• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن مجید کی مکمل سورتوں کا ترجمہ ۔

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(41) سورۃ فصلت (مکی، آیات 54)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
حٰمٓ (1)
ح مۤ۔
تَنْزِيْلٌ مِّنَ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ (2)
(یہ کتاب) بڑے مہربان نہایت رحم والے کی طرف سے نازل ہوئی ہے۔
كِتَابٌ فُصِّلَتْ اٰيَاتُهٝ قُرْاٰنًا عَرَبِيًّا لِّقَوْمٍ يَّعْلَمُوْنَ (3)
کہ جس کی آیتیں عربی زبان میں علم والوں کے لیے واضح ہیں۔
بَشِيْـرًا وَّنَذِيْـرًاۚ فَاَعْرَضَ اَكْثَرُهُـمْ فَهُـمْ لَا يَسْـمَعُوْنَ (4)
خوشخبری دینے والی ڈرانے والی ہے، پھر ان میں سے اکثر نے تو منہ ہی پھیر لیا پھر وہ سنتے بھی نہیں۔
وَقَالُوْا قُلُوْبُنَا فِىٓ اَكِنَّـةٍ مِّمَّا تَدْعُوْنَـآ اِلَيْهِ وَفِىٓ اٰذَانِنَا وَقْرٌ وَّّمِنْ بَيْنِنَا وَبَيْنِكَ حِجَابٌ فَاعْمَلْ اِنَّنَا عَامِلُوْنَ (5)
اور کہتے ہیں ہمارے دل اس بات سے کہ جس کی طرف تو ہمیں بلاتا ہے پردوں میں ہیں، اور ہمارے کانوں میں بوجھ ہے اور ہمارے اور آپ کے درمیان پردہ پڑا ہوا ہے، پھر آپ اپنا کام کیے جائیں ہم بھی اپنا کام کر رہے ہیں۔
قُلْ اِنَّمَآ اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُوحٰٓى اِلَىَّ اَنَّمَآ اِلٰـهُكُمْ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ فَاسْتَقِيْمُوٓا اِلَيْهِ وَاسْتَغْفِرُوْهُ ۗ وَوَيْلٌ لِّلْمُشْرِكِيْنَ (6)
آپ ان سے کہہ دیں کہ میں بھی تم جیسا ایک آدمی ہوں میری طرف یہی حکم آتا ہے کہ تمہارا معبود ایک ہی ہے پھراس کی طرف سیدھے چلے جاؤ اور اس سے معافی مانگو، اور مشرکوں کے لیے ہلاکت ہے۔
اَلَّـذِيْنَ لَا يُؤْتُوْنَ الزَّكَاةَ وَهُـمْ بِالْاٰخِرَةِ هُـمْ كَافِرُوْنَ (7)
جو زکوٰۃ نہیں دیتے اور وہ آخرت کے بھی منکر ہیں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَـهُـمْ اَجْرٌ غَيْـرُ مَمْنُـوْنٍ (8)
بے شک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام بھی کیے ان کے لیے بے انتہا اجر ہے۔
قُلْ اَئِنَّكُمْ لَتَكْـفُرُوْنَ بِالَّـذِىْ خَلَقَ الْاَرْضَ فِىْ يَوْمَيْنِ وَتَجْعَلُوْنَ لَـهٝٓ اَنْدَادًا ۚ ذٰلِكَ رَبُّ الْعَالَمِيْنَ (9)
کہہ دو کیا تم اس کا انکار کرتے ہو جس نے دو دن میں زمین بنائی اور تم اس کے لیے شریک ٹھہراتے ہو، وہی سب جہانوں کا پروردگار ہے۔
وَجَعَلَ فِيْـهَا رَوَاسِىَ مِنْ فَوْقِهَا وَبَارَكَ فِيْـهَا وَقَدَّرَ فِـيْـهَآ اَقْوَاتَـهَا فِىٓ اَرْبَعَةِ اَيَّامٍ ؕ سَوَآءً لِّلسَّآئِلِيْنَ (10)
اور اس نے (زمین میں) اوپر سے پہاڑ رکھے اور اس میں برکت ڈالی اور چار دن میں اس کی غذاؤں کا تخمینہ کیا، (یہ جواب) پوچھنے والوں کے لیے پورا ہے۔
ثُـمَّ اسْتَوٰٓى اِلَى السَّمَآءِ وَهِىَ دُخَانٌ فَقَالَ لَـهَا وَلِلْاَرْضِ ائْتِيَا طَوْعًا اَوْ كَرْهًاۖ قَالَتَآ اَتَيْنَا طَـآئِعِيْنَ (11)
پھر وہ آسمان کی طرف متوجہ ہوا اور وہ دھواں تھا پس اس کو اور زمین کو فرمایا کہ خوشی سے آؤ یا جبر سے، دونوں نے کہا ہم خوشی سے آئے ہیں۔
فَقَضَاهُنَّ سَبْعَ سَـمَاوَاتٍ فِىْ يَوْمَيْنِ وَاَوْحٰى فِىْ كُلِّ سَـمَآءٍ اَمْرَهَا ۚ وَزَيَّنَّا السَّمَآءَ الـدُّنْيَا بِمَصَابِيْحَ وَحِفْظًا ۚ ذٰلِكَ تَقْدِيْـرُ الْعَزِيْزِ الْعَلِـيْـمِ (12)
پھر انہیں دو دن میں سات آسمان بنا دیا اور اس نے ہر ایک آسمان میں اس کا کام القا کیا، اور ہم نے پہلے آسمان کو چراغوں سے زینت دی اور اسے محفوظ بنایا، یہ زبردست جاننے والے کا کام ہے۔
فَاِنْ اَعْرَضُوْا فَقُلْ اَنْذَرْتُكُمْ صَاعِقَةً مِّثْلَ صَاعِقَةِ عَادٍ وَّثَمُوْدَ (13)
پس اگر وہ نہ مانیں تو کہہ دو میں تمہیں کڑک سے ڈراتا ہوں جیسا کہ قوم عاد اور ثمود پر کڑک آئی تھی۔
اِذْ جَآءَتْهُـمُ الرُّسُلُ مِنْ بَيْنِ اَيْدِيْهِـمْ وَمِنْ خَلْفِهِـمْ اَلَّا تَعْبُدُوٓا اِلَّا اللّـٰهَ ۖ قَالُوْا لَوْ شَآءَ رَبُّنَا لَاَنْزَلَ مَلَآئِكَـةً فَاِنَّا بِمَآ اُرْسِلْتُـمْ بِهٖ كَافِرُوْنَ (14)
جب ان کے پاس رسول آئے ان کے سامنے سے اور ان کے پیچھے سے کہ سوائے اللہ کے کسی کی عبادت نہ کرو، تو کہنے لگے کہ اگر ہمارا رب چاہتا تو فرشتے نازل کر دیتا پس ہم تو اس چیز سے جو تم دے کر بھیجے گئے ہو منکر ہیں۔
فَاَمَّا عَادٌ فَاسْتَكْـبَـرُوْا فِى الْاَرْضِ بِغَيْـرِ الْحَقِّ وَقَالُوْا مَنْ اَشَدُّ مِنَّا قُوَّةً ۖ اَوَلَمْ يَرَوْا اَنَّ اللّـٰهَ الَّـذِىْ خَلَقَهُـمْ هُوَ اَشَدُّ مِنْـهُـمْ قُوَّةً ۖ وَكَانُـوْا بِاٰيَاتِنَا يَجْحَدُوْنَ (15)
پس قوم عاد نے زمین میں ناحق تکبر کیا اور کہا ہم سے طاقت میں کون زیادہ ہے، کیا انہوں نے دیکھا نہیں کہ اللہ جس نے انہیں پیدا کیا ہے وہ ان سے طاقت میں کہیں بڑھ کر ہے، وہ ہماری آیتوں کا انکار کرتے رہے۔
فَاَرْسَلْنَا عَلَيْـهِـمْ رِيْحًا صَرْصَرًا فِىٓ اَيَّامٍ نَّحِسَاتٍ لِّنُذِيْقَهُـمْ عَذَابَ الْخِزْىِ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۖ وَلَعَذَابُ الْاٰخِرَةِ اَخْزٰى ۖ وَهُـمْ لَا يُنْصَرُوْنَ (16)
پس ہم نے ان پر منحوس دنوں میں تیز آندھی بھیجی تاکہ ہم انہیں ذلت کے عذاب کا مزہ دنیا کی زندگی میں چکھا دیں اور آخرت کا عذاب تو اور بھی ذلت کا ہے اور ان کی مدد نہ کی جائے گی۔
وَاَمَّا ثَمُوْدُ فَهَدَيْنَاهُـمْ فَاسْتَحَبُّوا الْعَمٰى عَلَى الْـهُدٰى فَاَخَذَتْهُـمْ صَاعِقَةُ الْعَذَابِ الْـهُوْنِ بِمَا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ (17)
اور وہ جو قوم ثمود تھی ہم نے انہیں ہدایت کی سو انہوں نے گمراہی کو بمقابلہ ہدایت کے پسند کیا پھر انہیں کڑاکے کے ذلیل کرنے والے عذاب نے آ لیا ان کے اعمال کے سبب سے۔
وَنَجَّيْنَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَكَانُـوْا يَتَّقُوْنَ (18)
اور جو لوگ ایمان لائے اور ڈرتے رہتے تھے ہم نے انہیں بچا لیا۔
وَيَوْمَ يُحْشَرُ اَعْدَآءُ اللّـٰهِ اِلَى النَّارِ فَـهُـمْ يُوْزَعُوْنَ (19)
اور جس دن اللہ کے دشمن دوزخ کی طرف ہانکے جائیں گے تو وہ روک لیے جائیں گے۔
حَتّـٰٓى اِذَا مَا جَآءُوْهَا شَهِدَ عَلَيْـهِـمْ سَمْعُهُـمْ وَاَبْصَارُهُـمْ وَجُلُوْدُهُـمْ بِمَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (20)
