّا تَعُوْلُوْا (3)
اور اگر تم یتیم لڑکیوں سے بے انصافی کرنے سے ڈرتے ہو تو جو عورتیں تمہیں پسند آئیں ان میں سے دو دو تین تین چار چار سے نکاح کر لو، اگر تمہیں خطرہ ہو کہ انصاف نہ کر سکو گے تو پھر ایک ہی سے نکاح کرو یا جو لونڈی تمہارے ملِک میں ہو وہی سہی، یہ طریقہ بے انصافی سے بچنے کے لیے زیادہ قریب ہے۔
وَاٰتُوا النِّسَآءَ صَدُقَاتِـهِنَّ نِحْلَـةً ۚ فَاِنْ طِبْنَ لَكُمْ عَنْ شَىْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا فَكُلُوْهُ هَنِيٓئًا مَّرِيٓئًا (4)
اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دے دو، پھر اگر وہ اس میں سے اپنی خوشی سے تمہیں کچھ معاف کر دیں تو تم اسے مزے دار خوشگوار سمجھ کر لے لو۔
وَلَا تُؤْتُوا السُّفَهَآءَ اَمْوَالَكُمُ الَّتِىْ جَعَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ قِيَامًا وَّارْزُقُوْهُـمْ فِيْـهَا وَاكْسُوْهُـمْ وَقُوْلُوْا لَـهُـمْ قَوْلًا مَّعْـرُوْفًا (5)
اور اپنے وہ مال بے سمجھوں کے حوالے نہ کرو جنہیں اللہ نے تمہاری زندگی کے قیام کا ذریعہ بنایا ہے، البتہ ان مالوں سے انہیں کھلاتے اور پہناتے رہو اور انہیں نصیحت کی بات کہتے رہو۔
وَابْتَلُوا الْيَتَامٰى حَتّــٰٓى اِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَۚ فَاِنْ اٰنَسْتُـمْ مِّنْـهُـمْ رُشْدًا فَادْفَـعُـوٓا اِلَيْـهِـمْ اَمْوَالَـهُـمْ ۖ وَلَا تَاْكُلُوْهَآ اِسْرَافًا وَّبِدَارًا اَنْ يَّكْـبَـرُوْا ۚ وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ ۖ وَمَنْ كَانَ فَقِيْـرًا فَلْيَاْكُلْ بِالْمَعْـرُوْفِ ۚ فَاِذَا دَفَعْتُـمْ اِلَيْـهِـمْ اَمْوَالَـهُـمْ فَاَشْهِدُوْا عَلَيْـهِـمْ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ حَسِيْبًا (6)
اور یتیموں کی آزمائش کرتے رہو یہاں تک کہ وہ نکاح کی عمر کو پہنچ جائیں، پھر اگر ان میں ہوشیاری دیکھو تو ان کے مال ان کے حوالے کر دو، اور ان کا مال نہ کھاؤ فضول خرچی میں یا جلدی میں کہ وہ بڑے ہو جائیں گے (اور اپنا مال لے لیں گے)، اور جسے ضرورت نہ ہو تو وہ یتیم کے مال سے بچے، اور جو حاجت مند ہو تو مناسب مقدار کھا لے، پھر جب ان کے مال ان کے حوالے کرو تو اس پر گواہ بنا لو، اور حساب لینے کے لیے اللہ کافی ہے۔
لِّلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ اَوْ كَثُرَ ۚ نَصِيْبًا مَّفْرُوْضًا (7)
مردوں کا اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ داروں نے چھوڑا ہو، اور عورتوں کا بھی اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ دارو ں نے چھوڑا ہو اگرچہ تھوڑا ہو یا زیادہ، یہ حصہ مقرر ہے۔
وَاِذَا حَضَرَ الْقِسْـمَةَ اُولُو الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنُ فَارْزُقُوْهُـمْ مِّنْهُ وَقُوْلُوْا لَـهُـمْ قَوْلًا مَّعْـرُوْفًا (8)
اور جب تقسیم کے وقت رشتہ دار اور یتیم اور مسکین آئیں تو اس مال میں سے کچھ انہیں بھی دے دو اور ان کو معقول بات کہہ دو۔
وَلْيَخْشَ الَّـذِيْنَ لَوْ تَـرَكُوْا مِنْ خَلْفِهِـمْ ذُرِّيَّةً ضِعَافًا خَافُوْا عَلَيْـهِـمْ فَلْيَتَّقُوا اللّـٰهَ وَلْيَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا (9)
اور ایسے لوگوں کو ڈرنا چاہیے جو اپنے بعد چھوٹے چھوٹے ایسے بچے چھوڑنے والے ہوں جن کی انہیں فکر ہو تو پھر ان لوگوں کو چاہیے کہ اللہ سے ڈریں اور سیدھی بات کہیں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتَامٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيْـرًا (10)
بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں، اور عنقریب آگ میں داخل ہوں گے۔
يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ ۖ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَـهُنَّ ثُلُثَا مَا تَـرَكَ ۖ وَاِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَـهَا النِّصْفُ ۚ وَلِاَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَـرَكَ اِنْ كَانَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلَـدٌ وَّوَرِثَهٝٓ اَبَوَاهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهٝٓ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِىْ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَـآؤُكُمْۚ لَا تَدْرُوْنَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (11)
اللہ تمہاری اولاد کے حق میں تمہیں حکم دیتا ہے، ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے، پھر اگر دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی حصہ چھوڑے گئے مال میں سے ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے، اور اگر میت کی اولاد ہے تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہیں اور ماں باپ ہی اس کے وارث ہیں تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصہ ہے، پھر اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے، (یہ حصہ ہوگا) اس کی وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد، تمہارے باپ یا تمہارے بیٹے، تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہیں زیادہ نفع پہنچانے والے ہیں، اللہ کی طرف سے یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَـرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهُنَّ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهُنَّ وَلَـدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَـرَكْنَ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِيْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلَالَـةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَـهٝٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنْ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُـمْ شُرَكَـآءُ فِى الثُّلُثِ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصٰى بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ غَيْـرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّـةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (12)
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں سے تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جو وہ چھوڑ جائیں، اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد، اور عورتوں کے لیے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہو، پس اگر تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے، اس وصیت کے بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد، اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے اس کے والدین یا اولاد نہیں ہے لیکن اس میت کا ایک بھائی یا بہن ہے تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے، پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک ہیں، اس وصیت کے بعد جو ہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو، یہ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ جاننے والا تحمل کرنے والا ہے۔
تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يُّطِــعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (13)
یہ اللہ کی قائم کی ہوئی حدیں ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلے (اللہ) اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتَامٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيْـرًا (10)
بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں، اور عنقریب آگ میں داخل ہوں گے۔
يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ ۖ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَـهُنَّ ثُلُثَا مَا تَـرَكَ ۖ وَاِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَـهَا النِّصْفُ ۚ وَلِاَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَـرَكَ اِنْ كَانَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلَـدٌ وَّوَرِثَهٝٓ اَبَوَاهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهٝٓ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِىْ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَـآؤُكُمْۚ لَا تَدْرُوْنَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (11)
اللہ تمہاری اولاد کے حق میں تمہیں حکم دیتا ہے، ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے، پھر اگر دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی حصہ چھوڑے گئے مال میں سے ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے، اور اگر میت کی اولاد ہے تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہیں اور ماں باپ ہی اس کے وارث ہیں تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصہ ہے، پھر اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے، (یہ حصہ ہوگا) اس کی وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد، تمہارے باپ یا تمہارے بیٹے، تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہیں زیادہ نفع پہنچانے والے ہیں، اللہ کی طرف سے یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَـرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهُنَّ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهُنَّ وَلَـدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَـرَكْنَ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِيْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلَالَـةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَـهٝٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنْ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُـمْ شُرَكَـآءُ فِى الثُّلُثِ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصٰى بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ غَيْـرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّـةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (12)
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں سے تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جو وہ چھوڑ جائیں، اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد، اور عورتوں کے لیے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہو، پس اگر تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے، اس وصیت کے بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد، اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے اس کے والدین یا اولاد نہیں ہے لیکن اس میت کا ایک بھائی یا بہن ہے تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے، پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک ہیں، اس وصیت کے بعد جو ہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو، یہ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ جاننے والا تحمل کرنے والا ہے۔
تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يُّطِــعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (13)
یہ اللہ کی قائم کی ہوئی حدیں ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلے (اللہ) اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
وَمَنْ يَّعْصِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ وَيَتَعَدَّ حُدُوْدَهٝ يُدْخِلْـهُ نَارًا خَالِـدًا فِيْـهَا وَلَـهٝ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ (14)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اس کی حدوں سے نکل جائے (اللہ) اسے آگ میں ڈالے گا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔
وَاللَّاتِىْ يَاْتِيْنَ الْفَاحِشَةَ مِنْ نِّسَآئِكُمْ فَاسْتَشْهِدُوْا عَلَيْـهِنَّ اَرْبَعَةً مِّنْكُمْ ۖ فَاِنْ شَهِدُوْا فَاَمْسِكُـوْهُنَّ فِى الْبُيُوْتِ حَتّـٰى يَتَوَفَّاهُنَّ الْمَوْتُ اَوْ يَجْعَلَ اللّـٰهُ لَـهُنَّ سَبِيْلًا (15)
اور تمہاری عورتوں میں سے جو کوئی بدکاری کرے ان پر اپنوں میں سے چار مرد گواہ لاؤ، پھر اگر وہ گواہی دے دیں تو ان عورتوں کو گھروں میں بند رکھو یہاں تک کہ انہیں موت آ جائے یا پھر اللہ ان کے لیے کوئی راستہ نکال دے۔
وَاللَّـذَانِ يَاْتِيَانِـهَا مِنْكُمْ فَاٰذُوْهُمَا ۖ فَاِنْ تَابَا وَاَصْلَحَا فَاَعْـرِضُوْا عَنْـهُمَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ تَوَّابًا رَّحِيْمًا (16)
اور تم میں سے جو دو اشخاص بدکاری کریں، تو ان کو تکلیف دو پھر اگر وہ توبہ کریں اور اپنی اصلاح کرلیں تو انہیں چھوڑ دو بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔
اِنَّمَا التَّوْبَةُ عَلَى اللّـٰهِ لِلَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السُّوٓءَ بِجَهَالَـةٍ ثُـمَّ يَتُـوْبُوْنَ مِنْ قَرِيْبٍ فَاُولٰٓئِكَ يَتُـوْبُ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (17)
اللہ پر توبہ قبول کرنے کا حق انہیں لوگوں کے لیے ہے جو جہالت کی وجہ سے برا کام کرتے ہیں پھر جلد ہی توبہ کر لیتے ہیں ان لوگوں کو اللہ معاف کر دیتا ہے، اور اللہ سب کچھ جاننے والا دانا ہے۔
وَلَيْسَتِ التَّوْبَةُ لِلَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السَّيِّئَاتِ حَتّــٰٓى اِذَا حَضَرَ اَحَدَهُـمُ الْمَوْتُ قَالَ اِنِّـىْ تُبْتُ الْاٰنَۖ وَلَا الَّـذِيْنَ يَمُوْتُوْنَ وَهُـمْ كُفَّارٌ ۚ اُولٰٓئِكَ اَعْتَدْنَا لَـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (18)
اور ایسے لوگوں کی توبہ قبول نہیں ہے جو برے کام کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت کا وقت آ جاتا ہے تو اس وقت کہتا ہے کہ اب میں توبہ کرتا ہوں، اور اسی طرح ان لوگوں کی توبہ بھی قبول نہیں ہے جو کفر کی حالت میں مرتے ہیں، ان کے لیے ہم نے دردناک عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا يَحِلُّ لَكُمْ اَنْ تَرِثُوا النِّسَآءَ كَرْهًا ۖ وَلَا تَعْضُلُوْهُنَّ لِتَذْهَبُوْا بِبَعْضِ مَآ اٰتَيْتُمُوْهُنَّ اِلَّآ اَنْ يَّاْتِيْنَ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَـةٍ ۚ وَعَاشِرُوْهُنَّ بِالْمَعْـرُوْفِ ۚ فَاِنْ كَرِهْتُمُوْهُنَّ فَـعَسٰٓى اَنْ تَكْـرَهُوْا شَيْئًا وَّيَجْعَلَ اللّـٰهُ فِيْهِ خَيْـرًا كَثِيْـرًا (19)
اے ایمان والو! تمہیں یہ حلال نہیں کہ زبردستی عورتوں کو میراث میں لے لو، اور نہ ان کو اس واسطے روکے رکھو کہ ان سے کچھ اپنا دیا ہوا مال واپس لے سکو مگر (تب لے سکتے ہو) اگر وہ کسی صریح بد چلنی کا ارتکاب کریں، اور عورتوں کے ساتھ اچھی طرح سے زندگی بسر کرو، اگر وہ تمہیں نا پسند ہوں تو ممکن ہے کہ تمہیں ایک چیز پسند نہ آئے مگر اللہ نے اس میں بہت کچھ بھلائی رکھی ہو۔
وَاِنْ اَرَدْتُّـمُ اسْتِبْدَالَ زَوْجٍ مَّكَانَ زَوْجٍۙ وَاٰتَيْتُـمْ اِحْدَاهُنَّ قِنْطَارًا فَلَا تَاْخُذُوْا مِنْهُ شَيْئًا ۚ اَتَاْخُذُوْنَهٝ بُـهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (20)
اور اگر تم ایک عورت کو دوسری عورت سے بدلنا چاہو، اور ایک کو بہت سا مال دے چکے ہو تو اس میں سے کچھ بھی واپس نہ لو، کیا تم اسے بہتان لگا کر اور صریح ظلم کر کے واپس لو گے۔
وَكَيْفَ تَاْخُذُوْنَهٝ وَقَدْ اَفْضٰى بَعْضُكُمْ اِلٰى بَعْضٍ وَّاَخَذْنَ مِنْكُمْ مِّيْثَاقًا غَلِيْظًا (21)
تم اسے کیونکر لے سکتے ہو جب کہ تم میں سے ہر ایک دوسرے سے لطف اندوز ہو چکا ہے اور وہ عورتیں تم سے پختہ عہد لے چکی ہیں۔
وَلَا تَنْكِحُوْا مَا نَكَحَ اٰبَآؤُكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۚ اِنَّهٝ كَانَ فَاحِشَةً وَّمَقْتًاۖ وَّسَآءَ سَبِيْلًا (22)
ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپ نکاح کر چکے ہیں مگر جو پہلے ہو چکا (وہ معاف ہے)، بے شک یہ بے حیائی ہے اور غضب کا کام ہے، اور برا چلن ہے۔
حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ اُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَاَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْاَخِ وَبَنَاتُ الْاُخْتِ وَاُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِـىٓ اَرْضَعْنَكُمْ وَاَخَوَاتُكُمْ مِّنَ الرَّضَاعَةِ وَاُمَّهَاتُ نِسَآئِكُمْ وَرَبَآئِبُكُمُ اللَّاتِىْ فِىْ حُجُوْرِكُمْ مِّنْ نِّسَآئِكُمُ اللَّاتِىْ دَخَلْتُـمْ بِـهِنَّۖ فَاِنْ لَّمْ تَكُـوْنُوْا دَخَلْتُـمْ بِـهِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْۖ وَحَلَآئِلُ اَبْنَـآئِكُمُ الَّـذِيْنَ مِنْ اَصْلَابِكُمْۙ وَاَنْ تَجْـمَعُوْا بَيْنَ الْاُخْتَيْنِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (23)
تم پر حرام ہیں تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور جن ماؤں نے تمہیں دودھ پلایا اور تمہاری دودھ شریک بہنیں اور تمہاری عورتوں کی مائیں اور تمہاری عورتوں کی بیٹیاں جنہوں نے تمہاری گود میں پرورش پائی ہے (ایسی عورتیں) جن کے ساتھ تم نے جنسی تعلق قائم کیا ہو، اور اگر جنسی تعلق قائم نہ ہوا ہو تو پھر (ان کی بیٹیوں کے ساتھ) نکاح میں کچھ گناہ نہیں، اور تمہارے سگے بیٹوں کی عورتیں (بھی تم پر حرام ہیں)، اور دو بہنوں کو اکھٹا کرنا (ایک نکاح میں حرام ہے) مگر جو پہلے ہو چکا، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۖ كِتَابَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ ۚ وَاُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰلِكُمْ اَنْ تَبْتَغُوْا بِاَمْوَالِكُمْ مُّحْصِنِيْنَ غَيْـرَ مُسَافِحِيْنَ ۚ فَمَا اسْتَمْتَعْتُـمْ بِهٖ مِنْـهُنَّ فَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ فَرِيْضَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيْمَا تَـرَاضَيْتُـمْ بِهٖ مِنْ بَعْدِ الْفَرِيْضَةِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِيمًا (24)
اور خاوند والی عورتیں (بھی حرام ہیں) مگر جن (لونڈیوں) کے تم مالک بن جاؤ، یہ اللہ کا قانون تم پر لازم ہے، اور ان کے سوا تم پر سب عورتیں حلال ہیں بشرطیکہ انہیں اپنے مال کے بدلے میں طلب کرو لیکن نکاح کرنے کے لیے نہ کہ آزاد شہوت رانی کرنے لیے، پھر ان عورتوں میں سے جسے تم کام میں لائے ہو تو ان کے جو حق مقرر ہوئے ہیں وہ انہیں دے دو، البتہ ایسے سمجھوتے میں کوئی گناہ نہیں ہے جو مہر کے مقرر ہو جانے کے بعد آپس کی باہمی رضامندی سے ہو جائے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَمَنْ لَّمْ يَسْتَطِعْ مِنْكُمْ طَوْلًا اَنْ يَّنْكِحَ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ فَمِنْ مَّا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ مِّنْ فَـتَيَاتِكُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ۚ وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِاِيْمَانِكُمْ ۚ بَعْضُكُمْ مِّنْ بَعْضٍ ۚ فَانْكِحُوْهُنَّ بِاِذْنِ اَهْلِهِنَّ وَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ بِالْمَعْـرُوْفِ مُحْصَنَاتٍ غَيْـرَ مُسَافِحَاتٍ وَّلَا مُتَّخِذَاتِ اَخْدَانٍ ۚ فَاِذَآ اُحْصِنَّ فَاِنْ اَتَيْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَيْـهِنَّ نِصْفُ مَا عَلَى الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ ۚ ذٰلِكَ لِمَنْ خَشِىَ الْعَنَتَ مِنْكُمْ ۚ وَاَنْ تَصْبِـرُوْا خَيْـرٌ لَّكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (25)
اور جو کوئی تم میں سے اس بات کی طاقت نہ رکھے کہ خاندانی مسلمان عورتیں نکاح میں لائے تو تمہاری ان لونڈیوں میں سے کسی سے نکاح کر لے جو تمہارے قبضے میں ہوں اور ایماندار بھی ہوں، اور اللہ تمہارے ایمانوں کا حال خوب جانتا ہے، تم آپس میں ایک ہو، اس لیے ان کے مالکوں کی اجازت سے ان سے نکاح کر لو اور دستور کے موافق ان کے مہر دے دو لیکن یہ کہ وہ نکاح میں آنے والیاں ہوں آزاد شہوت رانیاں کرنے والیاں نہ ہوں اور نہ چھپی یاری کرنے والیاں، پس جب وہ قید نکاح میں آجائیں تو پھر اگر بے حیائی کا کام کریں تو ان پر آدھی سزا ہے جو خاندانی عورتوں پر مقرر کی گئی ہے، یہ سہولت اس کے لیے ہے جو کوئی تم میں سے تکلیف میں پڑنے سے ڈرے، اور اگر تم صبر کرو تو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
يُرِيْدُ اللّـٰهُ لِيُـبَيِّنَ لَكُمْ وَيَـهْدِيَكُمْ سُنَنَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَيَتُـوْبَ عَلَيْكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (26)
اللہ چاہتا ہے کہ تمہارے لیے (قوانین) بیان کرے اور تمہیں پہلوں کی راہ پر چلائے اور تمہاری توبہ قبول وَاللّـٰهُ يُرِيْدُ اَنْ يَّتُـوْبَ عَلَيْكُمْ وَيُرِيْدُ الَّـذِيْنَ يَتَّبِعُوْنَ الشَّهَوَاتِ اَنْ تَمِيْلُوْا مَيْلًا عَظِيْمًا (27)
اور اللہ چاہتا ہے کہ تم پر اپنی رحمت سے متوجہ ہو اور جو لوگ اپنے مزوں کے پیچھے لگے ہوئے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے بہت دور ہٹ جاؤ۔
يُرِيْدُ اللّـٰهُ اَنْ يُّخَفِّفَ عَنْكُمْ ۚ وَخُلِقَ الْاِنْسَانُ ضَعِيْفًا (28)
اللہ چاہتا ہے کہ تم سے بوجھ ہلکا کر دے، اور انسان تو کمزور ہی پیدا کیا گیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّآ اَنْ تَكُـوْنَ تِجَارَةً عَنْ تَـرَاضٍ مِّنْكُمْ ۚ وَلَا تَقْتُلُوٓا اَنْفُسَكُمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيْمًا (29)
اے ایمان والو! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق نہ کھاؤ مگر یہ کہ آپس کی خوشی سے تجارت ہو، اور آپس میں کسی کو قتل نہ کرو، بے شک اللہ تم پر مہربان ہے۔
وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ عُدْوَانًا وَّظُلْمًا فَسَوْفَ نُصْلِيْهِ نَارًا ۚ وَكَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرًا (30)
اور جو شخص تعدّی اور ظلم سے یہ کام کرے گا تو ہم اسے آگ میں ڈالیں گے، اور یہ اللہ پر آسان ہے۔
اِنْ تَجْتَنِبُوْا كَبَآئِرَ مَا تُنْـهَوْنَ عَنْهُ نُكَـفِّرْ عَنْكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَنُدْخِلْكُمْ مُّدْخَلًا كَرِيْمًا (31)
اگر تم ان بڑے گناہوں سے بچو گے جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے تو ہم تمہارے چھوٹے گناہ معاف کردیں گے اور تمہیں عزت کے مقام میں داخل کریں گے۔
وَلَا تَتَمَنَّوْا مَا فَضَّلَ اللّـٰهُ بِهٖ بَعْضَكُمْ عَلٰى بَعْضٍ ۚ لِّلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبُوْا ۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبْنَ ۚ وَاسْاَلُوا اللّـٰهَ مِنْ فَضْلِـهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْمًا (32)
اور مت ہوس کرو اس فضیلت میں جو اللہ نے بعض کو بعض پر دی ہے، مردوں کو اپنی کمائی سے حصہ ہے، اور عورتوں کو اپنی کمائی سے حصہ ہے، اور اللہ سے اس کا فضل مانگو، بے شک اللہ کو ہر چیز کا علم ہے۔
وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِىَ مِمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَ ۚ وَالَّـذِيْنَ عَقَدَتْ اَيْمَانُكُمْ فَاٰتُوْهُـمْ نَصِيْبَـهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدًا (33)
اور ہر شخص کے لیے ہم نے وارث مقرر کر دیے ہیں اس مال کے جو ماں باپ یا رشتہ دار چھوڑ کر مریں، اور وہ لوگ جن سے تمہارے عہد و پیمان ہوں تو انہیں ان کا حصہ دے دو، بے شک اللہ ہر چیز پر گواہ ہے۔
اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّـٰهُ بَعْضَهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّبِمَآ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِـهِـمْ ۚ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللّـٰهُ ۚ وَاللَّاتِىْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَهُنَّ فَعِظُوْهُنَّ وَاهْجُرُوْهُنَّ فِى الْمَضَاجِــعِ وَاضْرِبُوْهُنَّ ۖ فَاِنْ اَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَيْـهِنَّ سَبِيْلًا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيْـرًا (34)
مرد عورتوں پر حاکم ہیں اس لیے کہ اللہ نے ایک کو دوسرے پر فضیلت دی ہے اور اس لیے کہ انہوں نے اپنے مال خرچ کیے ہیں، پھر نیک عورتیں تابعدار ہوتی ہیں کہ مردوں کی غیر موجودگی میں اللہ کی مدد سے (ان کے حقوق کی) حفاظت کرتی ہیں، اور جن عورتوں سے تمہیں سرکشی کا خطرہ ہو تو انہیں سمجھاؤ اور بستر میں انہیں جدا کر دو اور مارو، پھر اگر تمہارا کہا مان جائیں تو ان پر الزام لگانے کے لیے بہانے مت تلاش کرو، بے شک اللہ سب سے اوپر بڑا ہے۔
وَاِنْ خِفْتُـمْ شِقَاقَ بَيْنِـهِمَا فَابْعَثُوْا حَكَمًا مِّنْ اَهْلِـهٖ وَحَكَمًا مِّنْ اَهْلِهَاۚ اِنْ يُّرِيْدَآ اِصْلَاحًا يُّوَفِّـقِ اللّـٰهُ بَيْنَـهُمَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا خَبِيْـرًا (35)
اور اگر تمہیں کہیں میاں بیوی کے تعلقات بگڑ جانے کا خطرہ ہو تو ایک منصف شخص کو مرد کے خاندان میں سے اور ایک منصف شخص کو عورت کے خاندان میں سے مقرر کرو، اگر یہ دونوں صلح کرنا چاہیں گے تو اللہ ان دونوں میں موافقت کر دے گا، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے۔
وَاعْبُدُوا اللّـٰهَ وَلَا تُشْـرِكُوْا بِهٖ شَيْئًا ۖ وَّبِالْوَالِـدَيْنِ اِحْسَانًا وَّبِذِى الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنِ وَالْجَارِ ذِى الْقُرْبٰى وَالْجَارِ الْجُنُبِ وَالصَّاحِبِ بِالْجَنْبِ وَابْنِ السَّبِيْلِ وَمَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ مُخْتَالًا فَخُوْرًا (36)
اور اللہ کی بندگی کرو اور کسی کو اس کا شریک نہ کرو، اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور قریبی ہمسایہ اور اجنبی ہمسایہ اور پاس بیٹھنے والے اور مسافر اور اپنے غلاموں کے ساتھ بھی (نیکی کرو)، بے شک اللہ پسند نہیں کرتا اِترانے والے بڑائی کرنے والے شخص کو۔
اَلَّـذِيْنَ يَبْخَلُوْنَ وَيَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَيَكْـتُمُوْنَ مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ ۗ وَاَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (37)
جو لوگ بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بخل سکھاتے ہیں اور اسے چھپاتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دیا ہے ، اور ہم نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَـهُـمْ رِئَـآءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَلَا بِالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۗ وَمَنْ يَّكُنِ الشَّيْطَانُ لَـهٝ قَرِيْنًا فَسَآءَ قَرِيْنًا (38)
اور جو لوگ اپنے مالوں کو لوگوں کے دکھانے میں خرچ کرتے ہیں اور اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں لاتے، اور جس کا شیطان ساتھی ہوا تو وہ بہت برا ساتھی ہے۔
وَمَاذَا عَلَيْـهِـمْ لَوْ اٰمَنُـوْا بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَاَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقَهُـمُ اللّـٰهُ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِـهِـمْ عَلِيْمًا (39)
اور اگر یہ اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لے آتے اور اللہ کے دیے ہوئے مال میں سے خرچ کرتے تو ان کا کیا نقصان تھا، اور اللہ انہیں خوب جانتا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ ۖ وَاِنْ تَكُ حَسَنَةً يُّضَاعِفْهَا وَيُؤْتِ مِنْ لَّـدُنْهُ اَجْرًا عَظِيْمًا (40)
بے شک اللہ کسی کا ایک ذرہ برابر بھی حق نہیں رکھتا، اور اگر نیکی ہو تو اس کو دگنا کر دیتا ہے اور اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتا ہے۔
فَكَـيْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ بِشَهِيْدٍ وَّجِئْنَا بِكَ عَلٰى هٰٓؤُلَآءِ شَهِيْدًا (41)
پھر کیا حال ہوگا جب ہم ہر امت میں سے گواہ بلائیں گے اور تمہیں ان پر گواہ کر کے لائیں گے۔
يَوْمَئِذٍ يَّوَدُّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَعَصَوُا الرَّسُوْلَ لَوْ تُسَوَّىٰ بِـهِـمُ الْاَرْضُۖ وَلَا يَكْـتُمُوْنَ اللّـٰهَ حَدِيْثًا (42)
جن لوگوں نے کفر کیا تھا اور رسول کی نافرمانی کی تھی وہ اس دن کی آرزو کریں گے کہ زمین کے برابر ہو جائیں، اور اللہ سے کوئی بات نہ چھپا سکیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَاَنْتُـمْ سُكَارٰى حَتّـٰى تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ وَلَا جُنُـبًا اِلَّا عَابِرِىْ سَبِيْلٍ حَتّـٰى تَغْتَسِلُوْا ۚ وَاِنْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَوْ عَلٰى سَفَرٍ اَوْ جَآءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَـآئِطِ اَوْ لَامَسْتُـمُ النِّسَآءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَآءً فَـتَيَمَّمُوْا صَعِيْدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَاَيْدِيْكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُوْرًا (43)
اے ایمان والو! جس وقت تم نشہ میں ہو تو نماز کے نزدیک نہ جاؤ یہاں تک کہ سمجھ سکو کہ تم کیا کہہ رہے ہو اور نہ جنابت کی حالت میں سفر کے علاوہ (نماز پڑھو) یہاں تک کہ غسل کر لو، اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی شخص رفع حاجت کر کے آئے یا عورتوں کے پاس گئے ہو پھر تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے کام لو اور اسے اپنے مونہوں پر اور ہاتھوں پر ملو، بے شک اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يَشْتَـرُوْنَ الضَّلَالَـةَ وَيُرِيْدُوْنَ اَنْ تَضِلُّوا السَّبِيْلَ (44)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کچھ حصہ کتاب سے ملا ہے وہ گمراہی خریدتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم بھی راستہ گم کر دو۔
وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِاَعْدَآئِكُمْ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَلِيًّا وَّكَفٰى بِاللّـٰهِ نَصِيْـرًا (45)
اور اللہ تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے، اور تمہاری حمایت اور مدد کے لیے اللہ ہی کافی ہے۔
مِّنَ الَّـذِيْنَ هَادُوْا يُحَرِّفُوْنَ الْكَلِمَ عَنْ مَّوَاضِعِهٖ وَيَقُوْلُوْنَ سَـمِعْنَا وَعَصَيْنَا وَاسْـمَعْ غَيْـرَ مُسْـمَعٍ وَّرَاعِنَا لَيًّا بِاَلْسِنَـتِـهِـمْ وَطَعْنًا فِى الـدِّيْنِ ۚ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ قَالُوْا سَـمِعْنَا وَاَطَعْنَا وَاسْـمَعْ وَانْظُرْنَا لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ وَاَقْـوَمَ وَلٰكِنْ لَّـعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ بِكُـفْرِهِـمْ فَلَا يُؤْمِنُـوْنَ اِلَّا قَلِيْلًا (46)
یہودیوں میں بعض ایسے ہیں جو الفاظ کو ان کے محل سے پھیر (بگاڑ) دیتے ہیں اور کہتے ہیں ہم نے سنا اور نہیں مانا اور (کہتے ہیں) سنو! تمہیں نہ سنایا جائے اور (کہتے ہیں) راعِنا اپنی زبان کو مروڑ کر اور دین میں طعن کرنے کے خیال سے، اور اگر وہ یوں کہتے کہ ہم نے سنا اور ہم نے مانا اور تو سن اور ہم پر نظر کر تو ان کے حق میں بہتر اور درست ہوتا لیکن ان کے کفر کے سبب سے اللہ نے ان پر لعنت کی سو ان میں سے بہت کم لوگ ایمان لائیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ اٰمِنُـوْا بِمَا نَزَّلْنَا مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ نَّطْمِسَ وُجُوْهًا فَنَرُدَّهَا عَلٰٓى اَدْبَارِهَآ اَوْ نَلْعَنَـهُـمْ كَمَا لَعَنَّـآ اَصْحَابَ السَّبْتِ ۚ وَكَانَ اَمْرُ اللّـٰهِ مَفْعُوْلًا (47)
اے کتاب والو! اس پر ایمان لے آؤ جو ہم نے نازل کیا ہے اس کتاب کی تصدیق کرتا ہے جو تمہارے پاس ہے اس سے پہلے کہ ہم بہت سے چہروں کو مٹا ڈالیں پھر انہیں پیٹھ کی طرف الٹ دیں یا ان پر لعنت کریں جس طرح ہم نے ہفتے کے دن والوں پر لعنت کی تھی، اور اللہ کا حکم تو نافذ ہو کر ہی رہتا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِهٖ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَآءُ ۚ وَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللّـٰهِ فَقَدِ افْـتَـرٰٓى اِثْمًا عَظِيْمًا (48)
بے شک اللہ اسے نہیں بخشتا جو اس کا شریک ٹھہرائے اور شرک کے علاوہ دوسرے گناہ جسے چاہے بخشتا ہے، اور جس نے اللہ کا شریک ٹھہرایا اس نے بڑا ہی گناہ کیا۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يُزَكُّوْنَ اَنْفُسَهُـمْ ۚ بَلِ اللّـٰهُ يُزَكِّىْ مَنْ يَّشَآءُ وَلَا يُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (49)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اپنی پاکیزگی کا دم بھرتے ہیں، بلکہ اللہ جسے چاہے پاک کرتا ہے اور ان پر دھاگے کے برابر بھی ظلم نہ ہوگا۔
اُنْظُرْ كَيْفَ يَفْتَـرُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ ۖ وَكَفٰى بِهٓ ٖ اِثْمًا مُّبِيْنًا (50)
دیکھو یہ لوگ اللہ پر کیسا جھوٹ باندھتے ہیں، یہی ایک صریح گنا ہ کافی ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُؤْمِنُـوْنَ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوْتِ وَيَقُوْلُوْنَ لِلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا هٰٓؤُلَآءِ اَهْدٰى مِنَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا سَبِيْلًا (51)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کتاب کا کچھ حصہ دیا گیا وہ بتوں اور شیطانوں کو مانتے ہیں اور کافروں سے کہتے ہیں کہ یہ مسلمانوں سے زیادہ راہِ راست پر ہیں۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ لَعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ ۖ وَمَنْ يَّلْـعَنِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ نَصِيْـرًا (52)
یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ کی لعنت ہے، اور جس پر اللہ لعنت کرے اس کا تو کوئی مددگار نہیں پائے گا۔
اَمْ لَـهُـمْ نَصِيْبٌ مِّنَ الْمُلْكِ فَاِذًا لَّا يُؤْتُوْنَ النَّاسَ نَقِيْـرًا (53)
کیا سلطنت میں ان کا بھی کچھ حصہ ہے، پھر تو یہ لوگوں کو ایک تِل کے برابر بھی نہیں دیں گے۔
اَمْ يَحْسُدُوْنَ النَّاسَ عَلٰى مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ ۖ فَقَدْ اٰتَيْنَـآ اٰلَ اِبْرَاهِيْـمَ الْكِتَابَ وَالْحِكْـمَةَ وَاٰتَيْنَاهُـمْ مُّلْكًا عَظِيْمًا (54)
یا لوگوں سے حسد کرتے ہیں اس پر جو اللہ نے ان کو اپنے فضل سے دیا ہے، ہم نے تو ابراہیم کی اولاد کو کتاب اور حکمت عطا کی ہے اور ان کو ہم نے بڑی بادشاہی دی ہے۔
فَمِنْـهُـمْ مَّنْ اٰمَنَ بِهٖ وَمِنْـهُـمْ مَّن صَدَّ عَنْهُ ۚ وَكَفٰى بِجَهَنَّـمَ سَعِيْـرًا (55)
پھر ان میں سے کوئی اس پر ایمان لایا اور کوئی اس سے ہٹ گیا، اور دوزخ کی بھڑکتی ہوئی آگ کافی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِنَا سَوْفَ نُصْلِيْـهِـمْ نَارًاۖ كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُهُـمْ بَدَّلْنَاهُـمْ جُلُوْدًا غَيْـرَهَا لِيَذُوْقُوا الْعَذَابَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَزِيْزًا حَكِـيْمًا (56)
بے شک جن لوگوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا انہیں ہم آگ میں ڈال دیں گے، جس وقت ان کی کھالیں جل جائیں گی تو ہم ان کو اور کھالیں بدل دیں گے تاکہ عذاب چکھتے رہیں، بے شک اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَنُدْخِلُـهُـمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۖ لَّـهُـمْ فِيْـهَآ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ ۖ وَّنُدْخِلُـهُـمْ ظِلًّا ظَلِيْلًا (57)
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے انہیں ہم ایسے باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، ان کے لیے وہاں ستھری عورتیں ہوں گی، اور ہم انہیں گھنی چھاؤں میں رکھیں گے۔
اِنَّ اللّـٰهَ يَاْمُرُكُمْ اَنْ تُؤَدُّوا الْاَمَانَاتِ اِلٰٓى اَهْلِهَاۙ وَاِذَا حَكَمْتُـمْ بَيْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْكُمُوْا بِالْعَدْلِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ نِعِمَّا يَعِظُكُمْ بِهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ سَـمِيْعًا بَصِيْـرًا (58)
بے شک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں امانت والوں کو پہنچا دو، اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف سے فیصلہ کرو، بے شک اللہ تمہیں نہایت اچھی نصیحت کرتا ہے، بے شک اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَاُولِى الْاَمْرِ مِنْكُمْ ۖ فَاِنْ تَنَازَعْتُـمْ فِىْ شَىْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّـٰهِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ كُنْتُـمْ تُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۚ ذٰلِكَ خَيْـرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِيْلًا (59)
اے ایمان والو! اللہ کی فرمانبرداری کرو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اور ان لوگوں کی جو تم میں سے حاکم ہوں، پھر اگر آپس میں کسی چیز میں جھگڑا کرو تو اسے اللہ اور اس کے رسول کی طرف لاؤ اگر تم اللہ پر اور قیامت کے دن پر یقین رکھتے ہو، یہی بات اچھی ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت بہتر ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يَزْعُمُوْنَ اَنَّـهُـمْ اٰمَنُـوْا بِمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّتَحَاكَمُوٓا اِلَى الطَّاغُوْتِ وَقَدْ اُمِرُوٓا اَنْ يَّكْـفُرُوْا بِهٖۖ وَيُرِيْدُ الشَّيْطَانُ اَنْ يُّضِلَّهُـمْ ضَلَالًا بَعِيْدًا (60)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اس چیز پر ایمان لانے کا دعوٰی کرتے ہیں جو تجھ پر نازل کی گئی ہے اور اس چیز پر جو تم سے پہلے نازل کی گئی، وہ چاہتے ہیں کہ اپنا فیصلہ شیطان سے کرائیں حالانکہ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ اسے نہ مانیں، اور شیطان تو چاہتا ہے کہ انہیں بہکا کر دور جا ڈالے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ تَعَالَوْا اِلٰى مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ وَاِلَى الرَّسُوْلِ رَاَيْتَ الْمُنَافِقِيْنَ يَصُدُّوْنَ عَنْكَ صُدُوْدًا (61)
اور جب انہیں کہا جاتا ہے کہ جو چیز اللہ نے نازل کی ہے اس کی طرف آؤ اور رسول کی طرف آؤ تب تو منافقوں کو دیکھے گا کہ تجھ سے پہلو تہی کرتے ہیں۔
فَكَـيْفَ اِذَآ اَصَابَتْـهُـمْ مُّصِيْبَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْـهِـمْ ثُـمَّ جَآءُوْكَ يَحْلِفُوْنَ بِاللّـٰهِ اِنْ اَرَدْنَـآ اِلَّآ اِحْسَانًا وَّتَوْفِيْقًا (62)
پھر کیسے (معذرت خواہ) ہوتے ہیں جب ان کے اپنے ہاتھوں سے لائی ہوئی مصیبت ان پر آتی ہے پھر تیرے پاس آ کر خدا کی قسمیں کھاتے ہیں کہ ہمیں تو سوائے بھلائی اور باہمی موافقت کے اور کوئی غرض نہ تھی۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ يَعْلَمُ اللّـٰهُ مَا فِىْ قُلُوْبِـهِـمْۖ فَاَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ وَعِظْهُـمْ وَقُلْ لَّـهُـمْ فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ قَوْلًا بَلِيْغًا (63)
یہ وہ لوگ ہیں اللہ جانتا ہے جو ان کے دلوں میں ہے، پس تو انہیں نظر انداز کر اور انہیں نصیحت کر اور ان سے ایسی بات کہو جو ان کے دلوں میں اتر جائے۔
وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا لِيُطَاعَ بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۚ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ اِذ ظَّلَمُوٓا اَنْفُسَهُـمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّـٰهَ وَاسْتَغْفَرَ لَـهُـمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّـٰهَ تَوَّابًا رَّحِيْمًا (64)
اور ہم نے کبھی کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اسی واسطے کہ اللہ کے حکم سے اس کی تابعداری کی جائے، اور جب انہوں نے اپنے نفسوں پر ظلم کیا تھا تو تیرے پاس آتے پھر اللہ سے معافی مانگتے اور رسول بھی ان کی معافی کی درخواست کرتا تو یقیناً‌ یہ اللہ کو بخشنے والا رحم کرنے والا پاتے۔
فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ حَتّـٰى يُحَكِّمُوْكَ فِيْمَا شَجَرَ بَيْنَـهُـمْ ثُـمَّ لَا يَجِدُوْا فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا (65)
سو تیرے رب کی قسم ہے یہ کبھی مومن نہیں ہوں گے جب تک کہ اپنے اختلافات میں تجھے منصف نہ مان لیں پھر تیرے فیصلہ پر اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہ پائیں اور خوشی سے قبول کریں۔
وَلَوْ اَنَّا كَتَبْنَا عَلَيْـهِـمْ اَنِ اقْتُلُـوٓا اَنْفُسَكُمْ اَوِ اخْرُجُوْا مِنْ دِيَارِكُمْ مَّا فَـعَلُوْهُ اِلَّا قَلِيْلٌ مِّنْـهُـمْ ۖ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ فَـعَلُوْا مَا يُوْعَظُوْنَ بِهٖ لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ وَاَشَدَّ تَـثْبِيْتًا (66)
اور اگر ہم ان پر حکم کرتے کہ اپنی جانوں کو ہلاک کر دو یا اپنے گھروں سے نکل جاؤ تو ان میں سے بہت ہی کم آدمی اس پر عمل کرتے، اور اگر یہ لوگ وہ کریں جو ان کو نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا اور (دین میں) زیادہ ثابت رکھنے والا ہوتا۔
وَاِذًا لَّاٰتَيْنَاهُـمْ مِّنْ لَّـدُنَّـآ اَجْرًا عَظِيْمًا (67)
اور اس وقت البتہ ہم ان کو اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتے۔
وَلَـهَدَيْنَاهُـمْ صِرَاطًا مُّسْتَقِيْمًا (68)
اور البتہ انہیں سیدھا راستہ دکھاتے۔
وَمَنْ يُّطِعِ اللّـٰهَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰٓئِكَ مَعَ الَّـذِيْنَ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ مِّنَ النَّبِيِّيْنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّهَدَآءِ وَالصَّالِحِيْنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰٓئِكَ رَفِيْقًا (69)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کا فرمانبردار ہو تو ایسے لوگ ان کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا جو نبیوں اور صدیقوں اور شہیدوں اور صالحوں میں سے ہیں، اور یہ رفیق کیسے اچھے ہیں۔
ذٰلِكَ الْفَضْلُ مِنَ اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ عَلِيْمًا (70)
یہ اللہ کی طرف سے احسان ہے، اور اللہ کافی ہے جاننے والا۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا خُذُوْا حِذْرَكُمْ فَانْفِرُوْا ثُـبَاتٍ اَوِ انْفِرُوْا جَـمِيْعًا (71)
اے ایمان والو! اپنے ہتھیار لے لو پھر جدا جدا فوج ہو کر نکلو یا سب اکٹھے ہو کر نکلو۔
وَاِنَّ مِنْكُمْ لَمَنْ لَّـيُـبَطِّـئَنَّۚ فَاِنْ اَصَابَتْكُمْ مُّصِيْـبَةٌ قَالَ قَدْ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَىَّ اِذْ لَمْ اَكُنْ مَّعَهُـمْ شَهِيْدًا (72)
اور بے شک تم میں ایسا شخص بھی ہے جو (لڑائی سے) جی چراتا ہے، پھر اگر تم پر کوئی مصیبت آجائے تو کہتا ہے کہ اللہ نے مجھ پر فضل کیا کہ میں ان لوگوں کے ساتھ نہ تھا۔
وَلَئِنْ اَصَابَكُمْ فَضْلٌ مِّنَ اللّـٰهِ لَيَقُوْلَنَّ كَاَنْ لَّمْ تَكُنْ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهٝ مَوَدَّةٌ يَّا لَيْتَنِىْ كُنْتُ مَعَهُـمْ فَاَفُوْزَ فَوْزًا عَظِيْمًا (73)
اور اگر اللہ کی طرف سے تم پر فضل ہو تو اس طرح کہنے لگتا ہے کہ گویا تمہارے اور اس کے درمیان دوستی کا کوئی تعلق ہی نہیں کہ کاش میں بھی ان کے ساتھ ہوتا تو بڑی مراد پاتا۔
فَلْيُـقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ الَّـذِيْنَ يَشْرُوْنَ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا بِالْاٰخِرَةِ ۚ وَمَنْ يُّقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَيُـقْتَلْ اَوْ يَغْلِبْ فَسَوْفَ نُؤْتِيْهِ اَجْرًا عَظِيْمًا (74)
پھر چاہیے کہ اللہ کی راہ میں وہ لوگ لڑیں جو دنیا کی زندگی کو آخرت کے بدلے بیچتے ہیں، اور جو کوئی اللہ کی راہ میں لڑے پھر مارا جائے یا غالب رہے تو اسے ہم بڑا ثواب دیں گے۔
وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَالْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالْوِلْـدَانِ الَّـذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَـآ اَخْرِجْنَا مِنْ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ اَهْلُـهَاۚ وَاجْعَل لَّنَا مِنْ لَّـدُنْكَ وَلِيًّا وَّاجْعَل لَّنَا مِنْ لَّـدُنْكَ نَصِيْـرًا (75)
اور کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں ان بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کہتے ہیں اے ہمارے رب ہمیں اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں، اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی حمایتی کر دے اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی مددگار بنا دے۔
اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۖ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ الطَّاغُوْتِ فَقَاتِلُوٓا اَوْلِيَآءَ الشَّيْطَانِ ۖ اِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيْفًا (76)
جو ایمان والے ہیں وہ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں، اور جو کافر ہیں وہ شیطان کی راہ میں لڑتے ہیں سو تم شیطان کے ساتھیوں سے لڑو، بے شک شیطان کا فریب کمزور ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ قِيْلَ لَـهُـمْ كُفُّوٓا اَيْدِيَكُمْ وَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَۚ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيْـهِـمُ الْقِتَالُ اِذَا فَرِيْقٌ مِّنْـهُـمْ يَخْشَوْنَ النَّاسَ كَخَشْيَةِ اللّـٰهِ اَوْ اَشَدَّ خَشْيَةً ۚ وَقَالُوْا رَبَّنَا لِمَ كَتَبْتَ عَلَيْنَا الْقِتَالَۚ لَوْلَآ اَخَّرْتَنَـآ اِلٰٓى اَجَلٍ قَرِيْبٍ ۗ قُلْ مَتَاعُ الـدُّنْيَا قَلِيْلٌ ؕ وَالْاٰخِرَةُ خَيْـرٌ لِّمَنِ اتَّقٰىۚ وَلَا تُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (77)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کہا گیا تھا کہ اپنے ہاتھ روکے رکھو اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو، پھر جب انہیں لڑنے کا حکم دیا گیا اس وقت ان میں سے ایک جماعت لوگوں سے ایسا ڈرنے لگی جیسا کہ اللہ کا ڈر ہو یا اس سے بھی زیادہ ڈر، اور کہنے لگے اے ہمارے رب! تو نے ہم پر لڑنا کیوں فرض کیا، کیوں نہ ہمیں تھوڑی مدت اور مہلت دی، ان سے کہہ دو کہ دنیا کا فائدہ تھوڑا ہے، اور آخرت پرہیزگاروں کے لیے بہتر ہے، اور ایک دھاگے کے برابر بھی تم سے بے انصافی نہیں کی جائے گی۔
اَيْنَمَا تَكُـوْنُوْا يُدْرِكْكُّمُ الْمَوْتُ وَلَوْ كُنْتُـمْ فِىْ بُـرُوْجٍ مُّشَيَّدَةٍ ۗ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ حَسَنَـةٌ يَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ سَيِّئَةٌ يَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِكَ ۚ قُلْ كُلٌّ مِّنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ فَمَالِ هٰٓؤُلَآءِ الْقَوْمِ لَا يَكَادُوْنَ يَفْقَهُوْنَ حَدِيْثًا (78)
تم جہاں کہیں ہو گے موت تمہیں آ ہی پکڑے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہی ہو، اور اگر انہیں کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے، اور اگر کوئی نقصان پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ تیری طرف سے ہے، کہہ دو کہ سب کچھ اللہ کی طرف سے ہے، ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی۔
مَّـآ اَصَابَكَ مِنْ حَسَنَـةٍ فَمِنَ اللّـٰهِ ۖ وَمَآ اَصَابَكَ مِنْ سَيِّئَةٍ فَمِنْ نَّفْسِكَ ۚ وَاَرْسَلْنَاكَ لِلنَّاسِ رَسُوْلًا ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ شَهِيْدًا (79)
(اور کہہ دو کہ) تجھے جو بھلائی پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے، اور تجھے جو برائی پہنچے وہ تیرے نفس کی طرف سے ہے، (اے رسول) ہم نے تجھے لوگوں کو پیغام پہنچانے والا بنا کر بھیجا ہے، اور اللہ کی گواہی کافی ہے۔
مَّنْ يُّطِــعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّـٰهَ ۖ وَمَنْ تَوَلّـٰى فَمَآ اَرْسَلْنَاكَ عَلَيْـهِـمْ حَفِيْظًا (80)
جس نے رسول کا حکم مانا اس نے اللہ کا حکم مانا، اور جس نے منہ موڑا تو ہم نے تجھے ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا۔
وَيَقُوْلُوْنَ طَاعَةٌ فَاِذَا بَرَزُوْا مِنْ عِنْدِكَ بَيَّتَ طَـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ غَيْـرَ الَّـذِىْ تَقُوْلُ ۖ وَاللّـٰهُ يَكْـتُبُ مَا يُـبَيِّتُـوْنَ ۖ فَاَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَكِيْلًا (81)
اور کہتے ہیں کہ قبول کیا پھر جب تیرے ہاں سے باہر جاتے ہیں تو ان میں سے ایک گروہ رات کو جمع ہو کر تمہاری باتوں کے خلاف مشورہ کرتا ہے، اور اللہ لکھتا ہے جو وہ مشورہ کرتے ہیں، پس تو ان کی پروا نہ کر اور اللہ پر بھروسہ کر، اور اللہ کارساز کافی ہے۔
اَفَلَا يَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ ۚ وَلَوْ كَانَ مِنْ عِنْدِ غَيْـرِ اللّـٰهِ لَوَجَدُوْا فِيْهِ اخْتِلَافًا كَثِيْـرًا (82)
کیا یہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے، اور اگر یہ قرآن اللہ کے سوا کسی اور کی طرف سے ہوتا تو وہ اس میں بہت اختلاف پاتے۔
وَاِذَا جَآءَهُـمْ اَمْرٌ مِّنَ الْاَمْنِ اَوِ الْخَوْفِ اَذَاعُوْا بِهٖ ۖ وَلَوْ رَدُّوْهُ اِلَى الرَّسُوْلِ وَاِلٰٓى اُولِى الْاَمْرِ مِنْـهُـمْ لَـعَلِمَهُ الَّـذِيْنَ يَسْتَنْبِطُوْنَهٝ مِنْـهُـمْ ۗ وَلَوْلَا فَضْلُ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْـمَتُهٝ لَاتَّـبَعْتُـمُ الشَّيْطَانَ اِلَّا قَلِيْلًا (83)
اور جب ان کے پاس امن یا ڈر کی کوئی خبر پہنچتی ہے تو اسے مشہور کر دیتے ہیں، اور اگر اسے رسول اور اپنی جماعت کے ذمہ دار اصحاب تک پہنچاتے تو وہ اس کی تحقیق کرتے جو ان میں تحقیق کرنے والے ہیں، اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی مہربانی نہ ہوتی تو البتہ تم شیطان کے پیچھے چل پڑتے سوائے چند لوگوں کے۔
فَقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ لَا تُكَلَّفُ اِلَّا نَفْسَكَ ۚ وَحَرِّضِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۖ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّكُـفَّ بَاْسَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ وَاللّـٰهُ اَشَدُّ بَاْسًا وَّاَشَدُّ تَنْكِـيْلًا (84)
سو تو اللہ کی راہ میں لڑ سوائے اپنی جان کے تو کسی کا ذمہ دار نہیں، اور مسلمانوں کو تاکید کر، قریب ہے کہ اللہ کافروں کی لڑائی روک کر دے، اور اللہ لڑائی میں بہت ہی سخت ہے اور سزا دینے میں بھی بہت سخت ہے۔
مَّنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَّكُنْ لَّـهٝ نَصِيْبٌ مِّنْـهَا ۖ وَمَنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَّكُنْ لَّـهٝ كِفْلٌ مِّنْـهَا ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ مُّقِيْتًا (85)
جو کوئی اچھی بات میں سفارش کرے اسے بھی اس میں سے ایک حصہ ملے گا، اور جو کوئی بری بات میں سفارش کرے اس میں سے ایک بوجھ اس پر بھی ہے، اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔
وَاِذَا حُيِّيْتُـمْ بِتَحِيَّـةٍ فَحَيُّوْا بِاَحْسَنَ مِنْـهَآ اَوْ رُدُّوْهَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ حَسِيْبًا (86)
اور جب تمہیں کوئی دعا دے تو تم اس سے بہتر دعا دو یا اس جیسی ہی کہو، بے شک اللہ ہر چیز کا حساب کرنے والا ہے۔
اَللّـٰهُ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۚ لَيَجْـمَعَنَّكُمْ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيْهِ ۗ وَمَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّـٰهِ حَدِيْثًا (87)
اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، بے شک قیامت کے دن تم سب کو جمع کرے گا جس میں کوئی شک نہیں، اور اللہ سے بڑھ کر کس کی بات سچی ہو سکتی ہے۔
فَمَا لَكُمْ فِى الْمُنَافِقِيْنَ فِـئَـتَـيْنِ وَاللّـٰهُ اَرْكَسَهُـمْ بِمَا كَسَبُوْا ۚ اَتُرِيْدُوْنَ اَنْ تَـهْدُوْا مَنْ اَضَلَّ اللّـٰهُ ۖ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ سَبِيْلًا (88)
پھر تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ منافقوں کے معاملہ میں دو گروہ ہو رہے ہیں اور اللہ نے ان کے اعمال کے سبب سے انہیں الٹ دیا ہے، کیا تم چاہتے ہو کہ جسے اللہ نے گمراہ کیا ہو اسے راہ پر لاؤ، اور جسے اللہ گمراہ کرے اس کے لیے تو ہرگز کوئی راہ نہیں پائے گا۔
وَدُّوْا لَوْ تَكْـفُرُوْنَ كَمَا كَفَرُوْا فَتَكُـوْنُـوْنَ سَوَآءً ۖ فَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْـهُـمْ اَوْلِيَآءَ حَتّـٰى يُـهَاجِرُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَخُذُوْهُـمْ وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ وَجَدْتُّمُوْهُـمْ ۖ وَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْـهُـمْ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا (89)
وہ تو چاہتے ہیں کہ جیسے وہ کافر ہوئے ہیں تم بھی کافر ہو جاؤ پھر تم سب برابر ہو جاؤ، اس لیے ان میں سے کسی کو اپنا دوست نہ بناؤ جب تک کہ وہ اللہ کی راہ میں ہجرت کر کے نہ آ جائیں، پھر اگر وہ اس بات کو قبول نہ کریں تو جہاں پاؤ انہیں پکڑو اور قتل کرو، اور ان میں سے کسی کو اپنا دوست اور مددگار نہ بناؤ۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ يَصِلُوْنَ اِلٰى قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ اَوْ جَآءُوْكُمْ حَصِرَتْ صُدُوْرُهُـمْ اَنْ يُّقَاتِلُوْكُمْ اَوْ يُقَاتِلُوْا قَوْمَهُـمْ ۚ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَسَلَّطَهُـمْ عَلَيْكُمْ فَلَقَاتَلُوْكُمْ ۚ فَاِنِ اعْتَزَلُوْكُمْ فَلَمْ يُقَاتِلُوْكُمْ وَاَلْقَوْا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ فَمَا جَعَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ عَلَيْـهِـمْ سَبِيْلًا (90)
البتہ وہ منافق اس حکم سے مستثنیٰ ہیں جو کسی ایسی قوم سے جا ملیں جس کے ساتھ تمہارا معاہدہ ہو یا وہ جو تمہارے پاس آتے ہیں اور لڑائی سے دل برداشتہ ہیں نہ تم سے لڑتے ہیں اور نہ اپنے لوگوں سے، اور اگر اللہ چاہتا تو انہیں تم پر مسلط کر دیتا ہے پھر وہ تم سے لڑتے ہیں، سو اگر وہ تم سے ہٹ کر رہیں اور تم سے نہ لڑیں اور تمہاری طرف صلح کا ہاتھ بڑھائیں تو اللہ نے تمہیں ان پر (لڑائی کی) کوئی راہ نہیں دی۔
سَتَجِدُوْنَ اٰخَرِيْنَ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّاْمَنُـوْكُمْ وَيَاْمَنُـوْا قَوْمَهُـمْۖ كُلَّ مَا رُدُّوٓا اِلَى الْفِتْنَـةِ اُرْكِسُوْا فِيْـهَا ۚ فَاِنْ لَّمْ يَعْتَزِلُوْكُمْ وَيُلْقُـوٓا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ وَيَكُـفُّوٓا اَيْدِيَـهُـمْ فَخُذُوْهُـمْ وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ ثَـقِفْتُمُوْهُـمْ ۚ وَاُولٰئِكُمْ جَعَلْنَا لَكُمْ عَلَيْـهِـمْ سُلْطَانًا مُّبِيْنًا (91)
ایک اور قسم کے منافق تم دیکھو گے جو چاہتے ہیں تم سے بھی امن میں رہیں اور اپنی قوم سے بھی، جب کبھی وہ فساد کی طرف لوٹائے جاتے ہیں تو اس میں کود پڑتے ہیں، پھر اگر وہ تم سے ہٹ کر نہ رہیں اور تمہارے آگے صلح پیش نہ کریں اور اپنے ہاتھ نہ روکیں تو جہاں پاؤ انہیں پکڑو اور مار ڈالو، اور ان پر ہاتھ اٹھانے کے لیے ہم نے تمہیں کھلی حجت دے دی ہے۔
