Hina Rafique
رکن
- شمولیت
- اکتوبر 21، 2017
- پیغامات
- 282
- ری ایکشن اسکور
- 18
- پوائنٹ
- 75
(4) سورۃ النساء (مدنی، آیات 176)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمُ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ وَّّخَلَقَ مِنْـهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْـهُمَا رِجَالًا كَثِيْـرًا وَّنِسَآءً ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ الَّـذِىْ تَسَآءَلُوْنَ بِهٖ وَالْاَرْحَامَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيْبًا (1)
اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی جان سے اس کا جوڑا بنایا اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلائیں، اس اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنا حق مانگتے ہو اور رشتہ داری کے تعلقات کو بگاڑنے سے بچو، بے شک اللہ تم پر نگرانی کر رہا ہے۔
وَاٰتُوا الْيَتَامٰٓى اَمْوَالَـهُـمْ ۖ وَلَا تَتَبَدَّلُوا الْخَبِيْثَ بِالطَّيِّبِ ۖ وَلَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَـهُـمْ اِلٰٓى اَمْوَالِكُمْ ۚ اِنَّهٝ كَانَ حُوْبًا كَبِيْـرًا (2)
اور یتیموں کو ان کے مال دے دو، اور ناپاک کو پاک سے نہ بدلو، اور نہ کھاؤ ان کے مال کو اپنے مال کے ساتھ ملا کر، بے شک یہ بڑا گناہ ہے۔
وَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا تُقْسِطُوْا فِى الْيَتَامٰى فَانْكِحُوْا مَا طَابَ لَكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ مَثْنٰى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ ۖ فَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَةً اَوْ مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۚ ذٰلِكَ اَدْنٰٓى اَلَّا تَعُوْلُوْا (3)
اور اگر تم یتیم لڑکیوں سے بے انصافی کرنے سے ڈرتے ہو تو جو عورتیں تمہیں پسند آئیں ان میں سے دو دو تین تین چار چار سے نکاح کر لو، اگر تمہیں خطرہ ہو کہ انصاف نہ کر سکو گے تو پھر ایک ہی سے نکاح کرو یا جو لونڈی تمہارے ملِک میں ہو وہی سہی، یہ طریقہ بے انصافی سے بچنے کے لیے زیادہ قریب ہے۔
وَاٰتُوا النِّسَآءَ صَدُقَاتِـهِنَّ نِحْلَـةً ۚ فَاِنْ طِبْنَ لَكُمْ عَنْ شَىْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا فَكُلُوْهُ هَنِيٓئًا مَّرِيٓئًا (4)
اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دے دو، پھر اگر وہ اس میں سے اپنی خوشی سے تمہیں کچھ معاف کر دیں تو تم اسے مزے دار خوشگوار سمجھ کر لے لو۔
وَلَا تُؤْتُوا السُّفَهَآءَ اَمْوَالَكُمُ الَّتِىْ جَعَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ قِيَامًا وَّارْزُقُوْهُـمْ فِيْـهَا وَاكْسُوْهُـمْ وَقُوْلُوْا لَـهُـمْ قَوْلًا مَّعْـرُوْفًا (5)
اور اپنے وہ مال بے سمجھوں کے حوالے نہ کرو جنہیں اللہ نے تمہاری زندگی کے قیام کا ذریعہ بنایا ہے، البتہ ان مالوں سے انہیں کھلاتے اور پہناتے رہو اور انہیں نصیحت کی بات کہتے رہو۔
وَابْتَلُوا الْيَتَامٰى حَتّــٰٓى اِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَۚ فَاِنْ اٰنَسْتُـمْ مِّنْـهُـمْ رُشْدًا فَادْفَـعُـوٓا اِلَيْـهِـمْ اَمْوَالَـهُـمْ ۖ وَلَا تَاْكُلُوْهَآ اِسْرَافًا وَّبِدَارًا اَنْ يَّكْـبَـرُوْا ۚ وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ ۖ وَمَنْ كَانَ فَقِيْـرًا فَلْيَاْكُلْ بِالْمَعْـرُوْفِ ۚ فَاِذَا دَفَعْتُـمْ اِلَيْـهِـمْ اَمْوَالَـهُـمْ فَاَشْهِدُوْا عَلَيْـهِـمْ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ حَسِيْبًا (6)
اور یتیموں کی آزمائش کرتے رہو یہاں تک کہ وہ نکاح کی عمر کو پہنچ جائیں، پھر اگر ان میں ہوشیاری دیکھو تو ان کے مال ان کے حوالے کر دو، اور ان کا مال نہ کھاؤ فضول خرچی میں یا جلدی میں کہ وہ بڑے ہو جائیں گے (اور اپنا مال لے لیں گے)، اور جسے ضرورت نہ ہو تو وہ یتیم کے مال سے بچے، اور جو حاجت مند ہو تو مناسب مقدار کھا لے، پھر جب ان کے مال ان کے حوالے کرو تو اس پر گواہ بنا لو، اور حساب لینے کے لیے اللہ کافی ہے۔
لِّلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ اَوْ كَثُرَ ۚ نَصِيْبًا مَّفْرُوْضًا (7)
مردوں کا اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ داروں نے چھوڑا ہو، اور عورتوں کا بھی اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ دارو ں نے چھوڑا ہو اگرچہ تھوڑا ہو یا زیادہ، یہ حصہ مقرر ہے۔
وَاِذَا حَضَرَ الْقِسْـمَةَ اُولُو الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنُ فَارْزُقُوْهُـمْ مِّنْهُ وَقُوْلُوْا لَـهُـمْ قَوْلًا مَّعْـرُوْفًا (8)
اور جب تقسیم کے وقت رشتہ دار اور یتیم اور مسکین آئیں تو اس مال میں سے کچھ انہیں بھی دے دو اور ان کو معقول بات کہہ دو۔
وَلْيَخْشَ الَّـذِيْنَ لَوْ تَـرَكُوْا مِنْ خَلْفِهِـمْ ذُرِّيَّةً ضِعَافًا خَافُوْا عَلَيْـهِـمْ فَلْيَتَّقُوا اللّـٰهَ وَلْيَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا (9)
اور ایسے لوگوں کو ڈرنا چاہیے جو اپنے بعد چھوٹے چھوٹے ایسے بچے چھوڑنے والے ہوں جن کی انہیں فکر ہو تو پھر ان لوگوں کو چاہیے کہ اللہ سے ڈریں اور سیدھی بات کہیں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتَامٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيْـرًا (10)
بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں، اور عنقریب آگ میں داخل ہوں گے۔
يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ ۖ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَـهُنَّ ثُلُثَا مَا تَـرَكَ ۖ وَاِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَـهَا النِّصْفُ ۚ وَلِاَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَـرَكَ اِنْ كَانَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلَـدٌ وَّوَرِثَهٝٓ اَبَوَاهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهٝٓ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِىْ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَـآؤُكُمْۚ لَا تَدْرُوْنَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (11)
اللہ تمہاری اولاد کے حق میں تمہیں حکم دیتا ہے، ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے، پھر اگر دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی حصہ چھوڑے گئے مال میں سے ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے، اور اگر میت کی اولاد ہے تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہیں اور ماں باپ ہی اس کے وارث ہیں تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصہ ہے، پھر اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے، (یہ حصہ ہوگا) اس کی وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد، تمہارے باپ یا تمہارے بیٹے، تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہیں زیادہ نفع پہنچانے والے ہیں، اللہ کی طرف سے یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَـرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهُنَّ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهُنَّ وَلَـدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَـرَكْنَ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِيْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلَالَـةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَـهٝٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنْ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُـمْ شُرَكَـآءُ فِى الثُّلُثِ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصٰى بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ غَيْـرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّـةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (12)
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں سے تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جو وہ چھوڑ جائیں، اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد، اور عورتوں کے لیے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہو، پس اگر تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے، اس وصیت کے بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد، اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے اس کے والدین یا اولاد نہیں ہے لیکن اس میت کا ایک بھائی یا بہن ہے تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے، پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک ہیں، اس وصیت کے بعد جو ہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو، یہ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ جاننے والا تحمل کرنے والا ہے۔
تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يُّطِــعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (13)
یہ اللہ کی قائم کی ہوئی حدیں ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلے (اللہ) اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتَامٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيْـرًا (10)
بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں، اور عنقریب آگ میں داخل ہوں گے۔
يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ ۖ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَـهُنَّ ثُلُثَا مَا تَـرَكَ ۖ وَاِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَـهَا النِّصْفُ ۚ وَلِاَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَـرَكَ اِنْ كَانَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلَـدٌ وَّوَرِثَهٝٓ اَبَوَاهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهٝٓ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِىْ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَـآؤُكُمْۚ لَا تَدْرُوْنَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (11)
اللہ تمہاری اولاد کے حق میں تمہیں حکم دیتا ہے، ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے، پھر اگر دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی حصہ چھوڑے گئے مال میں سے ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے، اور اگر میت کی اولاد ہے تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہیں اور ماں باپ ہی اس کے وارث ہیں تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصہ ہے، پھر اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے، (یہ حصہ ہوگا) اس کی وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد، تمہارے باپ یا تمہارے بیٹے، تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہیں زیادہ نفع پہنچانے والے ہیں، اللہ کی طرف سے یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَـرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهُنَّ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهُنَّ وَلَـدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَـرَكْنَ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِيْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلَالَـةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَـهٝٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنْ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُـمْ شُرَكَـآءُ فِى الثُّلُثِ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصٰى بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ غَيْـرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّـةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (12)
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں سے تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جو وہ چھوڑ جائیں، اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد، اور عورتوں کے لیے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہو، پس اگر تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے، اس وصیت کے بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد، اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے اس کے والدین یا اولاد نہیں ہے لیکن اس میت کا ایک بھائی یا بہن ہے تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے، پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک ہیں، اس وصیت کے بعد جو ہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو، یہ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ جاننے والا تحمل کرنے والا ہے۔
تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يُّطِــعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (13)
یہ اللہ کی قائم کی ہوئی حدیں ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلے (اللہ) اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
وَمَنْ يَّعْصِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ وَيَتَعَدَّ حُدُوْدَهٝ يُدْخِلْـهُ نَارًا خَالِـدًا فِيْـهَا وَلَـهٝ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ (14)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اس کی حدوں سے نکل جائے (اللہ) اسے آگ میں ڈالے گا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔
وَاللَّاتِىْ يَاْتِيْنَ الْفَاحِشَةَ مِنْ نِّسَآئِكُمْ فَاسْتَشْهِدُوْا عَلَيْـهِنَّ اَرْبَعَةً مِّنْكُمْ ۖ فَاِنْ شَهِدُوْا فَاَمْسِكُـوْهُنَّ فِى الْبُيُوْتِ حَتّـٰى يَتَوَفَّاهُنَّ الْمَوْتُ اَوْ يَجْعَلَ اللّـٰهُ لَـهُنَّ سَبِيْلًا (15)
اور تمہاری عورتوں میں سے جو کوئی بدکاری کرے ان پر اپنوں میں سے چار مرد گواہ لاؤ، پھر اگر وہ گواہی دے دیں تو ان عورتوں کو گھروں میں بند رکھو یہاں تک کہ انہیں موت آ جائے یا پھر اللہ ان کے لیے کوئی راستہ نکال دے۔
وَاللَّـذَانِ يَاْتِيَانِـهَا مِنْكُمْ فَاٰذُوْهُمَا ۖ فَاِنْ تَابَا وَاَصْلَحَا فَاَعْـرِضُوْا عَنْـهُمَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ تَوَّابًا رَّحِيْمًا (16)
اور تم میں سے جو دو اشخاص بدکاری کریں، تو ان کو تکلیف دو پھر اگر وہ توبہ کریں اور اپنی اصلاح کرلیں تو انہیں چھوڑ دو بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔
اِنَّمَا التَّوْبَةُ عَلَى اللّـٰهِ لِلَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السُّوٓءَ بِجَهَالَـةٍ ثُـمَّ يَتُـوْبُوْنَ مِنْ قَرِيْبٍ فَاُولٰٓئِكَ يَتُـوْبُ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (17)
اللہ پر توبہ قبول کرنے کا حق انہیں لوگوں کے لیے ہے جو جہالت کی وجہ سے برا کام کرتے ہیں پھر جلد ہی توبہ کر لیتے ہیں ان لوگوں کو اللہ معاف کر دیتا ہے، اور اللہ سب کچھ جاننے والا دانا ہے۔
وَلَيْسَتِ التَّوْبَةُ لِلَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السَّيِّئَاتِ حَتّــٰٓى اِذَا حَضَرَ اَحَدَهُـمُ الْمَوْتُ قَالَ اِنِّـىْ تُبْتُ الْاٰنَۖ وَلَا الَّـذِيْنَ يَمُوْتُوْنَ وَهُـمْ كُفَّارٌ ۚ اُولٰٓئِكَ اَعْتَدْنَا لَـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (18)
اور ایسے لوگوں کی توبہ قبول نہیں ہے جو برے کام کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت کا وقت آ جاتا ہے تو اس وقت کہتا ہے کہ اب میں توبہ کرتا ہوں، اور اسی طرح ان لوگوں کی توبہ بھی قبول نہیں ہے جو کفر کی حالت میں مرتے ہیں، ان کے لیے ہم نے دردناک عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا يَحِلُّ لَكُمْ اَنْ تَرِثُوا النِّسَآءَ كَرْهًا ۖ وَلَا تَعْضُلُوْهُنَّ لِتَذْهَبُوْا بِبَعْضِ مَآ اٰتَيْتُمُوْهُنَّ اِلَّآ اَنْ يَّاْتِيْنَ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَـةٍ ۚ وَعَاشِرُوْهُنَّ بِالْمَعْـرُوْفِ ۚ فَاِنْ كَرِهْتُمُوْهُنَّ فَـعَسٰٓى اَنْ تَكْـرَهُوْا شَيْئًا وَّيَجْعَلَ اللّـٰهُ فِيْهِ خَيْـرًا كَثِيْـرًا (19)
اے ایمان والو! تمہیں یہ حلال نہیں کہ زبردستی عورتوں کو میراث میں لے لو، اور نہ ان کو اس واسطے روکے رکھو کہ ان سے کچھ اپنا دیا ہوا مال واپس لے سکو مگر (تب لے سکتے ہو) اگر وہ کسی صریح بد چلنی کا ارتکاب کریں، اور عورتوں کے ساتھ اچھی طرح سے زندگی بسر کرو، اگر وہ تمہیں نا پسند ہوں تو ممکن ہے کہ تمہیں ایک چیز پسند نہ آئے مگر اللہ نے اس میں بہت کچھ بھلائی رکھی ہو۔
وَاِنْ اَرَدْتُّـمُ اسْتِبْدَالَ زَوْجٍ مَّكَانَ زَوْجٍۙ وَاٰتَيْتُـمْ اِحْدَاهُنَّ قِنْطَارًا فَلَا تَاْخُذُوْا مِنْهُ شَيْئًا ۚ اَتَاْخُذُوْنَهٝ بُـهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (20)
اور اگر تم ایک عورت کو دوسری عورت سے بدلنا چاہو، اور ایک کو بہت سا مال دے چکے ہو تو اس میں سے کچھ بھی واپس نہ لو، کیا تم اسے بہتان لگا کر اور صریح ظلم کر کے واپس لو گے۔
وَكَيْفَ تَاْخُذُوْنَهٝ وَقَدْ اَفْضٰى بَعْضُكُمْ اِلٰى بَعْضٍ وَّاَخَذْنَ مِنْكُمْ مِّيْثَاقًا غَلِيْظًا (21)
تم اسے کیونکر لے سکتے ہو جب کہ تم میں سے ہر ایک دوسرے سے لطف اندوز ہو چکا ہے اور وہ عورتیں تم سے پختہ عہد لے چکی ہیں۔
وَلَا تَنْكِحُوْا مَا نَكَحَ اٰبَآؤُكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۚ اِنَّهٝ كَانَ فَاحِشَةً وَّمَقْتًاۖ وَّسَآءَ سَبِيْلًا (22)
ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپ نکاح کر چکے ہیں مگر جو پہلے ہو چکا (وہ معاف ہے)، بے شک یہ بے حیائی ہے اور غضب کا کام ہے، اور برا چلن ہے۔
حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ اُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَاَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْاَخِ وَبَنَاتُ الْاُخْتِ وَاُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِـىٓ اَرْضَعْنَكُمْ وَاَخَوَاتُكُمْ مِّنَ الرَّضَاعَةِ وَاُمَّهَاتُ نِسَآئِكُمْ وَرَبَآئِبُكُمُ اللَّاتِىْ فِىْ حُجُوْرِكُمْ مِّنْ نِّسَآئِكُمُ اللَّاتِىْ دَخَلْتُـمْ بِـهِنَّۖ فَاِنْ لَّمْ تَكُـوْنُوْا دَخَلْتُـمْ بِـهِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْۖ وَحَلَآئِلُ اَبْنَـآئِكُمُ الَّـذِيْنَ مِنْ اَصْلَابِكُمْۙ وَاَنْ تَجْـمَعُوْا بَيْنَ الْاُخْتَيْنِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (23)
تم پر حرام ہیں تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور جن ماؤں نے تمہیں دودھ پلایا اور تمہاری دودھ شریک بہنیں اور تمہاری عورتوں کی مائیں اور تمہاری عورتوں کی بیٹیاں جنہوں نے تمہاری گود میں پرورش پائی ہے (ایسی عورتیں) جن کے ساتھ تم نے جنسی تعلق قائم کیا ہو، اور اگر جنسی تعلق قائم نہ ہوا ہو تو پھر (ان کی بیٹیوں کے ساتھ) نکاح میں کچھ گناہ نہیں، اور تمہارے سگے بیٹوں کی عورتیں (بھی تم پر حرام ہیں)، اور دو بہنوں کو اکھٹا کرنا (ایک نکاح میں حرام ہے) مگر جو پہلے ہو چکا، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۖ كِتَابَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ ۚ وَاُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰلِكُمْ اَنْ تَبْتَغُوْا بِاَمْوَالِكُمْ مُّحْصِنِيْنَ غَيْـرَ مُسَافِحِيْنَ ۚ فَمَا اسْتَمْتَعْتُـمْ بِهٖ مِنْـهُنَّ فَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ فَرِيْضَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيْمَا تَـرَاضَيْتُـمْ بِهٖ مِنْ بَعْدِ الْفَرِيْضَةِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِيمًا (24)
اور خاوند والی عورتیں (بھی حرام ہیں) مگر جن (لونڈیوں) کے تم مالک بن جاؤ، یہ اللہ کا قانون تم پر لازم ہے، اور ان کے سوا تم پر سب عورتیں حلال ہیں بشرطیکہ انہیں اپنے مال کے بدلے میں طلب کرو لیکن نکاح کرنے کے لیے نہ کہ آزاد شہوت رانی کرنے لیے، پھر ان عورتوں میں سے جسے تم کام میں لائے ہو تو ان کے جو حق مقرر ہوئے ہیں وہ انہیں دے دو، البتہ ایسے سمجھوتے میں کوئی گناہ نہیں ہے جو مہر کے مقرر ہو جانے کے بعد آپس کی باہمی رضامندی سے ہو جائے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَمَنْ لَّمْ يَسْتَطِعْ مِنْكُمْ طَوْلًا اَنْ يَّنْكِحَ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ فَمِنْ مَّا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ مِّنْ فَـتَيَاتِكُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ۚ وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِاِيْمَانِكُمْ ۚ بَعْضُكُمْ مِّنْ بَعْضٍ ۚ فَانْكِحُوْهُنَّ بِاِذْنِ اَهْلِهِنَّ وَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ بِالْمَعْـرُوْفِ مُحْصَنَاتٍ غَيْـرَ مُسَافِحَاتٍ وَّلَا مُتَّخِذَاتِ اَخْدَانٍ ۚ فَاِذَآ اُحْصِنَّ فَاِنْ اَتَيْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَيْـهِنَّ نِصْفُ مَا عَلَى الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ ۚ ذٰلِكَ لِمَنْ خَشِىَ الْعَنَتَ مِنْكُمْ ۚ وَاَنْ تَصْبِـرُوْا خَيْـرٌ لَّكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (25)
اور جو کوئی تم میں سے اس بات کی طاقت نہ رکھے کہ خاندانی مسلمان عورتیں نکاح میں لائے تو تمہاری ان لونڈیوں میں سے کسی سے نکاح کر لے جو تمہارے قبضے میں ہوں اور ایماندار بھی ہوں، اور اللہ تمہارے ایمانوں کا حال خوب جانتا ہے، تم آپس میں ایک ہو، اس لیے ان کے مالکوں کی اجازت سے ان سے نکاح کر لو اور دستور کے موافق ان کے مہر دے دو لیکن یہ کہ وہ نکاح میں آنے والیاں ہوں آزاد شہوت رانیاں کرنے والیاں نہ ہوں اور نہ چھپی یاری کرنے والیاں، پس جب وہ قید نکاح میں آجائیں تو پھر اگر بے حیائی کا کام کریں تو ان پر آدھی سزا ہے جو خاندانی عورتوں پر مقرر کی گئی ہے، یہ سہولت اس کے لیے ہے جو کوئی تم میں سے تکلیف میں پڑنے سے ڈرے، اور اگر تم صبر کرو تو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
يُرِيْدُ اللّـٰهُ لِيُـبَيِّنَ لَكُمْ وَيَـهْدِيَكُمْ سُنَنَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَيَتُـوْبَ عَلَيْكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (26)
اللہ چاہتا ہے کہ تمہارے لیے (قوانین) بیان کرے اور تمہیں پہلوں کی راہ پر چلائے اور تمہاری توبہ قبول وَاللّـٰهُ يُرِيْدُ اَنْ يَّتُـوْبَ عَلَيْكُمْ وَيُرِيْدُ الَّـذِيْنَ يَتَّبِعُوْنَ الشَّهَوَاتِ اَنْ تَمِيْلُوْا مَيْلًا عَظِيْمًا (27)
اور اللہ چاہتا ہے کہ تم پر اپنی رحمت سے متوجہ ہو اور جو لوگ اپنے مزوں کے پیچھے لگے ہوئے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے بہت دور ہٹ جاؤ۔
يُرِيْدُ اللّـٰهُ اَنْ يُّخَفِّفَ عَنْكُمْ ۚ وَخُلِقَ الْاِنْسَانُ ضَعِيْفًا (28)
اللہ چاہتا ہے کہ تم سے بوجھ ہلکا کر دے، اور انسان تو کمزور ہی پیدا کیا گیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّآ اَنْ تَكُـوْنَ تِجَارَةً عَنْ تَـرَاضٍ مِّنْكُمْ ۚ وَلَا تَقْتُلُوٓا اَنْفُسَكُمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيْمًا (29)
اے ایمان والو! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق نہ کھاؤ مگر یہ کہ آپس کی خوشی سے تجارت ہو، اور آپس میں کسی کو قتل نہ کرو، بے شک اللہ تم پر مہربان ہے۔
وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ عُدْوَانًا وَّظُلْمًا فَسَوْفَ نُصْلِيْهِ نَارًا ۚ وَكَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرًا (30)
اور جو شخص تعدّی اور ظلم سے یہ کام کرے گا تو ہم اسے آگ میں ڈالیں گے، اور یہ اللہ پر آسان ہے۔
اِنْ تَجْتَنِبُوْا كَبَآئِرَ مَا تُنْـهَوْنَ عَنْهُ نُكَـفِّرْ عَنْكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَنُدْخِلْكُمْ مُّدْخَلًا كَرِيْمًا (31)
اگر تم ان بڑے گناہوں سے بچو گے جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے تو ہم تمہارے چھوٹے گناہ معاف کردیں گے اور تمہیں عزت کے مقام میں داخل کریں گے۔
وَلَا تَتَمَنَّوْا مَا فَضَّلَ اللّـٰهُ بِهٖ بَعْضَكُمْ عَلٰى بَعْضٍ ۚ لِّلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبُوْا ۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبْنَ ۚ وَاسْاَلُوا اللّـٰهَ مِنْ فَضْلِـهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْمًا (32)
اور مت ہوس کرو اس فضیلت میں جو اللہ نے بعض کو بعض پر دی ہے، مردوں کو اپنی کمائی سے حصہ ہے، اور عورتوں کو اپنی کمائی سے حصہ ہے، اور اللہ سے اس کا فضل مانگو، بے شک اللہ کو ہر چیز کا علم ہے۔
وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِىَ مِمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَ ۚ وَالَّـذِيْنَ عَقَدَتْ اَيْمَانُكُمْ فَاٰتُوْهُـمْ نَصِيْبَـهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدًا (33)
اور ہر شخص کے لیے ہم نے وارث مقرر کر دیے ہیں اس مال کے جو ماں باپ یا رشتہ دار چھوڑ کر مریں، اور وہ لوگ جن سے تمہارے عہد و پیمان ہوں تو انہیں ان کا حصہ دے دو، بے شک اللہ ہر چیز پر گواہ ہے۔
اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّـٰهُ بَعْضَهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّبِمَآ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِـهِـمْ ۚ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللّـٰهُ ۚ وَاللَّاتِىْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَهُنَّ فَعِظُوْهُنَّ وَاهْجُرُوْهُنَّ فِى الْمَضَاجِــعِ وَاضْرِبُوْهُنَّ ۖ فَاِنْ اَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَيْـهِنَّ سَبِيْلًا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيْـرًا (34)
مرد عورتوں پر حاکم ہیں اس لیے کہ اللہ نے ایک کو دوسرے پر فضیلت دی ہے اور اس لیے کہ انہوں نے اپنے مال خرچ کیے ہیں، پھر نیک عورتیں تابعدار ہوتی ہیں کہ مردوں کی غیر موجودگی میں اللہ کی مدد سے (ان کے حقوق کی) حفاظت کرتی ہیں، اور جن عورتوں سے تمہیں سرکشی کا خطرہ ہو تو انہیں سمجھاؤ اور بستر میں انہیں جدا کر دو اور مارو، پھر اگر تمہارا کہا مان جائیں تو ان پر الزام لگانے کے لیے بہانے مت تلاش کرو، بے شک اللہ سب سے اوپر بڑا ہے۔
وَاِنْ خِفْتُـمْ شِقَاقَ بَيْنِـهِمَا فَابْعَثُوْا حَكَمًا مِّنْ اَهْلِـهٖ وَحَكَمًا مِّنْ اَهْلِهَاۚ اِنْ يُّرِيْدَآ اِصْلَاحًا يُّوَفِّـقِ اللّـٰهُ بَيْنَـهُمَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا خَبِيْـرًا (35)
اور اگر تمہیں کہیں میاں بیوی کے تعلقات بگڑ جانے کا خطرہ ہو تو ایک منصف شخص کو مرد کے خاندان میں سے اور ایک منصف شخص کو عورت کے خاندان میں سے مقرر کرو، اگر یہ دونوں صلح کرنا چاہیں گے تو اللہ ان دونوں میں موافقت کر دے گا، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے۔
وَاعْبُدُوا اللّـٰهَ وَلَا تُشْـرِكُوْا بِهٖ شَيْئًا ۖ وَّبِالْوَالِـدَيْنِ اِحْسَانًا وَّبِذِى الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنِ وَالْجَارِ ذِى الْقُرْبٰى وَالْجَارِ الْجُنُبِ وَالصَّاحِبِ بِالْجَنْبِ وَابْنِ السَّبِيْلِ وَمَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ مُخْتَالًا فَخُوْرًا (36)
اور اللہ کی بندگی کرو اور کسی کو اس کا شریک نہ کرو، اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور قریبی ہمسایہ اور اجنبی ہمسایہ اور پاس بیٹھنے والے اور مسافر اور اپنے غلاموں کے ساتھ بھی (نیکی کرو)، بے شک اللہ پسند نہیں کرتا اِترانے والے بڑائی کرنے والے شخص کو۔
اَلَّـذِيْنَ يَبْخَلُوْنَ وَيَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَيَكْـتُمُوْنَ مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ ۗ وَاَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (37)
جو لوگ بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بخل سکھاتے ہیں اور اسے چھپاتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دیا ہے ، اور ہم نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَـهُـمْ رِئَـآءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَلَا بِالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۗ وَمَنْ يَّكُنِ الشَّيْطَانُ لَـهٝ قَرِيْنًا فَسَآءَ قَرِيْنًا (38)
اور جو لوگ اپنے مالوں کو لوگوں کے دکھانے میں خرچ کرتے ہیں اور اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں لاتے، اور جس کا شیطان ساتھی ہوا تو وہ بہت برا ساتھی ہے۔
وَمَاذَا عَلَيْـهِـمْ لَوْ اٰمَنُـوْا بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَاَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقَهُـمُ اللّـٰهُ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِـهِـمْ عَلِيْمًا (39)
اور اگر یہ اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لے آتے اور اللہ کے دیے ہوئے مال میں سے خرچ کرتے تو ان کا کیا نقصان تھا، اور اللہ انہیں خوب جانتا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ ۖ وَاِنْ تَكُ حَسَنَةً يُّضَاعِفْهَا وَيُؤْتِ مِنْ لَّـدُنْهُ اَجْرًا عَظِيْمًا (40)
بے شک اللہ کسی کا ایک ذرہ برابر بھی حق نہیں رکھتا، اور اگر نیکی ہو تو اس کو دگنا کر دیتا ہے اور اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتا ہے۔
فَكَـيْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ بِشَهِيْدٍ وَّجِئْنَا بِكَ عَلٰى هٰٓؤُلَآءِ شَهِيْدًا (41)
پھر کیا حال ہوگا جب ہم ہر امت میں سے گواہ بلائیں گے اور تمہیں ان پر گواہ کر کے لائیں گے۔
يَوْمَئِذٍ يَّوَدُّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَعَصَوُا الرَّسُوْلَ لَوْ تُسَوَّىٰ بِـهِـمُ الْاَرْضُۖ وَلَا يَكْـتُمُوْنَ اللّـٰهَ حَدِيْثًا (42)
جن لوگوں نے کفر کیا تھا اور رسول کی نافرمانی کی تھی وہ اس دن کی آرزو کریں گے کہ زمین کے برابر ہو جائیں، اور اللہ سے کوئی بات نہ چھپا سکیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَاَنْتُـمْ سُكَارٰى حَتّـٰى تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ وَلَا جُنُـبًا اِلَّا عَابِرِىْ سَبِيْلٍ حَتّـٰى تَغْتَسِلُوْا ۚ وَاِنْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَوْ عَلٰى سَفَرٍ اَوْ جَآءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَـآئِطِ اَوْ لَامَسْتُـمُ النِّسَآءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَآءً فَـتَيَمَّمُوْا صَعِيْدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَاَيْدِيْكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُوْرًا (43)
اے ایمان والو! جس وقت تم نشہ میں ہو تو نماز کے نزدیک نہ جاؤ یہاں تک کہ سمجھ سکو کہ تم کیا کہہ رہے ہو اور نہ جنابت کی حالت میں سفر کے علاوہ (نماز پڑھو) یہاں تک کہ غسل کر لو، اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی شخص رفع حاجت کر کے آئے یا عورتوں کے پاس گئے ہو پھر تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے کام لو اور اسے اپنے مونہوں پر اور ہاتھوں پر ملو، بے شک اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يَشْتَـرُوْنَ الضَّلَالَـةَ وَيُرِيْدُوْنَ اَنْ تَضِلُّوا السَّبِيْلَ (44)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کچھ حصہ کتاب سے ملا ہے وہ گمراہی خریدتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم بھی راستہ گم کر دو۔
وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِاَعْدَآئِكُمْ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَلِيًّا وَّكَفٰى بِاللّـٰهِ نَصِيْـرًا (45)
اور اللہ تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے، اور تمہاری حمایت اور مدد کے لیے اللہ ہی کافی ہے۔
مِّنَ الَّـذِيْنَ هَادُوْا يُحَرِّفُوْنَ الْكَلِمَ عَنْ مَّوَاضِعِهٖ وَيَقُوْلُوْنَ سَـمِعْنَا وَعَصَيْنَا وَاسْـمَعْ غَيْـرَ مُسْـمَعٍ وَّرَاعِنَا لَيًّا بِاَلْسِنَـتِـهِـمْ وَطَعْنًا فِى الـدِّيْنِ ۚ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ قَالُوْا سَـمِعْنَا وَاَطَعْنَا وَاسْـمَعْ وَانْظُرْنَا لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ وَاَقْـوَمَ وَلٰكِنْ لَّـعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ بِكُـفْرِهِـمْ فَلَا يُؤْمِنُـوْنَ اِلَّا قَلِيْلًا (46)
یہودیوں میں بعض ایسے ہیں جو الفاظ کو ان کے محل سے پھیر (بگاڑ) دیتے ہیں اور کہتے ہیں ہم نے سنا اور نہیں مانا اور (کہتے ہیں) سنو! تمہیں نہ سنایا جائے اور (کہتے ہیں) راعِنا اپنی زبان کو مروڑ کر اور دین میں طعن کرنے کے خیال سے، اور اگر وہ یوں کہتے کہ ہم نے سنا اور ہم نے مانا اور تو سن اور ہم پر نظر کر تو ان کے حق میں بہتر اور درست ہوتا لیکن ان کے کفر کے سبب سے اللہ نے ان پر لعنت کی سو ان میں سے بہت کم لوگ ایمان لائیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ اٰمِنُـوْا بِمَا نَزَّلْنَا مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ نَّطْمِسَ وُجُوْهًا فَنَرُدَّهَا عَلٰٓى اَدْبَارِهَآ اَوْ نَلْعَنَـهُـمْ كَمَا لَعَنَّـآ اَصْحَابَ السَّبْتِ ۚ وَكَانَ اَمْرُ اللّـٰهِ مَفْعُوْلًا (47)
اے کتاب والو! اس پر ایمان لے آؤ جو ہم نے نازل کیا ہے اس کتاب کی تصدیق کرتا ہے جو تمہارے پاس ہے اس سے پہلے کہ ہم بہت سے چہروں کو مٹا ڈالیں پھر انہیں پیٹھ کی طرف الٹ دیں یا ان پر لعنت کریں جس طرح ہم نے ہفتے کے دن والوں پر لعنت کی تھی، اور اللہ کا حکم تو نافذ ہو کر ہی رہتا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِهٖ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَآءُ ۚ وَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللّـٰهِ فَقَدِ افْـتَـرٰٓى اِثْمًا عَظِيْمًا (48)
بے شک اللہ اسے نہیں بخشتا جو اس کا شریک ٹھہرائے اور شرک کے علاوہ دوسرے گناہ جسے چاہے بخشتا ہے، اور جس نے اللہ کا شریک ٹھہرایا اس نے بڑا ہی گناہ کیا۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يُزَكُّوْنَ اَنْفُسَهُـمْ ۚ بَلِ اللّـٰهُ يُزَكِّىْ مَنْ يَّشَآءُ وَلَا يُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (49)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اپنی پاکیزگی کا دم بھرتے ہیں، بلکہ اللہ جسے چاہے پاک کرتا ہے اور ان پر دھاگے کے برابر بھی ظلم نہ ہوگا۔
اُنْظُرْ كَيْفَ يَفْتَـرُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ ۖ وَكَفٰى بِهٓ ٖ اِثْمًا مُّبِيْنًا (50)