یہاں تک کہ جب وہ اس کے پاس آ پہنچیں گے تو ان پر ان کے کان اور ان کی آنکھیں اور ان کی کھالیں گواہی دیں گی جو کچھ وہ کیا کرتے تھے۔
وَقَالُوْا لِجُلُوْدِهِـمْ لِمَ شَهِدْتُّـمْ عَلَيْنَا ۖ قَالُوٓا اَنْطَقَنَا اللّـٰهُ الَّـذِىٓ اَنْطَقَ كُلَّ شَىْءٍ وَّهُوَ خَلَقَكُمْ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (21)
وہ اپنی کھالوں سے کہیں گے کہ تم نے ہمارے خلاف کیوں گواہی دی، وہ کہیں گی کہ ہمیں اللہ نے گویائی دی جس نے ہر چیز کو گویائی بخشی ہے اور اسی نے پہلی مرتبہ تمہیں پیدا کیا اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔
وَمَا كُنْتُـمْ تَسْتَتِـرُوْنَ اَنْ يَّشْهَدَ عَلَيْكُمْ سَمْعُكُمْ وَلَآ اَبْصَارُكُمْ وَلَا جُلُوْدُكُمْ وَلٰكِنْ ظَنَنْتُـمْ اَنَّ اللّـٰهَ لَا يَعْلَمُ كَثِيْـرًا مِّمَّا تَعْمَلُوْنَ (22)
اور تم اپنے کانوں اور آنکھوں اور چمڑوں کی اپنے اوپر گواہی دینے سے پردہ نہ کرتے تھے لیکن تم نے یہ گمان کیا تھا جو کچھ تم کرتے ہو اس میں سے بہت سی چیزوں کو اللہ نہیں جانتا۔
وَذٰلِكُمْ ظَنُّكُمُ الَّـذِىْ ظَنَنْتُـمْ بِرَبِّكُمْ اَرْدَاكُمْ فَاَصْبَحْتُـمْ مِّنَ الْخَاسِرِيْنَ (23)
اور تمہارے اسی خیال نے جو تم نے اپنے رب کے حق میں کیا تھا تمہیں برباد کیا پھر تم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگئے۔
فَاِنْ يَّصْبِـرُوْا فَالنَّارُ مَثْوًى لَّـهُـمْ ۖ وَاِنْ يَّسْتَعْتِبُوْا فَمَا هُـمْ مِّنَ الْمُعْتَبِيْنَ (24)
پس اگر وہ صبر کریں تو بھی ان کا ٹھکانہ آگ ہی ہے، اور اگر وہ معافی چاہیں گے تو انہیں معافی نہیں دی جائے گی۔
وَقَيَّضْنَا لَـهُـمْ قُرَنَـآءَ فَزَيَّنُـوْا لَـهُـمْ مَّا بَيْنَ اَيْدِيْهِـمْ وَمَا خَلْفَهُـمْ وَحَقَّ عَلَيْـهِـمُ الْقَوْلُ فِىٓ اُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِـمْ مِّنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ ۖ اِنَّـهُـمْ كَانُـوْا خَاسِرِيْنَ (25)
اور ہم نے ان کے لیے کچھ ہمنشین مقرر کر دیے پس انہوں نے ان کو وہ (برے کام) اچھے کر دکھائے جو پہلے کر چکے تھے اور جو پیچھے کریں گے اور ان پر حکم الٰہی ثابت ہو چکا تھا پہلی امتوں کے ضمن میں جو ان سے پہلے جنوں اور انسانوں میں سے گزر چکی تھیں، بے شک وہ نقصان اٹھانے والے تھے۔
وَقَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَا تَسْـمَعُوْا لِـهٰذَا الْقُرْاٰنِ وَالْغَوْا فِيْهِ لَعَلَّكُمْ تَغْلِبُوْنَ (26)
اور کافروں نے کہا کہ تم اس قرآن کو نہ سنو اور اس میں غل مچاؤ تاکہ تم غالب ہو جاؤ۔
فَلَنُذِيْقَنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا عَذَابًا شَدِيْدًا وَّلَنَجْزِيَنَّـهُـمْ اَسْوَاَ الَّـذِىْ كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (27)
پس ہم ضرور کافروں کو سخت عذاب کا مزہ چکھائیں گے اور ہم ان کے بدترین اعمال کا بدلہ دیں گے جو وہ کیا کرتے تھے۔
ذٰلِكَ جَزَآءُ اَعْدَآءِ اللّـٰهِ النَّارُ ۖ لَـهُـمْ فِيْـهَا دَارُ الْخُلْـدِ ۖ جَزَآءً بِمَا كَانُـوْا بِاٰيَاتِنَا يَجْحَدُوْنَ (28)
اللہ کے دشمنوں کی یہی سزا آگ ہی ہے، ان کے لیے اس میں ہمیشہ رہنے کا گھر ہے، اس کا بدلہ جو ہماری آیتوں کا انکار کیا کرتے تھے۔
وَقَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا رَبَّنَـآ اَرِنَا اللَّـذَيْنِ اَضَلَّانَا مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ نَجْعَلْـهُمَا تَحْتَ اَقْدَامِنَا لِيَكُـوْنَا مِنَ الْاَسْفَلِيْنَ (29)
اور کافر کہیں گے اے ہمارے رب ہمیں وہ لوگ دکھا جنہوں نے ہمیں گمراہ کیا تھا جنوں اور انسانوں میں سے، ہم انہیں اپنے قدموں کے نیچے ڈال دیں تاکہ وہ بہت ذلیل ہوں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّـٰهُ ثُـمَّ اسْتَقَامُوْا تَتَنَزَّلُ عَلَيْـهِـمُ الْمَلَآئِكَـةُ اَلَّا تَخَافُوْا وَلَا تَحْزَنُـوْا وَاَبْشِرُوْا بِالْجَنَّـةِ الَّتِىْ كُنْتُـمْ تُوْعَدُوْنَ (30)
بے شک جنہوں نے کہا تھا کہ ہمارا رب اللہ ہے پھر اس پر قائم رہے ان پر فرشتے اتریں گے کہ تم خوف نہ کرو اور نہ غم کرو اور جنت میں خوش رہو جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا۔
نَحْنُ اَوْلِيَآؤُكُمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا وَفِى الْاٰخِرَةِ ۖ وَلَكُمْ فِيْـهَا مَا تَشْتَهِىٓ اَنْفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيْـهَا مَا تَدَّعُوْنَ (31)
ہم تمہارے دنیا میں بھی دوست تھے اور آخرت میں بھی، اور بہشت میں تمہارے لیے ہر چیز موجود ہے جس کو تمہارا دل چاہے اور تم جو وہاں مانگو گے ملے گا۔
نُزُلًا مِّنْ غَفُوْرٍ رَّحِـيْـمٍ (32)
بخشنے والے نہایت رحم والے کی طرف سے مہمانی ہے۔
وَمَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَآ اِلَى اللّـٰهِ وَعَمِلَ صَالِحًا وَّقَالَ اِنَّنِىْ مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ (33)
اور اس سے بہتر کس کی بات ہے جس نے لوگوں کو اللہ کی طرف بلایا اور خود بھی اچھے کام کیے اور کہا بے شک میں بھی فرمانبرداروں میں سے ہوں۔
وَلَا تَسْتَوِى الْحَسَنَةُ وَلَا السَّيِّئَةُ ۚ اِدْفَـعْ بِالَّتِىْ هِىَ اَحْسَنُ فَاِذَا الَّـذِىْ بَيْنَكَ وَبَيْنَهٝ عَدَاوَةٌ كَاَنَّـهٝ وَلِـىٌّ حَـمِـيْـمٌ (34)
اور نیکی اور بدی برابر نہیں ہوتی، (برائی کا) دفعیہ اس بات سے کیجیے جو اچھی ہو پھر ناگہاں وہ شخص جو تیرے اور اس کے درمیان دشمنی تھی ایسا ہوگا گویا کہ وہ مخلص دوست ہے۔
وَمَا يُلَقَّاهَآ اِلَّا الَّـذِيْنَ صَبَـرُوْاۚ وَمَا يُلَقَّاهَآ اِلَّا ذُوْ حَظٍّ عَظِـيْمٍ (35)
اور یہ بات نہیں دی جاتی مگر انہیں جو صابر ہوتے ہیں اور یہ بات نہیں دی جاتی مگر اس کو جو بڑا بخت والا ہے۔
وَاِمَّا يَنْزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللّـٰهِ ۖ اِنَّهٝ هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِـيْمُ (36)
اور اگر آپ کو شیطان سے کوئی وسوسہ آنے لگے تو اللہ کی پناہ مانگیے، بے شک وہی سب کچھ سننے والا جاننے والا ہے۔
وَمِنْ اٰيَاتِهِ اللَّيْلُ وَالنَّـهَارُ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُ ۚ لَا تَسْجُدُوْا لِلشَّمْسِ وَلَا لِلْقَمَرِ وَاسْجُدُوْا لِلّـٰهِ الَّـذِىْ خَلَقَهُنَّ اِنْ كُنْتُـمْ اِيَّاهُ تَعْبُدُوْنَ (37)