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ اَنْ يَّقْتُلَ مُؤْمِنًا اِلَّا خَطَاً ۚ وَمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَاً فَـتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ وَّدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰٓى اَهْلِـهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ يَّصَّدَّقُوْا ۚ فَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّكُمْ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ ۖ وَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ فَدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰٓى اَهْلِـهٖ وَتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ ۖ فَمَنْ لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ تَوْبَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (92)
اور مسلمانوں کا یہ کام نہیں کہ کسی مسلمان کو قتل کرے مگر غلطی سے، اور جو مسلمان کو غلطی سے قتل کرے تو ایک مسلمان کی گردن آزاد کرے اور مقتول کے وارثوں کو خون بہا دے مگر یہ کہ وہ خون بہا معاف کر دیں، پھر اگر وہ مسلمان مقتول کسی ایسی قوم میں تھا جس سے تمہاری دشمنی ہے تو ایک مومن غلام آزاد کرنا ہے، اور اگر وہ مقتول مسلمان کسی ایسی قوم میں سے تھا جس سے تمہارا معاہدہ ہے تو اس کے وارثوں کو خون بہا دیا جائے گا اور ایک مومن غلام کو آزاد کرنا ہوگا، پھر جو غلام نہ پائے وہ لگاتار دو مہینے کے روزے رکھے اللہ سے گناہ بخشوانے کے لیے، اور اللہ جاننے والا اور حکمت والا ۔
وَمَنْ يَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُهٝ جَهَنَّـمُ خَالِـدًا فِيْـهَا وَغَضِبَ اللّـٰهُ عَلَيْهِ وَلَـعَنَهٝ وَاَعَدَّ لَـهٝ عَذَابًا عَظِيْمًا (93)
اور جو کوئی کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کرے اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اس پر اللہ کا غضب اور اس کی لعنت ہے اور اللہ نے اس کے لیے بڑا عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا ضَرَبْتُـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَـتَبَيَّنُـوْا وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰٓى اِلَيْكُمُ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًاۚ تَبْتَغُوْنَ عَـرَضَ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا فَعِنْدَ اللّـٰهِ مَغَانِـمُ كَثِيْـرَةٌ ۚ كَذٰلِكَ كُنْتُـمْ مِّنْ قَبْلُ فَمَنَّ اللّـٰهُ عَلَيْكُمْ فَـتَبَيَّنُـوْا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرًا (94)
اے ایمان والو! جب اللہ کی راہ (جہاد) میں نکلو تو تحقیق کر لیا کرو اور جو تم پر سلام کہے تو اس کو (کافر سمجھ کر اور غنیمت کا مال لینے کے لیے) مت کہو کہ تو مسلمان نہیں ہے، تم دنیا کی زندگی کا سامان چاہتے ہو سو اللہ کے ہاں بہت غنیمتیں ہیں، تم بھی تو اس سے پہلے ایسے ہی تھے پھر اللہ نے تم پر احسان کیا اس لیے تحقیق سے کام لیا کرو، بے شک اللہ تمہارے کاموں سے باخبر ہے۔
لَّا يَسْتَوِى الْقَاعِدُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ غَيْـرُ اُولِى الضَّرَرِ وَالْمُجَاهِدُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ ۚ فَضَّلَ اللّـٰهُ الْمُجَاهِدِيْنَ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ عَلَى الْقَاعِدِيْنَ دَرَجَةً ۚ وَكُلًّا وَّعَدَ اللّـٰهُ الْحُسْنٰى ۚ وَفَضَّلَ اللّـٰهُ الْمُجَاهِدِيْنَ عَلَى الْقَاعِدِيْنَ اَجْرًا عَظِيْمًا (95)
کسی عذر کے بغیر گھر بیٹھے رہنے والے مسلمان ان کے برابر نہیں جو اللہ کی راہ میں جان و مال سے جہاد کرتے ہیں، اللہ نے جان و مال سے جہاد کرنے والوں کا بیٹھنے والوں پر درجہ بڑھایا دیا ہے، اگرچہ ہر ایک سے اللہ نے بھلائی کا وعدہ کیا ہے، اور اللہ نے لڑنے والوں کو بیٹھنے والوں سے اجر عظیم میں زیادہ کیا ہے۔
دَرَجَاتٍ مِّنْهُ وَمَغْفِرَةً وَّرَحْـمَةً ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (96)
ان کے لیے اللہ کی طرف سے بڑے درجے ہیں اور مغفرت اور رحمت ہے، اور اللہ معاف کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ تَوَفَّاهُـمُ الْمَلَآئِكَـةُ ظَالِمِىٓ اَنْفُسِهِـمْ قَالُوْا فِيْـمَ كُنْتُـمْ ۖ قَالُوْا كُنَّا مُسْتَضْعَفِيْنَ فِى الْاَرْضِ ۚ قَالُـوٓا اَلَمْ تَكُنْ اَرْضُ اللّـٰهِ وَاسِعَةً فَـتُـهَاجِرُوْا فِيْـهَا ۚ فَاُولٰٓئِكَ مَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ ۖ وَسَآءَتْ مَصِيْـرًا (97)
بے شک جو لوگ اپنے نفسوں پر ظلم کر رہے تھے ان کی روحیں جب فرشتوں نے قبض کیں تو ان سے پوچھا کہ تم کس حال میں تھے، انہوں نے جواب دیا کہ ہم اس ملک میں بے بس تھے، فرشتوں نے کہا کیا اللہ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کر جاتے، سو ایسوں کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے۔
اِلَّا الْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالْوِلْـدَانِ لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ حِيْلَـةً وَّلَا يَـهْتَدُوْنَ سَبِيْلًا (98)
ہاں جو مرد اور عورتیں اور بچے واقعی کمزور ہیں جو نکلنے کا کوئی ذریعہ اور راستہ نہیں پاتے۔
فَاُولٰٓئِكَ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّعْفُوَ عَنْـهُـمْ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَفُوًّا غَفُوْرًا (99)
پس امید ہے کہ ایسوں کو اللہ معاف کر دے، اور اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
وَمَنْ يُّـهَاجِرْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ يَجِدْ فِى الْاَرْضِ مُرَاغَمًا كَثِيْـرًا وَّسَعَةً ۚ وَمَنْ يَّخْرُجْ مِنْ بَيْتِهٖ مُهَاجِرًا اِلَى اللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ ثُـمَّ يُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَقَـعَ اَجْرُهٝ عَلَى اللّـٰهِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (100)
اور جو کوئی اللہ کی راہ میں وطن چھوڑے وہ اس کے عوض بہت جگہ اور وسعت پائے گا، اور جو کوئی اپنے گھر سے اللہ اور رسول کی طرف ہجرت کر کے نکلے پھر اس کو موت پالے تو اللہ کے ہاں اس کا ثواب طے ہو چکا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَاِذَا ضَرَبْتُـمْ فِى الْاَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَقْصُرُوْا مِنَ الصَّلَاةِۖ اِنْ خِفْتُـمْ اَنْ يَّفْتِنَكُمُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ اِنَّ الْكَافِـرِيْنَ كَانُـوْا لَكُمْ عَدُوًّا مُّبِيْنًا (101)
اور جب تم سفر کے لیے نکلو تو تم پر کوئی گناہ نہیں کہ نماز میں سے کچھ کم کر دو، اگر تمہیں یہ ڈر ہو کہ کافر تمہیں ستائیں گے، بے شک کافر تمہارے صریح دشمن ہیں۔
وَاِذَا كُنْتَ فِيْـهِـمْ فَاَقَمْتَ لَـهُـمُ الصَّلَاةَ فَلْتَقُمْ طَـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ مَّعَكَ وَلْيَاْخُذُوٓا اَسْلِحَتَـهُـمْۖ فَاِذَا سَجَدُوْا فَلْيَكُـوْنُـوْا مِنْ وَّرَآئِكُمْۖ وَلْتَاْتِ طَـآئِفَةٌ اُخْرٰى لَمْ يُصَلُّوْا فَلْيُصَلُّوْا مَعَكَ وَلْيَاْخُذُوْا حِذْرَهُـمْ وَاَسْلِحَتَـهُـمْ ۗ وَدَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْ تَغْفُلُوْنَ عَنْ اَسْلِحَتِكُمْ وَاَمْتِعَتِكُمْ فَيَمِيْلُوْنَ عَلَيْكُمْ مَّيْلَـةً وَّاحِدَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ اِنْ كَانَ بِكُمْ اَذًى مِّنْ مَّطَرٍ اَوْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَنْ تَضَعُـوٓا اَسْلِحَتَكُمْ ۖ وَخُذُوْا حِذْرَكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ اَعَدَّ لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (102)
(اے نبی) جب تم ان (مسلمانوں) میں موجود ہو اور انہیں نماز پڑھانے کے لیے کھڑا ہو تو چاہیے کہ ان میں سے ایک جماعت تیرے ساتھ کھڑی ہو اور اپنے ہتھیار ساتھ لے لیں، پھر جب یہ سجدہ کریں تو تیرے پیچھے سے ہٹ جائیں اور دوسری جماعت آئے جس نے نماز نہیں پڑھی پھر وہ تیرے ساتھ نماز پڑھیں اور وہ بھی اپنے بچاؤ کا سامان اور اپنے ہتھیار ساتھ رکھیں، کافر چاہتے ہیں کہ کسی طرح تم اپنے ہتھیاروں اور اسباب سے بے خبر ہو جاؤ تاکہ تم پر یک بارگی ٹوٹ پڑیں، اور اگر تم بارش کی وجہ سے تکلیف محسوس کرو یا بیمار ہو تو ہتھیار رکھ دینے میں کوئی مضائقہ نہیں، اور (تب بھی) اپنا بچاؤ کا سامان ساتھ رکھو، بے شک اللہ نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
فَاِذَا قَضَيْتُـمُ الصَّلَاةَ فَاذْكُرُوا اللّـٰهَ قِيَامًا وَّقُعُوْدًا وَّعَلٰى جُنُـوْبِكُمْ ۚ فَاِذَا اطْمَاْنَنْتُـمْ فَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ ۚ اِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ كِتَابًا مَّوْقُوْتًا (103)
پھر جب نماز سے فارغ ہو جاؤ تو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے ہونے کی حالت میں یاد کرو، پھر جب تمہیں اطمینان ہو جائے تو پوری نماز پڑھو، بے شک نماز اپنے مقررہ وقتوں میں مسلمانوں پر فرض ہے۔
وَلَا تَـهِنُـوْا فِى ابْتِغَـآءِ الْقَوْمِ ۖ اِنْ تَكُـوْنُـوْا تَاْ لَمُوْنَ فَاِنَّـهُـمْ يَاْ لَمُوْنَ كَمَا تَاْ لَمُوْنَ ۖ وَتَـرْجُوْنَ مِنَ اللّـٰهِ مَا لَا يَرْجُوْنَ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (104)
اور ان (دشمن) لوگوں کا تعاقب کرنے سے ہمت نہ ہارو، اگر تم تکلیف اٹھاتے ہو تو وہ بھی تمہاری طرح تکلیف اٹھاتے ہیں، حالانکہ تم اللہ سے جس چیز کے امیدوار ہو وہ نہیں ہیں، اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے۔
اِنَّـآ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَآ اَرَاكَ اللّـٰهُ ۚ وَلَا تَكُنْ لِّلْخَآئِنِيْنَ خَصِيْمًا (105)
بے شک ہم نے تیری طرف سچی کتاب اتاری ہے تاکہ تو لوگوں میں انصاف کرے جیسا کہ تمہیں اللہ نے بتایا ہے، اور تو بد دیانت لوگوں کی طرف سے جھگڑنے والا نہ ہو۔
وَاسْتَغْفِـرِ اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (106)
اور اللہ سے بخشش مانگ، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَلَا تُجَادِلْ عَنِ الَّـذِيْنَ يَخْتَانُـوْنَ اَنْفُسَهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ خَوَّانًا اَثِيْمًا (107)
اور ان لوگوں کی طرف سے مت جھگڑو جو اپنے دل میں دغا رکھتے ہیں، بے شک اللہ اسے پسند نہیں کرتا جو دغاباز گناہگار ہو۔
يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ النَّاسِ وَلَا يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ اللّـٰهِ وَهُوَ مَعَهُـمْ اِذْ يُـبَيِّتُـوْنَ مَا لَا يَرْضٰى مِنَ الْقَوْلِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِمَا يَعْمَلُوْنَ مُحِيْطًا (108)
یہ لوگوں انسانوں سے تو چھپتے ہیں لیکن اللہ سے نہیں چھپتے حالانکہ وہ اس وقت بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے جب رات کو چھپ کر اس کی مرضی کے خلاف مشورے کرتے ہیں، اور ان کے سارے اعمال پر اللہ احاطہ کرنے والا ہے۔
هَآ اَنْتُـمْ هٰٓؤُلَآءِ جَادَلْتُـمْ عَنْـهُـمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَاۖ فَمَنْ يُّجَادِلُ اللّـٰهَ عَنْـهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ اَم مَّنْ يَّكُـوْنُ عَلَيْـهِـمْ وَكِيْلًا (109)
ہاں تم لوگوں نے ان مجرموں کی طرف سے دنیا کی زندگی میں تو جھگڑا کر لیا، پھر قیامت کے دن ان کی طرف سے اللہ کے ساتھ کون جھگڑے گا یا ان کا وکیل کون ہوگا۔
وَمَنْ يَّعْمَلْ سُوْءًا اَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهٝ ثُـمَّ يَسْتَغْفِـرِ اللّـٰهَ يَجِدِ اللّـٰهَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (110)
اور جو کوئی برا فعل کرے یا اپنے نفس پر ظلم کرے پھر اللہ سے بخشوائے تو اللہ کو بخشنے والا مہربان پائے گا۔
وَمَنْ يَّكْسِبْ اِثْمًا فَاِنَّمَا يَكْسِبُهٝ عَلٰى نَفْسِهٖ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (111)
اور جو کوئی گناہ کرے تو وہ خود پر ہی (بوجھ) ڈالتا ہے، اور اللہ سب باتوں کا جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَمَنْ يَّكْسِبْ خَطِيٓـئَةً اَوْ اِثْمًا ثُـمَّ يَرْمِ بِهٖ بَرِيٓئًا فَقَدِ احْتَمَلَ بُـهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (112)
اور جو کوئی خطا یا گناہ کرے پھر کسی بے گناہ پر (اس کی) تہمت لگا دے تو اس نے بڑے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ سمیٹ لیا۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
وَلَوْلَا فَضْلُ اللّـٰهِ عَلَيْكَ وَرَحْـمَتُهٝ لَـهَمَّتْ طَّـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ اَنْ يُّضِلُّوْكَ ؕ وَمَا يُضِلُّوْنَ اِلَّآ اَنْفُسَهُـمْ وَمَا يَضُرُّوْنَكَ مِنْ شَىْءٍ ۚ وَاَنْزَلَ اللّـٰهُ عَلَيْكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْـمَةَ وَعَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُنْ تَعْلَمُ ۚ وَكَانَ فَضْلُ اللّـٰهِ عَلَيْكَ عَظِيْمًا (113)
اور اگر تجھ پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو ان میں سے ایک گروہ نے تمہیں غلط فہمی میں مبتلا کرنے کا فیصلہ کر ہی لیا تھا، حالا نکہ وہ اپنے سوا کسی کو غلط فہمی میں مبتلا نہیں کر سکتے تھے اور وہ تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے تھے، اور اللہ نے تجھ پر کتاب اور حکمت نازل کی ہے اور تجھے وہ باتیں سکھائی ہیں جو تو نہ جانتا تھا، اور اللہ کا تجھ پر بہت بڑا فضل ہے۔
لَّا خَيْـرَ فِىْ كَثِيْـرٍ مِّنْ نَّجْوَاهُـمْ اِلَّا مَنْ اَمَرَ بِصَدَقَـةٍ اَوْ مَعْـرُوفٍ اَوْ اِصْلَاحٍ بَيْنَ النَّاسِ ۚ وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ ابْتِغَـآءَ مَرْضَاتِ اللّـٰهِ فَسَوْفَ نُـؤْتِيْـهِ اَجْرًا عَظِيْمًا (114)
ان لوگوں کی خفیہ سرگوشیوں میں اکثر کوئی بھلائی نہیں ہوتی ہاں مگر ایسا کیا جائے صدقہ کرنے کے لیے یا کوئی نیک کام کرنے کے لیے یا لوگوں میں صلح کرانے کے لیے (تو اچھی بات ہے)، اور جو شخص یہ کام اللہ کی رضا جوئی کے لیے کرے تو ہم اسے بڑا ثواب دیں گے۔
وَمَنْ يُّشَاقِقِ الرَّسُوْلَ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَـهُ الْـهُدٰى وَيَتَّبِــعْ غَيْـرَ سَبِيْلِ الْمُؤْمِنِيْنَ نُـوَلِّـهٖ مَا تَوَلّـٰى وَنُصْلِـهٖ جَهَنَّـمَ ۖ وَسَآءَتْ مَصِيْـرًا (115)
اور جو کوئی رسول کی مخالفت کرے بعد اس کے کہ اس پر سیدھی راہ کھل چکی ہو اور سب مسلمانوں کے راستہ کے خلاف چلے تو ہم اسے اسی طرف چلائیں گے جدھر وہ خود پھر گیا ہے اور اسے دوزخ میں ڈالیں گے، اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْـرَكَ بِهٖ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَآءُ ۚ وَمَنْ يُّشْـرِكْ بِاللّـٰهِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا بَعِيْدًا (116)
بے شک اللہ اس کو نہیں بخشتا جو کسی کو اس کا شریک بنائے اور اس کے سوا جسے چاہے بخش دیتا ہے، اور جس نے اللہ کا شریک ٹھہرایا تو وہ بڑی دور کی گمراہی میں جا پڑا۔
اِنْ يَّدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٓ ٖ اِلَّآ اِنَاثًاۚ وَاِنْ يَّدْعُوْنَ اِلَّا شَيْطَانًا مَّرِيْدًا (117)
یہ لوگ اس (اللہ) کے سوا عورتوں کی عبادت کرتے ہیں، اور صرف شیطان سرکش کی عبادت کرتے ہیں۔
لَّـعَنَهُ اللّـٰهُ ۘ وَقَالَ لَاَتَّخِذَنَّ مِنْ عِبَادِكَ نَصِيْبًا مَّفْرُوْضًا (118)
اس (شیطان) پر اللہ کی لعنت ہے، اور کہا کہ اے اللہ میں تیرے بندوں میں سے حصہ مقرر لوں گا۔
وَلَاُضِلَّنَّـهُـمْ وَلَاُمَنِّـيَنَّـهُـمْ وَلَاٰمُرَنَّـهُـمْ فَلَـيُـبَـتِّكُنَّ اٰذَانَ الْاَنْعَامِ وَلَاٰمُرَنَّـهُـمْ فَلَيُغَيِّـرُنَّ خَلْقَ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يَّتَّخِذِ الشَّيْطَانَ وَلِيًّا مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ فَقَدْ خَسِـرَ خُسْـرَانًا مُّبِيْنًا (119)
اور البتہ انہیں ضرور گمراہ کروں گا اور البتہ ضرور انہیں امیدیں دلاؤں گا اور البتہ ضرور انہیں حکم کروں گا کہ جانوروں کے کان چیریں اور البتہ ضرور انہیں حکم دوں گا کہ اللہ کی بنائی ہوئی صورتیں بدلیں، اور جو شخص اللہ کو چھوڑ کر شیطان کو دوست بنائے گا وہ صریح نقصان میں جا پڑا۔
يَعِدُهُـمْ وَيُمَنِّـيْـهِـمْ ۖ وَمَا يَعِدُهُـمُ الشَّيْطَانُ اِلَّا غُـرُوْرًا (120)
(شیطان) ان سے وعدے کرتا ہے اور انہیں امیدیں دلاتا ہے، اور ان سے صرف جھوٹے وعدے کرتا ہے۔
اُولٰٓئِكَ مَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ وَلَا يَجِدُوْنَ عَنْـهَا مَحِيْصًا (121)
ایسے لوگوں کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور کہیں جگہ نہ پائیں گے اس سے بچنے کے لیے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَنُدْخِلُـهُـمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۖ وَعْدَ اللّـٰهِ حَقًّا ۚ وَمَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّـٰهِ قِيْلًا (122)
اور جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے انہیں ہم باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں ہمیشہ رہیں گے، اللہ کا وعدہ سچا ہے، اور اللہ سے زیادہ سچا کون ہے۔
لَّيْسَ بِاَمَانِيِّكُمْ وَلَآ اَمَانِىِّ اَهْلِ الْكِتَابِ ۗ مَنْ يَّعْمَلْ سُوٓءًا يُّجْزَ بِهٖۙ وَلَا يَجِدْ لَـهٝ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا (123)
نہ تمہاری امیدوں پر مدار ہے اور نہ اہل کتاب کی امیدوں پر، جو کوئی برائی کا کام کرے گا اسے اس کی سزا دی جائے گی، اور اللہ کے سوا اپنا کوئی حمایتی اور مددگار نہیں پائے گا۔
وَمَنْ يَّعْمَلْ مِنَ الصَّالِحَاتِ مِنْ ذَكَرٍ اَوْ اُنْثٰى وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَاُولٰٓئِكَ يَدْخُلُوْنَ الْجَنَّـةَ وَلَا يُظْلَمُوْنَ نَقِيْـرًا (124)
اور جو کوئی اچھے کام کرے گا مرد ہو یا عورت لیکن وہ مومن ہو تو ایسے لوگ جنت میں داخل ہوں گے اور ان پر ذرا بھی ظلم نہ کیا جائے گا۔
وَمَنْ اَحْسَنُ دِيْنًا مِّمَّنْ اَسْلَمَ وَجْهَهٝ لِلّـٰهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ وَّاتَّبَعَ مِلَّـةَ اِبْـرَاهِيْـمَ حَنِيْفًا ۗ وَاتَّخَذَ اللّـٰهُ اِبْـرَاهِيْـمَ خَلِيْلًا (125)
اس شخص سے بہتر دین میں کون ہے جس نے اللہ کے حکم پر پیشانی رکھی اور وہ نیکی کرنے والا ہوگیا اور ابراہیم کے دین کی پیروی کی جو یکسو تھا، اور اللہ نے ابراہیم کو خاص دوست بنا لیا ہے۔
وَلِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِكُلِّ شَىْءٍ مُّحِيْطًا (126)
اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، اور اللہ سب چیزوں کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔
وَيَسْتَفْتُـوْنَكَ فِى النِّسَآءِ ۖ قُلِ اللّـٰهُ يُفْتِيْكُمْ فِيْـهِنَّۙ وَمَا يُتْلٰى عَلَيْكُمْ فِى الْكِتَابِ فِىْ يَتَامَى النِّسَآءِ اللَّاتِىْ لَا تُؤْتُوْنَـهُنَّ مَا كُتِبَ لَـهُنَّ وَتَـرْغَبُوْنَ اَنْ تَنْكِحُوْهُنَّ وَالْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الْوِلْـدَانِۙ وَاَنْ تَقُوْمُوْا لِلْيَتَامٰى بِالْقِسْطِ ۚ وَمَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَيْـرٍ فَاِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِهٖ عَلِيْمًا (127)
اور تجھ سے (یتیم) عورتوں کے (نکاح کے متعلق) پوچھتے ہیں، کہہ دے کہ اللہ تمہیں ان کے بارے میں حکم (اجازت) دیتا ہے، اور جو (حکم) تمہیں قرآن سے پڑھ کر سنایا ہے وہ ان یتیم عورتوں کے بارے میں ہے جن کا تم حق تو نہیں دیتے لیکن ان سے نکاح کرنا چاہتے ہو اور (اسی طرح وہ حکم جو) کمزور بچوں کے بارے میں ہے، اور یہ (بھی حکم ہے) کہ یتیموں کے حق میں انصاف پر قائم رہو، اور تم جو نیکی بھی کرو گے پس تحقیق اللہ اسے جاننے والا ہے۔
وَاِنِ امْرَاَ ةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوْزًا اَوْ اِعْـرَاضًا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْـهِمَآ اَنْ يُّصْلِحَا بَيْنَـهُمَا صُلْحًا ۚ وَالصُّلْحُ خَيْـرٌ ۗ وَاُحْضِرَتِ الْاَنْفُسُ الشُّحَّ ۚ وَاِنْ تُحْسِنُـوْا وَتَتَّقُوْا فَاِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرًا (128)
اور اگر کوئی عورت اپنے خاوند کے لڑنے یا منہ پھیرنے سے ڈرے تو دونوں پر کوئی گناہ نہیں کہ آپس میں کسی طرح سمجھوتہ کر لیں، اور سمجھوتہ بہتر ہے، اور (انسان کے) نفس میں حرص تو ہوتی ہے، اور اگر تم نیکی کرو اور پرہیزگاری کرو تو اللہ کو تمہارے اعمال کی پوری خبر ہے۔
وَلَنْ تَسْتَطِيْعُـوٓا اَنْ تَعْدِلُوْا بَيْنَ النِّسَآءِ وَلَوْ حَرَصْتُـمْ ۖ فَلَا تَمِيْلُوْا كُلَّ الْمَيْلِ فَتَذَرُوْهَا كَالْمُعَلَّقَةِ ۚ وَاِنْ تُصْلِحُوْا وَتَتَّقُوْا فَاِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (129)
اور تم عورتوں (بیویوں) کو ہرگز برابر نہیں رکھ سکو گے اگرچہ اس کی حرص کرو، سو تم بالکل ہی ایک طرف نہ جھک جاؤ کہ دوسری عورت کو لٹکی ہوئی چھوڑ دو، اور اگر اصلاح کرتے رہو اور پرہیزگاری کرتے رہو تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَاِنْ يَّتَفَرَّقَا يُغْنِ اللّـٰهُ كُلًّا مِّنْ سَعَتِهٖ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ وَاسِعًا حَكِـيْمًا (130)
اور اگر دونوں (میاں بیوی) جدا ہو جائیں تو اللہ اپنی وسعت سے ہر ایک کو بے پروا کردے گا، اور اللہ وسعت کرنے والا حکمت والا ہے۔
وَلِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۗ وَلَقَدْ وَصَّيْنَا الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَاِيَّاكُمْ اَنِ اتَّقُوا اللّـٰهَ ۚ وَاِنْ تَكْـفُرُوْا فَاِنَّ لِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ غَنِيًّا حَـمِيْدًا (131)
اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے، اور ہم نے حکم دیا ہے پہلی کتاب والوں کو بھی اور تمہیں بھی کہ اللہ سے ڈرو، اور اگر ناشکری کرو گے تو اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے، اور اللہ بے پروا تعریف کیا ہوا ہے۔
وَلِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَكِيْلًا (132)
اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے، اور اللہ کارساز کافی ہے۔
اِنْ يَّشَاْ يُذْهِبْكُمْ اَيُّـهَا النَّاسُ وَيَاْتِ بِاٰخَرِيْنَ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلٰى ذٰلِكَ قَدِيْـرًا (133)
اگر (اللہ) چاہے تو تمہیں لے جائے اے لوگو! اور دوسروں کو لے آئے، اور اللہ اس پر قادر ہے۔
مَّنْ كَانَ يُرِيْدُ ثَـوَابَ الـدُّنْيَـا فَعِنْدَ اللّـٰهِ ثَـوَابُ الـدُّنْيَـا وَالْاٰخِرَةِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ سَـمِيْعًا بَصِيْـرًا (134)
جو شخص دنیا کا ثواب چاہتا ہے تو اللہ کے پاس دنیا کا ثواب بھی ہے اور آخرت کا بھی، اور اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا كُـوْنُـوْا قَوَّامِيْنَ بِالْقِسْطِ شُهَدَآءَ لِلّـٰهِ وَلَوْ عَلٰٓى اَنْفُسِكُمْ اَوِ الْوَالِـدَيْنِ وَالْاَقْرَبِيْنَ ۚ اِنْ يَّكُنْ غَنِيًّا اَوْ فَقِيْـرًا فَاللّـٰهُ اَوْلٰى بِـهِمَا ۖ فَلَا تَتَّبِعُوا الْـهَوٰٓى اَنْ تَعْدِلُوْا ۚ وَاِنْ تَلْوُوٓا اَوْ تُعْـرِضُوْا فَاِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرًا (135)
اے ایمان والو! انصاف پر قائم رہو (اور وقت آنے پر) اللہ کی طرف گواہی دو اگرچہ خود پر ہو یا اپنے ماں باپ اور رشتہ داروں پر، اگر کوئی مالدار یا فقیر ہے تو اللہ ان کا تم سے زیادہ خیر خواہ ہے، سو تم انصاف کرنے میں دل کی خواہش کی پیروی نہ کرو، اور اگر تم کج بیانی کرو گے یا پہلو تہی کرو گے تو بلاشبہ اللہ تمہارے سب اعمال سے با خبر ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اٰمِنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ وَالْكِتَابِ الَّـذِىْ نَزَّلَ عَلٰى رَسُوْلِـهٖ وَالْكِتَابِ الَّـذِىٓ اَنْزَلَ مِنْ قَبْلُ ۚ وَمَنْ يَّكْـفُرْ بِاللّـٰهِ وَمَلَآئِكَـتِهٖ وَكُتُبِهٖ وَرُسُلِـهٖ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا بَعِيْدًا (136)
اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول پر یقین لاؤ اور اس کتاب پر جو اس نے اپنے رسول پر نازل کی ہے اور اس کتاب پر جو پہلے نازل کی تھی، اور جو کوئی انکار کرے اللہ کا اور اس کے فرشتوں کا اور اس کی کتابوں کا اور اس کے رسولوں کا اور قیامت کے دن کا تو پس وہ شخص بڑی دور کی گمراہی میں جا پڑا۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا ثُـمَّ كَفَرُوْا ثُـمَّ اٰمَنُـوْا ثُـمَّ كَفَرُوْا ثُـمَّ ازْدَادُوْا كُفْرًا لَّمْ يَكُنِ اللّـٰهُ لِيَغْفِرَ لَـهُـمْ وَلَا لِيَـهْدِيَـهُـمْ سَبِيْلًا (137)
بے شک وہ لوگ جو ایمان لائے پھر کفر کیا پھر ایمان لائے پھر کفر کیا پھر کفر میں بڑھتے رہے تو اللہ ان کو ہرگز نہیں بخشے گا اور نہ انہیں راہ دکھائے گا۔
بَشِّـرِ الْمُنَافِقِيْنَ بِاَنَّ لَـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (138)
منافقوں کو خوشخبری سنا دے کہ ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يَتَّخِذُوْنَ الْكَافِـرِيْنَ اَوْلِيَآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۚ اَيَبْتَغُوْنَ عِنْدَهُـمُ الْعِزَّةَ فَاِنَّ الْعِزَّةَ لِلّـٰهِ جَـمِيْعًا (139)
وہ جو مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست بناتے ہیں کیا ان کے ہاں سے عزت چاہتے ہیں، سو ساری عزت اللہ ہی کے قبضہ میں ہے۔
وَقَدْ نَزَّلَ عَلَيْكُمْ فِى الْكِتَابِ اَنْ اِذَا سَـمِعْتُـمْ اٰيَاتِ اللّـٰهِ يُكْـفَرُ بِـهَا وَيُسْتَـهْزَاُ بِـهَا فَلَا تَقْعُدُوْا مَعَهُـمْ حَتّـٰى يَخُوْضُوْا فِىْ حَدِيْثٍ غَيْـرِهٖ ۚ اِنَّكُمْ اِذًا مِّثْلُـهُـمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ جَامِعُ الْمُنَافِقِيْنَ وَالْكَافِـرِيْنَ فِىْ جَهَنَّـمَ جَـمِيْعًا (140)
اور اللہ نے تم پر قرآن میں حکم اتارا ہے کہ جب تم اللہ کی آیتوں پر انکار اور مذاق ہوتا ہوا سنو تو ان کے ساتھ نہ بیٹھو یہاں تک کہ کسی دوسری بات میں مشغول ہوجائیں، ورنہ تم بھی انہیں جیسے ہو جاؤ گے، اور اللہ منافقوں اور کافروں کو دوزخ میں ایک ہی جگہ اکھٹا کرنے والا ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يَتَـرَبَّصُوْنَ بِكُمْۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ فَتْحٌ مِّنَ اللّـٰهِ قَالُـوٓا اَلَمْ نَكُنْ مَّعَكُمْۖ وَاِنْ كَانَ لِلْكَافِـرِيْنَ نَصِيْبٌ قَالُـوٓا اَلَمْ نَسْتَحْوِذْ عَلَيْكُمْ وَنَمْنَعْكُمْ مِّنَ الْمُؤْمِنِيْنَ ۚ فَاللّـٰهُ يَحْكُمُ بَيْنَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ وَلَنْ يَّجْعَلَ اللّـٰهُ لِلْكَافِـرِيْنَ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ سَبِيْلًا (141)
وہ منافق جو تمہارے متعلق انتظار کرتے ہیں، پھر اگر تمہیں اللہ کی طرف سے فتح ہو تو کہتے ہیں کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے، اور اگر کافروں کو کچھ حصہ مل جائے تو کہتے ہیں کیا ہم تم پر غالب نہ آنے لگے تھے اور کیا ہم نے تمہیں مسلمانوں سے بچا نہیں لیا، سو اللہ تمہارا اور ان کا قیامت میں فیصلہ کرے گا، اور اللہ کافروں کو مسلمانوں کے مقابلہ میں ہرگز غالب نہیں کرے گا۔
اِنَّ الْمُنَافِقِيْنَ يُخَادِعُوْنَ اللّـٰهَ وَهُوَ خَادِعُهُـمْۚ وَاِذَا قَامُـوٓا اِلَى الصَّلَاةِ قَامُوْا كُسَالٰىۙ يُرَآءُوْنَ النَّاسَ وَلَا يَذْكُرُوْنَ اللّـٰهَ اِلَّا قَلِيْلًا (142)
منافق اللہ کو فریب دیتے ہیں اور وہ ان کو فریب دے گا، اور جب وہ نماز میں کھڑے ہوتے ہیں تو سست بن کر کھڑے ہوتے ہیں، لوگوں کو دکھاتے ہیں اور اللہ کو بہت کم یاد کرتے ہیں۔
مُّذَبْذَبِيْنَ بَيْنَ ذٰلِكَ لَآ اِلٰى هٰٓؤُلَآءِ وَلَآ اِلٰى هٰٓؤُلَآءِ ۚ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ سَبِيْلًا (143)
اس (کفر اور ایمان کے) معاملے میں متذبذب ہیں نہ پورے اِس طرف ہیں اور نہ پورے اُس طرف، اور جسے اللہ گمراہ کر دے اس کے لیے تو ہرگز کہیں راہ نہ پائے گا۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَتَّخِذُوا الْكَافِـرِيْنَ اَوْلِيَـآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۚ اَتُرِيْدُوْنَ اَنْ تَجْعَلُوْا لِلّـٰهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَانًا مُّبِيْنًا (144)
اے ایمان والو! مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست نہ بناؤ، کیا تم اپنے اوپر اللہ کا صریح الزام لینا چاہتے ہو۔
اِنَّ الْمُنَافِقِيْنَ فِى الـدَّرْكِ الْاَسْفَلِ مِنَ النَّارِۚ وَلَنْ تَجِدَ لَـهُـمْ نَصِيْـرًا (145)
بے شک منافق دوزخ کے سب سے نچلے درجہ میں ہوں گے، اور تو ان کے لیے ہرگز کوئی مددگار نہ پائے گا۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ تَابُوْا وَاَصْلَحُوْا وَاعْتَصَمُوْا بِاللّـٰهِ وَاَخْلَصُوْا دِيْنَـهُـمْ لِلّـٰهِ فَاُولٰٓئِكَ مَعَ الْمُؤْمِنِيْنَ ۖ وَسَوْفَ يُؤْتِ اللّـٰهُ الْمُؤْمِنِيْنَ اَجْرًا عَظِيْمًا (146)
مگر جنہوں نے توبہ کی اور اپنی اصلاح کی اور اللہ کو مضبوط پکڑا اور اپنے دین کو خالص اللہ ہی کے لیے کیا تو وہ لوگ ایمان والوں کے ساتھ ہیں، اور اللہ جلدی ایمان والوں کو بہت بڑا ثواب دے گا۔
مَّا يَفْعَلُ اللّـٰهُ بِعَذَابِكُمْ اِنْ شَكَـرْتُـمْ وَاٰمَنْتُـمْ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ شَاكِرًا عَلِيْمًا (147)
اللہ تمہیں سزا دے کر کیا کرے گا اگر تم شکر گزار بنو اور ایمان لے آؤ، اور اللہ قدر دان جاننے والا ہے۔
لَّا يُحِبُّ اللّـٰهُ الْجَهْرَ بِالسُّوٓءِ مِنَ الْقَوْلِ اِلَّا مَنْ ظُلِمَ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ سَـمِيْعًا عَلِيْمًا (148)
اللہ پسند نہیں کرتا کہ کوئی کسی کی بری بات ظاہر کرے مگر وہ جس پر ظلم ہوا ہو، اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
اِنْ تُبْدُوْا خَيْـرًا اَوْ تُخْفُوْهُ اَوْ تَعْفُوْا عَنْ سُوٓءٍ فَاِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَفُوًّا قَدِيْـرًا (149)
اگر تم نیک کام کو اعلانیہ کرو یا خفیہ کرو یا کسی برائی کو معاف کردو تو اللہ بڑا معاف کرنے والا قدرت والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَكْـفُرُوْنَ بِاللّـٰهِ وَرُسُلِـهٖ وَيُرِيْدُوْنَ اَنْ يُّفَرِّقُوْا بَيْنَ اللّـٰهِ وَرُسُلِـهٖ وَيَقُوْلُوْنَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَّنَكْـفُرُ بِبَعْضٍ وَيُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّتَّخِذُوْا بَيْنَ ذٰلِكَ سَبِيْلًا (150)
بے شک ایسے لوگ جو اللہ اور اس کے رسولوں کے ساتھ کفر کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان فرق رکھیں اور کہتے ہیں کہ ہم بعضوں پر ایمان لائے ہیں اور بعضوں کے منکر ہیں اور چاہتے ہیں کہ کفر اور ایمان کے درمیان ایک راہ نکالیں۔
اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْكَافِرُوْنَ حَقًّا ۚ وَاَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (151)
ایسے لوگ یقیناً کافر ہیں، اور ہم نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرُسُلِـهٖ وَلَمْ يُفَرِّقُوْا بَيْنَ اَحَدٍ مِّنْـهُـمْ اُولٰٓئِكَ سَوْفَ يُؤْتِيْـهِـمْ اُجُوْرَهُـمْ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (152)
اور جو لوگ ایمان لائے اللہ پر اور رسولوں پر اور ان (کو ماننے) میں فرق نہ کیا تو ان لوگوں کو اللہ جلد ان کے ثواب دے گا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
يَسْاَلُكَ اَهْلُ الْكِتَابِ اَنْ تُنَزِّلَ عَلَيْـهِـمْ كِتَابًا مِّنَ السَّمَآءِ ۚ فَقَدْ سَاَلُوْا مُوْسٰٓى اَكْبَـرَ مِنْ ذٰلِكَ فَقَالُـوٓا اَرِنَا اللّـٰهَ جَهْرَةً فَاَخَذَتْـهُـمُ الصَّاعِقَةُ بِظُلْمِهِـمْ ۚ ثُـمَّ اتَّخَذُوا الْعِجْلَ مِنْ بَعْدِ مَا جَآءَتْـهُـمُ الْبَيِّنَاتُ فَعَفَوْنَا عَنْ ذٰلِكَ ۚ وَاٰتَيْنَا مُوْسٰى سُلْطَانًا مُّبِيْنًا (153)
اہل کتاب تجھ سے درخواست کرتے ہیں کہ تو ان پر آسمان سے لکھی ہوئی کتاب اتار لائے، سو موسیٰ سے اس سے بڑی چیز مانگ چکے ہیں یہ کہہ کر کہ اللہ کو بالکل ہمارے سامنے لا کر دکھا دے پھر ان کے اس ظلم کے باعث ان پر بجلی ٹوٹ پڑی، پھر بہت سی نشانیاں پہنچ چکنے کے بعد بھی بچھڑے کو (معبود) بنا لیا پھر ہم نے وہ بھی معاف کر دیا، اور ہم نے موسیٰ کو بڑا رعب دیا تھا۔
وَرَفَعْنَا فَوْقَهُـمُ الطُّوْرَ بِمِيْثَاقِهِـمْ وَقُلْنَا لَـهُـمُ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَّقُلْنَا لَـهُـمْ لَا تَعْدُوْا فِى السَّبْتِ وَاَخَذْنَا مِنْـهُـمْ مِّيْثَاقًا غَلِيْظًا (154)
اور ہم نے ان پر کوہِ طور اٹھا کر ان سے عہد لیا اور ہم نے کہا کہ (شہر کے) دروازہ میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہو اور ہم نے کہا کہ ہفتے کے دن کے بارے میں زیادتی نہ کرو اور ہم نے ان سے پختہ عہد لیا۔
فَبِمَا نَقْضِهِـمْ مِّيْثَاقَهُـمْ وَكُفْرِهِـمْ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ وَقَتْلِهِـمُ الْاَنْبِيَآءَ بِغَيْـرِ حَقٍّ وَّقَوْلِـهِـمْ قُلُوْبُنَا غُلْفٌ ۚ بَلْ طَبَعَ اللّـٰهُ عَلَيْـهَا بِكُـفْرِهِـمْ فَلَا يُؤْمِنُـوْنَ اِلَّا قَلِيْلًا (155)
پھر انہیں سزا ملی ان کی عہد شکنی پر اور اللہ کی آیتوں سے منکر ہونے پر اور پیغمبروں کو ناحق قتل کرنے پر اور یہ کہنے پر کہ ہمارے دلوں پر پردے ہیں، (نہیں) بلکہ اللہ نے ان کے دلوں پر کفر کے سبب سے مہر کر دی ہے سو ایمان نہیں لاتے مگر کچھ لوگ۔
وَبِكُـفْرِهِـمْ وَقَوْلِـهِـمْ عَلٰى مَرْيَـمَ بُـهْتَانًا عَظِيْمًا (156)
اور ان کے کفر اور مریم پر بڑا بہتان باندھنے کے سبب سے۔
وَقَوْلِـهِـمْ اِنَّا قَتَلْنَا الْمَسِيْحَ عِيْسَى ابْنَ مَرْيَـمَ رَسُوْلَ اللّـٰهِ وَمَا قَتَلُوْهُ وَمَا صَلَبُوْهُ وَلٰكِنْ شُبِّهَ لَـهُـمْ ۚ وَاِنَّ الَّـذِيْنَ اخْتَلَفُوْا فِيْهِ لَفِىْ شَكٍّ مِّنْهُ ۚ مَا لَـهُـمْ بِهٖ مِنْ عِلْمٍ اِلَّا اتِّبَاعَ الظَّنِّ ۚ وَمَا قَتَلُوْهُ يَقِيْنًا (157)
اور ان کے یہ کہنے پر کہ ہم نے مریم کے بیٹے مسیح عیسیٰ کو قتل کیا جو اللہ کا رسول تھا حالانکہ انہوں نے نہ اسے قتل کیا اور نہ سولی پر چڑھایا لیکن ان کو اشتباہ ہو گیا، اور جن لوگوں نے اس کے بارے میں اختلاف کیا ہے وہ بھی دراصل شک میں مبتلا ہیں، ان کے پاس بھی اس معاملہ میں کوئی یقین نہیں ہے محض گمان ہی کی پیروی ہے، انہوں نے یقیناً مسیح کو قتل نہیں کیا۔
بَلْ رَّفَـعَهُ اللّـٰهُ اِلَيْهِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَزِيْزًا حَكِـيْمًا (158)
بلکہ اللہ نے اسے اپنی طرف اٹھا لیا، اور اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
وَاِنْ مِّنْ اَهْلِ الْكِتَابِ اِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهٖ قَبْلَ مَوْتِهٖ ۖ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكُـوْنُ عَلَيْـهِـمْ شَهِيْدًا (159)
اور اہل کتاب میں کوئی ایسا نہ ہوگا جو اس کی موت سے پہلے اس پر ایمان نہ لائے گا، اور قیامت کے دن وہ ان پر گواہ ہو گا۔
فَبِظُـلْمٍ مِّنَ الَّـذِيْنَ هَادُوْا حَرَّمْنَا عَلَيْـهِـمْ طَيِّبَاتٍ اُحِلَّتْ لَـهُـمْ وَبِصَدِّهِـمْ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ كَثِيْـرًا (160)
سو یہود کے گناہوں کے سبب سے ہم نے ان پر بہت سی پاک چیزیں حرام کر دیں جو ان پر حلال تھیں اور اس سبب سے بھی کہ (وہ لوگوں کو) اللہ کی راہ سے بہت روکتے تھے۔
وَاَخْذِهِـمُ الرِّبَا وَقَدْ نُـهُوْا عَنْهُ وَاَكْلِهِـمْ اَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ ۚ وَاَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ مِنْـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (161)
اور ان کو سود لینے کے سبب سے حالانکہ اس سے منع کیے گئے تھے اور اس سبب سے کہ لوگوں کا مال ناحق کھاتے تھے، اور ان میں سے جو کافر ہیں ہم نے ان کے لیے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔
لّـٰكِنِ الرَّاسِخُوْنَ فِى الْعِلْمِ مِنْـهُـمْ وَالْمُؤْمِنُـوْنَ يُؤْمِنُـوْنَ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ ۚ وَالْمُقِيْمِيْنَ الصَّلَاةَ وَالْمُؤْتُوْنَ الزَّكَاةَ وَالْمُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِۖ اُولٰٓئِكَ سَنُـؤْتِيْـهِـمْ اَجْرًا عَظِيْمًا (162)
لیکن ان میں سے جو علم میں پختہ ہیں اور مسلمان ہیں وہ مانتے ہیں اس کو جو تجھ پر نازل ہوا اور جو تجھ سے پہلے نازل ہو چکا ہے، اور نماز قائم کرنے والے اور زکوٰۃ دینے والے ہیں اور اللہ اور قیامت پر ایمان لانے والے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ہم بڑا ثواب عطا فرمائیں گے۔
اِنَّـآ اَوْحَيْنَـآ اِلَيْكَ كَمَآ اَوْحَيْنَـآ اِلٰى نُـوْحٍ وَّالنَّبِيِّيْنَ مِنْ بَعْدِهٖ ۚ وَاَوْحَيْنَـآ اِلٰٓى اِبْرَاهِيْـمَ وَاِسْـمَاعِيْلَ وَاِسْحَاقَ وَيَعْقُوْبَ وَالْاَسْبَاطِ وَعِيْسٰى وَاَيُّوْبَ وَيُوْنُسَ وَهَارُوْنَ وَسُلَيْمَانَ ۚ وَاٰتَيْنَا دَاوُوْدَ زَبُوْرًا (163)
ہم نے تیری طرف وحی بھیجی جیسے ہم نے وحی بھیجی نوح پر اور ان نبیوں پر جو اس کے بعد آئے، اور ہم نے وحی بھیجی ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور اس کی اولاد اور عیسیٰ اور ایوب اور یونس اور ہارون اور سلیمان پر، اور ہم نے داؤد کو زبور دی۔
وَرُسُلًا قَدْ قَصَصْنَاهُـمْ عَلَيْكَ مِنْ قَبْلُ وَرُسُلًا لَّمْ نَقْصُصْهُـمْ عَلَيْكَ ۚ وَكَلَّمَ اللّـٰهُ مُوْسٰى تَكْلِيْمًا (164)
اور (ہم نے بھیجے) ایسے رسول جن کا حال اس سے پہلے ہم تمہیں سنا چکے ہیں اور ایسے رسول جن کے متعلق ہم نے تمہیں نہیں بتایا، اور اللہ نے موسیٰ سے خاص طور پر کلام فرمایا۔
رُّسُلًا مُّبَشِّـرِيْنَ وَمُنْذِرِيْنَ لِئَلَّا يَكُـوْنَ لِلنَّاسِ عَلَى اللّـٰهِ حُجَّةٌ بَعْدَ الرُّسُلِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَزِيْزًا حَكِـيْمًا (165)
(ہم نے بھیجے) پیغمبر خوشخبری دینے والے اور ڈرانے والے تاکہ ان لوگوں کا اللہ پر پیغمبروں کے بعد الزا م نہ رہے، اور اللہ غالب حکمت والا ہے۔
لّـٰكِنِ اللّـٰهُ يَشْهَدُ بِمَآ اَنْزَلَ اِلَيْكَ ۖ اَنْزَلَـهٝ بِعِلْمِهٖ ۖ وَالْمَلَآئِكَـةُ يَشْهَدُوْنَ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ شَهِيْدًا (166)
لیکن اللہ اس پر شاہد ہے جو تم پر نازل کیا، (اللہ نے) اسے اپنے علم سے نازل کیا، اور فرشتے بھی گواہ ہیں، اور اللہ کافی ہے گواہی دینے والا۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَصَدُّوْا عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ قَدْ ضَلُّوْا ضَلَالًا بَعِيْدًا (167)
بے شک جن لوگوں نے کفر کیا اور اللہ کی راہ سے روکا وہ بڑی دور کی گمراہی میں جا پڑے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَظَلَمُوْا لَمْ يَكُنِ اللّـٰهُ لِيَغْفِرَ لَـهُـمْ وَلَا لِيَـهْدِيَـهُـمْ طَرِيْقًا (168)
بے شک جن لوگوں نے کفر اور ظلم کیا اللہ انہیں کبھی نہیں بخشے گا اور نہ ان کو سیدھی راہ دکھائے گا۔
اِلَّا طَرِيْقَ جَهَنَّـمَ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۚ وَكَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرًا (169)
مگر دوزخ کی راہ جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اور اللہ پر یہ آسان ہے۔
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَكُمُ الرَّسُوْلُ بِالْحَقِّ مِنْ رَّبِّكُمْ فَـاٰمِنُـوْا خَيْـرًا لَّكُمْ ۚ وَاِنْ تَكْـفُرُوْا فَاِنَّ لِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (170)
اے لوگو! تمہارے پاس رسول آ چکا تمہارے رب کی طرف سے ٹھیک بات لے کر پس مان لو تاکہ تمہارا بھلا ہو، اور اگر انکار کرو گے تو اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے۔
يَآ اَهْلَ الْكِتَابِ لَا تَغْلُوْا فِىْ دِيْنِكُمْ وَلَا تَقُوْلُوْا عَلَى اللّـٰهِ اِلَّا الْحَقَّ ۚ اِنَّمَا الْمَسِيْحُ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَـمَ رَسُوْلُ اللّـٰهِ وَكَلِمَتُهٝ اَلْقَاهَآ اِلٰى مَرْيَـمَ وَرُوْحٌ مِّنْهُ ۖ فَـاٰمِنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرُسُلِـهٖ ۖ وَلَا تَقُوْلُوْا ثَلَاثَةٌ ۚ اِنْتَـهُوْا خَيْـرًا لَّكُمْ ۚ اِنَّمَا اللّـٰهُ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ ۖ سُبْحَانَهٝٓ اَنْ يَّكُـوْنَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۘ لَّـهٝ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۗ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَكِيْلًا (171)
اے اہل کتاب! تم اپنے دین میں حد سے نہ نکلو اور حق بات کے علاوہ اللہ کی شان میں کچھ نہ کہو، بے شک مریم کا بیٹا مسیح عیسیٰ اللہ کا رسول ہے اور اللہ کا ایک کلمہ ہے جسے اللہ نے مریم تک پہنچایا اور اللہ کی طرف سے ایک جان ہے، سو ایمان لاؤ اللہ پر اور اس کے سب رسولوں پر، اور نہ کہو کہ خدا تین ہیں، اس بات کو چھوڑ دو تو تمہارے لیے بہتر ہوگا، بے شک اللہ اکیلا معبود ہے، وہ اس سے پاک ہے اس کی اولاد ہو، اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے، اور اللہ کارساز کافی ہے۔
لَّنْ يَّسْتَنْكِـفَ الْمَسِيْحُ اَنْ يَّكُـوْنَ عَبْدًا لِّلّـٰهِ وَلَا الْمَلَآئِكَـةُ الْمُقَرَّبُوْنَ ۚ وَمَنْ يَّسْتَنْكِـفْ عَنْ عِبَادَتِهٖ وَيَسْتَكْبِـرْ فَسَيَحْشُـرُهُـمْ اِلَيْهِ جَـمِيْعًا (172)
مسیح خدا کا بندہ بننے سے ہرگز عار نہیں کرے گا اور نہ مقرب فرشتے، اور جو کوئی اس (اللہ) کی بندگی سے انکار کرے گا اور تکبر کرے گا پھر وہ ان سب کو اپنی طرف اکھٹا کرے گا۔
فَاَمَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَيُـوَفِّيْـهِـمْ اُجُوْرَهُـمْ وَيَزِيْدُهُـمْ مِّنْ فَضْلِـهٖ ۖ وَاَمَّا الَّـذِيْنَ اسْتَنْكَـفُوْا وَاسْتَكْـبَـرُوْا فَيُـعَذِّبُـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا وَّلَا يَجِدُوْنَ لَـهُـمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا (173)
پھر جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے (اللہ) انہیں ان کا پورا ثواب دے گا اور انہیں اپنے فضل سے زیادہ دے گا، اور جن لوگوں نے انکار کیا اور تکبر کیا انہیں درد دینے والا عذاب دے گا اور وہ اپنے لیے اللہ کے سوا کوئی دوست اور مددگار نہیں پائیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَكُمْ بُرْهَانٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَاَنْزَلْنَـآ اِلَيْكُمْ نُـوْرًا مُّبِيْنًا (174)
اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے ایک دلیل آ چکی ہے اور ہم نے تمہاری طرف ایک واضح روشنی اتاری ہے۔
فَاَمَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا بِاللّـٰهِ وَاعْتَصَمُوْا بِهٖ فَسَيُدْخِلُـهُـمْ فِىْ رَحْـمَةٍ مِّنْهُ وَفَضْلٍ وَّيَـهْدِيْـهِـمْ اِلَيْهِ صِرَاطًا مُّسْتَقِيْمًا (175)
سو جو لوگ اللہ پر ایمان لائے اور انھوں نے اسے مضبوط پکڑا تو انہیں وہ اپنی رحمت اور اپنے فضل میں داخل کرے گا اور اپنے تک ان کو سیدھا راستہ دکھائے گا۔
يَسْتَفْتُوْنَكَ ؕ قُلِ اللّـٰهُ يُفْتِيْكُمْ فِى الْكَلَالَـةِ ۚ اِنِ امْرُؤٌ هَلَكَ لَيْسَ لَـهٝ وَلَـدٌ وَلَـهٝٓ اُخْتٌ فَلَـهَا نِصْفُ مَا تَـرَكَ ۚ وَهُوَ يَرِثُـهَآ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهَا وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَتَا اثْنَتَيْنِ فَلَـهُمَا الثُّلُثَانِ مِمَّا تَـرَكَ ۚ وَاِنْ كَانُـوٓا اِخْوَةً رِّجَالًا وَّنِسَآءً فَلِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۗ يُبَيِّنُ اللّـٰهُ لَكُمْ اَنْ تَضِلُّوْا ۗ وَاللّـٰهُ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْـمٌ (176)
تجھ سے حکم دریافت کرتے ہیں، کہہ دو کہ اللہ تمہیں کلالہ کے بارے میں حکم دیتا ہے، اگر کوئی شخص مر جائے جس کی اولاد نہ ہو اور اس کی ایک بہن ہو تو اسے اس کے تمام ترکہ کا نصف ملے گا، اور وہ شخص اس بہن کا وارث ہوگا اس صورت میں کہ بہن کی کوئی اولاد نہ ہو، اور اگر دو بہنیں ہوں تو انہیں کل ترکہ میں سے دو تہائی ملے گا، اور اگر چند وارث بھائی بہن ہوں مرد اور عورت تو ایک مرد کو دو عورتوں کے حصہ کے برابر ملے گا، اللہ تم سے اس لیے بیان کرتا ہے تاکہ تم گمراہ نہ ہو جاؤ، اور اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
وَلَوْلَا فَضْلُ اللّـٰهِ عَلَيْكَ وَرَحْـمَتُهٝ لَـهَمَّتْ طَّـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ اَنْ يُّضِلُّوْكَ ؕ وَمَا يُضِلُّوْنَ اِلَّآ اَنْفُسَهُـمْ وَمَا يَضُرُّوْنَكَ مِنْ شَىْءٍ ۚ وَاَنْزَلَ اللّـٰهُ عَلَيْكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْـمَةَ وَعَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُنْ تَعْلَمُ ۚ وَكَانَ فَضْلُ اللّـٰهِ عَلَيْكَ عَظِيْمًا (113)
اور اگر تجھ پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو ان میں سے ایک گروہ نے تمہیں غلط فہمی میں مبتلا کرنے کا فیصلہ کر ہی لیا تھا، حالا نکہ وہ اپنے سوا کسی کو غلط فہمی میں مبتلا نہیں کر سکتے تھے اور وہ تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے تھے، اور اللہ نے تجھ پر کتاب اور حکمت نازل کی ہے اور تجھے وہ باتیں سکھائی ہیں جو تو نہ جانتا تھا، اور اللہ کا تجھ پر بہت بڑا فضل ہے۔
لَّا خَيْـرَ فِىْ كَثِيْـرٍ مِّنْ نَّجْوَاهُـمْ اِلَّا مَنْ اَمَرَ بِصَدَقَـةٍ اَوْ مَعْـرُوفٍ اَوْ اِصْلَاحٍ بَيْنَ النَّاسِ ۚ وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ ابْتِغَـآءَ مَرْضَاتِ اللّـٰهِ فَسَوْفَ نُـؤْتِيْـهِ اَجْرًا عَظِيْمًا (114)
ان لوگوں کی خفیہ سرگوشیوں میں اکثر کوئی بھلائی نہیں ہوتی ہاں مگر ایسا کیا جائے صدقہ کرنے کے لیے یا کوئی نیک کام کرنے کے لیے یا لوگوں میں صلح کرانے کے لیے (تو اچھی بات ہے)، اور جو شخص یہ کام اللہ کی رضا جوئی کے لیے کرے تو ہم اسے بڑا ثواب دیں گے۔
وَمَنْ يُّشَاقِقِ الرَّسُوْلَ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَـهُ الْـهُدٰى وَيَتَّبِــعْ غَيْـرَ سَبِيْلِ الْمُؤْمِنِيْنَ نُـوَلِّـهٖ مَا تَوَلّـٰى وَنُصْلِـهٖ جَهَنَّـمَ ۖ وَسَآءَتْ مَصِيْـرًا (115)
اور جو کوئی رسول کی مخالفت کرے بعد اس کے کہ اس پر سیدھی راہ کھل چکی ہو اور سب مسلمانوں کے راستہ کے خلاف چلے تو ہم اسے اسی طرف چلائیں گے جدھر وہ خود پھر گیا ہے اور اسے دوزخ میں ڈالیں گے، اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْـرَكَ بِهٖ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَآءُ ۚ وَمَنْ يُّشْـرِكْ بِاللّـٰهِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا بَعِيْدًا (116)
بے شک اللہ اس کو نہیں بخشتا جو کسی کو اس کا شریک بنائے اور اس کے سوا جسے چاہے بخش دیتا ہے، اور جس نے اللہ کا شریک ٹھہرایا تو وہ بڑی دور کی گمراہی میں جا پڑا۔
اِنْ يَّدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٓ ٖ اِلَّآ اِنَاثًاۚ وَاِنْ يَّدْعُوْنَ اِلَّا شَيْطَانًا مَّرِيْدًا (117)
یہ لوگ اس (اللہ) کے سوا عورتوں کی عبادت کرتے ہیں، اور صرف شیطان سرکش کی عبادت کرتے ہیں۔
لَّـعَنَهُ اللّـٰهُ ۘ وَقَالَ لَاَتَّخِذَنَّ مِنْ عِبَادِكَ نَصِيْبًا مَّفْرُوْضًا (118)
اس (شیطان) پر اللہ کی لعنت ہے، اور کہا کہ اے اللہ میں تیرے بندوں میں سے حصہ مقرر لوں گا۔
وَلَاُضِلَّنَّـهُـمْ وَلَاُمَنِّـيَنَّـهُـمْ وَلَاٰمُرَنَّـهُـمْ فَلَـيُـبَـتِّكُنَّ اٰذَانَ الْاَنْعَامِ وَلَاٰمُرَنَّـهُـمْ فَلَيُغَيِّـرُنَّ خَلْقَ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يَّتَّخِذِ الشَّيْطَانَ وَلِيًّا مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ فَقَدْ خَسِـرَ خُسْـرَانًا مُّبِيْنًا (119)
اور البتہ انہیں ضرور گمراہ کروں گا اور البتہ ضرور انہیں امیدیں دلاؤں گا اور البتہ ضرور انہیں حکم کروں گا کہ جانوروں کے کان چیریں اور البتہ ضرور انہیں حکم دوں گا کہ اللہ کی بنائی ہوئی صورتیں بدلیں، اور جو شخص اللہ کو چھوڑ کر شیطان کو دوست بنائے گا وہ صریح نقصان میں جا پڑا۔
يَعِدُهُـمْ وَيُمَنِّـيْـهِـمْ ۖ وَمَا يَعِدُهُـمُ الشَّيْطَانُ اِلَّا غُـرُوْرًا (120)
(شیطان) ان سے وعدے کرتا ہے اور انہیں امیدیں دلاتا ہے، اور ان سے صرف جھوٹے وعدے کرتا ہے۔
اُولٰٓئِكَ مَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ وَلَا يَجِدُوْنَ عَنْـهَا مَحِيْصًا (121)
ایسے لوگوں کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور کہیں جگہ نہ پائیں گے اس سے بچنے کے لیے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَنُدْخِلُـهُـمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۖ وَعْدَ اللّـٰهِ حَقًّا ۚ وَمَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّـٰهِ قِيْلًا (122)
اور جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے انہیں ہم باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں ہمیشہ رہیں گے، اللہ کا وعدہ سچا ہے، اور اللہ سے زیادہ سچا کون ہے۔
لَّيْسَ بِاَمَانِيِّكُمْ وَلَآ اَمَانِىِّ اَهْلِ الْكِتَابِ ۗ مَنْ يَّعْمَلْ سُوٓءًا يُّجْزَ بِهٖۙ وَلَا يَجِدْ لَـهٝ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا (123)
نہ تمہاری امیدوں پر مدار ہے اور نہ اہل کتاب کی امیدوں پر، جو کوئی برائی کا کام کرے گا اسے اس کی سزا دی جائے گی، اور اللہ کے سوا اپنا کوئی حمایتی اور مددگار نہیں پائے گا۔
وَمَنْ يَّعْمَلْ مِنَ الصَّالِحَاتِ مِنْ ذَكَرٍ اَوْ اُنْثٰى وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَاُولٰٓئِكَ يَدْخُلُوْنَ الْجَنَّـةَ وَلَا يُظْلَمُوْنَ نَقِيْـرًا (124)
اور جو کوئی اچھے کام کرے گا مرد ہو یا عورت لیکن وہ مومن ہو تو ایسے لوگ جنت میں داخل ہوں گے اور ان پر ذرا بھی ظلم نہ کیا جائے گا۔
وَمَنْ اَحْسَنُ دِيْنًا مِّمَّنْ اَسْلَمَ وَجْهَهٝ لِلّـٰهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ وَّاتَّبَعَ مِلَّـةَ اِبْـرَاهِيْـمَ حَنِيْفًا ۗ وَاتَّخَذَ اللّـٰهُ اِبْـرَاهِيْـمَ خَلِيْلًا (125)
اس شخص سے بہتر دین میں کون ہے جس نے اللہ کے حکم پر پیشانی رکھی اور وہ نیکی کرنے والا ہوگیا اور ابراہیم کے دین کی پیروی کی جو یکسو تھا، اور اللہ نے ابراہیم کو خاص دوست بنا لیا ہے۔
وَلِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِكُلِّ شَىْءٍ مُّحِيْطًا (126)
اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، اور اللہ سب چیزوں کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔
وَيَسْتَفْتُـوْنَكَ فِى النِّسَآءِ ۖ قُلِ اللّـٰهُ يُفْتِيْكُمْ فِيْـهِنَّۙ وَمَا يُتْلٰى عَلَيْكُمْ فِى الْكِتَابِ فِىْ يَتَامَى النِّسَآءِ اللَّاتِىْ لَا تُؤْتُوْنَـهُنَّ مَا كُتِبَ لَـهُنَّ وَتَـرْغَبُوْنَ اَنْ تَنْكِحُوْهُنَّ وَالْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الْوِلْـدَانِۙ وَاَنْ تَقُوْمُوْا لِلْيَتَامٰى بِالْقِسْطِ ۚ وَمَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَيْـرٍ فَاِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِهٖ عَلِيْمًا (127)
اور تجھ سے (یتیم) عورتوں کے (نکاح کے متعلق) پوچھتے ہیں، کہہ دے کہ اللہ تمہیں ان کے بارے میں حکم (اجازت) دیتا ہے، اور جو (حکم) تمہیں قرآن سے پڑھ کر سنایا ہے وہ ان یتیم عورتوں کے بارے میں ہے جن کا تم حق تو نہیں دیتے لیکن ان سے نکاح کرنا چاہتے ہو اور (اسی طرح وہ حکم جو) کمزور بچوں کے بارے میں ہے، اور یہ (بھی حکم ہے) کہ یتیموں کے حق میں انصاف پر قائم رہو، اور تم جو نیکی بھی کرو گے پس تحقیق اللہ اسے جاننے والا ہے۔
وَاِنِ امْرَاَ ةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوْزًا اَوْ اِعْـرَاضًا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْـهِمَآ اَنْ يُّصْلِحَا بَيْنَـهُمَا صُلْحًا ۚ وَالصُّلْحُ خَيْـرٌ ۗ وَاُحْضِرَتِ الْاَنْفُسُ الشُّحَّ ۚ وَاِنْ تُحْسِنُـوْا وَتَتَّقُوْا فَاِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرًا (128)
اور اگر کوئی عورت اپنے خاوند کے لڑنے یا منہ پھیرنے سے ڈرے تو دونوں پر کوئی گناہ نہیں کہ آپس میں کسی طرح سمجھوتہ کر لیں، اور سمجھوتہ بہتر ہے، اور (انسان کے) نفس میں حرص تو ہوتی ہے، اور اگر تم نیکی کرو اور پرہیزگاری کرو تو اللہ کو تمہارے اعمال کی پوری خبر ہے۔
وَلَنْ تَسْتَطِيْعُـوٓا اَنْ تَعْدِلُوْا بَيْنَ النِّسَآءِ وَلَوْ حَرَصْتُـمْ ۖ فَلَا تَمِيْلُوْا كُلَّ الْمَيْلِ فَتَذَرُوْهَا كَالْمُعَلَّقَةِ ۚ وَاِنْ تُصْلِحُوْا وَتَتَّقُوْا فَاِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (129)
اور تم عورتوں (بیویوں) کو ہرگز برابر نہیں رکھ سکو گے اگرچہ اس کی حرص کرو، سو تم بالکل ہی ایک طرف نہ جھک جاؤ کہ دوسری عورت کو لٹکی ہوئی چھوڑ دو، اور اگر اصلاح کرتے رہو اور پرہیزگاری کرتے رہو تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَاِنْ يَّتَفَرَّقَا يُغْنِ اللّـٰهُ كُلًّا مِّنْ سَعَتِهٖ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ وَاسِعًا حَكِـيْمًا (130)
اور اگر دونوں (میاں بیوی) جدا ہو جائیں تو اللہ اپنی وسعت سے ہر ایک کو بے پروا کردے گا، اور اللہ وسعت کرنے والا حکمت والا ہے۔
وَلِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۗ وَلَقَدْ وَصَّيْنَا الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَاِيَّاكُمْ اَنِ اتَّقُوا اللّـٰهَ ۚ وَاِنْ تَكْـفُرُوْا فَاِنَّ لِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ غَنِيًّا حَـمِيْدًا (131)
اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے، اور ہم نے حکم دیا ہے پہلی کتاب والوں کو بھی اور تمہیں بھی کہ اللہ سے ڈرو، اور اگر ناشکری کرو گے تو اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے، اور اللہ بے پروا تعریف کیا ہوا ہے۔
وَلِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَكِيْلًا (132)
اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے، اور اللہ کارساز کافی ہے۔
اِنْ يَّشَاْ يُذْهِبْكُمْ اَيُّـهَا النَّاسُ وَيَاْتِ بِاٰخَرِيْنَ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلٰى ذٰلِكَ قَدِيْـرًا (133)
اگر (اللہ) چاہے تو تمہیں لے جائے اے لوگو! اور دوسروں کو لے آئے، اور اللہ اس پر قادر ہے۔
مَّنْ كَانَ يُرِيْدُ ثَـوَابَ الـدُّنْيَـا فَعِنْدَ اللّـٰهِ ثَـوَابُ الـدُّنْيَـا وَالْاٰخِرَةِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ سَـمِيْعًا بَصِيْـرًا (134)
جو شخص دنیا کا ثواب چاہتا ہے تو اللہ کے پاس دنیا کا ثواب بھی ہے اور آخرت کا بھی، اور اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا كُـوْنُـوْا قَوَّامِيْنَ بِالْقِسْطِ شُهَدَآءَ لِلّـٰهِ وَلَوْ عَلٰٓى اَنْفُسِكُمْ اَوِ الْوَالِـدَيْنِ وَالْاَقْرَبِيْنَ ۚ اِنْ يَّكُنْ غَنِيًّا اَوْ فَقِيْـرًا فَاللّـٰهُ اَوْلٰى بِـهِمَا ۖ فَلَا تَتَّبِعُوا الْـهَوٰٓى اَنْ تَعْدِلُوْا ۚ وَاِنْ تَلْوُوٓا اَوْ تُعْـرِضُوْا فَاِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرًا (135)
اے ایمان والو! انصاف پر قائم رہو (اور وقت آنے پر) اللہ کی طرف گواہی دو اگرچہ خود پر ہو یا اپنے ماں باپ اور رشتہ داروں پر، اگر کوئی مالدار یا فقیر ہے تو اللہ ان کا تم سے زیادہ خیر خواہ ہے، سو تم انصاف کرنے میں دل کی خواہش کی پیروی نہ کرو، اور اگر تم کج بیانی کرو گے یا پہلو تہی کرو گے تو بلاشبہ اللہ تمہارے سب اعمال سے با خبر ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اٰمِنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ وَالْكِتَابِ الَّـذِىْ نَزَّلَ عَلٰى رَسُوْلِـهٖ وَالْكِتَابِ الَّـذِىٓ اَنْزَلَ مِنْ قَبْلُ ۚ وَمَنْ يَّكْـفُرْ بِاللّـٰهِ وَمَلَآئِكَـتِهٖ وَكُتُبِهٖ وَرُسُلِـهٖ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا بَعِيْدًا (136)
اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول پر یقین لاؤ اور اس کتاب پر جو اس نے اپنے رسول پر نازل کی ہے اور اس کتاب پر جو پہلے نازل کی تھی، اور جو کوئی انکار کرے اللہ کا اور اس کے فرشتوں کا اور اس کی کتابوں کا اور اس کے رسولوں کا اور قیامت کے دن کا تو پس وہ شخص بڑی دور کی گمراہی میں جا پڑا۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا ثُـمَّ كَفَرُوْا ثُـمَّ اٰمَنُـوْا ثُـمَّ كَفَرُوْا ثُـمَّ ازْدَادُوْا كُفْرًا لَّمْ يَكُنِ اللّـٰهُ لِيَغْفِرَ لَـهُـمْ وَلَا لِيَـهْدِيَـهُـمْ سَبِيْلًا (137)
بے شک وہ لوگ جو ایمان لائے پھر کفر کیا پھر ایمان لائے پھر کفر کیا پھر کفر میں بڑھتے رہے تو اللہ ان کو ہرگز نہیں بخشے گا اور نہ انہیں راہ دکھائے گا۔
بَشِّـرِ الْمُنَافِقِيْنَ بِاَنَّ لَـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (138)
منافقوں کو خوشخبری سنا دے کہ ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يَتَّخِذُوْنَ الْكَافِـرِيْنَ اَوْلِيَآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۚ اَيَبْتَغُوْنَ عِنْدَهُـمُ الْعِزَّةَ فَاِنَّ الْعِزَّةَ لِلّـٰهِ جَـمِيْعًا (139)
وہ جو مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست بناتے ہیں کیا ان کے ہاں سے عزت چاہتے ہیں، سو ساری عزت اللہ ہی کے قبضہ میں ہے۔
وَقَدْ نَزَّلَ عَلَيْكُمْ فِى الْكِتَابِ اَنْ اِذَا سَـمِعْتُـمْ اٰيَاتِ اللّـٰهِ يُكْـفَرُ بِـهَا وَيُسْتَـهْزَاُ بِـهَا فَلَا تَقْعُدُوْا مَعَهُـمْ حَتّـٰى يَخُوْضُوْا فِىْ حَدِيْثٍ غَيْـرِهٖ ۚ اِنَّكُمْ اِذًا مِّثْلُـهُـمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ جَامِعُ الْمُنَافِقِيْنَ وَالْكَافِـرِيْنَ فِىْ جَهَنَّـمَ جَـمِيْعًا (140)
اور اللہ نے تم پر قرآن میں حکم اتارا ہے کہ جب تم اللہ کی آیتوں پر انکار اور مذاق ہوتا ہوا سنو تو ان کے ساتھ نہ بیٹھو یہاں تک کہ کسی دوسری بات میں مشغول ہوجائیں، ورنہ تم بھی انہیں جیسے ہو جاؤ گے، اور اللہ منافقوں اور کافروں کو دوزخ میں ایک ہی جگہ اکھٹا کرنے والا ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يَتَـرَبَّصُوْنَ بِكُمْۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ فَتْحٌ مِّنَ اللّـٰهِ قَالُـوٓا اَلَمْ نَكُنْ مَّعَكُمْۖ وَاِنْ كَانَ لِلْكَافِـرِيْنَ نَصِيْبٌ قَالُـوٓا اَلَمْ نَسْتَحْوِذْ عَلَيْكُمْ وَنَمْنَعْكُمْ مِّنَ الْمُؤْمِنِيْنَ ۚ فَاللّـٰهُ يَحْكُمُ بَيْنَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ وَلَنْ يَّجْعَلَ اللّـٰهُ لِلْكَافِـرِيْنَ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ سَبِيْلًا (141)
وہ منافق جو تمہارے متعلق انتظار کرتے ہیں، پھر اگر تمہیں اللہ کی طرف سے فتح ہو تو کہتے ہیں کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے، اور اگر کافروں کو کچھ حصہ مل جائے تو کہتے ہیں کیا ہم تم پر غالب نہ آنے لگے تھے اور کیا ہم نے تمہیں مسلمانوں سے بچا نہیں لیا، سو اللہ تمہارا اور ان کا قیامت میں فیصلہ کرے گا، اور اللہ کافروں کو مسلمانوں کے مقابلہ میں ہرگز غالب نہیں کرے گا۔
اِنَّ الْمُنَافِقِيْنَ يُخَادِعُوْنَ اللّـٰهَ وَهُوَ خَادِعُهُـمْۚ وَاِذَا قَامُـوٓا اِلَى الصَّلَاةِ قَامُوْا كُسَالٰىۙ يُرَآءُوْنَ النَّاسَ وَلَا يَذْكُرُوْنَ اللّـٰهَ اِلَّا قَلِيْلًا (142)
منافق اللہ کو فریب دیتے ہیں اور وہ ان کو فریب دے گا، اور جب وہ نماز میں کھڑے ہوتے ہیں تو سست بن کر کھڑے ہوتے ہیں، لوگوں کو دکھاتے ہیں اور اللہ کو بہت کم یاد کرتے ہیں۔
مُّذَبْذَبِيْنَ بَيْنَ ذٰلِكَ لَآ اِلٰى هٰٓؤُلَآءِ وَلَآ اِلٰى هٰٓؤُلَآءِ ۚ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ سَبِيْلًا (143)
اس (کفر اور ایمان کے) معاملے میں متذبذب ہیں نہ پورے اِس طرف ہیں اور نہ پورے اُس طرف، اور جسے اللہ گمراہ کر دے اس کے لیے تو ہرگز کہیں راہ نہ پائے گا۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَتَّخِذُوا الْكَافِـرِيْنَ اَوْلِيَـآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۚ اَتُرِيْدُوْنَ اَنْ تَجْعَلُوْا لِلّـٰهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَانًا مُّبِيْنًا (144)
اے ایمان والو! مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست نہ بناؤ، کیا تم اپنے اوپر اللہ کا صریح الزام لینا چاہتے ہو۔
اِنَّ الْمُنَافِقِيْنَ فِى الـدَّرْكِ الْاَسْفَلِ مِنَ النَّارِۚ وَلَنْ تَجِدَ لَـهُـمْ نَصِيْـرًا (145)
بے شک منافق دوزخ کے سب سے نچلے درجہ میں ہوں گے، اور تو ان کے لیے ہرگز کوئی مددگار نہ پائے گا۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ تَابُوْا وَاَصْلَحُوْا وَاعْتَصَمُوْا بِاللّـٰهِ وَاَخْلَصُوْا دِيْنَـهُـمْ لِلّـٰهِ فَاُولٰٓئِكَ مَعَ الْمُؤْمِنِيْنَ ۖ وَسَوْفَ يُؤْتِ اللّـٰهُ الْمُؤْمِنِيْنَ اَجْرًا عَظِيْمًا (146)
مگر جنہوں نے توبہ کی اور اپنی اصلاح کی اور اللہ کو مضبوط پکڑا اور اپنے دین کو خالص اللہ ہی کے لیے کیا تو وہ لوگ ایمان والوں کے ساتھ ہیں، اور اللہ جلدی ایمان والوں کو بہت بڑا ثواب دے گا۔
مَّا يَفْعَلُ اللّـٰهُ بِعَذَابِكُمْ اِنْ شَكَـرْتُـمْ وَاٰمَنْتُـمْ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ شَاكِرًا عَلِيْمًا (147)
اللہ تمہیں سزا دے کر کیا کرے گا اگر تم شکر گزار بنو اور ایمان لے آؤ، اور اللہ قدر دان جاننے والا ہے۔
لَّا يُحِبُّ اللّـٰهُ الْجَهْرَ بِالسُّوٓءِ مِنَ الْقَوْلِ اِلَّا مَنْ ظُلِمَ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ سَـمِيْعًا عَلِيْمًا (148)
اللہ پسند نہیں کرتا کہ کوئی کسی کی بری بات ظاہر کرے مگر وہ جس پر ظلم ہوا ہو، اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
اِنْ تُبْدُوْا خَيْـرًا اَوْ تُخْفُوْهُ اَوْ تَعْفُوْا عَنْ سُوٓءٍ فَاِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَفُوًّا قَدِيْـرًا (149)
اگر تم نیک کام کو اعلانیہ کرو یا خفیہ کرو یا کسی برائی کو معاف کردو تو اللہ بڑا معاف کرنے والا قدرت والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَكْـفُرُوْنَ بِاللّـٰهِ وَرُسُلِـهٖ وَيُرِيْدُوْنَ اَنْ يُّفَرِّقُوْا بَيْنَ اللّـٰهِ وَرُسُلِـهٖ وَيَقُوْلُوْنَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَّنَكْـفُرُ بِبَعْضٍ وَيُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّتَّخِذُوْا بَيْنَ ذٰلِكَ سَبِيْلًا (150)
بے شک ایسے لوگ جو اللہ اور اس کے رسولوں کے ساتھ کفر کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان فرق رکھیں اور کہتے ہیں کہ ہم بعضوں پر ایمان لائے ہیں اور بعضوں کے منکر ہیں اور چاہتے ہیں کہ کفر اور ایمان کے درمیان ایک راہ نکالیں۔
اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْكَافِرُوْنَ حَقًّا ۚ وَاَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (151)
ایسے لوگ یقیناً کافر ہیں، اور ہم نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرُسُلِـهٖ وَلَمْ يُفَرِّقُوْا بَيْنَ اَحَدٍ مِّنْـهُـمْ اُولٰٓئِكَ سَوْفَ يُؤْتِيْـهِـمْ اُجُوْرَهُـمْ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (152)
اور جو لوگ ایمان لائے اللہ پر اور رسولوں پر اور ان (کو ماننے) میں فرق نہ کیا تو ان لوگوں کو اللہ جلد ان کے ثواب دے گا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
يَسْاَلُكَ اَهْلُ الْكِتَابِ اَنْ تُنَزِّلَ عَلَيْـهِـمْ كِتَابًا مِّنَ السَّمَآءِ ۚ فَقَدْ سَاَلُوْا مُوْسٰٓى اَكْبَـرَ مِنْ ذٰلِكَ فَقَالُـوٓا اَرِنَا اللّـٰهَ جَهْرَةً فَاَخَذَتْـهُـمُ الصَّاعِقَةُ بِظُلْمِهِـمْ ۚ ثُـمَّ اتَّخَذُوا الْعِجْلَ مِنْ بَعْدِ مَا جَآءَتْـهُـمُ الْبَيِّنَاتُ فَعَفَوْنَا عَنْ ذٰلِكَ ۚ وَاٰتَيْنَا مُوْسٰى سُلْطَانًا مُّبِيْنًا (153)
اہل کتاب تجھ سے درخواست کرتے ہیں کہ تو ان پر آسمان سے لکھی ہوئی کتاب اتار لائے، سو موسیٰ سے اس سے بڑی چیز مانگ چکے ہیں یہ کہہ کر کہ اللہ کو بالکل ہمارے سامنے لا کر دکھا دے پھر ان کے اس ظلم کے باعث ان پر بجلی ٹوٹ پڑی، پھر بہت سی نشانیاں پہنچ چکنے کے بعد بھی بچھڑے کو (معبود) بنا لیا پھر ہم نے وہ بھی معاف کر دیا، اور ہم نے موسیٰ کو بڑا رعب دیا تھا۔
وَرَفَعْنَا فَوْقَهُـمُ الطُّوْرَ بِمِيْثَاقِهِـمْ وَقُلْنَا لَـهُـمُ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَّقُلْنَا لَـهُـمْ لَا تَعْدُوْا فِى السَّبْتِ وَاَخَذْنَا مِنْـهُـمْ مِّيْثَاقًا غَلِيْظًا (154)
اور ہم نے ان پر کوہِ طور اٹھا کر ان سے عہد لیا اور ہم نے کہا کہ (شہر کے) دروازہ میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہو اور ہم نے کہا کہ ہفتے کے دن کے بارے میں زیادتی نہ کرو اور ہم نے ان سے پختہ عہد لیا۔
فَبِمَا نَقْضِهِـمْ مِّيْثَاقَهُـمْ وَكُفْرِهِـمْ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ وَقَتْلِهِـمُ الْاَنْبِيَآءَ بِغَيْـرِ حَقٍّ وَّقَوْلِـهِـمْ قُلُوْبُنَا غُلْفٌ ۚ بَلْ طَبَعَ اللّـٰهُ عَلَيْـهَا بِكُـفْرِهِـمْ فَلَا يُؤْمِنُـوْنَ اِلَّا قَلِيْلًا (155)
پھر انہیں سزا ملی ان کی عہد شکنی پر اور اللہ کی آیتوں سے منکر ہونے پر اور پیغمبروں کو ناحق قتل کرنے پر اور یہ کہنے پر کہ ہمارے دلوں پر پردے ہیں، (نہیں) بلکہ اللہ نے ان کے دلوں پر کفر کے سبب سے مہر کر دی ہے سو ایمان نہیں لاتے مگر کچھ لوگ۔
وَبِكُـفْرِهِـمْ وَقَوْلِـهِـمْ عَلٰى مَرْيَـمَ بُـهْتَانًا عَظِيْمًا (156)
اور ان کے کفر اور مریم پر بڑا بہتان باندھنے کے سبب سے۔
وَقَوْلِـهِـمْ اِنَّا قَتَلْنَا الْمَسِيْحَ عِيْسَى ابْنَ مَرْيَـمَ رَسُوْلَ اللّـٰهِ وَمَا قَتَلُوْهُ وَمَا صَلَبُوْهُ وَلٰكِنْ شُبِّهَ لَـهُـمْ ۚ وَاِنَّ الَّـذِيْنَ اخْتَلَفُوْا فِيْهِ لَفِىْ شَكٍّ مِّنْهُ ۚ مَا لَـهُـمْ بِهٖ مِنْ عِلْمٍ اِلَّا اتِّبَاعَ الظَّنِّ ۚ وَمَا قَتَلُوْهُ يَقِيْنًا (157)
اور ان کے یہ کہنے پر کہ ہم نے مریم کے بیٹے مسیح عیسیٰ کو قتل کیا جو اللہ کا رسول تھا حالانکہ انہوں نے نہ اسے قتل کیا اور نہ سولی پر چڑھایا لیکن ان کو اشتباہ ہو گیا، اور جن لوگوں نے اس کے بارے میں اختلاف کیا ہے وہ بھی دراصل شک میں مبتلا ہیں، ان کے پاس بھی اس معاملہ میں کوئی یقین نہیں ہے محض گمان ہی کی پیروی ہے، انہوں نے یقیناً مسیح کو قتل نہیں کیا۔
بَلْ رَّفَـعَهُ اللّـٰهُ اِلَيْهِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَزِيْزًا حَكِـيْمًا (158)
بلکہ اللہ نے اسے اپنی طرف اٹھا لیا، اور اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
وَاِنْ مِّنْ اَهْلِ الْكِتَابِ اِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهٖ قَبْلَ مَوْتِهٖ ۖ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكُـوْنُ عَلَيْـهِـمْ شَهِيْدًا (159)
اور اہل کتاب میں کوئی ایسا نہ ہوگا جو اس کی موت سے پہلے اس پر ایمان نہ لائے گا، اور قیامت کے دن وہ ان پر گواہ ہو گا۔
فَبِظُـلْمٍ مِّنَ الَّـذِيْنَ هَادُوْا حَرَّمْنَا عَلَيْـهِـمْ طَيِّبَاتٍ اُحِلَّتْ لَـهُـمْ وَبِصَدِّهِـمْ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ كَثِيْـرًا (160)
سو یہود کے گناہوں کے سبب سے ہم نے ان پر بہت سی پاک چیزیں حرام کر دیں جو ان پر حلال تھیں اور اس سبب سے بھی کہ (وہ لوگوں کو) اللہ کی راہ سے بہت روکتے تھے۔
وَاَخْذِهِـمُ الرِّبَا وَقَدْ نُـهُوْا عَنْهُ وَاَكْلِهِـمْ اَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ ۚ وَاَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ مِنْـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (161)
اور ان کو سود لینے کے سبب سے حالانکہ اس سے منع کیے گئے تھے اور اس سبب سے کہ لوگوں کا مال ناحق کھاتے تھے، اور ان میں سے جو کافر ہیں ہم نے ان کے لیے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔
لّـٰكِنِ الرَّاسِخُوْنَ فِى الْعِلْمِ مِنْـهُـمْ وَالْمُؤْمِنُـوْنَ يُؤْمِنُـوْنَ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ ۚ وَالْمُقِيْمِيْنَ الصَّلَاةَ وَالْمُؤْتُوْنَ الزَّكَاةَ وَالْمُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِۖ اُولٰٓئِكَ سَنُـؤْتِيْـهِـمْ اَجْرًا عَظِيْمًا (162)
لیکن ان میں سے جو علم میں پختہ ہیں اور مسلمان ہیں وہ مانتے ہیں اس کو جو تجھ پر نازل ہوا اور جو تجھ سے پہلے نازل ہو چکا ہے، اور نماز قائم کرنے والے اور زکوٰۃ دینے والے ہیں اور اللہ اور قیامت پر ایمان لانے والے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ہم بڑا ثواب عطا فرمائیں گے۔
اِنَّـآ اَوْحَيْنَـآ اِلَيْكَ كَمَآ اَوْحَيْنَـآ اِلٰى نُـوْحٍ وَّالنَّبِيِّيْنَ مِنْ بَعْدِهٖ ۚ وَاَوْحَيْنَـآ اِلٰٓى اِبْرَاهِيْـمَ وَاِسْـمَاعِيْلَ وَاِسْحَاقَ وَيَعْقُوْبَ وَالْاَسْبَاطِ وَعِيْسٰى وَاَيُّوْبَ وَيُوْنُسَ وَهَارُوْنَ وَسُلَيْمَانَ ۚ وَاٰتَيْنَا دَاوُوْدَ زَبُوْرًا (163)
ہم نے تیری طرف وحی بھیجی جیسے ہم نے وحی بھیجی نوح پر اور ان نبیوں پر جو اس کے بعد آئے، اور ہم نے وحی بھیجی ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور اس کی اولاد اور عیسیٰ اور ایوب اور یونس اور ہارون اور سلیمان پر، اور ہم نے داؤد کو زبور دی۔
وَرُسُلًا قَدْ قَصَصْنَاهُـمْ عَلَيْكَ مِنْ قَبْلُ وَرُسُلًا لَّمْ نَقْصُصْهُـمْ عَلَيْكَ ۚ وَكَلَّمَ اللّـٰهُ مُوْسٰى تَكْلِيْمًا (164)
اور (ہم نے بھیجے) ایسے رسول جن کا حال اس سے پہلے ہم تمہیں سنا چکے ہیں اور ایسے رسول جن کے متعلق ہم نے تمہیں نہیں بتایا، اور اللہ نے موسیٰ سے خاص طور پر کلام فرمایا۔
رُّسُلًا مُّبَشِّـرِيْنَ وَمُنْذِرِيْنَ لِئَلَّا يَكُـوْنَ لِلنَّاسِ عَلَى اللّـٰهِ حُجَّةٌ بَعْدَ الرُّسُلِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَزِيْزًا حَكِـيْمًا (165)
(ہم نے بھیجے) پیغمبر خوشخبری دینے والے اور ڈرانے والے تاکہ ان لوگوں کا اللہ پر پیغمبروں کے بعد الزا م نہ رہے، اور اللہ غالب حکمت والا ہے۔
لّـٰكِنِ اللّـٰهُ يَشْهَدُ بِمَآ اَنْزَلَ اِلَيْكَ ۖ اَنْزَلَـهٝ بِعِلْمِهٖ ۖ وَالْمَلَآئِكَـةُ يَشْهَدُوْنَ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ شَهِيْدًا (166)
لیکن اللہ اس پر شاہد ہے جو تم پر نازل کیا، (اللہ نے) اسے اپنے علم سے نازل کیا، اور فرشتے بھی گواہ ہیں، اور اللہ کافی ہے گواہی دینے والا۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَصَدُّوْا عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ قَدْ ضَلُّوْا ضَلَالًا بَعِيْدًا (167)
بے شک جن لوگوں نے کفر کیا اور اللہ کی راہ سے روکا وہ بڑی دور کی گمراہی میں جا پڑے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَظَلَمُوْا لَمْ يَكُنِ اللّـٰهُ لِيَغْفِرَ لَـهُـمْ وَلَا لِيَـهْدِيَـهُـمْ طَرِيْقًا (168)
بے شک جن لوگوں نے کفر اور ظلم کیا اللہ انہیں کبھی نہیں بخشے گا اور نہ ان کو سیدھی راہ دکھائے گا۔
اِلَّا طَرِيْقَ جَهَنَّـمَ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۚ وَكَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرًا (169)
مگر دوزخ کی راہ جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اور اللہ پر یہ آسان ہے۔
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَكُمُ الرَّسُوْلُ بِالْحَقِّ مِنْ رَّبِّكُمْ فَـاٰمِنُـوْا خَيْـرًا لَّكُمْ ۚ وَاِنْ تَكْـفُرُوْا فَاِنَّ لِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (170)
اے لوگو! تمہارے پاس رسول آ چکا تمہارے رب کی طرف سے ٹھیک بات لے کر پس مان لو تاکہ تمہارا بھلا ہو، اور اگر انکار کرو گے تو اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے۔
يَآ اَهْلَ الْكِتَابِ لَا تَغْلُوْا فِىْ دِيْنِكُمْ وَلَا تَقُوْلُوْا عَلَى اللّـٰهِ اِلَّا الْحَقَّ ۚ اِنَّمَا الْمَسِيْحُ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَـمَ رَسُوْلُ اللّـٰهِ وَكَلِمَتُهٝ اَلْقَاهَآ اِلٰى مَرْيَـمَ وَرُوْحٌ مِّنْهُ ۖ فَـاٰمِنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرُسُلِـهٖ ۖ وَلَا تَقُوْلُوْا ثَلَاثَةٌ ۚ اِنْتَـهُوْا خَيْـرًا لَّكُمْ ۚ اِنَّمَا اللّـٰهُ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ ۖ سُبْحَانَهٝٓ اَنْ يَّكُـوْنَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۘ لَّـهٝ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۗ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَكِيْلًا (171)
اے اہل کتاب! تم اپنے دین میں حد سے نہ نکلو اور حق بات کے علاوہ اللہ کی شان میں کچھ نہ کہو، بے شک مریم کا بیٹا مسیح عیسیٰ اللہ کا رسول ہے اور اللہ کا ایک کلمہ ہے جسے اللہ نے مریم تک پہنچایا اور اللہ کی طرف سے ایک جان ہے، سو ایمان لاؤ اللہ پر اور اس کے سب رسولوں پر، اور نہ کہو کہ خدا تین ہیں، اس بات کو چھوڑ دو تو تمہارے لیے بہتر ہوگا، بے شک اللہ اکیلا معبود ہے، وہ اس سے پاک ہے اس کی اولاد ہو، اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے، اور اللہ کارساز کافی ہے۔
لَّنْ يَّسْتَنْكِـفَ الْمَسِيْحُ اَنْ يَّكُـوْنَ عَبْدًا لِّلّـٰهِ وَلَا الْمَلَآئِكَـةُ الْمُقَرَّبُوْنَ ۚ وَمَنْ يَّسْتَنْكِـفْ عَنْ عِبَادَتِهٖ وَيَسْتَكْبِـرْ فَسَيَحْشُـرُهُـمْ اِلَيْهِ جَـمِيْعًا (172)
مسیح خدا کا بندہ بننے سے ہرگز عار نہیں کرے گا اور نہ مقرب فرشتے، اور جو کوئی اس (اللہ) کی بندگی سے انکار کرے گا اور تکبر کرے گا پھر وہ ان سب کو اپنی طرف اکھٹا کرے گا۔
فَاَمَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَيُـوَفِّيْـهِـمْ اُجُوْرَهُـمْ وَيَزِيْدُهُـمْ مِّنْ فَضْلِـهٖ ۖ وَاَمَّا الَّـذِيْنَ اسْتَنْكَـفُوْا وَاسْتَكْـبَـرُوْا فَيُـعَذِّبُـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا وَّلَا يَجِدُوْنَ لَـهُـمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا (173)
پھر جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے (اللہ) انہیں ان کا پورا ثواب دے گا اور انہیں اپنے فضل سے زیادہ دے گا، اور جن لوگوں نے انکار کیا اور تکبر کیا انہیں درد دینے والا عذاب دے گا اور وہ اپنے لیے اللہ کے سوا کوئی دوست اور مددگار نہیں پائیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَكُمْ بُرْهَانٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَاَنْزَلْنَـآ اِلَيْكُمْ نُـوْرًا مُّبِيْنًا (174)
اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے ایک دلیل آ چکی ہے اور ہم نے تمہاری طرف ایک واضح روشنی اتاری ہے۔
فَاَمَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا بِاللّـٰهِ وَاعْتَصَمُوْا بِهٖ فَسَيُدْخِلُـهُـمْ فِىْ رَحْـمَةٍ مِّنْهُ وَفَضْلٍ وَّيَـهْدِيْـهِـمْ اِلَيْهِ صِرَاطًا مُّسْتَقِيْمًا (175)
سو جو لوگ اللہ پر ایمان لائے اور انھوں نے اسے مضبوط پکڑا تو انہیں وہ اپنی رحمت اور اپنے فضل میں داخل کرے گا اور اپنے تک ان کو سیدھا راستہ دکھائے گا۔
يَسْتَفْتُوْنَكَ ؕ قُلِ اللّـٰهُ يُفْتِيْكُمْ فِى الْكَلَالَـةِ ۚ اِنِ امْرُؤٌ هَلَكَ لَيْسَ لَـهٝ وَلَـدٌ وَلَـهٝٓ اُخْتٌ فَلَـهَا نِصْفُ مَا تَـرَكَ ۚ وَهُوَ يَرِثُـهَآ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهَا وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَتَا اثْنَتَيْنِ فَلَـهُمَا الثُّلُثَانِ مِمَّا تَـرَكَ ۚ وَاِنْ كَانُـوٓا اِخْوَةً رِّجَالًا وَّنِسَآءً فَلِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۗ يُبَيِّنُ اللّـٰهُ لَكُمْ اَنْ تَضِلُّوْا ۗ وَاللّـٰهُ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْـمٌ (176)
تجھ سے حکم دریافت کرتے ہیں، کہہ دو کہ اللہ تمہیں کلالہ کے بارے میں حکم دیتا ہے، اگر کوئی شخص مر جائے جس کی اولاد نہ ہو اور اس کی ایک بہن ہو تو اسے اس کے تمام ترکہ کا نصف ملے گا، اور وہ شخص اس بہن کا وارث ہوگا اس صورت میں کہ بہن کی کوئی اولاد نہ ہو، اور اگر دو بہنیں ہوں تو انہیں کل ترکہ میں سے دو تہائی ملے گا، اور اگر چند وارث بھائی بہن ہوں مرد اور عورت تو ایک مرد کو دو عورتوں کے حصہ کے برابر ملے گا، اللہ تم سے اس لیے بیان کرتا ہے تاکہ تم گمراہ نہ ہو جاؤ، اور اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(5) سورۃ المائدۃ (مدنی، آیات 120)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَوْفُوْا بِالْعُقُوْدِ ۚ اُحِلَّتْ لَكُمْ بَـهِيْمَةُ الْاَنْعَامِ اِلَّا مَا يُتْلٰى عَلَيْكُمْ غَيْـرَ مُحِـلِّى الصَّيْدِ وَاَنْتُـمْ حُرُمٌ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ يَحْكُمُ مَا يُرِيْدُ (1)
اے ایمان والو! عہدوں کو پورا کرو، تمہارے لیے چوپائے مویشی حلال ہیں سوائے ان کے جو تمہیں آگے سنائے جائیں گے مگر شکار کو احرام کی حالت میں حلال نہ جانو، اللہ جو چاہے حکم دیتا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تُحِلُّوْا شَعَآئِرَ اللّـٰهِ وَلَا الشَّهْرَ الْحَرَامَ وَلَا الْـهَدْىَ وَلَا الْقَلَآئِدَ وَلَآ آمِّيْنَ الْبَيْتَ الْحَرَامَ يَبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنْ رَّبِّـهِـمْ وَرِضْوَانًا ۚ وَاِذَا حَلَلْتُـمْ فَاصْطَادُوْا ۚ وَلَا يَجْرِمَنَّكُمْ شَنَـاٰنُ قَوْمٍ اَنْ صَدُّوْكُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اَنْ تَعْتَدُوْا ۘ وَتَعَاوَنُـوْا عَلَى الْبِـرِّ وَالتَّقْوٰى ۖ وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْـمِ وَالْعُدْوَانِ ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ (2)
اے ایمان والو! اللہ کی نشانیوں کو (بے حرمتی والے کاموں کے لیے) حلال نہ سمجھو اور نہ حرمت والے مہینے کو اور نہ حرم میں قربان ہونے والے جانور کو اور نہ ان جانوروں کو جن کے گلے میں پٹے پڑے ہوئے ہوں اور نہ حرمت والے گھر کی طرف آنے والوں کو جو اپنے رب کا فضل اور اس کی خوشی ڈھونڈتے ہیں، اور جب تم احرام کھول دو پھر شکار کرو، اور تمہیں اس قوم کی دشمنی جو کہ تمہیں حرمت والی مسجد سے روکتی تھی اس بات کا باعث نہ بنے کہ زیادتی کرنے لگو، اور آپس میں نیک کام اور پرہیزگاری پر مدد کرو، اور گناہ اور ظلم پر مدد نہ کرو، اور اللہ سے ڈرو، بے شک اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔
حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالـدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنزِيْرِ وَمَآ اُهِلَّ لِغَيْـرِ اللّـٰهِ بِهٖ وَالْمُنْخَنِقَةُ وَالْمَوْقُوْذَةُ وَالْمُتَـرَدِّيَةُ وَالنَّطِيْحَةُ وَمَآ اَكَلَ السَّبُعُ اِلَّا مَا ذَكَّيْتُـمْۚ وَمَا ذُبِـحَ عَلَى النُّصُبِ وَاَنْ تَسْتَقْسِمُوْا بِالْاَزْلَامِ ۚ ذٰلِكُمْ فِسْقٌ ۗ اَلْيَوْمَ يَئِـسَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ دِيْنِكُمْ فَلَا تَخْشَوْهُـمْ وَاخْشَوْنِ ۚ اَلْيَوْمَ اَكْمَلْتُ لَكُمْ دِيْنَكُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِىْ وَرَضِيْتُ لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِيْنًا ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ فِىْ مَخْمَصَةٍ غَيْـرَ مُتَجَانِفٍ لِّاِثْـمٍ ۙ فَاِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (3)
تم پر مردار اور لہو اور سور کا گوشت حرام کیا گیا ہے اور وہ جانور جس پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے اور جو گلا دبا کر یا چوٹ سے یا بلندی سے گر کر یا سینگ مارنے سے مر گیا ہو اور وہ جسے کسی درندے نے پھاڑ ڈالا ہو مگر جسے تم نے ذبح کر لیا ہو، اور وہ جو کسی تھان (پرستش گاہوں) پر ذبح کیا جائے اور وہ (جن کے حصے) جوئے کے تیروں سے تقسیم کرو، یہ (سب کچھ) گناہ ہے، آج تمہارے دین سے کافر نا امید ہو گئے سو ان سے نہ ڈرو اور مجھ سے ڈرو، آج میں تمہارے لیے تمہارا دین پورا کر چکا اور میں نے تم پر اپنا احسان پورا کر دیا اور میں نے تمہارے لیے اسلام ہی کو دین پسند کیا ہے، پھر جو کوئی بھوک سے بے تاب ہو جائے لیکن گناہ پر مائل نہ ہو تو اللہ معاف کرنے والا مہربان ہے۔
يَسْاَلُوْنَكَ مَاذَآ اُحِلَّ لَـهُـمْ ۖ قُلْ اُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ ۙ وَمَا عَلَّمْتُـمْ مِّنَ الْجَوَارِحِ مُكَلِّبِيْنَ تُعَلِّمُوْنَـهُنَّ مِمَّا عَلَّمَكُمُ اللّـٰهُ ۖ فَكُلُوْا مِمَّآ اَمْسَكْنَ عَلَيْكُمْ وَاذْكُرُوا اسْـمَ اللّـٰهِ عَلَيْهِ ۖ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ سَرِيْعُ الْحِسَابِ (4)
تجھ سے پوچھتے ہیں کہ ان کے لیے کیا چیز حلال ہے، کہہ دو تمہارے لیے سب پاکیزہ چیزیں حلال کی گئی ہیں، اور جو شکاری جانور جسے شکار پر دوڑنے کی تعلیم دو کہ انہیں سکھاتے ہو اس میں سے جو اللہ نے تمہیں سکھایا ہے، سو اس میں سے کھاؤ جو وہ تمہارے لیے پکڑ رکھیں اور اس پر اللہ کا نام لو، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔
اَلْيَوْمَ اُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ ۖ وَطَعَامُ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ حِلٌّ لَّكُمْ وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَّـهُـمْ ۖ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِكُمْ اِذَآ اٰتَيْتُمُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ مُحْصِنِيْنَ غَيْـرَ مُسَافِحِيْنَ وَلَا مُتَّخِذِىٓ اَخْدَانٍ ۗ وَمَنْ يَّكْـفُرْ بِالْاِيْمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُـهٝ وَهُوَ فِى الْاٰخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِيْنَ (5)
آج تمہارے واسطے سب پاکیزہ چیزیں حلال کی گئی ہیں، اور اہل کتاب کا کھانا تمہیں حلال ہے اور تمہارا کھانا انہیں حلال ہے، اور (تمہارے لیے حلال ہیں) پاک دامن مسلمان عورتیں اور ان پاک دامن عورتوں میں سے جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی ہے جب کہ ان کے مہر انہیں دے دو ایسے حال میں کہ نکاح میں لانے والے ہو نہ کہ بدکاری کرنے والے اور نہ خفیہ آشنائی کرنے والے، اور جو ایمان سے منکر ہوا تو اس کی محنت ضائع ہوئی اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا قُمْتُـمْ اِلَى الصَّلَاةِ فَاغْسِلُوْا وُجُوْهَكُمْ وَاَيْدِيَكُمْ اِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوْا بِـرُءُوْسِكُمْ وَاَرْجُلَكُمْ اِلَى الْكَعْبَيْنِ ۚ وَاِنْ كُنْتُـمْ جُنُـبًا فَاطَّهَّرُوْا ۚ وَاِنْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَوْ عَلٰى سَفَرٍ اَوْ جَآءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَـآئِطِ اَوْ لَامَسْتُـمُ النِّسَآءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَآءً فَـتَيَمَّمُوْا صَعِيْدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَاَيْدِيْكُمْ مِّنْهُ ۚ مَا يُرِيْدُ اللّـٰهُ لِيَجْعَلَ عَلَيْكُمْ مِّنْ حَرَجٍ وَّلٰكِنْ يُّرِيْدُ لِيُطَهِّرَكُمْ وَلِيُـتِـمَّ نِعْمَتَهٝ عَلَيْكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُـرُوْنَ (6)
اے ایمان والو! جب تم نماز کے لیے اٹھو تو اپنے منہ اور کہنیوں تک ہاتھ دھو لو اور اپنے سروں پر مسح کرو اور اپنے پاؤں ٹخنوں تک دھو لو، اور اگر تم ناپاک ہو تو نہا لو، اور اگر تم بیمار ہو یا سفر پر ہو یا کوئی تم میں سے جائے ضرور (رفع حاجت) سے آیا ہو یا عورتوں کے پاس گئے ہو پھر تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کر لو اور اسے اپنے مونہوں اور ہاتھوں پر مل لو، اللہ تم پر تنگی نہیں کرنا چاہتا لیکن تمہیں پاک کرنا چاہتا ہے اور تاکہ اپنا احسان تم پر پورا کرے تاکہ تم شکر کرو۔
وَاذْكُرُوْا نِعْمَةَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ وَمِيْثَاقَهُ الَّـذِىْ وَاثَقَكُمْ بِهٓ ٖ ۙ اِذْ قُلْتُـمْ سَـمِعْنَا وَاَطَعْنَا ۖ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلِيْـمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (7)
اور اللہ کا انعام جو تم پر ہوا ہے اسے یاد کرو اور اس کا عہد جس کا تم سے معاہدہ کیا ہے، جب تم نے کہا تھا کہ ہم نے سنا اور مان لیا، اور اللہ سے ڈرتے رہو، اللہ دلوں کی بات خوب جانتا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا كُـوْنُـوْا قَوَّامِيْنَ لِلّـٰهِ شُهَدَآءَ بِالْقِسْطِ ۖ وَلَا يَجْرِمَنَّكُمْ شَنَـاٰنُ قَوْمٍ عَلٰٓى اَلَّا تَعْدِلُوْا ۚ اِعْدِلُوْا هُوَ اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰى ۖ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ خَبِيْـرٌ بِمَا تَعْمَلُوْنَ (8)
اے ایمان والو! اللہ کے واسطے انصاف کی گواہی دینے کے لیے کھڑے ہو جاؤ، اور کسی قوم کی دشمنی کے باعث انصاف کو ہرگز نہ چھوڑو، انصاف کرو کہ یہی بات تقویٰ کے زیادہ نزدیک ہے، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ اس سے خبردار ہے جو کچھ تم کرتے ہو۔
وَعَدَ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ۙ لَـهُـمْ مَّغْفِرَةٌ وَّاَجْرٌ عَظِيْـمٌ (9)
اللہ نے وعدہ کیا ہے ان لوگوں سے جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک کام کیے کہ ان کے لیے بخشش ہے اور بڑا اجر ہے۔
وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَكَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ الْجَحِيْـمِ (10)
اور جن لوگوں نے کفر کیا اور ہماری آیتیں جھٹلائیں وہ دوزخی ہیں۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ اِذْ هَـمَّ قَوْمٌ اَنْ يَّبْسُطُـوٓا اِلَيْكُمْ اَيْدِيَـهُـمْ فَكَـفَّ اَيْدِيَـهُـمْ عَنْكُمْ ۖ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۚ وَعَلَى اللّـٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُـوْنَ (11)
اے ایمان والو! اللہ کا احسان اپنے اوپر یاد کرو جب لوگوں نے ارادہ کیا کہ تم پر دست درازی کریں پھر اللہ نے ان کے ہاتھ تم پر اٹھنے سے روک دیے، اور اللہ سے ڈرتے رہو، اور ایمان والوں کو اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہیے۔
وَلَقَدْ اَخَذَ اللّـٰهُ مِيْثَاقَ بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَۚ وَبَعَثْنَا مِنْـهُـمُ اثْنَىْ عَشَرَ نَقِيْبًا ۖ وَقَالَ اللّـٰهُ اِنِّـىْ مَعَكُمْ ۖ لَئِنْ اَقَمْتُـمُ الصَّلَاةَ وَاٰتَيْتُـمُ الزَّكَاةَ وَاٰمَنْتُـمْ بِـرُسُلِىْ وَعَزَّرْتُمُوْهُـمْ وَاَقْرَضْتُـمُ اللّـٰهَ قَرْضًا حَسَنًا لَّاُكَفِّرَنَّ عَنْكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَلَاُدْخِلَنَّكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ ۚ فَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذٰلِكَ مِنْكُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَوَآءَ السَّبِيْلِ (12)
اور اللہ نے بنی اسرائیل سے عہد لیا تھا، اور ہم نے ان میں سے بارہ سردار مقرر کیے، اور اللہ نے کہا میں تمہارے ساتھ ہوں، اگر تم نماز کی پابندی کرو گے اور زکوٰۃ دیتے رہو گے اور میرے سب رسولوں پر ایمان لاؤ گے اور ان کی مدد کرو گے اور اللہ کو اچھے طور پر قرض دیتے رہو گے تو میں ضرور تمہارے گناہ تم سے دور کردوں گا اور تمہیں باغوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں، پھر جو کوئی تم میں سے اس کے بعد کافر ہوا تو بے شک وہ سیدھے راستے سے گمراہ ہوا۔
فَبِمَا نَقْضِهِـمْ مِّيْثَاقَهُـمْ لَعَنَّاهُـمْ وَجَعَلْنَا قُلُوْبَـهُـمْ قَاسِيَةً ۚ يُحَرِّفُوْنَ الْكَلِمَ عَنْ مَّوَاضِعِهٖ ۙ وَنَسُوْا حَظًّا مِّمَّا ذُكِّرُوْا بِهٖ ۚ وَلَا تَزَالُ تَطَّلِعُ عَلٰٓى خَآئِنَـةٍ مِّنْـهُـمْ اِلَّا قَلِيْلًا مِّنْـهُـمْ ۖ فَاعْفُ عَنْـهُـمْ وَاصْفَحْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِيْنَ (13)
پھر ان کی عہد شکنی کے باعث ہم نے ان پر لعنت کی اور ان کے دلوں کو سخت کر دیا، وہ لوگ کلام کو اس کے ٹھکانے سے بدلتے ہیں، اور اس نصیحت سے نفع اٹھانا بھول گئے جو انہیں کی گئی تھی، اور تو ہمیشہ ان کی کسی نہ کسی خیانت پر اطلاع پاتا رہے گا مگر ان میں سے کچھ کے علاوہ، سو انہیں معاف کر اور درگزر کر، بے شک اللہ نیکی کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔
وَمِنَ الَّـذِيْنَ قَالُـوٓا اِنَّا نَصَارٰٓى اَخَذْنَا مِيْثَاقَهُـمْ فَنَسُوْا حَظًّا مِّمَّا ذُكِّرُوْا بِهٖۖ فَاَغْـرَيْنَا بَيْنَـهُـمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَآءَ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ ۚ وَسَوْفَ يُنَبِّئُهُـمُ اللّـٰهُ بِمَا كَانُـوْا يَصْنَعُوْنَ (14)
اور جو لوگ اپنے آپ کو نصاریٰ کہتے ہیں ان سے بھی ہم نے عہد لیا تھا پھر وہ اس نصیحت سے نفع اٹھانا بھول گئے جو انہیں کی گئی تھی، پھر ہم نے ان کے درمیان ایک دوسرے کی دشمنی اور بغض قیامت تک کے لیے ڈال دیا، اور اللہ انہیں جتلائے گا جو کچھ وہ کرتے تھے۔
يَآ اَهْلَ الْكِتَابِ قَدْ جَآءَكُمْ رَسُوْلُنَا يُبَيِّنُ لَكُمْ كَثِيْـرًا مِّمَّا كُنْتُـمْ تُخْفُوْنَ مِنَ الْكِتَابِ وَيَعْفُوْا عَنْ كَثِيْـرٍ ۚ قَدْ جَآءَكُمْ مِّنَ اللّـٰهِ نُـوْرٌ وَّكِتَابٌ مُّبِيْنٌ (15)
اے اہل کتاب! تحقیق تمہارے پاس ہمارا رسول آیا ہے جو بہت سی چیزیں تم پر ظاہر کرتا ہے جنہیں تم کتاب میں سے چھپاتے تھے اور بہت سی چیزوں سے درگزر کرتا ہے، بے شک تمہارے پاس اللہ کی طرف سے روشنی اور واضح کتاب آئی ہے۔
يَـهْدِىْ بِهِ اللّـٰهُ مَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَهٝ سُبُلَ السَّلَامِ وَيُخْرِجُهُـمْ مِّنَ الظُّلُمَاتِ اِلَى النُّوْرِ بِاِذْنِهٖ وَيَـهْدِيْـهِـمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍ (16)
اللہ سلامتی کی راہیں دکھاتا ہے اسے جو اس کی رضا کا تابع ہو، اور ایسے لوگوں کو اپنے حکم سے اندھیروں سے روشنی کی طرف نکالتا ہے، اور انہیں سیدھی راہ پر چلاتا ہے۔
لَّقَدْ كَفَرَ الَّـذِيْنَ قَالُـوٓا اِنَّ اللّـٰهَ هُوَ الْمَسِيْحُ ابْنُ مَرْيَـمَ ۚ قُلْ فَمَنْ يَّمْلِكُ مِنَ اللّـٰهِ شَيْئًا اِنْ اَرَادَ اَنْ يُّـهْلِكَ الْمَسِيْحَ ابْنَ مَرْيَـمَ وَاُمَّهٝ وَمَنْ فِى الْاَرْضِ جَـمِيْعًا ۗ وَلِلّـٰهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَـهُمَا ۚ يَخْلُقُ مَا يَشَآءُ ۚ وَاللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (17)
بے شک وہ کافر ہوئے جنہوں نے کہا کہ اللہ تو وہی مریم کا بیٹا مسیح ہے، کہہ دے کہ پھر اللہ کے سامنے کس کا بس چل سکتا ہے اگر وہ چاہے کہ مریم کے بیٹے مسیح اور اس کی ماں اور جتنے لوگ زمین میں ہیں سب کو ہلاک کر دے، اور آسمانوں اور زمین اور ان دونوں کے درمیان کی سلطنت اللہ ہی کے لیے ہے، جو چاہے پیدا کرتا ہے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
وَقَالَتِ الْيَـهُوْدُ وَالنَّصَارٰى نَحْنُ اَبْنَـآءُ اللّـٰهِ وَاَحِبَّـآؤُهٝ ۚ قُلْ فَلِمَ يُعَذِّبُكُمْ بِذُنُـوْبِكُمْ ۖ بَلْ اَنْتُـمْ بَشَـرٌ مِّمَّنْ خَلَقَ ۚ يَغْفِرُ لِمَنْ يَّشَآءُ وَيُعَذِّبُ مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَلِلّـٰهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَـهُمَا ۖ وَاِلَيْهِ الْمَصِيْـرُ (18)
اور یہود اور نصاریٰ کہتے ہیں کہ ہم اللہ کے بیٹے اور اس کے پیارے ہیں، کہہ دو پھر تمہارے گناہوں کے باعث وہ تمہیں کیوں عذاب دیتا ہے، بلکہ تم بھی اور مخلوقات کی طرح ایک آدمی ہو، جسے چاہے بخش دے اور جسے چاہے سزا دے، اور آسمانوں اور زمین اور ان دونوں کے درمیان کی سلطنت اللہ ہی کے لیے ہے، اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
يَآ اَهْلَ الْكِتَابِ قَدْ جَآءَكُمْ رَسُوْلُـنَا يُبَيِّنُ لَكُمْ عَلٰى فَتْـرَةٍ مِّنَ الرُّسُلِ اَنْ تَقُوْلُوْا مَا جَآءَنَا مِنْ بَشِيْـرٍ وَّلَا نَذِيْرٍ ۖ فَقَدْ جَآءَكُمْ بَشِيْـرٌ وَّنَذِيْرٌ ۗ وَاللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (19)
اے اہل کتاب! تحقیق تمہارے پاس ہمارا پیغمبر آیا جو تمہیں صاف صاف بتلاتا ہے ایسے وقت میں جب کہ رسولوں کا سلسلہ موقوف تھا تاکہ تم یوں نہ کہنے لگو کہ ہمارے پاس کوئی خوشبخبری دینے والا اور ڈرانے والا نہیں آیا، سو تمہارے پاس خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا آ گیا ہے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
وَاِذْ قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهٖ يَا قَوْمِ اذْكُرُوْا نِعْمَةَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ اِذْ جَعَلَ فِيْكُمْ اَنْبِيَآءَ وَجَعَلَكُمْ مُّلُوْكًا ۖ وَاٰتَاكُمْ مَّا لَمْ يُؤْتِ اَحَدًا مِّنَ الْعَالَمِيْنَ (20)
اور جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ اے میری قوم! اللہ کا احسان اپنے اوپر یاد کرو جب کہ تم میں نبی پیدا کیے اور تمہیں بادشاہ بنایا، اور تمہیں وہ دیا جو جہان میں کسی کو نہ دیا تھا۔
يَا قَوْمِ ادْخُلُوا الْاَرْضَ الْمُقَدَّسَةَ الَّتِىْ كَتَبَ اللّـٰهُ لَكُمْ وَلَا تَـرْتَدُّوْا عَلٰٓى اَدْبَارِكُمْ فَـتَنْقَلِبُوْا خَاسِرِيْنَ (21)
اے میری قوم! اس پاک زمین میں داخل ہو جاؤ جو اللہ نے تمہارے لیے مقرر کر دی اور پیچھے نہ ہٹو ورنہ نقصان میں جا پڑو گے۔
قَالُوْا يَا مُوْسٰٓى اِنَّ فِيْـهَا قَوْمًا جَبَّارِيْنَۖ وَاِنَّا لَنْ نَّدْخُلَـهَا حَتّـٰى يَخْرُجُوْا مِنْـهَاۚ فَاِنْ يَّخْرُجُوْا مِنْـهَا فَاِنَّا دَاخِلُوْنَ (22)
انہوں نے کہا اے موسیٰ! بے شک وہاں ایک زبردست قوم ہے، اور ہم وہاں ہرگز نہ جائیں گے یہاں تک کہ وہ وہاں سے نکل جائیں، پھر اگر وہ وہاں سے نکل جائیں تو ہم ضرور داخل ہوں گے۔
قَالَ رَجُلَانِ مِنَ الَّـذِيْنَ يَخَافُوْنَ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِمَا ادْخُلُوْا عَلَيْـهِـمُ الْبَابَۚ فَاِذَا دَخَلْتُمُوْهُ فَاِنَّكُمْ غَالِبُوْنَ ۚ وَعَلَى اللّـٰهِ فَتَوَكَّلُـوٓا اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ (23)
اللہ سے ڈرنے والوں میں سے ان دو مردوں نے کہا جن پر اللہ کا فضل تھا کہ ان پر حملہ کر کے دروازہ میں گھس جاؤ، پھر جب تم اس میں گھس جاؤ گے تو تم ہی غالب ہو گے، اور اللہ پر بھروسہ رکھو اگر تم ایمان دار ہو۔
قَالُوْا يَا مُوْسٰٓى اِنَّا لَنْ نَّدْخُلَـهَآ اَبَدًا مَّا دَامُوْا فِيْـهَا ۖ فَاذْهَبْ اَنْتَ وَرَبُّكَ فَقَاتِلَآ اِنَّا هَاهُنَا قَاعِدُوْنَ (24)
کہا اے موسیٰ! ہم کبھی وہاں داخل نہیں ہوں گے جب تک کہ وہ اس میں ہیں، سو تو اور تیرا رب جائے اور تم دونوں لڑو ہم تو یہیں بیٹھے ہیں۔
قَالُوْا يَا مُوْسٰٓى اِنَّا لَنْ نَّدْخُلَـهَآ اَبَدًا مَّا دَامُوْا فِيْـهَا ۖ فَاذْهَبْ اَنْتَ وَرَبُّكَ فَقَاتِلَآ اِنَّا هَاهُنَا قَاعِدُوْنَ (24)
کہا اے موسیٰ! ہم کبھی وہاں داخل نہیں ہوں گے جب تک کہ وہ اس میں ہیں، سو تو اور تیرا رب جائے اور تم دونوں لڑو ہم تو یہیں بیٹھے ہیں۔
قَالَ رَبِّ اِنِّـىْ لَآ اَمْلِكُ اِلَّا نَفْسِىْ وَاَخِىْ ۖ فَافْرُقْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ الْقَوْمِ الْفَاسِقِيْنَ (25)
موسیٰ نے کہا اے میرے رب! میرے اختیار میں تو سوائے میری جان اور میرے بھائی کے اور کوئی نہیں، سو جدائی ڈال دے ہمارے اور اس نافرمان قوم کے درمیان۔
قَالَ فَاِنَّـهَا مُحَرَّمَةٌ عَلَيْـهِـمْ اَرْبَعِيْنَ سَنَةً ۚ يَتِيْـهُوْنَ فِى الْاَرْضِ ۚ فَلَا تَاْسَ عَلَى الْقَوْمِ الْفَاسِقِيْنَ (26)
فرمایا تحقیق وہ زمین ان پر چالیس برس کے لیے حرام کی گئی ہے، اس ملک میں سرگرداں پھریں گے، سو تو افسوس نہ کر نافرمان قوم پر۔
وَاتْلُ عَلَيْـهِـمْ نَبَاَ ابْنَىْ اٰدَمَ بِالْحَقِّۘ اِذْ قَرَّبَا قُرْبَانًا فَتُقُبِّلَ مِنْ اَحَدِهِمَا وَلَمْ يُتَقَبَّلْ مِنَ الْاٰخَرِۖ قَالَ لَاَقْتُلَنَّكَ ۖ قَالَ اِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللّـٰهُ مِنَ الْمُتَّقِيْنَ (27)
اہل کتاب کو آدم کے دو بیٹوں کا قصہ صحیح طور پر پڑھ کر سنا دے، جب ان دونوں نے قربانی کی ان میں سے ایک کی قربانی قبول ہو گئی اور دوسرے کی قبول نہ ہوئی، اس نے کہا میں تجھے مار ڈالوں گا، اس نے جواب دیا اللہ پرہیزگاروں ہی سے قبول کرتا ہے۔
لَئِنْ بَسَطْتَ اِلَىَّ يَدَكَ لِتَقْتُلَنِىْ مَآ اَنَا بِبَاسِطٍ يَّدِىَ اِلَيْكَ لِاَقْتُلَكَ ۖ اِنِّـىٓ اَخَافُ اللّـٰهَ رَبَّ الْعَالَمِيْنَ (28)
اگر تو مجھے قتل کرنے کے لیے ہاتھ اٹھائے گا تو میں تجھے قتل کرنے کے لیے ہاتھ نہ اٹھاؤں گا، میں اللہ رب العالمین سے ڈرتا ہوں۔
اِنِّـىٓ اُرِيْدُ اَنْ تَبُـوٓءَ بِاِثْمِىْ وَاِثْمِكَ فَتَكُـوْنَ مِنْ اَصْحَابِ النَّارِ ۚ وَذٰلِكَ جَزَآءُ الظَّالِمِيْنَ (29)
میں چاہتا ہوں کہ میرا اور اپنا گناہ تو ہی سمیٹ لے اور دوزخی بن جائے، اور ظالموں کی یہی سزا ہے۔
فَطَوَّعَتْ لَـهٝ نَفْسُهٝ قَتْلَ اَخِيْهِ فَقَتَلَـهٝ فَاَصْبَحَ مِنَ الْخَاسِرِيْنَ (30)
پھر اسے اس کے نفس نے اپنے بھائی کے خون پر راضی کرلیا پھر اسے مار ڈالا پس وہ نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگیا۔
فَـبَعَثَ اللّـٰهُ غُـرَابًا يَّبْحَثُ فِى الْاَرْضِ لِيُـرِيَهٝ كَيْفَ يُوَارِىْ سَوْءَةَ اَخِيْهِ ۚ قَالَ يَا وَيْلَتَـآ اَعَجَزْتُ اَنْ اَكُـوْنَ مِثْلَ هٰذَا الْغُـرَابِ فَاُوَارِىَ سَوْءَةَ اَخِىْ ۖ فَاَصْبَحَ مِنَ النَّادِمِيْنَ (31)
پھر اللہ نے ایک کوّا بھیجا جو زمین کریدتا تھا تاکہ اسے دکھلائے کہ اپنے بھائی کی لاش کو کس طرح چھپانا ہے، اس نے کہا افسوس مجھ پر اس کوے جیسا بھی نہ ہو سکا کہ اپنے بھائی کی لاش چھپانے کی تدبیر کرتا، پھر پچھتانے لگا۔
مِنْ اَجْلِ ذٰلِكَۚ كَتَبْنَا عَلٰى بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ اَنَّهٝ مَنْ قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْـرِ نَفْسٍ اَوْ فَسَادٍ فِى الْاَرْضِ فَكَاَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَـمِيْعًاۖ وَمَنْ اَحْيَاهَا فَكَاَنَّمَآ اَحْيَا النَّاسَ جَـمِيْعًا ۚ وَلَقَدْ جَآءَتْـهُـمْ رُسُلُـنَا بِالْبَيِّنَاتِ ثُـمَّ اِنَّ كَثِيْـرًا مِّنْـهُـمْ بَعْدَ ذٰلِكَ فِى الْاَرْضِ لَمُسْـرِفُوْنَ (32)
اسی سبب سے، ہم نے بنی اسرائیل پر لکھا کہ جس نے کسی انسان کو خون کے بدلے کے بٍغیر یا زمین میں فساد (روکنے) کے علاوہ قتل کیا تو گویا اس نے تمام انسانوں کو قتل کر دیا، اور جس نے کسی کو زندگی بخشی اس نے گویا تمام انسانوں کی زندگی بخشی، اور ہمارے رسول ان کے پاس کھلے حکم لا چکے ہیں پھر بھی ان میں بہت سے لوگ اس کے بعد بھی زمین میں زیادتیاں کرنے والے ہیں۔
اِنَّمَا جَزَآءُ الَّـذِيْنَ يُحَارِبُوْنَ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ وَيَسْعَوْنَ فِى الْاَرْضِ فَسَادًا اَنْ يُّقَتَّلُوٓا اَوْ يُصَلَّبُـوٓا اَوْ تُقَطَّعَ اَيْدِيْـهِـمْ وَاَرْجُلُـهُـمْ مِّنْ خِلَافٍ اَوْ يُنْفَوْا مِنَ الْاَرْضِ ۚ ذٰلِكَ لَـهُـمْ خِزْىٌ فِى الـدُّنْيَا ۖ وَلَـهُـمْ فِى الْاٰخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيْـمٌ (33)
ان کی بھی یہی سزا ہے جو اللہ اور اس کے رسول سے لڑتے ہیں اور ملک میں فساد کرنے کو دوڑتے ہیں یہ کہ انہیں قتل کیا جائے یا وہ سولی پر چڑھائے جائیں یا ان کے ہاتھ اور پاؤں مخالف جانب سے کاٹے جائیں یا وہ جلا وطن کر دیے جائیں، یہ ذلت ان کے لیے دنیا میں ہے، اور آخرت میں ان کے لیے بڑا عذاب ہے۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ تَابُوْا مِنْ قَبْلِ اَنْ تَقْدِرُوْا عَلَيْـهِـمْ ۖ فَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (34)
مگر جنہوں نے تمہارے قابو پانے سے پہلے توبہ کرلی، تو جان لو کہ اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوا اتَّقُوا اللّـٰهَ وَابْتَغُـوٓا اِلَيْهِ الْوَسِيْلَـةَ وَجَاهِدُوْا فِىْ سَبِيْلِـهٖ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ (35)
اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور اللہ کا قرب تلاش کرو اور اللہ کی راہ میں جہاد کرو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْ اَنَّ لَـهُـمْ مَّا فِى الْاَرْضِ جَـمِيْعًا وَّمِثْلَـهٝ مَعَهٝ لِيَفْتَدُوْا بِهٖ مِنْ عَذَابِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَا تُقُبِّلَ مِنْـهُـمْ ۖ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (36)
بے شک جو لوگ کافر ہیں اگر ان کے پاس دنیا بھر کی چیزیں ہوں اور اس کے ساتھ اتنا ہی اور ہو تاکہ قیامت کے عذاب سے بچنے کے لیے بدلہ میں دیں تو بھی ان سے قبول نہ ہوگا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔
يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّخْرُجُوْا مِنَ النَّارِ وَمَا هُـمْ بِخَارِجِيْنَ مِنْـهَا ۖ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ مُّقِيْـمٌ (37)
وہ چاہیں گے کہ آگ سے نکل جائیں حالانکہ وہ اس سے نکلنے والے نہیں، اور ان کے لیے دائمی عذاب ہے۔
وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَةُ فَاقْطَعُـوٓا اَيْدِيَـهُمَا جَزَآءً بِمَا كَسَبَا نَكَالًا مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَزِيْزٌ حَكِـيْـمٌ (38)
اور چور خواہ مرد ہو یا عورت دونوں کے ہاتھ کاٹ دو یہ ان کی کمائی کا بدلہ اور اللہ کی طرف سے عبرت ناک سزا ہے، اور اللہ غالب حکمت والا ہے۔
فَمَنْ تَابَ مِنْ بَعْدِ ظُلْمِهٖ وَاَصْلَحَ فَاِنَّ اللّـٰهَ يَتُـوْبُ عَلَيْهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (39)
پھر جس نے اپنے ظلم کے بعد توبہ کی اور اصلاح کرلی تو اللہ اس کی توبہ قبول کر لے گا، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّـٰهَ لَـهٝ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِۖ يُعَذِّبُ مَنْ يَّشَآءُ وَيَغْفِرُ لِمَنْ يَّشَآءُ ۗ وَاللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (40)
کیا تجھے معلوم نہیں کہ آسمانوں اور زمین کی سلطنت اللہ ہی کے لیے ہے، وہ جسے چاہے عذاب دے اور جسے چاہے بخش دے، اور اللہ سب چیزوں پر قادر ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الرَّسُوْلُ لَا يَحْزُنْكَ الَّـذِيْنَ يُسَارِعُوْنَ فِى الْكُفْرِ مِنَ الَّـذِيْنَ قَالُـوٓا اٰمَنَّا بِاَفْوَاهِهِـمْ وَلَمْ تُؤْمِنْ قُلُوْبُـهُـمْۚ وَمِنَ الَّـذِيْنَ هَادُوْاۚ سَـمَّاعُوْنَ لِلْكَذِبِ سَـمَّاعُوْنَ لِقَوْمٍ اٰخَرِيْنَ لَمْ يَاْتُوْكَ ۖ يُحَرِّفُوْنَ الْكَلِمَ مِنْ بَعْدِ مَوَاضِعِهٖ ۖ يَقُوْلُوْنَ اِنْ اُوْتِيْتُـمْ هٰذَا فَخُذُوْهُ وَاِنْ لَّمْ تُؤْتَوْهُ فَاحْذَرُوْا ۚ وَمَنْ يُّرِدِ اللّـٰهُ فِتْنَتَهٝ فَلَنْ تَمْلِكَ لَـهٝ مِنَ اللّـٰهِ شَيْئًا ۚ اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ لَمْ يُرِدِ اللّـٰهُ اَنْ يُّطَهِّرَ قُلُوْبَـهُـمْ ۚ لَـهُـمْ فِى الـدُّنْيَا خِزْىٌ ۖ وَلَـهُـمْ فِى الْاٰخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيْـمٌ (41)
اے رسول! ان کا غم نہ کر جو دوڑ کر کفر میں گرتے ہیں وہ لوگ جو اپنے منہ سے کہتے ہیں کہ ہم مومن ہیں حالانکہ ان کے دل مومن نہیں ہیں، اور وہ جو یہودی ہیں، جھوٹ بولنے کے لیے جاسوسی کرتے ہیں وہ دوسری جماعت کے جاسوس ہیں جو تجھ تک نہیں آئی، بات کو اس کے ٹھکانے سے بدل دیتے ہیں، کہتے ہیں کہ تمہیں یہ حکم ملے تو قبول کر لینا اور اگر یہ نہ ملے تو بچتے رہنا، اور جسے اللہ گمراہ کرنا چاہے پھر تو اللہ کے ہاں اس کے لیے کچھ نہیں کر سکتا، یہ وہی لوگ ہیں جن کے دل پاک کرنے کا اللہ نے ارادہ نہیں کیا، ان کے لیے دنیا میں ذلت ہے، اور ان کے لیے آخرت میں بڑا عذاب ہے۔
سَـمَّاعُوْنَ لِلْكَذِبِ اَكَّالُوْنَ لِلسُّحْتِ ۚ فَاِنْ جَآءُوْكَ فَاحْكُمْ بَيْنَـهُـمْ اَوْ اَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ ۖ وَاِنْ تُـعْـرِضْ عَنْـهُـمْ فَلَنْ يَّضُرُّوْكَ شَيْئًا ۖ وَاِنْ حَكَمْتَ فَاحْكُمْ بَيْنَـهُـمْ بِالْقِسْطِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِيْنَ (42)
جھوٹ بولنے کے لیے جاسوسی کرنے والے ہیں اور بہت حرام کھانے والے ہیں، سو اگر وہ تیرے پاس آئیں تو ان میں فیصلہ کر دے یا ان سے منہ پھیر لے، اور اگر تو ان سے منہ پھیر لے گا تو وہ تیرا کچھ نہ بگاڑ سکیں گے، اور اگر تو فیصلہ کرے تو ان میں انصاف سے فیصلہ کر، بے شک اللہ انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔
وَكَيْفَ يُحَكِّمُوْنَكَ وَعِنْدَهُـمُ التَّوْرَاةُ فِيْـهَا حُكْمُ اللّـٰهِ ثُـمَّ يَتَوَلَّوْنَ مِنْ بَعْدِ ذٰلِكَ ۚ وَمَآ اُولٰٓئِكَ بِالْمُؤْمِنِيْنَ (43)
اور وہ تجھے کس طرح منصف بنائیں گے حالانکہ ان کے پاس تورات ہے جس میں اللہ کا حکم ہے پھر اس کے بعد ہٹ جاتے ہیں، اور یہ مومن نہیں ہیں۔
اِنَّـآ اَنْزَلْنَا التَّوْرَاةَ فِيْـهَا هُدًى وَّنُوْرٌ ۚ يَحْكُمُ بِـهَا النَّبِيُّوْنَ الَّـذِيْنَ اَسْلَمُوْا لِلَّـذِيْنَ هَادُوْا وَالرَّبَّانِيُّوْنَ وَالْاَحْبَارُ بِمَا اسْتُحْفِظُوْا مِنْ كِتَابِ اللّـٰهِ وَكَانُوْا عَلَيْهِ شُهَدَآءَ ۚ فَلَا تَخْشَوُا النَّاسَ وَاخْشَوْنِ وَلَا تَشْتَـرُوْا بِاٰيَاتِىْ ثَمَنًا قَلِيْلًا ۚ وَمَنْ لَّمْ يَحْكُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْكَافِرُوْنَ (44)
ہم نے تورات نازل کی کہ اس میں ہدایت اور روشنی ہے، اس پر اللہ کے فرمانبردار پیغمبر یہود کو حکم کرتے تھے اور اہل اللہ اور علماء بھی اس لیے کہ وہ اللہ کی کتاب کے محافظ ٹھہرائے گئے تھے اور اس کی خبر گیری پر مقرر تھے، سو تم لوگوں سے نہ ڈرو اور مجھ سے ڈرو اور میری آیتوں کے بدلے میں تھوڑا مول مت لو، اور جو کوئی اس کے موافق فیصلہ نہ کرے جو اللہ نے اتارا ہے تو وہی لوگ کافر ہیں۔
وَكَتَبْنَا عَلَيْـهِـمْ فِيْـهَآ اَنَّ النَّفْسَ بِالنَّفْسِ وَالْعَيْنَ بِالْعَيْنِ وَالْاَنْفَ بِالْاَنْفِ وَالْاُذُنَ بِالْاُذُنِ وَالسِّنَّ بِالسِّنِّ وَالْجُرُوْحَ قِصَاصٌ ۚ فَمَنْ تَصَدَّقَ بِهٖ فَهُوَ كَفَّارَةٌ لَّـهٝ ۚ وَمَنْ لَّمْ يَحْكُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الظَّالِمُوْنَ (45)
اور ہم نے ان پر اس کتاب میں لکھا تھا کہ جان کے بدلے جان اور آنکھ کے بدلے آنکھ اور ناک کے بدلے ناک اور کان کے بدلے کان اور دانت کے بدلے دانت اور زخموں کا بدلہ ان کے برابر ہے، پھر جس نے معاف کر دیا تو وہ گناہ سے پاک ہو گیا، اور جو کوئی اس کے موافق حکم نہ کرے جو اللہ نے اتارا سو وہی لوگ ظالم ہیں۔
وَقَفَّيْنَا عَلٰٓى اٰثَارِهِـمْ بِعِيْسَى ابْنِ مَرْيَـمَ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنَ التَّوْرَاةِ ۖ وَاٰتَيْنَاهُ الْاِنْجِيْلَ فِيْهِ هُدًى وَّنُـوْرٌۙ وَّمُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنَ التَّوْرَاةِ وَهُدًى وَّمَوْعِظَةً لِّلْمُتَّقِيْنَ (46)
اور ہم نے ان کے پیچھے انہیں کے قدموں پر مریم کے بیٹے عیسیٰ کو بھیجا جو اپنے سے پہلی کتاب تورات کی تصدیق کرنے والا تھا، اور ہم نے اسے انجیل دی جس میں ہدایت اور روشنی تھی، اپنے سے پہلی کتاب تورات کی تصدیق کرنے والا تھا اور وہ راہ بتانے والی تھی اور ڈرنے والوں کے لیے نصیحت تھی۔
وَلْيَحْكُمْ اَهْلُ الْاِنْجِيْلِ بِمَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ فِيْهِ ۚ وَمَنْ لَّمْ يَحْكُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْفَاسِقُوْنَ (47)
اور چاہیے کہ انجیل والے اس کے موافق حکم کریں جو اللہ نے اس میں اتارا ہے، اور جو شخص اس کے موافق حکم نہ کرے جو اللہ نے اتارا ہے تو پھر وہی لوگ نافرمان ہیں۔
وَاَنْزَلْنَـآ اِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنَ الْكِتَابِ وَمُهَيْمِنًا عَلَيْهِ ۖ فَاحْكُمْ بَيْنَـهُـمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ ۖ وَلَا تَتَّبِــعْ اَهْوَآءَهُـمْ عَمَّا جَآءَكَ مِنَ الْحَقِّ ۚ لِكُلٍّ جَعَلْنَا مِنْكُمْ شِرْعَةً وَّمِنْـهَاجًا ۚ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَجَعَلَكُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّلٰكِنْ لِّيَبْلُوَكُمْ فِىْ مَآ اٰتَاكُمْ ۖ فَاسْتَبِقُوا الْخَيْـرَاتِ ۚ اِلَى اللّـٰهِ مَرْجِعُكُمْ جَـمِيْعًا فَيُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ فِيْهِ تَخْتَلِفُوْنَ (48)
ہم نے تجھ پر سچی کتاب اتاری جو اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے اور ان کے مضامین پر نگہبانی کرنے والی ہے، سو تو ان لوگوں میں اس کے موافق حکم کر جو اللہ نے اتارا ہے، اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کر اپنے پاس آنے والے حق سے منہ موڑ کر، ہم نے تم میں سے ہر ایک کے لیے ایک شریعت اور واضح راہ مقرر کر دی ہے، اور اگر اللہ چاہتا تو سب کو ایک ہی امت کر دیتا لیکن وہ تمہیں اپنے دیے ہوئے حکموں میں آزمانا چاہتا ہے، اس لیے نیکیوں میں ایک دوسرے سے بڑھنے کی کوشش کرو، سب کو اللہ کے پاس پہنچنا ہے پھر تمہیں بتائے گا جس میں تم اختلاف کرتے تھے۔
وَاَنِ احْكُمْ بَيْنَـهُـمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ وَلَا تَتَّبِــعْ اَهْوَآءَهُـمْ وَاحْذَرْهُـمْ اَنْ يَّفْتِنُـوْكَ عَنْ بَعْضِ مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ اِلَيْكَ ۖ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاعْلَمْ اَنَّمَا يُرِيْدُ اللّـٰهُ اَنْ يُّصِيْبَـهُـمْ بِبَعْضِ ذُنُـوْبِـهِـمْ ۗ وَاِنَّ كَثِيْـرًا مِّنَ النَّاسِ لَفَاسِقُوْنَ (49)
اور یہ کہ تو ان لوگوں میں اس کے موافق حکم کر جو اللہ نے اتارا ہے اور ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کر اور ان سے بچتا رہ کہ تجھے کسی ایسے حکم سے بہکا نہ دیں جو اللہ نے تجھ پر اتارا ہے، پھر اگر یہ منہ موڑیں تو جان لو کہ اللہ کا ارادہ انہیں مصیبت میں مبتلا کرنے کا ہے ان کے بعض گناہوں کی پاداش میں، اور لوگوں میں بہت سے نافرمان ہیں۔
اَفَحُكْمَ الْجَاهِلِيَّـةِ يَبْغُوْنَ ۚ وَمَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّـٰهِ حُكْمًا لِّقَوْمٍ يُوْقِنُـوْنَ (50)
تو کیا پھر جاہلیت کا فیصلہ چاہتے ہیں، حالانکہ جو لوگ یقین رکھنے والے ہیں ان کے ہاں اللہ سے بہتر اور کوئی فیصلہ کرنے والا نہیں۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَتَّخِذُوا الْيَـهُوْدَ وَالنَّصَارٰٓى اَوْلِيَآءَ ۘ بَعْضُهُـمْ اَوْلِيَآءُ بَعْضٍ ۚ وَمَنْ يَّتَوَلَّـهُـمْ مِّنْكُمْ فَاِنَّهٝ مِنْـهُـمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الظَّالِمِيْنَ (51)
اے ایمان والو! یہود اور نصاریٰ کو دوست نہ بناؤ وہ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں، اور جو کوئی تم میں سے ان کے ساتھ دوستی کرے تو وہ انہیں سے ہے، اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں کرتا۔
فَـتَـرَى الَّـذِيْنَ فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ مَّرَضٌ يُّسَارِعُوْنَ فِيْـهِـمْ يَقُوْلُوْنَ نَخْشٰٓى اَنْ تُصِيْبَنَـا دَآئِرَةٌ ۚ فَـعَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّاْتِىَ بِالْفَتْحِ اَوْ اَمْرٍ مِّنْ عِنْدِهٖ فَيُصْبِحُوْا عَلٰٓى مَآ اَسَرُّوْا فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ نَادِمِيْنَ (52)
پھر تو ان لوگوں کو دیکھے گا جن کے دلوں میں بیماری ہے کہ ان (مخالفین) میں دوڑ کر جا ملتے ہیں یہ کہتے ہوئے کہ ہمیں ڈر ہے کہ ہم پر زمانے کی گردش نہ آ جائے، سو قریب ہے کہ اللہ جلدی فتح ظاہر فرما دے یا کوئی اور حکم اپنے ہاں سے ظاہر کرے پھر یہ اپنے دل کی چھپی ہوئی بات پر شرمندہ ہوں گے۔
وَيَقُوْلُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا اَهٰٓؤُلَآءِ الَّـذِيْنَ اَقْسَمُوْا بِاللّـٰهِ جَهْدَ اَيْمَانِـهِـمْ ۙ اِنَّـهُـمْ لَمَعَكُمْ ۚ حَبِطَتْ اَعْمَالُـهُـمْ فَاَصْبَحُوْا خَاسِرِيْنَ (53)