دیکھو یہ لوگ اللہ پر کیسا جھوٹ باندھتے ہیں، یہی ایک صریح گنا ہ کافی ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُؤْمِنُـوْنَ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوْتِ وَيَقُوْلُوْنَ لِلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا هٰٓؤُلَآءِ اَهْدٰى مِنَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا سَبِيْلًا (51)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کتاب کا کچھ حصہ دیا گیا وہ بتوں اور شیطانوں کو مانتے ہیں اور کافروں سے کہتے ہیں کہ یہ مسلمانوں سے زیادہ راہِ راست پر ہیں۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ لَعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ ۖ وَمَنْ يَّلْـعَنِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ نَصِيْـرًا (52)
یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ کی لعنت ہے، اور جس پر اللہ لعنت کرے اس کا تو کوئی مددگار نہیں پائے گا۔
اَمْ لَـهُـمْ نَصِيْبٌ مِّنَ الْمُلْكِ فَاِذًا لَّا يُؤْتُوْنَ النَّاسَ نَقِيْـرًا (53)
کیا سلطنت میں ان کا بھی کچھ حصہ ہے، پھر تو یہ لوگوں کو ایک تِل کے برابر بھی نہیں دیں گے۔
اَمْ يَحْسُدُوْنَ النَّاسَ عَلٰى مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ ۖ فَقَدْ اٰتَيْنَـآ اٰلَ اِبْرَاهِيْـمَ الْكِتَابَ وَالْحِكْـمَةَ وَاٰتَيْنَاهُـمْ مُّلْكًا عَظِيْمًا (54)
یا لوگوں سے حسد کرتے ہیں اس پر جو اللہ نے ان کو اپنے فضل سے دیا ہے، ہم نے تو ابراہیم کی اولاد کو کتاب اور حکمت عطا کی ہے اور ان کو ہم نے بڑی بادشاہی دی ہے۔
فَمِنْـهُـمْ مَّنْ اٰمَنَ بِهٖ وَمِنْـهُـمْ مَّن صَدَّ عَنْهُ ۚ وَكَفٰى بِجَهَنَّـمَ سَعِيْـرًا (55)
پھر ان میں سے کوئی اس پر ایمان لایا اور کوئی اس سے ہٹ گیا، اور دوزخ کی بھڑکتی ہوئی آگ کافی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِنَا سَوْفَ نُصْلِيْـهِـمْ نَارًاۖ كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُهُـمْ بَدَّلْنَاهُـمْ جُلُوْدًا غَيْـرَهَا لِيَذُوْقُوا الْعَذَابَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَزِيْزًا حَكِـيْمًا (56)
بے شک جن لوگوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا انہیں ہم آگ میں ڈال دیں گے، جس وقت ان کی کھالیں جل جائیں گی تو ہم ان کو اور کھالیں بدل دیں گے تاکہ عذاب چکھتے رہیں، بے شک اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَنُدْخِلُـهُـمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۖ لَّـهُـمْ فِيْـهَآ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ ۖ وَّنُدْخِلُـهُـمْ ظِلًّا ظَلِيْلًا (57)
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے انہیں ہم ایسے باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، ان کے لیے وہاں ستھری عورتیں ہوں گی، اور ہم انہیں گھنی چھاؤں میں رکھیں گے۔
اِنَّ اللّـٰهَ يَاْمُرُكُمْ اَنْ تُؤَدُّوا الْاَمَانَاتِ اِلٰٓى اَهْلِهَاۙ وَاِذَا حَكَمْتُـمْ بَيْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْكُمُوْا بِالْعَدْلِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ نِعِمَّا يَعِظُكُمْ بِهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ سَـمِيْعًا بَصِيْـرًا (58)
بے شک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں امانت والوں کو پہنچا دو، اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف سے فیصلہ کرو، بے شک اللہ تمہیں نہایت اچھی نصیحت کرتا ہے، بے شک اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَاُولِى الْاَمْرِ مِنْكُمْ ۖ فَاِنْ تَنَازَعْتُـمْ فِىْ شَىْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّـٰهِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ كُنْتُـمْ تُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۚ ذٰلِكَ خَيْـرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِيْلًا (59)
اے ایمان والو! اللہ کی فرمانبرداری کرو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اور ان لوگوں کی جو تم میں سے حاکم ہوں، پھر اگر آپس میں کسی چیز میں جھگڑا کرو تو اسے اللہ اور اس کے رسول کی طرف لاؤ اگر تم اللہ پر اور قیامت کے دن پر یقین رکھتے ہو، یہی بات اچھی ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت بہتر ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يَزْعُمُوْنَ اَنَّـهُـمْ اٰمَنُـوْا بِمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّتَحَاكَمُوٓا اِلَى الطَّاغُوْتِ وَقَدْ اُمِرُوٓا اَنْ يَّكْـفُرُوْا بِهٖۖ وَيُرِيْدُ الشَّيْطَانُ اَنْ يُّضِلَّهُـمْ ضَلَالًا بَعِيْدًا (60)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اس چیز پر ایمان لانے کا دعوٰی کرتے ہیں جو تجھ پر نازل کی گئی ہے اور اس چیز پر جو تم سے پہلے نازل کی گئی، وہ چاہتے ہیں کہ اپنا فیصلہ شیطان سے کرائیں حالانکہ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ اسے نہ مانیں، اور شیطان تو چاہتا ہے کہ انہیں بہکا کر دور جا ڈالے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ تَعَالَوْا اِلٰى مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ وَاِلَى الرَّسُوْلِ رَاَيْتَ الْمُنَافِقِيْنَ يَصُدُّوْنَ عَنْكَ صُدُوْدًا (61)
اور جب انہیں کہا جاتا ہے کہ جو چیز اللہ نے نازل کی ہے اس کی طرف آؤ اور رسول کی طرف آؤ تب تو منافقوں کو دیکھے گا کہ تجھ سے پہلو تہی کرتے ہیں۔
فَكَـيْفَ اِذَآ اَصَابَتْـهُـمْ مُّصِيْبَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْـهِـمْ ثُـمَّ جَآءُوْكَ يَحْلِفُوْنَ بِاللّـٰهِ اِنْ اَرَدْنَـآ اِلَّآ اِحْسَانًا وَّتَوْفِيْقًا (62)
پھر کیسے (معذرت خواہ) ہوتے ہیں جب ان کے اپنے ہاتھوں سے لائی ہوئی مصیبت ان پر آتی ہے پھر تیرے پاس آ کر خدا کی قسمیں کھاتے ہیں کہ ہمیں تو سوائے بھلائی اور باہمی موافقت کے اور کوئی غرض نہ تھی۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ يَعْلَمُ اللّـٰهُ مَا فِىْ قُلُوْبِـهِـمْۖ فَاَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ وَعِظْهُـمْ وَقُلْ لَّـهُـمْ فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ قَوْلًا بَلِيْغًا (63)
یہ وہ لوگ ہیں اللہ جانتا ہے جو ان کے دلوں میں ہے، پس تو انہیں نظر انداز کر اور انہیں نصیحت کر اور ان سے ایسی بات کہو جو ان کے دلوں میں اتر جائے۔
وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا لِيُطَاعَ بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۚ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ اِذ ظَّلَمُوٓا اَنْفُسَهُـمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّـٰهَ وَاسْتَغْفَرَ لَـهُـمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّـٰهَ تَوَّابًا رَّحِيْمًا (64)
اور ہم نے کبھی کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اسی واسطے کہ اللہ کے حکم سے اس کی تابعداری کی جائے، اور جب انہوں نے اپنے نفسوں پر ظلم کیا تھا تو تیرے پاس آتے پھر اللہ سے معافی مانگتے اور رسول بھی ان کی معافی کی درخواست کرتا تو یقیناً یہ اللہ کو بخشنے والا رحم کرنے والا پاتے۔
فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ حَتّـٰى يُحَكِّمُوْكَ فِيْمَا شَجَرَ بَيْنَـهُـمْ ثُـمَّ لَا يَجِدُوْا فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا (65)
سو تیرے رب کی قسم ہے یہ کبھی مومن نہیں ہوں گے جب تک کہ اپنے اختلافات میں تجھے منصف نہ مان لیں پھر تیرے فیصلہ پر اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہ پائیں اور خوشی سے قبول کریں۔
وَلَوْ اَنَّا كَتَبْنَا عَلَيْـهِـمْ اَنِ اقْتُلُـوٓا اَنْفُسَكُمْ اَوِ اخْرُجُوْا مِنْ دِيَارِكُمْ مَّا فَـعَلُوْهُ اِلَّا قَلِيْلٌ مِّنْـهُـمْ ۖ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ فَـعَلُوْا مَا يُوْعَظُوْنَ بِهٖ لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ وَاَشَدَّ تَـثْبِيْتًا (66)
اور اگر ہم ان پر حکم کرتے کہ اپنی جانوں کو ہلاک کر دو یا اپنے گھروں سے نکل جاؤ تو ان میں سے بہت ہی کم آدمی اس پر عمل کرتے، اور اگر یہ لوگ وہ کریں جو ان کو نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا اور (دین میں) زیادہ ثابت رکھنے والا ہوتا۔
وَاِذًا لَّاٰتَيْنَاهُـمْ مِّنْ لَّـدُنَّـآ اَجْرًا عَظِيْمًا (67)
اور اس وقت البتہ ہم ان کو اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتے۔
وَلَـهَدَيْنَاهُـمْ صِرَاطًا مُّسْتَقِيْمًا (68)
اور البتہ انہیں سیدھا راستہ دکھاتے۔
وَمَنْ يُّطِعِ اللّـٰهَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰٓئِكَ مَعَ الَّـذِيْنَ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ مِّنَ النَّبِيِّيْنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّهَدَآءِ وَالصَّالِحِيْنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰٓئِكَ رَفِيْقًا (69)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کا فرمانبردار ہو تو ایسے لوگ ان کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا جو نبیوں اور صدیقوں اور شہیدوں اور صالحوں میں سے ہیں، اور یہ رفیق کیسے اچھے ہیں۔
ذٰلِكَ الْفَضْلُ مِنَ اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ عَلِيْمًا (70)
یہ اللہ کی طرف سے احسان ہے، اور اللہ کافی ہے جاننے والا۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا خُذُوْا حِذْرَكُمْ فَانْفِرُوْا ثُـبَاتٍ اَوِ انْفِرُوْا جَـمِيْعًا (71)
اے ایمان والو! اپنے ہتھیار لے لو پھر جدا جدا فوج ہو کر نکلو یا سب اکٹھے ہو کر نکلو۔
وَاِنَّ مِنْكُمْ لَمَنْ لَّـيُـبَطِّـئَنَّۚ فَاِنْ اَصَابَتْكُمْ مُّصِيْـبَةٌ قَالَ قَدْ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَىَّ اِذْ لَمْ اَكُنْ مَّعَهُـمْ شَهِيْدًا (72)
اور بے شک تم میں ایسا شخص بھی ہے جو (لڑائی سے) جی چراتا ہے، پھر اگر تم پر کوئی مصیبت آجائے تو کہتا ہے کہ اللہ نے مجھ پر فضل کیا کہ میں ان لوگوں کے ساتھ نہ تھا۔
وَلَئِنْ اَصَابَكُمْ فَضْلٌ مِّنَ اللّـٰهِ لَيَقُوْلَنَّ كَاَنْ لَّمْ تَكُنْ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهٝ مَوَدَّةٌ يَّا لَيْتَنِىْ كُنْتُ مَعَهُـمْ فَاَفُوْزَ فَوْزًا عَظِيْمًا (73)
اور اگر اللہ کی طرف سے تم پر فضل ہو تو اس طرح کہنے لگتا ہے کہ گویا تمہارے اور اس کے درمیان دوستی کا کوئی تعلق ہی نہیں کہ کاش میں بھی ان کے ساتھ ہوتا تو بڑی مراد پاتا۔
فَلْيُـقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ الَّـذِيْنَ يَشْرُوْنَ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا بِالْاٰخِرَةِ ۚ وَمَنْ يُّقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَيُـقْتَلْ اَوْ يَغْلِبْ فَسَوْفَ نُؤْتِيْهِ اَجْرًا عَظِيْمًا (74)
پھر چاہیے کہ اللہ کی راہ میں وہ لوگ لڑیں جو دنیا کی زندگی کو آخرت کے بدلے بیچتے ہیں، اور جو کوئی اللہ کی راہ میں لڑے پھر مارا جائے یا غالب رہے تو اسے ہم بڑا ثواب دیں گے۔
وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَالْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالْوِلْـدَانِ الَّـذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَـآ اَخْرِجْنَا مِنْ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ اَهْلُـهَاۚ وَاجْعَل لَّنَا مِنْ لَّـدُنْكَ وَلِيًّا وَّاجْعَل لَّنَا مِنْ لَّـدُنْكَ نَصِيْـرًا (75)
اور کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں ان بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کہتے ہیں اے ہمارے رب ہمیں اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں، اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی حمایتی کر دے اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی مددگار بنا دے۔
اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۖ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ الطَّاغُوْتِ فَقَاتِلُوٓا اَوْلِيَآءَ الشَّيْطَانِ ۖ اِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيْفًا (76)
جو ایمان والے ہیں وہ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں، اور جو کافر ہیں وہ شیطان کی راہ میں لڑتے ہیں سو تم شیطان کے ساتھیوں سے لڑو، بے شک شیطان کا فریب کمزور ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ قِيْلَ لَـهُـمْ كُفُّوٓا اَيْدِيَكُمْ وَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَۚ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيْـهِـمُ الْقِتَالُ اِذَا فَرِيْقٌ مِّنْـهُـمْ يَخْشَوْنَ النَّاسَ كَخَشْيَةِ اللّـٰهِ اَوْ اَشَدَّ خَشْيَةً ۚ وَقَالُوْا رَبَّنَا لِمَ كَتَبْتَ عَلَيْنَا الْقِتَالَۚ لَوْلَآ اَخَّرْتَنَـآ اِلٰٓى اَجَلٍ قَرِيْبٍ ۗ قُلْ مَتَاعُ الـدُّنْيَا قَلِيْلٌ ؕ وَالْاٰخِرَةُ خَيْـرٌ لِّمَنِ اتَّقٰىۚ وَلَا تُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (77)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کہا گیا تھا کہ اپنے ہاتھ روکے رکھو اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو، پھر جب انہیں لڑنے کا حکم دیا گیا اس وقت ان میں سے ایک جماعت لوگوں سے ایسا ڈرنے لگی جیسا کہ اللہ کا ڈر ہو یا اس سے بھی زیادہ ڈر، اور کہنے لگے اے ہمارے رب! تو نے ہم پر لڑنا کیوں فرض کیا، کیوں نہ ہمیں تھوڑی مدت اور مہلت دی، ان سے کہہ دو کہ دنیا کا فائدہ تھوڑا ہے، اور آخرت پرہیزگاروں کے لیے بہتر ہے، اور ایک دھاگے کے برابر بھی تم سے بے انصافی نہیں کی جائے گی۔
اَيْنَمَا تَكُـوْنُوْا يُدْرِكْكُّمُ الْمَوْتُ وَلَوْ كُنْتُـمْ فِىْ بُـرُوْجٍ مُّشَيَّدَةٍ ۗ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ حَسَنَـةٌ يَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ سَيِّئَةٌ يَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِكَ ۚ قُلْ كُلٌّ مِّنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ فَمَالِ هٰٓؤُلَآءِ الْقَوْمِ لَا يَكَادُوْنَ يَفْقَهُوْنَ حَدِيْثًا (78)
تم جہاں کہیں ہو گے موت تمہیں آ ہی پکڑے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہی ہو، اور اگر انہیں کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے، اور اگر کوئی نقصان پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ تیری طرف سے ہے، کہہ دو کہ سب کچھ اللہ کی طرف سے ہے، ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی۔
مَّـآ اَصَابَكَ مِنْ حَسَنَـةٍ فَمِنَ اللّـٰهِ ۖ وَمَآ اَصَابَكَ مِنْ سَيِّئَةٍ فَمِنْ نَّفْسِكَ ۚ وَاَرْسَلْنَاكَ لِلنَّاسِ رَسُوْلًا ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ شَهِيْدًا (79)
(اور کہہ دو کہ) تجھے جو بھلائی پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے، اور تجھے جو برائی پہنچے وہ تیرے نفس کی طرف سے ہے، (اے رسول) ہم نے تجھے لوگوں کو پیغام پہنچانے والا بنا کر بھیجا ہے، اور اللہ کی گواہی کافی ہے۔
مَّنْ يُّطِــعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّـٰهَ ۖ وَمَنْ تَوَلّـٰى فَمَآ اَرْسَلْنَاكَ عَلَيْـهِـمْ حَفِيْظًا (80)
جس نے رسول کا حکم مانا اس نے اللہ کا حکم مانا، اور جس نے منہ موڑا تو ہم نے تجھے ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا۔
وَيَقُوْلُوْنَ طَاعَةٌ فَاِذَا بَرَزُوْا مِنْ عِنْدِكَ بَيَّتَ طَـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ غَيْـرَ الَّـذِىْ تَقُوْلُ ۖ وَاللّـٰهُ يَكْـتُبُ مَا يُـبَيِّتُـوْنَ ۖ فَاَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَكِيْلًا (81)
اور کہتے ہیں کہ قبول کیا پھر جب تیرے ہاں سے باہر جاتے ہیں تو ان میں سے ایک گروہ رات کو جمع ہو کر تمہاری باتوں کے خلاف مشورہ کرتا ہے، اور اللہ لکھتا ہے جو وہ مشورہ کرتے ہیں، پس تو ان کی پروا نہ کر اور اللہ پر بھروسہ کر، اور اللہ کارساز کافی ہے۔
اَفَلَا يَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ ۚ وَلَوْ كَانَ مِنْ عِنْدِ غَيْـرِ اللّـٰهِ لَوَجَدُوْا فِيْهِ اخْتِلَافًا كَثِيْـرًا (82)
کیا یہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے، اور اگر یہ قرآن اللہ کے سوا کسی اور کی طرف سے ہوتا تو وہ اس میں بہت اختلاف پاتے۔
وَاِذَا جَآءَهُـمْ اَمْرٌ مِّنَ الْاَمْنِ اَوِ الْخَوْفِ اَذَاعُوْا بِهٖ ۖ وَلَوْ رَدُّوْهُ اِلَى الرَّسُوْلِ وَاِلٰٓى اُولِى الْاَمْرِ مِنْـهُـمْ لَـعَلِمَهُ الَّـذِيْنَ يَسْتَنْبِطُوْنَهٝ مِنْـهُـمْ ۗ وَلَوْلَا فَضْلُ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْـمَتُهٝ لَاتَّـبَعْتُـمُ الشَّيْطَانَ اِلَّا قَلِيْلًا (83)
اور جب ان کے پاس امن یا ڈر کی کوئی خبر پہنچتی ہے تو اسے مشہور کر دیتے ہیں، اور اگر اسے رسول اور اپنی جماعت کے ذمہ دار اصحاب تک پہنچاتے تو وہ اس کی تحقیق کرتے جو ان میں تحقیق کرنے والے ہیں، اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی مہربانی نہ ہوتی تو البتہ تم شیطان کے پیچھے چل پڑتے سوائے چند لوگوں کے۔
فَقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ لَا تُكَلَّفُ اِلَّا نَفْسَكَ ۚ وَحَرِّضِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۖ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّكُـفَّ بَاْسَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ وَاللّـٰهُ اَشَدُّ بَاْسًا وَّاَشَدُّ تَنْكِـيْلًا (84)