اور اس کی نشانیوں میں سے رات اور دن اور سورج اور چاند ہیں، سورج کو سجدہ نہ کرو اور نہ چاند کو اور اس اللہ کو سجدہ کرو جس نے انہیں پیدا کیا ہے اگر تم اسی کی عبادت کرتے ہو۔
فَاِنِ اسْتَكْـبَـرُوْا فَالَّـذِيْنَ عِنْدَ رَبِّكَ يُسَبِّحُوْنَ لَـهٝ بِاللَّيْلِ وَالنَّـهَارِ وَهُـمْ لَا يَسْاَمُوْنَ ۩ (38)
پھر اگر وہ تکبر کریں تو وہ لوگ جو آپ کے رب کے پاس ہیں رات دن اس کی تسبیح کرتے ہیں اور تھکتے نہیں۔
وَمِنْ اٰيَاتِهٓ ٖ اَنَّكَ تَـرَى الْاَرْضَ خَاشِعَةً فَاِذَآ اَنْزَلْنَا عَلَيْـهَا الْمَآءَ اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ ۚ اِنَّ الَّـذِىٓ اَحْيَاهَا لَمُحْىِ الْمَوْتٰى ۚ اِنَّهٝ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (39)
اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ تو زمین کو دبی ہوئی دیکھتا ہے پھر جب ہم اس پر پانی برساتے ہیں تو ابھرتی ہے اور پھولتی ہے، بے شک جس نے اسے زندہ کیا وہی مردوں کو زندہ کرے گا، بے شک وہی ہر چیز پر قادر ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يُلْحِدُوْنَ فِىٓ اٰيَاتِنَا لَا يَخْفَوْنَ عَلَيْنَا ۗ اَفَمَنْ يُّلْقٰى فِى النَّارِ خَيْـرٌ اَمْ مَّنْ يَّاْتِـىٓ اٰمِنًا يَّوْمَ الْقِيَامَةِ ۚ اِعْمَلُوْا مَا شِئْتُـمْ ۖ اِنَّهٝ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْـرٌ (40)
بے شک جو لوگ ہماری آیتوں میں کجروی کرتے ہیں وہ ہم سے چھپے نہیں رہتے، کیا وہ شخص جو آگ میں ڈالا جائے گا بہتر ہے یا وہ جو قیامت کے دن امن سے آئے گا، جو چاہو کرو، جو کچھ تم کرتے ہو وہ دیکھ رہا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِالـذِّكْرِ لَمَّا جَآءَهُـمْ ۖ وَاِنَّهٝ لَكِتَابٌ عَزِيْزٌ (41)
بے شک وہ لوگ جنہوں نے نصیحت سے انکار کیا جب کہ وہ ان کے پاس آئی، اور تحقیق وہ البتہ عزت والی کتاب ہے۔
لَّا يَاْتِيْهِ الْبَاطِلُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَلَا مِنْ خَلْفِهٖ ۖ تَنْزِيْلٌ مِّنْ حَكِـيْمٍ حَـمِيْدٍ (42)
جس میں نہ آگے اور نہ پیچھے سے غلطی کا دخل ہے، حکمت والے تعریف کیے ہوئے کی طرف سے نازل کی گئی ہے
مَّا يُقَالُ لَكَ اِلَّا مَا قَدْ قِيْلَ لِلرُّسُلِ مِنْ قَبْلِكَ ۚ اِنَّ رَبَّكَ لَـذُوْ مَغْفِرَةٍ وَّّذُوْ عِقَابٍ اَلِـيْمٍ (43)
آپ سے وہی بات کہی جاتی ہے جو آپ سے پہلے رسولوں سے کہی گئی تھی، بے شک آپ کا رب بخشنے والا اور دردناک عذاب دینے والا بھی ہے۔
وَلَوْ جَعَلْنَاهُ قُرْاٰنًا اَعْجَـمِيًّا لَّقَالُوْا لَوْلَا فُصِّلَتْ اٰيَاتُهٝ ۖ ءَاَعْجَـمِىٌّ وَّعَرَبِىٌّ ۗ قُلْ هُوَ لِلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا هُدًى وَّشِفَـآءٌ ۖ وَالَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ فِىٓ اٰذَانِـهِـمْ وَقْرٌ وَّّهُوَ عَلَيْـهِـمْ عَمًى ۚ اُولٰٓئِكَ يُنَادَوْنَ مِنْ مَّكَانٍ بَعِيْدٍ (44)
اور اگر ہم اسے عجمی زبان کا قرآن بنا دیتے تو کہتے کہ اس کی آیتیں صاف صاف بیان کیوں نہیں کی گئیں، کیا عجمی کتاب اور عربی رسول، کہہ دو یہ ایمان داروں کے لیے ہدایت اور شفا ہے، اور جو لوگ ایمان نہیں لاتے ان کے کان بہرے ہیں اور وہ قرآن ان کے حق میں نابینائی ہے، وہ لوگ (گویا کہ) دور جگہ سے پکارے جا رہے ہیں۔
وَلَقَدْ اٰتَيْنَا مُوْسَى الْكِتَابَ فَاخْتُلِفَ فِيْهِ ۗ وَلَوْلَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ رَّبِّكَ لَقُضِىَ بَيْنَـهُـمْ ۚ وَاِنَّـهُـمْ لَفِىْ شَكٍّ مِّنْهُ مُرِيْبٍ (45)
اور ہم نے موسٰی کو کتاب دی تھی پھر اس میں اختلاف کیا گیا، اور اگر آپ کے رب کی طرف سے ایک بات صادر نہ ہو چکی ہوتی تو ان کا فیصلہ ہی ہو چکا ہوتا، اور انہیں تو قرآن میں قوی شک ہے۔
مَّنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهٖ ۖ وَمَنْ اَسَآءَ فَعَلَيْـهَا ۗ وَمَا رَبُّكَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيْدِ (46)
جو کوئی نیک کام کرتا ہے تو اپنے لیے، اور برائی کرتا ہے تو اپنے سر پر، اور آپ کا رب تو بندوں پر کچھ بھی ظلم نہیں کرتا۔
اِلَيْهِ يُرَدُّ عِلْمُ السَّاعَةِ ۚ وَمَا تَخْرُجُ مِنْ ثَمَرَاتٍ مِّنْ اَكْمَامِهَا وَمَا تَحْمِلُ مِنْ اُنْثٰى وَلَا تَضَعُ اِلَّا بِعِلْمِهٖ ۚ وَيَوْمَ يُنَادِيْهِـمْ اَيْنَ شُرَكَآئِيْۙ قَالُوٓا اٰذَنَّاكَ مَا مِنَّا مِنْ شَهِيْدٍ (47)
قیامت کی خبر کا اسی کی طرف حوالہ دیا جاتا ہے، اور کوئی پھل اپنے غلافوں سے نہیں نکلتا اور نہ کوئی مادہ حاملہ ہوتی ہے اور نہ وضح حمل کرتی ہے مگر اس کے علم سے، اور جس دن انہیں پکارے گا کہ میرے شریک کہاں ہیں، کہیں گے ہم نے آپ سے عرض کر دیا کہ ہم میں سے کسی کو بھی خبر نہیں۔
وَضَلَّ عَنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يَدْعُوْنَ مِنْ قَبْلُ ۖ وَظَنُّوْا مَا لَـهُـمْ مِّنْ مَّحِيْصٍ (48)
اور ان سے وہ کھو جائیں گے جنہیں اس سے پہلے پکارتے تھے، اور یقین کر لیں گے کہ انہیں کسی طرح بھی چھٹکارا نہیں۔
لَّا يَسْاَمُ الْاِنْسَانُ مِنْ دُعَآءِ الْخَيْـرِۖ وَاِنْ مَّسَّهُ الشَّرُّ فَيَئُوْسٌ قَنُـوْطٌ (49)
انسان بھلائی مانگنے سے نہیں تھکتا، اور اگر اسے کوئی تکلیف پہنچ جائے تو مایوس اور نا امید ہو جاتا ہے۔
وَلَئِنْ اَذَقْنَاهُ رَحْـمَةً مِّنَّا مِنْ بَعْدِ ضَرَّآءَ مَسَّتْهُ لَيَقُوْلَنَّ هٰذَا لِـيْۙ وَمَآ اَظُنُّ السَّاعَةَ قَـآئِمَةً وَّّلَئِنْ رُّجِعْتُ اِلٰى رَبِّـىٓ اِنَّ لِـىْ عِنْدَهٝ لَلْحُسْنٰى ۚ فَلَنُنَبِّئَنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِمَا عَمِلُوْا وَلَنُذِيْقَنَّـهُـمْ مِّنْ عَذَابٍ غَلِيْظٍ (50)
اور اگر ہم اسے اس مصیبت کے بعد جو اس پر آئی تھی اپنی رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو کہتا ہے یہ میرا حق تھا، اور میں نہیں خیال کرتا کہ قیامت قائم ہوگی اور اگر میں اپنے رب کے پاس گیا بھی تو بے شک میرے لیے اس کے ہاں بھلائی ہی ہوگی، ہم کافروں کو ضرور بتائیں گے جو کچھ وہ کرتے رہے اور ہم ضرور انہیں سخت عذاب چکھائیں گے۔
وَاِذَآ اَنْعَمْنَا عَلَى الْاِنْسَانِ اَعْرَضَ وَنَاٰ بِجَانِبِهٖۚ وَاِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ فَذُوْ دُعَآءٍ عَرِيْضٍ (51)