اور مسلمان کہتے ہیں کہ کیا یہ وہی لوگ ہیں جو اللہ کے نام کی پکی قسمیں کھاتے تھے کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں، ان کے اعمال برباد ہو گئے پھر وہ نقصان اٹھانے والے ہو گئے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَنْ يَّرْتَدَّ مِنْكُمْ عَنْ دِيْنِهٖ فَسَوْفَ يَاْتِى اللّـٰهُ بِقَوْمٍ يُّحِبُّـهُـمْ وَيُحِبُّوْنَهٝ ۙ اَذِلَّـةٍ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ اَعِزَّةٍ عَلَى الْكَافِـرِيْنَۖ يُجَاهِدُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَلَا يَخَافُوْنَ لَوْمَةَ لَآئِـمٍ ۚ ذٰلِكَ فَضْلُ اللّـٰهِ يُؤْتِيْهِ مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَاللّـٰهُ وَاسِـعٌ عَلِيْـمٌ (54)
اے ایمان والو! جو کوئی تم میں سے اپنے دین سے پھر جائے گا تو عنقریب اللہ ایسی قوم کو لائے گا کہ جن کو اللہ چاہتا ہے اور وہ اس کو چاہتے ہیں، مسلمانوں پر نرم دل ہوں گے اور کافروں پر زبردست، اللہ کی راہ میں لڑیں گے اور کسی کی ملامت سے نہیں ڈریں گے، یہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہے دیتا ہے، اور اللہ کشائش والا جاننے والا ہے۔
اِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللّـٰهُ وَرَسُوْلُـهٝ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوا الَّـذِيْنَ يُقِيْمُوْنَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُوْنَ الزَّكَاةَ وَهُـمْ رَاكِعُوْنَ (55)
تمہارا دوست تو اللہ ہے اور اس کا رسول ہے اور ایمان دار لوگ ہیں جو نماز قائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور وہ عاجزی کرنے والے ہیں۔
وَمَنْ يَّتَوَلَّ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا فَاِنَّ حِزْبَ اللّـٰهِ هُـمُ الْغَالِبُوْنَ (56)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول اور ایمان داروں کو دوست رکھے تو (مطمئن رہے کہ) اللہ کی جو جماعت ہے وہی غالب ہونے والی ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَتَّخِذُوا الَّـذِيْنَ اتَّخَذُوْا دِيْنَكُمْ هُزُوًا وَّلَعِبًا مِّنَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَالْكُفَّارَ اَوْلِيَآءَ ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ (57)
اے ایمان والو! ان لوگوں کو اپنا دوست نہ بناؤ جنہوں نے تمہارے دین کو ہنسی اور کھیل بنا رکھا ہے ان لوگوں میں سے جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی اور کافروں کو، اور اللہ سے ڈرو اگر تم ایمان دار ہو۔
وَاِذَا نَادَيْتُـمْ اِلَى الصَّلَاةِ اتَّخَذُوْهَا هُزُوًا وَّلَعِبًا ۚ ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ قَوْمٌ لَّا يَعْقِلُوْنَ (58)
اور جب تم نماز کے لیے پکارتے ہو تو وہ لوگ اس کے ساتھ ہنسی اور کھیل کرتے ہیں، یہ اس لیے کہ وہ لوگ بے عقل ہیں۔
قُلْ يَآ اَهْلَ الْكِتَابِ هَلْ تَنْقِمُوْنَ مِنَّـآ اِلَّآ اَنْ اٰمَنَّا بِاللّـٰهِ وَمَآ اُنْزِلَ اِلَيْنَا وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلُ ۙ وَاَنَّ اَكْثَرَكُمْ فَاسِقُوْنَ (59)
کہہ دو اے اہل کتاب! تم ہم میں کون سا عیب پاتے ہو اس کے سوا کہ ہم اللہ پر ایمان لائے ہیں اور اس پر جو ہمارے پاس بھیجا گیا ہے اور اس پر بھی جو پہلے بھیجا جا چکا ہے، اور بات یہ ہے کہ تم میں اکثر لوگ نافرمان ہیں۔
قُلْ هَلْ اُنَبِّئُكُمْ بِشَـرٍّ مِّنْ ذٰلِكَ مَثُوْبَةً عِنْدَ اللّـٰهِ ۚ مَنْ لَّـعَنَهُ اللّـٰهُ وَغَضِبَ عَلَيْهِ وَجَعَلَ مِنْـهُـمُ الْقِرَدَةَ وَالْخَنَازِيْرَ وَعَبَدَ الطَّاغُوْتَ ۚ اُولٰٓئِكَ شَرٌّ مَّكَانًا وَّاَضَلُّ عَنْ سَوَآءِ السَّبِيْلِ (60)
کہہ دو کیا میں تمہیں بتاؤں کہ اللہ کے ہاں ان میں سے کس کی بری جزا ہے، وہی جس پر اللہ نے لعنت کی اور اس پر غضب نازل کیا اور بعضوں کو ان میں سے بندر بنایا اور بعضوں کو سور اور جنہوں نے شیطان کی بندگی کی، وہی لوگ درجہ میں بدتر ہیں اور راہ راست سے بھی بہت دور ہیں۔
وَاِذَا جَآءُوْكُمْ قَالُـوٓا اٰمَنَّا وَقَدْ دَّخَلُوْا بِالْكُفْرِ وَهُـمْ قَدْ خَرَجُوْا بِهٖ ۚ وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِمَا كَانُـوْا يَكْـتُمُوْنَ (61)
اور جب تمہارے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے حالانکہ وہ کافر ہی آئے تھے اور کافر ہی گئے، اور اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ وہ چھپاتے تھے۔
وَتَـرٰى كَثِيْـرًا مِّنْـهُـمْ يُسَارِعُوْنَ فِى الْاِثْـمِ وَالْعُدْوَانِ وَاَكْلِهِـمُ السُّحْتَ ۚ لَبِئْسَ مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (62)
اور تو ان میں سے اکثر کو دیکھے گا کہ گناہ پر اور ظلم پر اور حرام کھانے کے لیے دوڑتے ہیں، بہت برا ہے جو کچھ وہ کر رہے ہیں۔
لَوْلَا يَنْـهَاهُـمُ الرَّبَّانِيُّوْنَ وَالْاَحْبَارُ عَنْ قَوْلِـهِـمُ الْاِثْـمَ وَاَكْلِهِـمُ السُّحْتَ ۚ لَبِئْسَ مَا كَانُـوْا يَصْنَعُوْنَ (63)
ان کے مشائخ اور علماء گناہ کی بات کہنے اور حرام مال کھانے سے انہیں کیوں نہیں منع کرتے، البتہ بری ہے وہ چیز جو وہ کرتے ہیں۔
وَقَالَتِ الْيَـهُوْدُ يَدُ اللّـٰهِ مَغْلُوْلَـةٌ ۚ غُلَّتْ اَيْدِيْـهِـمْ وَلُعِنُـوْا بِمَا قَالُوْا ۘ بَلْ يَدَاهُ مَبْسُوْطَتَانِ يُنْفِقُ كَيْفَ يَشَآءُ ۚ وَلَيَـزِيْدَنَّ كَثِيْـرًا مِّنْـهُـمْ مَّآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ طُغْيَانًا وَّكُفْرًا ۚ وَاَلْقَيْنَا بَيْنَـهُـمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَآءَ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ ۚ كُلَّمَآ اَوْقَدُوْا نَارًا لِّلْحَرْبِ اَطْفَاَهَا اللّـٰهُ ۚ وَيَسْعَوْنَ فِى الْاَرْضِ فَسَادًا ۚ وَاللّـٰهُ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِيْنَ (64)
اور یہود کہتے ہیں کہ اللہ کا ہاتھ بند ہوگیا ہے، انہیں کے ہاتھ بند ہوں اور انہیں اس کہنے پر لعنت ہے، بلکہ اس کے دونوں ہاتھ کھلے ہوئے ہیں جس طرح چاہے خرچ کرتا ہے، اور جو کلام تیرے رب کی طرف سے تم پر نازل ہوا ہے وہ ان میں سے اکثر لوگوں کی سرکشی اور کفر میں زیادتی کا باعث بن گیا ہے، اور ہم نے ان کے درمیان قیامت تک عداوت اور دشمنی ڈال دی ہے، جب کبھی لڑائی کے لیے آگ سلگاتے ہیں تو اللہ اس کو بجھا دیتا ہے، اور زمین میں فساد پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں، اور اللہ فساد کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
وَلَوْ اَنَّ اَهْلَ الْكِتَابِ اٰمَنُـوْا وَاتَّقَوْا لَكَفَّرْنَا عَنْـهُـمْ سَيِّئَاتِـهِـمْ وَلَاَدْخَلْنَاهُـمْ جَنَّاتِ النَّعِيْـمِ (65)
اور اگر اہل کتاب ایمان لاتے اور ڈرتے تو ہم ان میں سے ان کی برائیاں دور کر دیتے اور ضرور انہیں نعمت کے باغوں میں داخل کرتے۔
وَلَوْ اَنَّـهُـمْ اَقَامُوا التَّوْرَاةَ وَالْاِنْجِيْلَ وَمَآ اُنْزِلَ اِلَيْـهِـمْ مِّنْ رَّبِّـهِـمْ لَاَكَلُوْا مِنْ فَوْقِهِـمْ وَمِنْ تَحْتِ اَرْجُلِهِـمْ ۚ مِّنْـهُـمْ اُمَّـةٌ مُّقْتَصِدَةٌ ۚ وَكَثِيْـرٌ مِّنْـهُـمْ سَآءَ مَا يَعْمَلُوْنَ (66)
اور اگر وہ تورات اور انجیل کو قائم رکھتے اور اس کو جو ان پر ان کے رب کی طرف سے نازل ہوا ہے تو اپنے اوپر سے اور اپنے پاؤں کے نیچے سے کھاتے، کچھ لوگ ان میں سیدھی راہ پر ہیں، اور اکثر ان میں سے برے کام کر رہے ہیں۔
يَآ اَيُّـهَا الرَّسُوْلُ بَلِّــغْ مَآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ ۖ وَاِنْ لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهٝ ۚ وَاللّـٰهُ يَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الْكَافِـرِيْنَ (67)
اے رسول! جو تجھ پر تیرے رب کی طرف سے اترا ہے اسے پہنچا دے، اور اگر تو نے ایسا نہ کیا تو اس کی پیغمبری کا حق ادا نہیں کیا، اور اللہ تجھے لوگوں سے بچائے گا، بے شک اللہ کافروں کی قوم کو راستہ نہیں دکھاتا۔
قُلْ يَآ اَهْلَ الْكِتَابِ لَسْتُـمْ عَلٰى شَىْءٍ حَتّـٰى تُقِيْمُوا التَّوْرَاةَ وَالْاِنْجِيْلَ وَمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ ۗ وَلَيَـزِيْدَنَّ كَثِيْـرًا مِّنْـهُـمْ مَّـآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ طُغْيَانًا وَّكُفْرًا ۖ فَلَا تَاْسَ عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِـرِيْنَ (68)
کہہ دو اے اہل کتاب! تم کسی راہ پر نہیں ہو جب تک کہ تم قائم نہ کرو تورات کو اور انجیل کو اور اسے جو تمہارے رب کی طرف سے نازل کی گئی ہے، اور ضرور یہ فرمان جو تم پر نازل ہوا ہے ان میں سے اکثر کی سرکشی اور انکار کو اور زیادہ بڑھائے گا، سو افسوس نہ کرو انکار کرنے والوں کے حال پر۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَالَّـذِيْنَ هَادُوْا وَالصَّابِئُـوْنَ وَالنَّصَارٰى مَنْ اٰمَنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (69)
بے شک مسلمان اور یہودی اور صابئی اور عیسائی جو کوئی بھی (اپنے مذہب کے زمانے میں) اللہ اور قیامت پر ایمان لایا اور نیک کام کیے تو ان پر کوئی خوف نہیں ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
لَقَدْ اَخَذْنَا مِيْثَاقَ بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ وَاَرْسَلْنَـآ اِلَيْـهِـمْ رُسُلًا ۖ كُلَّمَا جَآءَهُـمْ رَسُوْلٌ بِمَا لَا تَـهْوٰٓى اَنْفُسُهُـمْ فَرِيْقًا كَذَّبُوْا وَفَرِيْقًا يَّقْتُلُوْنَ (70)
ہم نے بنی اسرائیل سے پختہ وعدہ لیا تھا اور ان کی طرف کئی رسول بھیجے تھے، جب کبھی کوئی رسول ان کے پاس وہ حکم لایا جو ان کے نفس نہیں چاہتے تھے تو (رسولوں کی) ایک جماعت کو جھٹلایا اور ایک جماعت کو قتل کر ڈالا۔
وَحَسِبُـوٓا اَلَّا تَكُـوْنَ فِتْنَـةٌ فَـعَمُوْا وَصَمُّوْا ثُـمَّ تَابَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ ثُـمَّ عَمُوْا وَصَمُّوْا كَثِيْـرٌ مِّنْـهُـمْ ۚ وَاللّـٰهُ بَصِيْـرٌ بِمَا يَعْمَلُوْنَ (71)
اور یہی گمان کیا کہ کوئی فتنہ نہیں ہوگا پھر اندھے اور بہرے ہوئے پھر اللہ نے ان کی توبہ قبول کی پھر ان میں سے اکثر اندھے اور بہرے ہو گئے، اور جو کچھ وہ کرتے ہیں اللہ دیکھتا ہے۔
لَقَدْ كَفَرَ الَّـذِيْنَ قَالُـوٓا اِنَّ اللّـٰهَ هُوَ الْمَسِيْحُ ابْنُ مَرْيَـمَ ۖ وَقَالَ الْمَسِيْحُ يَا بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ اعْبُدُوا اللّـٰهَ رَبِّىْ وَرَبَّكُمْ ۖ اِنَّهٝ مَنْ يُّشْرِكْ بِاللّـٰهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّـٰهُ عَلَيْهِ الْجَنَّـةَ وَمَاْوَاهُ النَّارُ ۖ وَمَا لِلظَّالِمِيْنَ مِنْ اَنْصَارٍ (72)
البتہ تحقیق وہ لوگ کافر ہوئے جنہوں نے کہا کہ بے شک اللہ وہی مریم کا بیٹا مسیح ہی ہے، اور (حالانکہ) مسیح نے کہا کہ اے بنی اسرائیل! اس اللہ کی بندگی کرو جو میرا اور تمہارا رب ہے، بے شک جس نے اللہ کا شریک ٹھہرایا سو اللہ نے اس پر جنت حرام کی اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے، اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ہوگا۔
لَّقَدْ كَفَرَ الَّـذِيْنَ قَالُـوٓا اِنَّ اللّـٰهَ ثَالِثُ ثَلَاثَةٍ ۘ وَمَا مِنْ اِلٰـهٍ اِلَّآ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ ۚ وَاِنْ لَّمْ يَنْتَـهُوْا عَمَّا يَقُوْلُوْنَ لَيَمَسَّنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْـهُـمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (73)
بے شک وہ کافر ہوئے جنہوں نے کہا کہ اللہ تین میں سے ایک ہے، اور (حالانکہ) سوائے ایک معبود کے اور کوئی معبود نہیں، اور اگر وہ اس بات سے باز نہ آئیں گے جو وہ کہتے ہیں تو ان میں سے کفر پر قائم رہنے والوں کو دردناک عذاب پہنچے گا۔
اَفَلَا يَتُـوْبُوْنَ اِلَى اللّـٰهِ وَيَسْتَغْفِرُوْنَهٝ ۚ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (74)
اللہ کے آگے کیوں توبہ نہیں کرتے اور اس سے گناہ نہیں بخشواتے، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
مَّا الْمَسِيْحُ ابْنُ مَرْيَـمَ اِلَّا رَسُوْلٌ ۚ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِـهِ الرُّسُلُ ۚ وَاُمُّـهٝ صِدِّيْقَةٌ ۖ كَانَا يَاْكُلَانِ الطَّعَامَ ۗ اُنْظُرْ كَيْفَ نُـبَيِّنُ لَـهُـمُ الْاٰيَاتِ ثُـمَّ انْظُرْ اَنّـٰى يُؤْفَكُـوْنَ (75)
مریم کا بیٹا مسیح تو صرف ایک پیغمبر ہی ہے، اس سے پہلے اور بھی پیغمبر گزر چکے ہیں، اور اس کی ماں سچی ہے، وہ دونوں کھانا کھاتے تھے، دیکھ ہم انہیں کیسی دلیلیں بتلاتے ہیں پھر دیکھو وہ کہاں الٹے جاتے ہیں۔
قُلْ اَتَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مَا لَا يَمْلِكُ لَكُمْ ضَرًّا وَّلَا نَفْعًا ۚ وَاللّـٰهُ هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْـمُ (76)
کہہ دو کہ تم اللہ کو چھوڑ کر ایسی چیز کی بندگی کرتے ہو جو تمہارے نقصان اور نفع کی مالک نہیں، اور اللہ وہی ہے سننے والا جاننے والا۔
قُلْ يَآ اَهْلَ الْكِتَابِ لَا تَغْلُوْا فِىْ دِيْنِكُمْ غَيْـرَ الْحَقِّ وَلَا تَتَّبِعُـوٓا اَهْوَآءَ قَوْمٍ قَدْ ضَلُّوْا مِنْ قَبْلُ وَاَضَلُّوْا كَثِيْـرًا وَّضَلُّوْا عَنْ سَوَآءِ السَّبِيْلِ (77)
کہہ دو اے اہل کتاب! تم اپنے دین میں ناحق زیادتی مت کرو اور ان لوگوں کی خواہشات کی پیروی نہ کرو جو اس سے پہلے گمراہ ہو چکے اور انہوں نے بہتوں کو گمراہ کیا اور سیدھی راہ سے دور ہو گئے۔
لُعِنَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ عَلٰى لِسَانِ دَاوُوْدَ وَعِيْسَى ابْنِ مَرْيَـمَ ۚ ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا وَّكَانُـوْا يَعْتَدُوْنَ (78)
بنی اسرائیل میں سے جو کافر ہوئے ان پر داؤد اور مریم کے بیٹے عیسیٰ کی زبان سے لعنت کی گئی، یہ اس لیے کہ وہ نافرمان تھے اور حد سے گزر گئے تھے۔
كَانُـوْا لَا يَتَنَاهَوْنَ عَنْ مُّنْكَرٍ فَـعَلُوْهُ ۚ لَبِئْسَ مَا كَانُـوْا يَفْعَلُوْنَ (79)
آپس میں برے کام سے منع نہ کرتے تھے جو وہ کر رہے تھے، کیسا ہی برا کام ہے جو وہ کرتے تھے۔
تَـرٰى كَثِيْـرًا مِّنْـهُـمْ يَتَوَلَّوْنَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ لَبِئْسَ مَا قَدَّمَتْ لَـهُـمْ اَنْفُسُهُـمْ اَنْ سَخِطَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ وَفِى الْعَذَابِ هُـمْ خَالِـدُوْنَ (80)
تو دیکھے گا کہ ان میں سے بہت سے لوگ کافروں سے دوستی رکھتے ہیں، انہوں نے کیسا ہی برا سامان اپنے نفسوں کے لیے آگے بھیجا اور وہ یہ کہ ان پر اللہ کا غضب ہوا اور وہ ہمیشہ عذاب میں رہنے والے ہیں۔
وَلَوْ كَانُـوْا يُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَالنَّبِىِّ وَمَآ اُنْزِلَ اِلَيْهِ مَا اتَّخَذُوْهُـمْ اَوْلِيَآءَ وَلٰكِنَّ كَثِيْـرًا مِّنْـهُـمْ فَاسِقُوْنَ (81)
اور اگر وہ ایمان لاتے اللہ اور نبی پر اور اس چیز پر جو اس کی طرف سے نازل کی گئی ہے تو کافروں کو دوست نہ بناتے لیکن ان میں سے اکثر لوگ نافرمان ہیں۔
لَتَجِدَنَّ اَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِّلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوا الْيَـهُوْدَ وَالَّـذِيْنَ اَشْرَكُوْا ۖ وَلَتَجِدَنَّ اَقْرَبَـهُـمْ مَّوَدَّةً لِّلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوا الَّـذِيْنَ قَالُـوٓا اِنَّا نَصَارٰى ۚ ذٰلِكَ بِاَنَّ مِنْـهُـمْ قِسِّيْسِينَ وَرُهْبَانًا وَّاَنَّـهُـمْ لَا يَسْتَكْبِـرُوْنَ (82)
تو سب لوگوں سے زیادہ مسلمانوں کا دشمن یہودیوں اور مشرکوں کو پائے گا، اور تو سب سے نزدیک محبت میں مسلمانوں سے ان لوگوں کو پائے گا جو کہتے ہیں کہ ہم نصاریٰ ہیں، یہ اس لیے کہ ان میں علماء اور درویش ہیں اور اس لیے کہ وہ تکبر نہیں کرتے۔
وَاِذَا سَـمِعُوْا مَآ اُنْزِلَ اِلَى الرَّسُوْلِ تَـرٰٓى اَعْيُنَـهُـمْ تَفِيْضُ مِنَ الـدَّمْـعِ مِمَّا عَـرَفُوْا مِنَ الْحَقِّ ۖ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَـآ اٰمَنَّا فَاكْـتُـبْنَا مَعَ الشَّاهِدِيْنَ (83)
اور جب اس چیز کو سنتے ہیں جو رسول پر اتری تو ان کی آنکھوں کو دیکھے گا کہ آنسوؤں سے بہتی ہیں اس لیے کہ انہوں نے حق کو پہچان لیا، کہتے ہیں اے ہمارے رب! ہم ایمان لائے پس تو ہمیں ماننے والوں کے ساتھ لکھ لے۔
وَمَا لَنَا لَا نُؤْمِنُ بِاللّـٰهِ وَمَا جَآءَنَا مِنَ الْحَقِّۙ وَنَطْمَعُ اَنْ يُّدْخِلَنَا رَبُّنَا مَعَ الْقَوْمِ الصَّالِحِيْنَ (84)
اور ہمیں کیا ہے کہ ہم اللہ پر ایمان نہ لائیں اور اس چیز پر جو ہمیں حق سے پہنچی ہے، اور ہم اس کی طمع رکھتے ہیں کہ ہمیں ہمارا رب نیکوں میں داخل کرے گا۔
فَاَثَابَـهُـمُ اللّـٰهُ بِمَا قَالُوْا جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ جَزَآءُ الْمُحْسِنِيْنَ (85)
پھر اللہ نے انہیں اس کہنے کے بدلے میں ایسے باغ دیے کہ جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور نیکی کرنے والوں کا یہی بدلہ ہے۔
وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَكَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ الْجَحِيْـمِ (86)
اور وہ لوگ جو کافر ہوئے اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہ دوزخ کے رہنے والے ہیں۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تُحَرِّمُوْا طَيِّبَاتِ مَآ اَحَلَّ اللّـٰهُ لَكُمْ وَلَا تَعْتَدُوْا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِيْنَ (87)
اے ایمان والو! ان ستھری چیزوں کو حرام نہ کرو جو اللہ نے تمہارے لیے حلال کی ہیں اور حد سے نہ بڑھو، بے شک اللہ حد سے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
وَكُلُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّـٰهُ حَلَالًا طَيِّبًا ۚ وَّاتَّقُوا اللّـٰهَ الَّـذِىٓ اَنْتُـمْ بِهٖ مُؤْمِنُـوْنَ (88)
اور کھاؤ اللہ کے رزق میں سے جو چیز حلال ستھری ہو، اور اللہ سے ڈرو جس پر تم ایمان رکھتے ہو۔
لَا يُؤَاخِذُكُمُ اللّـٰهُ بِاللَّغْوِ فِىٓ اَيْمَانِكُمْ وَلٰكِنْ يُّؤَاخِذُكُمْ بِمَا عَقَّدْتُّـمُ الْاَيْمَانَ ۖ فَكَـفَّارَتُهٝٓ اِطْعَامُ عَشَـرَةِ مَسَاكِيْنَ مِنْ اَوْسَطِ مَا تُطْعِمُوْنَ اَهْلِيْكُمْ اَوْ كِسْوَتُـهُـمْ اَوْ تَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ ۖ فَمَنْ لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلَاثَةِ اَيَّامٍ ۚ ذٰلِكَ كَفَّارَةُ اَيْمَانِكُمْ اِذَا حَلَفْتُـمْ ۚ وَاحْفَظُوٓا اَيْمَانَكُمْ ۚ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّـٰهُ لَكُمْ اٰيَاتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَشْكُـرُوْنَ (89)
اللہ تمہیں تمہاری فضول قسموں پر نہیں پکڑتا لیکن ان قسموں پر پکڑتا ہے جن پر تم اپنے آپ کو پابند کرو، سو اس کا کفارہ دس مسکینوں کو اوسط درجہ کا کھانا دینا ہے (ایسا کھانا) جو تم اپنے گھر والوں کو دیتے ہو یا دس مسکینوں کو کپڑا پہنانا یا گردن (غلام) آزاد کرنا، پھر جو شخص یہ نہ کر پائے تو پھر تین دن کے روزے رکھنے ہیں، یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب تم قسم کھاؤ، اور اپنی قسموں کی حفاظت کیا کرو، اسی طرح اللہ تمہارے لیے اپنے حکم بیان کرتا ہے تاکہ تم شکر کرو۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِـرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ (90)
اے ایمان والو! شراب اور جوا اور بت اور فال کے تیر سب شیطان کے گندے کام ہیں سو ان سے بچتے رہو تاکہ تم نجات پاؤ۔
اِنَّمَا يُرِيْدُ الشَّيْطَانُ اَنْ يُّوْقِــعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَآءَ فِى الْخَمْرِ وَالْمَيْسِـرِ وَيَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّـٰهِ وَعَنِ الصَّلَاةِ ۖ فَهَلْ اَنْتُـمْ مُّنْتَـهُوْنَ (91)
شیطان تو یہی چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے سے تم میں دشمنی اور بغض ڈال دے اور تمہیں اللہ کی یاد سے اور نماز سے روکے، سو اب بھی باز آجاؤ۔
وَاَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَاحْذَرُوْا ۚ فَاِنْ تَوَلَّيْتُـمْ فَاعْلَمُوٓا اَنَّمَا عَلٰى رَسُوْلِنَا الْبَلَاغُ الْمُبِيْنُ (92)
اور اللہ کا حکم مانو اور رسول کا حکم مانو اور بچتے رہو، پھر اگر تم پھر جاؤ گے تو جان لو کہ ہمارے رسول کے ذمہ صرف واضح طور پر پہنچا دینا ہی ہے۔
لَيْسَ عَلَى الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيْمَا طَعِمُوٓا اِذَا مَا اتَّقَوْا وَّاٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ثُـمَّ اتَّقَوْا وَّاٰمَنُـوْا ثُـمَّ اتَّـقَوْا وَّاَحْسَنُـوْا ۗ وَاللّـٰهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِيْنَ (93)
جو لوگ ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے ان پر کوئی گناہ نہیں اس چیز میں جو پہلے کھا چکے ہیں (اس صورت میں کہ) جب پرہیزگار ہوئے اور ایمان لائے اور نیک عمل کیے تو پھر (مستقل مزاجی سے) پرہیزگار ہوگئے اور نیکی کرنے لگے، اور اللہ نیکی کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَيَبْلُوَنَّكُمُ اللّـٰهُ بِشَىْءٍ مِّنَ الصَّيْدِ تَنَالُـهٝٓ اَيْدِيْكُمْ وَرِمَاحُكُمْ لِيَعْلَمَ اللّـٰهُ مَنْ يَّخَافُـهٝ بِالْغَيْبِ ۚ فَمَنِ اعْتَدٰى بَعْدَ ذٰلِكَ فَلَـهٝ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (94)
اے ایمان والو! البتہ اللہ تمہیں آزمائے گا اس شکار کی چیز میں جس پر تمہارے ہاتھ اور تمہارے نیزے پہنچیں گے تاکہ اللہ معلوم کرے کہ بن دیکھے اس سے کون ڈرتا ہے، پھر جس نے اس کے بعد زیادتی کی تو اس کے لیے دردناک عذاب ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَقْتُلُوا الصَّيْدَ وَاَنْتُـمْ حُرُمٌ ۚ وَمَنْ قَتَلَـهٝ مِنْكُمْ مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآءٌ مِّثْلُ مَا قَتَلَ مِنَ النَّـعَمِ يَحْكُمُ بِهٖ ذَوَا عَدْلٍ مِّنْكُمْ هَدْيًا بَالِغَ الْكَعْبَةِ اَوْ كَفَّارَةٌ طَعَامُ مَسَاكِيْنَ اَوْ عَدْلُ ذٰلِكَ صِيَامًا لِّيَذُوْقَ وَبَالَ اَمْرِهٖ ۗ عَفَا اللّـٰهُ عَمَّا سَلَفَ ۚ وَمَنْ عَادَ فَيَنْتَقِمُ اللّـٰهُ مِنْهُ ۗ وَاللّـٰهُ عَزِيْزٌ ذُو انْتِقَامٍ (95)
اے ایمان والو! شکار کو نہ قتل کرو جب تم احرام میں ہو، اور تم میں سے جو کوئی اسے جان بوجھ کر مارے تو پھر بدلے میں اس مارے ہوئے کے برابر مویشی لازم ہے جو تم میں سے دو معتبر آدمی تجویز کریں بشرطیکہ قربانی کعبہ تک پہنچنے والی ہو یا کفارہ کا کھانا مسکینوں کو کھلانا ہو یا اس کے برابر روزے رکھے تاکہ اپنے کام کا وبال چکھے، اللہ نے اس چیز کو معاف کیا جو گزر چکی، اور جو کوئی پھر کرے گا اللہ اس سے بدلہ لے گا، اور اللہ غالب بدلہ لینے والا ہے۔
اُحِلَّ لَكُمْ صَيْدُ الْبَحْرِ وَطَعَامُهٝ مَتَاعًا لَّكُمْ وَلِلسَّيَّارَةِ ۖ وَحُرِّمَ عَلَيْكُمْ صَيْدُ الْبَـرِّ مَا دُمْتُـمْ حُرُمًا ۗ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ الَّـذِىٓ اِلَيْهِ تُحْشَـرُوْنَ (96)
تمہارے لیے دریا کا شکار کرنا اور اس کا کھانا حلال کیا گیا ہے تمہارے اور مسافروں کے فائدہ کے لیے، اور تم پر جنگل کا شکار کرنا حرام کیا گیا ہے جب تک کہ تم احرام میں ہو، اور اس اللہ سے ڈرو جس کی طرف جمع کیے جاؤ گے۔
جَعَلَ اللّـٰهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرَامَ قِيَامًا لِّلنَّاسِ وَالشَّهْرَ الْحَرَامَ وَالْـهَدْىَ وَالْقَلَآئِدَ ۚ ذٰلِكَ لِتَعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ يَعْلَمُ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ وَاَنَّ اللّـٰهَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْـمٌ (97)
اللہ نے کعبہ کو جو کہ بزرگی والا گھر ہے لوگوں کے لیے قیام کا باعث کر دیا ہے اور عزت والے مہینے کو بھی اور حرم میں قربانی والے جانور کو بھی اور وہ جن کے گلے میں پٹہ ڈال کر کعبہ کو لے جائیں، یہ اس لیے ہے تاکہ تم جان لو کہ بے شک اللہ کو معلوم ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور بے شک اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔
اِعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ وَاَنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (98)
جان لو کہ بے شک اللہ سخت عذاب والا بھی ہے اور بے شک اللہ بخشنے والا مہربان بھی ہے۔
مَا عَلَى الرَّسُوْلِ اِلَّا الْبَلَاغُ ۗ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ مَا تُـبْدُوْنَ وَمَا تَكْـتُمُوْنَ (99)
رسول کے ذمہ سوائے پہنچانے کے اور کچھ نہیں، اور اللہ کو معلوم ہے جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو چھپاتے ہو۔
قُلْ لَّا يَسْتَوِى الْخَبِيْثُ وَالطَّيِّبُ وَلَوْ اَعْجَبَكَ كَثْرَةُ الْخَبِيْثِ ۚ فَاتَّقُوا اللّـٰهَ يَآ اُولِى الْاَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ (100)
کہہ دو کہ ناپاک اور پاک برابر نہیں اگرچہ تمہیں ناپاک کی کثرت متاثر کرتی ہو، پس اے عقلمندو! اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تمہاری نجات ہو۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَسْاَلُوْا عَنْ اَشْيَآءَ اِنْ تُـبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْۚ وَاِنْ تَسْاَلُوْا عَنْـهَا حِيْنَ يُنَزَّلُ الْقُرْاٰنُ تُـبْدَ لَكُمْۖ عَفَا اللّـٰهُ عَنْـهَا ۗ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ حَلِيْـمٌ (101)
اے ایمان والو! ایسی باتیں مت پوچھو کہ اگر تم پر ظاہر کی جائیں تو تمہیں بری لگیں، اور اگر یہ باتیں ایسے وقت میں پوچھو گے جب کہ قرآن نازل ہو رہا ہے تو تم پر ظاہر کر دی جائیں گی، گزشتہ سوالات اللہ نے معاف کر دیے ہیں، اور اللہ بخشنے والا بردبار ہے۔
قَدْ سَاَلَـهَا قَوْمٌ مِّنْ قَبْلِكُمْ ثُـمَّ اَصْبَحُوْا بِـهَا كَافِـرِيْنَ (102)
ایسی باتیں تم سے پہلے ایک جماعت پوچھ چکی ہے پھر ان باتوں کے وہ مخالف ہوگئے۔
مَا جَعَلَ اللّـٰهُ مِنْ بَحِيْـرَةٍ وَّلَا سَآئِبَةٍ وَّلَا وَصِيْلَـةٍ وَّلَا حَامٍ ۙ وَّلٰكِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يَفْتَـرُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ ۖ وَاَكْثَرُهُـمْ لَا يَعْقِلُوْنَ (103)
اللہ نے بحیرہ اور سائبہ اور وصیلہ اور حام مقرر نہیں کیے، لیکن کافر اللہ پر بہتان باندھتے ہیں، اور ان میں سے اکثر سمجھتے نہیں۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ تَعَالَوْا اِلٰى مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ وَاِلَى الرَّسُوْلِ قَالُوْا حَسْبُنَا مَا وَجَدْنَا عَلَيْهِ اٰبَآءَنَا ۚ اَوَلَوْ كَانَ اٰبَآؤُهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ شَيْئًا وَّلَا يَـهْتَدُوْنَ (104)
اور جب انہیں کہا جاتا ہے کہ اس کی طرف آؤ جو اللہ نے نازل کیا ہے اور رسول کی طرف تو کہتے ہیں کہ ہمیں وہ کافی ہے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا، اگرچہ ان کے باپ دادا نہ کچھ علم رکھتے ہوں نہ انہوں نے ہدایت پائی ہو۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا عَلَيْكُمْ اَنْفُسَكُمْ ۖ لَا يَضُرُّكُمْ مَّنْ ضَلَّ اِذَا اهْتَدَيْتُـمْ ۚ اِلَى اللّـٰهِ مَرْجِعُكُمْ جَـمِيْعًا فَيُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (105)
اے ایمان والو! تم پر اپنی جان کی فکر لازم ہے، تمہارا کچھ نہیں بگاڑتا جو کوئی گمراہ ہو جب کہ تم ہدایت یافتہ ہو، تم سب کو اللہ کی طرف لوٹ کر جانا ہے پھر وہ تمہیں بتلا دے گا جو کچھ تم کرتے تھے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا شَهَادَةُ بَيْنِكُمْ اِذَا حَضَرَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ حِيْنَ الْوَصِيَّةِ اثْنَانِ ذَوَا عَدْلٍ مِّنْكُمْ اَوْ اٰخَرَانِ مِنْ غَيْـرِكُمْ اِنْ اَنْتُـمْ ضَرَبْتُـمْ فِى الْاَرْضِ فَاَصَابَتْكُمْ مُّصِيْبَةُ الْمَوْتِ ۚ تَحْبِـسُوْنَـهُمَا مِنْ بَعْدِ الصَّلَاةِ فَيُـقْسِمَانِ بِاللّـٰهِ اِنِ ارْتَبْتُـمْ لَا نَشْتَـرِىْ بِهٖ ثَمَنًا وَّلَوْ كَانَ ذَا قُرْبٰى ۙ وَلَا نَكْـتُـمُ شَهَادَةَ اللّـٰهِ اِنَّـآ اِذًا لَّمِنَ الْاٰثِمِيْنَ (106)
اے ایمان والو! جب تم میں سے کسی کو موت آ پہنچے تو وصیت کے وقت تمہارے درمیان تم میں سے دو معتبر آدمی گواہ ہونے چاہئیں، یا پھر غیروں میں سے دو گواہ ہوں اگر زمین میں سفر کرتے وقت تمہیں موت کی مصیبت آ پہنچے، اگر تمہیں شبہ ہو تو ان دونوں کو نماز کے بعد کھڑا کرو کہ وہ دونوں اللہ کی قسمیں کھائیں کہ ہم گواہی کے بدلے میں مال نہیں لیتے اگرچہ رشتہ داری ہی کیوں نہ ہو، اور نہ ہم اللہ کی گواہی چھپاتے ہیں ورنہ ہم بے شک گناہگار ہوں گے۔
فَاِنْ عُثِرَ عَلٰٓى اَنَّـهُمَا اسْتَحَقَّـآ اِثْمًا فَاٰخَرَانِ يَقُوْمَانِ مَقَامَهُمَا مِنَ الَّـذِيْنَ اسْتَحَقَّ عَلَيْـهِـمُ الْاَوْلَيَانِ فَيُـقْسِمَانِ بِاللّـٰهِ لَشَهَادَتُنَـآ اَحَقُّ مِنْ شَهَادَتِـهِمَا وَمَا اعْتَدَيْنَـآۖ اِنَّـآ اِذًا لَّمِنَ الظَّالِمِيْنَ (107)
پھر اگر اس بات کی اطلاع ہو جائے کہ وہ دونوں گناہ کے مستحق ہوئے تو ان کی جگہ ان میں سے دو گواہ کھڑے ہوں جن کا حق دبایا گیا ہے، پھر اللہ کی قسم کھائیں کہ ہماری گواہی ان کی گواہی سے زیادہ سچی ہے اور ہم نے زیادتی نہیں کی، ورنہ ہم بے شک ظالموں میں سے ہوں گے۔
ذٰلِكَ اَدْنٰٓى اَنْ يَّاْتُوْا بِالشَّهَادَةِ عَلٰى وَجْهِهَآ اَوْ يَخَافُـوٓا اَنْ تُرَدَّ اَيْمَانٌ بَعْدَ اَيْمَانِـهِـمْ ۗ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ وَاسْـمَعُوْا ۗ وَاللّـٰهُ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الْفَاسِقِيْنَ (108)
یہ اس بات کے زیادہ قریب کہ یہ لوگ ٹھیک طور پر گواہی دیں گے، یا یہ اس بات سے ڈر جائیں گے کہ قسمیں ان کی قسموں کے بعد رد کی جائیں گی، اور اللہ سے ڈرتے رہو اور سنو، اور اللہ نافرمانوں کو سیدھی راہ پر نہیں چلاتا۔
يَوْمَ يَجْـمَعُ اللّـٰهُ الرُّسُلَ فَيَقُوْلُ مَاذَآ اُجِبْتُـمْ ۖ قَالُوْا لَا عِلْمَ لَنَـآ ۖ اِنَّكَ اَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُـوْبِ (109)
جس دن اللہ سب پیغمبروں کو جمع کرے گا پھر کہے گا کہ تمہیں (اپنی امتوں کی جانب سے) کیا جواب دیا گیا تھا، وہ کہیں گے کہ ہمیں کچھ خبر نہیں، تو ہی چھپی باتوں کا جاننے والا ہے۔
اِذْ قَالَ اللّـٰهُ يَا عِيْسَى ابْنَ مَرْيَـمَ اذْكُرْ نِعْمَتِىْ عَلَيْكَ وَعَلٰى وَالِـدَتِكَۘ اِذْ اَيَّدْتُّكَ بِرُوْحِ الْقُدُسِۖ تُكَلِّمُ النَّاسَ فِى الْمَهْدِ وَكَهْلًا ۖ وَاِذْ عَلَّمْتُكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَالتَّوْرَاةَ وَالْاِنْجِيْلَ ۖ وَاِذْ تَخْلُقُ مِنَ الطِّيْنِ كَهَيْئَةِ الطَّيْـرِ بِاِذْنِىْ فَـتَنْفُخُ فِيْـهَا فَتَكُـوْنُ طَيْـرًا بِاِذْنِىْ ۖ وَتُبْـرِئُ الْاَكْمَهَ وَالْاَبْـرَصَ بِاِذْنِىْ ۖ وَاِذْ تُخْرِجُ الْمَوْتٰى بِاِذْنِىْ ۖ وَاِذْ كَفَفْتُ بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ عَنْكَ اِذْ جِئْتَـهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَقَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْـهُـمْ اِنْ هٰذَآ اِلَّا سِحْرٌ مُّبِيْنٌ (110)
جب اللہ کہے گا کہ اے مریم کے بیٹے عیسیٰ! میرا احسان یاد کر جو تجھ پر اور تیری ماں پر ہوا ہے، جب میں نے پاک روح سے تیری مدد کی، تو لوگوں سے بات کرتا تھا گود میں اور ادھیڑ عمر میں، اور جب میں نے تجھے کتاب اور حکمت اور تورات اور انجیل سکھائی، اور جب تو مٹی سے جانور کی صورت میرے حکم سے بناتا تھا پھر تو اس میں پھونک مارتا تھا تب وہ میرے حکم سے اڑنے والا ہو جاتا تھا، اور مادر زاد اندھے کو اور کوڑھی کو میرے حکم سے اچھا کرتا تھا، اور جب مردوں کو میرے حکم سے نکال کھڑا کرتا تھا، اور جب میں نے بنی اسرائیل کو تجھ سے روکا جب تو ان کے پاس نشانیاں لے کر آیا پھر جو ان میں کافر تھے وہ کہنے لگے کہ یہ تو بس صریح جادو ہے۔
وَاِذْ اَوْحَيْتُ اِلَى الْحَوَارِيِّيْنَ اَنْ اٰمِنُـوْا بِىْ وَبِرَسُوْلِىْ قَالُـوٓا اٰمَنَّا وَاشْهَدْ بِاَنَّنَا مُسْلِمُوْنَ (111)
اور جب میں نے حواریوں کے دل میں ڈال دیا کہ مجھ پر اور میرے رسول پر ایمان لاؤ تو کہنے لگے کہ ہم ایمان لائے اور تو گواہ رہے کہ ہم اللہ کے فرمانبردار ہیں۔
اِذْ قَالَ الْحَوَارِيُّوْنَ يَا عِيْسَى ابْنَ مَرْيَـمَ هَلْ يَسْتَطِيْعُ رَبُّكَ اَنْ يُّنَزِّلَ عَلَيْنَا مَآئِدَةً مِّنَ السَّمَآءِ ۖ قَالَ اتَّقُوا اللّـٰهَ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ (112)
جب حواریوں نے کہا کہ اے مریم کے بیٹے عیسیٰ! کیا تیرا رب یوں کر سکتا ہے کہ ہم پر آسمان سے کھانا اتارے، کہا اللہ سے ڈرو اگر تم ایمان دار ہو۔
قَالُوْا نُرِيْدُ اَنْ نَّاْكُلَ مِنْـهَا وَتَطْمَئِنَّ قُلُوْبُنَا وَنَعْلَمَ اَنْ قَدْ صَدَقْتَنَا وَنَكُـوْنَ عَلَيْـهَا مِنَ الشَّاهِدِيْنَ (113)
انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ اس میں سے کھائیں اور ہمارے دل مطمئن ہو جائیں اور ہم جان لیں کہ تو نے ہم سے سچ کہا ہے اور ہم اس پر گواہ رہیں۔
قَالَ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَـمَ اللّـٰهُـمَّ رَبَّنَـآ اَنْزِلْ عَلَيْنَا مَـآئِدَةً مِّنَ السَّمَآءِ تَكُـوْنُ لَنَا عِيْدًا لِّاَوَّلِنَا وَاٰخِرِنَا وَاٰيَةً مِّنْكَ ۖ وَارْزُقْنَا وَاَنْتَ خَيْـرُ الرَّازِقِيْنَ (114)
مریم کے بیٹے عیسیٰ نے کہا اے اللہ ہمارے رب! ہم پر بھرا ہوا خوان آسمان سے اتار جو ہمارے پہلوں اور پچھلوں کے لیے عید ہو اور تیری طرف سے ایک نشانی ہو، اور ہمیں رزق دے اور تو ہی سب سے بہتر رزق دینے والا ہے۔
قَالَ اللّـٰهُ اِنِّـىْ مُنَزِّلُـهَا عَلَيْكُمْ ۖ فَمَنْ يَّكْـفُرْ بَعْدُ مِنْكُمْ فَاِنِّـىٓ اُعَذِّبُهٝ عَذَابًا لَّآ اُعَذِّبُهٝٓ اَحَدًا مِّنَ الْعَالَمِيْنَ (115)
اللہ نے فرمایا بے شک میں وہ خوان تم پر اتاروں گا، پھر اس کے بعد جو کوئی تم میں سے ناشکری کرے گا تو میں اسے ایسی سزا دوں گا جو دنیا میں کسی کو نہ دی ہوگی۔
وَاِذْ قَالَ اللّـٰهُ يَا عِيْسَى ابْنَ مَرْيَـمَ ءَاَنْتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُوْنِىْ وَاُمِّىَ اِلٰـهَيْنِ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ ۖ قَالَ سُبْحَانَكَ مَا يَكُـوْنُ لِىٓ اَنْ اَقُوْلَ مَا لَيْسَ لِىْ بِحَقٍّ ۚ اِنْ كُنْتُ قُلْتُهٝ فَقَدْ عَلِمْتَهٝ ۚ تَعْلَمُ مَا فِىْ نَفْسِىْ وَلَآ اَعْلَمُ مَا فِىْ نَفْسِكَ ۚ اِنَّكَ اَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوْبِ (116)
اور جب اللہ فرمائے گا اے مریم کے بیٹے عیسیٰ! کیا تو نے لوگوں سے کہا تھا کہ اللہ کے سوا مجھے اور میری ماں کو بھی خدا بنا لو، وہ عرض کرے گا تو پاک ہے مجھے لائق نہیں کہ ایسی بات کہوں جس کا مجھے حق نہیں، اگر میں نے یہ کہا ہوگا تو تجھے ضرور معلوم ہوگا، جو میرے دل میں ہے تو جانتا ہے اور جو تیرے دل میں ہے وہ میں نہیں جانتا، بے شک تو ہی چھپی ہوئی باتوں کا جاننے والا ہے۔
مَا قُلْتُ لَـهُـمْ اِلَّا مَآ اَمَرْتَنِىْ بِهٓ ٖ اَنِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ رَبِّىْ وَرَبَّكُمْ ۚ وَكُنْتُ عَلَيْـهِـمْ شَهِيْدًا مَّا دُمْتُ فِيْـهِـمْ ۖ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِىْ كُنْتَ اَنْتَ الرَّقِيْبَ عَلَيْـهِـمْ ۚ وَاَنْتَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدٌ (117)
میں نے ان سے اس کے سوا کچھ نہیں کہا جس کا تو نے مجھے حکم دیا تھا کہ اللہ کی بندگی کرو جو میرا اور تمہارا رب ہے، اور میں اس وقت تک ان کا نگران تھا جب تک ان میں رہا، پھر جب تو نے مجھے اٹھا لیا پھر تو ہی ان کا نگران تھا، اور تو ہر چیز سے خبردار ہے۔
اِنْ تُـعَذِّبْـهُـمْ فَاِنَّـهُـمْ عِبَادُكَ ۖ وَاِنْ تَغْفِرْ لَـهُـمْ فَاِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْـمُ (118)
اگر تو انہیں عذاب دے تو وہ تیرے ہی بندے ہیں، اور اگر تو انہیں معاف کر دے تو بے شک تو زبردست حکمت والا ہے۔
قَالَ اللّـٰهُ هٰذَا يَوْمُ يَنْفَعُ الصَّادِقِيْنَ صِدْقُهُـمْ ۚ لَـهُـمْ جَنَّاتٌ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۚ رَّضِىَ اللّـٰهُ عَنْـهُـمْ وَرَضُوْا عَنْهُ ۚ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (119)
اللہ فرمائے گا یہ وہ دن ہے جس میں سچوں کو ان کا سچ کام آئے گا، ان کے لیے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، ان سے اللہ راضی ہوا اور وہ اس سے راضی ہوئے، یہی بڑی کامیابی ہے۔
لِلّـٰهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا فِيْـهِنَّ ۚ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (120)
آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے سب اللہ ہی کی سلطنت ہے، اور وہ ہرچیز پر قادر ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(6) سورۃ الانعام (مکی، آیات 165)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اَلْحَـمْدُ لِلّـٰهِ الَّـذِىْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ وَجَعَلَ الظُّلُـمَاتِ وَالنُّوْرَ ۖ ثُـمَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِرَبِّـهِـمْ يَعْدِلُوْنَ (1)
سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جس نے آسمان اور زمین بنائے اور اندھیرا اور اجالا بنایا، پھر بھی یہ کافر اوروں کو اپنے رب کے ساتھ برابر ٹھہراتے ہیں۔
هُوَ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ مِّنْ طِيْنٍ ثُـمَّ قَضٰٓى اَجَلًا ۖ وَاَجَلٌ مُّسَمًّى عِنْدَهٝ ۖ ثُـمَّ اَنْتُـمْ تَمْتَـرُوْنَ (2)
اللہ وہی ہے جس نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا پھر ایک وقت مقرر کر دیا، اور اس کے ہاں ایک مدت مقرر ہے، تم پھر بھی شک کرتے ہو۔
وَهُوَ اللّـٰهُ فِى السَّمَاوَاتِ وَفِى الْاَرْضِ ۖ يَعْلَمُ سِرَّكُمْ وَجَهْرَكُمْ وَيَعْلَمُ مَا تَكْسِبُوْنَ (3)
اور وہی ایک اللہ آسمانوں میں بھی ہے اور زمین میں بھی، تمہارے ظاہر اور چھپے سب حال جانتا ہے اور جانتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو۔
وَمَا تَاْتِيْـهِـمْ مِّنْ اٰيَةٍ مِّنْ اٰيَاتِ رَبِّـهِـمْ اِلَّا كَانُـوْا عَنْـهَا مُعْـرِضِيْنَ (4)
ان کے رب کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی ایسی نہیں جو ان کے سامنے آئی ہو اور انہوں نے منہ نہ موڑا ہو۔
فَقَدْ كَذَّبُوْا بِالْحَقِّ لَمَّا جَآءَهُـمْ ۖ فَسَوْفَ يَاْتِيْـهِـمْ اَنْبَآءُ مَا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَـهْزِئُـوْنَ (5)
اب جو حق ان کے پاس آیا تو اسے بھی انہوں نے جھٹلا دیا، عنقریب کچھ خبریں ان کو پہنچیں گی اس چیز کے متعلق جس کا اب تک وہ مذاق اڑاتے رہے ہیں۔
اَلَمْ يَرَوْا كَمْ اَهْلَكْنَا مِنْ قَبْلِهِـمْ مِّنْ قَرْنٍ مَّكَّنَّاهُـمْ فِى الْاَرْضِ مَا لَمْ نُمَكِّنْ لَّكُمْ وَاَرْسَلْنَا السَّمَآءَ عَلَيْـهِـمْ مِّدْرَارًاۖ وَّجَعَلْنَا الْاَنْـهَارَ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهِـمْ فَاَهْلَكْنَاهُـمْ بِذُنُـوْبِـهِـمْ وَاَنْشَاْنَا مِنْ بَعْدِهِـمْ قَرْنًا اٰخَرِيْنَ (6)
کیا وہ دیکھتے نہیں کہ ہم نے ان سے پہلے بھی کتنی امتیں ہلاک کر دیں ہم نے انہیں زمین میں وہ اقتدار بخشا تھا جو تمہیں نہیں بخشا اور ہم نے ان پر آسمان سے خوب بارشیں برسائیں، اور ان کے نیچے نہریں بہا دیں پھر ہم نے انہیں ان کے گناہوں کی پاداش میں ہلاک کر دیا اور ہم نے ان کے بعد اور امتوں کو پیدا کیا۔
وَلَوْ نَزَّلْنَا عَلَيْكَ كِتَابًا فِىْ قِرْطَاسٍ فَلَمَسُوْهُ بِاَيْدِيْـهِـمْ لَقَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اِنْ هٰذَآ اِلَّا سِحْرٌ مُّبِيْنٌ (7)
اور اگر ہم تم پر کوئی کاغذ پر لکھی ہوئی کتاب اتار دیتے اور لوگ اسے اپنے ہاتھوں سے چھو کر بھی دیکھ لیتے تب بھی کافر یہی کہتے ہیں کہ یہ تو صریح جادو ہے۔
وَقَالُوْا لَوْلَآ اُنْزِلَ عَلَيْهِ مَلَكٌ ۖ وَلَوْ اَنْزَلْنَا مَلَكًا لَّقُضِىَ الْاَمْرُ ثُـمَّ لَا يُنْظَرُوْنَ (8)
اور کہتے ہیں اس پر کوئی فرشتہ کیوں نہیں اتارا گیا، اور اگر ہم فرشتہ اتارتے تو اب تک فیصلہ ہو چکا ہوتا پھر انہیں مہلت نہ دی جاتی۔
وَلَوْ جَعَلْنَاهُ مَلَكًا لَّجَعَلْنَاهُ رَجُلًا وَّلَلَبَسْنَا عَلَيْـهِـمْ مَّا يَلْبِسُوْنَ (9)
اور اگر ہم کسی فرشتہ کو رسول بنا کر بھیجتے تو وہ بھی آدمی ہی کی صورت میں ہوتا اور انہیں اسی شبہ میں ڈالے رکھتا جس میں اب مبتلا ہیں۔
وَلَقَدِ اسْتُـهْزِئَ بِـرُسُلٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَحَاقَ بِالَّـذِيْنَ سَخِرُوْا مِنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَـهْزِئُـوْنَ (10)
اور تم سے پہلے بھی بہت سے رسولوں کا مذاق اڑایا جا چکا ہے پھر جن لوگوں نے ان سے مذاق کیا تھا انہیں اسی عذاب نے آ گھیرا جس کا مذاق اڑاتے تھے۔
قُلْ سِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ ثُـمَّ انْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِـبَةُ الْمُكَذِّبِيْنَ (11)
کہہ دو کہ ملک میں سیر کرو پھر دیکھو جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا۔
قُلْ لِّمَنْ مَّا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ قُلْ لِّلّـٰهِ ۚ كَتَبَ عَلٰى نَفْسِهِ الرَّحْـمَةَ ۚ لَيَجْـمَعَنَّكُمْ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيْهِ ۚ اَلَّـذِيْنَ خَسِرُوٓا اَنْفُسَهُـمْ فَهُـمْ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (12)
ان سے پوچھو آسمان اور زمین میں جو کچھ ہے وہ کس کا ہے، کہہ دو سب کچھ اللہ ہی کا ہے، اس نے اپنے اوپر رحم لازم کر لیا ہے، وہ قیامت کے دن تم سب کو ضرور اکھٹا کرے گا جس میں کچھ شک نہیں، جو لوگ اپنی جانوں کو نقصان میں ڈال چکے وہ ایمان نہیں لاتے۔
وَلَـهٝ مَا سَكَنَ فِى اللَّيْلِ وَالنَّـهَارِ ۚ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْـمُ (13)
اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ رات اور دن میں پایا جاتا ہے، اور وہی سننے والا جاننے والا ہے۔
قُلْ اَغَيْـرَ اللّـٰهِ اَتَّخِذُ وَلِيًّا فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَهُوَ يُطْعِمُ وَلَا يُطْعَمُ ۗ قُلْ اِنِّـىٓ اُمِرْتُ اَنْ اَكُـوْنَ اَوَّلَ مَنْ اَسْلَمَ ۖ وَلَا تَكُـوْنَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (14)
کہہ دو کیا میں اس اللہ کے سوا کسی اور کو اپنا مددگار بناؤں جو آسمانوں اور زمین کا بنانے والا ہے اور وہ سب کو کھلاتا ہے اور اسے کوئی نہیں کھلاتا، کہہ دو مجھے تو حکم دیا گیا ہے کہ سب سے پہلے اس کا فرمانبردار ہو جاؤں، اور تو ہرگز مشرکوں میں شامل نہ ہو۔
قُلْ اِنِّـىٓ اَخَافُ اِنْ عَصَيْتُ رَبِّىْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيْـمٍ (15)
کہہ دو اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو ایک بڑے دن کےعذاب سے ڈرتا ہوں۔
مَّنْ يُّصْرَفْ عَنْهُ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِـمَهٝ ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْمُبِيْنُ (16)
جس سے اس دن عذاب ٹل گیا تو اس پر اللہ نے رحم کر دیا، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
وَاِنْ يَّمْسَسْكَ اللّـٰهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَـهٝٓ اِلَّا هُوَ ۖ وَاِنْ يَّمْسَسْكَ بِخَيْـرٍ فَـهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (17)
اور اگر اللہ تجھے کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا اور کوئی دور کرنے والا نہیں، اور اگر تجھے کوئی بھلائی پہنچائے تو وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
وَهُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهٖ ۚ وَهُوَ الْحَكِـيْـمُ الْخَبِيْـرُ (18)
اور اپنے بندوں پر اسی کا زور ہے، اور وہی حکمت والا خبردار ہے۔
قُلْ اَىُّ شَىْءٍ اَكْبَـرُ شَهَادَةً ۖ قُلِ اللّـٰهُ ۖ شَهِيْدٌ بَيْنِىْ وَبَيْنَكُمْ ۚ وَاُوْحِىَ اِلَىَّ هٰذَا الْقُرْاٰنُ لِاُنْذِرَكُمْ بِهٖ وَمَنْ بَلَـغَ ۚ اَئِنَّكُمْ لَـتَشْهَدُوْنَ اَنَّ مَعَ اللّـٰهِ اٰلِـهَةً اُخْرٰى ۚ قُلْ لَّآ اَشْهَدُ ۚ قُلْ اِنَّمَا هُوَ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ وَّاِنَّنِىْ بَرِىٓءٌ مِّمَّا تُشْرِكُـوْنَ (19)
تو پوچھ کہ سب سے بڑا گواہ کون ہے، کہہ دو اللہ، میرے اور تمہارے درمیان گواہ ہے، اور مجھ پر یہ قرآن اتارا گیا ہے تاکہ تمہیں اس کے ذریعہ سے ڈراؤں اور اس کو بھی جس تک یہ قرآن پہنچے، کیا تم گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے ساتھ اور بھی کوئی معبود ہیں، کہہ دو میں تو گواہی نہیں دیتا، کہہ دو وہی ایک معبود ہے اور میں تمہارے شرک سے بیزار ہوں۔
اَلَّـذِيْنَ اٰتَيْنَاهُـمُ الْكِتَابَ يَعْرِفُوْنَهٝ كَمَا يَعْرِفُوْنَ اَبْنَـآءَهُـمُ ۘ اَلَّـذِيْنَ خَسِرُوٓا اَنْفُسَهُـمْ فَهُـمْ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (20)
جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ اسے پہچانتے ہیں ایسے ہی جیسے اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں، اور جو لوگ اپنی جانوں کو نقصان میں ڈال چکے ہیں وہی ایمان نہیں لاتے۔
وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا اَوْ كَذَّبَ بِاٰيَاتِهٖ ۗ اِنَّهٝ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُوْنَ (21)
اور اس سے زیادہ ظالم کون ہے جو اللہ پر بہتان باندھے یا اس کی آیتوں کو جھٹلائے، بے شک ظالم نجات نہیں پائیں گے۔
وَيَوْمَ نَحْشُرُهُـمْ جَـمِيْعًا ثُـمَّ نَقُوْلُ لِلَّـذِيْنَ اَشْرَكُوْا اَيْنَ شُرَكَـآؤُكُمُ الَّـذِيْنَ كُنْتُـمْ تَزْعُمُوْنَ (22)
اور جس دن ہم ان سب کو جمع کریں گے پھر ان لوگوں سے کہیں گے جنہوں نے شرک کیا تھا کہ تمہارے شریک کہاں ہیں جن کا تمہیں دعویٰ تھا۔
ثُـمَّ لَمْ تَكُنْ فِتْنَتُـهُـمْ اِلَّآ اَنْ قَالُوْا وَاللّهِ رَبِّنَا مَا كُنَّا مُشْرِكِيْنَ (23)
پھر سوائے اس کے ان کا اور کوئی بہانہ نہ ہوگا کہ کہیں گے ہمیں اللہ اپنے پرودگار کی قسم ہے کہ ہم تو مشرک نہیں تھے۔
اُنْظُرْ كَيْفَ كَذَبُوْا عَلٰٓى اَنْفُسِهِـمْ ۚ وَضَلَّ عَنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يَفْتَـرُوْنَ (24)
دیکھو اپنے اوپر انہوں نے کیسا جھوٹ بولا، اور جو باتیں وہ بنایا کرتے تھے وہ سب غائب ہو گئیں۔
وَمِنْـهُـمْ مَّنْ يَّسْتَمِــعُ اِلَيْكَ ۖ وَجَعَلْنَا عَلٰى قُلُوْبِـهِـمْ اَكِنَّـةً اَنْ يَّفْقَهُوْهُ وَفِىٓ اٰذَانِـهِـمْ وَقْرًا ۚ وَاِنْ يَّرَوْا كُلَّ اٰيَةٍ لَّا يُؤْمِنُـوْا بِـهَا ۚ حَتّــٰٓى اِذَا جَآءُوْكَ يُجَادِلُوْنَكَ يَقُوْلُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اِنْ هٰذَآ اِلَّآ اَسَاطِيْـرُ الْاَوَّلِيْنَ (25)
اور بعض ان میں سے تیری طرف کان لگائے رہتے ہیں، اور ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال رکھے ہیں جن کی وجہ سے وہ کچھ نہیں سمجھتے اور ان کے کانوں میں گرانی ہے، اور اگر یہ تمام نشانیاں بھی دیکھ لیں تو بھی ان پر ایمان نہ لائیں گے، یہاں تک کہ جب وہ تمہارے پاس آتے ہیں تو تم سے جھگڑتے ہیں کافر لوگ کہتے ہیں کہ یہ تو پہلے لوگوں کی کہانیاں ہی ہیں۔
وَهُـمْ يَنْـهَوْنَ عَنْهُ وَيَنْاَوْنَ عَنْهُ ۖ وَاِنْ يُّـهْلِكُـوْنَ اِلَّآ اَنْفُسَهُـمْ وَمَا يَشْعُرُوْنَ (26)
اور یہ لوگ اس سے روکتے ہیں اور خود بھی اس سے دور بھاگتے ہیں، اور نہیں ہلاک کرتے مگر اپنے آپ کو ہی اور سمجھتے نہیں۔
وَلَوْ تَـرٰٓى اِذْ وُقِفُوْا عَلَى النَّارِ فَقَالُوْا يَا لَيْتَنَا نُرَدُّ وَلَا نُكَذِّبَ بِاٰيَاتِ رَبِّنَا وَنَكُـوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ (27)
کاش تم اس وقت کی حالت دیکھ سکتے جب وہ دوزخ کے کنارے کھڑے کیے جائیں گے، اس وقت کہیں گے کاش کوئی صورت ایسی ہو کہ ہم واپس بھیج دیے جائیں اور اپنے رب کی نشانیوں کو نہ جھٹلائیں اور ایمان والوں میں ہوجائیں۔
بَلْ بَدَا لَـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يُخْفُوْنَ مِنْ قَبْلُ ۖ وَلَوْ رُدُّوْا لَعَادُوْا لِمَا نُـهُوْا عَنْهُ وَاِنَّـهُـمْ لَكَاذِبُوْنَ (28)
بلکہ جس چیز کو اس سے پہلے چھپاتے تھے وہ ظاہر ہوگئی، اور اگر یہ واپس بھیج دیے جائیں تب بھی وہی کام کریں گے جن سے انہیں منع کیا گیا تھا اور یقیناً یہ جھوٹے ہیں۔
وَقَالُـوٓا اِنْ هِىَ اِلَّا حَيَاتُنَا الـدُّنْيَا وَمَا نَحْنُ بِمَبْعُوْثِيْنَ (29)
اور کہتے ہیں کہ اس دنیا کی زندگی کے سوا ہمارے لیے اور کوئی زندگی نہیں اور ہم اٹھائے نہیں جائیں گے۔
وَلَوْ تَـرٰٓى اِذْ وُقِفُوْا عَلٰى رَبِّـهِـمْ ۚ قَالَ اَلَيْسَ هٰذَا بِالْحَقِّ ۚ قَالُوْا بَلٰى وَرَبِّنَا ۚ قَالَ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُـمْ تَكْفُرُوْنَ (30)
اور کاش کہ تو دیکھے جس وقت وہ اپنے رب کے سامنے کھڑے کیے جائیں گے، وہ فرمائے گا کیا یہ سچ نہیں، کہیں گے ہاں ہمیں اپنے رب کی قسم ہے، فرمائے گا تو پھر اپنے کفر کے بدلے میں عذاب چکھو۔
قَدْ خَسِرَ الَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِلِقَآءِ اللّـٰهِ ۖ حَتّــٰٓى اِذَا جَآءَتْـهُـمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً قَالُوْا يَا حَسْرَتَنَا عَلٰى مَا فَرَّطْنَا فِيْـهَاۙ وَهُـمْ يَحْمِلُوْنَ اَوْزَارَهُـمْ عَلٰى ظُهُوْرِهِـمْ ۚ اَلَا سَآءَ مَا يَزِرُوْنَ (31)
وہ لوگ تباہ ہوئے جنہوں نے اپنے رب کی ملاقات کو جھٹلایا، یہاں تک کہ جب ان پر قیامت اچانک آ پہنچے گی تو کہیں گے اے افسوس ہم نے اس میں کیسی کوتاہی کی، اور وہ اپنے بوجھ اپنی پُشتوں پر اٹھائیں گے، خبردار! وہ برا بوجھ ہے جسے وہ اٹھائیں گے۔
وَمَا الْحَيَاةُ الـدُّنْيَـآ اِلَّا لَعِبٌ وَّلَـهْوٌ ۖ وَلَلـدَّارُ الْاٰخِرَةُ خَيْـرٌ لِّلَّـذِيْنَ يَتَّقُوْنَ ۗ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ (32)
اور دنیا کی زندگی تو ایک کھیل اور تماشہ ہے، اور البتہ آخرت کا گھر ان لوگوں کے لیے بہتر ہے جو پرہیزگار ہوئے، کیا تم نہیں سمجھتے۔
قَدْ نَعْلَمُ اِنَّهٝ لَيَحْزُنُكَ الَّـذِىْ يَقُوْلُوْنَ ۖ فَاِنَّـهُـمْ لَا يُكَذِّبُوْنَكَ وَلٰكِنَّ الظَّالِمِيْنَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ يَجْحَدُوْنَ (33)
ہمیں معلوم ہے کہ ان کی باتیں تمہیں غم میں ڈالتی ہیں، سو وہ تجھے نہیں جھٹلاتے بلکہ یہ ظالم اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے ہیں۔
وَلَقَدْ كُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِكَ فَصَبَـرُوْا عَلٰى مَا كُذِّبُوْا وَاُوْذُوْا حَتّــٰٓى اَتَاهُـمْ نَصْرُنَا ۚ وَلَا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِ اللّـٰهِ ۚ وَلَقَدْ جَآءَكَ مِنْ نَّبَاِ الْمُرْسَلِيْنَ (34)
اور بہت سے رسول تم سے پہلے جھٹلائے گئے پھر انہوں نے جھٹلائے جانے پر صبر کیا اور وہ ایذا دیے گئے یہاں تک کہ ان کو ہماری مدد پہنچی، اور اللہ کے فیصلے کوئی بدل نہیں سکتا، اور تمہیں پیغمبروں کے حالات کچھ پہنچ چکے ہیں۔
وَاِنْ كَانَ كَبُـرَ عَلَيْكَ اِعْـرَاضُهُـمْ فَاِنِ اسْتَطَعْتَ اَنْ تَبْتَغِىَ نَفَقًا فِى الْاَرْضِ اَوْ سُلَّمًا فِى السَّمَآءِ فَتَاْتِيَـهُـمْ بِاٰيَةٍ ۚ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَجَمَعَهُـمْ عَلَى الْـهُدٰى ۚ فَلَا تَكُـوْنَنَّ مِنَ الْجَاهِلِيْنَ (35)
اور اگر ان کا منہ پھیرنا تم پر گراں ہو رہا ہے پھر اگر تم سے ہو سکے تو کوئی سرنگ زمین میں تلاش کر یا آسمان سے سیڑھی لگا پھر ان کے پاس کوئی معجزہ لا، اور اگر اللہ چاہتا تو سب کو سیدھی راہ پر جمع کر دیتا، سو تو نادانوں میں سے نہ ہو۔
اِنَّمَا يَسْتَجِيْبُ الَّـذِيْنَ يَسْـمَعُوْنَ ۘ وَالْمَوْتٰى يَبْعَثُـهُـمُ اللّـٰهُ ثُـمَّ اِلَيْهِ يُـرْجَعُوْنَ (36)
بس وہی مانتے ہیں جو سنتے ہیں، اور اللہ مردوں کو زندہ کرے گا پھر اس کی طرف لوٹائے جائیں گے۔
وَقَالُوْا لَوْلَا نُزِّلَ عَلَيْهِ اٰيَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ ۚ قُلْ اِنَّ اللّـٰهَ قَادِرٌ عَلٰٓى اَنْ يُّنَزِّلَ اٰيَةً وَّلٰكِنَّ اَكْثَرَهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ (37)
اور کہتے ہیں کہ اس کے رب کی طرف سے اس پر کوئی نشانی کیوں نہیں اتری، کہہ دو اللہ اس پر قادر ہے کہ نشانی اتارے اور لیکن ان میں سے اکثر نہیں جانتے۔
وَمَا مِنْ دَآبَّةٍ فِى الْاَرْضِ وَلَا طَـآئِـرٍ يَّطِيْـرُ بِجَنَاحَيْهِ اِلَّآ اُمَمٌ اَمْثَالُكُمْ ۚ مَّا فَرَّطْنَا فِى الْكِتَابِ مِنْ شَىْءٍ ۚ ثُـمَّ اِلٰى رَبِّـهِـمْ يُحْشَرُوْنَ (38)
اور ایسا کوئی زمین پر چلنے والا نہیں اور نہ کوئی دو بازوؤں سے اڑنے والا پرندہ ہے مگر یہ کہ تمہاری ہی طرح کی جماعتیں ہیں، ہم نے ان کی تقدیر کے لکھنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، پھر سب اپنے رب کے سامنے جمع کیے جائیں گے۔
وَالَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا صُـمٌّ وَّبُكْمٌ فِى الظُّلُمَاتِ ۗ مَنْ يَّشَاِ اللّـٰهُ يُضْلِلْـهُۖ وَمَنْ يَّشَاْ يَجْعَلْـهُ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍ (39)
اور جو لوگ ہماری آیتوں کو جھٹلاتے ہیں وہ بہرے اور گونگے ہیں اندھیروں میں ہیں، اللہ جسے چاہے گمراہ کر دے اور جسے چاہے سیدھی راہ پر ڈال دے۔
قُلْ اَرَاَيْتَكُمْ اِنْ اَتَاكُمْ عَذَابُ اللّـٰهِ اَوْ اَتَتْكُمُ السَّاعَةُ اَغَيْـرَ اللّـٰهِ تَدْعُوْنَۚ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (40)
کہہ دو کہ دیکھو! اگر تم پر خدا کا عذاب آئے یا تم پر قیامت ہی آ جائے تو کیا خدا کے سوا کسی اور کو پکارو گے، اگر تم سچے ہو۔
بَلْ اِيَّاهُ تَدْعُوْنَ فَيَكْشِفُ مَا تَدْعُوْنَ اِلَيْهِ اِنْ شَآءَ وَتَنْسَوْنَ مَا تُشْرِكُـوْنَ (41)
بلکہ اسی کو پکارتے ہو پھر اگر وہ چاہتا ہے تو اس مصیبت کو دور کر دیتا ہے جس کے لیے اسے پکارتے ہو اور جنہیں تم اللہ کا شریک بناتے ہو انہیں بھول جاتے ہو۔
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَـآ اِلٰٓى اُمَمٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَاَخَذْنَاهُـمْ بِالْبَاْسَآءِ وَالضَّرَّآءِ لَعَلَّـهُـمْ يَتَضَرَّعُوْنَ (42)
اور ہم نے تجھ سے پہلے بہت سی امتوں کے ہاں رسول بھیجے تھے، پھر ہم نے انہیں سختی اور تکلیف میں پکڑا تاکہ وہ عاجزی کریں۔
فَلَوْلَآ اِذْ جَآءَهُـمْ بَاْسُنَا تَضَرَّعُوْا وَلٰكِنْ قَسَتْ قُلُوْبُـهُـمْ وَزَيَّنَ لَـهُـمُ الشَّيْطَانُ مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (43)
پھر کیوں نہ ہوا کہ جب ان پر ہمارا عذاب آیا تو عاجزی کرتے، لیکن ان کے دل سخت ہو گئے اور شیطان نے انہیں وہ کام آراستہ کر دکھائے جو وہ کرتے تھے۔
فَلَمَّا نَسُوْا مَا ذُكِّرُوْا بِهٖ فَـتَحْنَا عَلَيْـهِـمْ اَبْوَابَ كُلِّ شَىْءٍۖ حَتّــٰٓى اِذَا فَرِحُوْا بِمَآ اُوْتُـوٓا اَخَذْنَاهُـمْ بَغْتَةً فَاِذَا هُـمْ مُّبْلِسُوْنَ (44)
پھر جب وہ اس نصیحت کو بھول گئے جو ان کو کی گئی تھی تو ہم نے ان پر ہر چیز کے دروازے کھول دیے، یہاں تک کہ جب وہ ان چیزوں پر خوش ہو گئے جو انہیں دی گئی تھیں تو ہم نے انہیں اچانک پکڑ لیا تب وہ نا امید ہو کر رہ گئے۔
فَقُطِعَ دَابِـرُ الْقَوْمِ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا ۚ وَالْحَـمْدُ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ (45)
پھر ان ظالموں کی جڑ کاٹ دی گئی، اور اللہ ہی کے لیے سب تعریف ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے۔
قُلْ اَرَاَيْتُـمْ اِنْ اَخَذَ اللّـٰهُ سَـمْعَكُمْ وَاَبْصَارَكُمْ وَخَتَـمَ عَلٰى قُلُوْبِكُمْ مَّنْ اِلٰـهٌ غَيْـرُ اللّـٰهِ يَاْتِيْكُم بِهٖ ۗ اُنْظُرْ كَيْفَ نُصَرِّفُ الْاٰيَاتِ ثُـمَّ هُـمْ يَصْدِفُوْنَ (46)
ان سے کہہ دو کہ دیکھو! اگر اللہ تمہارے کان اور آنکھیں چھین لے اور تمہارے دلوں پر مہر لگا دے تو اللہ کے سوا کوئی ایسا رب ہے جو تمہیں یہ چیزیں لا دے، دیکھ کہ ہم کیونکر طرح طرح کی نشانیاں بیان کرتے ہیں پھر بھی یہ منہ موڑتے ہیں۔
قُلْ اَرَاَيْتَكُمْ اِنْ اَتَاكُمْ عَذَابُ اللّـٰهِ بَغْتَةً اَوْ جَهْرَةً هَلْ يُـهْلَكُ اِلَّا الْقَوْمُ الظَّالِمُوْنَ (47)
کہہ دو اگر تم پر اللہ کا عذاب اچانک یا ظاہر آ جائے تو ظالموں کے سوا اور کون ہلاک ہوگا۔
وَمَا نُرْسِلُ الْمُرْسَلِيْنَ اِلَّا مُبَشِّرِيْنَ وَمُنْذِرِيْنَ ۖ فَمَنْ اٰمَنَ وَاَصْلَحَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (48)