سو تو اللہ کی راہ میں لڑ سوائے اپنی جان کے تو کسی کا ذمہ دار نہیں، اور مسلمانوں کو تاکید کر، قریب ہے کہ اللہ کافروں کی لڑائی روک کر دے، اور اللہ لڑائی میں بہت ہی سخت ہے اور سزا دینے میں بھی بہت سخت ہے۔
مَّنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَّكُنْ لَّـهٝ نَصِيْبٌ مِّنْـهَا ۖ وَمَنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَّكُنْ لَّـهٝ كِفْلٌ مِّنْـهَا ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ مُّقِيْتًا (85)
جو کوئی اچھی بات میں سفارش کرے اسے بھی اس میں سے ایک حصہ ملے گا، اور جو کوئی بری بات میں سفارش کرے اس میں سے ایک بوجھ اس پر بھی ہے، اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔
وَاِذَا حُيِّيْتُـمْ بِتَحِيَّـةٍ فَحَيُّوْا بِاَحْسَنَ مِنْـهَآ اَوْ رُدُّوْهَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ حَسِيْبًا (86)
اور جب تمہیں کوئی دعا دے تو تم اس سے بہتر دعا دو یا اس جیسی ہی کہو، بے شک اللہ ہر چیز کا حساب کرنے والا ہے۔
اَللّـٰهُ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۚ لَيَجْـمَعَنَّكُمْ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيْهِ ۗ وَمَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّـٰهِ حَدِيْثًا (87)
اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، بے شک قیامت کے دن تم سب کو جمع کرے گا جس میں کوئی شک نہیں، اور اللہ سے بڑھ کر کس کی بات سچی ہو سکتی ہے۔
فَمَا لَكُمْ فِى الْمُنَافِقِيْنَ فِـئَـتَـيْنِ وَاللّـٰهُ اَرْكَسَهُـمْ بِمَا كَسَبُوْا ۚ اَتُرِيْدُوْنَ اَنْ تَـهْدُوْا مَنْ اَضَلَّ اللّـٰهُ ۖ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ سَبِيْلًا (88)
پھر تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ منافقوں کے معاملہ میں دو گروہ ہو رہے ہیں اور اللہ نے ان کے اعمال کے سبب سے انہیں الٹ دیا ہے، کیا تم چاہتے ہو کہ جسے اللہ نے گمراہ کیا ہو اسے راہ پر لاؤ، اور جسے اللہ گمراہ کرے اس کے لیے تو ہرگز کوئی راہ نہیں پائے گا۔
وَدُّوْا لَوْ تَكْـفُرُوْنَ كَمَا كَفَرُوْا فَتَكُـوْنُـوْنَ سَوَآءً ۖ فَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْـهُـمْ اَوْلِيَآءَ حَتّـٰى يُـهَاجِرُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَخُذُوْهُـمْ وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ وَجَدْتُّمُوْهُـمْ ۖ وَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْـهُـمْ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا (89)
وہ تو چاہتے ہیں کہ جیسے وہ کافر ہوئے ہیں تم بھی کافر ہو جاؤ پھر تم سب برابر ہو جاؤ، اس لیے ان میں سے کسی کو اپنا دوست نہ بناؤ جب تک کہ وہ اللہ کی راہ میں ہجرت کر کے نہ آ جائیں، پھر اگر وہ اس بات کو قبول نہ کریں تو جہاں پاؤ انہیں پکڑو اور قتل کرو، اور ان میں سے کسی کو اپنا دوست اور مددگار نہ بناؤ۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ يَصِلُوْنَ اِلٰى قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ اَوْ جَآءُوْكُمْ حَصِرَتْ صُدُوْرُهُـمْ اَنْ يُّقَاتِلُوْكُمْ اَوْ يُقَاتِلُوْا قَوْمَهُـمْ ۚ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَسَلَّطَهُـمْ عَلَيْكُمْ فَلَقَاتَلُوْكُمْ ۚ فَاِنِ اعْتَزَلُوْكُمْ فَلَمْ يُقَاتِلُوْكُمْ وَاَلْقَوْا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ فَمَا جَعَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ عَلَيْـهِـمْ سَبِيْلًا (90)
البتہ وہ منافق اس حکم سے مستثنیٰ ہیں جو کسی ایسی قوم سے جا ملیں جس کے ساتھ تمہارا معاہدہ ہو یا وہ جو تمہارے پاس آتے ہیں اور لڑائی سے دل برداشتہ ہیں نہ تم سے لڑتے ہیں اور نہ اپنے لوگوں سے، اور اگر اللہ چاہتا تو انہیں تم پر مسلط کر دیتا ہے پھر وہ تم سے لڑتے ہیں، سو اگر وہ تم سے ہٹ کر رہیں اور تم سے نہ لڑیں اور تمہاری طرف صلح کا ہاتھ بڑھائیں تو اللہ نے تمہیں ان پر (لڑائی کی) کوئی راہ نہیں دی۔
سَتَجِدُوْنَ اٰخَرِيْنَ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّاْمَنُـوْكُمْ وَيَاْمَنُـوْا قَوْمَهُـمْۖ كُلَّ مَا رُدُّوٓا اِلَى الْفِتْنَـةِ اُرْكِسُوْا فِيْـهَا ۚ فَاِنْ لَّمْ يَعْتَزِلُوْكُمْ وَيُلْقُـوٓا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ وَيَكُـفُّوٓا اَيْدِيَـهُـمْ فَخُذُوْهُـمْ وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ ثَـقِفْتُمُوْهُـمْ ۚ وَاُولٰئِكُمْ جَعَلْنَا لَكُمْ عَلَيْـهِـمْ سُلْطَانًا مُّبِيْنًا (91)
ایک اور قسم کے منافق تم دیکھو گے جو چاہتے ہیں تم سے بھی امن میں رہیں اور اپنی قوم سے بھی، جب کبھی وہ فساد کی طرف لوٹائے جاتے ہیں تو اس میں کود پڑتے ہیں، پھر اگر وہ تم سے ہٹ کر نہ رہیں اور تمہارے آگے صلح پیش نہ کریں اور اپنے ہاتھ نہ روکیں تو جہاں پاؤ انہیں پکڑو اور مار ڈالو، اور ان پر ہاتھ اٹھانے کے لیے ہم نے تمہیں کھلی حجت دے دی ہے۔
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ اَنْ يَّقْتُلَ مُؤْمِنًا اِلَّا خَطَاً ۚ وَمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَاً فَـتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ وَّدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰٓى اَهْلِـهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ يَّصَّدَّقُوْا ۚ فَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّكُمْ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ ۖ وَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ فَدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰٓى اَهْلِـهٖ وَتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ ۖ فَمَنْ لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ تَوْبَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (92)
اور مسلمانوں کا یہ کام نہیں کہ کسی مسلمان کو قتل کرے مگر غلطی سے، اور جو مسلمان کو غلطی سے قتل کرے تو ایک مسلمان کی گردن آزاد کرے اور مقتول کے وارثوں کو خون بہا دے مگر یہ کہ وہ خون بہا معاف کر دیں، پھر اگر وہ مسلمان مقتول کسی ایسی قوم میں تھا جس سے تمہاری دشمنی ہے تو ایک مومن غلام آزاد کرنا ہے، اور اگر وہ مقتول مسلمان کسی ایسی قوم میں سے تھا جس سے تمہارا معاہدہ ہے تو اس کے وارثوں کو خون بہا دیا جائے گا اور ایک مومن غلام کو آزاد کرنا ہوگا، پھر جو غلام نہ پائے وہ لگاتار دو مہینے کے روزے رکھے اللہ سے گناہ بخشوانے کے لیے، اور اللہ جاننے والا اور حکمت والا ۔
وَمَنْ يَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُهٝ جَهَنَّـمُ خَالِـدًا فِيْـهَا وَغَضِبَ اللّـٰهُ عَلَيْهِ وَلَـعَنَهٝ وَاَعَدَّ لَـهٝ عَذَابًا عَظِيْمًا (93)
اور جو کوئی کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کرے اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اس پر اللہ کا غضب اور اس کی لعنت ہے اور اللہ نے اس کے لیے بڑا عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا ضَرَبْتُـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَـتَبَيَّنُـوْا وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰٓى اِلَيْكُمُ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًاۚ تَبْتَغُوْنَ عَـرَضَ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا فَعِنْدَ اللّـٰهِ مَغَانِـمُ كَثِيْـرَةٌ ۚ كَذٰلِكَ كُنْتُـمْ مِّنْ قَبْلُ فَمَنَّ اللّـٰهُ عَلَيْكُمْ فَـتَبَيَّنُـوْا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرًا (94)
اے ایمان والو! جب اللہ کی راہ (جہاد) میں نکلو تو تحقیق کر لیا کرو اور جو تم پر سلام کہے تو اس کو (کافر سمجھ کر اور غنیمت کا مال لینے کے لیے) مت کہو کہ تو مسلمان نہیں ہے، تم دنیا کی زندگی کا سامان چاہتے ہو سو اللہ کے ہاں بہت غنیمتیں ہیں، تم بھی تو اس سے پہلے ایسے ہی تھے پھر اللہ نے تم پر احسان کیا اس لیے تحقیق سے کام لیا کرو، بے شک اللہ تمہارے کاموں سے باخبر ہے۔
لَّا يَسْتَوِى الْقَاعِدُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ غَيْـرُ اُولِى الضَّرَرِ وَالْمُجَاهِدُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ ۚ فَضَّلَ اللّـٰهُ الْمُجَاهِدِيْنَ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ عَلَى الْقَاعِدِيْنَ دَرَجَةً ۚ وَكُلًّا وَّعَدَ اللّـٰهُ الْحُسْنٰى ۚ وَفَضَّلَ اللّـٰهُ الْمُجَاهِدِيْنَ عَلَى الْقَاعِدِيْنَ اَجْرًا عَظِيْمًا (95)
کسی عذر کے بغیر گھر بیٹھے رہنے والے مسلمان ان کے برابر نہیں جو اللہ کی راہ میں جان و مال سے جہاد کرتے ہیں، اللہ نے جان و مال سے جہاد کرنے والوں کا بیٹھنے والوں پر درجہ بڑھایا دیا ہے، اگرچہ ہر ایک سے اللہ نے بھلائی کا وعدہ کیا ہے، اور اللہ نے لڑنے والوں کو بیٹھنے والوں سے اجر عظیم میں زیادہ کیا ہے۔
دَرَجَاتٍ مِّنْهُ وَمَغْفِرَةً وَّرَحْـمَةً ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (96)
ان کے لیے اللہ کی طرف سے بڑے درجے ہیں اور مغفرت اور رحمت ہے، اور اللہ معاف کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ تَوَفَّاهُـمُ الْمَلَآئِكَـةُ ظَالِمِىٓ اَنْفُسِهِـمْ قَالُوْا فِيْـمَ كُنْتُـمْ ۖ قَالُوْا كُنَّا مُسْتَضْعَفِيْنَ فِى الْاَرْضِ ۚ قَالُـوٓا اَلَمْ تَكُنْ اَرْضُ اللّـٰهِ وَاسِعَةً فَـتُـهَاجِرُوْا فِيْـهَا ۚ فَاُولٰٓئِكَ مَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ ۖ وَسَآءَتْ مَصِيْـرًا (97)
بے شک جو لوگ اپنے نفسوں پر ظلم کر رہے تھے ان کی روحیں جب فرشتوں نے قبض کیں تو ان سے پوچھا کہ تم کس حال میں تھے، انہوں نے جواب دیا کہ ہم اس ملک میں بے بس تھے، فرشتوں نے کہا کیا اللہ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کر جاتے، سو ایسوں کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے۔
اِلَّا الْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالْوِلْـدَانِ لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ حِيْلَـةً وَّلَا يَـهْتَدُوْنَ سَبِيْلًا (98)
ہاں جو مرد اور عورتیں اور بچے واقعی کمزور ہیں جو نکلنے کا کوئی ذریعہ اور راستہ نہیں پاتے۔
فَاُولٰٓئِكَ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّعْفُوَ عَنْـهُـمْ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَفُوًّا غَفُوْرًا (99)
پس امید ہے کہ ایسوں کو اللہ معاف کر دے، اور اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
وَمَنْ يُّـهَاجِرْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ يَجِدْ فِى الْاَرْضِ مُرَاغَمًا كَثِيْـرًا وَّسَعَةً ۚ وَمَنْ يَّخْرُجْ مِنْ بَيْتِهٖ مُهَاجِرًا اِلَى اللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ ثُـمَّ يُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَقَـعَ اَجْرُهٝ عَلَى اللّـٰهِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (100)
اور جو کوئی اللہ کی راہ میں وطن چھوڑے وہ اس کے عوض بہت جگہ اور وسعت پائے گا، اور جو کوئی اپنے گھر سے اللہ اور رسول کی طرف ہجرت کر کے نکلے پھر اس کو موت پالے تو اللہ کے ہاں اس کا ثواب طے ہو چکا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَاِذَا ضَرَبْتُـمْ فِى الْاَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَقْصُرُوْا مِنَ الصَّلَاةِۖ اِنْ خِفْتُـمْ اَنْ يَّفْتِنَكُمُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ اِنَّ الْكَافِـرِيْنَ كَانُـوْا لَكُمْ عَدُوًّا مُّبِيْنًا (101)
اور جب تم سفر کے لیے نکلو تو تم پر کوئی گناہ نہیں کہ نماز میں سے کچھ کم کر دو، اگر تمہیں یہ ڈر ہو کہ کافر تمہیں ستائیں گے، بے شک کافر تمہارے صریح دشمن ہیں۔
وَاِذَا كُنْتَ فِيْـهِـمْ فَاَقَمْتَ لَـهُـمُ الصَّلَاةَ فَلْتَقُمْ طَـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ مَّعَكَ وَلْيَاْخُذُوٓا اَسْلِحَتَـهُـمْۖ فَاِذَا سَجَدُوْا فَلْيَكُـوْنُـوْا مِنْ وَّرَآئِكُمْۖ وَلْتَاْتِ طَـآئِفَةٌ اُخْرٰى لَمْ يُصَلُّوْا فَلْيُصَلُّوْا مَعَكَ وَلْيَاْخُذُوْا حِذْرَهُـمْ وَاَسْلِحَتَـهُـمْ ۗ وَدَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْ تَغْفُلُوْنَ عَنْ اَسْلِحَتِكُمْ وَاَمْتِعَتِكُمْ فَيَمِيْلُوْنَ عَلَيْكُمْ مَّيْلَـةً وَّاحِدَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ اِنْ كَانَ بِكُمْ اَذًى مِّنْ مَّطَرٍ اَوْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَنْ تَضَعُـوٓا اَسْلِحَتَكُمْ ۖ وَخُذُوْا حِذْرَكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ اَعَدَّ لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (102)
(اے نبی) جب تم ان (مسلمانوں) میں موجود ہو اور انہیں نماز پڑھانے کے لیے کھڑا ہو تو چاہیے کہ ان میں سے ایک جماعت تیرے ساتھ کھڑی ہو اور اپنے ہتھیار ساتھ لے لیں، پھر جب یہ سجدہ کریں تو تیرے پیچھے سے ہٹ جائیں اور دوسری جماعت آئے جس نے نماز نہیں پڑھی پھر وہ تیرے ساتھ نماز پڑھیں اور وہ بھی اپنے بچاؤ کا سامان اور اپنے ہتھیار ساتھ رکھیں، کافر چاہتے ہیں کہ کسی طرح تم اپنے ہتھیاروں اور اسباب سے بے خبر ہو جاؤ تاکہ تم پر یک بارگی ٹوٹ پڑیں، اور اگر تم بارش کی وجہ سے تکلیف محسوس کرو یا بیمار ہو تو ہتھیار رکھ دینے میں کوئی مضائقہ نہیں، اور (تب بھی) اپنا بچاؤ کا سامان ساتھ رکھو، بے شک اللہ نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
فَاِذَا قَضَيْتُـمُ الصَّلَاةَ فَاذْكُرُوا اللّـٰهَ قِيَامًا وَّقُعُوْدًا وَّعَلٰى جُنُـوْبِكُمْ ۚ فَاِذَا اطْمَاْنَنْتُـمْ فَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ ۚ اِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ كِتَابًا مَّوْقُوْتًا (103)
پھر جب نماز سے فارغ ہو جاؤ تو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے ہونے کی حالت میں یاد کرو، پھر جب تمہیں اطمینان ہو جائے تو پوری نماز پڑھو، بے شک نماز اپنے مقررہ وقتوں میں مسلمانوں پر فرض ہے۔
وَلَا تَـهِنُـوْا فِى ابْتِغَـآءِ الْقَوْمِ ۖ اِنْ تَكُـوْنُـوْا تَاْ لَمُوْنَ فَاِنَّـهُـمْ يَاْ لَمُوْنَ كَمَا تَاْ لَمُوْنَ ۖ وَتَـرْجُوْنَ مِنَ اللّـٰهِ مَا لَا يَرْجُوْنَ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (104)
اور ان (دشمن) لوگوں کا تعاقب کرنے سے ہمت نہ ہارو، اگر تم تکلیف اٹھاتے ہو تو وہ بھی تمہاری طرح تکلیف اٹھاتے ہیں، حالانکہ تم اللہ سے جس چیز کے امیدوار ہو وہ نہیں ہیں، اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے۔
اِنَّـآ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَآ اَرَاكَ اللّـٰهُ ۚ وَلَا تَكُنْ لِّلْخَآئِنِيْنَ خَصِيْمًا (105)
بے شک ہم نے تیری طرف سچی کتاب اتاری ہے تاکہ تو لوگوں میں انصاف کرے جیسا کہ تمہیں اللہ نے بتایا ہے، اور تو بد دیانت لوگوں کی طرف سے جھگڑنے والا نہ ہو۔
وَاسْتَغْفِـرِ اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (106)
اور اللہ سے بخشش مانگ، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَلَا تُجَادِلْ عَنِ الَّـذِيْنَ يَخْتَانُـوْنَ اَنْفُسَهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ خَوَّانًا اَثِيْمًا (107)
اور ان لوگوں کی طرف سے مت جھگڑو جو اپنے دل میں دغا رکھتے ہیں، بے شک اللہ اسے پسند نہیں کرتا جو دغاباز گناہگار ہو۔
يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ النَّاسِ وَلَا يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ اللّـٰهِ وَهُوَ مَعَهُـمْ اِذْ يُـبَيِّتُـوْنَ مَا لَا يَرْضٰى مِنَ الْقَوْلِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِمَا يَعْمَلُوْنَ مُحِيْطًا (108)
یہ لوگوں انسانوں سے تو چھپتے ہیں لیکن اللہ سے نہیں چھپتے حالانکہ وہ اس وقت بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے جب رات کو چھپ کر اس کی مرضی کے خلاف مشورے کرتے ہیں، اور ان کے سارے اعمال پر اللہ احاطہ کرنے والا ہے۔
هَآ اَنْتُـمْ هٰٓؤُلَآءِ جَادَلْتُـمْ عَنْـهُـمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَاۖ فَمَنْ يُّجَادِلُ اللّـٰهَ عَنْـهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ اَم مَّنْ يَّكُـوْنُ عَلَيْـهِـمْ وَكِيْلًا (109)
ہاں تم لوگوں نے ان مجرموں کی طرف سے دنیا کی زندگی میں تو جھگڑا کر لیا، پھر قیامت کے دن ان کی طرف سے اللہ کے ساتھ کون جھگڑے گا یا ان کا وکیل کون ہوگا۔
وَمَنْ يَّعْمَلْ سُوْءًا اَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهٝ ثُـمَّ يَسْتَغْفِـرِ اللّـٰهَ يَجِدِ اللّـٰهَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (110)
اور جو کوئی برا فعل کرے یا اپنے نفس پر ظلم کرے پھر اللہ سے بخشوائے تو اللہ کو بخشنے والا مہربان پائے گا۔
وَمَنْ يَّكْسِبْ اِثْمًا فَاِنَّمَا يَكْسِبُهٝ عَلٰى نَفْسِهٖ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (111)
اور جو کوئی گناہ کرے تو وہ خود پر ہی (بوجھ) ڈالتا ہے، اور اللہ سب باتوں کا جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَمَنْ يَّكْسِبْ خَطِيٓـئَةً اَوْ اِثْمًا ثُـمَّ يَرْمِ بِهٖ بَرِيٓئًا فَقَدِ احْتَمَلَ بُـهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (112)
اور جو کوئی خطا یا گناہ کرے پھر کسی بے گناہ پر (اس کی) تہمت لگا دے تو اس نے بڑے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ سمیٹ لیا۔