اور جب ہم نے انسان پر انعام کیا تو اس نے منہ پھیر لیا اور کنارہ کش ہو گیا، اور جب اس کو تکلیف پہنچی تو لمبی چوڑی دعا کرنے لگا۔
قُلْ اَرَاَيْتُـمْ اِنْ كَانَ مِنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ثُـمَّ كَفَرْتُـمْ بِهٖ مَنْ اَضَلُّ مِمَّنْ هُوَ فِىْ شِقَاقٍ بَعِيْدٍ (52)
کہہ دو بھلا دیکھو تو سہی اگر یہ قرآن اللہ کی طرف سے ہو پھر تم اس کا انکار کر بیٹھے تو ایسے پرلے درجہ کے ضدی سے کون زیادہ گمراہ ہوگا۔
سَنُرِيْهِـمْ اٰيَاتِنَا فِى الْاٰفَاقِ وَفِىٓ اَنْفُسِهِـمْ حَتّـٰى يَتَبَيَّنَ لَـهُـمْ اَنَّهُ الْحَقُّ ۗ اَوَلَمْ يَكْـفِ بِرَبِّكَ اَنَّهٝ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدٌ (53)
عنقریب ہم اپنی نشانیاں انہیں کائنات میں دکھائیں گے اور خود ان کے نفس میں یہاں تک کہ ان پر واضح ہو جائے گا کہ وہی حق ہے، کیا ان کے رب کی یہ بات کافی نہیں کہ وہ ہر چیز کو دیکھ رہا ہے۔
اَلَآ اِنَّـهُـمْ فِىْ مِرْيَةٍ مِّنْ لِّـقَـآءِ رَبِّـهِـمْ ۗ اَلَآ اِنَّهٝ بِكُلِّ شَىْءٍ مُّحِيْطٌ (54)
خبردار! انہیں اپنے رب کے پاس حاظر ہونے میں شک ہے
خبردار بے شک وہ ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے ۔

(42) سورۃ الشورٰی (مکی، آیات 53)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
حٰمٓ (1)
ح م۔
عٓسٓقٓ (2)
ع س ق۔
كَذٰلِكَ يُوْحِىٓ اِلَيْكَ وَاِلَى الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكَ اللّـٰهُ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (3)
اسی طرح سے اللہ زبردست حکمت والا آپ کی طرف وحی کرتا ہے اور ان کی طرف بھی (کرتا تھا) جو آپ سے پہلے تھے۔
لَـهٝ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَلِـىُّ الْعَظِـيْمُ (4)
اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، اور وہ بلند مرتبہ بزرگی والا ہے۔
تَكَادُ السَّمَاوَاتُ يَتَفَطَّرْنَ مِنْ فَوْقِهِنَّ ۚ وَالْمَلَآئِكَـةُ يُسَبِّحُوْنَ بِحَـمْدِ رَبِّـهِـمْ وَيَسْتَغْفِرُوْنَ لِمَنْ فِى الْاَرْضِ ۗ اَلَآ اِنَّ اللّـٰهَ هُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِـيْمُ (5)
قریب ہے کہ آسمان اوپر سے پھٹ جائیں، اور سب فرشتے اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں اور ان کے لیے جو زمین میں ہیں مغفرت مانگتے ہیں، خبردار بے شک اللہ ہی بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٓ ٖ اَوْلِيَآءَ اللّـٰهُ حَفِيْظٌ عَلَيْـهِـمْۖ وَمَآ اَنْتَ عَلَيْـهِـمْ بِوَكِيْلٍ (6)
اور وہ لوگ جنہوں نے اس کے سوا اور کارساز بنا رکھے ہیں اللہ ان کا حال دیکھ رہا ہے، اور آپ ان کے ذمہ دار نہیں ہیں۔
وَكَذٰلِكَ اَوْحَيْنَآ اِلَيْكَ قُرْاٰنًا عَرَبِيًّا لِّتُنْذِرَ اُمَّ الْقُرٰى وَمَنْ حَوْلَـهَا وَتُنْذِرَ يَوْمَ الْجَمْـعِ لَا رَيْبَ فِيْهِ ۚ فَرِيْقٌ فِى الْجَنَّـةِ وَفَرِيْقٌ فِى السَّعِيْـرِ (7)
اور اسی طرح ہم نے آپ پر عربی زبان میں قرآن نازل کیا تاکہ آپ مکہ والوں اور اس کے آس پاس والوں کو ڈرائیں اور قیامت کے دن سے بھی ڈرائیں جس میں کوئی شبہ نہیں، (اس روز) ایک جماعت جنت میں اور ایک جماعت جہنم میں ہو گی۔
وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَجَعَلَـهُـمْ اُمَّةً وَّّاحِدَةً وَّّلٰكِنْ يُّدْخِلُ مَنْ يَّشَآءُ فِىْ رَحْـمَتِهٖ ۚ وَالظَّالِمُوْنَ مَا لَـهُـمْ مِّنْ وَّّلِـيٍّ وَّلَا نَصِيْـرٍ (8)
اور اگر اللہ چاہتا تو ان سب کو ایک ہی جماعت کر دیتا لیکن اللہ جسے چاہتا ہے اپنی رحمت میں داخل کرتا ہے، اور ظالموں کا نہ کوئی دوست ہے اور نہ کوئی مددگار۔
اَمِ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٓ ٖ اَوْلِيَـآءَ ۖ فَاللّـٰهُ هُوَ الْوَلِـىُّ وَهُوَ يُحْىِ الْمَوْتٰىۖ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (9)
کیا انہوں نے اس کے سوا اور بھی مددگار بنا رکھے ہیں، پھر اللہ ہی مددگار ہے اور وہی مردوں کو زندہ کرے گا، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
وَمَا اخْتَلَفْتُـمْ فِيْهِ مِنْ شَىْءٍ فَحُكْمُهٝٓ اِلَى اللّـٰهِ ۚ ذٰلِكُمُ اللّـٰهُ رَبِّىْ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَاِلَيْهِ اُنِيْبُ (10)
اور جس بات میں بھی تم اختلاف کرتے ہو سو اس کا فیصلہ اللہ کے سپرد ہے، وہی اللہ میرا رب ہے اسی پر میرا بھروسہ ہے اور اس کی طرف میں رجوع کرتا ہوں۔
فَاطِرُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ جَعَلَ لَكُمْ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ اَزْوَاجًا وَّمِنَ الْاَنْعَامِ اَزْوَاجًا ۖ يَذْرَؤُكُمْ فِيْهِ ۚ لَيْسَ كَمِثْلِـهٖ شَيْءٌ ۖ وَّهُوَ السَّمِيْعُ الْبَصِيْـرُ (11)
وہ آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے، اسی نے تمہاری جنس سے تمہارے جوڑے بنائے اور چارپایوں کے بھی جوڑے بنائے، تمہیں زمین میں پھیلاتا ہے، کوئی چیز اس کی مثل نہیں، اور وہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔
لَـهٝ مَقَالِيْدُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَآءُ وَيَقْدِرُ ۚ اِنَّهٝ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِـيْمٌ (12)
اس کے ہاتھ میں آسمانوں اور زمین کی کنجیاں ہیں، روزی کشادہ کرتا ہے جس کی چاہے اور تنگ کر دیتا ہے، بے شک وہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔
شَرَعَ لَكُمْ مِّنَ الدِّيْنِ مَا وَصّـٰى بِهٖ نُـوْحًا وَّالَّـذِىٓ اَوْحَيْنَآ اِلَيْكَ وَمَا وَصَّيْنَا بِهٓ ٖ اِبْـرَاهِيْمَ وَمُوْسٰى وَعِيسٰٓى ۖ اَنْ اَقِيْمُوا الدِّيْنَ وَلَا تَتَفَرَّقُوْا فِيْهِ ۚ كَبُـرَ عَلَى الْمُشْرِكِيْنَ مَا تَدْعُوْهُـمْ اِلَيْهِ ۚ اللّـٰهُ يَجْتَبِىٓ اِلَيْهِ مَنْ يَّشَآءُ وَيَـهْدِىٓ اِلَيْهِ مَنْ يُّنِيْبُ (13)
تمہارے لیے وہی دین مقرر کیا جس کا نوح کو حکم دیا تھا اور اسی راستہ کی ہم نے آپ کی طرف وحی کی ہے اور اسی کا ہم نے ابراھیم اور موسیٰ اور عیسیٰ کو حکم دیا تھا، کہ اسی دین پر قائم رہو اور اس میں پھوٹ نہ ڈالنا، جس چیز کی طرف آپ مشرکوں کو بلاتے ہیں وہ ان پر گراں گزرتی ہے، اللہ جسے چاہے اپنی طرف کھینچ لیتا ہے اور جو اس کی طرف رجوع کرتا ہے اسے راہ دکھاتا ہے۔