اور ہم پیغبروں کو صرف اس لیے بھیجا کرتے ہیں کہ وہ بشارت دیں اور ڈرائیں، پھر جو شخص ایمان لے آئے اور اپنی اصلاح کر لے تو ایسے لوگوں پر کوئی ڈر نہ ہوگا اور نہ وہ غم کھائیں گے۔
وَالَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا يَمَسُّهُـمُ الْعَذَابُ بِمَا كَانُـوْا يَفْسُقُوْنَ (49)
اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا انہیں عذاب پہنچے گا اس لیے کہ وہ نافرمانی کرتے تھے۔
قُلْ لَّآ اَقُوْلُ لَكُمْ عِنْدِىْ خَزَآئِنُ اللّـٰهِ وَلَآ اَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَآ اَقُوْلُ لَكُمْ اِنِّـىْ مَلَكٌ ۖ اِنْ اَتَّبِــعُ اِلَّا مَا يُوْحٰٓى اِلَىَّ ۚ قُلْ هَلْ يَسْتَوِى الْاَعْمٰى وَالْبَصِيْـرُ ۚ اَفَلَا تَتَفَكَّـرُوْنَ (50)
کہہ دو میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں غیب کا علم رکھتا ہوں اور نہ یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں، میں تو صرف اس وحی کی پیروی کرتا ہوں جو مجھ پر نازل کی جاتی ہے، کہہ دو کیا اندھا اور آنکھوں والا دونوں برابر ہو سکتے ہیں، کیا تم غور نہیں کرتے۔
وَاَنْذِرْ بِهِ الَّـذِيْنَ يَخَافُوْنَ اَنْ يُّحْشَرُوٓا اِلٰى رَبِّـهِـمْ ۙ لَيْسَ لَـهُـمْ مِّنْ دُوْنِهٖ وَلِىٌّ وَّلَا شَفِيْـعٌ لَّعَلَّـهُـمْ يَتَّقُوْنَ (51)
اور اس قرآن کے ذریعے سے ان لوگوں کو ڈرا جنہیں اس بات کا ڈر ہے کہ وہ اپنے رب کے سامنے جمع کیے جائیں گے، اس طرح کہ اللہ کے سوا ان کا کوئی مددگار اور سفارش کرنے والا نہ ہو گا تاکہ وہ پرہیزگار ہوجائیں۔
وَلَا تَطْرُدِ الَّـذِيْنَ يَدْعُوْنَ رَبَّـهُـمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِىِّ يُرِيْدُوْنَ وَجْهَهٝ ۖ مَا عَلَيْكَ مِنْ حِسَابِـهِـمْ مِّنْ شَىْءٍ وَّمَا مِنْ حِسَابِكَ عَلَيْـهِـمْ مِّنْ شَىْءٍ فَـتَطْرُدَهُـمْ فَتَكُـوْنَ مِنَ الظَّالِمِيْنَ (52)
اور جو لوگ اپنے رب کو صبح و شام پکارتے ہیں انہیں اپنے سے دور نہ کر جو اللہ کی رضا چاہتے ہیں، تیرے ذمہ ان کا کوئی حساب نہیں ہے اور نہ تیرا کوئی حساب ان کے ذمہ ہے، سو اگر تو نے انہیں دور ہٹایا پس تو بے انصافوں میں سے ہوگا۔
وَكَذٰلِكَ فَـتَنَّا بَعْضَهُـمْ بِبَعْضٍ لِّيَقُوْلُوْا اَهٰٓؤُلَآءِ مَنَّ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ مِّنْ بَيْنِنَا ۗ اَلَيْسَ اللّـٰهُ بِاَعْلَمَ بِالشَّاكِـرِيْنَ (53)
اور اسی طرح ہم نے بعض کو بعض کے ذریعہ سے آزمایا ہے تاکہ یہ لوگ کہیں کہ کیا یہی ہیں ہم میں سے جن پر اللہ نے فضل کیا ہے، کیا اللہ شکر گزاروں کو جاننے والا نہیں ہے۔
وَاِذَا جَآءَكَ الَّـذِيْنَ يُؤْمِنُـوْنَ بِاٰيَاتِنَا فَقُلْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ ۖ كَتَبَ رَبُّكُمْ عَلٰى نَفْسِهِ الرَّحْـمَةَ ۖ اَنَّهٝ مَنْ عَمِلَ مِنْكُمْ سُوٓءًا بِجَهَالَـةٍ ثُـمَّ تَابَ مِنْ بَعْدِهٖ وَاَصْلَحَ فَاَنَّهٝ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (54)
اور ہماری آیتوں کو ماننے والے جب تیرے پاس آئیں تو کہہ دو کہ تم پر سلام ہے، تمہارے رب نے اپنے ذمہ رحمت لازم کی ہے، جو تم میں سے ناواقفیت سے برائی کرے پھر اس کے بعد توبہ کرے اور نیک ہو جائے تو بے شک وہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَكَذٰلِكَ نُفَصِّلُ الْاٰيَاتِ وَلِتَسْتَبِيْنَ سَبِيْلُ الْمُجْرِمِيْنَ (55)
اور اسی طرح ہم آیتوں کو تفصیل سے بیان کرتے ہیں اور تاکہ گناہگاروں کا راستہ واضح ہو جائے۔
قُلْ اِنِّـىْ نُـهِيْتُ اَنْ اَعْبُدَ الَّـذِيْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ ۚ قُلْ لَّآ اَتَّبِــعُ اَهْوَآءَكُمْ ۙ قَدْ ضَلَلْتُ اِذًا وَّمَـآ اَنَا مِنَ الْمُهْتَدِيْنَ (56)
کہہ دو مجھے منع کیا گیا ہے اس بات سے کہ میں ان کی بندگی کروں جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو، کہہ دو میں تمہاری خواہشات کے پیچھے نہیں چلتا، کیونکہ میں پھر گمراہ ہو جاؤں گا اور ہدایت پانے والوں میں سے نہ رہوں گا۔
قُلْ اِنِّـىْ عَلٰى بَيِّنَـةٍ مِّنْ رَّبِّىْ وَكَذَّبْتُـمْ بِهٖ ۚ مَا عِنْدِىْ مَا تَسْتَعْجِلُوْنَ بِهٖ ۚ اِنِ الْحُكْمُ اِلَّا لِلّـٰهِ ۖ يَقُصُّ الْحَقَّ ۖ وَهُوَ خَيْـرُ الْفَاصِلِيْنَ (57)
کہہ دو میرے پاس تو میرے رب کی طرف سے ایک دلیل ہے اور تم اس کو جھٹلاتے ہو، جس چیز کو تم جلدی چاہتے ہو وہ میرے پاس نہیں ہے، اللہ کے سوا اور کسی کا حکم نہیں ہے، وہ حق بیان کرتا ہے، اور وہ بہترین فیصلہ کرنے والا ہے۔
قُلْ لَّوْ اَنَّ عِنْدِىْ مَا تَسْتَعْجِلُوْنَ بِهٖ لَقُضِىَ الْاَمْرُ بَيْنِىْ وَبَيْنَكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِالظَّالِمِيْنَ (58)
کہہ دو اگر میرے پاس وہ چیز ہوتی جس کی تم جلدی کر رہے ہو تو اس معاملہ میں فیصلہ ہوگیا ہوتا جو میرے اور تمہارے درمیان ہے، اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے۔
وَعِنْدَهٝ مَفَاتِـحُ الْغَيْبِ لَا يَعْلَمُهَآ اِلَّا هُوَ ۚ وَيَعْلَمُ مَا فِى الْبَـرِّ وَالْبَحْرِ ۚ وَمَا تَسْقُطُ مِنْ وَّرَقَةٍ اِلَّا يَعْلَمُهَا وَلَا حَبَّةٍ فِىْ ظُلُمَاتِ الْاَرْضِ وَلَا رَطْبٍ وَّلَا يَابِسٍ اِلَّا فِىْ كِتَابٍ مُّبِيْنٍ (59)
اور اسی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں جنہیں اس کے سوا کوئی نہیں جانتا، اور جانتا ہے جو کچھ زمین میں اور دریا میں ہے، اور کوئی پتہ نہیں گرتا مگر وہ اسے بھی جانتا ہے اور کوئی دانہ زمین کے تاریک حصوں میں نہیں پڑتا اور نہ کوئی تر اور خشک چیز ہے مگر یہ سب کچھ کتاب روشن میں ہیں۔
وَهُوَ الَّـذِىْ يَتَوَفَّاكُمْ بِاللَّيْلِ وَيَعْلَمُ مَا جَرَحْتُـمْ بِالنَّـهَارِ ثُـمَّ يَبْعَثُكُمْ فِيْهِ لِيُـقْضٰٓى اَجَلٌ مُّسَمًّى ۖ ثُـمَّ اِلَيْهِ مَرْجِعُكُمْ ثُـمَّ يُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (60)
اور وہ وہی ہے جو تمہیں رات کو اپنے قبضے میں لے لیتا ہے اور جو کچھ تم دن میں کر چکے ہو وہ جانتا ہے پھر تمہیں دن میں اٹھا دیتا ہے تاکہ وہ وعدہ پورا ہو جو مقرر ہو چکا ہے، پھر اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے پھر تمہیں خبر دے گا اس کی جو کچھ تم کرتے تھے۔
وَهُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهٖ ۖ وَيُـرْسِلُ عَلَيْكُمْ حَفَظَةً ؕ حَتّــٰٓى اِذَا جَآءَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ تَوَفَّـتْهُ رُسُلُـنَا وَهُـمْ لَا يُفَرِّطُوْنَ (61)
اور وہ اپنے بندوں پر غالب ہے، اور تم پر نگہبان بھیجتا ہے، یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی کو موت آ پہنچتی ہے تو ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے اسے قبضہ میں لے لیتے اور وہ ذرا کوتاہی نہیں کرتے۔
ثُـمَّ رُدُّوٓا اِلَى اللّـٰهِ مَوْلَاهُـمُ الْحَقِّ ۚ اَلَا لَـهُ الْحُكْمُ وَهُوَ اَسْرَعُ الْحَاسِبِيْنَ (62)
پھر اللہ کی طرف پہنچائے جائیں گے جو ان کا سچا مالک ہے، خوب سن لو کہ فیصلہ اللہ ہی کا ہوگا اور بہت جلدی حساب لینے والا ہے۔
قُلْ مَنْ يُّنَجِّيْكُمْ مِّنْ ظُلُـمَاتِ الْبَـرِّ وَالْبَحْرِ تَدْعُوْنَهٝ تَضَرُّعًا وَّخُفْيَةً ۚ لَّئِنْ اَنْجَانَا مِنْ هٰذِهٖ لَنَكُـوْنَنَّ مِنَ الشَّاكِـرِيْنَ (63)
کہہ دو تمہیں خشکی اور دریا کے اندھیروں سے کون بچاتا ہے جب اسے عاجزی کے ساتھ اور چھپا کر پکارتے ہو، کہ اگر ہمیں اس آفت سے بچا لے تو البتہ ہم ضرور شکر کرنے والوں میں سے ہوں گے۔
قُلِ اللّـٰهُ يُنَجِّيْكُمْ مِّنْـهَا وَمِنْ كُلِّ كَرْبٍ ثُـمَّ اَنْتُـمْ تُشْرِكُـوْنَ (64)
کہہ دو کہ اللہ تمہیں اس سے اور ہر سختی سے بچاتا ہے تم پھر بھی شرک کرتے ہو۔
قُلْ هُوَ الْقَادِرُ عَلٰٓى اَنْ يَّبْعَثَ عَلَيْكُمْ عَذَابًا مِّنْ فَوْقِكُمْ اَوْ مِنْ تَحْتِ اَرْجُلِكُمْ اَوْ يَلْبِسَكُمْ شِيَعًا وَّيُذِيْقَ بَعْضَكُم بَاْسَ بَعْضٍ ۗ اُنْظُرْ كَيْفَ نُصَرِّفُ الْاٰيَاتِ لَعَلَّهُـمْ يَفْقَهُوْنَ (65)
کہہ دو وہ اس پر قادر ہے کہ تم پر عذاب اوپر سے بھیجے یا تمہارے پاؤں کے نیچے سے یا تمہیں مختلف فرقے کر کے ٹکرا دے اور ایک کو دوسرے کی لڑائی کا مزہ چکھا دے، دیکھو ہم کس طرح مختلف طریقوں سے دلائل بیان کرتے ہیں تاکہ وہ سمجھ جائیں۔
وَكَذَّبَ بِهٖ قَوْمُكَ وَهُوَ الْحَقُّ ۚ قُل لَّسْتُ عَلَيْكُمْ بِوَكِيْلٍ (66)
اور تیری قوم نے اسے جھٹلایا ہے حالانکہ وہ حق ہے، کہہ دو میں تمہارا ذمہ دار نہیں بنایا گیا۔
لِّكُلِّ نَـبَاٍ مُّسْتَقَرٌّ ۚ وَّسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ (67)
ہر خبر کے ظاہر ہونے کا ایک وقت مقرر ہے، اور عنقریب جان لو گے۔
وَاِذَا رَاَيْتَ الَّـذِيْنَ يَخُوْضُوْنَ فِىٓ اٰيَاتِنَا فَاَعْرِضْ عَنْـهُـمْ حَتّـٰى يَخُوْضُوْا فِىْ حَدِيْثٍ غَيْـرِهٖ ۚ وَاِمَّا يُنْسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الـذِّكْـرٰى مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِيْنَ (68)
اور جب تو ان لوگوں کو دیکھے جو ہماری آیتو ں میں جھگڑتے ہیں تو ان سے الگ ہو جا یہاں تک کہ کسی اور بات میں بحث کرنے لگیں، اور اگر تجھے شیطان بھلا دے تو یاد آجانے کے بعد ظالموں کے پاس نہ بیٹھ۔
وَمَا عَلَى الَّـذِيْنَ يَتَّقُوْنَ مِنْ حِسَابِـهِـمْ مِّنْ شَىْءٍ وَّلٰكِنْ ذِكْـرٰى لَعَلَّهُـمْ يَتَّقُوْنَ (69)
اور جھگڑنے والوں کے متعلق پرہیزگاروں کے ذمہ کوئی چیز نہیں لیکن نصیحت کرنا شاید کہ وہ ڈر جائیں۔
وَذَرِ الَّـذِيْنَ اتَّخَذُوْا دِيْنَـهُـمْ لَعِبًا وَّلَـهْوًا وَّغَـرَّتْـهُـمُ الْحَيَاةُ الـدُّنْيَا ۚ وَذَكِّرْ بِهٓ ٖ اَنْ تُبْسَلَ نَفْسٌ بِمَا كَسَبَتْۖ لَيْسَ لَـهَا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَلِىٌّ وَّلَا شَفِيْعٌۚ وَاِنْ تَعْدِلْ كُلَّ عَدْلٍ لَّا يُؤْخَذْ مِنْـهَا ۗ اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ اُبْسِلُوْا بِمَا كَسَبُوْا ۖ لَـهُـمْ شَرَابٌ مِّنْ حَـمِيْـمٍ وَّعَذَابٌ اَلِيْـمٌ بِمَا كَانُـوْا يَكْـفُرُوْنَ (70)
اور انہیں چھوڑ دو جنہوں نے اپنے دین کو کھیل اور تماشا بنا رکھا ہے اور دنیا کی زندگی نے انہیں دھوکہ دیا ہے، اور انہیں اس (قرآن) سے نصیحت کر تاکہ کوئی اپنے کیے میں گرفتار نہ ہو جائے، کہ اس کے لیے اللہ کے سوا کوئی دوست اور سفارش کرنے والا نہ ہوگا، اور اگر دنیا بھر کا معاوضہ بھی دے گا تب بھی اس سے نہ لیا جائے گا، یہی وہ لوگ ہیں جو اپنے کیے میں گرفتار ہوئے، ان کے پینے کے لیے (کھولتا ہوا) گرم پانی ہوگا اور ان کے کفر کے بدلہ میں دردناک عذاب ہو گا۔
قُلْ اَنَدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مَا لَا يَنْفَعُنَا وَلَا يَضُرُّنَا وَنُرَدُّ عَلٰٓى اَعْقَابِنَا بَعْدَ اِذْ هَدَانَا اللّـٰهُ كَالَّـذِى اسْتَـهْوَتْهُ الشَّيَاطِيْنُ فِى الْاَرْضِ حَيْـرَانَۖ لَـهٝٓ اَصْحَابٌ يَّدْعُوْنَهٝٓ اِلَى الْـهُدَى ائْتِنَا ۗ قُلْ اِنَّ هُدَى اللّـٰهِ هُوَ الْـهُدٰى ۖ وَاُمِرْنَا لِنُسْلِمَ لِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ (71)
انہیں کہہ دو کہ کیا ہم اللہ کے سوا انہیں پکاریں جو ہمیں نہ نفع پہنچا سکیں اور نہ نقصان دے سکیں اور کیا ہم الٹے پاؤں پھر جائیں اس کے بعد کہ اللہ نے ہمیں سیدھی راہ دکھائی ہے اس شخص کی طرح جسے زمین میں جنوں نے راستہ بھلا دیا ہو تو وہ بھٹک گیا ہو، اس کے ساتھی اسے راستے کی طرف بلاتے ہوں کہ ہمارے پاس چلا آ، کہہ دو کہ اللہ نے جو راہ بتلائی وہی سیدھی ہے، اور ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ ہم پروردگار عالم کے تابع رہیں۔
وَاَنْ اَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاتَّقُوْهُ ۚ وَهُوَ الَّـذِىٓ اِلَيْهِ تُحْشَرُوْنَ (72)
اور یہ کہ نماز قائم رکھو اور اللہ سے ڈرتے رہو، وہی ہے جس کے سامنے اکھٹے کیے جاؤ گے۔
وَهُوَ الَّـذِىْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ ۖ وَيَوْمَ يَقُوْلُ كُنْ فَيَكُـوْنُ ۚ قَوْلُـهُ الْحَقُّ ۚ وَلَـهُ الْمُلْكُ يَوْمَ يُنْفَخُ فِى الصُّوْرِ ۚ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ ۚ وَهُوَ الْحَكِـيْـمُ الْخَبِيْـرُ (73)
اور وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو ٹھیک طور پر بنایا ہے، اور جس دن کہے گا کہ ہو جا تو وہ ہو جائے گا، اس کی بات سچی ہے، اور اسی کی بادشاہی ہو گی جس دن صورمیں پھونکا جائے گا، چھپی اور ظاہر باتوں کا جاننے والا ہے، اور وہی حکمت والا خبردار ہے۔
وَاِذْ قَالَ اِبْرَاهِيْـمُ لِاَبِيْهِ اٰزَرَ اَتَتَّخِذُ اَصْنَامًا اٰلِـهَةً ۚ اِنِّـىٓ اَرَاكَ وَقَوْمَكَ فِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (74)
اور (یاد کر) جب ابراہیم نے اپنے باپ آزر سے کہا کہ کیا تو بتوں کو خدا جانتا ہے، میں تجھے اور تیری قوم کو صریح گمراہی میں دیکھتا ہوں۔
وَكَذٰلِكَ نُرِىٓ اِبْرَاهِيْـمَ مَلَكُوْتَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَلِيَكُـوْنَ مِنَ الْمُوْقِنِيْنَ (75)
اور ہم نے اسی طرح ابراہیم کو آسمانوں اور زمین کے عجائبات دکھائے اور تاکہ وہ یقین کرنے والوں میں سے ہو جائے۔
فَلَمَّا جَنَّ عَلَيْهِ اللَّيْلُ رَاَىٰ كَوْكَبًا ۖ قَالَ هٰذَا رَبِّىْ ۖ فَلَمَّآ اَفَلَ قَالَ لَآ اُحِبُّ الْاٰفِلِيْنَ (76)
پھر جب رات نے اس پر اندھیرا کیا تو اس نے ایک ستارہ دیکھا، کہا یہ میرا رب ہے، پھر جب وہ غائب ہو گیا تو کہا میں غائب ہونے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
فَلَمَّا رَاَ الْقَمَرَ بَازِغًا قَالَ هٰذَا رَبِّىْ ۖ فَلَمَّآ اَفَلَ قَالَ لَئِنْ لَّمْ يَـهْدِنِىْ رَبِّىْ لَاَكُـوْنَنَّ مِنَ الْقَوْمِ الضَّآلِّيْنَ (77)
پھر جب چاند کو چمکتا ہوا دیکھا تو کہا یہ میرا رب ہے، پھر جب وہ غائب ہو گیا تو کہا اگر مجھے میرا رب ہدایت نہ کرے گا تو میں ضرور گمراہوں میں سے ہوجاؤں گا۔
فَلَمَّا رَاَ الشَّمْسَ بَازِغَةً قَالَ هٰذَا رَبِّىْ هٰذَآ اَكْبَـرُ ۖ فَلَمَّآ اَفَلَتْ قَالَ يَا قَوْمِ اِنِّـىْ بَرِىٓءٌ مِّمَّا تُشْرِكُـوْنَ (78)
پھر جب آفتاب کو چمکتا ہوا دیکھا تو کہا کہ یہی میرا رب ہے یہ سب سے بڑا ہے، پھر جب وہ غائب ہو گیا تو کہا اے میری قوم! میں ان سے بیزار ہوں جنہیں تم اللہ کا شریک بناتے ہو۔
اِنِّـىْ وَجَّهْتُ وَجْهِىَ لِلَّـذِىْ فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ حَنِيْفًا ۖ وَّمَآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (79)
سب سے یکسو ہو کر میں نے اپنے منہ کو اسی کی طرف متوجہ کیا جس نے آسمانوں اور زمین کو بنایا، اور میں شرک کرنے والوں سے نہیں ہوں۔
وَحَآجَّهٝ قَوْمُهٝ ۚ قَالَ اَتُحَآجُّـوٓنِّىْ فِى اللّـٰهِ وَقَدْ هَدَانِ ۚ وَلَآ اَخَافُ مَا تُشْرِكُـوْنَ بِهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ يَّشَآءَ رَبِّىْ شَيْئًا ۗ وَسِـعَ رَبِّىْ كُلَّ شَىْءٍ عِلْمًا ۗ اَفَلَا تَتَذَكَّرُوْنَ (80)
اور اس کی قوم نے اس سے جھگڑا کیا، اس نے کہا کیا تم مجھ سے اللہ کے ایک ہونے میں جھگڑتے ہو اور اس نے تو میری رہنمائی کی ہے، اور میں ان سے نہیں ڈرتا جنہیں تم شریک کرتے ہو مگر یہ کہ میرا رب ہی کچھ (تکلیف پہنچانا) چاہے، میرے رب نے اپنے علم سے سب چیزوں پر احاطہ کیا ہوا ہے، کیا تم سوچتے نہیں۔
وَكَيْفَ اَخَافُ مَآ اَشْرَكْـتُـمْ وَلَا تَخَافُوْنَ اَنَّكُمْ اَشْرَكْـتُـمْ بِاللّـٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهٖ عَلَيْكُمْ سُلْطَانًا ۚ فَاَىُّ الْفَرِيْقَيْنِ اَحَقُّ بِالْاَمْنِ ۖ اِنْ كُنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (81)
اور کیوں ڈروں تمہارے شریکوں سے حالانکہ تم اس بات سے نہیں ڈرتے کہ اللہ کا شریک ٹھہراتے ہو اس چیز کو جس کی اللہ نے تم پر کوئی دلیل نہیں اتاری، سو دونوں جماعتوں میں سے امن کا زیادہ مستحق کون ہے، اگر تم کو سمجھ ہے۔
اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَلَمْ يَلْبِـسُوٓا اِيْمَانَـهُـمْ بِظُلْمٍ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمُ الْاَمْنُ وَهُـمْ مُّهْتَدُوْنَ (82)
جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے اپنے ایمان میں شرک نہیں ملایا انہیں کے لیے امن ہے اور وہی راہ راست پر ہیں۔
وَتِلْكَ حُجَّتُنَـآ اٰتَيْنَاهَآ اِبْرَاهِيْـمَ عَلٰى قَوْمِهٖ ۚ نَرْفَـعُ دَرَجَاتٍ مَّنْ نَّشَآءُ ۗ اِنَّ رَبَّكَ حَكِـيْـمٌ عَلِيْـمٌ (83)
اور یہ ہماری دلیل ہے جو ہم نے ابراہیم کو اس کی قوم کے مقابلہ میں دی تھی، ہم جس کے چاہیں درجے بلند کرتے ہیں، بے شک تیرا رب حکمت والا جاننے والا ہے۔
وَوَهَبْنَا لَـهٝٓ اِسْحَاقَ وَيَعْقُوْبَ ۚ كُلًّا هَدَيْنَا ۚ وَنُوْحًا هَدَيْنَا مِنْ قَبْلُ ۖ وَمِنْ ذُرِّيَّتِهٖ دَاوُوْدَ وَسُلَيْمَانَ وَاَيُّوْبَ وَيُوْسُفَ وَمُوْسٰى وَهَارُوْنَ ۚ وَكَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُحْسِنِيْنَ (84)
اور ہم نے ابراہیم کو اسحاق اور یعقوب بخشا، ہم نے سب کو ہدایت دی، اور اس سے پہلے ہم نے نوح کو ہدایت دی، اور اس کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان اور ایوب اور یوسف اور موسیٰ اور ہارون ہیں، اور اسی طرح ہم نیکو کاروں کو بدلہ دیتے ہیں۔
وَزَكَرِيَّا وَيَحْيٰى وَعِيْسٰى وَاِلْيَاسَ ۖ كُلٌّ مِّنَ الصَّالِحِيْنَ (85)
اور زکریا اور یحییٰ اور عیسیٰ اور الیاس، سب نیکوکاروں میں سے ہیں۔
وَاِسْـمَاعِيْلَ وَالْيَسَعَ وَيُوْنُسَ وَلُوْطًا ۚ وَكُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعَالَمِيْنَ (86)
اور اسماعیل اور یسع اور یونس اور لوط، اور ہم نے سب کو سارے جہان والوں پر بزرگی دی۔
وَمِنْ اٰبَآئِـهِـمْ وَذُرِّيَّاتِـهِـمْ وَاِخْوَانِـهِـمْ ۖ وَاجْتَبَيْنَاهُـمْ وَهَدَيْنَاهُـمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍ (87)
اور ان کے باپ دادوں اور ان کی اولاد اور ان کے بھائیوں میں سے بعضوں کو، ہم نے پسند کیا اور ہم نے انہیں ہدایت دی سیدھی راہ پر کی طرف۔
ذٰلِكَ هُدَى اللّـٰهِ يَـهْدِىْ بِهٖ مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ ۚ وَلَوْ اَشْرَكُوْا لَحَبِطَ عَنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (88)
یہ اللہ کی ہدایت ہے اپنے بندوں میں جسے چاہے اس پر چلاتا ہے، اور اگر یہ لوگ بھی شرک کرتے تو البتہ سب کچھ ضائع ہو جاتا جو کچھ انہوں نے کیا تھا۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ اٰتَيْنَاهُـمُ الْكِتَابَ وَالْحُكْمَ وَالنُّـبُوَّةَ ۚ فَاِنْ يَّكْـفُرْ بِـهَا هٰٓؤُلَآءِ فَقَدْ وَكَّلْنَا بِـهَا قَوْمًا لَّيْسُوْا بِـهَا بِكَافِـرِيْنَ (89)
یہی لوگ تھے جنہیں ہم نے کتاب اور شریعت اور نبوت دی تھی، پھر اگر یہ لوگ (مکہ والے) ان باتوں کو نہ مانیں تو ہم نے ان باتوں کے ماننے کے لیے ایسے لوگ مقرر کر دیے ہیں جو ان کے منکر نہیں ہیں۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ هَدَى اللّـٰهُ ۖ فَبِـهُدَاهُـمُ اقْتَدِهْ ۗ قُلْ لَّآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا ۖ اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٰى لِلْعَالَمِيْنَ (90)
یہ وہ لوگ تھے جنہیں اللہ نے ہدایت دی، سو تو ان کے طریقہ پر چل، کہہ دو کہ میں تم سے اس پر کوئی مزدوری نہیں مانگتا، یہ تو جہان والوں کے لیے محض نصیحت ہے۔
وَمَا قَدَرُوا اللّـٰهَ حَقَّ قَدْرِهٖ اِذْ قَالُوْا مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ عَلٰى بَشَرٍ مِّنْ شَىْءٍ ۗ قُلْ مَنْ اَنْزَلَ الْكِتَابَ الَّـذِىْ جَآءَ بِهٖ مُوْسٰى نُوْرًا وَّهُدًى لِّلنَّاسِ ۖ تَجْعَلُوْنَهٝ قَرَاطِيْسَ تُبْدُوْنَـهَا وَتُخْفُوْنَ كَثِيْـرًا ۖ وَعُلِّمْتُـمْ مَّا لَمْ تَعْلَمُوٓا اَنْتُـمْ وَلَآ اٰبَآؤُكُمْ ۖ قُلِ اللّـٰهُ ۖ ثُـمَّ ذَرْهُـمْ فِىْ خَوْضِهِـمْ يَلْعَبُوْنَ (91)
اور انہوں نے اللہ کو صحیح طور پر نہیں پہچانا جب انہوں نے کہا کہ اللہ نے کسی انسان پر کوئی چیز نہیں اتاری، ان سے کہو کہ وہ کتاب کس نے اتاری تھی جو موسیٰ لے کر آئے تھے وہ جو لوگوں کے واسطے روشنی اور ہدایت تھی، جسے تم نے ورق ورق کر کے رکھا جو تم دکھاتے ہو اور (اس کی) بہت سی باتوں کو چھپاتے ہو، اور تمہیں وہ چیزیں سکھائیں جنہیں تم اور تمہارے باپ دادا نہیں جانتے تھے، تو کہہ دو کہ اللہ ہی نے اتاری تھی، پھر انہیں چھوڑ دو کہ اپنی بحث میں کھیلتے رہیں۔
وَهٰذَا كِتَابٌ اَنْزَلْنَاهُ مُبَارَكٌ مُّصَدِّقُ الَّـذِىْ بَيْنَ يَدَيْهِ وَلِتُنْذِرَ اُمَّ الْقُرٰى وَمَنْ حَوْلَـهَا ۚ وَالَّـذِيْنَ يُؤْمِنُـوْنَ بِالْاٰخِرَةِ يُؤْمِنُـوْنَ بِهٖ ۖ وَهُـمْ عَلٰى صَلَاتِـهِـمْ يُحَافِظُوْنَ (92)
اور یہ کتاب جسے ہم نے اتارا ہے برکت والی ہے ان (کتابوں) کی تصدیق کرنے والی ہے جو اس سے پہلے تھیں اور تاکہ تو ڈرائے مکہ والوں کو اور اس کے آس پاس والوں کو، اور جو لوگ آخرت پر یقین رکھتے ہیں وہی اس پر ایمان لاتے ہیں، اور وہی اپنی نماز کی حفاظت کرتے ہیں۔
وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا اَوْ قَالَ اُوْحِىَ اِلَىَّ وَلَمْ يُوْحَ اِلَيْهِ شَىْءٌ وَّمَنْ قَالَ سَاُنْزِلُ مِثْلَ مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ ۗ وَلَوْ تَـرٰٓى اِذِ الظَّالِمُوْنَ فِىْ غَمَرَاتِ الْمَوْتِ وَالْمَلَآئِكَـةُ بَاسِطُوٓا اَيْدِيْـهِـمْ اَخْرِجُوٓا اَنْفُسَكُمُ ۖ اَلْيَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْـهُوْنِ بِمَا كُنْتُـمْ تَقُوْلُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ غَيْـرَ الْحَقِّ وَكُنْتُـمْ عَنْ اٰيَاتِهٖ تَسْتَكْبِـرُوْنَ (93)
اور اس سے زیادہ ظالم کون ہوگا جو اللہ پر بہتان باندھے یا یہ کہے کہ مجھ پر وحی نازل ہوئی ہے حالانکہ اس پر وحی نہ اتری ہو اور جو کہے میں بھی ایسی چیز اتار سکتا ہوں جیسی کہ اللہ نے اتاری ہے، اور اگر تو دیکھے جس وقت ظالم موت کی سختیوں میں ہوں گے اور فرشتے اپنے ہاتھ بڑھانے والے ہوں گے کہ اپنی جانوں کو نکالو، آج تمہیں ذلت کا عذاب ملے گا اس سبب سے کہ تم اللہ پر جھوٹی باتیں کہتے تھے اور اس کی آیتوں کے ماننے سے تکبر کرتے تھے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
وَلَقَدْ جِئْتُمُوْنَا فُرَادٰى كَمَا خَلَقْنَاكُمْ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّتَـرَكْـتُـمْ مَّا خَوَّلْنَاكُمْ وَرَآءَ ظُهُوْرِكُمْ ۖ وَمَا نَرٰى مَعَكُمْ شُفَعَآءَكُمُ الَّـذِيْنَ زَعَمْتُـمْ اَنَّـهُـمْ فِيْكُمْ شُرَكَـآءُ ۚ لَقَدْ تَّقَطَّعَ بَيْنَكُمْ وَضَلَّ عَنْكُمْ مَّا كُنْتُـمْ تَزْعُمُوْنَ (94)
اور البتہ تم ہمارے پاس ایک ایک ہو کر آ گئے ہو جس طرح ہم نے تمہیں پہلی دفعہ پیدا کیا تھا اور جو کچھ ہم نے تمہیں دیا تھا وہ اپنے پیچھے ہی چھوڑ آئے ہو، اور ہم تمہارے ساتھ ان سفارش کرنے والوں کو نہیں دیکھتے جنہیں تم خیال کرتے تھے کہ وہ تمہارے معاملے میں شریک ہیں، تمہارا آپس میں قطع تعلق ہو گیا ہے اور جو تم خیال کرتے تھے وہ سب جاتا رہا۔
اِنَّ اللّـٰهَ فَالِقُ الْحَبِّ وَالنَّوٰى ۖ يُخْرِجُ الْحَىَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَمُخْرِجُ الْمَيِّتِ مِنَ الْحَىِّ ۚ ذٰلِكُمُ اللّـٰهُ ۖ فَاَنّـٰى تُؤْفَكُـوْنَ (95)
بے شک اللہ دانے اور گٹھلی کا پھاڑنے والا ہے، مردہ سے زندہ کو نکالتا ہے اور زندہ سے مردہ کو نکالنے والا ہے، اللہ یہی ہے، پھر کدھر الٹے پھرے جا رہے ہو۔
فَالِقُ الْاِصْبَاحِۚ وَجَعَلَ اللَّيْلَ سَكَنًا وَّالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ حُسْبَانًا ۚ ذٰلِكَ تَقْدِيْرُ الْعَزِيْزِ الْعَلِيْـمِ (96)
وہ صبح کا نکالنے والا ہے، اور اس نے آرام کے لیے رات بنائی ہے اور سورج اور چاند کا حساب مقرر کیا ہے، یہ غالب جاننے والے کا بنایا ہوا ہے۔
وَهُوَ الَّـذِىْ جَعَلَ لَكُمُ النُّجُوْمَ لِتَـهْتَدُوْا بِـهَا فِىْ ظُلُمَاتِ الْبَـرِّ وَالْبَحْرِ ۗ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰيَاتِ لِقَوْمٍ يَّعْلَمُوْنَ (97)
اور اسی نے تمہارے لیے ستارے بنائے ہیں تاکہ ان کے ذریعے سے خشکی اور دریا کے اندھیروں میں راستہ معلوم کر سکو، تحقیق ہم نے کھول کر نشانیاں بیان کر دی ہیں ان لوگوں کے لیے جو جانتے ہیں۔
وَهُوَ الَّـذِىٓ اَنْشَاَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ فَمُسْتَقَرٌّ وَّمُسْتَوْدَعٌ ۗ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰيَاتِ لِقَوْمٍ يَّفْقَهُوْنَ (98)
اور اللہ وہی ہے جس نے ایک شخص سے تم سب کو پیدا کیا پھر ایک تو تمہارے ٹھکانے کی جگہ ہے اور ایک امانت رکھے جانے کی جگہ، تحقیق ہم نے کھول کر نشانیاں بیان کر دی ہیں ان کے لیے جو سوچتے ہیں۔
وَهُوَ الَّـذِىٓ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءًۚ فَاَخْرَجْنَا بِهٖ نَبَاتَ كُلِّ شَىْءٍ فَاَخْرَجْنَا مِنْهُ خَضِرًا نُّخْرِجُ مِنْهُ حَبًّا مُّتَـرَاكِبًاۚ وَمِنَ النَّخْلِ مِنْ طَلْعِهَا قِنْوَانٌ دَانِيَةٌ ۙ وَّجَنَّاتٍ مِّنْ اَعْنَابٍ وَالزَّيْتُوْنَ وَالرُّمَّانَ مُشْتَبِـهًا وَّغَيْـرَ مُتَشَابِهٍ ۗ اُنْظُرُوٓا اِلٰى ثَمَرِهٓ ٖ اِذَآ اَثْمَرَ وَيَنْعِهٖ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكُمْ لَاٰيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُّؤْمِنُـوْنَ (99)
اور اسی نے آسمان سے پانی اتارا، پھر ہم نے اس سے ہر چیز اگنے والی نکالی پھر ہم نے اس سے سبز کھیتی نکالی جس سے ہم ایک دوسرے پر چڑھے ہوئے دانے نکالتے ہیں، اور کھجور کے شگوفوں میں سے پھل کے جھکے ہوئے گچھے ہیں، اور باغ ہیں انگور اور زیتون اور انار کے آپس میں ملتے جلتے اور جدا جدا بھی، دیکھو ہر ایک درخت کے پھل کو جب وہ پھل لاتا ہے اور اس کے پکنے کو دیکھو، ان چیزوں میں ایمان والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
وَجَعَلُوْا لِلّـٰهِ شُرَكَـآءَ الْجِنَّ وَخَلَقَهُـمْ ۖ وَخَرَقُوْا لَـهٝ بَنِيْنَ وَبَنَاتٍ بِغَيْـرِ عِلْمٍ ۚ سُبْحَانَهٝ وَتَعَالٰى عَمَّا يَصِفُوْنَ (100)
اور اللہ کا شریک جنوں کو ٹھہراتے ہیں حالانکہ اس نے انہیں پیدا کیا ہے، اور اس کے لیے بیٹے اور بیٹیاں تجویز کرتے ہیں جہالت سے، وہ پاک ہے اور ان باتوں سے بلند ہے جو وہ بیان کرتے ہیں۔
بَدِيْعُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ اَنّـٰى يَكُـوْنُ لَـهٝ وَلَـدٌ وَّلَمْ تَكُنْ لَّـهٝ صَاحِبَةٌ ۖ وَخَلَقَ كُلَّ شَىْءٍ ۖ وَهُوَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْـمٌ (101)
آسمانوں اور زمین کو از سر نو پیدا کرنے والا ہے، اس کا بیٹا کیونکر ہو سکتا ہے حالانکہ اس کی کوئی بیوی نہیں، اور اس نے ہر چیز کو بنایا ہے، اور وہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔
ذٰلِكُمُ اللّـٰهُ رَبُّكُمْ ۖ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۖ خَالِقُ كُلِّ شَىْءٍ فَاعْبُدُوْهُ ۚ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ وَّكِيْلٌ (102)
یہی اللہ تمہارا رب ہے، اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں، ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے پس اسی کی عبادت کرو، اور وہ ہر چیز کا کارساز ہے۔
لَّا تُدْرِكُهُ الْاَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الْاَبْصَارَ ۖ وَهُوَ اللَّطِيْفُ الْخَبِيْـرُ (103)
اسے آنکھیں نہیں دیکھ سکتیں اور وہ آنکھوں کو دیکھ سکتا ہے، اور وہ نہایت باریک بین خبردار ہے۔
قَدْ جَآءَكُمْ بَصَآئِرُ مِنْ رَّبِّكُمْ ۖ فَمَنْ اَبْصَرَ فَلِنَفْسِهٖ ۖ وَمَنْ عَمِىَ فَعَلَيْـهَا ۚ وَمَآ اَنَا عَلَيْكُمْ بِحَفِيْظٍ (104)
تحقیق تمہارے ہاں تمہارے رب کی طرف سے نشانیاں آ چکی ہیں، پھر جس نے دیکھ لیا تو خود ہی نفع اٹھایا، اور جو اندھا رہا سو اپنا نقصان کیا اور میں تمہارا نگہبان نہیں ہوں۔
وَكَذٰلِكَ نُصَرِّفُ الْاٰيَاتِ وَلِيَقُوْلُوْا دَرَسْتَ وَلِنُـبَيِّنَهٝ لِقَوْمٍ يَّعْلَمُوْنَ (105)
اور اسی طرح ہم مختلف طریقوں سے دلائل بیان کرتے ہیں تاکہ وہ کہیں کہ تو نے کسی سے پڑھا ہے اور تاکہ ہم سمجھداروں کے لیے واضح کر دیں۔
اِتَّبِــعْ مَآ اُوْحِىَ اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ ۖ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۖ وَاَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِكِيْنَ (106)
تو اس کی تابعداری کر جو تیرے رب کی طرف سے وحی کی گئی ہے، اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں، اور مشرکوں سے منہ پھیر لے۔
وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ مَآ اَشْرَكُوْا ۗ وَمَا جَعَلْنَاكَ عَلَيْـهِـمْ حَفِيْظًا ۖ وَمَآ اَنْتَ عَلَيْـهِـمْ بِوَكِيْلٍ (107)
اور اگر اللہ چاہتا تو وہ شرک نہ کرتے، اور ہم نے تجھے ان پر نگہبان نہیں بنایا، اور تو ان کا ذمہ دار نہیں ہے۔
وَلَا تَسُبُّوا الَّـذِيْنَ يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ فَـيَسُبُّوا اللّـٰهَ عَدْوًا بِغَيْـرِ عِلْمٍ ۗ كَذٰلِكَ زَيَّنَّا لِكُلِّ اُمَّةٍ عَمَلَـهُـمْۖ ثُـمَّ اِلٰى رَبِّـهِـمْ مَّرْجِعُهُـمْ فَيُنَـبِّئُهُـمْ بِمَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (108)
اور جن کی یہ اللہ کے سوا پرستش کرتے ہیں انہیں برا نہ کہو ورنہ وہ بے سمجھی میں زیادتی کر کے اللہ کو برا کہیں گے، اس طرح ہر ایک جماعت کی نظر میں ان کے اعمال کو ہم نے آراستہ کر دیا ہے، پھر ان سب کو اپنے رب کی طرف لوٹ کر آنا ہے تب وہ انہیں بتلائے گا جو کچھ وہ کیا کرتے تھے۔
وَاَقْسَمُوْا بِاللّـٰهِ جَهْدَ اَيْمَانِـهِـمْ لَئِنْ جَآءَتْـهُـمْ اٰيَةٌ لَّيُؤْمِنُنَّ بِـهَا ۚ قُلْ اِنَّمَا الْاٰيَاتُ عِنْدَ اللّـٰهِ ۖ وَمَا يُشْعِـرُكُمْ اَنَّـهَآ اِذَا جَآءَتْ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (109)
اور وہ اللہ کے نام کی پکی قسمیں کھاتے ہیں کہ اگر ان کے پاس کوئی نشانی آئے تو اس پر ضرور ایمان لائیں گے، ان سے کہہ دو کہ نشانیاں تو اللہ کے ہاں ہیں، اور تمہیں کیا خبر ہے کہ جب نشانیاں آئیں گی تو یہ لوگ ایمان لے ہی آئیں گے۔
وَنُقَلِّبُ اَفْئِدَتَـهُـمْ وَاَبْصَارَهُـمْ كَمَا لَمْ يُؤْمِنُـوْا بِهٓ ٖ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّنَذَرُهُـمْ فِىْ طُغْيَانِـهِـمْ يَعْمَهُوْنَ (110)
اور ہم بھی ان کے دلوں کو اور ان کی نگاہوں کو پھیر دیں گے جیسا کہ یہ اس پر پہلی دفعہ ایمان نہیں لائے اور ہم انہیں ان کی سرکشی میں حیران رہنے دیں گے۔
وَلَوْ اَنَّنَا نَزَّلْنَآ اِلَيْـهِـمُ الْمَلَآئِكَـةَ وَكَلَّمَهُـمُ الْمَوْتٰى وَحَشَرْنَا عَلَيْـهِـمْ كُلَّ شَىْءٍ قُبُلًا مَّا كَانُـوْا لِيُؤْمِنُـوٓا اِلَّآ اَنْ يَّشَآءَ اللّـٰهُ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَهُـمْ يَجْهَلُوْنَ (111)
اور اگر ہم ان پر فرشتے بھی اتار دیں اور ان سے مردے باتیں بھی کریں اور ان کے سامنے ہم ہر چیز کو زندہ بھی کر دیں تو بھی یہ لوگ ایمان لانے والے نہیں مگر یہ کہ اللہ چاہے، لیکن اکثر ان میں سے جاہل ہیں۔
وَكَذٰلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نَبِىٍّ عَدُوًّا شَيَاطِيْنَ الْاِنْسِ وَالْجِنِّ يُوْحِىْ بَعْضُهُـمْ اِلٰى بَعْضٍ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُـرُوْرًا ۚ وَلَوْ شَآءَ رَبُّكَ مَا فَعَلُوْهُ ۖ فَذَرْهُـمْ وَمَا يَفْتَـرُوْنَ (112)
اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے لیے شرپسند آدمیوں اور جنوں کو دشمن بنایا جو کہ ایک دوسرے کو طمع کی باتیں فریب دینے کے لیے سکھاتے ہیں، اور اگر تیرا رب چاہتا تو یہ کام نہ کرتے، پس تو چھوڑ دے انہیں اور جو جھوٹ وہ بناتے ہیں۔
وَلِـتَصْغٰٓى اِلَيْهِ اَفْئِدَةُ الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِالْاٰخِرَةِ وَلِيَـرْضَوْهُ وَلِيَقْتَـرِفُوْا مَا هُـمْ مُّقْتَـرِفُوْنَ (113)
اور تاکہ ان طمع کی ہوئی باتوں کی طرف ان لوگوں کے دل مائل ہوں جنہیں آخرت پر یقین نہیں اور تاکہ وہ لوگ ان باتوں کو پسند کریں اور تاکہ وہ کریں جو (برے کام) وہ کر رہے ہیں۔
اَفَـغَيْـرَ اللّـٰهِ اَبْتَغِىْ حَكَمًا وَّهُوَ الَّـذِىٓ اَنْزَلَ اِلَيْكُمُ الْكِتَابَ مُفَصَّلًا ۚ وَالَّـذِيْنَ اٰتَيْنَاهُـمُ الْكِتَابَ يَعْلَمُوْنَ اَنَّهٝ مُنَزَّلٌ مِّنْ رَّبِّكَ بِالْحَقِّ ۖ فَلَا تَكُـوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَـرِيْنَ (114)
کیا میں اللہ کے سوا اور کسی کو منصف بناؤں حالانکہ اس نے تمہاری طرف ایک واضح کتاب اتاری ہے، اور جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ جانتے ہیں کہ یہ ٹھیک تیرے رب کی طرف سے نازل ہوئی ہے، پس تو شک کرنے والوں میں سے نہ ہو۔
وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ صِدْقًا وَّعَدْلًا ۚ لَّا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهٖ ۚ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْـمُ (115)
اور تیرے رب کی باتیں سچائی اور انصاف کی انتہائی حد تک پہنچی ہوئی ہیں، اس کی باتوں کو کوئی بدل نہیں سکتا، اور وہ سننے والا جاننے والا ہے۔
وَاِنْ تُطِعْ اَكْثَرَ مَنْ فِى الْاَرْضِ يُضِلُّوْكَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ اِنْ يَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَاِنْ هُـمْ اِلَّا يَخْرُصُوْنَ (116)
اور اگر تو اکثریت کا کہا مانے گا جو دنیا میں ہیں تو تجھے اللہ کی راہ سے ہٹا دیں گے، وہ تو اپنے خیال پر چلتے ہیں اور قیاس آرائیاں کرتے ہیں۔
اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ مَنْ يَّضِلُّ عَنْ سَبِيْلِـهٖ ۖ وَهُوَ اَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِيْنَ (117)
تیرا رب خوب جانتا ہے اسے جو اس کی راہ سے ہٹ جاتا ہے، اور سیدھے راستہ پر چلنے والوں کو بھی خوب جانتا ہے۔
فَكُلُوْا مِمَّا ذُكِـرَ اسْمُ اللّـٰهِ عَلَيْهِ اِنْ كُنْتُـمْ بِاٰيَاتِهٖ مُؤْمِنِيْنَ (118)
سو تم اس (جانور) میں سے کھاؤ جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہے اگر تم اس کے حکموں پر ایمان لانے والے ہو۔
وَمَا لَكُمْ اَلَّا تَاْكُلُوْا مِمَّا ذُكِـرَ اسْمُ اللّـٰهِ عَلَيْهِ وَقَدْ فَصَّلَ لَكُمْ مَّا حَرَّمَ عَلَيْكُمْ اِلَّا مَا اضْطُرِرْتُـمْ اِلَيْهِ ۗ وَاِنَّ كَثِيْـرًا لَّيُضِلُّوْنَ بِاَهْوَآئِـهِـمْ بِغَيْـرِ عِلْمٍ ۗ اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ بِالْمُعْتَدِيْنَ (119)
کیا وجہ ہے کہ تم وہ چیز نہ کھاؤ جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو حالانکہ وہ واضح کر چکا ہے جو کچھ اس نے تم پر حرام کیا ہے ہاں مگر وہ چیز جس کی طرف تم مجبور ہو جاؤ، اور بہت سے لوگ بہکاتے ہیں اپنے خیالات کی بناء پر بے علمی میں، بے شک تیرا رب حد سے بڑھنے والوں کو خوب جانتا ہے۔
وَذَرُوْا ظَاهِرَ الْاِثْـمِ وَبَاطِنَهٝ ۚ اِنَّ الَّـذِيْنَ يَكْسِبُوْنَ الْاِثْـمَ سَيُجْزَوْنَ بِمَا كَانُـوْا يَقْتَـرِفُوْنَ (120)
تم ظاہری اور باطنی سب گناہ چھوڑ دو، بے شک جو لوگ گناہ کرتے ہیں عنقریب اپنے کیے کی سزا پائیں گے۔
وَلَا تَاْكُلُوْا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللّـٰهِ عَلَيْهِ وَاِنَّهٝ لَفِسْقٌ ۗ وَاِنَّ الشَّيَاطِيْنَ لَيُوْحُوْنَ اِلٰٓى اَوْلِيَآئِـهِـمْ لِيُجَادِلُوْكُمْ ۖ وَاِنْ اَطَعْتُمُوْهُـمْ اِنَّكُمْ لَمُشْرِكُـوْنَ (121)
اور جس چیز پر اللہ کا نام نہیں لیا گیا اس میں سے نہ کھاؤ اور بے شک یہ کھانا گناہ ہے، اور بے شک شیطان اپنے دوستوں کے دلوں میں باتیں ڈالتے ہیں تاکہ وہ تم سے جھگڑیں، اور اگر تم نے ان کا کہا مانا تو تم بھی مشرک ہو جاؤ گے۔
اَوَمَنْ كَانَ مَيْتًا فَاَحْيَيْنَاهُ وَجَعَلْنَا لَـهٝ نُـوْرًا يَّمْشِىْ بِهٖ فِى النَّاسِ كَمَنْ مَّثَلُـهٝ فِى الظُّلُمَاتِ لَيْسَ بِخَارِجٍ مِّنْـهَا ۚ كَذٰلِكَ زُيِّنَ لِلْكَافِـرِيْنَ مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (122)
بھلا وہ شخص جو مردہ تھا پھر ہم نے اسے زندہ کر دیا اور ہم نے اسے روشنی دی کہ اسے لوگوں میں لیے پھرتا ہے وہ اس شخص کے برابر ہو سکتا ہے جو اندھیروں میں پڑا ہو وہاں سے نکل بھی نہیں سکتا، اسی طرح کافروں کی نظر میں ان کے کام آراستہ کر دیے گئے ہیں۔
وَكَذٰلِكَ جَعَلْنَا فِىْ كُلِّ قَرْيَةٍ اَكَابِرَ مُجْرِمِيْـهَا لِيَمْكُـرُوْا فِيْـهَا ۖ وَمَا يَمْكُـرُوْنَ اِلَّا بِاَنْفُسِهِـمْ وَمَا يَشْعُـرُوْنَ (123)
اور اسی طرح ہر بستی میں ہم نے گناہگاروں کے سردار بنا دیے ہیں تاکہ وہاں اپنے مکر و فریب کا جال پھیلائیں، حالانکہ وہ اپنے فریب کے جال میں آپ پھنستے ہیں مگر وہ سمجھتے نہیں۔
وَاِذَا جَآءَتْـهُـمْ اٰيَةٌ قَالُوْا لَنْ نُّؤْمِنَ حَتّـٰى نُؤْتٰى مِثْلَ مَآ اُوْتِىَ رُسُلُ اللّـٰهِ ۘ اَللّـٰهُ اَعْلَمُ حَيْثُ يَجْعَلُ رِسَالَتَهٝ ۗ سَيُصِيْبُ الَّـذِيْنَ اَجْرَمُوْا صَغَارٌ عِنْدَ اللّـٰهِ وَعَذَابٌ شَدِيْدٌ بِمَا كَانُـوْا يَمْكُـرُوْنَ (124)
جب ان کے پاس کوئی نشانی آتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم نہیں مانیں گے جب تک کہ وہ چیز خود ہمیں نہ دی جائے جو اللہ کے رسولوں کو دی گئی ہے، اللہ بہتر جانتا ہے کہ پیغمبری کا کام کس سے لے، وہ وقت قریب ہے جب یہ مجرم اللہ کے ہاں ذلت اور سخت عذاب میں مبتلا ہوں گے اپنی مکاریوں کی پاداش میں۔
فَمَنْ يُّرِدِ اللّـٰهُ اَنْ يَّـهْدِيَهٝ يَشْرَحْ صَدْرَهٝ لِلْاِسْلَامِ ۖ وَمَنْ يُّرِدْ اَنْ يُّضِلَّـهٝ يَجْعَلْ صَدْرَهٝ ضَيِّـقًا حَرَجًا كَاَنَّمَا يَصَّعَّدُ فِى السَّمَآءِ ۚ كَذٰلِكَ يَجْعَلُ اللّـٰهُ الرِّجْسَ عَلَى الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (125)
سو جسے اللہ چاہتا ہے کہ ہدایت دے تو اس کے سینہ کو اسلام کے قبول کرنے کے لیے کھول دیتا ہے، اور جس کے متعلق چاہتا ہے کہ گمراہ کرے اس کے سینہ کو بے حد تنگ کر دیتا ہے گو کہ وہ آسمان پر چڑھتا ہے، اسی طرح اللہ تعالیٰ ایمان نہ لانے والوں پر پھٹکار ڈالتا ہے۔
وَهٰذَا صِرَاطُ رَبِّكَ مُسْتَقِيْمًا ۗ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰيَاتِ لِقَوْمٍ يَّذَّكَّرُوْنَ (126)
اور یہ تیرے رب کا سیدھا راستہ ہے، ہم نے نصیحت حاصل کرنے والوں کے لیے آیتوں کو صاف صاف کر کے بیان کر دیا ہے۔
لَـهُـمْ دَارُ السَّلَامِ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ ۖ وَهُوَ وَلِيُّـهُـمْ بِمَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (127)
ان کے لیے سلامتی کا گھر ہے ان کے رب کے ہاں، اور وہ ان کا مددگار ہے ان کے اعمال کے سبب سے۔
وَيَوْمَ يَحْشُرُهُـمْ جَـمِيْعًاۚ يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ قَدِ اسْتَكْـثَرْتُـمْ مِّنَ الْاِنْسِ ۖ وَقَالَ اَوْلِيَآؤُهُـمْ مِّنَ الْاِنْسِ رَبَّنَا اسْتَمْتَعَ بَعْضُنَا بِبَعْضٍ وَّبَلَغْنَـآ اَجَلَنَا الَّـذِىٓ اَجَّلْتَ لَنَا ۚ قَالَ النَّارُ مَثْوَاكُمْ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اِلَّا مَا شَآءَ اللّـٰهُ ۗ اِنَّ رَبَّكَ حَكِـيْـمٌ عَلِيْـمٌ (128)
اور جس دن ان سب کو جمع کرے گا، (فرمائے گا) اے جنوں کی جماعت! تم نے آدمیوں میں سے بہت سے اپنے تابع کر لیے تھے، اور آدمیوں میں سے جو جنوں کے دوست تھے کہیں گے کہ اے ہمارے رب! ہم میں سے ہر ایک نے دوسرے سے کام نکالا اور ہم اپنی اس معیاد کو آ پہنچے جو تو نے ہمارے واسطے مقرر کی تھی، فرمائے گا کہ تم سب کا ٹھکانا آگ ہے اس میں ہمیشہ رہو گے مگر یہ کہ جسے اللہ بچائے، بے شک تیرا رب حکمت والا جاننے والا ہے۔
وَكَذٰلِكَ نُـوَلِّىْ بَعْضَ الظَّالِمِيْنَ بَعْضًا بِمَا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ (129)
اور اسی طرح ہم ملا دیں گے گناہگاروں کو ایک دوسرے کے ساتھ ان کے اعمال کے سبب سے۔
يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ اَلَمْ يَاْتِكُمْ رُسُلٌ مِّنْكُمْ يَقُصُّوْنَ عَلَيْكُمْ اٰيَاتِىْ وَيُنْذِرُوْنَكُمْ لِقَـآءَ يَوْمِكُمْ هٰذَا ۚ قَالُوْا شَهِدْنَا عَلٰٓى اَنْفُسِنَا ۖ وَغَـرَّتْـهُـمُ الْحَيَاةُ الـدُّنْيَا وَشَهِدُوْا عَلٰٓى اَنْفُسِهِـمْ اَنَّـهُـمْ كَانُـوْا كَافِـرِيْنَ (130)
اے جنوں اور انسانوں کی جماعت! کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے رسول نہیں آئے تھے جو تمہیں میرے احکام سناتے تھے اور وہ تمہیں ڈراتے تھے اس دن کی ملاقات سے، کہیں گے ہم اپنے گناہ کا اقرار کرتے ہیں، اور انہیں دنیا کی زندگی نے دھوکہ دیا ہے اور اپنے اوپر گواہی دیں گے کہ وہ کافر تھے۔
ذٰلِكَ اَنْ لَّمْ يَكُنْ رَّبُّكَ مُهْلِكَ الْقُرٰى بِظُلْمٍ وَّاَهْلُـهَا غَافِلُوْنَ (131)
یہ اس لیے ہوا کہ تیرا رب بستیوں کو ظلم کرنے کے باوجود ہلاک نہیں کیا کرتا اس حال میں کہ وہ بے خبر ہوں۔
وَلِكُلٍّ دَرَجَاتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا ۚ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُوْنَ (132)
اور ہر ایک کے لیے ان کے عمل کے لحاظ سے درجے ہیں، اور تیرا رب ان کے کاموں سے بے خبر نہیں۔
وَرَبُّكَ الْغَنِىُّ ذُو الرَّحْـمَةِ ۚ اِنْ يَّشَاْ يُذْهِبْكُمْ وَيَسْتَخْلِفْ مِنْ بَعْدِكُمْ مَّا يَشَآءُ كَمَآ اَنْشَاَكُمْ مِّنْ ذُرِّيَّةِ قَوْمٍ اٰخَرِيْنَ (133)
اور تیرا رب بے پروا رحمت والا ہے، اگر وہ چاہے تو تم سب کو اٹھالے اور تمہارے بعد جسے چاہے تمہاری جگہ آباد کر دے جس طرح تمہیں ایک دوسری قوم کی نسل سے پیدا کیا ہے۔
اِنَّ مَا تُوعَدُوْنَ لَاٰتٍ ۖ وَّمَآ اَنْتُـمْ بِمُعْجِزِيْنَ (134)
بے شک جس چیز کا تمہیں وعدہ دیا جاتا ہے وہ ضرور آنے والی ہے، اور تم عاجز نہیں کر سکتے۔
قُلْ يَا قَوْمِ اعْمَلُوْا عَلٰى مَكَانَتِكُمْ اِنِّـىْ عَامِلٌ ۖ فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ مَنْ تَكُـوْنُ لَـهٝ عَاقِـبَةُ الـدَّارِ ۗ اِنَّهٝ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُوْنَ (135)
کہہ دو اے لوگو! تم اپنی جگہ پر کام کرتے رہو اور میں بھی کرتا ہوں، عنقریب معلوم کر لو گے کہ آخرت کا گھر کس کے لیے ہوتا ہے، بے شک ظالم نجات نہیں پاتے۔
وَجَعَلُوْا لِلّـٰهِ مِمَّا ذَرَاَ مِنَ الْحَرْثِ وَالْاَنْعَامِ نَصِيْبًا فَقَالُوْا هٰذَا لِلّـٰهِ بِزَعْمِهِـمْ وَهٰذَا لِشُرَكَـآئِنَا ۖ فَمَا كَانَ لِشُرَكَـآئِـهِـمْ فَلَا يَصِلُ اِلَى اللّـٰهِ ۖ وَمَا كَانَ لِلّـٰهِ فَهُوَ يَصِلُ اِلٰى شُرَكَـآئِـهِـمْ ۗ سَآءَ مَا يَحْكُمُوْنَ (136)
اور اللہ کی پیدا کی ہوئی کھیتی اور مویشیوں میں سے ایک حصہ اس کے لیے مقرر کرتے ہیں اور اپنے خیال کے مطابق کہتے ہیں کہ یہ تو اللہ کا حصہ ہے اور یہ حصہ ہمارے شریکوں کا ہے، پھر جو حصہ ان کے شریکوں کا ہے وہ اللہ کی طرف نہیں جا سکتا، اور جو اللہ کا ہے وہ ان کے شریکوں کی طرف جا سکتا ہے، کیسا برا فیصلہ کرتے ہیں۔
وَكَذٰلِكَ زَيَّنَ لِكَثِيْـرٍ مِّنَ الْمُشْرِكِيْنَ قَتْلَ اَوْلَادِهِـمْ شُرَكَـآؤُهُـمْ لِيُـرْدُوْهُـمْ وَلِيَلْبِـسُوْا عَلَيْـهِـمْ دِيْنَـهُـمْ ۖ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ مَا فَـعَلُوْهُ ۖ فَذَرْهُـمْ وَمَا يَفْتَـرُوْنَ (137)
اور اسی طرح بہت سے مشرکوں کے خیال میں ان کے شریکوں نے اپنی اولاد کے قتل کرنے کو خوشنما بنا دیا ہے تاکہ انہیں ہلاکت میں مبتلا کر دیں اور ان پر ان کے دین کو مشتبہ بنا دیں، اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو یہ ایسا نہ کرتے، سو چھوڑ دو انہیں اور اس افتراء کو جو وہ کرتے ہیں۔
وَقَالُوْا هٰذِهٓ ٖ اَنْعَامٌ وَّحَرْثٌ حِجْرٌۖ لَّا يَطْعَمُهَآ اِلَّا مَنْ نَّشَآءُ بِزَعْمِهِـمْ وَاَنْعَامٌ حُرِّمَتْ ظُهُوْرُهَا وَاَنْعَامٌ لَّا يَذْكُرُوْنَ اسْـمَ اللّـٰهِ عَلَيْـهَا افْتِـرَآءً عَلَيْهِ ۚ سَيَجْزِيْـهِـمْ بِمَا كَانُـوْا يَفْتَـرُوْنَ (138)
اور کہتے ہیں کہ یہ جانور اور کھیت محفوظ ہیں، انہیں صرف وہی لوگ کھا سکتے ہیں جنہیں ہم چاہیں اور کچھ جانور ہیں جن پر سواری حرام کر دی گئی ہے اور کچھ جانور ہیں جن پر اللہ کا نام نہیں لیتے یہ سب اللہ پر افتراء ہے، عنقریب اللہ انہیں اس افتراء کی سزا دے گا۔
وَقَالُوْا مَا فِىْ بُطُوْنِ هٰذِهِ الْاَنْعَامِ خَالِصَةٌ لِّـذُكُوْرِنَا وَمُحَرَّمٌ عَلٰٓى اَزْوَاجِنَا ۖ وَاِنْ يَّكُنْ مَّيْتَةً فَهُـمْ فِيْهِ شُرَكَـآءُ ۚ سَيَجْزِيْـهِـمْ وَصْفَهُـمْ ۚ اِنَّهٝ حَكِـيْـمٌ عَلِيْـمٌ (139)
اور کہتے ہیں کہ جو کچھ ان جانوروں کے پیٹ میں ہے یہ ہمارے مردوں کے لیے خاص ہے اور ہماری عورتوں پر حرام ہے، اور جو بچہ مردہ ہو تو دونوں اس کے کھانے میں برابر ہیں، اللہ انہیں ان باتوں کی سزا دے گا، بے شک وہ حکمت والا جاننے والا ہے۔
قَدْ خَسِرَ الَّـذِيْنَ قَتَلُوٓا اَوْلَادَهُـمْ سَفَهًا بِغَيْـرِ عِلْمٍ وَّحَرَّمُوْا مَا رَزَقَهُـمُ اللّـٰهُ افْتِـرَآءً عَلَى اللّـٰهِ ۚ قَدْ ضَلُّوْا وَمَا كَانُـوْا مُهْتَدِيْنَ (140)
تحقیق خسارے میں پڑے وہ لوگ جنہوں نے اپنی اولاد کو جہالت اور نادانی کی بنا پر قتل کیا اور اللہ پر بہتان باندھ کر اس رزق کو حرام کر لیا جو اللہ نے انہیں دیا تھا، بے شک وہ گمراہ ہوئے اور سیدھی راہ پر نہ آئے۔
وَهُوَ الَّـذِىٓ اَنْشَاَ جَنَّاتٍ مَّعْـرُوْشَاتٍ وَّغَيْـرَ مَعْـرُوْشَاتٍ وَّالنَّخْلَ وَالزَّرْعَ مُخْتَلِفًا اُكُلُـهٝ وَالزَّيْتُوْنَ وَالرُّمَّانَ مُتَشَابِـهًا وَّغَيْـرَ مُتَشَابِهٍ ۚ كُلُوْا مِنْ ثَمَرِهٓ ٖ اِذَآ اَثْمَرَ وَاٰتُوْا حَقَّهٝ يَوْمَ حَصَادِهٖ ۖ وَلَا تُسْـرِفُـوْا ۚ اِنَّهٝ لَا يُحِبُّ الْمُسْرِفِيْنَ (141)
اور اسی نے وہ باغ پیدا کیے جو چھتوں پر چڑھائے جاتے ہیں اور جو نہیں چڑھائے جاتے اور کھجور کے درخت اور کھیتی جن کے پھل مختلف ہیں اور زیتون اور انار پیدا کیے جو ایک دوسرے سے مشابہ بھی ہیں اور جدا جدا بھی، ان کے پھل کھاؤ جب وہ پھل لائیں اور جس دن اسے کاٹو اس کا حق ادا کرو، اور بے جا خرچ نہ کرو، بے شک وہ بے جا خرچ کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
وَمِنَ الْاَنْعَامِ حَـمُوْلَـةً وَّفَرْشًا ۚ كُلُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّـٰهُ وَلَا تَتَّبِعُوْا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ اِنَّهٝ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ (142)
اور (پیدا کیے) بوجھ اٹھانے والے مویشی بھی اور زمین سے لگے ہوئے بھی، اور اللہ کے رزق میں سے کھاؤ اور شیطان کے قدموں پر نہ چلو، وہ تمہارا صریح دشمن ہے۔
ثَمَانِيَةَ اَزْوَاجٍ ۖ مِّنَ الضَّاْنِ اثْنَيْنِ وَمِنَ الْمَعْزِ اثْنَيْنِ ۗ قُلْ ءٰٓالـذَّكَـرَيْنِ حَرَّمَ اَمِ الْاُنْثَيَيْنِ اَمَّا اشْتَمَلَتْ عَلَيْهِ اَرْحَامُ الْاُنْثَيَيْنِ ۖ نَبِّئُوْنِىْ بِعِلْمٍ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (143)
(اللہ نے پیدا کیے ہیں) آٹھ جوڑے، بھیڑ میں سے دو اور بکری میں سے دو، تو پوچھ کہ دونوں نر اللہ نے حرام کیے ہیں یا دونوں مادہ یا وہ بچہ جو دونوں مادہ کے رحم میں ہے، مجھے اس کی سند بتلاؤ اگر سچے ہو۔
وَمِنَ الْاِبِلِ اثْنَيْنِ وَمِنَ الْبَقَرِ اثْنَيْنِ ۗ قُلْ ءٰٓالـذَّكَـرَيْنِ حَرَّمَ اَمِ الْاُنْثَيَيْنِ اَمَّا اشْتَمَلَتْ عَلَيْهِ اَرْحَامُ الْاُنْثَيَيْنِ ۖ اَمْ كُنْتُـمْ شُهَدَآءَ اِذْ وَصَّاكُمُ اللّـٰهُ بِـهٰذَا ۚ فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا لِّيُضِلَّ النَّاسَ بِغَيْـرِ عِلْمٍ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الظَّالِمِيْنَ (144)
اور (پیدا کیں) اونٹ اور گائے سے دو دو قسمیں، تو پوچھ کہ دونوں نر حرام کیے ہیں یا دونوں مادہ یا وہ بچہ جو دونوں مادہ کے رحم میں ہے، کیا تم موجود تھے جس وقت اللہ نے تمہیں اس کا حکم دیا تھا، پھر اس سے زیادہ ظالم کون ہے جو اللہ پر جھوٹا بہتان باندھے تاکہ لوگوں کو بلا تحقیق گمراہ کرے، بے شک اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں کرتا۔
قُلْ لَّآ اَجِدُ فِىْ مَآ اُوْحِىَ اِلَىَّ مُحَرَّمًا عَلٰى طَاعِمٍ يَّطْعَمُهٝٓ اِلَّآ اَنْ يَّكُـوْنَ مَيْتَةً اَوْ دَمًا مَّسْفُوْحًا اَوْ لَحْـمَ خِنزِيْرٍ فَاِنَّهٝ رِجْسٌ اَوْ فِسْقًا اُهِلَّ لِغَيْـرِ اللّـٰهِ بِهٖ ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْـرَ بَاغٍ وَّلَا عَادٍ فَاِنَّ رَبَّكَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (145)
کہہ دو کہ میں اس وحی میں جو مجھے پہنچی ہے کسی چیز کو کھانے والے پر حرام نہیں پاتا جو اسے کھائے مگر یہ کہ وہ مردار ہو یا بہتا ہوا خون یا سور کا گوشت کہ وہ ناپاک ہے یا وہ ناجائز ذبیحہ جس پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے، پھر جو بھوک سے بے اختیار ہوجائے ایسی حالت میں کہ نہ بغاوت کرنے والا اور نہ حد سے گزرنے والا ہو تو تیرا رب بخشنے والا مہربان ہے۔
وَعَلَى الَّـذِيْنَ هَادُوْا حَرَّمْنَا كُلَّ ذِىْ ظُفُرٍ ۖ وَمِنَ الْبَقَرِ وَالْغَنَـمِ حَرَّمْنَا عَلَيْـهِـمْ شُحُومَهُمَآ اِلَّا مَا حَـمَلَتْ ظُهُوْرُهُمَآ اَوِ الْحَوَايَـآ اَوْ مَا اخْتَلَطَ بِعَظْمٍ ۚ ذٰلِكَ جَزَيْنَاهُـمْ بِبَغْيِـهِـمْ ۖ وَاِنَّا لَصَادِقُوْنَ (146)
یہود پر ہم نے ہر ناخنوں (پنجوں) والا جانور حرام کیا تھا، اور گائے اور بکری میں ان دونوں کی چربی حرام کی تھی مگر جو پشت پر یا انتڑیوں پر لگی ہوئی ہو یا جو ہڈی سے ملی ہوئی ہو، ہم نے ان کی شرارت کے باعث انہیں یہ سزا دی تھی، اور بے شک ہم سچے ہیں۔
فَاِنْ كَذَّبُوْكَ فَقُلْ رَّبُّكُمْ ذُوْ رَحْـمَةٍ وَّاسِعَةٍۚ وَّلَا يُرَدُّ بَاْسُهٝ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِيْنَ (147)
پھر اگر تجھے جھٹلائیں تو کہہ دو کہ تمہارا رب بہت وسیع رحمت والا ہے، اور اس کا عذاب نہیں ٹلے گا گناہگار لوگوں سے۔
سَيَقُوْلُ الَّـذِيْنَ اَشْرَكُوْا لَوْ شَآءَ اللّـٰهُ مَآ اَشْرَكْنَا وَلَآ اٰبَآؤُنَا وَلَا حَرَّمْنَا مِنْ شَىْءٍ ۚ كَذٰلِكَ كَذَّبَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ حَتّـٰى ذَاقُـوْا بَاْسَنَا ۗ قُلْ هَلْ عِنْدَكُمْ مِّنْ عِلْمٍ فَتُخْرِجُوْهُ لَنَا ۖ اِنْ تَتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَاِنْ اَنْتُـمْ اِلَّا تَخْرُصُونَ (148)
اب مشرک کہیں گے کہ اگر اللہ چاہتا تو نہ ہم اور نہ ہمارے باپ دادا شرک کرتے اور نہ ہم کسی چیز کو حرام کرتے، اسی طرح ان لوگوں نے جھٹلایا جو ان سے پہلے تھے یہاں تک کہ انہوں نے ہمارا عذاب چکھا، کہہ دو کہ تمہارے ہاں کوئی ثبوت ہے تو اسے ہمارے سامنے لاؤ، تم فقط خیالی باتوں پر چلتے ہو اور صرف تخمینہ ہی کرتے ہو۔
قُلْ فَلِلّـٰهِ الْحُجَّةُ الْبَالِغَةُ ۚ فَلَوْ شَآءَ لَـهَدَاكُمْ اَجْـمَعِيْنَ (149)
کہہ دو پس اللہ کی حجت پوری ہو چکی، سو اگر وہ چاہتا تو تم سب کو ہدایت کر دیتا۔
قُلْ هَلُمَّ شُهَدَآءَكُمُ الَّـذِيْنَ يَشْهَدُوْنَ اَنَّ اللّـٰهَ حَرَّمَ هٰذَا ۖ فَاِنْ شَهِدُوْا فَلَا تَشْهَدْ مَعَهُـمْ ۚ وَلَا تَتَّبِــعْ اَهْوَآءَ الَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا وَالَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِالْاٰخِرَةِ وَهُـمْ بِرَبِّـهِـمْ يَعْدِلُوْنَ (150)
ان سے کہہ دو کہ اپنے گواہ لاؤ جو اس بات کی گواہی دیں کہ اللہ نے ان چیزوں کو حرام کیا ہے، پھر اگر وہ ایسی گواہی دیں تو تم ان کا اعتبار نہ کرنا، اور ان لوگوں کی خواہشات کی پیروی نہ کرنا جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے اور جو آخرت پر یقین نہیں رکھتے اور وہ اوروں کو اپنے رب کے برابر کرتے ہیں۔
قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ عَلَيْكُمْ ۖ اَلَّا تُشْرِكُوْا بِهٖ شَيْئًا ۖ وَّبِالْوَالِـدَيْنِ اِحْسَانًا ۖ وَلَا تَقْتُلُوٓا اَوْلَادَكُمْ مِّنْ اِمْلَاقٍ ۖ نَّحْنُ نَرْزُقُكُمْ وَاِيَّاهُـمْ ۖ وَلَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْـهَا وَمَا بَطَنَ ۖ وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِىْ حَرَّمَ اللّـٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ ۚ ذٰلِكُمْ وَصَّاكُمْ بِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ (151)
کہہ دو آؤ میں تمہیں سنا دوں جو تمہارے رب نے تم پر حرام کیا ہے، یہ کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ، اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو، اور تنگدستی کے سبب اپنی اولاد کو قتل نہ کرو، ہم تمہیں اور انہیں رزق دیں گے، اور بے حیائی کے ظاہر اور پوشیدہ کاموں کے قریب نہ جاؤ، اور ناحق کسی جان کو قتل نہ کرو جس کا قتل اللہ نے حرام کیا ہے، (اللہ) تمہیں یہ حکم دیتا ہے تاکہ تم سمجھ جاؤ۔
وَلَا تَقْرَبُوْا مَالَ الْيَتِيْـمِ اِلَّا بِالَّتِىْ هِىَ اَحْسَنُ حَتّـٰى يَبْلُـغَ اَشُدَّهٝ ۖ وَاَوْفُوا الْكَيْلَ وَالْمِيْـزَانَ بِالْقِسْطِ ۖ لَا نُكَلِّفُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا ۖ وَاِذَا قُلْتُـمْ فَاعْدِلُوْا وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبٰى ۖ وَبِعَهْدِ اللّـٰهِ اَوْفُوْا ۚ ذٰلِكُمْ وَصَّاكُمْ بِهٖ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ (152)
اور سوائے کسی بہتر طریقہ کے یتیم کے مال کے پاس نہ جاؤ یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچے، اور ناپ اور تول کو انصاف سے پورا کرو، ہم کسی کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے، اور جب بات کہو تو انصاف سے کہو اگرچہ رشتہ داری ہو، اور اللہ کا عہد پورا کرو، (اللہ نے) تمہیں یہ حکم دیا ہے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو۔
وَاَنَّ هٰذَا صِرَاطِىْ مُسْتَقِيْمًا فَاتَّبِعُوْهُ ۖ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَـتَفَرَّقَ بِكُمْ عَنْ سَبِيْلِـهٖ ۚ ذٰلِكُمْ وَصَّاكُمْ بِهٖ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ (153)
اور بے شک یہی میرا سیدھا راستہ ہے سو اسی کا اتباع کرو، اور دوسرے راستوں پر مت چلو وہ تمہیں اللہ کی راہ سے ہٹا دیں گے، (اللہ نے) تمہیں اسی کا حکم دیا ہے تاکہ تم پرہیزگار ہو جاؤ۔
ثُـمَّ اٰتَيْنَا مُوْسَى الْكِتَابَ تَمَامًا عَلَى الَّـذِىٓ اَحْسَنَ وَتَفْصِيْلًا لِّكُلِّ شَىْءٍ وَّهُدًى وَرَحْـمَةً لَّـعَلَّـهُـمْ بِلِقَـآءِ رَبِّـهِـمْ يُؤْمِنُـوْنَ (154)
پھر ہم نے نیکوں پر نعمت پوری کرنے کے لیے موسیٰ کو کتاب دی جس میں ہر چیز کی تفصیل اور ہدایت اور رحمت تھی تاکہ وہ لوگ اپنے رب کی ملاقات پر ایمان لائیں۔
وَهٰذَا كِتَابٌ اَنْزَلْنَاهُ مُبَارَكٌ فَاتَّبِعُوْهُ وَاتَّقُوْا لَعَلَّكُمْ تُرْحَـمُوْنَ (155)
یہ برکت والی کتاب ہم نے اتاری ہے سو اس کا اتباع کرو اور ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔
اَنْ تَقُوْلُـوٓا اِنَّمَآ اُنْزِلَ الْكِتَابُ عَلٰى طَـآئِفَتَيْنِ مِنْ قَبْلِنَاۖ وَاِنْ كُنَّا عَنْ دِرَاسَتِـهِـمْ لَغَافِلِيْنَ (156)
تاکہ تم یہ نہ کہو کہ ہم سے پہلے دو فرقوں (یہود و نصارٰی) پر کتاب نازل ہوئی تھی، اور ہم تو ان کے پڑھنے پڑھانے سے بے خبر تھے۔
اَوْ تَقُوْلُوْا لَوْ اَنَّـآ اُنْزِلَ عَلَيْنَا الْكِتَابُ لَكُنَّـآ اَهْدٰى مِنْـهُـمْ ۚ فَقَدْ جَآءَكُمْ بَيِّنَـةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَهُدًى وَّرَحْـمَةٌ ۚ فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ كَذَّبَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ وَصَدَفَ عَنْـهَا ۗ سَنَجْزِى الَّـذِيْنَ يَصْدِفُوْنَ عَنْ اٰيَاتِنَا سُوٓءَ الْعَذَابِ بِمَا كَانُـوْا يَصْدِفُوْنَ (157)
یا یہ کہو کہ اگر ہم پر کتاب نازل کی جاتی تو ہم ان سے بہتر راہ پر چلتے، سو تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک واضح کتاب اور ہدایت اور رحمت آ چکی ہے، اب اس سے زیادہ کون ظالم ہے جو اللہ کی آیتوں کو جھٹلائے اور ان سے منہ موڑے، جو لوگ ہماری آیتوں سے منہ موڑتے ہیں ہم انہیں ان کے منہ موڑنے کے باعث برے عذاب کی سزا دیں گے۔
هَلْ يَنْظُرُوْنَ اِلَّآ اَنْ تَاْتِيَـهُـمُ الْمَلَآئِكَـةُ اَوْ يَاْتِىَ رَبُّكَ اَوْ يَاْتِىَ بَعْضُ اٰيَاتِ رَبِّكَ ۗ يَوْمَ يَاْتِىْ بَعْضُ اٰيَاتِ رَبِّكَ لَا يَنْفَعُ نَفْسًا اِيْمَانُـهَا لَمْ تَكُنْ اٰمَنَتْ مِنْ قَبْلُ اَوْ كَسَبَتْ فِىٓ اِيْمَانِـهَا خَيْـرًا ۗ قُلِ انْتَظِرُوٓا اِنَّا مُنْتَظِرُوْنَ (158)