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمُ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ وَّّخَلَقَ مِنْـهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْـهُمَا رِجَالًا كَثِيْـرًا وَّنِسَآءً ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ الَّـذِىْ تَسَآءَلُوْنَ بِهٖ وَالْاَرْحَامَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيْبًا (1)
اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی جان سے اس کا جوڑا بنایا اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلائیں، اس اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنا حق مانگتے ہو اور رشتہ داری کے تعلقات کو بگاڑنے سے بچو، بے شک اللہ تم پر نگرانی کر رہا ہے۔
وَاٰتُوا الْيَتَامٰٓى اَمْوَالَـهُـمْ ۖ وَلَا تَتَبَدَّلُوا الْخَبِيْثَ بِالطَّيِّبِ ۖ وَلَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَـهُـمْ اِلٰٓى اَمْوَالِكُمْ ۚ اِنَّهٝ كَانَ حُوْبًا كَبِيْـرًا (2)
اور یتیموں کو ان کے مال دے دو، اور ناپاک کو پاک سے نہ بدلو، اور نہ کھاؤ ان کے مال کو اپنے مال کے ساتھ ملا کر، بے شک یہ بڑا گناہ ہے۔
وَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا تُقْسِطُوْا فِى الْيَتَامٰى فَانْكِحُوْا مَا طَابَ لَكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ مَثْنٰى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ ۖ فَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَةً اَوْ مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۚ ذٰلِكَ اَدْنٰٓى اَلَّا تَعُوْلُوْا (3)
اور اگر تم یتیم لڑکیوں سے بے انصافی کرنے سے ڈرتے ہو تو جو عورتیں تمہیں پسند آئیں ان میں سے دو دو تین تین چار چار سے نکاح کر لو، اگر تمہیں خطرہ ہو کہ انصاف نہ کر سکو گے تو پھر ایک ہی سے نکاح کرو یا جو لونڈی تمہارے ملِک میں ہو وہی سہی، یہ طریقہ بے انصافی سے بچنے کے لیے زیادہ قریب ہے۔
وَاٰتُوا النِّسَآءَ صَدُقَاتِـهِنَّ نِحْلَـةً ۚ فَاِنْ طِبْنَ لَكُمْ عَنْ شَىْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا فَكُلُوْهُ هَنِيٓئًا مَّرِيٓئًا (4)
اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دے دو، پھر اگر وہ اس میں سے اپنی خوشی سے تمہیں کچھ معاف کر دیں تو تم اسے مزے دار خوشگوار سمجھ کر لے لو۔
وَلَا تُؤْتُوا السُّفَهَآءَ اَمْوَالَكُمُ الَّتِىْ جَعَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ قِيَامًا وَّارْزُقُوْهُـمْ فِيْـهَا وَاكْسُوْهُـمْ وَقُوْلُوْا لَـهُـمْ قَوْلًا مَّعْـرُوْفًا (5)
اور اپنے وہ مال بے سمجھوں کے حوالے نہ کرو جنہیں اللہ نے تمہاری زندگی کے قیام کا ذریعہ بنایا ہے، البتہ ان مالوں سے انہیں کھلاتے اور پہناتے رہو اور انہیں نصیحت کی بات کہتے رہو۔
وَابْتَلُوا الْيَتَامٰى حَتّــٰٓى اِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَۚ فَاِنْ اٰنَسْتُـمْ مِّنْـهُـمْ رُشْدًا فَادْفَـعُـوٓا اِلَيْـهِـمْ اَمْوَالَـهُـمْ ۖ وَلَا تَاْكُلُوْهَآ اِسْرَافًا وَّبِدَارًا اَنْ يَّكْـبَـرُوْا ۚ وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ ۖ وَمَنْ كَانَ فَقِيْـرًا فَلْيَاْكُلْ بِالْمَعْـرُوْفِ ۚ فَاِذَا دَفَعْتُـمْ اِلَيْـهِـمْ اَمْوَالَـهُـمْ فَاَشْهِدُوْا عَلَيْـهِـمْ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ حَسِيْبًا (6)
اور یتیموں کی آزمائش کرتے رہو یہاں تک کہ وہ نکاح کی عمر کو پہنچ جائیں، پھر اگر ان میں ہوشیاری دیکھو تو ان کے مال ان کے حوالے کر دو، اور ان کا مال نہ کھاؤ فضول خرچی میں یا جلدی میں کہ وہ بڑے ہو جائیں گے (اور اپنا مال لے لیں گے)، اور جسے ضرورت نہ ہو تو وہ یتیم کے مال سے بچے، اور جو حاجت مند ہو تو مناسب مقدار کھا لے، پھر جب ان کے مال ان کے حوالے کرو تو اس پر گواہ بنا لو، اور حساب لینے کے لیے اللہ کافی ہے۔
لِّلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ اَوْ كَثُرَ ۚ نَصِيْبًا مَّفْرُوْضًا (7)
مردوں کا اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ داروں نے چھوڑا ہو، اور عورتوں کا بھی اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ دارو ں نے چھوڑا ہو اگرچہ تھوڑا ہو یا زیادہ، یہ حصہ مقرر ہے۔
وَاِذَا حَضَرَ الْقِسْـمَةَ اُولُو الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنُ فَارْزُقُوْهُـمْ مِّنْهُ وَقُوْلُوْا لَـهُـمْ قَوْلًا مَّعْـرُوْفًا (8)
اور جب تقسیم کے وقت رشتہ دار اور یتیم اور مسکین آئیں تو اس مال میں سے کچھ انہیں بھی دے دو اور ان کو معقول بات کہہ دو۔
وَلْيَخْشَ الَّـذِيْنَ لَوْ تَـرَكُوْا مِنْ خَلْفِهِـمْ ذُرِّيَّةً ضِعَافًا خَافُوْا عَلَيْـهِـمْ فَلْيَتَّقُوا اللّـٰهَ وَلْيَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا (9)
اور ایسے لوگوں کو ڈرنا چاہیے جو اپنے بعد چھوٹے چھوٹے ایسے بچے چھوڑنے والے ہوں جن کی انہیں فکر ہو تو پھر ان لوگوں کو چاہیے کہ اللہ سے ڈریں اور سیدھی بات کہیں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتَامٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيْـرًا (10)
بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں، اور عنقریب آگ میں داخل ہوں گے۔
يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ ۖ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَـهُنَّ ثُلُثَا مَا تَـرَكَ ۖ وَاِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَـهَا النِّصْفُ ۚ وَلِاَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَـرَكَ اِنْ كَانَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلَـدٌ وَّوَرِثَهٝٓ اَبَوَاهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهٝٓ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِىْ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَـآؤُكُمْۚ لَا تَدْرُوْنَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (11)
اللہ تمہاری اولاد کے حق میں تمہیں حکم دیتا ہے، ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے، پھر اگر دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی حصہ چھوڑے گئے مال میں سے ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے، اور اگر میت کی اولاد ہے تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہیں اور ماں باپ ہی اس کے وارث ہیں تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصہ ہے، پھر اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے، (یہ حصہ ہوگا) اس کی وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد، تمہارے باپ یا تمہارے بیٹے، تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہیں زیادہ نفع پہنچانے والے ہیں، اللہ کی طرف سے یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَـرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهُنَّ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهُنَّ وَلَـدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَـرَكْنَ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِيْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلَالَـةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَـهٝٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنْ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُـمْ شُرَكَـآءُ فِى الثُّلُثِ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصٰى بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ غَيْـرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّـةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (12)
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں سے تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جو وہ چھوڑ جائیں، اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد، اور عورتوں کے لیے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہو، پس اگر تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے، اس وصیت کے بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد، اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے اس کے والدین یا اولاد نہیں ہے لیکن اس میت کا ایک بھائی یا بہن ہے تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے، پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک ہیں، اس وصیت کے بعد جو ہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو، یہ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ جاننے والا تحمل کرنے والا ہے۔
تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يُّطِــعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (13)
یہ اللہ کی قائم کی ہوئی حدیں ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلے (اللہ) اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتَامٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيْـرًا (10)
بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں، اور عنقریب آگ میں داخل ہوں گے۔
يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ ۖ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَـهُنَّ ثُلُثَا مَا تَـرَكَ ۖ وَاِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَـهَا النِّصْفُ ۚ وَلِاَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَـرَكَ اِنْ كَانَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلَـدٌ وَّوَرِثَهٝٓ اَبَوَاهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهٝٓ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِىْ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَـآؤُكُمْۚ لَا تَدْرُوْنَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (11)
اللہ تمہاری اولاد کے حق میں تمہیں حکم دیتا ہے، ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے، پھر اگر دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی حصہ چھوڑے گئے مال میں سے ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے، اور اگر میت کی اولاد ہے تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہیں اور ماں باپ ہی اس کے وارث ہیں تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصہ ہے، پھر اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے، (یہ حصہ ہوگا) اس کی وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد، تمہارے باپ یا تمہارے بیٹے، تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہیں زیادہ نفع پہنچانے والے ہیں، اللہ کی طرف سے یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَـرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهُنَّ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهُنَّ وَلَـدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَـرَكْنَ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِيْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلَالَـةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَـهٝٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنْ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُـمْ شُرَكَـآءُ فِى الثُّلُثِ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصٰى بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ غَيْـرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّـةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (12)
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں سے تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جو وہ چھوڑ جائیں، اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد، اور عورتوں کے لیے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہو، پس اگر تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے، اس وصیت کے بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد، اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے اس کے والدین یا اولاد نہیں ہے لیکن اس میت کا ایک بھائی یا بہن ہے تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے، پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک ہیں، اس وصیت کے بعد جو ہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو، یہ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ جاننے والا تحمل کرنے والا ہے۔
تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يُّطِــعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (13)
یہ اللہ کی قائم کی ہوئی حدیں ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلے (اللہ) اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
وَمَنْ يَّعْصِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ وَيَتَعَدَّ حُدُوْدَهٝ يُدْخِلْـهُ نَارًا خَالِـدًا فِيْـهَا وَلَـهٝ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ (14)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اس کی حدوں سے نکل جائے (اللہ) اسے آگ میں ڈالے گا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔
وَاللَّاتِىْ يَاْتِيْنَ الْفَاحِشَةَ مِنْ نِّسَآئِكُمْ فَاسْتَشْهِدُوْا عَلَيْـهِنَّ اَرْبَعَةً مِّنْكُمْ ۖ فَاِنْ شَهِدُوْا فَاَمْسِكُـوْهُنَّ فِى الْبُيُوْتِ حَتّـٰى يَتَوَفَّاهُنَّ الْمَوْتُ اَوْ يَجْعَلَ اللّـٰهُ لَـهُنَّ سَبِيْلًا (15)
اور تمہاری عورتوں میں سے جو کوئی بدکاری کرے ان پر اپنوں میں سے چار مرد گواہ لاؤ، پھر اگر وہ گواہی دے دیں تو ان عورتوں کو گھروں میں بند رکھو یہاں تک کہ انہیں موت آ جائے یا پھر اللہ ان کے لیے کوئی راستہ نکال دے۔
وَاللَّـذَانِ يَاْتِيَانِـهَا مِنْكُمْ فَاٰذُوْهُمَا ۖ فَاِنْ تَابَا وَاَصْلَحَا فَاَعْـرِضُوْا عَنْـهُمَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ تَوَّابًا رَّحِيْمًا (16)
اور تم میں سے جو دو اشخاص بدکاری کریں، تو ان کو تکلیف دو پھر اگر وہ توبہ کریں اور اپنی اصلاح کرلیں تو انہیں چھوڑ دو بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔
اِنَّمَا التَّوْبَةُ عَلَى اللّـٰهِ لِلَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السُّوٓءَ بِجَهَالَـةٍ ثُـمَّ يَتُـوْبُوْنَ مِنْ قَرِيْبٍ فَاُولٰٓئِكَ يَتُـوْبُ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (17)
اللہ پر توبہ قبول کرنے کا حق انہیں لوگوں کے لیے ہے جو جہالت کی وجہ سے برا کام کرتے ہیں پھر جلد ہی توبہ کر لیتے ہیں ان لوگوں کو اللہ معاف کر دیتا ہے، اور اللہ سب کچھ جاننے والا دانا ہے۔
وَلَيْسَتِ التَّوْبَةُ لِلَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السَّيِّئَاتِ حَتّــٰٓى اِذَا حَضَرَ اَحَدَهُـمُ الْمَوْتُ قَالَ اِنِّـىْ تُبْتُ الْاٰنَۖ وَلَا الَّـذِيْنَ يَمُوْتُوْنَ وَهُـمْ كُفَّارٌ ۚ اُولٰٓئِكَ اَعْتَدْنَا لَـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (18)
اور ایسے لوگوں کی توبہ قبول نہیں ہے جو برے کام کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت کا وقت آ جاتا ہے تو اس وقت کہتا ہے کہ اب میں توبہ کرتا ہوں، اور اسی طرح ان لوگوں کی توبہ بھی قبول نہیں ہے جو کفر کی حالت میں مرتے ہیں، ان کے لیے ہم نے دردناک عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا يَحِلُّ لَكُمْ اَنْ تَرِثُوا النِّسَآءَ كَرْهًا ۖ وَلَا تَعْضُلُوْهُنَّ لِتَذْهَبُوْا بِبَعْضِ مَآ اٰتَيْتُمُوْهُنَّ اِلَّآ اَنْ يَّاْتِيْنَ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَـةٍ ۚ وَعَاشِرُوْهُنَّ بِالْمَعْـرُوْفِ ۚ فَاِنْ كَرِهْتُمُوْهُنَّ فَـعَسٰٓى اَنْ تَكْـرَهُوْا شَيْئًا وَّيَجْعَلَ اللّـٰهُ فِيْهِ خَيْـرًا كَثِيْـرًا (19)
اے ایمان والو! تمہیں یہ حلال نہیں کہ زبردستی عورتوں کو میراث میں لے لو، اور نہ ان کو اس واسطے روکے رکھو کہ ان سے کچھ اپنا دیا ہوا مال واپس لے سکو مگر (تب لے سکتے ہو) اگر وہ کسی صریح بد چلنی کا ارتکاب کریں، اور عورتوں کے ساتھ اچھی طرح سے زندگی بسر کرو، اگر وہ تمہیں نا پسند ہوں تو ممکن ہے کہ تمہیں ایک چیز پسند نہ آئے مگر اللہ نے اس میں بہت کچھ بھلائی رکھی ہو۔
وَاِنْ اَرَدْتُّـمُ اسْتِبْدَالَ زَوْجٍ مَّكَانَ زَوْجٍۙ وَاٰتَيْتُـمْ اِحْدَاهُنَّ قِنْطَارًا فَلَا تَاْخُذُوْا مِنْهُ شَيْئًا ۚ اَتَاْخُذُوْنَهٝ بُـهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (20)
اور اگر تم ایک عورت کو دوسری عورت سے بدلنا چاہو، اور ایک کو بہت سا مال دے چکے ہو تو اس میں سے کچھ بھی واپس نہ لو، کیا تم اسے بہتان لگا کر اور صریح ظلم کر کے واپس لو گے۔
وَكَيْفَ تَاْخُذُوْنَهٝ وَقَدْ اَفْضٰى بَعْضُكُمْ اِلٰى بَعْضٍ وَّاَخَذْنَ مِنْكُمْ مِّيْثَاقًا غَلِيْظًا (21)
تم اسے کیونکر لے سکتے ہو جب کہ تم میں سے ہر ایک دوسرے سے لطف اندوز ہو چکا ہے اور وہ عورتیں تم سے پختہ عہد لے چکی ہیں۔
وَلَا تَنْكِحُوْا مَا نَكَحَ اٰبَآؤُكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۚ اِنَّهٝ كَانَ فَاحِشَةً وَّمَقْتًاۖ وَّسَآءَ سَبِيْلًا (22)
ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپ نکاح کر چکے ہیں مگر جو پہلے ہو چکا (وہ معاف ہے)، بے شک یہ بے حیائی ہے اور غضب کا کام ہے، اور برا چلن ہے۔
حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ اُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَاَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْاَخِ وَبَنَاتُ الْاُخْتِ وَاُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِـىٓ اَرْضَعْنَكُمْ وَاَخَوَاتُكُمْ مِّنَ الرَّضَاعَةِ وَاُمَّهَاتُ نِسَآئِكُمْ وَرَبَآئِبُكُمُ اللَّاتِىْ فِىْ حُجُوْرِكُمْ مِّنْ نِّسَآئِكُمُ اللَّاتِىْ دَخَلْتُـمْ بِـهِنَّۖ فَاِنْ لَّمْ تَكُـوْنُوْا دَخَلْتُـمْ بِـهِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْۖ وَحَلَآئِلُ اَبْنَـآئِكُمُ الَّـذِيْنَ مِنْ اَصْلَابِكُمْۙ وَاَنْ تَجْـمَعُوْا بَيْنَ الْاُخْتَيْنِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (23)
تم پر حرام ہیں تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور جن ماؤں نے تمہیں دودھ پلایا اور تمہاری دودھ شریک بہنیں اور تمہاری عورتوں کی مائیں اور تمہاری عورتوں کی بیٹیاں جنہوں نے تمہاری گود میں پرورش پائی ہے (ایسی عورتیں) جن کے ساتھ تم نے جنسی تعلق قائم کیا ہو، اور اگر جنسی تعلق قائم نہ ہوا ہو تو پھر (ان کی بیٹیوں کے ساتھ) نکاح میں کچھ گناہ نہیں، اور تمہارے سگے بیٹوں کی عورتیں (بھی تم پر حرام ہیں)، اور دو بہنوں کو اکھٹا کرنا (ایک نکاح میں حرام ہے) مگر جو پہلے ہو چکا، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۖ كِتَابَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ ۚ وَاُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰلِكُمْ اَنْ تَبْتَغُوْا بِاَمْوَالِكُمْ مُّحْصِنِيْنَ غَيْـرَ مُسَافِحِيْنَ ۚ فَمَا اسْتَمْتَعْتُـمْ بِهٖ مِنْـهُنَّ فَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ فَرِيْضَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيْمَا تَـرَاضَيْتُـمْ بِهٖ مِنْ بَعْدِ الْفَرِيْضَةِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِيمًا (24)
اور خاوند والی عورتیں (بھی حرام ہیں) مگر جن (لونڈیوں) کے تم مالک بن جاؤ، یہ اللہ کا قانون تم پر لازم ہے، اور ان کے سوا تم پر سب عورتیں حلال ہیں بشرطیکہ انہیں اپنے مال کے بدلے میں طلب کرو لیکن نکاح کرنے کے لیے نہ کہ آزاد شہوت رانی کرنے لیے، پھر ان عورتوں میں سے جسے تم کام میں لائے ہو تو ان کے جو حق مقرر ہوئے ہیں وہ انہیں دے دو، البتہ ایسے سمجھوتے میں کوئی گناہ نہیں ہے جو مہر کے مقرر ہو جانے کے بعد آپس کی باہمی رضامندی سے ہو جائے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَمَنْ لَّمْ يَسْتَطِعْ مِنْكُمْ طَوْلًا اَنْ يَّنْكِحَ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ فَمِنْ مَّا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ مِّنْ فَـتَيَاتِكُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ۚ وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِاِيْمَانِكُمْ ۚ بَعْضُكُمْ مِّنْ بَعْضٍ ۚ فَانْكِحُوْهُنَّ بِاِذْنِ اَهْلِهِنَّ وَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ بِالْمَعْـرُوْفِ مُحْصَنَاتٍ غَيْـرَ مُسَافِحَاتٍ وَّلَا مُتَّخِذَاتِ اَخْدَانٍ ۚ فَاِذَآ اُحْصِنَّ فَاِنْ اَتَيْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَيْـهِنَّ نِصْفُ مَا عَلَى الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ ۚ ذٰلِكَ لِمَنْ خَشِىَ الْعَنَتَ مِنْكُمْ ۚ وَاَنْ تَصْبِـرُوْا خَيْـرٌ لَّكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (25)
اور جو کوئی تم میں سے اس بات کی طاقت نہ رکھے کہ خاندانی مسلمان عورتیں نکاح میں لائے تو تمہاری ان لونڈیوں میں سے کسی سے نکاح کر لے جو تمہارے قبضے میں ہوں اور ایماندار بھی ہوں، اور اللہ تمہارے ایمانوں کا حال خوب جانتا ہے، تم آپس میں ایک ہو، اس لیے ان کے مالکوں کی اجازت سے ان سے نکاح کر لو اور دستور کے موافق ان کے مہر دے دو لیکن یہ کہ وہ نکاح میں آنے والیاں ہوں آزاد شہوت رانیاں کرنے والیاں نہ ہوں اور نہ چھپی یاری کرنے والیاں، پس جب وہ قید نکاح میں آجائیں تو پھر اگر بے حیائی کا کام کریں تو ان پر آدھی سزا ہے جو خاندانی عورتوں پر مقرر کی گئی ہے، یہ سہولت اس کے لیے ہے جو کوئی تم میں سے تکلیف میں پڑنے سے ڈرے، اور اگر تم صبر کرو تو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
يُرِيْدُ اللّـٰهُ لِيُـبَيِّنَ لَكُمْ وَيَـهْدِيَكُمْ سُنَنَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَيَتُـوْبَ عَلَيْكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (26)
اللہ چاہتا ہے کہ تمہارے لیے (قوانین) بیان کرے اور تمہیں پہلوں کی راہ پر چلائے اور تمہاری توبہ قبول وَاللّـٰهُ يُرِيْدُ اَنْ يَّتُـوْبَ عَلَيْكُمْ وَيُرِيْدُ الَّـذِيْنَ يَتَّبِعُوْنَ الشَّهَوَاتِ اَنْ تَمِيْلُوْا مَيْلًا عَظِيْمًا (27)
اور اللہ چاہتا ہے کہ تم پر اپنی رحمت سے متوجہ ہو اور جو لوگ اپنے مزوں کے پیچھے لگے ہوئے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے بہت دور ہٹ جاؤ۔
يُرِيْدُ اللّـٰهُ اَنْ يُّخَفِّفَ عَنْكُمْ ۚ وَخُلِقَ الْاِنْسَانُ ضَعِيْفًا (28)
اللہ چاہتا ہے کہ تم سے بوجھ ہلکا کر دے، اور انسان تو کمزور ہی پیدا کیا گیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّآ اَنْ تَكُـوْنَ تِجَارَةً عَنْ تَـرَاضٍ مِّنْكُمْ ۚ وَلَا تَقْتُلُوٓا اَنْفُسَكُمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيْمًا (29)
اے ایمان والو! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق نہ کھاؤ مگر یہ کہ آپس کی خوشی سے تجارت ہو، اور آپس میں کسی کو قتل نہ کرو، بے شک اللہ تم پر مہربان ہے۔
وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ عُدْوَانًا وَّظُلْمًا فَسَوْفَ نُصْلِيْهِ نَارًا ۚ وَكَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرًا (30)
اور جو شخص تعدّی اور ظلم سے یہ کام کرے گا تو ہم اسے آگ میں ڈالیں گے، اور یہ اللہ پر آسان ہے۔
اِنْ تَجْتَنِبُوْا كَبَآئِرَ مَا تُنْـهَوْنَ عَنْهُ نُكَـفِّرْ عَنْكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَنُدْخِلْكُمْ مُّدْخَلًا كَرِيْمًا (31)
اگر تم ان بڑے گناہوں سے بچو گے جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے تو ہم تمہارے چھوٹے گناہ معاف کردیں گے اور تمہیں عزت کے مقام میں داخل کریں گے۔
وَلَا تَتَمَنَّوْا مَا فَضَّلَ اللّـٰهُ بِهٖ بَعْضَكُمْ عَلٰى بَعْضٍ ۚ لِّلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبُوْا ۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبْنَ ۚ وَاسْاَلُوا اللّـٰهَ مِنْ فَضْلِـهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْمًا (32)
اور مت ہوس کرو اس فضیلت میں جو اللہ نے بعض کو بعض پر دی ہے، مردوں کو اپنی کمائی سے حصہ ہے، اور عورتوں کو اپنی کمائی سے حصہ ہے، اور اللہ سے اس کا فضل مانگو، بے شک اللہ کو ہر چیز کا علم ہے۔
وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِىَ مِمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَ ۚ وَالَّـذِيْنَ عَقَدَتْ اَيْمَانُكُمْ فَاٰتُوْهُـمْ نَصِيْبَـهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدًا (33)
اور ہر شخص کے لیے ہم نے وارث مقرر کر دیے ہیں اس مال کے جو ماں باپ یا رشتہ دار چھوڑ کر مریں، اور وہ لوگ جن سے تمہارے عہد و پیمان ہوں تو انہیں ان کا حصہ دے دو، بے شک اللہ ہر چیز پر گواہ ہے۔
اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّـٰهُ بَعْضَهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّبِمَآ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِـهِـمْ ۚ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللّـٰهُ ۚ وَاللَّاتِىْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَهُنَّ فَعِظُوْهُنَّ وَاهْجُرُوْهُنَّ فِى الْمَضَاجِــعِ وَاضْرِبُوْهُنَّ ۖ فَاِنْ اَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَيْـهِنَّ سَبِيْلًا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيْـرًا (34)
مرد عورتوں پر حاکم ہیں اس لیے کہ اللہ نے ایک کو دوسرے پر فضیلت دی ہے اور اس لیے کہ انہوں نے اپنے مال خرچ کیے ہیں، پھر نیک عورتیں تابعدار ہوتی ہیں کہ مردوں کی غیر موجودگی میں اللہ کی مدد سے (ان کے حقوق کی) حفاظت کرتی ہیں، اور جن عورتوں سے تمہیں سرکشی کا خطرہ ہو تو انہیں سمجھاؤ اور بستر میں انہیں جدا کر دو اور مارو، پھر اگر تمہارا کہا مان جائیں تو ان پر الزام لگانے کے لیے بہانے مت تلاش کرو، بے شک اللہ سب سے اوپر بڑا ہے۔
وَاِنْ خِفْتُـمْ شِقَاقَ بَيْنِـهِمَا فَابْعَثُوْا حَكَمًا مِّنْ اَهْلِـهٖ وَحَكَمًا مِّنْ اَهْلِهَاۚ اِنْ يُّرِيْدَآ اِصْلَاحًا يُّوَفِّـقِ اللّـٰهُ بَيْنَـهُمَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا خَبِيْـرًا (35)
اور اگر تمہیں کہیں میاں بیوی کے تعلقات بگڑ جانے کا خطرہ ہو تو ایک منصف شخص کو مرد کے خاندان میں سے اور ایک منصف شخص کو عورت کے خاندان میں سے مقرر کرو، اگر یہ دونوں صلح کرنا چاہیں گے تو اللہ ان دونوں میں موافقت کر دے گا، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے۔
وَاعْبُدُوا اللّـٰهَ وَلَا تُشْـرِكُوْا بِهٖ شَيْئًا ۖ وَّبِالْوَالِـدَيْنِ اِحْسَانًا وَّبِذِى الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنِ وَالْجَارِ ذِى الْقُرْبٰى وَالْجَارِ الْجُنُبِ وَالصَّاحِبِ بِالْجَنْبِ وَابْنِ السَّبِيْلِ وَمَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ مُخْتَالًا فَخُوْرًا (36)
اور اللہ کی بندگی کرو اور کسی کو اس کا شریک نہ کرو، اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور قریبی ہمسایہ اور اجنبی ہمسایہ اور پاس بیٹھنے والے اور مسافر اور اپنے غلاموں کے ساتھ بھی (نیکی کرو)، بے شک اللہ پسند نہیں کرتا اِترانے والے بڑائی کرنے والے شخص کو۔
اَلَّـذِيْنَ يَبْخَلُوْنَ وَيَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَيَكْـتُمُوْنَ مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ ۗ وَاَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (37)
جو لوگ بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بخل سکھاتے ہیں اور اسے چھپاتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دیا ہے ، اور ہم نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَـهُـمْ رِئَـآءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَلَا بِالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۗ وَمَنْ يَّكُنِ الشَّيْطَانُ لَـهٝ قَرِيْنًا فَسَآءَ قَرِيْنًا (38)
اور جو لوگ اپنے مالوں کو لوگوں کے دکھانے میں خرچ کرتے ہیں اور اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں لاتے، اور جس کا شیطان ساتھی ہوا تو وہ بہت برا ساتھی ہے۔
وَمَاذَا عَلَيْـهِـمْ لَوْ اٰمَنُـوْا بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَاَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقَهُـمُ اللّـٰهُ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِـهِـمْ عَلِيْمًا (39)
اور اگر یہ اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لے آتے اور اللہ کے دیے ہوئے مال میں سے خرچ کرتے تو ان کا کیا نقصان تھا، اور اللہ انہیں خوب جانتا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ ۖ وَاِنْ تَكُ حَسَنَةً يُّضَاعِفْهَا وَيُؤْتِ مِنْ لَّـدُنْهُ اَجْرًا عَظِيْمًا (40)
بے شک اللہ کسی کا ایک ذرہ برابر بھی حق نہیں رکھتا، اور اگر نیکی ہو تو اس کو دگنا کر دیتا ہے اور اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتا ہے۔
فَكَـيْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ بِشَهِيْدٍ وَّجِئْنَا بِكَ عَلٰى هٰٓؤُلَآءِ شَهِيْدًا (41)
پھر کیا حال ہوگا جب ہم ہر امت میں سے گواہ بلائیں گے اور تمہیں ان پر گواہ کر کے لائیں گے۔
يَوْمَئِذٍ يَّوَدُّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَعَصَوُا الرَّسُوْلَ لَوْ تُسَوَّىٰ بِـهِـمُ الْاَرْضُۖ وَلَا يَكْـتُمُوْنَ اللّـٰهَ حَدِيْثًا (42)
جن لوگوں نے کفر کیا تھا اور رسول کی نافرمانی کی تھی وہ اس دن کی آرزو کریں گے کہ زمین کے برابر ہو جائیں، اور اللہ سے کوئی بات نہ چھپا سکیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَاَنْتُـمْ سُكَارٰى حَتّـٰى تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ وَلَا جُنُـبًا اِلَّا عَابِرِىْ سَبِيْلٍ حَتّـٰى تَغْتَسِلُوْا ۚ وَاِنْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَوْ عَلٰى سَفَرٍ اَوْ جَآءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَـآئِطِ اَوْ لَامَسْتُـمُ النِّسَآءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَآءً فَـتَيَمَّمُوْا صَعِيْدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَاَيْدِيْكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُوْرًا (43)
اے ایمان والو! جس وقت تم نشہ میں ہو تو نماز کے نزدیک نہ جاؤ یہاں تک کہ سمجھ سکو کہ تم کیا کہہ رہے ہو اور نہ جنابت کی حالت میں سفر کے علاوہ (نماز پڑھو) یہاں تک کہ غسل کر لو، اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی شخص رفع حاجت کر کے آئے یا عورتوں کے پاس گئے ہو پھر تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے کام لو اور اسے اپنے مونہوں پر اور ہاتھوں پر ملو، بے شک اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يَشْتَـرُوْنَ الضَّلَالَـةَ وَيُرِيْدُوْنَ اَنْ تَضِلُّوا السَّبِيْلَ (44)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کچھ حصہ کتاب سے ملا ہے وہ گمراہی خریدتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم بھی راستہ گم کر دو۔
وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِاَعْدَآئِكُمْ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَلِيًّا وَّكَفٰى بِاللّـٰهِ نَصِيْـرًا (45)
اور اللہ تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے، اور تمہاری حمایت اور مدد کے لیے اللہ ہی کافی ہے۔
مِّنَ الَّـذِيْنَ هَادُوْا يُحَرِّفُوْنَ الْكَلِمَ عَنْ مَّوَاضِعِهٖ وَيَقُوْلُوْنَ سَـمِعْنَا وَعَصَيْنَا وَاسْـمَعْ غَيْـرَ مُسْـمَعٍ وَّرَاعِنَا لَيًّا بِاَلْسِنَـتِـهِـمْ وَطَعْنًا فِى الـدِّيْنِ ۚ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ قَالُوْا سَـمِعْنَا وَاَطَعْنَا وَاسْـمَعْ وَانْظُرْنَا لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ وَاَقْـوَمَ وَلٰكِنْ لَّـعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ بِكُـفْرِهِـمْ فَلَا يُؤْمِنُـوْنَ اِلَّا قَلِيْلًا (46)
یہودیوں میں بعض ایسے ہیں جو الفاظ کو ان کے محل سے پھیر (بگاڑ) دیتے ہیں اور کہتے ہیں ہم نے سنا اور نہیں مانا اور (کہتے ہیں) سنو! تمہیں نہ سنایا جائے اور (کہتے ہیں) راعِنا اپنی زبان کو مروڑ کر اور دین میں طعن کرنے کے خیال سے، اور اگر وہ یوں کہتے کہ ہم نے سنا اور ہم نے مانا اور تو سن اور ہم پر نظر کر تو ان کے حق میں بہتر اور درست ہوتا لیکن ان کے کفر کے سبب سے اللہ نے ان پر لعنت کی سو ان میں سے بہت کم لوگ ایمان لائیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ اٰمِنُـوْا بِمَا نَزَّلْنَا مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ نَّطْمِسَ وُجُوْهًا فَنَرُدَّهَا عَلٰٓى اَدْبَارِهَآ اَوْ نَلْعَنَـهُـمْ كَمَا لَعَنَّـآ اَصْحَابَ السَّبْتِ ۚ وَكَانَ اَمْرُ اللّـٰهِ مَفْعُوْلًا (47)
اے کتاب والو! اس پر ایمان لے آؤ جو ہم نے نازل کیا ہے اس کتاب کی تصدیق کرتا ہے جو تمہارے پاس ہے اس سے پہلے کہ ہم بہت سے چہروں کو مٹا ڈالیں پھر انہیں پیٹھ کی طرف الٹ دیں یا ان پر لعنت کریں جس طرح ہم نے ہفتے کے دن والوں پر لعنت کی تھی، اور اللہ کا حکم تو نافذ ہو کر ہی رہتا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِهٖ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَآءُ ۚ وَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللّـٰهِ فَقَدِ افْـتَـرٰٓى اِثْمًا عَظِيْمًا (48)
بے شک اللہ اسے نہیں بخشتا جو اس کا شریک ٹھہرائے اور شرک کے علاوہ دوسرے گناہ جسے چاہے بخشتا ہے، اور جس نے اللہ کا شریک ٹھہرایا اس نے بڑا ہی گناہ کیا۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يُزَكُّوْنَ اَنْفُسَهُـمْ ۚ بَلِ اللّـٰهُ يُزَكِّىْ مَنْ يَّشَآءُ وَلَا يُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (49)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اپنی پاکیزگی کا دم بھرتے ہیں، بلکہ اللہ جسے چاہے پاک کرتا ہے اور ان پر دھاگے کے برابر بھی ظلم نہ ہوگا۔
اُنْظُرْ كَيْفَ يَفْتَـرُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ ۖ وَكَفٰى بِهٓ ٖ اِثْمًا مُّبِيْنًا (50)