وَمَا تَفَرَّقُـوٓا اِلَّا مِنْ بَعْدِ مَا جَآءَهُـمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَـهُـمْ ۚ وَلَوْلَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ رَّبِّكَ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى لَّقُضِىَ بَيْنَـهُـمْ ۚ وَاِنَّ الَّـذِيْنَ اُوْرِثُوا الْكِتَابَ مِنْْ بَعْدِهِـمْ لَفِىْ شَكٍّ مِّنْهُ مُرِيْبٍ (14)
اور اہلِ کتاب جو جدا جدا فرقے ہوئے تو علم آنے کے بعد اپنی باہمی ضد سے ہوئے، اور اگر تیرے رب کی طرف سے ایک وقت مقرر (قیامت) تک کا وعدہ نہ ہوتا تو ان میں فیصلہ ہوگیا ہوتا، اور جو ان کے بعد کتاب کے وارث بنائے گئے ہیں (زمانہِ نبوی کے اہل کتاب) وہ اس (دین) کی نسبت حیرت انگیز شک میں ہیں۔
فَلِذٰلِكَ فَادْعُ ۖ وَاسْتَقِمْ كَمَآ اُمِرْتَ ۖ وَلَا تَتَّبِــعْ اَهْوَآءَهُـمْ ۖ وَقُلْ اٰمَنْتُ بِمَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ مِنْ كِتَابٍ ۖ وَاُمِرْتُ لِاَعْدِلَ بَيْنَكُمُ ۖ اللّـٰهُ رَبُّنَا وَرَبُّكُمْ ۖ لَنَآ اَعْمَالُنَا وَلَكُمْ اَعْمَالُكُمْ ۖ لَا حُجَّةَ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمُ ۖ اللّـٰهُ يَجْـمَعُ بَيْنَنَا ۖ وَاِلَيْهِ الْمَصِيْـرُ (15)
تو آپ اسی دین کی طرف بلائیے، اور قائم رہیے جیسا آپ کو حکم دیا گیا ہے، اور ان کی خواہشوں پر نہ چلیے، اور کہہ دو کہ میں اس پر یقین لایا ہوں جو اللہ نے کتاب نازل کی ہے، اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں تمہارے درمیان انصاف کروں، اللہ ہی ہمارا اور تمہارا پروردگار ہے، ہمارے لیے ہمارے اعمال ہیں اور تمہارے لیے تمہارے اعمال، ہمارے اور تمہارے درمیان کوئی جھگڑا نہیں، اللہ ہم سب کو جمع کر لے گا، اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ يُحَآجُّوْنَ فِى اللّـٰهِ مِنْ بَعْدِ مَا اسْتُجِيْبَ لَـهٝ حُجَّتُهُـمْ دَاحِضَةٌ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ وَعَلَيْـهِـمْ غَضَبٌ وَّلَـهُـمْ عَذَابٌ شَدِيْدٌ (16)
اور جو لوگ اللہ (کے دین) کے بارے میں جھگڑتے ہیں بعد اس کے کہ وہ مان لیا گیا، ان لوگوں کی حجّت ان کے رب کے ہاں باطل ہے اور ان پر غضب ہے اور ان کے لیے سخت عذاب ہے۔
اَللَّـهُ الَّـذِىٓ اَنْزَلَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ وَالْمِيْـزَانَ ۗ وَمَا يُدْرِيْكَ لَعَلَّ السَّاعَةَ قَرِيْبٌ (17)
اللہ ہی ہے جس نے سچی کتاب اور ترازو نازل کی، اور آپ کو کیا معلوم شاید قیامت قریب ہو۔
يَسْتَعْجِلُ بِـهَا الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِـهَا ۖ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مُشْفِقُوْنَ مِنْـهَا وَيَعْلَمُوْنَ اَنَّـهَا الْحَقُّ ۗ اَلَآ اِنَّ الَّـذِيْنَ يُمَارُوْنَ فِى السَّاعَةِ لَفِىْ ضَلَالٍ بَعِيْدٍ (18)
اس کی جلدی تو وہی کرتے ہیں جو اس پر ایمان نہیں رکھتے، اور جو ایمان رکھتے ہیں وہ اس سے ڈر رہے ہیں اور جانتے ہیں کہ وہ برحق ہے، خبردار! بے شک جو لوگ قیامت کے بارہ میں جھگڑا کرتے ہیں وہ پرلے درجے کی گمراہی میں ہیں۔
اَللَّـهُ لَطِيْفٌ بِعِبَادِهٖ يَرْزُقُ مَنْ يَّشَآءُ ۖ وَهُوَ الْقَوِىُّ الْعَزِيْزُ (19)
اللہ اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے جسے (جس قدر) چاہے روزی دیتا ہے، اور وہ بڑا طاقتور زبردست ہے۔
مَنْ كَانَ يُرِيْدُ حَرْثَ الْاٰخِرَةِ نَزِدْ لَـهٝ فِىْ حَرْثِهٖ ۖ وَمَنْ كَانَ يُرِيْدُ حَرْثَ الـدُّنْيَا نُؤْتِهٖ مِنْـهَا وَمَا لَـهٝ فِى الْاٰخِرَةِ مِنْ نَّصِيْبٍ (20)
جو کوئی آخرت کی کھیتی کا طالب ہو ہم اس کے لیے اس کھیتی میں برکت دیں گے، اور جو دنیا کی کھیتی کا طالب ہو اسے (بقدر مناسب) دنیا میں دیں گے اور آخرت میں اس کا کچھ حصہ نہیں ہوگا۔
اَمْ لَـهُـمْ شُرَكَآءُ شَرَعُوْا لَـهُـمْ مِّنَ الدِّيْنِ مَا لَمْ يَاْذَنْ بِهِ اللّـٰهُ ۚ وَلَوْلَا كَلِمَةُ الْفَصْلِ لَقُضِىَ بَيْنَـهُـمْ ۗ وَاِنَّ الظَّالِمِيْنَ لَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ (21)
کیا ان کے اور شریک ہیں جنہوں نے ان کے لیے دین کا وہ طریقہ نکالا ہے جس کی اللہ نے اجازت نہیں دی، اور اگر فیصلہ کا وعدہ نہ ہوا ہوتا تو ان کا دنیا ہی میں فیصلہ ہوگیا ہوتا، اور بے شک ظالموں کے لیے دردناک عذاب ہے۔
تَـرَى الظَّالِمِيْنَ مُشْفِقِيْنَ مِمَّا كَسَبُوْا وَهُوَ وَاقِـعٌ بِـهِـمْ ۗ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فِىْ رَوْضَاتِ الْجَنَّاتِ ۖ لَـهُـمْ مَّا يَشَآءُوْنَ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ ۚ ذٰلِكَ هُوَ الْفَضْلُ الْكَبِيْـرُ (22)
آپ ظالموں کو (قیامت کے دن) دیکھیں گے کہ اپنے اعمال (کے وبال) سے ڈر رہے ہوں گے اور وہ ان پر پڑنے والا ہے، اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے وہ بہشت کے باغوں میں ہوں گے، انہیں جو چاہیں گے اپنے رب کے ہاں سے ملے گا، یہی وہ بڑا فضل ہے۔
ذٰلِكَ الَّـذِىْ يُبَشِّرُ اللّـٰهُ عِبَادَهُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ۗ قُلْ لَّآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا اِلَّا الْمَوَدَّةَ فِى الْقُرْبٰى ۗ وَمَنْ يَّقْتَـرِفْ حَسَنَةً نَّزِدْ لَـهٝ فِيْـهَا حُسْنًا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ شَكُـوْرٌ (23)
یہی وہ (وہ (فضل) جس کی اللہ اپنے بندوں کو خوشخبری دے دیتا ہے جو ایمان لائے اور نیک کام کیے، کہہ دو میں تم سے اس پر کوئی اجرت نہیں مانگتا بجز رشتہ داری کی محبت کے، اور جو نیکی کمائے گا تو ہم اس میں اس کے لیے بھلائی زیادہ کر دیں گے، بے شک اللہ بخشنے والا قدر دان ہے۔
اَمْ يَقُوْلُوْنَ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا ۖ فَاِنْ يَّشَاِ اللّـٰهُ يَخْتِمْ عَلٰى قَلْبِكَ ۗ وَيَمْحُ اللّـٰهُ الْبَاطِلَ وَيُحِقُّ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهٖ ۚ اِنَّهٝ عَلِـيْمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (24)
کیا وہ کہتے ہیں کہ آپ نے اللہ پر جھوٹ باندھا ہے، پس اگر اللہ چاہے تو آپ کے دل پر مہر کر دے، اور اللہ باطل کو مٹا دیتا ہے اور سچ کو اپنی کلام سے ثابت کر دیتا ہے، بے شک وہ سینوں کے بھید خوب جانتا ہے۔