یہ لوگ اس بات کے منتظر ہیں کہ ان کے پاس فرشتے آئیں یا تیرا رب آئے یا تیرے رب کی کوئی نشانی آئے، جس دن تیرے رب کی کوئی نشانی آئے گی تو کسی ایسے شخص کا ایمان کام نہ آئے گا جو پہلے ایمان نہ لایا ہو یا اس نے ایمان لانے کے بعد کوئی نیک کام نہ کیا ہو، کہہ دو کہ انتظار کرو ہم بھی انتظار کرنے والے ہیں
اِنَّ الَّـذِيْنَ فَرَّقُـوْا دِيْنَـهُـمْ وَكَانُـوْا شِيَعًا لَّسْتَ مِنْـهُـمْ فِىْ شَىْءٍ ۚ اِنَّمَآ اَمْرُهُـمْ اِلَى اللّـٰهِ ثُـمَّ يُنَبِّئُهُـمْ بِمَا كَانُـوْا يَفْعَلُوْنَ (159)
جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور کئی جماعتیں بن گئے تیرا ان سے کوئی تعلق نہیں، ان کا کام اللہ ہی کے حوالے ہے پھر وہی انہیں بتلائے گا جو کچھ وہ کرتے تھے۔
مَنْ جَآءَ بِالْحَسَنَـةِ فَلَـهٝ عَشْـرُ اَمْثَالِـهَا ۖ وَمَنْ جَآءَ بِالسَّيِّئَـةِ فَلَا يُجْزٰٓى اِلَّا مِثْلَـهَا وَهُـمْ لَا يُظْلَمُوْنَ (160)
جو کوئی ایک نیکی کرے گا اس کے لیے دس گنا اجر ہے، اور جو بدی کرے گا سو اسے اسی کے برابر سزا دی جائے گی اور ان پر ظلم نہ کیا جائے گا۔
قُلْ اِنَّنِىْ هَدَانِىْ رَبِّىٓ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍۚ دِيْنًا قِيَمًا مِّلَّـةَ اِبْرَاهِيْـمَ حَنِيْفًا ۚ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (161)
کہہ دو کہ میرے رب نے مجھے ایک سیدھا راستہ بتلا دیا ہے، ایک صحیح دین ہے ابراہیم کے طریقے پر جو یکسو تھا، اور مشرکوں میں سے نہیں تھا۔
قُلْ اِنَّ صَلَاتِىْ وَنُسُكِىْ وَمَحْيَاىَ وَمَمَاتِىْ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ (162)
کہہ دو کہ بے شک میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینا اور میرا مرنا اللہ ہی کے لیے ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے۔
لَا شَرِيْكَ لَـهٝ ۖ وَبِذٰلِكَ اُمِرْتُ وَاَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِيْنَ (163)
اس کا کوئی شریک نہیں، اور مجھے اسی کا حکم دیا گیا تھا اور میں سب سے پہلے فرمانبردار ہوں۔
قُلْ اَغَيْـرَ اللّـٰهِ اَبْغِىْ رَبًّا وَّهُوَ رَبُّ كُلِّ شَىْءٍ ۚ وَلَا تَكْسِبُ كُلُّ نَفْسٍ اِلَّا عَلَيْـهَا ۚ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى ۚ ثُـمَّ اِلٰى رَبِّكُمْ مَّرْجِعُكُمْ فَيُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ فِيْهِ تَخْتَلِفُوْنَ (164)
کہہ دو کہ کیا اب میں اللہ کے سوا اور کوئی رب تلاش کروں حالانکہ وہی ہر چیز کا رب ہے، اور جو شخص کوئی گناہ کرے گا تو وہ اسی کے ذمہ ہے، اور ایک شخص دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا، پھر تمہارے رب کے ہاں ہی سب کو لوٹ کر جانا ہے سو وہ تمہیں بتلا دے گا جن باتوں میں تم جھگڑتے تھے۔
وَهُوَ الَّـذِىْ جَعَلَكُمْ خَلَآئِفَ الْاَرْضِ وَرَفَـعَ بَعْضَكُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِّيَبْلُوَكُمْ فِىْ مَآ اٰتَاكُمْ ۗ اِنَّ رَبَّكَ سَرِيْعُ الْعِقَابِۖ وَاِنَّهٝ لَغَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (165)
اس نے تمہیں زمین میں نائب بنایا ہے اور بعض کے بعض پر درجے بلند کر دیے ہیں تاکہ تمہیں آزمائے اس میں جو اس نے تمہیں دیا ہے، بے شک البتہ تیرا رب جلدی عذاب دینے والا ہے اور بے شک وہ بخشنے والا مہربان ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(6) سورۃ الانعام (مکی، آیات 165)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اَلْحَـمْدُ لِلّـٰهِ الَّـذِىْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ وَجَعَلَ الظُّلُـمَاتِ وَالنُّوْرَ ۖ ثُـمَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِرَبِّـهِـمْ يَعْدِلُوْنَ (1)
سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جس نے آسمان اور زمین بنائے اور اندھیرا اور اجالا بنایا، پھر بھی یہ کافر اوروں کو اپنے رب کے ساتھ برابر ٹھہراتے ہیں۔
هُوَ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ مِّنْ طِيْنٍ ثُـمَّ قَضٰٓى اَجَلًا ۖ وَاَجَلٌ مُّسَمًّى عِنْدَهٝ ۖ ثُـمَّ اَنْتُـمْ تَمْتَـرُوْنَ (2)
اللہ وہی ہے جس نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا پھر ایک وقت مقرر کر دیا، اور اس کے ہاں ایک مدت مقرر ہے، تم پھر بھی شک کرتے ہو۔
وَهُوَ اللّـٰهُ فِى السَّمَاوَاتِ وَفِى الْاَرْضِ ۖ يَعْلَمُ سِرَّكُمْ وَجَهْرَكُمْ وَيَعْلَمُ مَا تَكْسِبُوْنَ (3)
اور وہی ایک اللہ آسمانوں میں بھی ہے اور زمین میں بھی، تمہارے ظاہر اور چھپے سب حال جانتا ہے اور جانتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو۔
وَمَا تَاْتِيْـهِـمْ مِّنْ اٰيَةٍ مِّنْ اٰيَاتِ رَبِّـهِـمْ اِلَّا كَانُـوْا عَنْـهَا مُعْـرِضِيْنَ (4)
ان کے رب کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی ایسی نہیں جو ان کے سامنے آئی ہو اور انہوں نے منہ نہ موڑا ہو۔
فَقَدْ كَذَّبُوْا بِالْحَقِّ لَمَّا جَآءَهُـمْ ۖ فَسَوْفَ يَاْتِيْـهِـمْ اَنْبَآءُ مَا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَـهْزِئُـوْنَ (5)
اب جو حق ان کے پاس آیا تو اسے بھی انہوں نے جھٹلا دیا، عنقریب کچھ خبریں ان کو پہنچیں گی اس چیز کے متعلق جس کا اب تک وہ مذاق اڑاتے رہے ہیں۔
اَلَمْ يَرَوْا كَمْ اَهْلَكْنَا مِنْ قَبْلِهِـمْ مِّنْ قَرْنٍ مَّكَّنَّاهُـمْ فِى الْاَرْضِ مَا لَمْ نُمَكِّنْ لَّكُمْ وَاَرْسَلْنَا السَّمَآءَ عَلَيْـهِـمْ مِّدْرَارًاۖ وَّجَعَلْنَا الْاَنْـهَارَ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهِـمْ فَاَهْلَكْنَاهُـمْ بِذُنُـوْبِـهِـمْ وَاَنْشَاْنَا مِنْ بَعْدِهِـمْ قَرْنًا اٰخَرِيْنَ (6)
کیا وہ دیکھتے نہیں کہ ہم نے ان سے پہلے بھی کتنی امتیں ہلاک کر دیں ہم نے انہیں زمین میں وہ اقتدار بخشا تھا جو تمہیں نہیں بخشا اور ہم نے ان پر آسمان سے خوب بارشیں برسائیں، اور ان کے نیچے نہریں بہا دیں پھر ہم نے انہیں ان کے گناہوں کی پاداش میں ہلاک کر دیا اور ہم نے ان کے بعد اور امتوں کو پیدا کیا۔
وَلَوْ نَزَّلْنَا عَلَيْكَ كِتَابًا فِىْ قِرْطَاسٍ فَلَمَسُوْهُ بِاَيْدِيْـهِـمْ لَقَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اِنْ هٰذَآ اِلَّا سِحْرٌ مُّبِيْنٌ (7)
اور اگر ہم تم پر کوئی کاغذ پر لکھی ہوئی کتاب اتار دیتے اور لوگ اسے اپنے ہاتھوں سے چھو کر بھی دیکھ لیتے تب بھی کافر یہی کہتے ہیں کہ یہ تو صریح جادو ہے۔
وَقَالُوْا لَوْلَآ اُنْزِلَ عَلَيْهِ مَلَكٌ ۖ وَلَوْ اَنْزَلْنَا مَلَكًا لَّقُضِىَ الْاَمْرُ ثُـمَّ لَا يُنْظَرُوْنَ (8)
اور کہتے ہیں اس پر کوئی فرشتہ کیوں نہیں اتارا گیا، اور اگر ہم فرشتہ اتارتے تو اب تک فیصلہ ہو چکا ہوتا پھر انہیں مہلت نہ دی جاتی۔
وَلَوْ جَعَلْنَاهُ مَلَكًا لَّجَعَلْنَاهُ رَجُلًا وَّلَلَبَسْنَا عَلَيْـهِـمْ مَّا يَلْبِسُوْنَ (9)
اور اگر ہم کسی فرشتہ کو رسول بنا کر بھیجتے تو وہ بھی آدمی ہی کی صورت میں ہوتا اور انہیں اسی شبہ میں ڈالے رکھتا جس میں اب مبتلا ہیں۔
وَلَقَدِ اسْتُـهْزِئَ بِـرُسُلٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَحَاقَ بِالَّـذِيْنَ سَخِرُوْا مِنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَـهْزِئُـوْنَ (10)
اور تم سے پہلے بھی بہت سے رسولوں کا مذاق اڑایا جا چکا ہے پھر جن لوگوں نے ان سے مذاق کیا تھا انہیں اسی عذاب نے آ گھیرا جس کا مذاق اڑاتے تھے۔
قُلْ سِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ ثُـمَّ انْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِـبَةُ الْمُكَذِّبِيْنَ (11)
کہہ دو کہ ملک میں سیر کرو پھر دیکھو جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا۔
قُلْ لِّمَنْ مَّا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ قُلْ لِّلّـٰهِ ۚ كَتَبَ عَلٰى نَفْسِهِ الرَّحْـمَةَ ۚ لَيَجْـمَعَنَّكُمْ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيْهِ ۚ اَلَّـذِيْنَ خَسِرُوٓا اَنْفُسَهُـمْ فَهُـمْ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (12)
ان سے پوچھو آسمان اور زمین میں جو کچھ ہے وہ کس کا ہے، کہہ دو سب کچھ اللہ ہی کا ہے، اس نے اپنے اوپر رحم لازم کر لیا ہے، وہ قیامت کے دن تم سب کو ضرور اکھٹا کرے گا جس میں کچھ شک نہیں، جو لوگ اپنی جانوں کو نقصان میں ڈال چکے وہ ایمان نہیں لاتے۔
وَلَـهٝ مَا سَكَنَ فِى اللَّيْلِ وَالنَّـهَارِ ۚ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْـمُ (13)
اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ رات اور دن میں پایا جاتا ہے، اور وہی سننے والا جاننے والا ہے۔
قُلْ اَغَيْـرَ اللّـٰهِ اَتَّخِذُ وَلِيًّا فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَهُوَ يُطْعِمُ وَلَا يُطْعَمُ ۗ قُلْ اِنِّـىٓ اُمِرْتُ اَنْ اَكُـوْنَ اَوَّلَ مَنْ اَسْلَمَ ۖ وَلَا تَكُـوْنَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (14)
کہہ دو کیا میں اس اللہ کے سوا کسی اور کو اپنا مددگار بناؤں جو آسمانوں اور زمین کا بنانے والا ہے اور وہ سب کو کھلاتا ہے اور اسے کوئی نہیں کھلاتا، کہہ دو مجھے تو حکم دیا گیا ہے کہ سب سے پہلے اس کا فرمانبردار ہو جاؤں، اور تو ہرگز مشرکوں میں شامل نہ ہو۔
قُلْ اِنِّـىٓ اَخَافُ اِنْ عَصَيْتُ رَبِّىْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيْـمٍ (15)
کہہ دو اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو ایک بڑے دن کےعذاب سے ڈرتا ہوں۔
مَّنْ يُّصْرَفْ عَنْهُ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِـمَهٝ ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْمُبِيْنُ (16)
جس سے اس دن عذاب ٹل گیا تو اس پر اللہ نے رحم کر دیا، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
وَاِنْ يَّمْسَسْكَ اللّـٰهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَـهٝٓ اِلَّا هُوَ ۖ وَاِنْ يَّمْسَسْكَ بِخَيْـرٍ فَـهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (17)
اور اگر اللہ تجھے کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا اور کوئی دور کرنے والا نہیں، اور اگر تجھے کوئی بھلائی پہنچائے تو وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
وَهُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهٖ ۚ وَهُوَ الْحَكِـيْـمُ الْخَبِيْـرُ (18)
اور اپنے بندوں پر اسی کا زور ہے، اور وہی حکمت والا خبردار ہے۔
قُلْ اَىُّ شَىْءٍ اَكْبَـرُ شَهَادَةً ۖ قُلِ اللّـٰهُ ۖ شَهِيْدٌ بَيْنِىْ وَبَيْنَكُمْ ۚ وَاُوْحِىَ اِلَىَّ هٰذَا الْقُرْاٰنُ لِاُنْذِرَكُمْ بِهٖ وَمَنْ بَلَـغَ ۚ اَئِنَّكُمْ لَـتَشْهَدُوْنَ اَنَّ مَعَ اللّـٰهِ اٰلِـهَةً اُخْرٰى ۚ قُلْ لَّآ اَشْهَدُ ۚ قُلْ اِنَّمَا هُوَ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ وَّاِنَّنِىْ بَرِىٓءٌ مِّمَّا تُشْرِكُـوْنَ (19)
تو پوچھ کہ سب سے بڑا گواہ کون ہے، کہہ دو اللہ، میرے اور تمہارے درمیان گواہ ہے، اور مجھ پر یہ قرآن اتارا گیا ہے تاکہ تمہیں اس کے ذریعہ سے ڈراؤں اور اس کو بھی جس تک یہ قرآن پہنچے، کیا تم گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے ساتھ اور بھی کوئی معبود ہیں، کہہ دو میں تو گواہی نہیں دیتا، کہہ دو وہی ایک معبود ہے اور میں تمہارے شرک سے بیزار ہوں۔
اَلَّـذِيْنَ اٰتَيْنَاهُـمُ الْكِتَابَ يَعْرِفُوْنَهٝ كَمَا يَعْرِفُوْنَ اَبْنَـآءَهُـمُ ۘ اَلَّـذِيْنَ خَسِرُوٓا اَنْفُسَهُـمْ فَهُـمْ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (20)
جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ اسے پہچانتے ہیں ایسے ہی جیسے اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں، اور جو لوگ اپنی جانوں کو نقصان میں ڈال چکے ہیں وہی ایمان نہیں لاتے۔
وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا اَوْ كَذَّبَ بِاٰيَاتِهٖ ۗ اِنَّهٝ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُوْنَ (21)
اور اس سے زیادہ ظالم کون ہے جو اللہ پر بہتان باندھے یا اس کی آیتوں کو جھٹلائے، بے شک ظالم نجات نہیں پائیں گے۔
وَيَوْمَ نَحْشُرُهُـمْ جَـمِيْعًا ثُـمَّ نَقُوْلُ لِلَّـذِيْنَ اَشْرَكُوْا اَيْنَ شُرَكَـآؤُكُمُ الَّـذِيْنَ كُنْتُـمْ تَزْعُمُوْنَ (22)
اور جس دن ہم ان سب کو جمع کریں گے پھر ان لوگوں سے کہیں گے جنہوں نے شرک کیا تھا کہ تمہارے شریک کہاں ہیں جن کا تمہیں دعویٰ تھا۔
ثُـمَّ لَمْ تَكُنْ فِتْنَتُـهُـمْ اِلَّآ اَنْ قَالُوْا وَاللّهِ رَبِّنَا مَا كُنَّا مُشْرِكِيْنَ (23)
پھر سوائے اس کے ان کا اور کوئی بہانہ نہ ہوگا کہ کہیں گے ہمیں اللہ اپنے پرودگار کی قسم ہے کہ ہم تو مشرک نہیں تھے۔
اُنْظُرْ كَيْفَ كَذَبُوْا عَلٰٓى اَنْفُسِهِـمْ ۚ وَضَلَّ عَنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يَفْتَـرُوْنَ (24)
دیکھو اپنے اوپر انہوں نے کیسا جھوٹ بولا، اور جو باتیں وہ بنایا کرتے تھے وہ سب غائب ہو گئیں۔
وَمِنْـهُـمْ مَّنْ يَّسْتَمِــعُ اِلَيْكَ ۖ وَجَعَلْنَا عَلٰى قُلُوْبِـهِـمْ اَكِنَّـةً اَنْ يَّفْقَهُوْهُ وَفِىٓ اٰذَانِـهِـمْ وَقْرًا ۚ وَاِنْ يَّرَوْا كُلَّ اٰيَةٍ لَّا يُؤْمِنُـوْا بِـهَا ۚ حَتّــٰٓى اِذَا جَآءُوْكَ يُجَادِلُوْنَكَ يَقُوْلُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اِنْ هٰذَآ اِلَّآ اَسَاطِيْـرُ الْاَوَّلِيْنَ (25)
اور بعض ان میں سے تیری طرف کان لگائے رہتے ہیں، اور ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال رکھے ہیں جن کی وجہ سے وہ کچھ نہیں سمجھتے اور ان کے کانوں میں گرانی ہے، اور اگر یہ تمام نشانیاں بھی دیکھ لیں تو بھی ان پر ایمان نہ لائیں گے، یہاں تک کہ جب وہ تمہارے پاس آتے ہیں تو تم سے جھگڑتے ہیں کافر لوگ کہتے ہیں کہ یہ تو پہلے لوگوں کی کہانیاں ہی ہیں۔
وَهُـمْ يَنْـهَوْنَ عَنْهُ وَيَنْاَوْنَ عَنْهُ ۖ وَاِنْ يُّـهْلِكُـوْنَ اِلَّآ اَنْفُسَهُـمْ وَمَا يَشْعُرُوْنَ (26)
اور یہ لوگ اس سے روکتے ہیں اور خود بھی اس سے دور بھاگتے ہیں، اور نہیں ہلاک کرتے مگر اپنے آپ کو ہی اور سمجھتے نہیں۔
وَلَوْ تَـرٰٓى اِذْ وُقِفُوْا عَلَى النَّارِ فَقَالُوْا يَا لَيْتَنَا نُرَدُّ وَلَا نُكَذِّبَ بِاٰيَاتِ رَبِّنَا وَنَكُـوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ (27)
کاش تم اس وقت کی حالت دیکھ سکتے جب وہ دوزخ کے کنارے کھڑے کیے جائیں گے، اس وقت کہیں گے کاش کوئی صورت ایسی ہو کہ ہم واپس بھیج دیے جائیں اور اپنے رب کی نشانیوں کو نہ جھٹلائیں اور ایمان والوں میں ہوجائیں۔
بَلْ بَدَا لَـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يُخْفُوْنَ مِنْ قَبْلُ ۖ وَلَوْ رُدُّوْا لَعَادُوْا لِمَا نُـهُوْا عَنْهُ وَاِنَّـهُـمْ لَكَاذِبُوْنَ (28)
بلکہ جس چیز کو اس سے پہلے چھپاتے تھے وہ ظاہر ہوگئی، اور اگر یہ واپس بھیج دیے جائیں تب بھی وہی کام کریں گے جن سے انہیں منع کیا گیا تھا اور یقیناً یہ جھوٹے ہیں۔
وَقَالُـوٓا اِنْ هِىَ اِلَّا حَيَاتُنَا الـدُّنْيَا وَمَا نَحْنُ بِمَبْعُوْثِيْنَ (29)
اور کہتے ہیں کہ اس دنیا کی زندگی کے سوا ہمارے لیے اور کوئی زندگی نہیں اور ہم اٹھائے نہیں جائیں گے۔
وَلَوْ تَـرٰٓى اِذْ وُقِفُوْا عَلٰى رَبِّـهِـمْ ۚ قَالَ اَلَيْسَ هٰذَا بِالْحَقِّ ۚ قَالُوْا بَلٰى وَرَبِّنَا ۚ قَالَ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُـمْ تَكْفُرُوْنَ (30)
اور کاش کہ تو دیکھے جس وقت وہ اپنے رب کے سامنے کھڑے کیے جائیں گے، وہ فرمائے گا کیا یہ سچ نہیں، کہیں گے ہاں ہمیں اپنے رب کی قسم ہے، فرمائے گا تو پھر اپنے کفر کے بدلے میں عذاب چکھو۔
قَدْ خَسِرَ الَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِلِقَآءِ اللّـٰهِ ۖ حَتّــٰٓى اِذَا جَآءَتْـهُـمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً قَالُوْا يَا حَسْرَتَنَا عَلٰى مَا فَرَّطْنَا فِيْـهَاۙ وَهُـمْ يَحْمِلُوْنَ اَوْزَارَهُـمْ عَلٰى ظُهُوْرِهِـمْ ۚ اَلَا سَآءَ مَا يَزِرُوْنَ (31)
وہ لوگ تباہ ہوئے جنہوں نے اپنے رب کی ملاقات کو جھٹلایا، یہاں تک کہ جب ان پر قیامت اچانک آ پہنچے گی تو کہیں گے اے افسوس ہم نے اس میں کیسی کوتاہی کی، اور وہ اپنے بوجھ اپنی پُشتوں پر اٹھائیں گے، خبردار! وہ برا بوجھ ہے جسے وہ اٹھائیں گے۔
وَمَا الْحَيَاةُ الـدُّنْيَـآ اِلَّا لَعِبٌ وَّلَـهْوٌ ۖ وَلَلـدَّارُ الْاٰخِرَةُ خَيْـرٌ لِّلَّـذِيْنَ يَتَّقُوْنَ ۗ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ (32)
اور دنیا کی زندگی تو ایک کھیل اور تماشہ ہے، اور البتہ آخرت کا گھر ان لوگوں کے لیے بہتر ہے جو پرہیزگار ہوئے، کیا تم نہیں سمجھتے۔
قَدْ نَعْلَمُ اِنَّهٝ لَيَحْزُنُكَ الَّـذِىْ يَقُوْلُوْنَ ۖ فَاِنَّـهُـمْ لَا يُكَذِّبُوْنَكَ وَلٰكِنَّ الظَّالِمِيْنَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ يَجْحَدُوْنَ (33)
ہمیں معلوم ہے کہ ان کی باتیں تمہیں غم میں ڈالتی ہیں، سو وہ تجھے نہیں جھٹلاتے بلکہ یہ ظالم اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے ہیں۔
وَلَقَدْ كُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِكَ فَصَبَـرُوْا عَلٰى مَا كُذِّبُوْا وَاُوْذُوْا حَتّــٰٓى اَتَاهُـمْ نَصْرُنَا ۚ وَلَا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِ اللّـٰهِ ۚ وَلَقَدْ جَآءَكَ مِنْ نَّبَاِ الْمُرْسَلِيْنَ (34)
اور بہت سے رسول تم سے پہلے جھٹلائے گئے پھر انہوں نے جھٹلائے جانے پر صبر کیا اور وہ ایذا دیے گئے یہاں تک کہ ان کو ہماری مدد پہنچی، اور اللہ کے فیصلے کوئی بدل نہیں سکتا، اور تمہیں پیغمبروں کے حالات کچھ پہنچ چکے ہیں۔
وَاِنْ كَانَ كَبُـرَ عَلَيْكَ اِعْـرَاضُهُـمْ فَاِنِ اسْتَطَعْتَ اَنْ تَبْتَغِىَ نَفَقًا فِى الْاَرْضِ اَوْ سُلَّمًا فِى السَّمَآءِ فَتَاْتِيَـهُـمْ بِاٰيَةٍ ۚ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَجَمَعَهُـمْ عَلَى الْـهُدٰى ۚ فَلَا تَكُـوْنَنَّ مِنَ الْجَاهِلِيْنَ (35)
اور اگر ان کا منہ پھیرنا تم پر گراں ہو رہا ہے پھر اگر تم سے ہو سکے تو کوئی سرنگ زمین میں تلاش کر یا آسمان سے سیڑھی لگا پھر ان کے پاس کوئی معجزہ لا، اور اگر اللہ چاہتا تو سب کو سیدھی راہ پر جمع کر دیتا، سو تو نادانوں میں سے نہ ہو۔
اِنَّمَا يَسْتَجِيْبُ الَّـذِيْنَ يَسْـمَعُوْنَ ۘ وَالْمَوْتٰى يَبْعَثُـهُـمُ اللّـٰهُ ثُـمَّ اِلَيْهِ يُـرْجَعُوْنَ (36)
بس وہی مانتے ہیں جو سنتے ہیں، اور اللہ مردوں کو زندہ کرے گا پھر اس کی طرف لوٹائے جائیں گے۔
وَقَالُوْا لَوْلَا نُزِّلَ عَلَيْهِ اٰيَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ ۚ قُلْ اِنَّ اللّـٰهَ قَادِرٌ عَلٰٓى اَنْ يُّنَزِّلَ اٰيَةً وَّلٰكِنَّ اَكْثَرَهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ (37)
اور کہتے ہیں کہ اس کے رب کی طرف سے اس پر کوئی نشانی کیوں نہیں اتری، کہہ دو اللہ اس پر قادر ہے کہ نشانی اتارے اور لیکن ان میں سے اکثر نہیں جانتے۔
وَمَا مِنْ دَآبَّةٍ فِى الْاَرْضِ وَلَا طَـآئِـرٍ يَّطِيْـرُ بِجَنَاحَيْهِ اِلَّآ اُمَمٌ اَمْثَالُكُمْ ۚ مَّا فَرَّطْنَا فِى الْكِتَابِ مِنْ شَىْءٍ ۚ ثُـمَّ اِلٰى رَبِّـهِـمْ يُحْشَرُوْنَ (38)
اور ایسا کوئی زمین پر چلنے والا نہیں اور نہ کوئی دو بازوؤں سے اڑنے والا پرندہ ہے مگر یہ کہ تمہاری ہی طرح کی جماعتیں ہیں، ہم نے ان کی تقدیر کے لکھنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، پھر سب اپنے رب کے سامنے جمع کیے جائیں گے۔
وَالَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا صُـمٌّ وَّبُكْمٌ فِى الظُّلُمَاتِ ۗ مَنْ يَّشَاِ اللّـٰهُ يُضْلِلْـهُۖ وَمَنْ يَّشَاْ يَجْعَلْـهُ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍ (39)
اور جو لوگ ہماری آیتوں کو جھٹلاتے ہیں وہ بہرے اور گونگے ہیں اندھیروں میں ہیں، اللہ جسے چاہے گمراہ کر دے اور جسے چاہے سیدھی راہ پر ڈال دے۔
قُلْ اَرَاَيْتَكُمْ اِنْ اَتَاكُمْ عَذَابُ اللّـٰهِ اَوْ اَتَتْكُمُ السَّاعَةُ اَغَيْـرَ اللّـٰهِ تَدْعُوْنَۚ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (40)
کہہ دو کہ دیکھو! اگر تم پر خدا کا عذاب آئے یا تم پر قیامت ہی آ جائے تو کیا خدا کے سوا کسی اور کو پکارو گے، اگر تم سچے ہو۔
بَلْ اِيَّاهُ تَدْعُوْنَ فَيَكْشِفُ مَا تَدْعُوْنَ اِلَيْهِ اِنْ شَآءَ وَتَنْسَوْنَ مَا تُشْرِكُـوْنَ (41)
بلکہ اسی کو پکارتے ہو پھر اگر وہ چاہتا ہے تو اس مصیبت کو دور کر دیتا ہے جس کے لیے اسے پکارتے ہو اور جنہیں تم اللہ کا شریک بناتے ہو انہیں بھول جاتے ہو۔
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَـآ اِلٰٓى اُمَمٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَاَخَذْنَاهُـمْ بِالْبَاْسَآءِ وَالضَّرَّآءِ لَعَلَّـهُـمْ يَتَضَرَّعُوْنَ (42)
اور ہم نے تجھ سے پہلے بہت سی امتوں کے ہاں رسول بھیجے تھے، پھر ہم نے انہیں سختی اور تکلیف میں پکڑا تاکہ وہ عاجزی کریں۔
فَلَوْلَآ اِذْ جَآءَهُـمْ بَاْسُنَا تَضَرَّعُوْا وَلٰكِنْ قَسَتْ قُلُوْبُـهُـمْ وَزَيَّنَ لَـهُـمُ الشَّيْطَانُ مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (43)
پھر کیوں نہ ہوا کہ جب ان پر ہمارا عذاب آیا تو عاجزی کرتے، لیکن ان کے دل سخت ہو گئے اور شیطان نے انہیں وہ کام آراستہ کر دکھائے جو وہ کرتے تھے۔
فَلَمَّا نَسُوْا مَا ذُكِّرُوْا بِهٖ فَـتَحْنَا عَلَيْـهِـمْ اَبْوَابَ كُلِّ شَىْءٍۖ حَتّــٰٓى اِذَا فَرِحُوْا بِمَآ اُوْتُـوٓا اَخَذْنَاهُـمْ بَغْتَةً فَاِذَا هُـمْ مُّبْلِسُوْنَ (44)
پھر جب وہ اس نصیحت کو بھول گئے جو ان کو کی گئی تھی تو ہم نے ان پر ہر چیز کے دروازے کھول دیے، یہاں تک کہ جب وہ ان چیزوں پر خوش ہو گئے جو انہیں دی گئی تھیں تو ہم نے انہیں اچانک پکڑ لیا تب وہ نا امید ہو کر رہ گئے۔
فَقُطِعَ دَابِـرُ الْقَوْمِ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا ۚ وَالْحَـمْدُ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ (45)
پھر ان ظالموں کی جڑ کاٹ دی گئی، اور اللہ ہی کے لیے سب تعریف ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے۔
قُلْ اَرَاَيْتُـمْ اِنْ اَخَذَ اللّـٰهُ سَـمْعَكُمْ وَاَبْصَارَكُمْ وَخَتَـمَ عَلٰى قُلُوْبِكُمْ مَّنْ اِلٰـهٌ غَيْـرُ اللّـٰهِ يَاْتِيْكُم بِهٖ ۗ اُنْظُرْ كَيْفَ نُصَرِّفُ الْاٰيَاتِ ثُـمَّ هُـمْ يَصْدِفُوْنَ (46)
ان سے کہہ دو کہ دیکھو! اگر اللہ تمہارے کان اور آنکھیں چھین لے اور تمہارے دلوں پر مہر لگا دے تو اللہ کے سوا کوئی ایسا رب ہے جو تمہیں یہ چیزیں لا دے، دیکھ کہ ہم کیونکر طرح طرح کی نشانیاں بیان کرتے ہیں پھر بھی یہ منہ موڑتے ہیں۔
قُلْ اَرَاَيْتَكُمْ اِنْ اَتَاكُمْ عَذَابُ اللّـٰهِ بَغْتَةً اَوْ جَهْرَةً هَلْ يُـهْلَكُ اِلَّا الْقَوْمُ الظَّالِمُوْنَ (47)
کہہ دو اگر تم پر اللہ کا عذاب اچانک یا ظاہر آ جائے تو ظالموں کے سوا اور کون ہلاک ہوگا۔
وَمَا نُرْسِلُ الْمُرْسَلِيْنَ اِلَّا مُبَشِّرِيْنَ وَمُنْذِرِيْنَ ۖ فَمَنْ اٰمَنَ وَاَصْلَحَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (48)
اور ہم پیغبروں کو صرف اس لیے بھیجا کرتے ہیں کہ وہ بشارت دیں اور ڈرائیں، پھر جو شخص ایمان لے آئے اور اپنی اصلاح کر لے تو ایسے لوگوں پر کوئی ڈر نہ ہوگا اور نہ وہ غم کھائیں گے۔
وَالَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا يَمَسُّهُـمُ الْعَذَابُ بِمَا كَانُـوْا يَفْسُقُوْنَ (49)
اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا انہیں عذاب پہنچے گا اس لیے کہ وہ نافرمانی کرتے تھے۔
قُلْ لَّآ اَقُوْلُ لَكُمْ عِنْدِىْ خَزَآئِنُ اللّـٰهِ وَلَآ اَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَآ اَقُوْلُ لَكُمْ اِنِّـىْ مَلَكٌ ۖ اِنْ اَتَّبِــعُ اِلَّا مَا يُوْحٰٓى اِلَىَّ ۚ قُلْ هَلْ يَسْتَوِى الْاَعْمٰى وَالْبَصِيْـرُ ۚ اَفَلَا تَتَفَكَّـرُوْنَ (50)
کہہ دو میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں غیب کا علم رکھتا ہوں اور نہ یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں، میں تو صرف اس وحی کی پیروی کرتا ہوں جو مجھ پر نازل کی جاتی ہے، کہہ دو کیا اندھا اور آنکھوں والا دونوں برابر ہو سکتے ہیں، کیا تم غور نہیں کرتے۔
وَاَنْذِرْ بِهِ الَّـذِيْنَ يَخَافُوْنَ اَنْ يُّحْشَرُوٓا اِلٰى رَبِّـهِـمْ ۙ لَيْسَ لَـهُـمْ مِّنْ دُوْنِهٖ وَلِىٌّ وَّلَا شَفِيْـعٌ لَّعَلَّـهُـمْ يَتَّقُوْنَ (51)
اور اس قرآن کے ذریعے سے ان لوگوں کو ڈرا جنہیں اس بات کا ڈر ہے کہ وہ اپنے رب کے سامنے جمع کیے جائیں گے، اس طرح کہ اللہ کے سوا ان کا کوئی مددگار اور سفارش کرنے والا نہ ہو گا تاکہ وہ پرہیزگار ہوجائیں۔
وَلَا تَطْرُدِ الَّـذِيْنَ يَدْعُوْنَ رَبَّـهُـمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِىِّ يُرِيْدُوْنَ وَجْهَهٝ ۖ مَا عَلَيْكَ مِنْ حِسَابِـهِـمْ مِّنْ شَىْءٍ وَّمَا مِنْ حِسَابِكَ عَلَيْـهِـمْ مِّنْ شَىْءٍ فَـتَطْرُدَهُـمْ فَتَكُـوْنَ مِنَ الظَّالِمِيْنَ (52)
اور جو لوگ اپنے رب کو صبح و شام پکارتے ہیں انہیں اپنے سے دور نہ کر جو اللہ کی رضا چاہتے ہیں، تیرے ذمہ ان کا کوئی حساب نہیں ہے اور نہ تیرا کوئی حساب ان کے ذمہ ہے، سو اگر تو نے انہیں دور ہٹایا پس تو بے انصافوں میں سے ہوگا۔
وَكَذٰلِكَ فَـتَنَّا بَعْضَهُـمْ بِبَعْضٍ لِّيَقُوْلُوْا اَهٰٓؤُلَآءِ مَنَّ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ مِّنْ بَيْنِنَا ۗ اَلَيْسَ اللّـٰهُ بِاَعْلَمَ بِالشَّاكِـرِيْنَ (53)
اور اسی طرح ہم نے بعض کو بعض کے ذریعہ سے آزمایا ہے تاکہ یہ لوگ کہیں کہ کیا یہی ہیں ہم میں سے جن پر اللہ نے فضل کیا ہے، کیا اللہ شکر گزاروں کو جاننے والا نہیں ہے۔
وَاِذَا جَآءَكَ الَّـذِيْنَ يُؤْمِنُـوْنَ بِاٰيَاتِنَا فَقُلْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ ۖ كَتَبَ رَبُّكُمْ عَلٰى نَفْسِهِ الرَّحْـمَةَ ۖ اَنَّهٝ مَنْ عَمِلَ مِنْكُمْ سُوٓءًا بِجَهَالَـةٍ ثُـمَّ تَابَ مِنْ بَعْدِهٖ وَاَصْلَحَ فَاَنَّهٝ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (54)
اور ہماری آیتوں کو ماننے والے جب تیرے پاس آئیں تو کہہ دو کہ تم پر سلام ہے، تمہارے رب نے اپنے ذمہ رحمت لازم کی ہے، جو تم میں سے ناواقفیت سے برائی کرے پھر اس کے بعد توبہ کرے اور نیک ہو جائے تو بے شک وہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَكَذٰلِكَ نُفَصِّلُ الْاٰيَاتِ وَلِتَسْتَبِيْنَ سَبِيْلُ الْمُجْرِمِيْنَ (55)
اور اسی طرح ہم آیتوں کو تفصیل سے بیان کرتے ہیں اور تاکہ گناہگاروں کا راستہ واضح ہو جائے۔
قُلْ اِنِّـىْ نُـهِيْتُ اَنْ اَعْبُدَ الَّـذِيْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ ۚ قُلْ لَّآ اَتَّبِــعُ اَهْوَآءَكُمْ ۙ قَدْ ضَلَلْتُ اِذًا وَّمَـآ اَنَا مِنَ الْمُهْتَدِيْنَ (56)
کہہ دو مجھے منع کیا گیا ہے اس بات سے کہ میں ان کی بندگی کروں جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو، کہہ دو میں تمہاری خواہشات کے پیچھے نہیں چلتا، کیونکہ میں پھر گمراہ ہو جاؤں گا اور ہدایت پانے والوں میں سے نہ رہوں گا۔
قُلْ اِنِّـىْ عَلٰى بَيِّنَـةٍ مِّنْ رَّبِّىْ وَكَذَّبْتُـمْ بِهٖ ۚ مَا عِنْدِىْ مَا تَسْتَعْجِلُوْنَ بِهٖ ۚ اِنِ الْحُكْمُ اِلَّا لِلّـٰهِ ۖ يَقُصُّ الْحَقَّ ۖ وَهُوَ خَيْـرُ الْفَاصِلِيْنَ (57)
کہہ دو میرے پاس تو میرے رب کی طرف سے ایک دلیل ہے اور تم اس کو جھٹلاتے ہو، جس چیز کو تم جلدی چاہتے ہو وہ میرے پاس نہیں ہے، اللہ کے سوا اور کسی کا حکم نہیں ہے، وہ حق بیان کرتا ہے، اور وہ بہترین فیصلہ کرنے والا ہے۔
قُلْ لَّوْ اَنَّ عِنْدِىْ مَا تَسْتَعْجِلُوْنَ بِهٖ لَقُضِىَ الْاَمْرُ بَيْنِىْ وَبَيْنَكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِالظَّالِمِيْنَ (58)
کہہ دو اگر میرے پاس وہ چیز ہوتی جس کی تم جلدی کر رہے ہو تو اس معاملہ میں فیصلہ ہوگیا ہوتا جو میرے اور تمہارے درمیان ہے، اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے۔
وَعِنْدَهٝ مَفَاتِـحُ الْغَيْبِ لَا يَعْلَمُهَآ اِلَّا هُوَ ۚ وَيَعْلَمُ مَا فِى الْبَـرِّ وَالْبَحْرِ ۚ وَمَا تَسْقُطُ مِنْ وَّرَقَةٍ اِلَّا يَعْلَمُهَا وَلَا حَبَّةٍ فِىْ ظُلُمَاتِ الْاَرْضِ وَلَا رَطْبٍ وَّلَا يَابِسٍ اِلَّا فِىْ كِتَابٍ مُّبِيْنٍ (59)
اور اسی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں جنہیں اس کے سوا کوئی نہیں جانتا، اور جانتا ہے جو کچھ زمین میں اور دریا میں ہے، اور کوئی پتہ نہیں گرتا مگر وہ اسے بھی جانتا ہے اور کوئی دانہ زمین کے تاریک حصوں میں نہیں پڑتا اور نہ کوئی تر اور خشک چیز ہے مگر یہ سب کچھ کتاب روشن میں ہیں۔
وَهُوَ الَّـذِىْ يَتَوَفَّاكُمْ بِاللَّيْلِ وَيَعْلَمُ مَا جَرَحْتُـمْ بِالنَّـهَارِ ثُـمَّ يَبْعَثُكُمْ فِيْهِ لِيُـقْضٰٓى اَجَلٌ مُّسَمًّى ۖ ثُـمَّ اِلَيْهِ مَرْجِعُكُمْ ثُـمَّ يُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (60)
اور وہ وہی ہے جو تمہیں رات کو اپنے قبضے میں لے لیتا ہے اور جو کچھ تم دن میں کر چکے ہو وہ جانتا ہے پھر تمہیں دن میں اٹھا دیتا ہے تاکہ وہ وعدہ پورا ہو جو مقرر ہو چکا ہے، پھر اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے پھر تمہیں خبر دے گا اس کی جو کچھ تم کرتے تھے۔
وَهُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهٖ ۖ وَيُـرْسِلُ عَلَيْكُمْ حَفَظَةً ؕ حَتّــٰٓى اِذَا جَآءَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ تَوَفَّـتْهُ رُسُلُـنَا وَهُـمْ لَا يُفَرِّطُوْنَ (61)
اور وہ اپنے بندوں پر غالب ہے، اور تم پر نگہبان بھیجتا ہے، یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی کو موت آ پہنچتی ہے تو ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے اسے قبضہ میں لے لیتے اور وہ ذرا کوتاہی نہیں کرتے۔
ثُـمَّ رُدُّوٓا اِلَى اللّـٰهِ مَوْلَاهُـمُ الْحَقِّ ۚ اَلَا لَـهُ الْحُكْمُ وَهُوَ اَسْرَعُ الْحَاسِبِيْنَ (62)
پھر اللہ کی طرف پہنچائے جائیں گے جو ان کا سچا مالک ہے، خوب سن لو کہ فیصلہ اللہ ہی کا ہوگا اور بہت جلدی حساب لینے والا ہے۔
قُلْ مَنْ يُّنَجِّيْكُمْ مِّنْ ظُلُـمَاتِ الْبَـرِّ وَالْبَحْرِ تَدْعُوْنَهٝ تَضَرُّعًا وَّخُفْيَةً ۚ لَّئِنْ اَنْجَانَا مِنْ هٰذِهٖ لَنَكُـوْنَنَّ مِنَ الشَّاكِـرِيْنَ (63)
کہہ دو تمہیں خشکی اور دریا کے اندھیروں سے کون بچاتا ہے جب اسے عاجزی کے ساتھ اور چھپا کر پکارتے ہو، کہ اگر ہمیں اس آفت سے بچا لے تو البتہ ہم ضرور شکر کرنے والوں میں سے ہوں گے۔
قُلِ اللّـٰهُ يُنَجِّيْكُمْ مِّنْـهَا وَمِنْ كُلِّ كَرْبٍ ثُـمَّ اَنْتُـمْ تُشْرِكُـوْنَ (64)
کہہ دو کہ اللہ تمہیں اس سے اور ہر سختی سے بچاتا ہے تم پھر بھی شرک کرتے ہو۔
قُلْ هُوَ الْقَادِرُ عَلٰٓى اَنْ يَّبْعَثَ عَلَيْكُمْ عَذَابًا مِّنْ فَوْقِكُمْ اَوْ مِنْ تَحْتِ اَرْجُلِكُمْ اَوْ يَلْبِسَكُمْ شِيَعًا وَّيُذِيْقَ بَعْضَكُم بَاْسَ بَعْضٍ ۗ اُنْظُرْ كَيْفَ نُصَرِّفُ الْاٰيَاتِ لَعَلَّهُـمْ يَفْقَهُوْنَ (65)
کہہ دو وہ اس پر قادر ہے کہ تم پر عذاب اوپر سے بھیجے یا تمہارے پاؤں کے نیچے سے یا تمہیں مختلف فرقے کر کے ٹکرا دے اور ایک کو دوسرے کی لڑائی کا مزہ چکھا دے، دیکھو ہم کس طرح مختلف طریقوں سے دلائل بیان کرتے ہیں تاکہ وہ سمجھ جائیں۔
وَكَذَّبَ بِهٖ قَوْمُكَ وَهُوَ الْحَقُّ ۚ قُل لَّسْتُ عَلَيْكُمْ بِوَكِيْلٍ (66)
اور تیری قوم نے اسے جھٹلایا ہے حالانکہ وہ حق ہے، کہہ دو میں تمہارا ذمہ دار نہیں بنایا گیا۔
لِّكُلِّ نَـبَاٍ مُّسْتَقَرٌّ ۚ وَّسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ (67)
ہر خبر کے ظاہر ہونے کا ایک وقت مقرر ہے، اور عنقریب جان لو گے۔
وَاِذَا رَاَيْتَ الَّـذِيْنَ يَخُوْضُوْنَ فِىٓ اٰيَاتِنَا فَاَعْرِضْ عَنْـهُـمْ حَتّـٰى يَخُوْضُوْا فِىْ حَدِيْثٍ غَيْـرِهٖ ۚ وَاِمَّا يُنْسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الـذِّكْـرٰى مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِيْنَ (68)
اور جب تو ان لوگوں کو دیکھے جو ہماری آیتو ں میں جھگڑتے ہیں تو ان سے الگ ہو جا یہاں تک کہ کسی اور بات میں بحث کرنے لگیں، اور اگر تجھے شیطان بھلا دے تو یاد آجانے کے بعد ظالموں کے پاس نہ بیٹھ۔
وَمَا عَلَى الَّـذِيْنَ يَتَّقُوْنَ مِنْ حِسَابِـهِـمْ مِّنْ شَىْءٍ وَّلٰكِنْ ذِكْـرٰى لَعَلَّهُـمْ يَتَّقُوْنَ (69)
اور جھگڑنے والوں کے متعلق پرہیزگاروں کے ذمہ کوئی چیز نہیں لیکن نصیحت کرنا شاید کہ وہ ڈر جائیں۔
وَذَرِ الَّـذِيْنَ اتَّخَذُوْا دِيْنَـهُـمْ لَعِبًا وَّلَـهْوًا وَّغَـرَّتْـهُـمُ الْحَيَاةُ الـدُّنْيَا ۚ وَذَكِّرْ بِهٓ ٖ اَنْ تُبْسَلَ نَفْسٌ بِمَا كَسَبَتْۖ لَيْسَ لَـهَا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَلِىٌّ وَّلَا شَفِيْعٌۚ وَاِنْ تَعْدِلْ كُلَّ عَدْلٍ لَّا يُؤْخَذْ مِنْـهَا ۗ اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ اُبْسِلُوْا بِمَا كَسَبُوْا ۖ لَـهُـمْ شَرَابٌ مِّنْ حَـمِيْـمٍ وَّعَذَابٌ اَلِيْـمٌ بِمَا كَانُـوْا يَكْـفُرُوْنَ (70)
اور انہیں چھوڑ دو جنہوں نے اپنے دین کو کھیل اور تماشا بنا رکھا ہے اور دنیا کی زندگی نے انہیں دھوکہ دیا ہے، اور انہیں اس (قرآن) سے نصیحت کر تاکہ کوئی اپنے کیے میں گرفتار نہ ہو جائے، کہ اس کے لیے اللہ کے سوا کوئی دوست اور سفارش کرنے والا نہ ہوگا، اور اگر دنیا بھر کا معاوضہ بھی دے گا تب بھی اس سے نہ لیا جائے گا، یہی وہ لوگ ہیں جو اپنے کیے میں گرفتار ہوئے، ان کے پینے کے لیے (کھولتا ہوا) گرم پانی ہوگا اور ان کے کفر کے بدلہ میں دردناک عذاب ہو گا۔
قُلْ اَنَدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مَا لَا يَنْفَعُنَا وَلَا يَضُرُّنَا وَنُرَدُّ عَلٰٓى اَعْقَابِنَا بَعْدَ اِذْ هَدَانَا اللّـٰهُ كَالَّـذِى اسْتَـهْوَتْهُ الشَّيَاطِيْنُ فِى الْاَرْضِ حَيْـرَانَۖ لَـهٝٓ اَصْحَابٌ يَّدْعُوْنَهٝٓ اِلَى الْـهُدَى ائْتِنَا ۗ قُلْ اِنَّ هُدَى اللّـٰهِ هُوَ الْـهُدٰى ۖ وَاُمِرْنَا لِنُسْلِمَ لِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ (71)
انہیں کہہ دو کہ کیا ہم اللہ کے سوا انہیں پکاریں جو ہمیں نہ نفع پہنچا سکیں اور نہ نقصان دے سکیں اور کیا ہم الٹے پاؤں پھر جائیں اس کے بعد کہ اللہ نے ہمیں سیدھی راہ دکھائی ہے اس شخص کی طرح جسے زمین میں جنوں نے راستہ بھلا دیا ہو تو وہ بھٹک گیا ہو، اس کے ساتھی اسے راستے کی طرف بلاتے ہوں کہ ہمارے پاس چلا آ، کہہ دو کہ اللہ نے جو راہ بتلائی وہی سیدھی ہے، اور ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ ہم پروردگار عالم کے تابع رہیں۔
وَاَنْ اَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاتَّقُوْهُ ۚ وَهُوَ الَّـذِىٓ اِلَيْهِ تُحْشَرُوْنَ (72)
اور یہ کہ نماز قائم رکھو اور اللہ سے ڈرتے رہو، وہی ہے جس کے سامنے اکھٹے کیے جاؤ گے۔
وَهُوَ الَّـذِىْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ ۖ وَيَوْمَ يَقُوْلُ كُنْ فَيَكُـوْنُ ۚ قَوْلُـهُ الْحَقُّ ۚ وَلَـهُ الْمُلْكُ يَوْمَ يُنْفَخُ فِى الصُّوْرِ ۚ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ ۚ وَهُوَ الْحَكِـيْـمُ الْخَبِيْـرُ (73)
اور وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو ٹھیک طور پر بنایا ہے، اور جس دن کہے گا کہ ہو جا تو وہ ہو جائے گا، اس کی بات سچی ہے، اور اسی کی بادشاہی ہو گی جس دن صورمیں پھونکا جائے گا، چھپی اور ظاہر باتوں کا جاننے والا ہے، اور وہی حکمت والا خبردار ہے۔
وَاِذْ قَالَ اِبْرَاهِيْـمُ لِاَبِيْهِ اٰزَرَ اَتَتَّخِذُ اَصْنَامًا اٰلِـهَةً ۚ اِنِّـىٓ اَرَاكَ وَقَوْمَكَ فِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (74)
اور (یاد کر) جب ابراہیم نے اپنے باپ آزر سے کہا کہ کیا تو بتوں کو خدا جانتا ہے، میں تجھے اور تیری قوم کو صریح گمراہی میں دیکھتا ہوں۔
وَكَذٰلِكَ نُرِىٓ اِبْرَاهِيْـمَ مَلَكُوْتَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَلِيَكُـوْنَ مِنَ الْمُوْقِنِيْنَ (75)
اور ہم نے اسی طرح ابراہیم کو آسمانوں اور زمین کے عجائبات دکھائے اور تاکہ وہ یقین کرنے والوں میں سے ہو جائے۔
فَلَمَّا جَنَّ عَلَيْهِ اللَّيْلُ رَاَىٰ كَوْكَبًا ۖ قَالَ هٰذَا رَبِّىْ ۖ فَلَمَّآ اَفَلَ قَالَ لَآ اُحِبُّ الْاٰفِلِيْنَ (76)
پھر جب رات نے اس پر اندھیرا کیا تو اس نے ایک ستارہ دیکھا، کہا یہ میرا رب ہے، پھر جب وہ غائب ہو گیا تو کہا میں غائب ہونے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
فَلَمَّا رَاَ الْقَمَرَ بَازِغًا قَالَ هٰذَا رَبِّىْ ۖ فَلَمَّآ اَفَلَ قَالَ لَئِنْ لَّمْ يَـهْدِنِىْ رَبِّىْ لَاَكُـوْنَنَّ مِنَ الْقَوْمِ الضَّآلِّيْنَ (77)
پھر جب چاند کو چمکتا ہوا دیکھا تو کہا یہ میرا رب ہے، پھر جب وہ غائب ہو گیا تو کہا اگر مجھے میرا رب ہدایت نہ کرے گا تو میں ضرور گمراہوں میں سے ہوجاؤں گا۔
فَلَمَّا رَاَ الشَّمْسَ بَازِغَةً قَالَ هٰذَا رَبِّىْ هٰذَآ اَكْبَـرُ ۖ فَلَمَّآ اَفَلَتْ قَالَ يَا قَوْمِ اِنِّـىْ بَرِىٓءٌ مِّمَّا تُشْرِكُـوْنَ (78)
پھر جب آفتاب کو چمکتا ہوا دیکھا تو کہا کہ یہی میرا رب ہے یہ سب سے بڑا ہے، پھر جب وہ غائب ہو گیا تو کہا اے میری قوم! میں ان سے بیزار ہوں جنہیں تم اللہ کا شریک بناتے ہو۔
اِنِّـىْ وَجَّهْتُ وَجْهِىَ لِلَّـذِىْ فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ حَنِيْفًا ۖ وَّمَآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (79)
سب سے یکسو ہو کر میں نے اپنے منہ کو اسی کی طرف متوجہ کیا جس نے آسمانوں اور زمین کو بنایا، اور میں شرک کرنے والوں سے نہیں ہوں۔
وَحَآجَّهٝ قَوْمُهٝ ۚ قَالَ اَتُحَآجُّـوٓنِّىْ فِى اللّـٰهِ وَقَدْ هَدَانِ ۚ وَلَآ اَخَافُ مَا تُشْرِكُـوْنَ بِهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ يَّشَآءَ رَبِّىْ شَيْئًا ۗ وَسِـعَ رَبِّىْ كُلَّ شَىْءٍ عِلْمًا ۗ اَفَلَا تَتَذَكَّرُوْنَ (80)
اور اس کی قوم نے اس سے جھگڑا کیا، اس نے کہا کیا تم مجھ سے اللہ کے ایک ہونے میں جھگڑتے ہو اور اس نے تو میری رہنمائی کی ہے، اور میں ان سے نہیں ڈرتا جنہیں تم شریک کرتے ہو مگر یہ کہ میرا رب ہی کچھ (تکلیف پہنچانا) چاہے، میرے رب نے اپنے علم سے سب چیزوں پر احاطہ کیا ہوا ہے، کیا تم سوچتے نہیں۔
وَكَيْفَ اَخَافُ مَآ اَشْرَكْـتُـمْ وَلَا تَخَافُوْنَ اَنَّكُمْ اَشْرَكْـتُـمْ بِاللّـٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهٖ عَلَيْكُمْ سُلْطَانًا ۚ فَاَىُّ الْفَرِيْقَيْنِ اَحَقُّ بِالْاَمْنِ ۖ اِنْ كُنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (81)
اور کیوں ڈروں تمہارے شریکوں سے حالانکہ تم اس بات سے نہیں ڈرتے کہ اللہ کا شریک ٹھہراتے ہو اس چیز کو جس کی اللہ نے تم پر کوئی دلیل نہیں اتاری، سو دونوں جماعتوں میں سے امن کا زیادہ مستحق کون ہے، اگر تم کو سمجھ ہے۔
اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَلَمْ يَلْبِـسُوٓا اِيْمَانَـهُـمْ بِظُلْمٍ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمُ الْاَمْنُ وَهُـمْ مُّهْتَدُوْنَ (82)
جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے اپنے ایمان میں شرک نہیں ملایا انہیں کے لیے امن ہے اور وہی راہ راست پر ہیں۔
وَتِلْكَ حُجَّتُنَـآ اٰتَيْنَاهَآ اِبْرَاهِيْـمَ عَلٰى قَوْمِهٖ ۚ نَرْفَـعُ دَرَجَاتٍ مَّنْ نَّشَآءُ ۗ اِنَّ رَبَّكَ حَكِـيْـمٌ عَلِيْـمٌ (83)
اور یہ ہماری دلیل ہے جو ہم نے ابراہیم کو اس کی قوم کے مقابلہ میں دی تھی، ہم جس کے چاہیں درجے بلند کرتے ہیں، بے شک تیرا رب حکمت والا جاننے والا ہے۔
وَوَهَبْنَا لَـهٝٓ اِسْحَاقَ وَيَعْقُوْبَ ۚ كُلًّا هَدَيْنَا ۚ وَنُوْحًا هَدَيْنَا مِنْ قَبْلُ ۖ وَمِنْ ذُرِّيَّتِهٖ دَاوُوْدَ وَسُلَيْمَانَ وَاَيُّوْبَ وَيُوْسُفَ وَمُوْسٰى وَهَارُوْنَ ۚ وَكَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُحْسِنِيْنَ (84)
اور ہم نے ابراہیم کو اسحاق اور یعقوب بخشا، ہم نے سب کو ہدایت دی، اور اس سے پہلے ہم نے نوح کو ہدایت دی، اور اس کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان اور ایوب اور یوسف اور موسیٰ اور ہارون ہیں، اور اسی طرح ہم نیکو کاروں کو بدلہ دیتے ہیں۔
وَزَكَرِيَّا وَيَحْيٰى وَعِيْسٰى وَاِلْيَاسَ ۖ كُلٌّ مِّنَ الصَّالِحِيْنَ (85)
اور زکریا اور یحییٰ اور عیسیٰ اور الیاس، سب نیکوکاروں میں سے ہیں۔
وَاِسْـمَاعِيْلَ وَالْيَسَعَ وَيُوْنُسَ وَلُوْطًا ۚ وَكُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعَالَمِيْنَ (86)
اور اسماعیل اور یسع اور یونس اور لوط، اور ہم نے سب کو سارے جہان والوں پر بزرگی دی۔
وَمِنْ اٰبَآئِـهِـمْ وَذُرِّيَّاتِـهِـمْ وَاِخْوَانِـهِـمْ ۖ وَاجْتَبَيْنَاهُـمْ وَهَدَيْنَاهُـمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍ (87)
اور ان کے باپ دادوں اور ان کی اولاد اور ان کے بھائیوں میں سے بعضوں کو، ہم نے پسند کیا اور ہم نے انہیں ہدایت دی سیدھی راہ پر کی طرف۔
ذٰلِكَ هُدَى اللّـٰهِ يَـهْدِىْ بِهٖ مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ ۚ وَلَوْ اَشْرَكُوْا لَحَبِطَ عَنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (88)
یہ اللہ کی ہدایت ہے اپنے بندوں میں جسے چاہے اس پر چلاتا ہے، اور اگر یہ لوگ بھی شرک کرتے تو البتہ سب کچھ ضائع ہو جاتا جو کچھ انہوں نے کیا تھا۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ اٰتَيْنَاهُـمُ الْكِتَابَ وَالْحُكْمَ وَالنُّـبُوَّةَ ۚ فَاِنْ يَّكْـفُرْ بِـهَا هٰٓؤُلَآءِ فَقَدْ وَكَّلْنَا بِـهَا قَوْمًا لَّيْسُوْا بِـهَا بِكَافِـرِيْنَ (89)
یہی لوگ تھے جنہیں ہم نے کتاب اور شریعت اور نبوت دی تھی، پھر اگر یہ لوگ (مکہ والے) ان باتوں کو نہ مانیں تو ہم نے ان باتوں کے ماننے کے لیے ایسے لوگ مقرر کر دیے ہیں جو ان کے منکر نہیں ہیں۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ هَدَى اللّـٰهُ ۖ فَبِـهُدَاهُـمُ اقْتَدِهْ ۗ قُلْ لَّآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا ۖ اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٰى لِلْعَالَمِيْنَ (90)
یہ وہ لوگ تھے جنہیں اللہ نے ہدایت دی، سو تو ان کے طریقہ پر چل، کہہ دو کہ میں تم سے اس پر کوئی مزدوری نہیں مانگتا، یہ تو جہان والوں کے لیے محض نصیحت ہے۔
وَمَا قَدَرُوا اللّـٰهَ حَقَّ قَدْرِهٖ اِذْ قَالُوْا مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ عَلٰى بَشَرٍ مِّنْ شَىْءٍ ۗ قُلْ مَنْ اَنْزَلَ الْكِتَابَ الَّـذِىْ جَآءَ بِهٖ مُوْسٰى نُوْرًا وَّهُدًى لِّلنَّاسِ ۖ تَجْعَلُوْنَهٝ قَرَاطِيْسَ تُبْدُوْنَـهَا وَتُخْفُوْنَ كَثِيْـرًا ۖ وَعُلِّمْتُـمْ مَّا لَمْ تَعْلَمُوٓا اَنْتُـمْ وَلَآ اٰبَآؤُكُمْ ۖ قُلِ اللّـٰهُ ۖ ثُـمَّ ذَرْهُـمْ فِىْ خَوْضِهِـمْ يَلْعَبُوْنَ (91)
اور انہوں نے اللہ کو صحیح طور پر نہیں پہچانا جب انہوں نے کہا کہ اللہ نے کسی انسان پر کوئی چیز نہیں اتاری، ان سے کہو کہ وہ کتاب کس نے اتاری تھی جو موسیٰ لے کر آئے تھے وہ جو لوگوں کے واسطے روشنی اور ہدایت تھی، جسے تم نے ورق ورق کر کے رکھا جو تم دکھاتے ہو اور (اس کی) بہت سی باتوں کو چھپاتے ہو، اور تمہیں وہ چیزیں سکھائیں جنہیں تم اور تمہارے باپ دادا نہیں جانتے تھے، تو کہہ دو کہ اللہ ہی نے اتاری تھی، پھر انہیں چھوڑ دو کہ اپنی بحث میں کھیلتے رہیں۔
وَهٰذَا كِتَابٌ اَنْزَلْنَاهُ مُبَارَكٌ مُّصَدِّقُ الَّـذِىْ بَيْنَ يَدَيْهِ وَلِتُنْذِرَ اُمَّ الْقُرٰى وَمَنْ حَوْلَـهَا ۚ وَالَّـذِيْنَ يُؤْمِنُـوْنَ بِالْاٰخِرَةِ يُؤْمِنُـوْنَ بِهٖ ۖ وَهُـمْ عَلٰى صَلَاتِـهِـمْ يُحَافِظُوْنَ (92)
اور یہ کتاب جسے ہم نے اتارا ہے برکت والی ہے ان (کتابوں) کی تصدیق کرنے والی ہے جو اس سے پہلے تھیں اور تاکہ تو ڈرائے مکہ والوں کو اور اس کے آس پاس والوں کو، اور جو لوگ آخرت پر یقین رکھتے ہیں وہی اس پر ایمان لاتے ہیں، اور وہی اپنی نماز کی حفاظت کرتے ہیں۔
وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا اَوْ قَالَ اُوْحِىَ اِلَىَّ وَلَمْ يُوْحَ اِلَيْهِ شَىْءٌ وَّمَنْ قَالَ سَاُنْزِلُ مِثْلَ مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ ۗ وَلَوْ تَـرٰٓى اِذِ الظَّالِمُوْنَ فِىْ غَمَرَاتِ الْمَوْتِ وَالْمَلَآئِكَـةُ بَاسِطُوٓا اَيْدِيْـهِـمْ اَخْرِجُوٓا اَنْفُسَكُمُ ۖ اَلْيَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْـهُوْنِ بِمَا كُنْتُـمْ تَقُوْلُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ غَيْـرَ الْحَقِّ وَكُنْتُـمْ عَنْ اٰيَاتِهٖ تَسْتَكْبِـرُوْنَ (93)
اور اس سے زیادہ ظالم کون ہوگا جو اللہ پر بہتان باندھے یا یہ کہے کہ مجھ پر وحی نازل ہوئی ہے حالانکہ اس پر وحی نہ اتری ہو اور جو کہے میں بھی ایسی چیز اتار سکتا ہوں جیسی کہ اللہ نے اتاری ہے، اور اگر تو دیکھے جس وقت ظالم موت کی سختیوں میں ہوں گے اور فرشتے اپنے ہاتھ بڑھانے والے ہوں گے کہ اپنی جانوں کو نکالو، آج تمہیں ذلت کا عذاب ملے گا اس سبب سے کہ تم اللہ پر جھوٹی باتیں کہتے تھے اور اس کی آیتوں کے ماننے سے تکبر کرتے تھے۔
وَلَقَدْ جِئْتُمُوْنَا فُرَادٰى كَمَا خَلَقْنَاكُمْ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّتَـرَكْـتُـمْ مَّا خَوَّلْنَاكُمْ وَرَآءَ ظُهُوْرِكُمْ ۖ وَمَا نَرٰى مَعَكُمْ شُفَعَآءَكُمُ الَّـذِيْنَ زَعَمْتُـمْ اَنَّـهُـمْ فِيْكُمْ شُرَكَـآءُ ۚ لَقَدْ تَّقَطَّعَ بَيْنَكُمْ وَضَلَّ عَنْكُمْ مَّا كُنْتُـمْ تَزْعُمُوْنَ (94)
اور البتہ تم ہمارے پاس ایک ایک ہو کر آ گئے ہو جس طرح ہم نے تمہیں پہلی دفعہ پیدا کیا تھا اور جو کچھ ہم نے تمہیں دیا تھا وہ اپنے پیچھے ہی چھوڑ آئے ہو، اور ہم تمہارے ساتھ ان سفارش کرنے والوں کو نہیں دیکھتے جنہیں تم خیال کرتے تھے کہ وہ تمہارے معاملے میں شریک ہیں، تمہارا آپس میں قطع تعلق ہو گیا ہے اور جو تم خیال کرتے تھے وہ سب جاتا رہا۔
اِنَّ اللّـٰهَ فَالِقُ الْحَبِّ وَالنَّوٰى ۖ يُخْرِجُ الْحَىَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَمُخْرِجُ الْمَيِّتِ مِنَ الْحَىِّ ۚ ذٰلِكُمُ اللّـٰهُ ۖ فَاَنّـٰى تُؤْفَكُـوْنَ (95)
بے شک اللہ دانے اور گٹھلی کا پھاڑنے والا ہے، مردہ سے زندہ کو نکالتا ہے اور زندہ سے مردہ کو نکالنے والا ہے، اللہ یہی ہے، پھر کدھر الٹے پھرے جا رہے ہو۔
فَالِقُ الْاِصْبَاحِۚ وَجَعَلَ اللَّيْلَ سَكَنًا وَّالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ حُسْبَانًا ۚ ذٰلِكَ تَقْدِيْرُ الْعَزِيْزِ الْعَلِيْـمِ (96)
وہ صبح کا نکالنے والا ہے، اور اس نے آرام کے لیے رات بنائی ہے اور سورج اور چاند کا حساب مقرر کیا ہے، یہ غالب جاننے والے کا بنایا ہوا ہے۔
وَهُوَ الَّـذِىْ جَعَلَ لَكُمُ النُّجُوْمَ لِتَـهْتَدُوْا بِـهَا فِىْ ظُلُمَاتِ الْبَـرِّ وَالْبَحْرِ ۗ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰيَاتِ لِقَوْمٍ يَّعْلَمُوْنَ (97)
اور اسی نے تمہارے لیے ستارے بنائے ہیں تاکہ ان کے ذریعے سے خشکی اور دریا کے اندھیروں میں راستہ معلوم کر سکو، تحقیق ہم نے کھول کر نشانیاں بیان کر دی ہیں ان لوگوں کے لیے جو جانتے ہیں۔
وَهُوَ الَّـذِىٓ اَنْشَاَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ فَمُسْتَقَرٌّ وَّمُسْتَوْدَعٌ ۗ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰيَاتِ لِقَوْمٍ يَّفْقَهُوْنَ (98)
اور اللہ وہی ہے جس نے ایک شخص سے تم سب کو پیدا کیا پھر ایک تو تمہارے ٹھکانے کی جگہ ہے اور ایک امانت رکھے جانے کی جگہ، تحقیق ہم نے کھول کر نشانیاں بیان کر دی ہیں ان کے لیے جو سوچتے ہیں۔
وَهُوَ الَّـذِىٓ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءًۚ فَاَخْرَجْنَا بِهٖ نَبَاتَ كُلِّ شَىْءٍ فَاَخْرَجْنَا مِنْهُ خَضِرًا نُّخْرِجُ مِنْهُ حَبًّا مُّتَـرَاكِبًاۚ وَمِنَ النَّخْلِ مِنْ طَلْعِهَا قِنْوَانٌ دَانِيَةٌ ۙ وَّجَنَّاتٍ مِّنْ اَعْنَابٍ وَالزَّيْتُوْنَ وَالرُّمَّانَ مُشْتَبِـهًا وَّغَيْـرَ مُتَشَابِهٍ ۗ اُنْظُرُوٓا اِلٰى ثَمَرِهٓ ٖ اِذَآ اَثْمَرَ وَيَنْعِهٖ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكُمْ لَاٰيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُّؤْمِنُـوْنَ (99)
اور اسی نے آسمان سے پانی اتارا، پھر ہم نے اس سے ہر چیز اگنے والی نکالی پھر ہم نے اس سے سبز کھیتی نکالی جس سے ہم ایک دوسرے پر چڑھے ہوئے دانے نکالتے ہیں، اور کھجور کے شگوفوں میں سے پھل کے جھکے ہوئے گچھے ہیں، اور باغ ہیں انگور اور زیتون اور انار کے آپس میں ملتے جلتے اور جدا جدا بھی، دیکھو ہر ایک درخت کے پھل کو جب وہ پھل لاتا ہے اور اس کے پکنے کو دیکھو، ان چیزوں میں ایمان والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
وَجَعَلُوْا لِلّـٰهِ شُرَكَـآءَ الْجِنَّ وَخَلَقَهُـمْ ۖ وَخَرَقُوْا لَـهٝ بَنِيْنَ وَبَنَاتٍ بِغَيْـرِ عِلْمٍ ۚ سُبْحَانَهٝ وَتَعَالٰى عَمَّا يَصِفُوْنَ (100)
اور اللہ کا شریک جنوں کو ٹھہراتے ہیں حالانکہ اس نے انہیں پیدا کیا ہے، اور اس کے لیے بیٹے اور بیٹیاں تجویز کرتے ہیں جہالت سے، وہ پاک ہے اور ان باتوں سے بلند ہے جو وہ بیان کرتے ہیں۔
بَدِيْعُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ اَنّـٰى يَكُـوْنُ لَـهٝ وَلَـدٌ وَّلَمْ تَكُنْ لَّـهٝ صَاحِبَةٌ ۖ وَخَلَقَ كُلَّ شَىْءٍ ۖ وَهُوَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْـمٌ (101)
آسمانوں اور زمین کو از سر نو پیدا کرنے والا ہے، اس کا بیٹا کیونکر ہو سکتا ہے حالانکہ اس کی کوئی بیوی نہیں، اور اس نے ہر چیز کو بنایا ہے، اور وہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔
ذٰلِكُمُ اللّـٰهُ رَبُّكُمْ ۖ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۖ خَالِقُ كُلِّ شَىْءٍ فَاعْبُدُوْهُ ۚ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ وَّكِيْلٌ (102)
یہی اللہ تمہارا رب ہے، اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں، ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے پس اسی کی عبادت کرو، اور وہ ہر چیز کا کارساز ہے۔
لَّا تُدْرِكُهُ الْاَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الْاَبْصَارَ ۖ وَهُوَ اللَّطِيْفُ الْخَبِيْـرُ (103)
اسے آنکھیں نہیں دیکھ سکتیں اور وہ آنکھوں کو دیکھ سکتا ہے، اور وہ نہایت باریک بین خبردار ہے۔
قَدْ جَآءَكُمْ بَصَآئِرُ مِنْ رَّبِّكُمْ ۖ فَمَنْ اَبْصَرَ فَلِنَفْسِهٖ ۖ وَمَنْ عَمِىَ فَعَلَيْـهَا ۚ وَمَآ اَنَا عَلَيْكُمْ بِحَفِيْظٍ (104)
تحقیق تمہارے ہاں تمہارے رب کی طرف سے نشانیاں آ چکی ہیں، پھر جس نے دیکھ لیا تو خود ہی نفع اٹھایا، اور جو اندھا رہا سو اپنا نقصان کیا اور میں تمہارا نگہبان نہیں ہوں۔
وَكَذٰلِكَ نُصَرِّفُ الْاٰيَاتِ وَلِيَقُوْلُوْا دَرَسْتَ وَلِنُـبَيِّنَهٝ لِقَوْمٍ يَّعْلَمُوْنَ (105)
اور اسی طرح ہم مختلف طریقوں سے دلائل بیان کرتے ہیں تاکہ وہ کہیں کہ تو نے کسی سے پڑھا ہے اور تاکہ ہم سمجھداروں کے لیے واضح کر دیں۔
اِتَّبِــعْ مَآ اُوْحِىَ اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ ۖ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۖ وَاَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِكِيْنَ (106)
تو اس کی تابعداری کر جو تیرے رب کی طرف سے وحی کی گئی ہے، اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں، اور مشرکوں سے منہ پھیر لے۔
وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ مَآ اَشْرَكُوْا ۗ وَمَا جَعَلْنَاكَ عَلَيْـهِـمْ حَفِيْظًا ۖ وَمَآ اَنْتَ عَلَيْـهِـمْ بِوَكِيْلٍ (107)
اور اگر اللہ چاہتا تو وہ شرک نہ کرتے، اور ہم نے تجھے ان پر نگہبان نہیں بنایا، اور تو ان کا ذمہ دار نہیں ہے۔
وَلَا تَسُبُّوا الَّـذِيْنَ يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ فَـيَسُبُّوا اللّـٰهَ عَدْوًا بِغَيْـرِ عِلْمٍ ۗ كَذٰلِكَ زَيَّنَّا لِكُلِّ اُمَّةٍ عَمَلَـهُـمْۖ ثُـمَّ اِلٰى رَبِّـهِـمْ مَّرْجِعُهُـمْ فَيُنَـبِّئُهُـمْ بِمَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (108)
اور جن کی یہ اللہ کے سوا پرستش کرتے ہیں انہیں برا نہ کہو ورنہ وہ بے سمجھی میں زیادتی کر کے اللہ کو برا کہیں گے، اس طرح ہر ایک جماعت کی نظر میں ان کے اعمال کو ہم نے آراستہ کر دیا ہے، پھر ان سب کو اپنے رب کی طرف لوٹ کر آنا ہے تب وہ انہیں بتلائے گا جو کچھ وہ کیا کرتے تھے۔
وَاَقْسَمُوْا بِاللّـٰهِ جَهْدَ اَيْمَانِـهِـمْ لَئِنْ جَآءَتْـهُـمْ اٰيَةٌ لَّيُؤْمِنُنَّ بِـهَا ۚ قُلْ اِنَّمَا الْاٰيَاتُ عِنْدَ اللّـٰهِ ۖ وَمَا يُشْعِـرُكُمْ اَنَّـهَآ اِذَا جَآءَتْ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (109)
اور وہ اللہ کے نام کی پکی قسمیں کھاتے ہیں کہ اگر ان کے پاس کوئی نشانی آئے تو اس پر ضرور ایمان لائیں گے، ان سے کہہ دو کہ نشانیاں تو اللہ کے ہاں ہیں، اور تمہیں کیا خبر ہے کہ جب نشانیاں آئیں گی تو یہ لوگ ایمان لے ہی آئیں گے۔
وَنُقَلِّبُ اَفْئِدَتَـهُـمْ وَاَبْصَارَهُـمْ كَمَا لَمْ يُؤْمِنُـوْا بِهٓ ٖ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّنَذَرُهُـمْ فِىْ طُغْيَانِـهِـمْ يَعْمَهُوْنَ (110)
اور ہم بھی ان کے دلوں کو اور ان کی نگاہوں کو پھیر دیں گے جیسا کہ یہ اس پر پہلی دفعہ ایمان نہیں لائے اور ہم انہیں ان کی سرکشی میں حیران رہنے دیں گے۔
وَلَوْ اَنَّنَا نَزَّلْنَآ اِلَيْـهِـمُ الْمَلَآئِكَـةَ وَكَلَّمَهُـمُ الْمَوْتٰى وَحَشَرْنَا عَلَيْـهِـمْ كُلَّ شَىْءٍ قُبُلًا مَّا كَانُـوْا لِيُؤْمِنُـوٓا اِلَّآ اَنْ يَّشَآءَ اللّـٰهُ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَهُـمْ يَجْهَلُوْنَ (111)
اور اگر ہم ان پر فرشتے بھی اتار دیں اور ان سے مردے باتیں بھی کریں اور ان کے سامنے ہم ہر چیز کو زندہ بھی کر دیں تو بھی یہ لوگ ایمان لانے والے نہیں مگر یہ کہ اللہ چاہے، لیکن اکثر ان میں سے جاہل ہیں۔
وَكَذٰلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نَبِىٍّ عَدُوًّا شَيَاطِيْنَ الْاِنْسِ وَالْجِنِّ يُوْحِىْ بَعْضُهُـمْ اِلٰى بَعْضٍ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُـرُوْرًا ۚ وَلَوْ شَآءَ رَبُّكَ مَا فَعَلُوْهُ ۖ فَذَرْهُـمْ وَمَا يَفْتَـرُوْنَ (112)
اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے لیے شرپسند آدمیوں اور جنوں کو دشمن بنایا جو کہ ایک دوسرے کو طمع کی باتیں فریب دینے کے لیے سکھاتے ہیں، اور اگر تیرا رب چاہتا تو یہ کام نہ کرتے، پس تو چھوڑ دے انہیں اور جو جھوٹ وہ بناتے ہیں۔
وَلِـتَصْغٰٓى اِلَيْهِ اَفْئِدَةُ الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِالْاٰخِرَةِ وَلِيَـرْضَوْهُ وَلِيَقْتَـرِفُوْا مَا هُـمْ مُّقْتَـرِفُوْنَ (113)
اور تاکہ ان طمع کی ہوئی باتوں کی طرف ان لوگوں کے دل مائل ہوں جنہیں آخرت پر یقین نہیں اور تاکہ وہ لوگ ان باتوں کو پسند کریں اور تاکہ وہ کریں جو (برے کام) وہ کر رہے ہیں۔
اَفَـغَيْـرَ اللّـٰهِ اَبْتَغِىْ حَكَمًا وَّهُوَ الَّـذِىٓ اَنْزَلَ اِلَيْكُمُ الْكِتَابَ مُفَصَّلًا ۚ وَالَّـذِيْنَ اٰتَيْنَاهُـمُ الْكِتَابَ يَعْلَمُوْنَ اَنَّهٝ مُنَزَّلٌ مِّنْ رَّبِّكَ بِالْحَقِّ ۖ فَلَا تَكُـوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَـرِيْنَ (114)
کیا میں اللہ کے سوا اور کسی کو منصف بناؤں حالانکہ اس نے تمہاری طرف ایک واضح کتاب اتاری ہے، اور جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ جانتے ہیں کہ یہ ٹھیک تیرے رب کی طرف سے نازل ہوئی ہے، پس تو شک کرنے والوں میں سے نہ ہو۔
وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ صِدْقًا وَّعَدْلًا ۚ لَّا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهٖ ۚ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْـمُ (115)
اور تیرے رب کی باتیں سچائی اور انصاف کی انتہائی حد تک پہنچی ہوئی ہیں، اس کی باتوں کو کوئی بدل نہیں سکتا، اور وہ سننے والا جاننے والا ہے۔