دیکھو یہ لوگ اللہ پر کیسا جھوٹ باندھتے ہیں، یہی ایک صریح گنا ہ کافی ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُؤْمِنُـوْنَ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوْتِ وَيَقُوْلُوْنَ لِلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا هٰٓؤُلَآءِ اَهْدٰى مِنَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا سَبِيْلًا (51)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کتاب کا کچھ حصہ دیا گیا وہ بتوں اور شیطانوں کو مانتے ہیں اور کافروں سے کہتے ہیں کہ یہ مسلمانوں سے زیادہ راہِ راست پر ہیں۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ لَعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ ۖ وَمَنْ يَّلْـعَنِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ نَصِيْـرًا (52)
یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ کی لعنت ہے، اور جس پر اللہ لعنت کرے اس کا تو کوئی مددگار نہیں پائے گا۔
اَمْ لَـهُـمْ نَصِيْبٌ مِّنَ الْمُلْكِ فَاِذًا لَّا يُؤْتُوْنَ النَّاسَ نَقِيْـرًا (53)
کیا سلطنت میں ان کا بھی کچھ حصہ ہے، پھر تو یہ لوگوں کو ایک تِل کے برابر بھی نہیں دیں گے۔
اَمْ يَحْسُدُوْنَ النَّاسَ عَلٰى مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ ۖ فَقَدْ اٰتَيْنَـآ اٰلَ اِبْرَاهِيْـمَ الْكِتَابَ وَالْحِكْـمَةَ وَاٰتَيْنَاهُـمْ مُّلْكًا عَظِيْمًا (54)
یا لوگوں سے حسد کرتے ہیں اس پر جو اللہ نے ان کو اپنے فضل سے دیا ہے، ہم نے تو ابراہیم کی اولاد کو کتاب اور حکمت عطا کی ہے اور ان کو ہم نے بڑی بادشاہی دی ہے۔
فَمِنْـهُـمْ مَّنْ اٰمَنَ بِهٖ وَمِنْـهُـمْ مَّن صَدَّ عَنْهُ ۚ وَكَفٰى بِجَهَنَّـمَ سَعِيْـرًا (55)
پھر ان میں سے کوئی اس پر ایمان لایا اور کوئی اس سے ہٹ گیا، اور دوزخ کی بھڑکتی ہوئی آگ کافی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِنَا سَوْفَ نُصْلِيْـهِـمْ نَارًاۖ كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُهُـمْ بَدَّلْنَاهُـمْ جُلُوْدًا غَيْـرَهَا لِيَذُوْقُوا الْعَذَابَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَزِيْزًا حَكِـيْمًا (56)
بے شک جن لوگوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا انہیں ہم آگ میں ڈال دیں گے، جس وقت ان کی کھالیں جل جائیں گی تو ہم ان کو اور کھالیں بدل دیں گے تاکہ عذاب چکھتے رہیں، بے شک اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَنُدْخِلُـهُـمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۖ لَّـهُـمْ فِيْـهَآ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ ۖ وَّنُدْخِلُـهُـمْ ظِلًّا ظَلِيْلًا (57)
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے انہیں ہم ایسے باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، ان کے لیے وہاں ستھری عورتیں ہوں گی، اور ہم انہیں گھنی چھاؤں میں رکھیں گے۔
اِنَّ اللّـٰهَ يَاْمُرُكُمْ اَنْ تُؤَدُّوا الْاَمَانَاتِ اِلٰٓى اَهْلِهَاۙ وَاِذَا حَكَمْتُـمْ بَيْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْكُمُوْا بِالْعَدْلِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ نِعِمَّا يَعِظُكُمْ بِهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ سَـمِيْعًا بَصِيْـرًا (58)
بے شک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں امانت والوں کو پہنچا دو، اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف سے فیصلہ کرو، بے شک اللہ تمہیں نہایت اچھی نصیحت کرتا ہے، بے شک اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَاُولِى الْاَمْرِ مِنْكُمْ ۖ فَاِنْ تَنَازَعْتُـمْ فِىْ شَىْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّـٰهِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ كُنْتُـمْ تُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۚ ذٰلِكَ خَيْـرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِيْلًا (59)
اے ایمان والو! اللہ کی فرمانبرداری کرو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اور ان لوگوں کی جو تم میں سے حاکم ہوں، پھر اگر آپس میں کسی چیز میں جھگڑا کرو تو اسے اللہ اور اس کے رسول کی طرف لاؤ اگر تم اللہ پر اور قیامت کے دن پر یقین رکھتے ہو، یہی بات اچھی ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت بہتر ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يَزْعُمُوْنَ اَنَّـهُـمْ اٰمَنُـوْا بِمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّتَحَاكَمُوٓا اِلَى الطَّاغُوْتِ وَقَدْ اُمِرُوٓا اَنْ يَّكْـفُرُوْا بِهٖۖ وَيُرِيْدُ الشَّيْطَانُ اَنْ يُّضِلَّهُـمْ ضَلَالًا بَعِيْدًا (60)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اس چیز پر ایمان لانے کا دعوٰی کرتے ہیں جو تجھ پر نازل کی گئی ہے اور اس چیز پر جو تم سے پہلے نازل کی گئی، وہ چاہتے ہیں کہ اپنا فیصلہ شیطان سے کرائیں حالانکہ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ اسے نہ مانیں، اور شیطان تو چاہتا ہے کہ انہیں بہکا کر دور جا ڈالے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ تَعَالَوْا اِلٰى مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ وَاِلَى الرَّسُوْلِ رَاَيْتَ الْمُنَافِقِيْنَ يَصُدُّوْنَ عَنْكَ صُدُوْدًا (61)
اور جب انہیں کہا جاتا ہے کہ جو چیز اللہ نے نازل کی ہے اس کی طرف آؤ اور رسول کی طرف آؤ تب تو منافقوں کو دیکھے گا کہ تجھ سے پہلو تہی کرتے ہیں۔
فَكَـيْفَ اِذَآ اَصَابَتْـهُـمْ مُّصِيْبَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْـهِـمْ ثُـمَّ جَآءُوْكَ يَحْلِفُوْنَ بِاللّـٰهِ اِنْ اَرَدْنَـآ اِلَّآ اِحْسَانًا وَّتَوْفِيْقًا (62)
پھر کیسے (معذرت خواہ) ہوتے ہیں جب ان کے اپنے ہاتھوں سے لائی ہوئی مصیبت ان پر آتی ہے پھر تیرے پاس آ کر خدا کی قسمیں کھاتے ہیں کہ ہمیں تو سوائے بھلائی اور باہمی موافقت کے اور کوئی غرض نہ تھی۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ يَعْلَمُ اللّـٰهُ مَا فِىْ قُلُوْبِـهِـمْۖ فَاَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ وَعِظْهُـمْ وَقُلْ لَّـهُـمْ فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ قَوْلًا بَلِيْغًا (63)
یہ وہ لوگ ہیں اللہ جانتا ہے جو ان کے دلوں میں ہے، پس تو انہیں نظر انداز کر اور انہیں نصیحت کر اور ان سے ایسی بات کہو جو ان کے دلوں میں اتر جائے۔
وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا لِيُطَاعَ بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۚ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ اِذ ظَّلَمُوٓا اَنْفُسَهُـمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّـٰهَ وَاسْتَغْفَرَ لَـهُـمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّـٰهَ تَوَّابًا رَّحِيْمًا (64)
اور ہم نے کبھی کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اسی واسطے کہ اللہ کے حکم سے اس کی تابعداری کی جائے، اور جب انہوں نے اپنے نفسوں پر ظلم کیا تھا تو تیرے پاس آتے پھر اللہ سے معافی مانگتے اور رسول بھی ان کی معافی کی درخواست کرتا تو یقیناً یہ اللہ کو بخشنے والا رحم کرنے والا پاتے۔
فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ حَتّـٰى يُحَكِّمُوْكَ فِيْمَا شَجَرَ بَيْنَـهُـمْ ثُـمَّ لَا يَجِدُوْا فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا (65)
سو تیرے رب کی قسم ہے یہ کبھی مومن نہیں ہوں گے جب تک کہ اپنے اختلافات میں تجھے منصف نہ مان لیں پھر تیرے فیصلہ پر اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہ پائیں اور خوشی سے قبول کریں۔
وَلَوْ اَنَّا كَتَبْنَا عَلَيْـهِـمْ اَنِ اقْتُلُـوٓا اَنْفُسَكُمْ اَوِ اخْرُجُوْا مِنْ دِيَارِكُمْ مَّا فَـعَلُوْهُ اِلَّا قَلِيْلٌ مِّنْـهُـمْ ۖ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ فَـعَلُوْا مَا يُوْعَظُوْنَ بِهٖ لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ وَاَشَدَّ تَـثْبِيْتًا (66)
اور اگر ہم ان پر حکم کرتے کہ اپنی جانوں کو ہلاک کر دو یا اپنے گھروں سے نکل جاؤ تو ان میں سے بہت ہی کم آدمی اس پر عمل کرتے، اور اگر یہ لوگ وہ کریں جو ان کو نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا اور (دین میں) زیادہ ثابت رکھنے والا ہوتا۔
وَاِذًا لَّاٰتَيْنَاهُـمْ مِّنْ لَّـدُنَّـآ اَجْرًا عَظِيْمًا (67)
اور اس وقت البتہ ہم ان کو اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتے۔
وَلَـهَدَيْنَاهُـمْ صِرَاطًا مُّسْتَقِيْمًا (68)
اور البتہ انہیں سیدھا راستہ دکھاتے۔
وَمَنْ يُّطِعِ اللّـٰهَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰٓئِكَ مَعَ الَّـذِيْنَ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ مِّنَ النَّبِيِّيْنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّهَدَآءِ وَالصَّالِحِيْنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰٓئِكَ رَفِيْقًا (69)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کا فرمانبردار ہو تو ایسے لوگ ان کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا جو نبیوں اور صدیقوں اور شہیدوں اور صالحوں میں سے ہیں، اور یہ رفیق کیسے اچھے ہیں۔
ذٰلِكَ الْفَضْلُ مِنَ اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ عَلِيْمًا (70)
یہ اللہ کی طرف سے احسان ہے، اور اللہ کافی ہے جاننے والا۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا خُذُوْا حِذْرَكُمْ فَانْفِرُوْا ثُـبَاتٍ اَوِ انْفِرُوْا جَـمِيْعًا (71)
اے ایمان والو! اپنے ہتھیار لے لو پھر جدا جدا فوج ہو کر نکلو یا سب اکٹھے ہو کر نکلو۔
وَاِنَّ مِنْكُمْ لَمَنْ لَّـيُـبَطِّـئَنَّۚ فَاِنْ اَصَابَتْكُمْ مُّصِيْـبَةٌ قَالَ قَدْ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَىَّ اِذْ لَمْ اَكُنْ مَّعَهُـمْ شَهِيْدًا (72)
اور بے شک تم میں ایسا شخص بھی ہے جو (لڑائی سے) جی چراتا ہے، پھر اگر تم پر کوئی مصیبت آجائے تو کہتا ہے کہ اللہ نے مجھ پر فضل کیا کہ میں ان لوگوں کے ساتھ نہ تھا۔
وَلَئِنْ اَصَابَكُمْ فَضْلٌ مِّنَ اللّـٰهِ لَيَقُوْلَنَّ كَاَنْ لَّمْ تَكُنْ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهٝ مَوَدَّةٌ يَّا لَيْتَنِىْ كُنْتُ مَعَهُـمْ فَاَفُوْزَ فَوْزًا عَظِيْمًا (73)
اور اگر اللہ کی طرف سے تم پر فضل ہو تو اس طرح کہنے لگتا ہے کہ گویا تمہارے اور اس کے درمیان دوستی کا کوئی تعلق ہی نہیں کہ کاش میں بھی ان کے ساتھ ہوتا تو بڑی مراد پاتا۔
فَلْيُـقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ الَّـذِيْنَ يَشْرُوْنَ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا بِالْاٰخِرَةِ ۚ وَمَنْ يُّقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَيُـقْتَلْ اَوْ يَغْلِبْ فَسَوْفَ نُؤْتِيْهِ اَجْرًا عَظِيْمًا (74)
پھر چاہیے کہ اللہ کی راہ میں وہ لوگ لڑیں جو دنیا کی زندگی کو آخرت کے بدلے بیچتے ہیں، اور جو کوئی اللہ کی راہ میں لڑے پھر مارا جائے یا غالب رہے تو اسے ہم بڑا ثواب دیں گے۔
وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَالْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالْوِلْـدَانِ الَّـذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَـآ اَخْرِجْنَا مِنْ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ اَهْلُـهَاۚ وَاجْعَل لَّنَا مِنْ لَّـدُنْكَ وَلِيًّا وَّاجْعَل لَّنَا مِنْ لَّـدُنْكَ نَصِيْـرًا (75)
اور کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں ان بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کہتے ہیں اے ہمارے رب ہمیں اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں، اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی حمایتی کر دے اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی مددگار بنا دے۔
اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۖ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ الطَّاغُوْتِ فَقَاتِلُوٓا اَوْلِيَآءَ الشَّيْطَانِ ۖ اِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيْفًا (76)
جو ایمان والے ہیں وہ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں، اور جو کافر ہیں وہ شیطان کی راہ میں لڑتے ہیں سو تم شیطان کے ساتھیوں سے لڑو، بے شک شیطان کا فریب کمزور ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ قِيْلَ لَـهُـمْ كُفُّوٓا اَيْدِيَكُمْ وَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَۚ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيْـهِـمُ الْقِتَالُ اِذَا فَرِيْقٌ مِّنْـهُـمْ يَخْشَوْنَ النَّاسَ كَخَشْيَةِ اللّـٰهِ اَوْ اَشَدَّ خَشْيَةً ۚ وَقَالُوْا رَبَّنَا لِمَ كَتَبْتَ عَلَيْنَا الْقِتَالَۚ لَوْلَآ اَخَّرْتَنَـآ اِلٰٓى اَجَلٍ قَرِيْبٍ ۗ قُلْ مَتَاعُ الـدُّنْيَا قَلِيْلٌ ؕ وَالْاٰخِرَةُ خَيْـرٌ لِّمَنِ اتَّقٰىۚ وَلَا تُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (77)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کہا گیا تھا کہ اپنے ہاتھ روکے رکھو اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو، پھر جب انہیں لڑنے کا حکم دیا گیا اس وقت ان میں سے ایک جماعت لوگوں سے ایسا ڈرنے لگی جیسا کہ اللہ کا ڈر ہو یا اس سے بھی زیادہ ڈر، اور کہنے لگے اے ہمارے رب! تو نے ہم پر لڑنا کیوں فرض کیا، کیوں نہ ہمیں تھوڑی مدت اور مہلت دی، ان سے کہہ دو کہ دنیا کا فائدہ تھوڑا ہے، اور آخرت پرہیزگاروں کے لیے بہتر ہے، اور ایک دھاگے کے برابر بھی تم سے بے انصافی نہیں کی جائے گی۔
اَيْنَمَا تَكُـوْنُوْا يُدْرِكْكُّمُ الْمَوْتُ وَلَوْ كُنْتُـمْ فِىْ بُـرُوْجٍ مُّشَيَّدَةٍ ۗ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ حَسَنَـةٌ يَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ سَيِّئَةٌ يَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِكَ ۚ قُلْ كُلٌّ مِّنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ فَمَالِ هٰٓؤُلَآءِ الْقَوْمِ لَا يَكَادُوْنَ يَفْقَهُوْنَ حَدِيْثًا (78)
تم جہاں کہیں ہو گے موت تمہیں آ ہی پکڑے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہی ہو، اور اگر انہیں کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے، اور اگر کوئی نقصان پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ تیری طرف سے ہے، کہہ دو کہ سب کچھ اللہ کی طرف سے ہے، ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی۔
مَّـآ اَصَابَكَ مِنْ حَسَنَـةٍ فَمِنَ اللّـٰهِ ۖ وَمَآ اَصَابَكَ مِنْ سَيِّئَةٍ فَمِنْ نَّفْسِكَ ۚ وَاَرْسَلْنَاكَ لِلنَّاسِ رَسُوْلًا ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ شَهِيْدًا (79)
(اور کہہ دو کہ) تجھے جو بھلائی پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے، اور تجھے جو برائی پہنچے وہ تیرے نفس کی طرف سے ہے، (اے رسول) ہم نے تجھے لوگوں کو پیغام پہنچانے والا بنا کر بھیجا ہے، اور اللہ کی گواہی کافی ہے۔
مَّنْ يُّطِــعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّـٰهَ ۖ وَمَنْ تَوَلّـٰى فَمَآ اَرْسَلْنَاكَ عَلَيْـهِـمْ حَفِيْظًا (80)
جس نے رسول کا حکم مانا اس نے اللہ کا حکم مانا، اور جس نے منہ موڑا تو ہم نے تجھے ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا۔
وَيَقُوْلُوْنَ طَاعَةٌ فَاِذَا بَرَزُوْا مِنْ عِنْدِكَ بَيَّتَ طَـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ غَيْـرَ الَّـذِىْ تَقُوْلُ ۖ وَاللّـٰهُ يَكْـتُبُ مَا يُـبَيِّتُـوْنَ ۖ فَاَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَكِيْلًا (81)
اور کہتے ہیں کہ قبول کیا پھر جب تیرے ہاں سے باہر جاتے ہیں تو ان میں سے ایک گروہ رات کو جمع ہو کر تمہاری باتوں کے خلاف مشورہ کرتا ہے، اور اللہ لکھتا ہے جو وہ مشورہ کرتے ہیں، پس تو ان کی پروا نہ کر اور اللہ پر بھروسہ کر، اور اللہ کارساز کافی ہے۔
اَفَلَا يَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ ۚ وَلَوْ كَانَ مِنْ عِنْدِ غَيْـرِ اللّـٰهِ لَوَجَدُوْا فِيْهِ اخْتِلَافًا كَثِيْـرًا (82)
کیا یہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے، اور اگر یہ قرآن اللہ کے سوا کسی اور کی طرف سے ہوتا تو وہ اس میں بہت اختلاف پاتے۔
وَاِذَا جَآءَهُـمْ اَمْرٌ مِّنَ الْاَمْنِ اَوِ الْخَوْفِ اَذَاعُوْا بِهٖ ۖ وَلَوْ رَدُّوْهُ اِلَى الرَّسُوْلِ وَاِلٰٓى اُولِى الْاَمْرِ مِنْـهُـمْ لَـعَلِمَهُ الَّـذِيْنَ يَسْتَنْبِطُوْنَهٝ مِنْـهُـمْ ۗ وَلَوْلَا فَضْلُ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْـمَتُهٝ لَاتَّـبَعْتُـمُ الشَّيْطَانَ اِلَّا قَلِيْلًا (83)
اور جب ان کے پاس امن یا ڈر کی کوئی خبر پہنچتی ہے تو اسے مشہور کر دیتے ہیں، اور اگر اسے رسول اور اپنی جماعت کے ذمہ دار اصحاب تک پہنچاتے تو وہ اس کی تحقیق کرتے جو ان میں تحقیق کرنے والے ہیں، اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی مہربانی نہ ہوتی تو البتہ تم شیطان کے پیچھے چل پڑتے سوائے چند لوگوں کے۔
فَقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ لَا تُكَلَّفُ اِلَّا نَفْسَكَ ۚ وَحَرِّضِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۖ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّكُـفَّ بَاْسَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ وَاللّـٰهُ اَشَدُّ بَاْسًا وَّاَشَدُّ تَنْكِـيْلًا (84)