وَهُوَ الَّـذِىْ يَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهٖ وَيَعْفُوْا عَنِ السَّيِّئَاتِ وَيَعْلَمُ مَا تَفْعَلُوْنَ (25)
اور وہی ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور ان کے گناہ معاف کر دیتا ہے اور جانتا ہے جو تم کرتے ہو۔
وَيَسْتَجِيْبُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَيَزِيْدُهُـمْ مِّنْ فَضْلِـهٖ ۚ وَالْكَافِرُوْنَ لَـهُـمْ عَذَابٌ شَدِيْدٌ (26)
اور ان کی دعا قبول کرتا ہے جو ایمان لائے اور نیک کام کیے اور انہیں اپنے فضل سے زیادہ دیتا ہے، اور کافروں کے لیے سخت عذاب ہے۔
وَلَوْ بَسَطَ اللّـٰهُ الرِّزْقَ لِعِبَادِهٖ لَبَغَوْا فِى الْاَرْضِ وَلٰكِنْ يُّنَزِّلُ بِقَدَرٍ مَّا يَشَآءُ ۚ اِنَّهٝ بِعِبَادِهٖ خَبِيْـرٌ بَصِيْـرٌ (27)
اور اگر اللہ اپنے بندوں کی روزی کشادہ کر دے تو زمین پر سرکشی کرنے لگیں لیکن وہ ایک اندازے سے اتارتا ہے جتنی چاہتا ہے، بے شک وہ اپنے بندوں سے خوب خبردار دیکھنے والا ہے۔
وَهُوَ الَّـذِىْ يُنَزِّلُ الْغَيْثَ مِنْ بَعْدِ مَا قَنَطُوْا وَيَنْشُرُ رَحْـمَتَهٝ ۚ وَهُوَ الْوَلِـىُّ الْحَـمِيْدُ (28)
اور وہی ہے جو ناامید ہو جانے کے بعد مینہ برساتا ہے اور اپنی رحمت کو پھیلاتا ہے، اور وہی کارساز حمد کے لائق ہے۔
وَمِنْ اٰيَاتِهٖ خَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَثَّ فِـيْهِمَا مِنْ دَآبَّةٍ ۚ وَّهُوَ عَلٰى جَمْعِـهِـمْ اِذَا يَشَآءُ قَدِيْرٌ (29)
اور اس کی نشانیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ آسمانوں اور زمین کو بنایا اور اس پر ہر قسم کے چلنے والے جانور پھیلائے، اور وہ جب چاہے گا ان کے جمع کرنے پر قادر ہے۔
وَمَآ اَصَابَكُمْ مِّنْ مُّصِيْبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ اَيْدِيْكُمْ وَيَعْفُوْا عَنْ كَثِيْـرٍ (30)
اور تم پر جو مصیبت آتی ہے تو وہ تمہارے ہی ہاتھوں کے کیے ہوئے کاموں سے آتی ہے اور وہ بہت سے گناہ معاف کر دیتا ہے۔
وَمَآ اَنْـتُـمْ بِمُعْجِزِيْنَ فِى الْاَرْضِ ۖ وَمَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مِنْ وَّّلِـيٍّ وَّلَا نَصِيْـرٍ (31)
اور تم زمین میں عاجز کرنے والے نہیں، اور سوائے اللہ کے نہ کوئی تمہارا کارساز ہے اور نہ کوئی مددگار۔
وَمِنْ اٰيَاتِهِ الْجَوَارِ فِى الْبَحْرِ كَالْاَعْلَامِ (32)
اور اس کی نشانیوں میں سے سمندر میں پہاڑوں جیسے جہاز ہیں۔
اِنْ يَّشَاْ يُسْكِنِ الرِّيْحَ فَيَظْلَلْنَ رَوَاكِدَ عَلٰى ظَهْرِهٖ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّكُلِّ صَبَّارٍ شَكُـوْرٍ (33)
اگر وہ چاہے تو ہوا کو ٹھہرا دے پس وہ اس کی سطح پر کھڑے رہ جائیں، بے شک اس میں ہر صبر کرنے والے شکر گزار کے لیے نشانیاں ہیں۔
اَوْ يُوْبِقْهُنَّ بِمَا كَسَبُوْا وَيَعْفُ عَنْ كَثِيْـرٍ (34)
یا ان کے برے اعمال کے سبب سے انہیں تباہ کر دے اور بہتوں کو معاف بھی کر دیتا ہے۔
وَيَعْلَمَ الَّـذِيْنَ يُجَادِلُوْنَ فِىٓ اٰيَاتِنَاۖ مَا لَـهُـمْ مِّنْ مَّحِيْصٍ (35)
اور جان لیں وہ جو ہماری آیتوں میں جھگڑتے ہیں، کہ ان کے لیے پناہ کی کوئی جگہ نہیں۔
فَمَآ اُوْتِيْتُـمْ مِّنْ شَىْءٍ فَمَتَاعُ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۖ وَمَا عِنْدَ اللّـٰهِ خَيْـرٌ وَّّاَبْقٰى لِلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَلٰى رَبِّـهِـمْ يَتَوَكَّلُوْنَ (36)
پھر جو کچھ تمہیں دیا گیا ہے وہ دنیا کی زندگی کا سامان ہے، اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ بہتر اور سدا رہنے والا ہے یہ ان کے لیے ہے جو ایمان لائے اور اپنے رب پر توکل کرتے ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ يَجْتَنِبُوْنَ كَبَآئِرَ الْاِثْـمِ وَالْفَوَاحِشَ وَاِذَا مَا غَضِبُوْا هُـمْ يَغْفِرُوْنَ (37)
اور وہ جو بڑے بڑے گناہوں اور بے حیائی سے بچتے ہیں اور جب غصہ ہوتے ہیں تو معاف کر دیتے ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ اسْتَجَابُوْا لِرَبِّهِـمْ وَاَقَامُوا الصَّلَاةَۖ وَاَمْرُهُـمْ شُوْرٰى بَيْنَـهُمْۖ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُـمْ يُنْفِقُوْنَ (38)
اور وہ جو اپنے رب کا حکم مانتے ہیں اور نماز ادا کرتے ہیں، اور ان کا کام باہمی مشورے سے ہوتا ہے، اور ہمارے دیے ہوئے میں سے کچھ دیا بھی کرتے ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ اِذَآ اَصَابَهُـمُ الْبَغْيُ هُـمْ يَنْتَصِرُوْنَ (39)
اور وہ لوگ جب ان پر ظلم ہوتا ہے تو بدلہ لیتے ہیں۔
وَجَزَآءُ سَيِّئَةٍ سَيِّئَةٌ مِّثْلُـهَا ۖ فَمَنْ عَفَا وَاَصْلَحَ فَاَجْرُهٝ عَلَى اللّـٰهِ ۚ اِنَّهٝ لَا يُحِبُّ الظَّالِمِيْنَ (40)
اور برائی کا بدلہ ویسی ہی برائی ہے، پس جس نے معاف کر دیا اور صلح کرلی تو اس کا اجر اللہ کے ذمہ ہے، بے شک وہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا۔
وَلَمَنِ انْتَصَرَ بَعْدَ ظُلْمِهٖ فَاُولٰٓئِكَ مَا عَلَيْـهِـمْ مِّنْ سَبِيْلٍ (41)
اور جو کوئی ظلم اٹھانے کے بعد بدلہ لے تو ان پر کوئی الزام نہیں۔
اِنَّمَا السَّبِيْلُ عَلَى الَّـذِيْنَ يَظْلِمُوْنَ النَّاسَ وَيَبْغُوْنَ فِى الْاَرْضِ بِغَيْـرِ الْحَقِّ ۚ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ (42)
الزام تو ان پر ہے جو لوگوں پر ظلم کرتے ہیں اور ملک میں ناحق سرکشی کرتے ہیں، یہی ہیں جن کے لیے دردناک عذاب ہے۔
وَلَمَنْ صَبَـرَ وَغَفَرَ اِنَّ ذٰلِكَ لَمِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِ (43)
اور البتہ جس نے صبر کیا اور معاف کر دیا بے شک یہ بڑی ہمت کا کام ہے۔
وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَمَا لَـهٝ مِنْ وَّّلِـيٍّ مِّنْ بَعْدِهٖ ۗ وَتَـرَى الظَّالِمِيْنَ لَمَّا رَاَوُا الْعَذَابَ يَقُوْلُوْنَ هَلْ اِلٰى مَرَدٍّ مِّنْ سَبِيْلٍ (44)
اور جسے اللہ گمراہ کر دے سو اس کے بعد اس کا کوئی کارساز نہیں، اور ظالموں کو دیکھیں گے جب وہ عذاب دیکھیں گے تو کہیں گے کیا واپس جانے کا بھی کوئی راستہ ہے۔
وَتَـرَاهُـمْ يُعْرَضُوْنَ عَلَيْـهَا خَاشِعِيْنَ مِنَ الـذُّلِّ يَنْظُرُوْنَ مِنْ طَرْفٍ خَفِيٍّ ۗ وَقَالَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِنَّ الْخَاسِرِيْنَ الَّـذِيْنَ خَسِرُوٓا اَنْفُسَهُـمْ وَاَهْلِيْهِـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ اَلَآ اِنَّ الظَّالِمِيْنَ فِىْ عَذَابٍ مُّقِيْـمٍ (45)