وَاِنْ تُطِعْ اَكْثَرَ مَنْ فِى الْاَرْضِ يُضِلُّوْكَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ اِنْ يَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَاِنْ هُـمْ اِلَّا يَخْرُصُوْنَ (116)
اور اگر تو اکثریت کا کہا مانے گا جو دنیا میں ہیں تو تجھے اللہ کی راہ سے ہٹا دیں گے، وہ تو اپنے خیال پر چلتے ہیں اور قیاس آرائیاں کرتے ہیں۔
اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ مَنْ يَّضِلُّ عَنْ سَبِيْلِـهٖ ۖ وَهُوَ اَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِيْنَ (117)
تیرا رب خوب جانتا ہے اسے جو اس کی راہ سے ہٹ جاتا ہے، اور سیدھے راستہ پر چلنے والوں کو بھی خوب جانتا ہے۔
فَكُلُوْا مِمَّا ذُكِـرَ اسْمُ اللّـٰهِ عَلَيْهِ اِنْ كُنْتُـمْ بِاٰيَاتِهٖ مُؤْمِنِيْنَ (118)
سو تم اس (جانور) میں سے کھاؤ جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہے اگر تم اس کے حکموں پر ایمان لانے والے ہو۔
وَمَا لَكُمْ اَلَّا تَاْكُلُوْا مِمَّا ذُكِـرَ اسْمُ اللّـٰهِ عَلَيْهِ وَقَدْ فَصَّلَ لَكُمْ مَّا حَرَّمَ عَلَيْكُمْ اِلَّا مَا اضْطُرِرْتُـمْ اِلَيْهِ ۗ وَاِنَّ كَثِيْـرًا لَّيُضِلُّوْنَ بِاَهْوَآئِـهِـمْ بِغَيْـرِ عِلْمٍ ۗ اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ بِالْمُعْتَدِيْنَ (119)
کیا وجہ ہے کہ تم وہ چیز نہ کھاؤ جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو حالانکہ وہ واضح کر چکا ہے جو کچھ اس نے تم پر حرام کیا ہے ہاں مگر وہ چیز جس کی طرف تم مجبور ہو جاؤ، اور بہت سے لوگ بہکاتے ہیں اپنے خیالات کی بناء پر بے علمی میں، بے شک تیرا رب حد سے بڑھنے والوں کو خوب جانتا ہے۔
وَذَرُوْا ظَاهِرَ الْاِثْـمِ وَبَاطِنَهٝ ۚ اِنَّ الَّـذِيْنَ يَكْسِبُوْنَ الْاِثْـمَ سَيُجْزَوْنَ بِمَا كَانُـوْا يَقْتَـرِفُوْنَ (120)
تم ظاہری اور باطنی سب گناہ چھوڑ دو، بے شک جو لوگ گناہ کرتے ہیں عنقریب اپنے کیے کی سزا پائیں گے۔
وَلَا تَاْكُلُوْا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللّـٰهِ عَلَيْهِ وَاِنَّهٝ لَفِسْقٌ ۗ وَاِنَّ الشَّيَاطِيْنَ لَيُوْحُوْنَ اِلٰٓى اَوْلِيَآئِـهِـمْ لِيُجَادِلُوْكُمْ ۖ وَاِنْ اَطَعْتُمُوْهُـمْ اِنَّكُمْ لَمُشْرِكُـوْنَ (121)
اور جس چیز پر اللہ کا نام نہیں لیا گیا اس میں سے نہ کھاؤ اور بے شک یہ کھانا گناہ ہے، اور بے شک شیطان اپنے دوستوں کے دلوں میں باتیں ڈالتے ہیں تاکہ وہ تم سے جھگڑیں، اور اگر تم نے ان کا کہا مانا تو تم بھی مشرک ہو جاؤ گے۔
اَوَمَنْ كَانَ مَيْتًا فَاَحْيَيْنَاهُ وَجَعَلْنَا لَـهٝ نُـوْرًا يَّمْشِىْ بِهٖ فِى النَّاسِ كَمَنْ مَّثَلُـهٝ فِى الظُّلُمَاتِ لَيْسَ بِخَارِجٍ مِّنْـهَا ۚ كَذٰلِكَ زُيِّنَ لِلْكَافِـرِيْنَ مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (122)
بھلا وہ شخص جو مردہ تھا پھر ہم نے اسے زندہ کر دیا اور ہم نے اسے روشنی دی کہ اسے لوگوں میں لیے پھرتا ہے وہ اس شخص کے برابر ہو سکتا ہے جو اندھیروں میں پڑا ہو وہاں سے نکل بھی نہیں سکتا، اسی طرح کافروں کی نظر میں ان کے کام آراستہ کر دیے گئے ہیں۔
وَكَذٰلِكَ جَعَلْنَا فِىْ كُلِّ قَرْيَةٍ اَكَابِرَ مُجْرِمِيْـهَا لِيَمْكُـرُوْا فِيْـهَا ۖ وَمَا يَمْكُـرُوْنَ اِلَّا بِاَنْفُسِهِـمْ وَمَا يَشْعُـرُوْنَ (123)
اور اسی طرح ہر بستی میں ہم نے گناہگاروں کے سردار بنا دیے ہیں تاکہ وہاں اپنے مکر و فریب کا جال پھیلائیں، حالانکہ وہ اپنے فریب کے جال میں آپ پھنستے ہیں مگر وہ سمجھتے نہیں۔
وَاِذَا جَآءَتْـهُـمْ اٰيَةٌ قَالُوْا لَنْ نُّؤْمِنَ حَتّـٰى نُؤْتٰى مِثْلَ مَآ اُوْتِىَ رُسُلُ اللّـٰهِ ۘ اَللّـٰهُ اَعْلَمُ حَيْثُ يَجْعَلُ رِسَالَتَهٝ ۗ سَيُصِيْبُ الَّـذِيْنَ اَجْرَمُوْا صَغَارٌ عِنْدَ اللّـٰهِ وَعَذَابٌ شَدِيْدٌ بِمَا كَانُـوْا يَمْكُـرُوْنَ (124)
جب ان کے پاس کوئی نشانی آتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم نہیں مانیں گے جب تک کہ وہ چیز خود ہمیں نہ دی جائے جو اللہ کے رسولوں کو دی گئی ہے، اللہ بہتر جانتا ہے کہ پیغمبری کا کام کس سے لے، وہ وقت قریب ہے جب یہ مجرم اللہ کے ہاں ذلت اور سخت عذاب میں مبتلا ہوں گے اپنی مکاریوں کی پاداش میں۔
فَمَنْ يُّرِدِ اللّـٰهُ اَنْ يَّـهْدِيَهٝ يَشْرَحْ صَدْرَهٝ لِلْاِسْلَامِ ۖ وَمَنْ يُّرِدْ اَنْ يُّضِلَّـهٝ يَجْعَلْ صَدْرَهٝ ضَيِّـقًا حَرَجًا كَاَنَّمَا يَصَّعَّدُ فِى السَّمَآءِ ۚ كَذٰلِكَ يَجْعَلُ اللّـٰهُ الرِّجْسَ عَلَى الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (125)
سو جسے اللہ چاہتا ہے کہ ہدایت دے تو اس کے سینہ کو اسلام کے قبول کرنے کے لیے کھول دیتا ہے، اور جس کے متعلق چاہتا ہے کہ گمراہ کرے اس کے سینہ کو بے حد تنگ کر دیتا ہے گو کہ وہ آسمان پر چڑھتا ہے، اسی طرح اللہ تعالیٰ ایمان نہ لانے والوں پر پھٹکار ڈالتا ہے۔
وَهٰذَا صِرَاطُ رَبِّكَ مُسْتَقِيْمًا ۗ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰيَاتِ لِقَوْمٍ يَّذَّكَّرُوْنَ (126)
اور یہ تیرے رب کا سیدھا راستہ ہے، ہم نے نصیحت حاصل کرنے والوں کے لیے آیتوں کو صاف صاف کر کے بیان کر دیا ہے۔
لَـهُـمْ دَارُ السَّلَامِ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ ۖ وَهُوَ وَلِيُّـهُـمْ بِمَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (127)
ان کے لیے سلامتی کا گھر ہے ان کے رب کے ہاں، اور وہ ان کا مددگار ہے ان کے اعمال کے سبب سے۔
وَيَوْمَ يَحْشُرُهُـمْ جَـمِيْعًاۚ يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ قَدِ اسْتَكْـثَرْتُـمْ مِّنَ الْاِنْسِ ۖ وَقَالَ اَوْلِيَآؤُهُـمْ مِّنَ الْاِنْسِ رَبَّنَا اسْتَمْتَعَ بَعْضُنَا بِبَعْضٍ وَّبَلَغْنَـآ اَجَلَنَا الَّـذِىٓ اَجَّلْتَ لَنَا ۚ قَالَ النَّارُ مَثْوَاكُمْ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اِلَّا مَا شَآءَ اللّـٰهُ ۗ اِنَّ رَبَّكَ حَكِـيْـمٌ عَلِيْـمٌ (128)
اور جس دن ان سب کو جمع کرے گا، (فرمائے گا) اے جنوں کی جماعت! تم نے آدمیوں میں سے بہت سے اپنے تابع کر لیے تھے، اور آدمیوں میں سے جو جنوں کے دوست تھے کہیں گے کہ اے ہمارے رب! ہم میں سے ہر ایک نے دوسرے سے کام نکالا اور ہم اپنی اس معیاد کو آ پہنچے جو تو نے ہمارے واسطے مقرر کی تھی، فرمائے گا کہ تم سب کا ٹھکانا آگ ہے اس میں ہمیشہ رہو گے مگر یہ کہ جسے اللہ بچائے، بے شک تیرا رب حکمت والا جاننے والا ہے۔
وَكَذٰلِكَ نُـوَلِّىْ بَعْضَ الظَّالِمِيْنَ بَعْضًا بِمَا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ (129)
اور اسی طرح ہم ملا دیں گے گناہگاروں کو ایک دوسرے کے ساتھ ان کے اعمال کے سبب سے۔
يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ اَلَمْ يَاْتِكُمْ رُسُلٌ مِّنْكُمْ يَقُصُّوْنَ عَلَيْكُمْ اٰيَاتِىْ وَيُنْذِرُوْنَكُمْ لِقَـآءَ يَوْمِكُمْ هٰذَا ۚ قَالُوْا شَهِدْنَا عَلٰٓى اَنْفُسِنَا ۖ وَغَـرَّتْـهُـمُ الْحَيَاةُ الـدُّنْيَا وَشَهِدُوْا عَلٰٓى اَنْفُسِهِـمْ اَنَّـهُـمْ كَانُـوْا كَافِـرِيْنَ (130)
اے جنوں اور انسانوں کی جماعت! کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے رسول نہیں آئے تھے جو تمہیں میرے احکام سناتے تھے اور وہ تمہیں ڈراتے تھے اس دن کی ملاقات سے، کہیں گے ہم اپنے گناہ کا اقرار کرتے ہیں، اور انہیں دنیا کی زندگی نے دھوکہ دیا ہے اور اپنے اوپر گواہی دیں گے کہ وہ کافر تھے۔
ذٰلِكَ اَنْ لَّمْ يَكُنْ رَّبُّكَ مُهْلِكَ الْقُرٰى بِظُلْمٍ وَّاَهْلُـهَا غَافِلُوْنَ (131)
یہ اس لیے ہوا کہ تیرا رب بستیوں کو ظلم کرنے کے باوجود ہلاک نہیں کیا کرتا اس حال میں کہ وہ بے خبر ہوں۔
وَلِكُلٍّ دَرَجَاتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا ۚ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُوْنَ (132)
اور ہر ایک کے لیے ان کے عمل کے لحاظ سے درجے ہیں، اور تیرا رب ان کے کاموں سے بے خبر نہیں۔
وَرَبُّكَ الْغَنِىُّ ذُو الرَّحْـمَةِ ۚ اِنْ يَّشَاْ يُذْهِبْكُمْ وَيَسْتَخْلِفْ مِنْ بَعْدِكُمْ مَّا يَشَآءُ كَمَآ اَنْشَاَكُمْ مِّنْ ذُرِّيَّةِ قَوْمٍ اٰخَرِيْنَ (133)
اور تیرا رب بے پروا رحمت والا ہے، اگر وہ چاہے تو تم سب کو اٹھالے اور تمہارے بعد جسے چاہے تمہاری جگہ آباد کر دے جس طرح تمہیں ایک دوسری قوم کی نسل سے پیدا کیا ہے۔
اِنَّ مَا تُوعَدُوْنَ لَاٰتٍ ۖ وَّمَآ اَنْتُـمْ بِمُعْجِزِيْنَ (134)
بے شک جس چیز کا تمہیں وعدہ دیا جاتا ہے وہ ضرور آنے والی ہے، اور تم عاجز نہیں کر سکتے۔
قُلْ يَا قَوْمِ اعْمَلُوْا عَلٰى مَكَانَتِكُمْ اِنِّـىْ عَامِلٌ ۖ فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ مَنْ تَكُـوْنُ لَـهٝ عَاقِـبَةُ الـدَّارِ ۗ اِنَّهٝ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُوْنَ (135)
کہہ دو اے لوگو! تم اپنی جگہ پر کام کرتے رہو اور میں بھی کرتا ہوں، عنقریب معلوم کر لو گے کہ آخرت کا گھر کس کے لیے ہوتا ہے، بے شک ظالم نجات نہیں پاتے۔
وَجَعَلُوْا لِلّـٰهِ مِمَّا ذَرَاَ مِنَ الْحَرْثِ وَالْاَنْعَامِ نَصِيْبًا فَقَالُوْا هٰذَا لِلّـٰهِ بِزَعْمِهِـمْ وَهٰذَا لِشُرَكَـآئِنَا ۖ فَمَا كَانَ لِشُرَكَـآئِـهِـمْ فَلَا يَصِلُ اِلَى اللّـٰهِ ۖ وَمَا كَانَ لِلّـٰهِ فَهُوَ يَصِلُ اِلٰى شُرَكَـآئِـهِـمْ ۗ سَآءَ مَا يَحْكُمُوْنَ (136)
اور اللہ کی پیدا کی ہوئی کھیتی اور مویشیوں میں سے ایک حصہ اس کے لیے مقرر کرتے ہیں اور اپنے خیال کے مطابق کہتے ہیں کہ یہ تو اللہ کا حصہ ہے اور یہ حصہ ہمارے شریکوں کا ہے، پھر جو حصہ ان کے شریکوں کا ہے وہ اللہ کی طرف نہیں جا سکتا، اور جو اللہ کا ہے وہ ان کے شریکوں کی طرف جا سکتا ہے، کیسا برا فیصلہ کرتے ہیں۔
وَكَذٰلِكَ زَيَّنَ لِكَثِيْـرٍ مِّنَ الْمُشْرِكِيْنَ قَتْلَ اَوْلَادِهِـمْ شُرَكَـآؤُهُـمْ لِيُـرْدُوْهُـمْ وَلِيَلْبِـسُوْا عَلَيْـهِـمْ دِيْنَـهُـمْ ۖ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ مَا فَـعَلُوْهُ ۖ فَذَرْهُـمْ وَمَا يَفْتَـرُوْنَ (137)
اور اسی طرح بہت سے مشرکوں کے خیال میں ان کے شریکوں نے اپنی اولاد کے قتل کرنے کو خوشنما بنا دیا ہے تاکہ انہیں ہلاکت میں مبتلا کر دیں اور ان پر ان کے دین کو مشتبہ بنا دیں، اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو یہ ایسا نہ کرتے، سو چھوڑ دو انہیں اور اس افتراء کو جو وہ کرتے ہیں۔
وَقَالُوْا هٰذِهٓ ٖ اَنْعَامٌ وَّحَرْثٌ حِجْرٌۖ لَّا يَطْعَمُهَآ اِلَّا مَنْ نَّشَآءُ بِزَعْمِهِـمْ وَاَنْعَامٌ حُرِّمَتْ ظُهُوْرُهَا وَاَنْعَامٌ لَّا يَذْكُرُوْنَ اسْـمَ اللّـٰهِ عَلَيْـهَا افْتِـرَآءً عَلَيْهِ ۚ سَيَجْزِيْـهِـمْ بِمَا كَانُـوْا يَفْتَـرُوْنَ (138)
اور کہتے ہیں کہ یہ جانور اور کھیت محفوظ ہیں، انہیں صرف وہی لوگ کھا سکتے ہیں جنہیں ہم چاہیں اور کچھ جانور ہیں جن پر سواری حرام کر دی گئی ہے اور کچھ جانور ہیں جن پر اللہ کا نام نہیں لیتے یہ سب اللہ پر افتراء ہے، عنقریب اللہ انہیں اس افتراء کی سزا دے گا۔
وَقَالُوْا مَا فِىْ بُطُوْنِ هٰذِهِ الْاَنْعَامِ خَالِصَةٌ لِّـذُكُوْرِنَا وَمُحَرَّمٌ عَلٰٓى اَزْوَاجِنَا ۖ وَاِنْ يَّكُنْ مَّيْتَةً فَهُـمْ فِيْهِ شُرَكَـآءُ ۚ سَيَجْزِيْـهِـمْ وَصْفَهُـمْ ۚ اِنَّهٝ حَكِـيْـمٌ عَلِيْـمٌ (139)
اور کہتے ہیں کہ جو کچھ ان جانوروں کے پیٹ میں ہے یہ ہمارے مردوں کے لیے خاص ہے اور ہماری عورتوں پر حرام ہے، اور جو بچہ مردہ ہو تو دونوں اس کے کھانے میں برابر ہیں، اللہ انہیں ان باتوں کی سزا دے گا، بے شک وہ حکمت والا جاننے والا ہے۔
قَدْ خَسِرَ الَّـذِيْنَ قَتَلُوٓا اَوْلَادَهُـمْ سَفَهًا بِغَيْـرِ عِلْمٍ وَّحَرَّمُوْا مَا رَزَقَهُـمُ اللّـٰهُ افْتِـرَآءً عَلَى اللّـٰهِ ۚ قَدْ ضَلُّوْا وَمَا كَانُـوْا مُهْتَدِيْنَ (140)
تحقیق خسارے میں پڑے وہ لوگ جنہوں نے اپنی اولاد کو جہالت اور نادانی کی بنا پر قتل کیا اور اللہ پر بہتان باندھ کر اس رزق کو حرام کر لیا جو اللہ نے انہیں دیا تھا، بے شک وہ گمراہ ہوئے اور سیدھی راہ پر نہ آئے۔
وَهُوَ الَّـذِىٓ اَنْشَاَ جَنَّاتٍ مَّعْـرُوْشَاتٍ وَّغَيْـرَ مَعْـرُوْشَاتٍ وَّالنَّخْلَ وَالزَّرْعَ مُخْتَلِفًا اُكُلُـهٝ وَالزَّيْتُوْنَ وَالرُّمَّانَ مُتَشَابِـهًا وَّغَيْـرَ مُتَشَابِهٍ ۚ كُلُوْا مِنْ ثَمَرِهٓ ٖ اِذَآ اَثْمَرَ وَاٰتُوْا حَقَّهٝ يَوْمَ حَصَادِهٖ ۖ وَلَا تُسْـرِفُـوْا ۚ اِنَّهٝ لَا يُحِبُّ الْمُسْرِفِيْنَ (141)
اور اسی نے وہ باغ پیدا کیے جو چھتوں پر چڑھائے جاتے ہیں اور جو نہیں چڑھائے جاتے اور کھجور کے درخت اور کھیتی جن کے پھل مختلف ہیں اور زیتون اور انار پیدا کیے جو ایک دوسرے سے مشابہ بھی ہیں اور جدا جدا بھی، ان کے پھل کھاؤ جب وہ پھل لائیں اور جس دن اسے کاٹو اس کا حق ادا کرو، اور بے جا خرچ نہ کرو، بے شک وہ بے جا خرچ کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
وَمِنَ الْاَنْعَامِ حَـمُوْلَـةً وَّفَرْشًا ۚ كُلُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّـٰهُ وَلَا تَتَّبِعُوْا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ اِنَّهٝ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ (142)
اور (پیدا کیے) بوجھ اٹھانے والے مویشی بھی اور زمین سے لگے ہوئے بھی، اور اللہ کے رزق میں سے کھاؤ اور شیطان کے قدموں پر نہ چلو، وہ تمہارا صریح دشمن ہے۔
ثَمَانِيَةَ اَزْوَاجٍ ۖ مِّنَ الضَّاْنِ اثْنَيْنِ وَمِنَ الْمَعْزِ اثْنَيْنِ ۗ قُلْ ءٰٓالـذَّكَـرَيْنِ حَرَّمَ اَمِ الْاُنْثَيَيْنِ اَمَّا اشْتَمَلَتْ عَلَيْهِ اَرْحَامُ الْاُنْثَيَيْنِ ۖ نَبِّئُوْنِىْ بِعِلْمٍ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (143)
(اللہ نے پیدا کیے ہیں) آٹھ جوڑے، بھیڑ میں سے دو اور بکری میں سے دو، تو پوچھ کہ دونوں نر اللہ نے حرام کیے ہیں یا دونوں مادہ یا وہ بچہ جو دونوں مادہ کے رحم میں ہے، مجھے اس کی سند بتلاؤ اگر سچے ہو۔
وَمِنَ الْاِبِلِ اثْنَيْنِ وَمِنَ الْبَقَرِ اثْنَيْنِ ۗ قُلْ ءٰٓالـذَّكَـرَيْنِ حَرَّمَ اَمِ الْاُنْثَيَيْنِ اَمَّا اشْتَمَلَتْ عَلَيْهِ اَرْحَامُ الْاُنْثَيَيْنِ ۖ اَمْ كُنْتُـمْ شُهَدَآءَ اِذْ وَصَّاكُمُ اللّـٰهُ بِـهٰذَا ۚ فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا لِّيُضِلَّ النَّاسَ بِغَيْـرِ عِلْمٍ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الظَّالِمِيْنَ (144)
اور (پیدا کیں) اونٹ اور گائے سے دو دو قسمیں، تو پوچھ کہ دونوں نر حرام کیے ہیں یا دونوں مادہ یا وہ بچہ جو دونوں مادہ کے رحم میں ہے، کیا تم موجود تھے جس وقت اللہ نے تمہیں اس کا حکم دیا تھا، پھر اس سے زیادہ ظالم کون ہے جو اللہ پر جھوٹا بہتان باندھے تاکہ لوگوں کو بلا تحقیق گمراہ کرے، بے شک اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں کرتا۔
قُلْ لَّآ اَجِدُ فِىْ مَآ اُوْحِىَ اِلَىَّ مُحَرَّمًا عَلٰى طَاعِمٍ يَّطْعَمُهٝٓ اِلَّآ اَنْ يَّكُـوْنَ مَيْتَةً اَوْ دَمًا مَّسْفُوْحًا اَوْ لَحْـمَ خِنزِيْرٍ فَاِنَّهٝ رِجْسٌ اَوْ فِسْقًا اُهِلَّ لِغَيْـرِ اللّـٰهِ بِهٖ ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْـرَ بَاغٍ وَّلَا عَادٍ فَاِنَّ رَبَّكَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (145)
کہہ دو کہ میں اس وحی میں جو مجھے پہنچی ہے کسی چیز کو کھانے والے پر حرام نہیں پاتا جو اسے کھائے مگر یہ کہ وہ مردار ہو یا بہتا ہوا خون یا سور کا گوشت کہ وہ ناپاک ہے یا وہ ناجائز ذبیحہ جس پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے، پھر جو بھوک سے بے اختیار ہوجائے ایسی حالت میں کہ نہ بغاوت کرنے والا اور نہ حد سے گزرنے والا ہو تو تیرا رب بخشنے والا مہربان ہے۔
وَعَلَى الَّـذِيْنَ هَادُوْا حَرَّمْنَا كُلَّ ذِىْ ظُفُرٍ ۖ وَمِنَ الْبَقَرِ وَالْغَنَـمِ حَرَّمْنَا عَلَيْـهِـمْ شُحُومَهُمَآ اِلَّا مَا حَـمَلَتْ ظُهُوْرُهُمَآ اَوِ الْحَوَايَـآ اَوْ مَا اخْتَلَطَ بِعَظْمٍ ۚ ذٰلِكَ جَزَيْنَاهُـمْ بِبَغْيِـهِـمْ ۖ وَاِنَّا لَصَادِقُوْنَ (146)
یہود پر ہم نے ہر ناخنوں (پنجوں) والا جانور حرام کیا تھا، اور گائے اور بکری میں ان دونوں کی چربی حرام کی تھی مگر جو پشت پر یا انتڑیوں پر لگی ہوئی ہو یا جو ہڈی سے ملی ہوئی ہو، ہم نے ان کی شرارت کے باعث انہیں یہ سزا دی تھی، اور بے شک ہم سچے ہیں۔
فَاِنْ كَذَّبُوْكَ فَقُلْ رَّبُّكُمْ ذُوْ رَحْـمَةٍ وَّاسِعَةٍۚ وَّلَا يُرَدُّ بَاْسُهٝ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِيْنَ (147)
پھر اگر تجھے جھٹلائیں تو کہہ دو کہ تمہارا رب بہت وسیع رحمت والا ہے، اور اس کا عذاب نہیں ٹلے گا گناہگار لوگوں سے۔
سَيَقُوْلُ الَّـذِيْنَ اَشْرَكُوْا لَوْ شَآءَ اللّـٰهُ مَآ اَشْرَكْنَا وَلَآ اٰبَآؤُنَا وَلَا حَرَّمْنَا مِنْ شَىْءٍ ۚ كَذٰلِكَ كَذَّبَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ حَتّـٰى ذَاقُـوْا بَاْسَنَا ۗ قُلْ هَلْ عِنْدَكُمْ مِّنْ عِلْمٍ فَتُخْرِجُوْهُ لَنَا ۖ اِنْ تَتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَاِنْ اَنْتُـمْ اِلَّا تَخْرُصُونَ (148)
اب مشرک کہیں گے کہ اگر اللہ چاہتا تو نہ ہم اور نہ ہمارے باپ دادا شرک کرتے اور نہ ہم کسی چیز کو حرام کرتے، اسی طرح ان لوگوں نے جھٹلایا جو ان سے پہلے تھے یہاں تک کہ انہوں نے ہمارا عذاب چکھا، کہہ دو کہ تمہارے ہاں کوئی ثبوت ہے تو اسے ہمارے سامنے لاؤ، تم فقط خیالی باتوں پر چلتے ہو اور صرف تخمینہ ہی کرتے ہو۔
قُلْ فَلِلّـٰهِ الْحُجَّةُ الْبَالِغَةُ ۚ فَلَوْ شَآءَ لَـهَدَاكُمْ اَجْـمَعِيْنَ (149)
کہہ دو پس اللہ کی حجت پوری ہو چکی، سو اگر وہ چاہتا تو تم سب کو ہدایت کر دیتا۔
قُلْ هَلُمَّ شُهَدَآءَكُمُ الَّـذِيْنَ يَشْهَدُوْنَ اَنَّ اللّـٰهَ حَرَّمَ هٰذَا ۖ فَاِنْ شَهِدُوْا فَلَا تَشْهَدْ مَعَهُـمْ ۚ وَلَا تَتَّبِــعْ اَهْوَآءَ الَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا وَالَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِالْاٰخِرَةِ وَهُـمْ بِرَبِّـهِـمْ يَعْدِلُوْنَ (150)
ان سے کہہ دو کہ اپنے گواہ لاؤ جو اس بات کی گواہی دیں کہ اللہ نے ان چیزوں کو حرام کیا ہے، پھر اگر وہ ایسی گواہی دیں تو تم ان کا اعتبار نہ کرنا، اور ان لوگوں کی خواہشات کی پیروی نہ کرنا جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے اور جو آخرت پر یقین نہیں رکھتے اور وہ اوروں کو اپنے رب کے برابر کرتے ہیں۔
قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ عَلَيْكُمْ ۖ اَلَّا تُشْرِكُوْا بِهٖ شَيْئًا ۖ وَّبِالْوَالِـدَيْنِ اِحْسَانًا ۖ وَلَا تَقْتُلُوٓا اَوْلَادَكُمْ مِّنْ اِمْلَاقٍ ۖ نَّحْنُ نَرْزُقُكُمْ وَاِيَّاهُـمْ ۖ وَلَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْـهَا وَمَا بَطَنَ ۖ وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِىْ حَرَّمَ اللّـٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ ۚ ذٰلِكُمْ وَصَّاكُمْ بِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ (151)
کہہ دو آؤ میں تمہیں سنا دوں جو تمہارے رب نے تم پر حرام کیا ہے، یہ کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ، اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو، اور تنگدستی کے سبب اپنی اولاد کو قتل نہ کرو، ہم تمہیں اور انہیں رزق دیں گے، اور بے حیائی کے ظاہر اور پوشیدہ کاموں کے قریب نہ جاؤ، اور ناحق کسی جان کو قتل نہ کرو جس کا قتل اللہ نے حرام کیا ہے، (اللہ) تمہیں یہ حکم دیتا ہے تاکہ تم سمجھ جاؤ۔
وَلَا تَقْرَبُوْا مَالَ الْيَتِيْـمِ اِلَّا بِالَّتِىْ هِىَ اَحْسَنُ حَتّـٰى يَبْلُـغَ اَشُدَّهٝ ۖ وَاَوْفُوا الْكَيْلَ وَالْمِيْـزَانَ بِالْقِسْطِ ۖ لَا نُكَلِّفُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا ۖ وَاِذَا قُلْتُـمْ فَاعْدِلُوْا وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبٰى ۖ وَبِعَهْدِ اللّـٰهِ اَوْفُوْا ۚ ذٰلِكُمْ وَصَّاكُمْ بِهٖ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ (152)
اور سوائے کسی بہتر طریقہ کے یتیم کے مال کے پاس نہ جاؤ یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچے، اور ناپ اور تول کو انصاف سے پورا کرو، ہم کسی کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے، اور جب بات کہو تو انصاف سے کہو اگرچہ رشتہ داری ہو، اور اللہ کا عہد پورا کرو، (اللہ نے) تمہیں یہ حکم دیا ہے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو۔
وَاَنَّ هٰذَا صِرَاطِىْ مُسْتَقِيْمًا فَاتَّبِعُوْهُ ۖ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَـتَفَرَّقَ بِكُمْ عَنْ سَبِيْلِـهٖ ۚ ذٰلِكُمْ وَصَّاكُمْ بِهٖ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ (153)
اور بے شک یہی میرا سیدھا راستہ ہے سو اسی کا اتباع کرو، اور دوسرے راستوں پر مت چلو وہ تمہیں اللہ کی راہ سے ہٹا دیں گے، (اللہ نے) تمہیں اسی کا حکم دیا ہے تاکہ تم پرہیزگار ہو جاؤ۔
ثُـمَّ اٰتَيْنَا مُوْسَى الْكِتَابَ تَمَامًا عَلَى الَّـذِىٓ اَحْسَنَ وَتَفْصِيْلًا لِّكُلِّ شَىْءٍ وَّهُدًى وَرَحْـمَةً لَّـعَلَّـهُـمْ بِلِقَـآءِ رَبِّـهِـمْ يُؤْمِنُـوْنَ (154)
پھر ہم نے نیکوں پر نعمت پوری کرنے کے لیے موسیٰ کو کتاب دی جس میں ہر چیز کی تفصیل اور ہدایت اور رحمت تھی تاکہ وہ لوگ اپنے رب کی ملاقات پر ایمان لائیں۔
وَهٰذَا كِتَابٌ اَنْزَلْنَاهُ مُبَارَكٌ فَاتَّبِعُوْهُ وَاتَّقُوْا لَعَلَّكُمْ تُرْحَـمُوْنَ (155)
یہ برکت والی کتاب ہم نے اتاری ہے سو اس کا اتباع کرو اور ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔
اَنْ تَقُوْلُـوٓا اِنَّمَآ اُنْزِلَ الْكِتَابُ عَلٰى طَـآئِفَتَيْنِ مِنْ قَبْلِنَاۖ وَاِنْ كُنَّا عَنْ دِرَاسَتِـهِـمْ لَغَافِلِيْنَ (156)
تاکہ تم یہ نہ کہو کہ ہم سے پہلے دو فرقوں (یہود و نصارٰی) پر کتاب نازل ہوئی تھی، اور ہم تو ان کے پڑھنے پڑھانے سے بے خبر تھے۔
اَوْ تَقُوْلُوْا لَوْ اَنَّـآ اُنْزِلَ عَلَيْنَا الْكِتَابُ لَكُنَّـآ اَهْدٰى مِنْـهُـمْ ۚ فَقَدْ جَآءَكُمْ بَيِّنَـةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَهُدًى وَّرَحْـمَةٌ ۚ فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ كَذَّبَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ وَصَدَفَ عَنْـهَا ۗ سَنَجْزِى الَّـذِيْنَ يَصْدِفُوْنَ عَنْ اٰيَاتِنَا سُوٓءَ الْعَذَابِ بِمَا كَانُـوْا يَصْدِفُوْنَ (157)
یا یہ کہو کہ اگر ہم پر کتاب نازل کی جاتی تو ہم ان سے بہتر راہ پر چلتے، سو تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک واضح کتاب اور ہدایت اور رحمت آ چکی ہے، اب اس سے زیادہ کون ظالم ہے جو اللہ کی آیتوں کو جھٹلائے اور ان سے منہ موڑے، جو لوگ ہماری آیتوں سے منہ موڑتے ہیں ہم انہیں ان کے منہ موڑنے کے باعث برے عذاب کی سزا دیں گے۔
هَلْ يَنْظُرُوْنَ اِلَّآ اَنْ تَاْتِيَـهُـمُ الْمَلَآئِكَـةُ اَوْ يَاْتِىَ رَبُّكَ اَوْ يَاْتِىَ بَعْضُ اٰيَاتِ رَبِّكَ ۗ يَوْمَ يَاْتِىْ بَعْضُ اٰيَاتِ رَبِّكَ لَا يَنْفَعُ نَفْسًا اِيْمَانُـهَا لَمْ تَكُنْ اٰمَنَتْ مِنْ قَبْلُ اَوْ كَسَبَتْ فِىٓ اِيْمَانِـهَا خَيْـرًا ۗ قُلِ انْتَظِرُوٓا اِنَّا مُنْتَظِرُوْنَ (158)
یہ لوگ اس بات کے منتظر ہیں کہ ان کے پاس فرشتے آئیں یا تیرا رب آئے یا تیرے رب کی کوئی نشانی آئے، جس دن تیرے رب کی کوئی نشانی آئے گی تو کسی ایسے شخص کا ایمان کام نہ آئے گا جو پہلے ایمان نہ لایا ہو یا اس نے ایمان لانے کے بعد کوئی نیک کام نہ کیا ہو، کہہ دو کہ انتظار کرو ہم بھی انتظار کرنے والے ہیں
اِنَّ الَّـذِيْنَ فَرَّقُـوْا دِيْنَـهُـمْ وَكَانُـوْا شِيَعًا لَّسْتَ مِنْـهُـمْ فِىْ شَىْءٍ ۚ اِنَّمَآ اَمْرُهُـمْ اِلَى اللّـٰهِ ثُـمَّ يُنَبِّئُهُـمْ بِمَا كَانُـوْا يَفْعَلُوْنَ (159)
جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور کئی جماعتیں بن گئے تیرا ان سے کوئی تعلق نہیں، ان کا کام اللہ ہی کے حوالے ہے پھر وہی انہیں بتلائے گا جو کچھ وہ کرتے تھے۔
مَنْ جَآءَ بِالْحَسَنَـةِ فَلَـهٝ عَشْـرُ اَمْثَالِـهَا ۖ وَمَنْ جَآءَ بِالسَّيِّئَـةِ فَلَا يُجْزٰٓى اِلَّا مِثْلَـهَا وَهُـمْ لَا يُظْلَمُوْنَ (160)
جو کوئی ایک نیکی کرے گا اس کے لیے دس گنا اجر ہے، اور جو بدی کرے گا سو اسے اسی کے برابر سزا دی جائے گی اور ان پر ظلم نہ کیا جائے گا۔
قُلْ اِنَّنِىْ هَدَانِىْ رَبِّىٓ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍۚ دِيْنًا قِيَمًا مِّلَّـةَ اِبْرَاهِيْـمَ حَنِيْفًا ۚ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (161)
کہہ دو کہ میرے رب نے مجھے ایک سیدھا راستہ بتلا دیا ہے، ایک صحیح دین ہے ابراہیم کے طریقے پر جو یکسو تھا، اور مشرکوں میں سے نہیں تھا۔
قُلْ اِنَّ صَلَاتِىْ وَنُسُكِىْ وَمَحْيَاىَ وَمَمَاتِىْ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ (162)
کہہ دو کہ بے شک میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینا اور میرا مرنا اللہ ہی کے لیے ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے۔
لَا شَرِيْكَ لَـهٝ ۖ وَبِذٰلِكَ اُمِرْتُ وَاَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِيْنَ (163)
اس کا کوئی شریک نہیں، اور مجھے اسی کا حکم دیا گیا تھا اور میں سب سے پہلے فرمانبردار ہوں۔
قُلْ اَغَيْـرَ اللّـٰهِ اَبْغِىْ رَبًّا وَّهُوَ رَبُّ كُلِّ شَىْءٍ ۚ وَلَا تَكْسِبُ كُلُّ نَفْسٍ اِلَّا عَلَيْـهَا ۚ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى ۚ ثُـمَّ اِلٰى رَبِّكُمْ مَّرْجِعُكُمْ فَيُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ فِيْهِ تَخْتَلِفُوْنَ (164)
کہہ دو کہ کیا اب میں اللہ کے سوا اور کوئی رب تلاش کروں حالانکہ وہی ہر چیز کا رب ہے، اور جو شخص کوئی گناہ کرے گا تو وہ اسی کے ذمہ ہے، اور ایک شخص دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا، پھر تمہارے رب کے ہاں ہی سب کو لوٹ کر جانا ہے سو وہ تمہیں بتلا دے گا جن باتوں میں تم جھگڑتے تھے۔
وَهُوَ الَّـذِىْ جَعَلَكُمْ خَلَآئِفَ الْاَرْضِ وَرَفَـعَ بَعْضَكُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِّيَبْلُوَكُمْ فِىْ مَآ اٰتَاكُمْ ۗ اِنَّ رَبَّكَ سَرِيْعُ الْعِقَابِۖ وَاِنَّهٝ لَغَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (165)
اس نے تمہیں زمین میں نائب بنایا ہے اور بعض کے بعض پر درجے بلند کر دیے ہیں تاکہ تمہیں آزمائے اس میں جو اس نے تمہیں دیا ہے، بے شک البتہ تیرا رب جلدی عذاب دینے والا ہے اور بے شک وہ بخشنے والا مہربان ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(7) سورۃ الاعراف (مکی، آیات 206)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
الٓـمٓـصٓ (1)
ا ل م صۤ۔
كِتَابٌ اُنْزِلَ اِلَيْكَ فَلَا يَكُنْ فِىْ صَدْرِكَ حَرَجٌ مِّنْهُ لِتُنْذِرَ بِهٖ وَذِكْـرٰى لِلْمُؤْمِنِيْنَ (2)
یہ کتاب تیری طرف بھیجی گئی ہے تاکہ تو اس کے ذریعہ سے ڈرائے اور اس سے تیرے دل میں تنگی نہ ہونی چاہیے اور یہ ایمان والوں کے لیے نصیحت ہے۔
اِتَّبِعُوْا مَآ اُنْزِلَ اِلَيْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَلَا تَتَّبِعُوْا مِنْ دُوْنِهٓ ٖ اَوْلِيَآءَ ۗ قَلِيْلًا مَّا تَذَكَّرُوْنَ (3)
جو چیز تمہارے رب کی طرف سے تم پر اتری ہے اس کا اتباع کرو اور اللہ کو چھوڑ کر دوسرے دوستوں کی تابعداری نہ کرو، تم لوگ بہت ہی کم نصیحت مانتے ہو۔
وَكَمْ مِّنْ قَرْيَةٍ اَهْلَكْنَاهَا فَجَآءَهَا بَاْسُنَا بَيَاتًا اَوْ هُـمْ قَـآئِلُوْنَ (4)
اور کتنی بستیاں ہم نے ہلاک کر دی ہیں جن پر ہمارا عذاب رات کو آیا، یا ایسی حالت میں کہ دوپہر کو سونے والے تھے۔
فَمَا كَانَ دَعْوَاهُـمْ اِذْ جَآءَهُـمْ بَاْسُنَـآ اِلَّآ اَنْ قَالُـوٓا اِنَّا كُنَّا ظَالِمِيْنَ (5)
جس وقت ان پر ہمارا عذاب آیا پھر ان کی یہی پکار تھی کہتے تھے بے شک ہم ہی ظالم تھے۔
فَلَـنَسْاَلَنَّ الَّـذِيْنَ اُرْسِلَ اِلَيْـهِـمْ وَلَـنَسْاَلَنَّ الْمُرْسَلِيْنَ (6)
پھر ہم ان لوگوں سے ضرور سوال کریں گے جن کے پاس پیغمبر بھیجے گئے تھے اور ان پیغمبروں سے ضرور پوچھیں گے۔
فَلَنَـقُصَّنَّ عَلَيْـهِـمْ بِعِلْمٍ ۖ وَّمَا كُنَّا غَآئِبِيْنَ (7)
پھر اپنے علم کی بناء پر ان کے سامنے بیان کر دیں گے، اور ہم کہیں غائب نہ تھے۔
وَالْوَزْنُ يَوْمَئِذِ ِۨ الْحَقُّ ۚ فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِيْنُهٝ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُفْلِحُوْنَ (8)
اور واقعی اس دن وزن بھی ہوگا، جس شخص کا پلہ بھاری ہوگا سو ایسے لوگ کامیاب ہوں گے۔
وَمَنْ خَفَّتْ مَوَازِيْنُهٝ فَاُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ خَسِرُوٓا اَنْفُسَهُـمْ بِمَا كَانُـوْا بِاٰيَاتِنَا يَظْلِمُوْنَ (9)
اور جس کا پلہ ہلکا ہوگا سو یہ لوگ ہوں گے جنہوں نے اپنا نقصان کیا اس لیے کہ ہماری آیتوں کا انکار کرتے تھے۔
وَلَقَدْ مَكَّنَّاكُمْ فِى الْاَرْضِ وَجَعَلْنَا لَكُمْ فِيْـهَا مَعَايِشَ ۗ قَلِيْلًا مَّا تَشْكُرُوْنَ (10)
اور ہم نے تمہیں زمین میں جگہ دی اور اس میں تمہاری زندگی کا سامان بنا دیا، تم بہت کم شکر کرتے ہو۔
وَلَقَدْ خَلَقْنَاكُمْ ثُـمَّ صَوَّرْنَاكُمْ ثُـمَّ قُلْنَا لِلْمَلَآئِكَـةِ اسْجُدُوْا لِاٰدَمَۖ فَسَجَدُوٓا اِلَّآ اِبْلِيْسَۖ لَمْ يَكُنْ مِّنَ السَّاجِدِيْنَ (11)
اور ہم نے تمہیں پیدا کیا پھر تمہاری صورتیں بنائیں پھر فرشتوں کو حکم دیا کہ آدم کو سجدہ کرو، پھر سوائے ابلیس کے سب نے سجدہ کیا، وہ سجدہ کرنے والوں میں سے نہ تھا۔
قَالَ مَا مَنَعَكَ اَلَّا تَسْجُدَ اِذْ اَمَرْتُكَ ۖ قَالَ اَنَا خَيْـرٌ مِّنْهُ خَلَقْتَنِىْ مِنْ نَّارٍ وَّخَلَقْتَهٝ مِنْ طِيْنٍ (12)
فرمایا تجھے سجدہ کرنے سے کس چیز نے منع کیا ہے جب کہ میں نے تجھے حکم دیا، کہا میں اس سے بہتر ہوں کہ تو نے مجھے آگ سے بنایا اور اسے مٹی سے بنایا ہے۔
قَالَ فَاهْبِطْ مِنْـهَا فَمَا يَكُـوْنُ لَكَ اَنْ تَتَكَـبَّـرَ فِيْـهَا فَاخْرُجْ اِنَّكَ مِنَ الصَّاغِرِيْنَ (13)
کہا تو یہاں سے اتر جا، تجھے یہ لائق نہیں کہ یہاں تکبر کرے، پس نکل جا، بے شک تو ذلیلوں میں سے ہے۔
قَالَ اَنْظِرْنِـىٓ اِلٰى يَوْمِ يُبْعَثُوْنَ (14)
کہا مجھے اس دن تک مہلت دے جس دن لوگ قبروں سے اٹھائے جائیں گے۔
قَالَ اِنَّكَ مِنَ الْمُنْظَرِيْنَ (15)
فرمایا تجھے مہلت دی گئی ہے۔
قَالَ فَبِمَآ اَغْوَيْتَنِىْ لَاَقْعُدَنَّ لَـهُـمْ صِرَاطَكَ الْمُسْتَقِيْـمَ (16)
کہا جیسا تو نے مجھے گمراہ کیا ہے میں بھی ضرور ان کی تاک میں تیری سیدھی راہ پر بیٹھوں گا۔
ثُـمَّ لَاٰتِيَنَّـهُـمْ مِّنْ بَيْنِ اَيْدِيْـهِـمْ وَمِنْ خَلْفِهِـمْ وَعَنْ اَيْمَانِـهِـمْ وَعَنْ شَـمَآئِلِهِـمْ ۖ وَلَا تَجِدُ اَكْثَرَهُـمْ شَاكِـرِيْنَ (17)
پھر ان کے پاس ان کے آگے ان کے پیچھے ان کے دائیں اور ان کے بائیں سے آؤں گا، اور تو اکثر کو ان میں سے شکرگزار نہیں پائے گا۔
قَالَ اخْرُجْ مِنْـهَا مَذْءُوْمًا مَّدْحُوْرًا ۖ لَّمَنْ تَبِعَكَ مِنْـهُـمْ لَاَمْلَاَنَّ جَهَنَّـمَ مِنْكُمْ اَجْـمَعِيْنَ (18)
فرمایا یہاں سے ذلیل و خوار ہو کر نکل جا، جو شخص ان میں سے تیرا کہا مانے گا میں تم سب کو جہنم میں بھر دوں گا۔
وَيَآ اٰدَمُ اسْكُنْ اَنْتَ وَزَوْجُكَ الْجَنَّةَ فَكُلَا مِنْ حَيْثُ شِئْتُمَا وَلَا تَقْرَبَا هٰذِهِ الشَّجَرَةَ فَـتَكُـوْنَا مِنَ الظَّالِمِيْنَ (19)
اور اے آدم! تو اور تیری عورت جنت میں رہو پھر جہاں سے چاہو کھاؤ اور اس درخت کے پاس نہ جاؤ ورنہ بے انصافوں میں سے ہو جاؤ گے۔
فَوَسْوَسَ لَـهُمَا الشَّيْطَانُ لِيُبْدِىَ لَـهُمَا مَا وُوْرِىَ عَنْـهُمَا مِنْ سَوْاٰتِـهِمَا وَقَالَ مَا نَـهَاكُمَا رَبُّكُمَا عَنْ هٰذِهِ الشَّجَرَةِ اِلَّآ اَنْ تَكُـوْنَا مَلَكَيْنِ اَوْ تَكُـوْنَا مِنَ الْخَالِـدِيْنَ (20)
پھر انہیں شیطان نے بہکایا تاکہ ان کی شرم گاہیں جو ایک دوسرے سے چھپائی گئی تھیں ان کے سامنے کھول دے، اور کہا تمہیں تمہارے رب نے اس درخت سے نہیں روکا مگر اس لیے کہ کہیں تم فرشتے ہو جاؤ یا ہمیشہ رہنے والے ہو جاؤ۔
وَقَاسَـمَهُمَآ اِنِّـىْ لَكُمَا لَمِنَ النَّاصِحِيْنَ (21)
اور ان کے روبرو قسم کھائی کہ البتہ میں تمہارا خیرا خواہ ہوں۔
فَدَلَّاهُمَا بِغُرُوْرٍ ۚ فَلَمَّا ذَاقَا الشَّجَرَةَ بَدَتْ لَـهُمَا سَوْاٰتُـهُمَا وَطَفِقَا يَخْصِفَانِ عَلَيْـهِمَا مِنْ وَّرَقِ الْجَنَّـةِ ۖ وَنَادَاهُمَا رَبُّـهُمَآ اَلَمْ اَنْـهَكُمَا عَنْ تِلْكُمَا الشَّجَرَةِ وَاَقُلْ لَّكُمَآ اِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمَا عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ (22)
پھر انہیں دھوکہ سے مائل کر لیا، پھر جب ان دونوں نے درخت کو چکھا تو ان پر ان کی شرم گاہیں کھل گئیں اور اپنے اوپر بہشت کے پتے جوڑنے لگے، اور انہیں ان کے رب نے پکارا کیا میں نے تمہیں اس درخت سے منع نہیں کیا تھا اور تمہیں کہہ نہ دیا تھا کہ شیطان تمہارا کھلا دشمن ہے۔
قَالَا رَبَّنَا ظَلَمْنَـآ اَنْفُسَنَاۜ وَاِنْ لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَـرْحَـمْنَا لَنَكُـوْنَنَّ مِنَ الْخَاسِرِيْنَ (23)
ان دونوں نے کہا اے رب! ہمارے ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا، اور اگر تو ہمیں نہ بخشے گا اور ہم پر رحم نہ کرے گا تو ہم ضرور تباہ ہوجائیں گے۔
قَالَ اهْبِطُوْا بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ ۚ وَلَكُمْ فِى الْاَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَّمَتَاعٌ اِلٰى حِيْنٍ (24)
فرمایا یہاں سے اترو تم ایک دوسرے کے دشمن ہو گے، اور تمہارے لیے زمین میں ٹھکانا ہے اور ایک وقت تک نفع اٹھانا ہے۔
قَالَ فِيْـهَا تَحْيَوْنَ وَفِيْـهَا تَمُوْتُوْنَ وَمِنْـهَا تُخْرَجُوْنَ (25)
فرمایا تم اسی میں زندہ رہو گے اور اسی میں مرو گے اور اسی سے نکالے جاؤ گے۔
يَا بَنِىٓ اٰدَمَ قَدْ اَنْزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُّوَارِىْ سَوْاٰتِكُمْ وَرِيْشًا ۖ وَلِبَاسُ التَّقْوٰى ذٰلِكَ خَيْـرٌ ۚ ذٰلِكَ مِنْ اٰيَاتِ اللّـٰهِ لَعَلَّهُـمْ يَذَّكَّرُوْنَ (26)
اے آدم کی اولاد ہم نے تم پر پوشاک اتاری جو تمہاری شرم گاہیں ڈھانکتی ہے اور آرائش کے کپڑے بھی اتارے، اور پرہیزگاری کا لباس وہ سب سے بہتر ہے، یہ اللہ کی قدرت کی نشانیاں ہیں تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔
يَا بَنِىٓ اٰدَمَ لَا يَفْتِنَنَّكُمُ الشَّيْطَانُ كَمَآ اَخْرَجَ اَبَوَيْكُمْ مِّنَ الْجَنَّـةِ يَنْزِعُ عَنْـهُمَا لِبَاسَهُمَا لِيُـرِيَـهُمَا سَوْاٰتِـهِمَا ۗ اِنَّهٝ يَرَاكُمْ هُوَ وَقَبِيْلُـهٝ مِنْ حَيْثُ لَا تَـرَوْنَـهُـمْ ۗ اِنَّا جَعَلْنَا الشَّيَاطِيْنَ اَوْلِيَآءَ لِلَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (27)
اے آدم کی اولاد تمہیں شیطان نہ بہکائے جیسا کہ اس نے تمہارے ماں باپ کو بہشت سے نکال دیا ان سے ان کے کپڑے اتروائے تاکہ تمہیں ان کی شرمگاہیں دکھائے، وہ اور اس کی قوم تمہیں دیکھتی ہے جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھتے، ہم نے شیطانوں کو ان لوگوں کا دوست بنادیا ہے جو ایمان نہیں لاتے۔
وَاِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَةً قَالُوْا وَجَدْنَا عَلَيْـهَآ اٰبَآءَنَا وَاللّـٰهُ اَمَرَنَا بِـهَا ۗ قُلْ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَاْمُرُ بِالْفَحْشَآءِ ۖ اَتَقُوْلُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ (28)
اور جب کوئی برا کام کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے اسی طرح اپنے باپ دادا کو کرتے دیکھا ہے اور اللہ نے بھی ہمیں یہ حکم دیا ہے، کہہ دو بے شک اللہ بے حیائی کا حکم نہیں کرتا، اللہ کے ذمہ وہ باتیں کیوں لگاتے ہو جو تمہیں معلوم نہیں۔
قُلْ اَمَرَ رَبِّىْ بِالْقِسْطِ ۖ وَاَقِيْمُوْا وُجُوْهَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ وَّادْعُوْهُ مُخْلِصِيْنَ لَـهُ الـدِّيْنَ ۚ كَمَا بَدَاَكُمْ تَعُوْدُوْنَ (29)
کہہ دو میرے رب نے انصاف کا حکم دیا ہے، اور ہر نماز کے وقت اپنے منہ سیدھے کرو اور اس کے خالص فرمانبردار ہو کر اسے پکارو، جس طرح تمہیں پہلے پیدا کیا ہے اسی طرح دوبارہ پیدا ہو گے۔
فَرِيْقًا هَدٰى وَفَرِيْقًا حَقَّ عَلَيْـهِـمُ الضَّلَالَـةُ ۗ اِنَّـهُـمُ اتَّخَذُوا الشَّيَاطِيْنَ اَوْلِيَآءَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَيَحْسَبُوْنَ اَنَّـهُـمْ مُّهْتَدُوْنَ (30)
ایک جماعت کو ہدایت دی اور ایک جماعت پر گمراہی ثابت ہو چکی، انہوں نے اللہ کو چھوڑ کر شیطانوں کو اپنا دوست بنایا ہے اور خیال کرتے ہیں کہ وہ ہدایت پر ہیں۔
يَا بَنِىٓ اٰدَمَ خُذُوْا زِيْنَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ وَّكُلُوْا وَاشْرَبُوْا وَلَا تُسْرِفُوْا ۚ اِنَّهٝ لَا يُحِبُّ الْمُسْرِفِيْنَ (31)
اے آدم کی اولاد تم مسجد کی حاضری کے وقت اپنا لباس پہن لیا کرو اور کھاؤ اور پیئو اور حد سے نہ نکلو، بے شک اللہ حد سے نکلنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
قُلْ مَنْ حَرَّمَ زِيْنَةَ اللّـٰهِ الَّتِىٓ اَخْرَجَ لِعِبَادِهٖ وَالطَّيِّبَاتِ مِنَ الرِّزْقِ ۚ قُلْ هِىَ لِلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا خَالِصَةً يَّوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ كَذٰلِكَ نُفَصِّلُ الْاٰيَاتِ لِقَوْمٍ يَّعْلَمُوْنَ (32)
کہہ دو اللہ کی زینت کو کس نے حرام کیا ہے جو اس نے اپنے بندو ں کے واسطے پیدا کی ہے اور کس نے کھانے کی ستھری چیزیں (حرام کیں)، کہہ دو دنیا کی زندگی میں یہ نعمتیں اصل میں ایمان والوں کے لیے ہیں قیامت کے دن خالص انہیں کے لیے ہوجائیں گی، اسی طرح ہم آیتیں مفصل بیان کرتے ہیں ان لوگوں کے لیے جو سمجھتے ہیں۔
قُلْ اِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّىَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْـهَا وَمَا بَطَنَ وَالْاِثْـمَ وَالْبَغْىَ بِغَيْـرِ الْحَقِّ وَاَنْ تُشْرِكُوْا بِاللّـٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهٖ سُلْطَانًا وَّاَنْ تَقُوْلُوْا عَلَى اللّـٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ (33)
کہہ دو میرے رب نے بے حیائی کی باتوں کو حرام کیا ہے خواہ وہ علانیہ ہوں یا پوشیدہ، اور ہر گناہ کو اور ناحق کسی پر ظلم کرنے کو بھی، اور یہ کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراؤ جس کی اس نے کوئی دلیل نازل نہیں کی، اور یہ کہ اللہ پر وہ باتیں کہو جو تم نہیں جانتے۔
وَلِكُلِّ اُمَّةٍ اَجَلٌ ۚ فَاِذَا جَآءَ اَجَلُـهُـمْ لَا يَسْتَاْخِرُوْنَ سَاعَةً وَّلَا يَسْتَقْدِمُوْنَ (34)
اور ہر ایک گروہ کے لیے ایک معیاد معین ہے، پھر جب وہ معیاد ختم ہوگی تو وقت نہ ایک گھڑی پیچھے ہٹیں گے اور نہ آگے بڑھیں گے۔
يَا بَنِىٓ اٰدَمَ اِمَّا يَاْتِيَنَّكُمْ رُسُلٌ مِّنْكُمْ يَقُصُّوْنَ عَلَيْكُمْ اٰيَاتِىْ ۙ فَمَنِ اتَّقٰى وَاَصْلَحَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (35)
اے آدم کی اولاد اگر تم میں سے تمہارے پاس رسول آئیں جو تمہیں میری آیتیں سنائیں، پھر جو شخص ڈرے گا اور اصلاح کرے گا ایسوں پر کوئی خوف نہ ہوگا اور نہ وہ غم کھائیں گے۔
وَالَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا وَاسْتَكْـبَـرُوْا عَنْـهَآ اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (36)
اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا اور ان سے تکبر کیا وہی دوزخی ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے۔
فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا اَوْ كَذَّبَ بِاٰيَاتِهٖ ۚ اُولٰٓئِكَ يَنَالُـهُـمْ نَصِيْبُـهُـمْ مِّنَ الْكِتَابِ ۖ حَتّــٰٓى اِذَا جَآءَتْـهُـمْ رُسُلُـنَا يَتَوَفَّوْنَـهُـمْ قَالُـوٓا اَيْنَ مَا كُنْتُـمْ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ ۖ قَالُوْا ضَلُّوْا عَنَّا وَشَهِدُوْا عَلٰٓى اَنْفُسِهِـمْ اَنَّـهُـمْ كَانُـوْا كَافِـرِيْنَ (37)
پھر اس سے زیادہ ظالم کون ہوگا جو اللہ پر بہتان باندھے یا اس کے حکموں کو جھٹلائے، ان لوگوں کا جو کچھ نصیب ہے وہ ان کو مل جائے گا، یہاں تک کہ جب ان کے ہاں ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے ان کی روح قبض کرنے کے لیے آئیں گے تو کہیں گے کہ وہ کہاں گئے اللہ کو چھوڑ کر جن کی تم عبادت کرتے تھے، کہیں گے کہ ہم سے سب غائب ہو گئے اور اپنے کافر ہونے کا اقرار کرنے لگیں گے۔
قَالَ ادْخُلُوْا فِىٓ اُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِكُمْ مِّنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ فِى النَّارِ ۖ كُلَّمَا دَخَلَتْ اُمَّـةٌ لَّعَنَتْ اُخْتَـهَا ۖ حَتّــٰٓى اِذَا ادَّارَكُوْا فِيْـهَا جَـمِيْعًاۙ قَالَتْ اُخْرَاهُـمْ لِاُوْلَاهُـمْ رَبَّنَا هٰٓؤُلَآءِ اَضَلُّوْنَا فَاٰتِـهِـمْ عَذَابًا ضِعْفًا مِّنَ النَّارِ ۖ قَالَ لِكُلٍّ ضِعْفٌ وَّلٰكِنْ لَّا تَعْلَمُوْنَ (38)
فرمائے گا جنوں اور آدمیوں میں سے کہ جو امتیں تم سے پہلے ہو چکی ہیں ان کے ساتھ دوزخ میں داخل ہو جاؤ، جب ایک امت داخل ہوگی تو دوسری پر لعنت کرے گی، یہاں تک کہ جب اس میں سب گر جائیں گے، تو ان کے پچھلے پہلوں کے متعلق کہیں گے کہ اے ہمارے رب! ہمیں انہوں نے گمراہ کیا سو تو انہیں آگ کا دگنا عذاب دے، فرمائے گا کہ دونوں کو دگنا ہے لیکن تم نہیں جانتے۔
وَقَالَتْ اُوْلَاهُـمْ لِاُخْرَاهُـمْ فَمَا كَانَ لَكُمْ عَلَيْنَا مِنْ فَضْلٍ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُـمْ تَكْسِبُوْنَ (39)
اور پہلے پچھلوں سے کہیں گے کہ پس تمہیں ہم پر کوئی فضیلت نہیں پس بسب اپنی کمائی کے عذاب چکھو۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا وَاسْتَكْـبَـرُوْا عَنْـهَا لَا تُفَتَّحُ لَـهُـمْ اَبْوَابُ السَّمَآءِ وَلَا يَدْخُلُوْنَ الْجَنَّـةَ حَتّـٰى يَلِجَ الْجَمَلُ فِىْ سَمِّ الْخِيَاطِ ۚ وَكَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُجْرِمِيْنَ (40)
بے شک جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا اور ان کے مقابلہ میں تکبر کیا ان کے لیے آسمان کے دروازے نہیں کھولے جائیں گے اور نہ وہ جنت میں داخل ہوں گے یہاں تک کہ اونٹ سوئی کے ناکے میں گھس جائے، اور ہم گناہگاروں کو اسی طرح سزا دیتے ہیں۔
لَـهُـمْ مِّنْ جَهَنَّـمَ مِهَادٌ وَّمِنْ فَوْقِهِـمْ غَوَاشٍ ۚ وَكَذٰلِكَ نَجْزِى الظَّالِمِيْنَ (41)
ان کے لیے دوزخ کا بچھونا اور اوپر سے اوڑھنا ہے، اور ہم ظالموں کو ایسی ہی سزا دیا کرتے ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَا نُكَلِّفُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَاۖ اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ الْجَنَّـةِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (42)
اور جو ایمان لائے اور نیکیاں کیں ہم کسی پر بوجھ نہیں رکھتے مگر اس کی طاقت کے موافق، وہی بہشتی ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔
وَنَزَعْنَا مَا فِىْ صُدُوْرِهِـمْ مِّنْ غِلٍّ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهِـمُ الْاَنْـهَارُ ۖ وَقَالُوا الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ الَّـذِىْ هَدَانَا لِـهٰذَا وَمَا كُنَّا لِنَـهْتَدِىَ لَوْلَآ اَنْ هَدَانَا اللّـٰهُ ۖ لَقَدْ جَآءَتْ رُسُلُ رَبِّنَا بِالْحَقِّ ۖ وَنُوْدُوٓا اَنْ تِلْكُمُ الْجَنَّـةُ اُوْرِثْتُمُوْهَا بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (43)
اور ہم دور کر دیں گے جو کچھ ان کے دلوں میں خفگی ہوگی ان کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، اور وہ کہیں گے کہ اللہ کا شکر ہے جس نے ہمیں یہاں تک پہنچایا اور ہم راہ نہ پاتے اگر اللہ ہماری رہنمائی نہ فرماتا، بے شک ہمارے رب کے رسول سچی بات لائے تھے، اور آواز آئے گی کہ یہ جنت ہے تم اپنے اعمال کے بدلے اس کے وارث ہو گئے ہو۔
وَنَادٰٓى اَصْحَابُ الْجَنَّـةِ اَصْحَابَ النَّارِ اَنْ قَدْ وَجَدْنَا مَا وَعَدَنَا رَبُّنَا حَقًّا فَهَلْ وَجَدْتُّـمْ مَّا وَعَدَ رَبُّكُمْ حَقًّا ۖ قَالُوْا نَعَمْ ۚ فَاَذَّنَ مُؤَذِّنٌ بَيْنَـهُـمْ اَنْ لَّعْنَةُ اللّـٰهِ عَلَى الظَّالِمِيْنَ (44)
اور بہشت والے دوزخیوں کو پکاریں گے کہ ہم نے وعدہ سچا پایا جو ہمارے رب نے ہم سے کیا تھا، کیا تم نے بھی اپنے رب کے وعدہ کو سچا پایا، وہ کہیں گے ہاں، پھر ایک پکارنے والا ان کے درمیان پکارے گا کہ ان ظالمو ں پر اللہ کی لعنت ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَيَبْغُوْنَـهَا عِوَجًاۚ وَهُـمْ بِالْاٰخِرَةِ كَافِرُوْنَ (45)
جو اللہ کی راہ سے روکتے تھے اور اسے ٹیڑھا کرنا چاہتے تھے، اور وہ آخرت کے منکر تھے۔
وَبَيْنَـهُمَا حِجَابٌ ۚ وَعَلَى الْاَعْرَافِ رِجَالٌ يَّعْرِفُوْنَ كُلًّا بِسِيْمَاهُـمْ ۚ وَنَادَوْا اَصْحَابَ الْجَنَّـةِ اَنْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ ۚ لَمْ يَدْخُلُوْهَا وَهُـمْ يَطْمَعُوْنَ (46)
اور ان دونوں کے درمیان ایک دیوار ہوگی، اور اعراف کے اوپر ایسے مرد ہوں گے کہ ہر ایک کو اس کی نشانی سے پہچان لیں گے، اور جنت والوں کو پکار کر کہیں گے کہ تم پر سلام ہو، وہ ابھی جنت میں داخل نہیں ہوئے اور امیدوار ہیں۔
وَاِذَا صُرِفَتْ اَبْصَارُهُـمْ تِلْقَـآءَ اَصْحَابِ النَّارِۙ قَالُوْا رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِيْنَ (47)
اور جب ان کی نگاہ دوزخ والوں کی طرف پھرے گی تو کہیں گے کہ اے ہمارے رب! ہمیں ظالموں کے ساتھ نہ ملا۔
وَنَادٰٓى اَصْحَابُ الْاَعْرَافِ رِجَالًا يَّعْرِفُوْنَـهُـمْ بِسِيْمَاهُـمْ قَالُوْا مَآ اَغْنٰى عَنْكُمْ جَـمْعُكُمْ وَمَا كُنْتُـمْ تَسْتَكْبِـرُوْنَ (48)
اور اعراف والے پکاریں گے جنہیں وہ ان کی نشانی سے پہچانتے ہوں گے، کہیں گے تمہاری جماعت تمہارے کسی کام نہ آئی اور نہ وہ جو تم تکبر کیا کرتے تھے۔
اَهٰٓؤُلَآءِ الَّـذِيْنَ اَقْسَمْتُـمْ لَا يَنَالُـهُـمُ اللّـٰهُ بِرَحْـمَةٍ ۚ اُدْخُلُوا الْجَنَّةَ لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمْ وَلَآ اَنْتُـمْ تَحْزَنُـوْنَ (49)
یہ وہی ہیں جن کے متعلق تم قسم کھاتے تھے کہ انہیں اللہ کی رحمت نہیں پہنچے گی، (جبکہ انہیں کہا گیا ہے کہ) جنت میں چلے جاؤ تم پر نہ ڈر ہے اور نہ تم غمگین ہو گے۔
وَنَادٰٓى اَصْحَابُ النَّارِ اَصْحَابَ الْجَنَّـةِ اَنْ اَفِيْضُوْا عَلَيْنَا مِنَ الْمَآءِ اَوْ مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّـٰهُ ۚ قَالُـوٓا اِنَّ اللّـٰهَ حَرَّمَهُمَا عَلَى الْكَافِـرِيْنَ (50)
اور دوزخ والے بہشت والوں کو پکاریں گے کہ ہم پر تھوڑا سا پانی بہا دو یا اس چیز میں سے کچھ دو جو تمہیں اللہ نے رزق دیا ہے، کہیں گے بے شک اللہ نے انہیں دونوں چیزوں کو کافروں پر حرام کیا ہے۔
اَلَّـذِيْنَ اتَّخَذُوْا دِيْنَـهُـمْ لَـهْوًا وَّلَعِبًا وَّغَـرَّتْـهُـمُ الْحَيَاةُ الـدُّنْيَا ۚ فَالْيَوْمَ نَنْسَاهُـمْ كَمَا نَسُوْا لِقَـآءَ يَوْمِهِـمْ هٰذَاۙ وَمَا كَانُـوْا بِاٰيَاتِنَا يَجْحَدُوْنَ (51)
جنہوں نے اپنے دین کو تماشا اور کھیل بنایا اور انہیں دنیا کی زندگی نے دھوکے میں ڈال دیا، سو آج ہم انہیں بھلا دیں گے جس طرح انہوں نے اس دن کی ملاقات کو بھلا دیا تھا، اور جیسا وہ ہماری آیتوں سے انکار کرتے تھے۔
وَلَقَدْ جِئْنَاهُـمْ بِكِـتَابٍ فَصَّلْنَاهُ عَلٰى عِلْمٍ هُدًى وَّرَحْـمَةً لِّقَوْمٍ يُّؤْمِنُـوْنَ (52)
اور ہم نے ان کے پاس ایک ایسی کتاب پہنچا دی ہے جسے ہم نے اپنے علم کامل سے بہت ہی واضح کر کے بیان کر دیا ہے، وہ ہدایت اور رحمت ہے ان لوگوں کے لیے جو ایمان لے آئے ہیں۔
هَلْ يَنْظُرُوْنَ اِلَّا تَاْوِيْلَـهٝ ۚ يَوْمَ يَاْتِىْ تَاْوِيْلُـهٝ يَقُوْلُ الَّـذِيْنَ نَسُوْهُ مِنْ قَبْلُ قَدْ جَآءَتْ رُسُلُ رَبِّنَا بِالْحَقِّۚ فَهَلْ لَّنَا مِنْ شُفَعَآءَ فَيَشْفَعُوْا لَنَـآ اَوْ نُرَدُّ فَنَعْمَلَ غَيْـرَ الَّـذِىْ كُنَّا نَعْمَلُ ۚ قَدْ خَسِرُوٓا اَنْفُسَهُـمْ وَضَلَّ عَنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يَفْتَـرُوْنَ (53)
کیا انہیں صرف آخری نتیجہ کا انتظار ہے، جس دن اس کا آخری نتیجہ سامنے آئے گا اس دن جو اسے پہلے بھولے ہوئے تھے کہیں گے کہ واقعی ہمارے رب کے رسول سچی باتیں لائے تھے، سو اب کیا کوئی ہمارا سفارشی ہے جو ہماری سفارش کرے یا کیا ہم پھر واپس بھیجے جا سکتے ہیں تاکہ ہم ان کے اعمال کے خلاف دوسرے اعمال کریں جو کیا کرتے تھے، بے شک انہوں نے اپنے آپ کو خسارے میں ڈال دیا اور جو باتیں بناتے تھے وہ سب گم ہو گئیں۔
اِنَّ رَبَّكُمُ اللّـٰهُ الَّـذِىْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ فِىْ سِتَّةِ اَيَّامٍ ثُـمَّ اسْتَوٰى عَلَى الْعَرْشِۖ يُغْشِى اللَّيْلَ النَّـهَارَ يَطْلُـبُهٝ حَثِيْثًاۖ وَّالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ وَالنُّجُوْمَ مُسَخَّرَاتٍ بِاَمْرِهٖ ۗ اَلَا لَـهُ الْخَلْقُ وَالْاَمْرُ ۗ تَبَارَكَ اللّـٰهُ رَبُّ الْعَالَمِيْنَ (54)
بے شک تمہارا رب اللہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا پھرعرش پر قرار پکڑا، رات سے دن کو ڈھانک دیتا ہے کہ وہ اس کے پیچھے دوڑتا ہوا آتا ہے، اور سورج اور چاند اور ستارے اپنے حکم کے تابعدار بنا کر پیدا کیے، اسی کا کام ہے پیدا کرنا اور حکم فرمانا، اللہ بڑی برکت والا ہے جو سارے جہان کا رب ہے۔
اُدْعُوْا رَبَّكُمْ تَضَرُّعًا وَّخُفْيَةً ۚ اِنَّهٝ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِيْنَ (55)
اپنے رب کو عاجزی اور چپکے سے پکارو، اسے حد سے بڑھنے والے پسند نہیں آتے۔
وَلَا تُفْسِدُوْا فِى الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِهَا وَادْعُوْهُ خَوْفًا وَّطَمَعًا ۚ اِنَّ رَحْـمَتَ اللّـٰهِ قَرِيْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِيْنَ (56)
اور زمین میں اس کی اصلاح کے بعد فساد مت کرو اور اسے ڈر اور طمع سے پکارو، بے شک اللہ کی رحمت نیکوکاروں سے قریب ہے۔
وَهُوَ الَّـذِىْ يُـرْسِلُ الرِّيَاحَ بُشْرًا بَيْنَ يَدَىْ رَحْـمَتِهٖ ۖ حَتّــٰٓى اِذَآ اَقَلَّتْ سَحَابًا ثِقَالًا سُقْنَاهُ لِبَلَـدٍ مَّيِّتٍ فَاَنْزَلْنَا بِهِ الْمَآءَ فَاَخْرَجْنَا بِهٖ مِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ ۚ كَذٰلِكَ نُخْرِجُ الْمَوْتٰى لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ (57)
اور وہی ہے جو مینہ سے پہلے خوشخبری دینے والی ہوائیں چلاتا ہے، یہاں تک کہ جب ہوائیں بھاری بادلوں کو اٹھا لاتی ہیں تو ہم اس بادل کو مردہ شہر کی طرف ہانک دیتے ہیں پھر ہم اس بادل سے پانی اتارتے ہیں پھر اس سے سب طرح کے پھل نکالتے ہیں، اسی طرح ہم مُردوں کو نکالیں گے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو۔
وَالْبَلَـدُ الطَّيِّبُ يَخْرُجُ نَبَاتُهٝ بِاِذْنِ رَبِّهٖ ۖ وَالَّـذِىْ خَبُثَ لَا يَخْرُجُ اِلَّا نَكِدًا ۚ كَذٰلِكَ نُصَرِّفُ الْاٰيَاتِ لِقَوْمٍ يَشْكُـرُوْنَ (58)
اور جو شہر پاکیزہ ہے اس کا سبزہ اس کے رب کے حکم سے نکلتا ہے، اور جو خراب ہے اس میں سے جو کچھ نکلتا ہے ناقص ہی ہوتا ہے، اسی طرح ہم شکر گزاروں کے لیے مختلف طریقوں سے آیتیں بیان کرتے ہیں۔
لَقَدْ اَرْسَلْنَا نُـوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖ فَقَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰـهٍ غَيْـرُهٝ ؕ اِنِّـىٓ اَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيْـمٍ (59)
بے شک ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا پس اس نے کہا اے میری قوم! اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، میں تم پر ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔
قَالَ الْمَلَاُ مِنْ قَوْمِهٓ ٖ اِنَّا لَنَرَاكَ فِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (60)
اس کی قوم کے سرداروں نے کہا کہ ہم تجھے صریح گمراہی میں دیکھتے ہیں۔
قَالَ يَا قَوْمِ لَيْسَ بِىْ ضَلَالَـةٌ وَّلٰكِنِّىْ رَسُوْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعَالَمِيْنَ (61)
فرمایا اے میری قوم! میں ہرگز گمراہ نہیں ہوں لیکن میں جہان کے پروردگار کی طرف سے بھیجا ہوا ہوں۔
اُبَلِّغُكُمْ رِسَالَاتِ رَبِّىْ وَاَنْصَحُ لَكُمْ وَاَعْلَمُ مِنَ اللّـٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ (62)
تمہیں اپنے رب کے پیغام پہنچاتا ہوں اور تمہیں نصیحت کرتا ہوں اور اللہ کی طرف سے وہ باتیں جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔
اَوَعَجِبْتُـمْ اَنْ جَآءَكُمْ ذِكْرٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ عَلٰى رَجُلٍ مِّنْكُمْ لِيُنْذِرَكُمْ وَلِتَتَّقُوْا وَلَعَلَّكُمْ تُرْحَـمُوْنَ (63)
کیا تمہیں اس بات سے تعجب ہوا کہ تمہارے رب کی طرف سے تم ہی میں سے ایک مرد کی زبانی تمہارے پاس نصیحت آئی ہے تاکہ وہ تمہیں ڈرائے اور تاکہ تم پرہیزگار ہو جاؤ اور تاکہ تم رحم کیے جاؤ۔
فَكَذَّبُوْهُ فَاَنْجَيْنَاهُ وَالَّـذِيْنَ مَعَهٝ فِى الْفُلْكِ وَاَغْرَقْنَا الَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا ۚ اِنَّـهُـمْ كَانُـوْا قَوْمًا عَمِيْنَ (64)
پھر انہوں نے اسے جھٹلایا پھر ہم نے اسے اور اس کے ساتھیوں کو کشتی میں بچا لیا اور جو ہماری آیتوں کو جھٹلاتے تھے انہیں غرق کر دیا، بے شک وہ لوگ اندھے تھے۔
وَاِلٰى عَادٍ اَخَاهُـمْ هُوْدًا ۗ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰـهٍ غَيْـرُهٝ ۚ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ (65)
اور قوم عاد کی طرف ان کے بھائی ہود کو بھیجا، کہا اے میری قوم! اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، سو کیا تم ڈرتے نہیں۔
قَالَ الْمَلَاُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَوْمِهٓ ٖ اِنَّا لَنَرَاكَ فِىْ سَفَاهَةٍ وَّاِنَّا لَنَظُنُّكَ مِنَ الْكَاذِبِيْنَ (66)
اس کی قوم کے کافر سردار بولے کہ ہم تو تمہیں بے وقوف سمجھتے ہیں اور ہم تجھے جھوٹا خیال کرتے ہیں۔
قَالَ يَا قَوْمِ لَيْسَ بِىْ سَفَاهَةٌ وَّلٰكِنِّىْ رَسُوْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعَالَمِيْنَ (67)
کہا اے میری قوم! میں بے وقوف نہیں ہوں بلکہ میں پروردگار عالم کی طرف سے بھیجا ہوا ہوں۔
اُبَلِّغُكُمْ رِسَالَاتِ رَبِّىْ وَاَنَا لَكُمْ نَاصِحٌ اَمِيْنٌ (68)
تمہیں اپنے رب کے پیغام پہنچاتا ہوں اور میں تمہارا امانت دار خیر خواہ ہوں۔
اَوَعَجِبْتُـمْ اَنْ جَآءَكُمْ ذِكْرٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ عَلٰى رَجُلٍ مِّنْكُمْ لِيُنْذِرَكُمْ ۚ وَاذْكُرُوٓا اِذْ جَعَلَكُمْ خُلَفَآءَ مِنْ بَعْدِ قَوْمِ نُـوْحٍ وَّزَادَكُمْ فِى الْخَلْقِ بَصۜـْـطَةً ۚ فَاذْكُرُوٓا اٰلَآءَ اللّـٰهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ (69)
کیا تمہیں تعجب ہوا کہ تمہارے رب کی طرف سے تمہیں میں سے ایک مرد کی زبانی تمہارے پاس نصیحت آئی ہے تاکہ تمہیں ڈرائے، اور یاد کرو جب کہ تمہیں قوم نوح کے بعد جانشین بنایا اور ڈیل ڈول میں تمہیں زیادہ پھیلاؤ دیا، سو اللہ کی نعمتوں کو یاد کرو تاکہ تم نجات پاؤ۔
قَالُـوٓا اَجِئْتَنَا لِنَعْبُدَ اللّـٰهَ وَحْدَهٝ وَنَذَرَ مَا كَانَ يَعْبُدُ اٰبَآؤُنَا ۖ فَاْتِنَا بِمَا تَعِدُنَـآ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصَّادِقِيْنَ (70)
انہوں نے کہا کیا تو ہمارے پاس اس لیے آیا ہے کہ ہم ایک اللہ کی بندگی کریں اور ہمارے باپ دادا جنہیں پوجتے رہے انہیں چھوڑ دیں، پس وہ چیز لے آ جس سے تو ہمقَالَ قَدْ وَقَـعَ عَلَيْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ رِجْسٌ وَّغَضَبٌ ۖ اَتُجَادِلُوْنَنِىْ فِىٓ اَسْـمَآءٍ سَـمَّيْتُمُوْهَآ اَنْتُـمْ وَاٰبَـآؤُكُمْ مَّا نَزَّلَ اللّـٰهُ بِـهَا مِنْ سُلْطَانٍ ۚ فَانْتَظِرُوٓا اِنِّـىْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُنْتَظِرِيْنَ (71)
فرمایا تمہارے رب کی طرف سے تم پر عذاب اور غصہ واقع ہو چکا، مجھ سے ان ناموں پر کیوں جھگڑتے ہو جو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے مقرر کیے ہیں اللہ نے ان کے لیے کوئی دلیل نہیں اتاری، سو انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والا ہوں۔
فَاَنْجَيْنَاهُ وَالَّـذِيْنَ مَعَهٝ بِرَحْـمَةٍ مِّنَّا وَقَطَعْنَا دَابِرَ الَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا ۖ وَمَا كَانُـوْا مُؤْمِنِيْنَ (72)
پھر ہم نے بچا لیا اسے اور اس کے ساتھیوں کو اپنی رحمت سے، اور جڑ کاٹ دی ان کی جو ہماری آیتوں کو جھٹلاتے تھے، اور وہ مومن نہیں تھے۔
وَاِلٰى ثَمُوْدَ اَخَاهُـمْ صَالِحًا ۗ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰـهٍ غَيْـرُهٝ ۖ قَدْ جَآءَتْكُمْ بَيِّنَـةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ ۖ هٰذِهٖ نَاقَةُ اللّـٰهِ لَكُمْ اٰيَةً ۖ فَذَرُوْهَا تَاْكُلْ فِىٓ اَرْضِ اللّـٰهِ ۖ وَلَا تَمَسُّوْهَا بِسُوٓءٍ فَيَاْخُذَكُمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (73)
اور ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو بھیجا، کہا اے میری قوم! اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، تمہیں تمہارے رب کی طرف سے دلیل پہنچ چکی ہے، یہ اللہ کی اونٹنی تمہارے لیے نشانی ہے، سو اسے چھوڑ دو کہ اللہ کی زمین میں کھائے، اور اسے بری طرح سے ہاتھ نہ لگاؤ ورنہ تمہیں دردناک عذاب پکڑے گا۔
وَاذْكُرُوٓا اِذْ جَعَلَكُمْ خُلَفَـآءَ مِنْ بَعْدِ عَادٍ وَّبَوَّاَكُمْ فِى الْاَرْضِ تَتَّخِذُوْنَ مِنْ سُهُوْلِـهَا قُصُوْرًا وَّتَنْحِتُـوْنَ الْجِبَالَ بُيُوْتًا ۖ فَاذْكُرُوٓا اٰلَآءَ اللّـٰهِ وَلَا تَعْثَوْا فِى الْاَرْضِ مُفْسِدِيْنَ (74)
اور یاد کرو جب کہ تمہیں عاد کے بعد جانشین بنایا اور تمہیں زمین میں جگہ دی کہ نرم زمین میں محل بناتے ہو اور پہاڑوں میں گھر تراشتے ہو، سو اللہ کے احسان کو یاد کرو اور زمین میں فساد مت مچاتے پھرو۔
قَالَ الْمَلَاُ الَّـذِيْنَ اسْتَكْـبَـرُوْا مِنْ قَوْمِهٖ لِلَّـذِيْنَ اسْتُضْعِفُوْا لِمَنْ اٰمَنَ مِنْـهُـمْ اَتَعْلَمُوْنَ اَنَّ صَالِحًا مُّرْسَلٌ مِّنْ رَّبِّهٖ ۚ قَالُـوٓا اِنَّا بِمَآ اُرْسِلَ بِهٖ مُؤْمِنُـوْنَ (75)
اس قوم کے متکبر سرداروں نے غریبوں سے کہا جو ایمان لاچکے تھے کیا تمہیں یقین ہے کہ صالح کو اس کے رب نے بھیجا ہے، انہوں نے کہا جو وہ لے کر آیا ہے ہم اس پرایمان لانے والے ہیں۔
قَالَ الَّـذِيْنَ اسْتَكْـبَـرُوٓا اِنَّا بِالَّـذِىٓ اٰمَنْتُـمْ بِهٖ كَافِرُوْنَ (76)
متکبروں نے کہا جس پر تمہیں یقین ہے ہم اسے نہیں مانتے۔
فَعَقَرُوا النَّاقَةَ وَعَتَوْا عَنْ اَمْرِ رَبِّـهِـمْ وَقَالُوْا يَا صَالِحُ ائْتِنَا بِمَا تَعِدُنَـآ اِنْ كُنْتَ مِنَ الْمُرْسَلِيْنَ (77)
پھر اونٹنی کے پاؤں کاٹ ڈالے اور اپنے رب کے حکم سے سرکشی کی اور کہا اے صالح! لے آ ہم پر جس سے تو ہمیں ڈراتا تھا اگر تو رسول ہے۔
فَاَخَذَتْـهُـمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِىْ دَارِهِـمْ جَاثِمِيْنَ (78)
پس انہیں زلزلہ نے آ پکڑا، پھر صبح کو اپنے گھروں میں اوندھے پڑے ہوئے رہ گئے۔
فَـتَوَلّـٰى عَنْـهُـمْ وَقَالَ يَا قَوْمِ لَقَدْ اَبْلَغْتُكُمْ رِسَالَـةَ رَبِّىْ وَنَصَحْتُ لَكُمْ وَلٰكِنْ لَّا تُحِبُّوْنَ النَّاصِحِيْنَ (79)
پھر صالح ان سے منہ موڑ کر چلے اور فرمایا اے میری قوم! میں تمہیں اپنے رب کا پیغام پہنچا چکا اور تمہاری خیر خواہی کی لیکن تم خیر خواہوں کو پسند نہیں کرتے تھے۔یں ڈراتا ہے اگر تو سچا ہے
وَلُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٓ ٖ اَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَكُمْ بِـهَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعَالَمِيْنَ (80)
اور لوط کو بھیجا جب اس نے اپنی قوم سے کہا کہ کیا تم ایسی بے حیائی کرتے ہو کہ تم سے پہلے اسے جہان میں کسی نے نہیں کیا۔
اِنَّكُمْ لَتَاْتُوْنَ الرِّجَالَ شَهْوَةً مِّنْ دُوْنِ النِّسَآءِ ۚ بَلْ اَنْتُـمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُوْنَ (81)
بے شک تم عورتوں کو چھوڑ کر مردوں سے شہوت رانی کرتے ہو، بلکہ تم حد سے بڑھنے والے ہو۔
وَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ قَالُـوٓا اَخْرِجُوْهُـمْ مِّنْ قَرْيَتِكُمْ ۖ اِنَّـهُـمْ اُنَاسٌ يَّتَطَهَّرُوْنَ (82)
اور اس کی قوم نے کوئی جواب نہیں دیا مگر یہی کہا کہ انہیں اپنے شہر سے نکال دو، یہ لوگ بہت ہی پاک بننا چاہتے ہیں۔
فَاَنْجَيْنَاهُ وَاَهْلَـهٝٓ اِلَّا امْرَاَتَهٝ كَانَتْ مِنَ الْغَابِـرِيْنَ (83)
پھر ہم نے اسے اور اس کے گھر والوں کو سوائے اس کی بیوی کے بچا لیا کہ وہ وہاں رہنے والوں میں رہ گئی۔
وَاَمْطَرْنَا عَلَيْـهِـمْ مَّطَرًا ۖ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِـبَةُ الْمُجْرِمِيْنَ (84)
اور ہم نے ان پر مینہ برسایا، پھر دیکھو گناہگاروں کا کیا انجام ہوا۔
وَاِلٰى مَدْيَنَ اَخَاهُـمْ شُعَيْبًا ۗ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰـهٍ غَيْـرُهٝ ۖ قَدْ جَآءَتْكُمْ بَيِّنَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ ۖ فَاَوْفُوا الْكَيْلَ وَالْمِيْـزَانَ وَلَا تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْيَآءَهُـمْ وَلَا تُفْسِدُوْا فِى الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِهَا ۚ ذٰلِكُمْ خَيْـرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ (85)
اور مدین کی طرف اس کے بھائی شعیب کو بھیجا، کہا اے میری قوم! اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس دلیل پہنچ چکی ہے، سو ناپ اور تول کو پورا کرو اور لوگوں کو ان کی چیزیں گھٹا کر نہ دو اور زمین میں اس کی اصلاح کے بعد فساد مت کرو، یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم ایمان دار ہو۔
وَلَا تَقْعُدُوْا بِكُلِّ صِرَاطٍ تُوْعِدُوْنَ وَتَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ مَنْ اٰمَنَ بِهٖ وَتَبْغُوْنَـهَا عِوَجًا ۚ وَاذْكُرُوٓا اِذْ كُنْتُـمْ قَلِيْلًا فَكَـثَّرَكُمْ ۖ وَانْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِـبَةُ الْمُفْسِدِيْنَ (86)
اور راستوں پر اس غرض سے مت بیٹھا کرو کہ اللہ پر ایمان لانے والوں کو دھمکیاں دو اور اللہ کی راہ سے روکو اور اس میں ٹیڑھا پن تلاش کرو، اور اس حالت کو یاد کرو جب کہ تم تھوڑے تھے پھر اللہ نے تمہیں زیادہ کر دیا، اور دیکھو فساد کرنے والوں کا انجام کیا ہوا ہے۔
وَاِنْ كَانَ طَـآئِفَةٌ مِّنْكُمْ اٰمَنُـوْا بِالَّـذِىٓ اُرْسِلْتُ بِهٖ وَطَـآئِفَةٌ لَّمْ يُؤْمِنُـوْا فَاصْبِـرُوْا حَتّـٰى يَحْكُمَ اللّـٰهُ بَيْنَنَا ۚ وَهُوَ خَيْـرُ الْحَاكِمِيْنَ (87)
اور اگر تم میں سے ایک جماعت اس پر ایمان لے آئی ہے جو میرے ذریعے سے بھیجا گیا ہے اور ایک جماعت ایمان نہیں لائی پس صبر کرو جب تک اللہ ہمارے درمیان فیصلہ کرے، اور وہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔
قَالَ الْمَلَاُ الَّـذِيْنَ اسْتَكْـبَـرُوْا مِنْ قَوْمِهٖ لَنُخْرِجَنَّكَ يَا شُعَيْبُ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَعَكَ مِنْ قَرْيَتِنَـآ اَوْ لَتَعُوْدُنَّ فِىْ مِلَّتِنَا ۚ قَالَ اَوَلَوْ كُنَّا كَارِهِيْنَ (88)
اس کی قوم کے متکبر سرداروں نے کہا اے شعیب! ہم تجھے اور انہیں جو تجھ پر ایمان لائے ہیں اپنے شہر سے ضرور نکال دیں گے یا یہ کہ تم ہمارے دین میں واپس آ جاؤ، کہا کیا اگرچہ ہم اس دین کو ناپسند کرنے والے ہوں۔
قَدِ افْتَـرَيْنَا عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا اِنْ عُدْنَا فِىْ مِلَّتِكُمْ بَعْدَ اِذْ نَجَّانَا اللّـٰهُ مِنْـهَا ۚ وَمَا يَكُـوْنُ لَنَـآ اَنْ نَّعُوْدَ فِيْـهَآ اِلَّآ اَنْ يَّشَآءَ اللّـٰهُ رَبُّنَا ۚ وَسِعَ رَبُّنَا كُلَّ شَىْءٍ عِلْمًا ۚ عَلَى اللّـٰهِ تَوَكَّلْنَا ۚ رَبَّنَا افْتَحْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ وَاَنْتَ خَيْـرُ الْفَاتِحِيْنَ (89)
ہم تو اللہ پر بہتان باندھنے والے ہوجائیں اگر تمہارے مذہب میں واپس آئیں بعد اس کے کہ اللہ نے ہمیں اس سے نجات دی ہے، اور ہمیں یہ حق نہیں کہ تمہارے دین میں لوٹ کر آئیں مگر یہ کہ اللہ چاہے جو ہمارا رب ہے، ہمارے رب کا علم ہر چیز پر احاطہ کیے ہوئے ہے، ہم اللہ ہی پر بھروسہ کرتے ہیں، اے ہمارے رب! ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان حق کے موافق فیصلہ کر دے اور تو بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔
وَقَالَ الْمَلَاُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَوْمِهٖ لَئِنِ اتَّبَعْتُـمْ شُعَيْبًا اِنَّكُمْ اِذًا لَّخَاسِرُوْنَ (90)
اس کی قوم میں جو کافر سردار تھے انہوں نے کہا اگر تم شعیب کی تابعداری کرو گے تو بے شک نقصان اٹھاؤ گے۔
فَاَخَذَتْـهُـمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِىْ دَارِهِـمْ جَاثِمِيْنَ (91)
پھر انہیں زلزلہ نے آ پکڑا پھر وہ صبح تک اپنے گھروں میں اوندھے پڑے ہوئے رہ گئے۔
اَلَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا شُعَيْبًا كَاَنْ لَّمْ يَغْنَوْا فِيْـهَا ۚ اَلَّـذِيْنَ كَذَّبُوَا شُعَيْبًا كَانُـوْا هُـمُ الْخَاسِرِيْنَ (92)
جنہوں نے شعیب کو جھٹلایا گویا وہ وہاں کبھی بسے ہی نہیں تھے، جنہوں نے شعیب کو جھٹلایا وہی نقصان اٹھانے والے ہوئے۔
فَـتَوَلّـٰى عَنْـهُـمْ وَقَالَ يَا قَوْمِ لَقَدْ اَبْلَغْتُكُمْ رِسَالَاتِ رَبِّىْ وَنَصَحْتُ لَكُمْ ۖ فَكَـيْفَ اٰسٰى عَلٰى قَوْمٍ كَافِـرِيْنَ (93)
پھر ان سے منہ پھیرا اور کہا اے میری قوم! تحقیق میں نے تمہیں اپنے رب کے احکام پہنچا دیے اور میں نے تمہارے لیے خیر خواہی کی، پھر کافروں کی قوم پر میں کیونکر غم کھاؤں۔
وَمَآ اَرْسَلْنَا فِىْ قَرْيَةٍ مِّنْ نَّبِىٍّ اِلَّآ اَخَذْنَـآ اَهْلَـهَا بِالْبَاْسَآءِ وَالضَّرَّآءِ لَعَلَّهُـمْ يَضَّرَّعُوْنَ (94)
اور ہم نے کسی بستی میں کوئی پیغمبرنہیں بھیجا مگر وہاں کے لوگوں کو سختی اور تکلیف میں پکڑا تاکہ وہ عاجزی کریں۔
ثُـمَّ بَدَّلْنَا مَكَانَ السَّيِّئَةِ الْحَسَنَةَ حَتّـٰى عَفَوْا وَّقَالُوْا قَدْ مَسَّ اٰبَـآءَنَا الضَّرَّآءُ وَالسَّرَّآءُ فَاَخَذْنَاهُـمْ بَغْتَةً وَّهُـمْ لَا يَشْعُرُوْنَ (95)
پھر ہم نے برائی کی جگہ بھلائی بدل دی یہاں تک کہ وہ زیادہ ہو گئے اور کہنے لگے کہ ہمارے باپ دادوں کو بھی تکلیف اور خوشی کا وقت آیا تھا پھر ہم نے انہیں اچانک پکڑا اور ان کو خبر نہ ہوئی۔
وَلَوْ اَنَّ اَهْلَ الْقُرٰٓى اٰمَنُـوْا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَيْـهِـمْ بَـرَكَاتٍ مِّنَ السَّمَآءِ وَالْاَرْضِ وَلٰكِنْ كَذَّبُوْا فَاَخَذْنَاهُـمْ بِمَا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ (96)
اور اگر بستیوں والے ایمان لے آتے اور ڈرتے تو ہم ان پر آسمان اور زمین سے نعمتوں کے دروازے کھول دیتے لیکن انہوں نے جھٹلایا پھر ہم نے ان کے اعمال کے سبب سے گرفت کی۔
اَفَاَمِنَ اَهْلُ الْقُرٰٓى اَنْ يَّاْتِيَـهُـمْ بَاْسُنَا بَيَاتًا وَّهُـمْ نَـآئِمُوْنَ (97)
کیا بستیوں والے نڈر ہو چکے ہیں کہ ہماری طرف سے ان پر رات کو عذاب آئے جب وہ سو رہے ہوں۔
اَوَاَمِنَ اَهْلُ الْقُرٰٓى اَنْ يَّاْتِيَـهُـمْ بَاْسُنَا ضُحًى وَّهُـمْ يَلْعَبُوْنَ (98)
یا بستیوں والے اس بات سے نڈر ہو چکے ہیں کہ ان پر ہمارا عذاب دن چڑھے آئے جب وہ کھیل رہے ہوں۔
اَفَاَمِنُـوْا مَكْـرَ اللّـٰهِ ۚ فَلَا يَاْمَنُ مَكْـرَ اللّـٰهِ اِلَّا الْقَوْمُ الْخَاسِرُوْنَ (99)
کیا وہ اللہ کی اچانک پکڑ سے بے فکر ہوگئے، پس اللہ کی اچانک پکڑ سے بے فکر نہیں ہوتے مگر نقصان اٹھانے والے۔
اَوَلَمْ يَـهْدِ لِلَّـذِيْنَ يَرِثُوْنَ الْاَرْضَ مِنْ بَعْدِ اَهْلِهَآ اَنْ لَّوْ نَشَآءُ اَصَبْنَاهُـمْ بِذُنُـوْبِـهِـمْ ۚ وَنَطْبَعُ عَلٰى قُلُوْبِـهِـمْ فَهُـمْ لَا يَسْـمَعُوْنَ (100)
کیا ان لوگوں پر جو زمین کے وارث ہوئے ہیں وہاں کے لوگوں کے ہلاک ہونے کے بعد یہ ظاہر نہیں ہوا کہ اگر ہم چاہیں تو انہیں ان کے گناہوں کے سبب سے پکڑ لیں، اور ہم نے ان کے دلوں پر مہر لگا دی ہے پس وہ نہیں سنتے۔
تِلْكَ الْقُرٰى نَقُصُّ عَلَيْكَ مِنْ اَنْبَآئِـهَا ۚ وَلَقَدْ جَآءَتْـهُـمْ رُسُلُـهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا كَانُـوْا لِيُؤْمِنُـوْا بِمَا كَذَّبُوْا مِنْ قَبْلُ ۚ كَذٰلِكَ يَطْبَعُ اللّـٰهُ عَلٰى قُلُوْبِ الْكَافِـرِيْنَ (101)
یہ بستیاں ہیں جن کے حالات ہم تمہیں سناتے ہیں، بے شک ان کے پاس ان کے رسول روشن نشانیاں لے کر آئے تھے پھر اس بات پر ہرگز ایمان نہ لائے جسے پہلے جھٹلا چکے تھے، کافروں کے دلوں پر اللہ اسی طرح مہر لگا دیتا ہے۔
وَمَا وَجَدْنَا لِاَكْثَرِهِـمْ مِّنْ عَهْدٍ ۖ وَاِنْ وَّجَدْنَـآ اَكْثَرَهُـمْ لَفَاسِقِيْنَ (102)
اور ہم نے ان کے اکثر لوگوں میں عہد کا نباہ نہیں پایا، اور ان میں سے اکثر کو نافرمان پایا۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
ثُـمَّ بَعَثْنَا مِنْ بَعْدِهِـمْ مُّوْسٰى بِاٰيَاتِنَـآ اِلٰى فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهٖ فَظَلَمُوْا بِـهَا ۖ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِـبَةُ الْمُفْسِدِيْنَ (103)
اس کے بعد ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیاں دے کر فرعون اور اس کے سرداروں کی طرف بھیجا پھر انہوں نے نشانیوں سے بے انصافی کی، پھر دیکھ مفسدوں کا انجام کیا ہوا۔
وَقَالَ مُوْسٰى يَا فِرْعَوْنُ اِنِّـىْ رَسُولٌ مِّنْ رَّبِّ الْعَالَمِيْنَ (104)
اور موسٰی نے کہا اے فرعون! بے شک میں رب العالمین کی طرف سے رسول ہو کر آیا ہوں۔
حَقِيْقٌ عَلٰٓى اَنْ لَّآ اَقُوْلَ عَلَى اللّـٰهِ اِلَّا الْحَقَّ ۚ قَدْ جِئْتُكُمْ بِبَيِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ فَاَرْسِلْ مَعِىَ بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ (105)
میرے لیے یہی مناسب ہے کہ سوائے سچ کے کوئی بات خدا کی طرف منسوب نہ کروں، میں تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس ایک بڑی دلیل لایا ہوں پس بنی اسرائیل کو میرے ساتھ بھیج دے۔
قَالَ اِنْ كُنْتَ جِئْتَ بِاٰيَـةٍ فَاْتِ بِـهَآ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصَّادِقِيْنَ (106)
کہا اگر تو کوئی نشانی لے کر آیا ہے تو وہ لا، اگر تو سچا ہے۔
فَاَلْقٰى عَصَاهُ فَاِذَا هِىَ ثُـعْبَانٌ مُّبِيْنٌ (107)
پھر اس نے اپنا عصا ڈال دیا تو وہ اسی وقت صریح اژدھا ہو گیا۔
وَنَزَعَ يَدَهٝ فَاِذَا هِىَ بَيْضَآءُ لِلنَّاظِـرِيْنَ (108)
اور اپنا ہاتھ نکالا تو اسی وقت دیکھنے والوں کے لیے سفید نظر آنے لگا۔
قَالَ الْمَلَاُ مِنْ قَوْمِ فِرْعَوْنَ اِنَّ هٰذَا لَسَاحِرٌ عَلِيْـمٌ (109)
فرعون کی قوم کے سرداروں نے کہا بے شک یہ بڑا ماہر جادوگر ہے۔
يُرِيْدُ اَنْ يُّخْرِجَكُمْ مِّنْ اَرْضِكُمْ ۖ فَمَاذَا تَاْمُرُوْنَ (110)
تمہیں تمہارے ملک سے نکالنا چاہتا ہے، پس تم کیا مشورہ دیتے ہو۔
قَالُـوٓا اَرْجِهْ وَاَخَاهُ وَاَرْسِلْ فِى الْمَدَآئِنِ حَاشِرِيْنَ (111)
انہوں نے کہا کہ اسے اور اس کے بھائی کو مہلت دے اور شہروں میں جمع کرنے والے بھیج دے۔
يَاْتُوْكَ بِكُلِّ سَاحِرٍ عَلِيْـمٍ (112)
تاکہ تیرے پاس ماہر جادوگر کو لے آئیں۔
وَجَآءَ السَّحَرَةُ فِرْعَوْنَ قَالُـوٓا اِنَّ لَنَا لَاَجْرًا اِنْ كُنَّا نَحْنُ الْغَالِبِيْنَ (113)
اور جادوگر فرعون کے پاس آئے، کہا اگر ہم غالب آئے تو ہمیں کچھ صلہ بھی ملے گا۔
قَالَ نَعَمْ وَاِنَّكُمْ لَمِنَ الْمُقَرَّبِيْنَ (114)
کہا ہاں اور بے شک تم مقرب ہو جاؤ گے۔
قَالُوْا يَا مُوْسٰٓى اِمَّـآ اَنْ تُلْقِىَ وَاِمَّـآ اَنْ نَّكُـوْنَ نَحْنُ الْمُلْقِيْنَ (115)
کہا اے موسٰی! یا تو (پہلے) ڈال یا ہم ڈالتے ہیں۔
قَالَ اَلْقُوْا ۖ فَلَمَّآ اَلْقَوْا سَحَرُوٓا اَعْيُنَ النَّاسِ وَاسْتَـرْهَبُوْهُـمْ وَجَآءُوْا بِسِحْرٍ عَظِيْـمٍ (116)
کہا تم ڈالو، پس جب انہوں نے ڈالا تو لوگوں کی نظر بندی کردی اور انہیں ڈرایا اور ایک طرح کا بڑا جادو دکھایا۔
وَاَوْحَيْنَـآ اِلٰى مُوْسٰٓى اَنْ اَلْقِ عَصَاكَ ۖ فَاِذَا هِىَ تَلْقَفُ مَا يَاْفِكُـوْنَ (117)
اور ہم نے موسٰی کو وحی کے ذریعے سے حکم دیا کہ اپنا عصا ڈال دے، سو وہ اسی وقت نگلنے لگا جو کھیل انہوں نے بنا رکھا تھا۔
فَـوَقَـعَ الْحَقُّ وَبَطَلَ مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (118)
پھر حق ظاہر ہو گیا اور غلط ہو گیا جو انہوں نے بنایا تھا۔
فَغُلِبُوْا هُنَالِكَ وَانْقَلَبُوْا صَاغِرِيْنَ (119)
پھر اس جگہ ہار گئے اور ذلیل ہو کر لوٹے۔
وَاُلْقِىَ السَّحَرَةُ سَاجِدِيْنَ (120)
اور جادوگر سجدہ میں گر پڑے۔
قَالُـوٓا اٰمَنَّا بِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ (121)
کہا ہم رب العالمین پر ایمان لائے۔
رَبِّ مُوْسٰى وَهَارُوْنَ (122)
جو موسٰی اور ہارون کا رب ہے۔
قَالَ فِرْعَوْنُ اٰمَنْتُـمْ بِهٖ قَبْلَ اَنْ اٰذَنَ لَكُمْ ۖ اِنَّ هٰذَا لَمَكْـرٌ مَّكَـرْتُمُوْهُ فِى الْمَدِيْنَةِ لِتُخْرِجُوْا مِنْـهَآ اَهْلَـهَا ۖ فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ (123)
فرعون نے کہا تم اس پر میری اجازت سے پہلے ہی ایمان لے آئے، یہ تو مکر ہے جو تم سب نے اس شہر میں بنایا ہے تاکہ اس شہر کے رہنے والوں کو نکال دو، سو اب تمہیں معلوم ہو جائے گا۔
لَاُقَطِّعَنَّ اَيْدِيَكُمْ وَاَرْجُلَكُمْ مِّنْ خِلَافٍ ثُـمَّ لَاُصَلِّبَنَّكُمْ اَجْـمَعِيْنَ (124)
میں ضرور تمہارے (ایک طرف کے) ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں کاٹوں گا پھر تم سب کو سولی چڑھا دوں گا۔
قَالُـوٓا اِنَّـآ اِلٰى رَبِّنَا مُنْقَلِبُوْنَ (125)
انہوں نے کہا ہمیں تو اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانا ہی ہے۔
وَمَا تَنْقِمُ مِنَّـآ اِلَّآ اَنْ اٰمَنَّا بِاٰيَاتِ رَبِّنَا لَمَّا جَآءَتْنَا ۚ رَبَّنَـآ اَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْـرًا وَّتَوَفَّنَا مُسْلِمِيْنَ (126)
اور تمہیں ہم سے یہی دشمنی ہے کہ ہم نے اپنے رب کی نشانیوں کو مان لیا جب وہ ہمارے پاس آئیں، اے ہمارے رب! ہمارے اوپر صبر ڈال اور ہمیں مسلمان کر کے موت دے۔
وَقَالَ الْمَلَاُ مِنْ قَوْمِ فِرْعَوْنَ اَتَذَرُ مُوْسٰى وَقَوْمَهٝ لِيُفْسِدُوْا فِى الْاَرْضِ وَيَذَرَكَ وَاٰلِـهَتَكَ ۚ قَالَ سَنُـقَتِّلُ اَبْنَـآءَهُـمْ وَنَسْتَحْيِىْ نِسَآءَهُـمْۚ وَاِنَّا فَوْقَهُـمْ قَاهِرُوْنَ (127)
اور فرعون کی قوم کے سرداروں نے کہا کیا تو موسٰی اور اس کی قوم کو چھوٹ دیتا ہے تاکہ وہ ملک میں فساد کریں اور (موسٰی) تجھے اور تیرے معبودوں کو چھوڑ دے، (فرعون نے) کہا ہم ان کے بیٹوں کو قتل کریں گے اور ان کی عورتوں کو زندہ رکھیں گے، اور بے شک ہم ان پر غالب ہیں۔
قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهِ اسْتَعِيْنُـوْا بِاللّـٰهِ وَاصْبِـرُوْا ۖ اِنَّ الْاَرْضَ لِلّـٰهِ يُوْرِثُـهَا مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ ۖ وَالْعَاقِـبَةُ لِلْمُتَّقِيْنَ (128)
موسٰی نے اپنی قوم سے کہا اللہ سے مدد مانگو اور صبر کرو، بے شک زمین اللہ کی ہے جو اپنے بندوں میں سے جسے چاہے اس کا وارث بنا دے، اور انجام بخیر پرہیزگاروں کا ہی ہوتا ہے۔
قَالُـوٓا اُوْذِيْنَا مِنْ قَبْلِ اَنْ تَاْتِيَنَا وَمِنْ بَعْدِ مَا جِئْتَنَا ۚ قَالَ عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ يُّـهْلِكَ عَدُوَّكُمْ وَيَسْتَخْلِفَكُمْ فِى الْاَرْضِ فَـيَنْظُرَ كَيْفَ تَعْمَلُوْنَ (129)
انہوں نے کہا تیرے آنے سے پہلے بھی ہمیں تکلیفیں دی گئیں اور تیرے آنے کے بعد بھی، کہا تمہارا رب بہت جلد تمہارے دشمن کو ہلاک کر دے گا اور اس کی بجائے تمہیں اس سرزمین کا مالک بنا دے گا پھر دیکھے گا کہ تم کیا کرتے ہو۔
وَلَقَدْ اَخَذْنَـآ اٰلَ فِرْعَوْنَ بِالسِّنِيْنَ وَنَقْصٍ مِّنَ الثَّمَرَاتِ لَعَلَّهُـمْ يَذَّكَّرُوْنَ (130)
اور ہم نے فرعون والوں کو قحطوں میں اور میوں کی کمی میں پکڑ لیا تاکہ وہ نصیحت مانیں۔
فَاِذَا جَآءَتْـهُـمُ الْحَسَنَةُ قَالُوْا لَنَا هٰذِهٖ ۖ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ سَيِّئَةٌ يَّطَّيَّـرُوْا بِمُوْسٰى وَمَنْ مَّعَهٝ ۗ اَلَآ اِنَّمَا طَـآئِرُهُـمْ عِنْدَ اللّـٰهِ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ (131)
جب ان پر خوشحالی آتی تو کہتے کہ یہ تو ہمارے لیے ہونا ہی چاہیے، اور اگر انہیں کوئی بدحالی پیش آتی تو موسٰی اور ان کے ساتھیوں کی نحوست بتلاتے، یاد رکھو ان کی نحوست اللہ کے علم میں ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
وَقَالُوْا مَهْمَا تَاْتِنَا بِهٖ مِنْ اٰيَةٍ لِّـتَسْحَرَنَا بِـهَاۙ فَمَا نَحْنُ لَكَ بِمُؤْمِنِيْنَ (132)
اور کہا جو کوئی نشانی بھی تو ہمارے پاس لے آئے کہ ہم پر اس کے ذریعہ سے جادو کرے، پھر بھی ہم تجھ پر ہرگز ایمان نہ لائیں گے۔
فَاَرْسَلْنَا عَلَيْـهِـمُ الطُّوْفَانَ وَالْجَرَادَ وَالْقُمَّلَ وَالضَّفَادِعَ وَالـدَّمَ اٰيَاتٍ مُّفَصَّلَاتٍۖ فَاسْتَكْـبَـرُوْا وَكَانُوْا قَوْمًا مُّجْرِمِيْنَ (133)
پھر ہم نے ان پر طوفان اور ٹدی اور جوئیں اور مینڈک اور خون یہ سب کھلے کھلے معجزے بھیجے، پھر بھی انہوں نے تکبر ہی کیا اور وہ لوگ گناہگار تھے۔
وَلَمَّا وَقَـعَ عَلَيْـهِـمُ الرِّجْزُ قَالُوْا يَا مُوْسَى ادْعُ لَنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِنْدَكَ ۖ لَئِنْ كَشَفْتَ عَنَّا الرِّجْزَ لَنُـؤْمِنَنَّ لَكَ وَلَنُـرْسِلَنَّ مَعَكَ بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ (134)
اور جب ان پر کوئی عذاب آتا تو کہتے اے موسٰی! ہمارے لیے اپنے رب سے دعا کر جس کا اس نے تجھ سے عہد کر رکھا ہے، اگر تو نے ہم سے یہ عذاب دور کر دیا تو بے شک ہم تجھ پر ایمان لے آئیں گے اور بنی اسرائیل کو تیرے ساتھ بھیج دیں گے۔
فَلَمَّا كَشَفْنَا عَنْـهُـمُ الرِّجْزَ اِلٰٓى اَجَلٍ هُـمْ بَالِغُوْهُ اِذَا هُـمْ يَنْكُـثُوْنَ (135)
پھر جب ہم نے ان سے ایک مدت تک عذاب اٹھا لیا کہ انہیں اس مدت تک پہنچنا تھا اس وقت وہ عہد توڑ ڈالتے۔
فَانْتَقَمْنَا مِنْـهُـمْ فَاَغْرَقْنَاهُـمْ فِى الْيَـمِّ بِاَنَّـهُـمْ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا وَكَانُـوْا عَنْـهَا غَافِلِيْنَ (136)
پھر ہم نے ان سے بدلہ لیا پھر ہم نے انہیں دریا میں ڈبو دیا اس لیے کہ انہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا اور وہ ان سے غافل تھے۔
وَاَوْرَثْنَا الْقَوْمَ الَّـذِيْنَ كَانُـوْا يُسْتَضْعَفُوْنَ مَشَارِقَ الْاَرْضِ وَمَغَارِبَـهَا الَّتِىْ بَارَكْنَا فِيْـهَا ۖ وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ الْحُسْنٰى عَلٰى بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ بِمَا صَبَـرُوْا ۖ وَدَمَّرْنَا مَا كَانَ يَصْنَعُ فِرْعَوْنُ وَقَوْمُهٝ وَمَا كَانُـوْا يَعْرِشُوْنَ (137)
اور ہم نے ان لوگوں کو وارث کر دیا جو اس زمین کے مشرق و مغرب میں کمزور سمجھے جاتے تھے کہ جس میں ہم نے برکت رکھی ہے، اور تیرے رب کا نیک وعدہ بنی اسرائیل کے حق میں ان کے صبر کے باعث پورا ہو گیا، اور ہم نے تباہ کر دیا جو کچھ فرعون اور اس کی قوم نے بنایا تھا اور جو اونچی عمارتیں وہ بناتے تھے۔
وَجَاوَزْنَا بِبَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ الْبَحْرَ فَاَتَوْا عَلٰى قَوْمٍ يَّعْكُـفُوْنَ عَلٰٓى اَصْنَامٍ لَّـهُـمْ ۚ قَالُوْا يَا مُوْسَى اجْعَل لَّنَـآ اِلٰـهًا كَمَا لَـهُـمْ اٰلِـهَةٌ ۚ قَالَ اِنَّكُمْ قَوْمٌ تَجْهَلُوْنَ (138)
اور ہم نے بنی اسرائیل کو دریا سے پار اتارا تو ایک ایسی قوم پر پہنچے جو اپنے بتوں کے پوجنے میں لگے ہوئے تھے، کہا اے موسٰی! ہمیں بھی ایک ایسا معبود بنا دے جیسے ان کے معبود ہیں، فرمایا بے شک تم لوگ جاہل ہو۔
اِنَّ هٰٓؤُلَآءِ مُتَبَّـرٌ مَّا هُـمْ فِيْهِ وَبَاطِلٌ مَّا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (139)
بے شک وہ چیز تباہ ہونے والی ہے یہ لوگ جس میں لگے ہوئے ہیں، اور غلط ہے جو وہ کر رہے ہیں۔
قَالَ اَغَيْـرَ اللّـٰهِ اَبْغِيْكُمْ اِلٰـهًا وَّهُوَ فَضَّلَكُمْ عَلَى الْعَالَمِيْنَ (140)
کہا کیا اللہ کے سوا تمہارے لیے اور معبود بنا دوں حالانکہ اس نے تمہیں سارے جہاں پر فضیلت دی ہے۔
وَاِذْ اَنْجَيْنَاكُمْ مِّنْ اٰلِ فِرْعَوْنَ يَسُوْمُوْنَكُمْ سُوٓءَ الْعَذَابِ ۖ يُقَتِّلُوْنَ اَبْنَـآءَكُمْ وَيَسْتَحْيُوْنَ نِسَآءَكُمْ ۚ وَفِىْ ذٰلِكُمْ بَلَآءٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ عَظِيْـمٌ (141)
اور یاد کرو جب ہم نے تمہیں فرعون والوں سے نجات دی جو تمہیں برا عذاب دیتے تھے، تمہارے بیٹوں کو مار ڈالتے تھے اور تمہاری عورتوں کو زندہ رکھتے تھے، اور اس میں تمہارے رب کا بڑا احسان تھا۔
وَوَاعَدْنَا مُوْسٰى ثَلَاثِيْنَ لَيْلَـةً وَّاَتْمَمْنَاهَا بِعَشْرٍ فَـتَـمَّ مِيْقَاتُ رَبِّهٓ ٖ اَرْبَعِيْنَ لَيْلَـةً ۚ وَقَالَ مُوْسٰى لِاَخِيْهِ هَارُوْنَ اخْلُفْنِىْ فِىْ قَوْمِىْ وَاَصْلِحْ وَلَا تَتَّبِــعْ سَبِيْلَ الْمُفْسِدِيْنَ (142)
اور موسٰی سے ہم نے تیس رات کا وعدہ کیا اور انہیں مزید دس سے پورا کیا پھر تیرے رب کی مدت چالیس راتیں پوری ہوگئی، اور موسٰی نے اپنے بھائی ہارون سے کہا کہ میری قوم میں میرے جانشین رہو اور اصلاح کرتے رہو اور مفسدوں کی راہ پر مت چلو۔
وَلَمَّا جَآءَ مُوْسٰى لِمِيْقَاتِنَا وَكَلَّمَهٝ رَبُّهٝ قَالَ رَبِّ اَرِنِـىٓ اَنْظُرْ اِلَيْكَ ۚ قَالَ لَنْ تَـرَانِىْ وَلٰكِنِ انْظُرْ اِلَى الْجَبَلِ فَاِنِ اسْتَقَرَّ مَكَانَهٝ فَسَوْفَ تَـرَانِىْ ۚ فَلَمَّا تَجَلّـٰى رَبُّهٝ لِلْجَبَلِ جَعَلَـهٝ دَكًّا وَّخَرَّ مُوْسٰى صَعِقًا ۚ فَلَمَّآ اَفَاقَ قَالَ سُبْحَانَكَ تُبْتُ اِلَيْكَ وَاَنَا اَوَّلُ الْمُؤْمِنِيْنَ (143)
اور جب موسٰی ہمارے مقرر کردہ وقت پر آئے اور ان کے رب نے ان سے باتیں کیں تو عرض کیا کہ اے میرے رب مجھے دکھا کہ میں تجھے دیکھوں! فرمایا کہ تو مجھے ہرگز نہیں دیکھ سکتا لیکن تو پہاڑ کی طرف دیکھتا رہ اگر وہ اپنی جگہ پر ٹھہرا رہا تو تو مجھے دیکھ سکے گا، پھر جب اس کے رب نے پہاڑ کی طرف تجلی کی تو اس کو ریزہ ریزہ کر دیا اور موسٰی بے ہوش ہو کر گر پڑے، پھر جب ہوش میں آئے تو عرض کی کہ تیری ذات پاک ہے میں تیری جناب میں توبہ کرتا ہوں اور میں سب سے پہلا یقین لانے والا ہوں
قَالَ يَا مُوْسٰٓى اِنِّـى اصْطَفَيْتُكَ عَلَى النَّاسِ بِرِسَالَاتِىْ وَبِكَلَامِىْۖ فَخُذْ مَآ اٰتَيْتُكَ وَكُنْ مِّنَ الشَّاكِـرِيْنَ (144)
فرمایا اے موسٰی! میں نے تجھے امتیاز دیا ہے دوسرے لوگوں پر پیغمبری اور ہم کلامی میں، پس لے لو جو کچھ میں نے تجھے عطا کیا ہے اور شکر کرنے والوں میں سے ہو جاؤ۔
وَكَتَبْنَا لَـهٝ فِى الْاَلْوَاحِ مِنْ كُلِّ شَىْءٍ مَّوْعِظَةً وَّتَفْصِيْلًا لِّكُلِّ شَىْءٍۚ فَخُذْهَا بِقُوَّةٍ وَّاْمُرْ قَوْمَكَ يَاْخُذُوْا بِاَحْسَنِـهَا ۚ سَاُرِيْكُمْ دَارَ الْفَاسِقِيْنَ (145)
اور ہم نے اس کو تختیوں پر ہر قسم کی نصیحت اور ہر چیز کی تفصیل لکھ دی، سو انہیں مضبوطی سے پکڑ لے اور اپنی قوم کو حکم کر کہ اس کی بہتر باتوں پر عمل کریں، عنقریب میں تمہیں نافرمانوں کا ٹھکانہ دکھاؤں گا۔
سَاَصْرِفُ عَنْ اٰيَاتِىَ الَّـذِيْنَ يَتَكَـبَّـرُوْنَ فِى الْاَرْضِ بِغَيْـرِ الْحَقِّۖ وَاِنْ يَّرَوْا كُلَّ اٰيَةٍ لَّا يُؤْمِنُـوْا بِـهَاۚ وَاِنْ يَّرَوْا سَبِيْلَ الرُّشْدِ لَا يَتَّخِذُوْهُ سَبِيْلًاۚ وَاِنْ يَّرَوْا سَبِيْلَ الْغَىِّ يَتَّخِذُوْهُ سَبِيْلًا ۚ ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا وَكَانُـوْا عَنْـهَا غَافِلِيْنَ (146)
پھر میں اپنی آیتوں سے انہیں پھیر دوں گا جو زمین میں ناحق تکبر کرتے ہیں، اور اگر وہ ساری نشانیاں بھی دیکھ لیں تو بھی ایمان نہیں لائیں گے، اور اگر ہدایت کا راستہ دیکھیں تو اسے اپنی راہ نہیں بنائیں گے، اور گمراہی کی راہ دیکھیں تو اسے اپنا راستہ بنائیں گے، یہ اس لیے ہے کہ انہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا اور ان سے بے خبر رہے۔
وَالَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا وَلِقَـآءِ الْاٰخِرَةِ حَبِطَتْ اَعْمَالُـهُـمْ ۚ هَلْ يُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (147)
اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو اور آخرت کی ملاقات کو جھٹلایا ان کے اعمال ضائع ہو گئے، انہیں وہی سزا دی جائے گی جو کچھ وہ کیا کرتے تھے۔
وَاتَّخَذَ قَوْمُ مُوْسٰى مِنْ بَعْدِهٖ مِنْ حُلِيِّـهِـمْ عِجْلًا جَسَدًا لَّـهٝ خُوَارٌ ۚ اَلَمْ يَرَوْا اَنَّهٝ لَا يُكَلِّمُهُـمْ وَلَا يَـهْدِيْـهِـمْ سَبِيْلًا ۘ اِتَّخَذُوْهُ وَكَانُـوْا ظَالِمِيْنَ (148)
اور موسٰی کی قوم نے اس کے جانے بعد اپنے زیوروں سے بچھڑا بنا لیا جو ایک جسم تھا جس میں گائے کی آواز تھی، کیا انہوں نے یہ نہ دیکھا کہ وہ ان سے بات بھی نہیں کرتا اور نہ ہی انہیں راہ بتاتا ہے، اسے معبود بنا لیا اور وہ ظالم تھے۔
وَلَمَّا سُقِطَ فِىٓ اَيْدِيْـهِـمْ وَرَاَوْا اَنَّـهُـمْ قَدْ ضَلُّوْاۙ قَالُوْا لَئِنْ لَّمْ يَرْحَـمْنَا رَبُّنَا وَيَغْفِرْ لَنَا لَنَكُـوْنَنَّ مِنَ الْخَاسِرِيْنَ (149)
اور جب نادم ہوئے اور معلوم کیا کہ بے شک وہ گمراہ ہوگئے تھے، تو کہنے لگے اگر ہمارے رب نے ہم پر رحم نہ کیا اور ہمیں نہ بخشا تو بے شک ہم نقصان پانے والوں میں سے ہوں گے۔
وَلَمَّا رَجَعَ مُوْسٰى اِلٰى قَوْمِهٖ غَضْبَانَ اَسِفًاۙ قَالَ بِئْسَمَا خَلَفْتُمُوْنِىْ مِنْ بَعْدِىْ ۖ اَعَجِلْتُـمْ اَمْرَ رَبِّكُمْ ۖ وَاَلْقَى الْاَلْوَاحَ وَاَخَذَ بِرَاْسِ اَخِيْهِ يَجُرُّهٝ اِلَيْهِ ۚ قَالَ ابْنَ اُمَّ اِنَّ الْقَوْمَ اسْتَضْعَفُوْنِىْ وَكَادُوْا يَقْتُلُوْنَنِىْۖ فَلَا تُشْمِتْ بِىَ الْاَعْدَآءَ وَلَا تَجْعَلْنِىْ مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِيْنَ (150)
اور جب موسٰی اپنی قوم کی طرف غصہ اور رنج میں بھرے ہوئے واپس آئے، تو کہا تم نے میرے بعد یہ بڑی نامعقول حرکت کی، کیا تم نے اپنے رب کے حکم (کے آنے) سے پہلے ہی جلد بازی کرلی، اور (موسٰی نے) تختیاں پھینک دیں اور اپنے بھائی کا سر پکڑا اسے اپنی طرف کھینچنے لگا، اس نے کہا کہ اے میری ماں کے بیٹے لوگوں نے مجھے کمزور سمجھا اور قریب تھا کہ مجھے مار ڈالتے، سو مجھ پر دشمنوں کو نہ ہنسا اور مجھے گناہگار لوگوں میں نہ ملا۔
قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِىْ وَلِاَخِىْ وَاَدْخِلْنَا فِىْ رَحْـمَتِكَ ۖ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرَّاحِـمِيْنَ (151)
کہا اے میرے رب! مجھے اور میرے بھائی کو معاف فرما اور ہمیں اپنی رحمت میں داخل کر، اور تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اتَّخَذُوا الْعِجْلَ سَيَنَالُـهُـمْ غَضَبٌ مِّنْ رَّبِّـهِـمْ وَذِلَّـةٌ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۚ وَكَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُفْتَـرِيْنَ (152)
بے شک جنہوں نے بچھڑے کو معبود بنایا انہیں ان کے رب کی طرف سے غضب اور دنیا کی زندگی میں ذلت پہنچے گی، اور ہم بہتان باندھنے والوں کو یہی سزا دیتے ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ عَمِلُوا السَّيِّئَاتِ ثُـمَّ تَابُوْا مِنْ بَعْدِهَا وَاٰمَنُـوْاۖ اِنَّ رَبَّكَ مِنْ بَعْدِهَا لَغَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (153)
اور جنہوں نے برے کام کیے پھر اس کے بعد توبہ کی اور ایمان لے آئے، تو بے شک تیرا رب توبہ کے بعد البتہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَلَمَّا سَكَتَ عَنْ مُّوْسَى الْغَضَبُ اَخَذَ الْاَلْوَاحَ ۖ وَفِىْ نُسْخَتِـهَا هُدًى وَّرَحْـمَةٌ لِّلَّـذِيْنَ هُـمْ لِرَبِّـهِـمْ يَرْهَبُوْنَ (154)
اور جب موسٰی کا غصہ ٹھنڈا ہوا تو اس نے تختیوں کو اٹھایا، اور ان میں جو لکھا ہوا تھا اس میں ان کے واسطے ہدایت اور رحمت تھی جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں۔
وَاخْتَارَ مُوْسٰى قَوْمَهٝ سَبْعِيْنَ رَجُلًا لِّمِيْقَاتِنَا ۖ فَلَمَّآ اَخَذَتْـهُـمُ الرَّجْفَةُ قَالَ رَبِّ لَوْ شِئْتَ اَهْلَكْتَـهُـمْ مِّنْ قَبْلُ وَاِيَّاىَ ۖ اَتُـهْلِكُنَا بِمَا فَـعَلَ السُّفَهَآءُ مِنَّا ۖ اِنْ هِىَ اِلَّا فِتْنَتُكَۖ تُضِلُّ بِـهَا مَنْ تَشَآءُ وَتَـهْدِىْ مَنْ تَشَآءُ ۖ اَنْتَ وَلِيُّنَا فَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَـمْنَا ۖ وَاَنْتَ خَيْـرُ الْغَافِـرِيْنَ (155)
اور موسٰی نے اپنی قوم میں سے ستر مرد ہمارے وعدہ گاہ پر لانے کے لیے چن لیے، پھر جب انہیں زلزلہ نے پکڑ ا تو کہا اے میرے رب! اگر تو چاہتا تو پہلے ہی انہیں اور مجھے ہلاک کر دیتا، کیا تو ہمیں اس کام پر ہلاک کرتا ہے جو ہماری قوموں کے بے وقوفوں نے کیا، یہ سب تیری آزمائش ہے، جسے تو چاہے اس سے گمراہ کر دے اور جسے چاہے سیدھا رکھے، تو ہی ہمارا کارساز ہے سو ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم کر، اور تو سب سے بہتر بخشنے والا ہے۔
وَاكْـتُبْ لَنَا فِىْ هٰذِهِ الـدُّنْيَا حَسَنَةً وَّفِى الْاٰخِرَةِ اِنَّا هُدْنَـآ اِلَيْكَ ۚ قَالَ عَذَابِىٓ اُصِيْبُ بِهٖ مَنْ اَشَآءُ ۖ وَرَحْـمَتِىْ وَسِعَتْ كُلَّ شَىْءٍ ۚ فَسَاَكْـتُبُـهَا لِلَّـذِيْنَ يَتَّقُوْنَ وَيُؤْتُوْنَ الزَّكَاةَ وَالَّـذِيْنَ هُـمْ بِاٰيَاتِنَا يُؤْمِنُـوْنَ (156)
اور لکھ دے ہمارے لیے اس دنیا میں اور آخرت میں بھلائی کہ ہم نے تیری طرف رجوع کیا، فرمایا میں اپنا عذاب جسے چاہتا ہوں کرتا ہوں، اور میری رحمت سب چیزوں سے وسیع ہے، پس وہ رحمت ان کے لیے لکھوں گا جو ڈرتے ہیں اور جو زکوٰۃ دیتے ہیں اور جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں۔
اَلَّـذِيْنَ يَتَّبِعُوْنَ الرَّسُوْلَ النَّبِىَّ الْاُمِّىَّ الَّـذِىْ يَجِدُوْنَهٝ مَكْـتُوبًا عِنْدَهُـمْ فِى التَّوْرَاةِ وَالْاِنْجِيْلِۖ يَاْمُرُهُـمْ بِالْمَعْرُوْفِ وَيَنْـهَاهُـمْ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُحِلُّ لَـهُـمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْـهِـمُ الْخَبَائِثَ وَيَضَعُ عَنْـهُـمْ اِصْرَهُـمْ وَالْاَغْلَالَ الَّتِىْ كَانَتْ عَلَيْـهِـمْ ۚ فَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا بِهٖ وَعَزَّرُوْهُ وَنَصَرُوْهُ وَاتَّبَعُوا النُّوْرَ الَّـذِىٓ اُنْزِلَ مَعَهٝ ۙ اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُفْلِحُوْنَ (157)
وہ لوگ جو اس رسول کی پیروی کرتے ہیں جو اُمّی نبی ہے جسے اپنے ہاں تورات اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں، وہ ان کو نیکی کا حکم کرتا ہے اور برے کام سے روکتا ہے اور ان کے لیے سب پاک چیزیں حلال کرتا ہے اور ان پر ناپاک چیزیں حرام کرتا ہے اور ان پر سے ان کے بوجھ اور وہ قیدیں اتارتا ہے جو ان پر تھیں، سو جو لوگ اس پر ایمان لائے اور اس کی حمایت کی اور اسے مدد دی اور اس کے نور کے تابع ہوئے جو اس کے ساتھ بھیجا گیا ہے، یہی لوگ نجات پانے والے ہیں۔
قُلْ يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اِنِّـىْ رَسُوْلُ اللّـٰهِ اِلَيْكُمْ جَـمِيْعَا ِۨ الَّـذِىْ لَـهٝ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ يُحْيِىْ وَيُمِيْتُ ۖ فَاٰمِنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهِ النَّبِىِّ الْاُمِّىِّ الَّـذِىْ يُؤْمِنُ بِاللّـٰهِ وَكَلِمَاتِهٖ وَاتَّبِعُوْهُ لَعَلَّكُمْ تَـهْتَدُوْنَ (158)
کہہ دو اے لوگو! میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول ہوں جس کی حکومت آسمانوں اور زمین میں ہے، اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں وہی زندہ کرتا اور مارتا ہے، پس ایمان لاؤ اللہ پر اور اس کے رسول اُمّی نبی پر جو کہ اللہ پر اور اس کے سب کلاموں پر یقین رکھتا ہے اور اس کی پیروی کرو تاکہ تم راہ پاؤ۔
وَمِنْ قَوْمِ مُوْسٰٓى اُمَّـةٌ يَّـهْدُوْنَ بِالْحَقِّ وَبِهٖ يَعْدِلُوْنَ (159)
اور موسٰی کی قوم میں سے ایک جماعت ہے جو حق کی راہ بتاتے ہیں اور اسی کے موافق انصاف کرتے ہیں۔
وَقَطَّعْنَاهُـمُ اثْنَتَىْ عَشْرَةَ اَسْبَاطًا اُمَمًا ۚ وَاَوْحَيْنَـآ اِلٰى مُوْسٰٓى اِذِ اسْتَسْقَاهُ قَوْمُهٝ اَنِ اضْرِبْ بِّعَصَاكَ الْحَجَرَ ۖ فَانْبَجَسَتْ مِنْهُ اثْنَتَا عَشْرَةَ عَيْنًا ۖ قَدْ عَلِمَ كُلُّ اُنَاسٍ مَّشْرَبَـهُـمْ ۚ وَظَلَّلْنَا عَلَيْـهِـمُ الْغَمَامَ وَاَنْزَلْنَا عَلَيْـهِـمُ الْمَنَّ وَالسَّلْوٰى ۖ كُلُوْا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ ۚ وَمَا ظَلَمُوْنَا وَلٰكِنْ كَانُـوٓا اَنْفُسَهُـمْ يَظْلِمُوْنَ (160)
اور ہم نے انہیں جدا جدا کر دیا بارہ دادوں کی اولاد جو بڑی بڑی جماعتیں تھیں، اور ہم نے حکم بھیجا موسٰی کی طرف جب اس کی قوم نے اس سے پانی مانگا کہ اپنی لاٹھی اس پتھر پر مار، تو اس سے بارہ چشمے پھوٹ نکلے، ہر قبیلہ نے اپنا گھاٹ پہچان لیا، اور ہم نے ان پر ابر کا سایہ کیا اور ہم نے ان پر من و سلوٰی اتارا، کہ ہم نے جو ستھری چیزیں تمہیں دی ہیں وہ کھاؤ، اور انہوں نے ہمارا کوئی نقصان نہیں کیا بلکہ اپنا ہی نقصان کرتے تھے۔
وَاِذْ قِيْلَ لَـهُـمُ اسْكُنُـوْا هٰذِهِ الْقَرْيَةَ وَكُلُوْا مِنْـهَا حَيْثُ شِئْتُـمْ وَقُوْلُوْا حِطَّـةٌ وَّادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا نَّغْفِرْ لَكُمْ خَطِـيٓـئَاتِكُمْ ۚ سَنَزِيْدُ الْمُحْسِنِيْنَ (161)
اور جب انہیں حکم دیا گیا کہ تم اس بستی میں جا کر رہو اور وہاں سے کھاؤ جہاں سے تم چاہو اور زبان سے یہ کہتے جاؤ کہ توبہ ہے اور دروازہ میں جھک کر داخل ہو تو ہم تمہاری غلطیاں معاف کر دیں گے، اور نیکو کاروں کو اور زیادہ اجر دیں گے۔
فَـبَدَّلَ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا مِنْـهُـمْ قَوْلًا غَيْـرَ الَّـذِىْ قِيْلَ لَـهُـمْ فَاَرْسَلْنَا عَلَيْـهِـمْ رِجْزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا كَانُـوْا يَظْلِمُوْنَ (162)
سو ان میں سے ظالموں نے دوسرا کلمہ اس کی جگہ بدل دیا جو ان سے کہا گیا تھا، پھر ہم نے ان پر آسمان سے عذاب بھیجا اس لیے کہ وہ ظلم کرتے تھے۔
وَاسْاَلْـهُـمْ عَنِ الْقَرْيَةِ الَّتِىْ كَانَتْ حَاضِرَةَ الْبَحْرِۘ اِذْ يَعْدُوْنَ فِى السَّبْتِ اِذْ تَاْتِيْـهِـمْ حِيْتَانُـهُـمْ يَوْمَ سَبْتِـهِـمْ شُرَّعًا وَّيَوْمَ لَا يَسْبِتُـوْنَ ۙ لَا تَاْتِيْـهِـمْ ۚ كَذٰلِكَ نَبْلُوْهُـمْ بِمَا كَانُـوْا يَفْسُقُوْنَ (163)
اور ان سے اس بستی کا حال پوچھ جو دریا کے کنارے پر تھی، جب ہفتہ کے معاملہ میں حد سے بڑھنے لگے جب ان کے پاس مچھلیاں ہفتہ کے دن پانی کے اوپر آنے لگیں اور جس دن ہفتہ نہ ہوتا تو نہ آتی تھیں، ہم نے انہیں اس طرح آزمایا اس لیے کہ وہ نافرمان تھے۔
وَاِذْ قَالَتْ اُمَّـةٌ مِّنْـهُـمْ لِمَ تَعِظُوْنَ قَوْمَا ۙ ِۨ اللّـٰهُ مُهْلِكُهُـمْ اَوْ مُعَذِّبُـهُـمْ عَذَابًا شَدِيْدًا ۖ قَالُوْا مَعْذِرَةً اِلٰى رَبِّكُمْ وَلَعَلَّهُـمْ يَتَّقُوْنَ (164)
اور جب ان میں سے ایک جماعت نے کہا کہ ان لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے ہو جنہیں اللہ ہلاک کرنے والا ہے یا انہیں سخت عذاب دینے والا ہے، انہوں نے کہا تمہارے رب کے روبرو عذر پیش کرنے کے لیے اور شاید کہ یہ ڈر جائیں۔
فَلَمَّا نَسُوْا مَا ذُكِّرُوْا بِهٓ ٖ اَنْجَيْنَا الَّـذِيْنَ يَنْـهَوْنَ عَنِ السُّوٓءِ وَاَخَذْنَا الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا بِعَذَابٍ بَئِيْسٍ بِمَا كَانُـوْا يَفْسُقُوْنَ (165)
پھر جب وہ بھول گئے اس چیز کو جو انہیں سمجھائی گئی تھی تو ہم نے انہیں نجات دی جو برے کام سے منع کرتے تھے، اور ظالموں کو ان کی نافرمانی کے باعث برے عذاب میں پکڑا۔
فَلَمَّا عَتَوْا عَنْ مَّا نُـهُوْا عَنْهُ قُلْنَا لَـهُـمْ كُـوْنُـوْا قِرَدَةً خَاسِئِيْنَ (166)
پھر جب وہ اس کام میں حد سے آگے بڑھ گئے جس سے روکے گئے تھے تو ہم نے حکم دیا کہ ذلیل ہونے والے بندر ہو جاؤ۔
وَاِذْ تَاَذَّنَ رَبُّكَ لَيَبْعَثَنَّ عَلَيْـهِـمْ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَنْ يَّسُوْمُهُـمْ سُوٓءَ الْعَذَابِ ۗ اِنَّ رَبَّكَ لَسَـرِيْعُ الْعِقَابِ ۖ وَاِنَّهٝ لَغَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (167)
اور (یاد کر) جب تیرے رب نے خبر دی تھی کہ ان (یہود) پر قیامت کے دن تک ایسے شخص کو ضرور بھیجتا رہے گا جو انہیں برا عذاب دیتا رہے، بے شک تیرا رب جلدی عذاب دینے والا ہے، اور تحقیق وہ بخشنے والا مہربان بھی ہے۔
وَقَطَّعْنَاهُـمْ فِى الْاَرْضِ اُمَمًا ۖ مِّنْـهُـمُ الصَّالِحُوْنَ وَمِنْـهُـمْ دُوْنَ ذٰلِكَ ۖ وَبَلَوْنَاهُـمْ بِالْحَسَنَاتِ وَالسَّيِّئَاتِ لَعَلَّـهُـمْ يَرْجِعُوْنَ (168)
اور ہم نے انہیں ملک میں مختلف جماعتوں میں متفرق کر دیا، بعضے ان میں سے نیک ہیں اور بعضے اور طرح کے، اور ہم نے انہیں بھلائیوں اور برائیوں سے آزمایا تاکہ وہ لوٹ آئیں۔
فَخَلَفَ مِنْ بَعْدِهِـمْ خَلْفٌ وَّرِثُوا الْكِتَابَ يَاْخُذُوْنَ عَرَضَ هٰذَا الْاَدْنٰى وَيَقُوْلُوْنَ سَيُغْفَرُ لَنَاۚ وَاِنْ يَّاْتِـهِـمْ عَرَضٌ مِّثْلُـهٝ يَاْخُذُوْهُ ۚ اَلَمْ يُؤْخَذْ عَلَيْـهِـمْ مِّيْثَاقُ الْكِتَابِ اَنْ لَّا يَقُوْلُوْا عَلَى اللّـٰهِ اِلَّا الْحَقَّ وَدَرَسُوْا مَا فِيْهِ ۗ وَالـدَّارُ الْاٰخِرَةُ خَيْـرٌ لِّلَّـذِيْنَ يَتَّقُوْنَ ۗ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ (169)
پھر ان کے بعد ان کے ایسے جانشین ہوئے جو کتاب کے وارث بنے اس ادنٰی زندگی کا مال و متاع لے لیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمیں معاف کر دیا جائے گا، اور اگر ایسا ہی مال ان کے سامنے پھر آئے تو اسے لے لیتے ہیں، کیا ان سے کتاب میں عہد نہیں لے لیا گیا تھا کہ اللہ پر سچ کے سوا اور کچھ نہ کہیں اور انہوں نے پڑھا ہے جو اس میں ہے، اور آخرت کا گھر ڈرنے والوں کے لیے بہتر ہے، کیا تم سمجھتے نہیں۔
وَالَّـذِيْنَ يُمَسِّكُـوْنَ بِالْكِتَابِ وَاَقَامُوا الصَّلَاةَۖ اِنَّا لَا نُضِيْعُ اَجْرَ الْمُصْلِحِيْنَ (170)
اور جو لوگ کتاب کے پابند ہیں اور نماز کی پابندی کرتے ہیں، بے شک ہم نیکی کرنے والوں کا ثواب ضائع نہیں کریں گے۔
وَاِذْ نَتَقْنَا الْجَبَلَ فَوْقَهُـمْ كَاَنَّهٝ ظُلَّـةٌ وَّظَنُّـوٓا اَنَّهٝ وَاقِـعٌ بِـهِـمْۚ خُذُوْا مَآ اٰتَيْنَاكُمْ بِقُوَّةٍ وَّاذْكُرُوْا مَا فِيْهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ (171)
اور جب ہم نے ان پر پہاڑ اٹھایا گویا کہ وہ سائبان ہے اور وہ ڈرے کہ ان پر گرے گا، (ہم نے کہا) جو ہم نے تمہیں دیا ہے اسے مضبوطی سے پکڑو اور جو اس (کتاب) میں ہے اسے یاد رکھو تاکہ تم پرہیزگار ہو جاؤ۔
وَاِذْ اَخَذَ رَبُّكَ مِنْ بَنِىٓ اٰدَمَ مِنْ ظُهُوْرِهِـمْ ذُرِّيَّتَـهُـمْ وَاَشْهَدَهُـمْ عَلٰٓى اَنْفُسِهِـمْۚ اَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ ۖ قَالُوْا بَلٰىۚ شَهِدْنَاۚ اَنْ تَقُوْلُوْا يَوْمَ الْقِيَامَةِ اِنَّا كُنَّا عَنْ هٰذَا غَافِلِيْنَ (172)
اور جب تیرے رب نے بنی آدم کی پُشتوں سے ان کی اولاد کو نکالا اور ان سے ان کی جانوں پر اقرار کرایا، کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں، انہوں نے کہا ہاں، ہم اقرار کرتے ہیں، (یوں نہ ہو کہ) کہیں قیامت کے دن کہنے لگو کہ ہمیں تو اس کی خبر نہ تھی۔
اَوْ تَقُوْلُـوٓا اِنَّمَآ اَشْرَكَ اٰبَـآؤُنَا مِنْ قَبْلُ وَكُنَّا ذُرِّيَّةً مِّنْ بَعْدِهِـمْ ۖ اَفَتُـهْلِكُنَا بِمَا فَـعَلَ الْمُبْطِلُوْنَ (173)
یا کہنے لگو کہ ہمارے باپ دادا نے ہم سے پہلے شرک کیا تھا اور ہم ان کے بعد ان کی اولاد تھے، کیا تو ہمیں اس کام پر ہلاک کرتا ہے جو گمراہوں نے کیا۔
وَكَذٰلِكَ نُفَصِّلُ الْاٰيَاتِ وَلَعَلَّـهُـمْ يَرْجِعُوْنَ (174)
اور اسی طرح ہم کھول کر آیتیں بیان کرتے ہیں تاکہ وہ لوٹ آئیں۔
وَاتْلُ عَلَيْـهِـمْ نَبَاَ الَّـذِىٓ اٰتَيْنَاهُ اٰيَاتِنَا فَانْسَلَخَ مِنْـهَا فَاَتْـبَعَهُ الشَّيْطَانُ فَكَانَ مِنَ الْغَاوِيْنَ (175)
اور انہیں اس شخص کا حال سنا دے جسے ہم نے اپنی آیتیں دی تھیں پھر وہ ان سے نکل گیا پھر اس کے پیچھے شیطان لگا تو وہ گمراہوں میں سے ہو گیا۔
وَلَوْ شِئْنَا لَرَفَعْنَاهُ بِـهَا وَلٰكِنَّهٝٓ اَخْلَـدَ اِلَى الْاَرْضِ وَاتَّبَعَ هَوَاهُ ۚ فَمَثَلُـهٝ كَمَثَلِ الْكَلْبِۚ اِنْ تَحْمِلْ عَلَيْهِ يَلْـهَثْ اَوْ تَتْـرُكْهُ يَلْـهَثْ ۚ ذٰلِكَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا ۚ فَاقْصُصِ الْقَصَصَ لَعَلَّـهُـمْ يَتَفَكَّـرُوْنَ (176)
اور اگر ہم چاہتے تو ان آیتوں کی برکت سے اس کا رتبہ بلند کرتے لیکن وہ دنیا کی طرف مائل ہو گیا اور اپنی خواہش کے تابع ہو گیا، اس کا تو ایسا حال ہے جیسے کتا، اس پر تو سختی کرے تو بھی ہانپے اور اگر چھوڑ دے تو بھی ہانپے، یہ ان لوگوں کی مثال ہے جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا، سو یہ حالات بیان کر دے شاید کہ وہ فکر کریں۔
سَآءَ مَثَلَا ِۨ الْقَوْمُ الَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا وَاَنْفُسَهُـمْ كَانُـوْا يَظْلِمُوْنَ (177)
جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ان کی بری مثال ہے اور وہ اپنا ہی نقصان کرتے رہے۔
مَنْ يَّـهْدِ اللّـٰهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِىْ ۖ وَمَنْ يُّضْلِلْ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْخَاسِرُوْنَ (178)
جسے اللہ تعالیٰ ہدایت دے وہی راہ پاتا ہے، اور جسے گمراہ کر دے پس وہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں۔
وَلَقَدْ ذَرَاْنَا لِجَهَنَّـمَ كَثِيْـرًا مِّنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ ۖ لَـهُـمْ قُلُوْبٌ لَّا يَفْقَهُوْنَ بِـهَاۖ وَلَـهُـمْ اَعْيُـنٌ لَّا يُبْصِرُوْنَ بِـهَاۖ وَلَـهُـمْ اٰذَانٌ لَّا يَسْـمَعُوْنَ بِـهَا ۚ اُولٰٓئِكَ كَالْاَنْعَامِ بَلْ هُـمْ اَضَلُّ ۚ اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْغَافِلُوْنَ (179)
اور ہم نے دوزخ کے لیے بہت سے جن اور آدمی پیدا کیے ہیں، ان کے دل ہیں کہ ان سے سمجھتے نہیں، اور آنکھیں ہیں کہ ان سے دیکھتے نہیں، اور کان ہیں کہ ان سے سنتے نہیں، وہ ایسے ہیں جیسے چوپائے بلکہ ان سے بھی گمراہی میں زیادہ ہیں، یہی لوگ غافل ہیں۔
وَلِلّـٰهِ الْاَسْـمَآءُ الْحُسْنٰى فَادْعُوْهُ بِـهَا ۖ وَذَرُوا الَّـذِيْنَ يُلْحِدُوْنَ فِىٓ اَسْـمَآئِهٖ ۚ سَيُجْزَوْنَ مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (180)
اور سب اچھے نام اللہ ہی کے لیے ہیں سو اسے انہیں ناموں سے پکارو، اور چھوڑ دو ان کو جو اللہ کے ناموں میں کجروی اختیار کرتے ہیں، وہ اپنے کیے کی سزا پا کر رہیں گے۔
وَمِمَّنْ خَلَقْنَـآ اُمَّـةٌ يَّـهْدُوْنَ بِالْحَقِّ وَبِهٖ يَعْدِلُوْنَ (181)
اور ان لوگوں میں جنہیں ہم نے پیدا کیا ایک جماعت ہے جو سچی راہ بتاتی ہے اور اسی کے موافق انصاف کرتے ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا سَنَسْتَدْرِجُهُـمْ مِّنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُوْنَ (182)
اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہم انہیں آہستہ آہستہ پکڑیں گے ایسی جگہ سے جہاں انہیں خبر بھی نہ ہو گی۔
وَاُمْلِىْ لَـهُـمْ ۚ اِنَّ كَيْدِىْ مَتِيْنٌ (183)
اور میں انہیں مہلت دوں گا، بے شک میری تدبیر بڑی مضبوط ہے۔
اَوَلَمْ يَتَفَكَّـرُوْا ۗ مَا بِصَاحِبِـهِـمْ مِّنْ جِنَّـةٍ ۚ اِنْ هُوَ اِلَّا نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ (184)
کیا انہوں نے غور نہیں کیا، ان کے ساتھی کو جنون تو نہیں ہے، وہ تو کھلم کھلا ڈرانے والا ہے۔
اَوَلَمْ يَنْظُرُوْا فِىْ مَلَكُوْتِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا خَلَقَ اللّـٰهُ مِنْ شَىْءٍۙ وَّاَنْ عَسٰٓى اَنْ يَّكُـوْنَ قَدِ اقْـتَـرَبَ اَجَلُـهُـمْ ۖ فَبِاَىِّ حَدِيْثٍ بَعْدَهٝ يُؤْمِنُـوْنَ (185)
اور کیا انہوں نے آسمان اور زمین کی سلطنت کو نہیں دیکھا اور دوسری چیزوں کو جو اللہ نے پیدا کی ہیں، اور یہ کہ ممکن ہے ان کی اجل قریب ہی ہو، پھر اس (قرآن) کے بعد کس بات پر یہ لوگ ایمان لائیں گے۔
مَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَلَا هَادِىَ لَـهٝ ۚ وَيَذَرُهُـمْ فِىْ طُغْيَانِـهِـمْ يَعْمَهُوْنَ (186)
جسے اللہ گمراہ کر دے اسے کوئی راہ دکھانے والا نہیں، اور انہیں اللہ چھوڑ دیتا ہے کہ اپنی سرکشی میں حیران پھیریں۔
يَسْاَلُوْنَكَ عَنِ السَّاعَةِ اَيَّانَ مُرْسَاهَا ۖ قُلْ اِنَّمَا عِلْمُهَا عِنْدَ رَبِّىْ ۖ لَا يُجَلِّيْـهَا لِوَقْتِـهَآ اِلَّا هُوَ ۚ ثَقُلَتْ فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ لَا تَاْتِيْكُمْ اِلَّا بَغْتَةً ۗ يَسْاَلُوْنَكَ كَاَنَّكَ حَفِىٌّ عَنْـهَا ۖ قُلْ اِنَّمَا عِلْمُهَا عِنْدَ اللّـٰهِ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ (187)
قیامت کے متعلق تجھ سے پوچھتے ہیں کہ اس کی آمد کا کونسا وقت ہے، کہہ دو اس کی خبر تو میرے رب ہی کے پاس ہے، وہی اسے اس کے وقت پر ظاہر کر دکھائے گا، وہ آسمانوں اور زمین میں بھاری بات ہے، وہ تم پر محض اچانک آجائے گی، تجھ سے پوچھتے ہیں گویا کہ تو اس کی تلاش میں لگا ہوا ہے، کہہ دو اس کی خبر خاص اللہ ہی کے پاس ہے لیکن اکثر لوگ نہیں سمجھتے۔
قُلْ لَّآ اَمْلِكُ لِنَفْسِىْ نَفْعًا وَّلَا ضَرًّا اِلَّا مَا شَآءَ اللّـٰهُ ۚ وَلَوْ كُنْتُ اَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْـثَرْتُ مِنَ الْخَيْـرِۚ وَمَا مَسَّنِىَ السُّوٓءُ ۚ اِنْ اَنَا اِلَّا نَذِيْرٌ وَّبَشِيْـرٌ لِّـقَوْمٍ يُؤْمِنُـوْنَ (188)
کہہ دو میں اپنی ذات کے نفع و نقصان کا بھی مالک نہیں مگر جو اللہ چاہے، اور اگر میں غیب کی بات جان سکتا تو بہت کچھ بھلائیاں حاصل کر لیتا، اور مجھے تکلیف نہ پہنچتی، میں تو محض ڈرانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں ان لوگوں کو جو ایمان دار ہیں۔
هُوَ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ وَّجَعَلَ مِنْـهَا زَوْجَهَا لِـيَسْكُنَ اِلَيْـهَا ۖ فَلَمَّا تَغَشَّاهَا حَـمَلَتْ حَـمْلًا خَفِيْفًا فَمَرَّتْ بِهٖ ۖ فَلَمَّآ اَثْقَلَتْ دَّعَوَا اللّـٰهَ رَبَّـهُمَا لَئِنْ اٰتَيْتَنَا صَالِحًا لَّنَكُـوْنَنَّ مِنَ الشَّاكِـرِيْنَ (189)
وہ وہی ہے جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی سے اس کا جوڑ بنایا تاکہ اس سے آرام پائے، پھر جب میاں نے بیوی سے ہم بستری کی تو اس کو ہلکا سا حمل رہ گیا پھر اسے لیے پھرتی رہی، پھر جب وہ بوجھل ہوگئی تب دونوں میاں بیوی نے اپنے مالک اللہ سے دعا کی کہ اگر آپ نے ہمیں صحیح سالم اولاد دے دی تو ہم ضرور شکر گزار ہوں گے۔
فَلَمَّآ اٰتَاهُمَا صَالِحًا جَعَلَا لَـهٝ شُرَكَـآءَ فِيْمَآ اٰتَاهُمَا ۚ فَـتَعَالَى اللّـٰهُ عَمَّا يُشْرِكُـوْنَ (190)
پھر جب اللہ نے ان کو صحیح سالم اولاد دی تو اللہ کی دی ہوئی چیزوں میں وہ دونوں اللہ کا شریک بنانے لگے، سو اللہ ان کے شرک سے پاک ہے۔
اَيُشْرِكُـوْنَ مَا لَا يَخْلُقُ شَيْئًا وَّهُـمْ يُخْلَقُوْنَ (191)
کیا ایسوں کو شریک بناتے ہیں جو کچھ بھی نہیں بنا سکتے اور وہ خود بنائے ہوئے ہیں۔
وَلَا يَسْتَطِيْعُوْنَ لَـهُـمْ نَصْرًا وَّلَآ اَنْفُسَهُـمْ يَنْصُرُوْنَ (192)
اور نہ وہ ان کی مدد کر سکتے ہیں اور نہ اپنی ہی مدد کر سکتے ہیں۔
وَاِنْ تَدْعُوْهُـمْ اِلَى الْـهُدٰى لَا يَتَّبِعُوْكُمْ ۚ سَوَآءٌ عَلَيْكُمْ اَدَعَوْتُمُوْهُـمْ اَمْ اَنْتُـمْ صَامِتُـوْنَ (193)
اور اگر تم انہیں راستہ کی طرف بلاؤ تو تمہاری تابعداری نہ کریں، برابر ہے کہ تم انہیں پکارو یا چپکے رہو۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ عِبَادٌ اَمْثَالُكُمْ ۖ فَادْعُوْهُـمْ فَلْيَسْتَجِيْبُوْا لَكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (194)
بے شک جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ تمہاری طرح بندے ہیں، پھر انہیں پکار کر دیکھو پس چاہیے کہ وہ تمہاری پکار کو قبول کریں اگر تم سچے ہو۔
اَلَـهُـمْ اَرْجُلٌ يَّمْشُوْنَ بِـهَا ۖ اَمْ لَـهُـمْ اَيْدٍ يَّبْطِشُوْنَ بِـهَا ۖ اَمْ لَـهُـمْ اَعْيُـنٌ يُّبْصِرُوْنَ بِـهَا ۖ اَمْ لَـهُـمْ اٰذَانٌ يَّسْـمَعُوْنَ بِـهَا ۗ قُلِ ادْعُوْا شُرَكَـآءَكُمْ ثُـمَّ كِيْدُوْنِ فَلَا تُنْظِرُوْنِ (195)
کیا ان کے پاؤں ہیں جن سے وہ چلیں، یا ان کے ہاتھ ہیں جن سے وہ پکڑیں، یا ان کی آنکھیں ہیں جن سے وہ دیکھیں، یا ان کے کان ہیں جن سے وہ سنیں، کہہ دو کہ اپنے شریکوں کو پکارو پھر میری برائی کی تدبیر کرو پھر مجھے ذرا مہلت نہ دو۔
اِنَّ وَلِـيِّىَ اللّـٰهُ الَّـذِىْ نَزَّلَ الْكِتَابَ ۖ وَهُوَ يَتَوَلَّى الصَّالِحِيْنَ (196)
بے شک میرا حمایتی اللہ ہے جس نے کتاب نازل فرمائی، اور وہ نیکو کاروں کی حمایت کرتا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٖ لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ نَصْرَكُمْ وَلَآ اَنْفُسَهُـمْ يَنْصُرُوْنَ (197)
اور جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ تمہاری مدد نہیں کر سکتے اور نہ اپنی جان کی مدد کر سکتے ہیں۔
وَاِنْ تَدْعُوْهُـمْ اِلَى الْـهُدٰى لَا يَسْـمَعُوْا ۖ وَتَـرَاهُـمْ يَنْظُرُوْنَ اِلَيْكَ وَهُـمْ لَا يُبْصِرُوْنَ (198)
اور اگر تم انہیں راستہ کی طرف پکارو تو وہ کچھ نہیں سنیں گے، اور تو دیکھے گا کہ وہ تیری طرف دیکھتے ہیں حالانکہ وہ کچھ نہیں دیکھتے۔
خُذِ الْعَفْوَ وَاْمُرْ بِالْعُرْفِ وَاَعْرِضْ عَنِ الْجَاهِلِيْنَ (199)
درگزر کر اور نیکی کا حکم دے اور جاہلوں سے الگ رہ۔
وَاِمَّا يَنْزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللّـٰهِ ۚ اِنَّهٝ سَـمِيْـعٌ عَلِيْـمٌ (200)
اور اگر تجھے کوئی وسوسہ شیطان کی طرف سے آئے تو اللہ کی پناہ مانگ لیا کر، بے شک وہ سننے والا جاننے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اتَّقَوْا اِذَا مَسَّهُـمْ طَـآئِفٌ مِّنَ الشَّيْطَانِ تَذَكَّرُوْا فَاِذَا هُـمْ مُّبْصِرُوْنَ (201)
بے شک جو لوگ خدا سے ڈرتے ہیں جب انہیں کوئی خطرہ شیطان کی طرف سے آتا ہے تو وہ یاد میں لگ جاتے ہیں پھر اچانک ان کی آنکھیں کھل جاتی ہیں۔
وَاِخْوَانُـهُـمْ يَمُدُّوْنَـهُـمْ فِى الْـغَىِّ ثُـمَّ لَا يُقْصِرُوْنَ (202)
اور جو شیاطین کے تابع ہیں وہ انہیں گمراہی میں کھینچے چلے جاتے ہیں پھر وہ باز نہیں آتے۔
وَاِذَا لَمْ تَاْتِـهِـمْ بِاٰيَةٍ قَالُوْا لَوْلَا اجْتَبَيْتَـهَا ۚ قُلْ اِنَّمَآ اَتَّبِــعُ مَا يُوْحٰٓى اِلَىَّ مِنْ رَّبِّىْ ۚ هٰذَا بَصَآئِرُ مِنْ رَّبِّكُمْ وَهُدًى وَّرَحْـمَةٌ لِّـقَوْمٍ يُؤْمِنُـوْنَ (203)
اور جب تو ان کے پاس کوئی معجزہ نہیں لاتا تو کہتے ہیں کہ تو فلاں معجزہ کیوں نہیں لایا، کہہ دو میں اس کا اتباع کرتا ہوں جو مجھ پر میرے رب کی طرف سے بھیجا جاتا ہے، یہ تمہارے رب کی طرف سے بہت سی دلیلیں ہیں اور ہدایت اور رحمت ہے ان لوگوں کے لیے جو ایمان دار ہیں۔
وَاِذَا قُرِئَ الْقُرْاٰنُ فَاسْتَمِعُوْا لَـهٝ وَاَنْصِتُـوْا لَعَلَّكُمْ تُرْحَـمُوْنَ (204)
اور جب قرآن پڑھا جائے تو اسے کان لگا کر سنو اور چپ رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔
وَاذْكُرْ رَّبَّكَ فِىْ نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَّخِيْفَةً وَّدُوْنَ الْجَهْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْاٰصَالِ وَلَا تَكُنْ مِّنَ الْغَافِلِيْنَ (205)
اور اپنے رب کو اپنے دل میں عاجزی کرتے ہوئے اور ڈرتے ہوئے یاد کرتا رہ صبح اور شام بلند آواز کی بجائے ہلکی آواز سے، اور غافلوں سے نہ ہو۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ عِنْدَ رَبِّكَ لَا يَسْتَكْبِـرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِهٖ وَيُسَبِّحُوْنَهٝ وَلَـهٝ يَسْجُدُوْنَ ۩ (206)
بے شک جو تیرے رب کے ہاں (فرشتے) ہیں وہ اس کی بندگی سے تکبر نہیں کرتے اور اس کی پاک ذات کو یاد کرتے ہیں اور اسی کو سجدہ کرتے ہیں۔
 
Top