سو تو اللہ کی راہ میں لڑ سوائے اپنی جان کے تو کسی کا ذمہ دار نہیں، اور مسلمانوں کو تاکید کر، قریب ہے کہ اللہ کافروں کی لڑائی روک کر دے، اور اللہ لڑائی میں بہت ہی سخت ہے اور سزا دینے میں بھی بہت سخت ہے۔
مَّنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَّكُنْ لَّـهٝ نَصِيْبٌ مِّنْـهَا ۖ وَمَنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَّكُنْ لَّـهٝ كِفْلٌ مِّنْـهَا ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ مُّقِيْتًا (85)
جو کوئی اچھی بات میں سفارش کرے اسے بھی اس میں سے ایک حصہ ملے گا، اور جو کوئی بری بات میں سفارش کرے اس میں سے ایک بوجھ اس پر بھی ہے، اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔
وَاِذَا حُيِّيْتُـمْ بِتَحِيَّـةٍ فَحَيُّوْا بِاَحْسَنَ مِنْـهَآ اَوْ رُدُّوْهَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ حَسِيْبًا (86)
اور جب تمہیں کوئی دعا دے تو تم اس سے بہتر دعا دو یا اس جیسی ہی کہو، بے شک اللہ ہر چیز کا حساب کرنے والا ہے۔
اَللّـٰهُ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۚ لَيَجْـمَعَنَّكُمْ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيْهِ ۗ وَمَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّـٰهِ حَدِيْثًا (87)
اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، بے شک قیامت کے دن تم سب کو جمع کرے گا جس میں کوئی شک نہیں، اور اللہ سے بڑھ کر کس کی بات سچی ہو سکتی ہے۔
فَمَا لَكُمْ فِى الْمُنَافِقِيْنَ فِـئَـتَـيْنِ وَاللّـٰهُ اَرْكَسَهُـمْ بِمَا كَسَبُوْا ۚ اَتُرِيْدُوْنَ اَنْ تَـهْدُوْا مَنْ اَضَلَّ اللّـٰهُ ۖ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ سَبِيْلًا (88)
پھر تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ منافقوں کے معاملہ میں دو گروہ ہو رہے ہیں اور اللہ نے ان کے اعمال کے سبب سے انہیں الٹ دیا ہے، کیا تم چاہتے ہو کہ جسے اللہ نے گمراہ کیا ہو اسے راہ پر لاؤ، اور جسے اللہ گمراہ کرے اس کے لیے تو ہرگز کوئی راہ نہیں پائے گا۔
وَدُّوْا لَوْ تَكْـفُرُوْنَ كَمَا كَفَرُوْا فَتَكُـوْنُـوْنَ سَوَآءً ۖ فَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْـهُـمْ اَوْلِيَآءَ حَتّـٰى يُـهَاجِرُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَخُذُوْهُـمْ وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ وَجَدْتُّمُوْهُـمْ ۖ وَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْـهُـمْ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا (89)
وہ تو چاہتے ہیں کہ جیسے وہ کافر ہوئے ہیں تم بھی کافر ہو جاؤ پھر تم سب برابر ہو جاؤ، اس لیے ان میں سے کسی کو اپنا دوست نہ بناؤ جب تک کہ وہ اللہ کی راہ میں ہجرت کر کے نہ آ جائیں، پھر اگر وہ اس بات کو قبول نہ کریں تو جہاں پاؤ انہیں پکڑو اور قتل کرو، اور ان میں سے کسی کو اپنا دوست اور مددگار نہ بناؤ۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ يَصِلُوْنَ اِلٰى قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ اَوْ جَآءُوْكُمْ حَصِرَتْ صُدُوْرُهُـمْ اَنْ يُّقَاتِلُوْكُمْ اَوْ يُقَاتِلُوْا قَوْمَهُـمْ ۚ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَسَلَّطَهُـمْ عَلَيْكُمْ فَلَقَاتَلُوْكُمْ ۚ فَاِنِ اعْتَزَلُوْكُمْ فَلَمْ يُقَاتِلُوْكُمْ وَاَلْقَوْا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ فَمَا جَعَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ عَلَيْـهِـمْ سَبِيْلًا (90)
البتہ وہ منافق اس حکم سے مستثنیٰ ہیں جو کسی ایسی قوم سے جا ملیں جس کے ساتھ تمہارا معاہدہ ہو یا وہ جو تمہارے پاس آتے ہیں اور لڑائی سے دل برداشتہ ہیں نہ تم سے لڑتے ہیں اور نہ اپنے لوگوں سے، اور اگر اللہ چاہتا تو انہیں تم پر مسلط کر دیتا ہے پھر وہ تم سے لڑتے ہیں، سو اگر وہ تم سے ہٹ کر رہیں اور تم سے نہ لڑیں اور تمہاری طرف صلح کا ہاتھ بڑھائیں تو اللہ نے تمہیں ان پر (لڑائی کی) کوئی راہ نہیں دی۔
سَتَجِدُوْنَ اٰخَرِيْنَ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّاْمَنُـوْكُمْ وَيَاْمَنُـوْا قَوْمَهُـمْۖ كُلَّ مَا رُدُّوٓا اِلَى الْفِتْنَـةِ اُرْكِسُوْا فِيْـهَا ۚ فَاِنْ لَّمْ يَعْتَزِلُوْكُمْ وَيُلْقُـوٓا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ وَيَكُـفُّوٓا اَيْدِيَـهُـمْ فَخُذُوْهُـمْ وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ ثَـقِفْتُمُوْهُـمْ ۚ وَاُولٰئِكُمْ جَعَلْنَا لَكُمْ عَلَيْـهِـمْ سُلْطَانًا مُّبِيْنًا (91)
ایک اور قسم کے منافق تم دیکھو گے جو چاہتے ہیں تم سے بھی امن میں رہیں اور اپنی قوم سے بھی، جب کبھی وہ فساد کی طرف لوٹائے جاتے ہیں تو اس میں کود پڑتے ہیں، پھر اگر وہ تم سے ہٹ کر نہ رہیں اور تمہارے آگے صلح پیش نہ کریں اور اپنے ہاتھ نہ روکیں تو جہاں پاؤ انہیں پکڑو اور مار ڈالو، اور ان پر ہاتھ اٹھانے کے لیے ہم نے تمہیں کھلی حجت دے دی ہے۔
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ اَنْ يَّقْتُلَ مُؤْمِنًا اِلَّا خَطَاً ۚ وَمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَاً فَـتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ وَّدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰٓى اَهْلِـهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ يَّصَّدَّقُوْا ۚ فَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّكُمْ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ ۖ وَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ فَدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰٓى اَهْلِـهٖ وَتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ ۖ فَمَنْ لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ تَوْبَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (92)
اور مسلمانوں کا یہ کام نہیں کہ کسی مسلمان کو قتل کرے مگر غلطی سے، اور جو مسلمان کو غلطی سے قتل کرے تو ایک مسلمان کی گردن آزاد کرے اور مقتول کے وارثوں کو خون بہا دے مگر یہ کہ وہ خون بہا معاف کر دیں، پھر اگر وہ مسلمان مقتول کسی ایسی قوم میں تھا جس سے تمہاری دشمنی ہے تو ایک مومن غلام آزاد کرنا ہے، اور اگر وہ مقتول مسلمان کسی ایسی قوم میں سے تھا جس سے تمہارا معاہدہ ہے تو اس کے وارثوں کو خون بہا دیا جائے گا اور ایک مومن غلام کو آزاد کرنا ہوگا، پھر جو غلام نہ پائے وہ لگاتار دو مہینے کے روزے رکھے اللہ سے گناہ بخشوانے کے لیے، اور اللہ جاننے والا اور حکمت والا ۔
وَمَنْ يَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُهٝ جَهَنَّـمُ خَالِـدًا فِيْـهَا وَغَضِبَ اللّـٰهُ عَلَيْهِ وَلَـعَنَهٝ وَاَعَدَّ لَـهٝ عَذَابًا عَظِيْمًا (93)
اور جو کوئی کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کرے اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اس پر اللہ کا غضب اور اس کی لعنت ہے اور اللہ نے اس کے لیے بڑا عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا ضَرَبْتُـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَـتَبَيَّنُـوْا وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰٓى اِلَيْكُمُ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًاۚ تَبْتَغُوْنَ عَـرَضَ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا فَعِنْدَ اللّـٰهِ مَغَانِـمُ كَثِيْـرَةٌ ۚ كَذٰلِكَ كُنْتُـمْ مِّنْ قَبْلُ فَمَنَّ اللّـٰهُ عَلَيْكُمْ فَـتَبَيَّنُـوْا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرًا (94)
اے ایمان والو! جب اللہ کی راہ (جہاد) میں نکلو تو تحقیق کر لیا کرو اور جو تم پر سلام کہے تو اس کو (کافر سمجھ کر اور غنیمت کا مال لینے کے لیے) مت کہو کہ تو مسلمان نہیں ہے، تم دنیا کی زندگی کا سامان چاہتے ہو سو اللہ کے ہاں بہت غنیمتیں ہیں، تم بھی تو اس سے پہلے ایسے ہی تھے پھر اللہ نے تم پر احسان کیا اس لیے تحقیق سے کام لیا کرو، بے شک اللہ تمہارے کاموں سے باخبر ہے۔
لَّا يَسْتَوِى الْقَاعِدُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ غَيْـرُ اُولِى الضَّرَرِ وَالْمُجَاهِدُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ ۚ فَضَّلَ اللّـٰهُ الْمُجَاهِدِيْنَ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ عَلَى الْقَاعِدِيْنَ دَرَجَةً ۚ وَكُلًّا وَّعَدَ اللّـٰهُ الْحُسْنٰى ۚ وَفَضَّلَ اللّـٰهُ الْمُجَاهِدِيْنَ عَلَى الْقَاعِدِيْنَ اَجْرًا عَظِيْمًا (95)
کسی عذر کے بغیر گھر بیٹھے رہنے والے مسلمان ان کے برابر نہیں جو اللہ کی راہ میں جان و مال سے جہاد کرتے ہیں، اللہ نے جان و مال سے جہاد کرنے والوں کا بیٹھنے والوں پر درجہ بڑھایا دیا ہے، اگرچہ ہر ایک سے اللہ نے بھلائی کا وعدہ کیا ہے، اور اللہ نے لڑنے والوں کو بیٹھنے والوں سے اجر عظیم میں زیادہ کیا ہے۔
دَرَجَاتٍ مِّنْهُ وَمَغْفِرَةً وَّرَحْـمَةً ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (96)
ان کے لیے اللہ کی طرف سے بڑے درجے ہیں اور مغفرت اور رحمت ہے، اور اللہ معاف کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ تَوَفَّاهُـمُ الْمَلَآئِكَـةُ ظَالِمِىٓ اَنْفُسِهِـمْ قَالُوْا فِيْـمَ كُنْتُـمْ ۖ قَالُوْا كُنَّا مُسْتَضْعَفِيْنَ فِى الْاَرْضِ ۚ قَالُـوٓا اَلَمْ تَكُنْ اَرْضُ اللّـٰهِ وَاسِعَةً فَـتُـهَاجِرُوْا فِيْـهَا ۚ فَاُولٰٓئِكَ مَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ ۖ وَسَآءَتْ مَصِيْـرًا (97)
بے شک جو لوگ اپنے نفسوں پر ظلم کر رہے تھے ان کی روحیں جب فرشتوں نے قبض کیں تو ان سے پوچھا کہ تم کس حال میں تھے، انہوں نے جواب دیا کہ ہم اس ملک میں بے بس تھے، فرشتوں نے کہا کیا اللہ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کر جاتے، سو ایسوں کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے۔
اِلَّا الْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالْوِلْـدَانِ لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ حِيْلَـةً وَّلَا يَـهْتَدُوْنَ سَبِيْلًا (98)
ہاں جو مرد اور عورتیں اور بچے واقعی کمزور ہیں جو نکلنے کا کوئی ذریعہ اور راستہ نہیں پاتے۔
فَاُولٰٓئِكَ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّعْفُوَ عَنْـهُـمْ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَفُوًّا غَفُوْرًا (99)
پس امید ہے کہ ایسوں کو اللہ معاف کر دے، اور اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
وَمَنْ يُّـهَاجِرْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ يَجِدْ فِى الْاَرْضِ مُرَاغَمًا كَثِيْـرًا وَّسَعَةً ۚ وَمَنْ يَّخْرُجْ مِنْ بَيْتِهٖ مُهَاجِرًا اِلَى اللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ ثُـمَّ يُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَقَـعَ اَجْرُهٝ عَلَى اللّـٰهِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (100)
اور جو کوئی اللہ کی راہ میں وطن چھوڑے وہ اس کے عوض بہت جگہ اور وسعت پائے گا، اور جو کوئی اپنے گھر سے اللہ اور رسول کی طرف ہجرت کر کے نکلے پھر اس کو موت پالے تو اللہ کے ہاں اس کا ثواب طے ہو چکا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَاِذَا ضَرَبْتُـمْ فِى الْاَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَقْصُرُوْا مِنَ الصَّلَاةِۖ اِنْ خِفْتُـمْ اَنْ يَّفْتِنَكُمُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ اِنَّ الْكَافِـرِيْنَ كَانُـوْا لَكُمْ عَدُوًّا مُّبِيْنًا (101)
اور جب تم سفر کے لیے نکلو تو تم پر کوئی گناہ نہیں کہ نماز میں سے کچھ کم کر دو، اگر تمہیں یہ ڈر ہو کہ کافر تمہیں ستائیں گے، بے شک کافر تمہارے صریح دشمن ہیں۔
وَاِذَا كُنْتَ فِيْـهِـمْ فَاَقَمْتَ لَـهُـمُ الصَّلَاةَ فَلْتَقُمْ طَـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ مَّعَكَ وَلْيَاْخُذُوٓا اَسْلِحَتَـهُـمْۖ فَاِذَا سَجَدُوْا فَلْيَكُـوْنُـوْا مِنْ وَّرَآئِكُمْۖ وَلْتَاْتِ طَـآئِفَةٌ اُخْرٰى لَمْ يُصَلُّوْا فَلْيُصَلُّوْا مَعَكَ وَلْيَاْخُذُوْا حِذْرَهُـمْ وَاَسْلِحَتَـهُـمْ ۗ وَدَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْ تَغْفُلُوْنَ عَنْ اَسْلِحَتِكُمْ وَاَمْتِعَتِكُمْ فَيَمِيْلُوْنَ عَلَيْكُمْ مَّيْلَـةً وَّاحِدَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ اِنْ كَانَ بِكُمْ اَذًى مِّنْ مَّطَرٍ اَوْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَنْ تَضَعُـوٓا اَسْلِحَتَكُمْ ۖ وَخُذُوْا حِذْرَكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ اَعَدَّ لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (102)
(اے نبی) جب تم ان (مسلمانوں) میں موجود ہو اور انہیں نماز پڑھانے کے لیے کھڑا ہو تو چاہیے کہ ان میں سے ایک جماعت تیرے ساتھ کھڑی ہو اور اپنے ہتھیار ساتھ لے لیں، پھر جب یہ سجدہ کریں تو تیرے پیچھے سے ہٹ جائیں اور دوسری جماعت آئے جس نے نماز نہیں پڑھی پھر وہ تیرے ساتھ نماز پڑھیں اور وہ بھی اپنے بچاؤ کا سامان اور اپنے ہتھیار ساتھ رکھیں، کافر چاہتے ہیں کہ کسی طرح تم اپنے ہتھیاروں اور اسباب سے بے خبر ہو جاؤ تاکہ تم پر یک بارگی ٹوٹ پڑیں، اور اگر تم بارش کی وجہ سے تکلیف محسوس کرو یا بیمار ہو تو ہتھیار رکھ دینے میں کوئی مضائقہ نہیں، اور (تب بھی) اپنا بچاؤ کا سامان ساتھ رکھو، بے شک اللہ نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
فَاِذَا قَضَيْتُـمُ الصَّلَاةَ فَاذْكُرُوا اللّـٰهَ قِيَامًا وَّقُعُوْدًا وَّعَلٰى جُنُـوْبِكُمْ ۚ فَاِذَا اطْمَاْنَنْتُـمْ فَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ ۚ اِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ كِتَابًا مَّوْقُوْتًا (103)
پھر جب نماز سے فارغ ہو جاؤ تو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے ہونے کی حالت میں یاد کرو، پھر جب تمہیں اطمینان ہو جائے تو پوری نماز پڑھو، بے شک نماز اپنے مقررہ وقتوں میں مسلمانوں پر فرض ہے۔
وَلَا تَـهِنُـوْا فِى ابْتِغَـآءِ الْقَوْمِ ۖ اِنْ تَكُـوْنُـوْا تَاْ لَمُوْنَ فَاِنَّـهُـمْ يَاْ لَمُوْنَ كَمَا تَاْ لَمُوْنَ ۖ وَتَـرْجُوْنَ مِنَ اللّـٰهِ مَا لَا يَرْجُوْنَ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (104)
اور ان (دشمن) لوگوں کا تعاقب کرنے سے ہمت نہ ہارو، اگر تم تکلیف اٹھاتے ہو تو وہ بھی تمہاری طرح تکلیف اٹھاتے ہیں، حالانکہ تم اللہ سے جس چیز کے امیدوار ہو وہ نہیں ہیں، اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے۔
اِنَّـآ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَآ اَرَاكَ اللّـٰهُ ۚ وَلَا تَكُنْ لِّلْخَآئِنِيْنَ خَصِيْمًا (105)
بے شک ہم نے تیری طرف سچی کتاب اتاری ہے تاکہ تو لوگوں میں انصاف کرے جیسا کہ تمہیں اللہ نے بتایا ہے، اور تو بد دیانت لوگوں کی طرف سے جھگڑنے والا نہ ہو۔
وَاسْتَغْفِـرِ اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (106)
اور اللہ سے بخشش مانگ، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَلَا تُجَادِلْ عَنِ الَّـذِيْنَ يَخْتَانُـوْنَ اَنْفُسَهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ خَوَّانًا اَثِيْمًا (107)
اور ان لوگوں کی طرف سے مت جھگڑو جو اپنے دل میں دغا رکھتے ہیں، بے شک اللہ اسے پسند نہیں کرتا جو دغاباز گناہگار ہو۔
يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ النَّاسِ وَلَا يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ اللّـٰهِ وَهُوَ مَعَهُـمْ اِذْ يُـبَيِّتُـوْنَ مَا لَا يَرْضٰى مِنَ الْقَوْلِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِمَا يَعْمَلُوْنَ مُحِيْطًا (108)
یہ لوگوں انسانوں سے تو چھپتے ہیں لیکن اللہ سے نہیں چھپتے حالانکہ وہ اس وقت بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے جب رات کو چھپ کر اس کی مرضی کے خلاف مشورے کرتے ہیں، اور ان کے سارے اعمال پر اللہ احاطہ کرنے والا ہے۔
هَآ اَنْتُـمْ هٰٓؤُلَآءِ جَادَلْتُـمْ عَنْـهُـمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَاۖ فَمَنْ يُّجَادِلُ اللّـٰهَ عَنْـهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ اَم مَّنْ يَّكُـوْنُ عَلَيْـهِـمْ وَكِيْلًا (109)
ہاں تم لوگوں نے ان مجرموں کی طرف سے دنیا کی زندگی میں تو جھگڑا کر لیا، پھر قیامت کے دن ان کی طرف سے اللہ کے ساتھ کون جھگڑے گا یا ان کا وکیل کون ہوگا۔
وَمَنْ يَّعْمَلْ سُوْءًا اَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهٝ ثُـمَّ يَسْتَغْفِـرِ اللّـٰهَ يَجِدِ اللّـٰهَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (110)
اور جو کوئی برا فعل کرے یا اپنے نفس پر ظلم کرے پھر اللہ سے بخشوائے تو اللہ کو بخشنے والا مہربان پائے گا۔
وَمَنْ يَّكْسِبْ اِثْمًا فَاِنَّمَا يَكْسِبُهٝ عَلٰى نَفْسِهٖ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (111)
اور جو کوئی گناہ کرے تو وہ خود پر ہی (بوجھ) ڈالتا ہے، اور اللہ سب باتوں کا جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَمَنْ يَّكْسِبْ خَطِيٓـئَةً اَوْ اِثْمًا ثُـمَّ يَرْمِ بِهٖ بَرِيٓئًا فَقَدِ احْتَمَلَ بُـهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (112)
اور جو کوئی خطا یا گناہ کرے پھر کسی بے گناہ پر (اس کی) تہمت لگا دے تو اس نے بڑے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ سمیٹ لیا۔