اور آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ دوزخ کے سامنے لائے جائیں گے ایسے حال میں ذلت کے مارے جھکے ہوئے ہوں گے، چھپی نگاہ سے دیکھ رہے ہوں گے اور وہ لوگ کہیں گے جو ایمان لائے تھے بے شک خسارہ اٹھانے والے وہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو قیامت کے دن خسارہ میں رکھا، خبردار بے شک ظالم ہی ہمیشہ عذاب میں ہوں گے۔
وَمَا كَانَ لَـهُـمْ مِّنْ اَوْلِيَآءَ يَنْصُرُوْنَـهُـمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ ۗ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَمَا لَـهٝ مِنْ سَبِيْلٍ (46)
اور ان کا اللہ کے سوا کوئی بھی حمایتی نہ ہوگا کہ ان کو بچائے، اور جسے اللہ گمراہ کرے اس کے لیے کوئی بھی راستہ نہیں۔
اِسْتَجِيْبُوْا لِرَبِّكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِـىَ يَوْمٌ لَّا مَرَدَّ لَـهٝ مِنَ اللّـٰهِ ۚ مَا لَكُمْ مِّنْ مَّلْجَاٍ يَّوْمَئِذٍ وَّمَا لَكُمْ مِّنْ نَّكِيْـرٍ (47)
اس سے پہلے اپنے رب کا حکم مان لو کہ وہ دن آجائے جو اللہ کی طرف سے ٹلنے والا نہیں، اس دن تمہارے لیے کوئی جائے پناہ نہیں ہو گی اور نہ تم انکارکر سکو گے۔
فَاِنْ اَعْرَضُوْا فَمَآ اَرْسَلْنَاكَ عَلَيْـهِـمْ حَفِيْظًا ۖ اِنْ عَلَيْكَ اِلَّا الْبَلَاغُ ؕ وَاِنَّـآ اِذَآ اَذَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنَّا رَحْـمَةً فَرِحَ بِـهَا ۖ وَاِنْ تُصِبْهُـمْ سَيِّئَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْهِـمْ فَاِنَّ الْاِنْسَانَ كَفُوْرٌ (48)
پھر بھی اگر نہ مانیں تو ہم نے آپ کو ان پر محافظ بنا کرنہیں بھیجا ہے، آپ پر تو صرف پہنچا دینا ہے، اور جب ہم انسان کو اپنی کوئی رحمت چکھاتے ہیں تو اس سے خوش ہوجاتا ہے، اور اگر اس پر اس کے اعمال سے کوئی مصیبت پڑ جاتی ہے تو انسان بڑا ہی ناشکرا ہے۔
لِّـلّـٰـهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ يَخْلُقُ مَا يَشَآءُ ۚ يَهَبُ لِمَنْ يَّشَآءُ اِنَاثًا وَّيَهَبُ لِمَنْ يَّشَآءُ الـذُّكُـوْرَ (49)
آسمانوں اور زمین میں اللہ ہی کی بادشاہی ہے، جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے، جسے چاہتا ہے لڑکیاں عطا کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے لڑکے بخشتا ہے۔
اَوْ يُزَوِّجُهُـمْ ذُكْـرَانًا وَّاِنَاثًا ۖ وَيَجْعَلُ مَنْ يَّشَآءُ عَقِيْمًا ۚ اِنَّهٝ عَلِيْـمٌ قَدِيْرٌ (50)
یا لڑکے اور لڑکیاں ملا کر دیتا ہے، اور جسے چاہتا ہے بانجھ کر دیتا ہے، بے شک وہ خبردار قدرت والا ہے۔
وَمَا كَانَ لِبَشَرٍ اَنْ يُّكَلِّمَهُ اللّـٰهُ اِلَّا وَحْيًا اَوْ مِنْ وَّّرَآءِ حِجَابٍ اَوْ يُـرْسِلَ رَسُوْلًا فَيُوْحِىَ بِاِذْنِهٖ مَا يَشَآءُ ۚ اِنَّهٝ عَلِىٌّ حَكِـيْمٌ (51)
اور کسی انسان کا حق نہیں کہ اس سے اللہ کلام کر لے مگر بذریعہ وحی یا پردے کے پیچھے سے یا کوئی فرشتہ بھیج دے کہ وہ اس کے حکم سے القا کر لے جو چاہے، بے شک وہ بڑاعالیشان حکمت والا ہے۔
وَكَذٰلِكَ اَوْحَيْنَآ اِلَيْكَ رُوْحًا مِّنْ اَمْرِنَا ۚ مَا كُنْتَ تَدْرِىْ مَا الْكِتَابُ وَلَا الْاِيْمَانُ وَلٰكِنْ جَعَلْنَاهُ نُـوْرًا نَّهْدِىْ بِهٖ مَنْ نَّشَآءُ مِنْ عِبَادِنَا ۚ وَاِنَّكَ لَتَهْدِىٓ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِـيْمٍ (52)
اور اسی طرح ہم نے آپ کی طرف اپنے حکم سے قرآن نازل کیا، آپ نہیں جانتے تھے کہ کتاب کیا ہے اور ایمان کیا ہے اور لیکن ہم نے قرآن کو ایسا نور بنایا ہے کہ ہم اس کے ذریعہ سے اپنے بندوں سے جسے چاہتے ہیں ہدایت کرتے ہیں، اور بے شک آپ سیدھا راستہ بتاتے ہیں۔
صِرَاطِ اللّـٰهِ الَّـذِىْ لَـهٝ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۗ اَلَآ اِلَى اللّـٰهِ تَصِيْـرُ الْاُمُوْرُ (53)
اس اللہ کا راستہ جس کے قبضہ میں آسمانوں اور زمین کی سب چیزیں ہیں، خبردار اللہ ہی کی طرف سب کام رجوع کرتے ہیں۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(43) سورۃ الزخرف (مکی، آیات 89)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
حٰمٓ (1)
ح م۔
وَالْكِتَابِ الْمُبِيْنِ (2)
روشن کتاب کی قسم ہے۔
اِنَّا جَعَلْنَاهُ قُرْاٰنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ (3)
ہم نے اسے عربی زبان میں قرآن بنایا ہے تاکہ تم سمجھو۔
وَاِنَّهٝ فِىٓ اُمِّ الْكِتَابِ لَـدَيْنَا لَعَلِىٌّ حَكِـيْمٌ (4)
اور یہ کتاب لوح محفوظ میں ہمارے نزدیک بلند مرتبہ حکمت والی ہے۔
اَفَنَضْرِبُ عَنْكُمُ الـذِّكْـرَ صَفْحًا اَنْ كُنْتُـمْ قَوْمًا مُّسْرِفِيْنَ (5)
کیا تمہارے سمجھانے سے ہم اس لیے منہ پھیر لیں گے کہ تم بیہودہ لوگ ہو۔
وَكَمْ اَرْسَلْنَا مِنْ نَّبِيٍّ فِى الْاَوَّلِيْنَ (6)
اور پہلے لوگوں میں بھی ہم نے بہت سے نبی بھیجے ہیں۔
وَمَا يَاْتِـيْهِـمْ مِّنْ نَّبِيٍّ اِلَّا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَهْزِئُوْنَ (7)
اور ان کے پاس ایسا کوئی نبی نہ آتا تھا کہ جس سے وہ ٹھٹھا نہ کرتے تھے۔
فَاَهْلَكْنَآ اَشَدَّ مِنْـهُـمْ بَطْشًا وَّمَضٰى مَثَلُ الْاَوَّلِيْنَ (8)
پھر ہم نے ان میں بڑے زور والوں کو ہلاک کر دیا اور پہلوں کی مثال گزر چکی ہے۔
وَلَئِنْ سَاَلْتَـهُـمْ مَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ لَيَقُوْلُنَّ خَلَقَهُنَّ الْعَزِيْزُ الْعَلِـيْمُ (9)
اور اگر آپ ان سے پوچھیں کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا ہے تو ضرور کہیں گے کہ انہیں اس بڑے زبردست جاننے والے نے پیدا کیا ہے۔
اَلَّـذِىْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ مَهْدًا وَّجَعَلَ لَكُمْ فِيْـهَا سُبُلًا لَّعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَ (10)
وہ جس نے زمین کو تمہارا بچھونا بنایا اور تمہارے لیے اس میں راستے بنائے تاکہ تم راہ پاؤ۔
وَالَّـذِىْ نَزَّلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً بِقَدَرٍۚ فَاَنْشَرْنَا بِهٖ بَلْـدَةً مَّيْتًا ۚ كَذٰلِكَ تُخْرَجُوْنَ (11)
اور وہ جس نے آسمان سے اندازے کے ساتھ پانی اتارا، پھر ہم نے اس سے مردہ بستی کو زندہ کیا، تم بھی اس طرح ( قبروں سے) نکالے جاؤ گے۔
وَالَّـذِىْ خَلَقَ الْاَزْوَاجَ كُلَّـهَا وَجَعَلَ لَكُمْ مِّنَ الْفُلْكِ وَالْاَنْعَامِ مَا تَـرْكَبُوْنَ (12)
اور وہ جس نے ہر قسم کے جوڑے بنائے اور تمہارے لیے وہ کشتیاں اور چار پائے بنائے جن پر تم سوار ہوتے ہو۔
لِتَسْتَوُوْا عَلٰى ظُهُوْرِهٖ ثُـمَّ تَذْكُرُوْا نِعْمَةَ رَبِّكُمْ اِذَا اسْتَوَيْتُـمْ عَلَيْهِ وَتَقُوْلُوْا سُبْحَانَ الَّـذِىْ سَخَّرَ لَنَا هٰذَا وَمَا كُنَّا لَـهٝ مُقْرِنِيْنَ (13)
تاکہ ان کی پیٹھ پر چڑھ کر اپنے رب کا احسان یاد کرو جب کہ تم ان پر خوب بیٹھ جاؤ اور کہو وہ ذات پاک ہے جس نے ہمارے لیے اسے مطیع کر دیا اور ہم اسے قابو میں لانے والے نہ تھے۔
وَاِنَّـآ اِلٰى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ (14)
اور بے شک ہم اپنے رب کی طرف لوٹنے والے ہیں۔
وَجَعَلُوْا لَـهٝ مِنْ عِبَادِهٖ جُزْءًا ۚ اِنَّ الْاِنْسَانَ لَكَفُوْرٌ مُّبِيْنٌ (15)
اور لوگوں نے اس کے بندوں کو اس کی اولاد بنا دیا، بے شک انسان صریح ناشکرا ہے۔
اَمِ اتَّخَذَ مِمَّا يَخْلُقُ بَنَاتٍ وَّّاَصْفَاكُمْ بِالْبَنِيْنَ (16)
کیا اس نے اپنی مخلوقات میں سے بیٹیاں لے لیں اور تمہیں بیٹے چن کر دیے۔
وَاِذَا بُشِّرَ اَحَدُهُـمْ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحْـمٰنِ مَثَلًا ظَلَّ وَجْهُهٝ مُسْوَدًّا وَّهُوَ كَظِيْـمٌ (17)
اور جب ان میں سے کسی کو اس چیز کی خوشخبری دی جائے جسے رحمان کے لیے ٹھہراتا ہے تو اس کا منہ سیاہ ہو جاتا ہے اور و ہ دل میں کڑھتا رہتا ہے۔
اَوَمَنْ يُّنَشَّاُ فِى الْحِلْيَةِ وَهُوَ فِى الْخِصَامِ غَيْـرُ مُبِيْنٍ (18)
کیا اس کے لیے وہ ہے جو زیور میں پلتی ہے اور وہ جھگڑتے میں بات نہیں کر سکتی۔
وَجَعَلُوا الْمَلَآئِكَـةَ الَّـذِيْنَ هُـمْ عِبَادُ الرَّحْـمٰنِ اِنَاثًا ۚ اَشَهِدُوْا خَلْقَهُـمْ ۚ سَتُكْـتَبُ شَهَادَتُهُـمْ وَيُسْاَلُوْنَ (19)
اور فرشتوں کو جو رحمان کے بندے ہیں عورتیں فرض کر لیا، کیا انھوں نے پیدا ہوتے دیکھا ہے، ان کی گواہی لکھی جائے گی اور ان سے پوچھا جائے گا۔
وَقَالُوْا لَوْ شَآءَ الرَّحْـمٰنُ مَا عَبَدْنَاهُـمْ ۗ مَّا لَـهُـمْ بِذٰلِكَ مِنْ عِلْمٍ ۖ اِنْ هُـمْ اِلَّا يَخْرُصُوْنَ (20)
اور کہتے ہیں اگر رحمان چاہتا تو ہم انہیں نہ پوجتے، انہیں اس کی کچھ خبر نہیں وہ محض اٹکل دوڑاتے ہیں۔
اَمْ اٰتَيْنَاهُـمْ كِتَابًا مِّنْ قَبْلِهٖ فَهُـمْ بِهٖ مُسْتَمْسِكُـوْنَ (21)
کیا ہم نے انہیں اس سے پہلے کوئی کتاب دی ہے کہ یہ اس پر قائم ہیں۔
بَلْ قَالُـوٓا اِنَّا وَجَدْنَـآ اٰبَآءَنَا عَلٰٓى اُمَّةٍ وَّّاِنَّا عَلٰٓى اٰثَارِهِـمْ مُّهْتَدُوْنَ (22)
بلکہ وہ کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک طریقہ پر پایا ہے اور انہیں کے ہم پیرو ہیں۔
وَكَذٰلِكَ مَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ فِىْ قَرْيَةٍ مِّنْ نَّذِيْـرٍ اِلَّا قَالَ مُتْـرَفُوْهَآۙ اِنَّا وَجَدْنَـآ اٰبَآءَنَا عَلٰٓى اُمَّةٍ وَّّاِنَّا عَلٰٓى اٰثَارِهِـمْ مُّقْتَدُوْنَ (23)
اور اسی طرح ہم نے آپ سے پہلے کسی گاؤں میں بھی کوئی ڈرانے والا بھیجا تو وہاں کے دولت مندوں نے (یہی) کہا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک طریقہ پر پایا اور ہم انہیں کے پیرو ہیں۔
قَالَ اَوَلَوْ جِئْتُكُمْ بِاَهْدٰى مِمَّا وَجَدْتُّـمْ عَلَيْهِ اٰبَآءَكُمْ ۖ قَالُوٓا اِنَّا بِمَآ اُرْسِلْتُـمْ بِهٖ كَافِرُوْنَ (24)
رسول نے کہا اگرچہ میں تمہارے پاس اس سے بھی بہتر طریقہ لاؤں جس پر تم نے اپنے باپ دادا کو پایا، انہوں نے کہا جو کچھ تو لایا ہے ہم اس کے منکر ہیں۔
فَانْتَقَمْنَا مِنْـهُـمْ ۖ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِيْنَ (25)
پھر ہم نے ان سے بدلہ لیا، پھر دیکھ جھٹلانے والوں کا انجام کیا ہوا۔
وَاِذْ قَالَ اِبْـرَاهِيْـمُ لِاَبِيْهِ وَقَوْمِهٓ ٖ اِنَّنِىْ بَـرَآءٌ مِّمَّا تَعْبُدُوْنَ (26)
اور جب ابراھیم نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا کہ بے شک میں ان سے بیزار ہوں جن کی تم عبادت کرتے ہو۔
اِلَّا الَّـذِىْ فَطَرَنِىْ فَاِنَّهٝ سَيَـهْدِيْنِ (27)
سوائے اس ذات کے جس نے تجھے پیدا کیا سو بے شک وہی تجھے راہ دکھائے گا۔
وَجَعَلَـهَا كَلِمَةً بَاقِيَةً فِىْ عَقِبِهٖ لَعَلَّهُـمْ يَرْجِعُوْنَ (28)
اور یہی بات اپنی اولاد میں پیچھے چھوڑ گیا تاکہ وہ رجوع کریں۔
بَلْ مَتَّعْتُ هٰٓؤُلَآءِ وَاٰبَآءَهُـمْ حَتّـٰى جَآءَهُـمُ الْحَقُّ وَرَسُوْلٌ مُّبِيْنٌ (29)
بلکہ میں نے ان کو اوران کے باپ دادا کو خوب سامان دیا یہاں تک کہ ان کے پاس سچا قرآن اور صاف صاف بتانے والا رسول آیا۔
وَلَمَّا جَآءَهُـمُ الْحَقُّ قَالُوْا هٰذَا سِحْرٌ وَّّاِنَّا بِهٖ كَافِرُوْنَ (30)
اور جب ان کے پاس سچا قرآن پہنچا تو کہا کہ یہ تو جادو ہے اور ہم اسے نہیں مانتے۔
وَقَالُوْا لَوْلَا نُزِّلَ هٰذَا الْقُرْاٰنُ عَلٰى رَجُلٍ مِّنَ الْقَرْيَتَيْنِ عَظِـيْمٍ (31)
اور کہا کیوں یہ قرآن ان دو بستیوں کے کسی سردار پر نازل نہیں کیا گیا۔
اَهُـمْ يَقْسِمُوْنَ رَحْـمَتَ رَبِّكَ ۚ نَحْنُ قَسَمْنَا بَيْنَـهُـمْ مَّعِيْشَتَـهُـمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۚ وَرَفَعْنَا بَعْضَهُـمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِّيَتَّخِذَ بَعْضُهُـمْ بَعْضًا سُخْرِيًّا ۗ وَرَحْـمَتُ رَبِّكَ خَيْـرٌ مِّمَّا يَجْـمَعُوْنَ (32)
کیا وہ آپ کے رب کی رحمت تقسیم کرتے ہیں، ان کی روزی تو ہم نے ان کے درمیان دنیا کی زندگی میں تقسیم کی ہے، اور ہم نے بعض کے بعض پر درجے بلند کیے تاکہ ایک دوسرے کو محکوم بنا کر رکھے، اور آپ کے رب کی رحمت اس سے کہیں بہتر ہے جو وہ جمع کرتے ہیں۔
وَلَوْلَآ اَنْ يَّكُـوْنَ النَّاسُ اُمَّةً وَّّاحِدَةً لَّجَعَلْنَا لِمَنْ يَّكْـفُرُ بِالرَّحْـمٰنِ لِبُيُوْتِـهِـمْ سُقُفًا مِّنْ فِضَّةٍ وَّّمَعَارِجَ عَلَيْـهَا يَظْهَرُوْنَ (33)
اور اگر یہ نہ ہوتا کہ سب لوگ ایک طریقہ کے ہوجائیں گے (کافر) تو جو اللہ کے منکر ہیں ان کے گھروں کی چھت اور ان پر چڑھنے کی سیڑھیاں چاندی کی کر دیتے۔
وَلِبُيُوْتِـهِـمْ اَبْوَابًا وَّسُرُرًا عَلَيْـهَا يَتَّكِئُوْنَ (34)
اور ان کے گھروں کے دروازے اور تخت بھی چاندی کے کر دیتے جن پر وہ تکیہ لگا کر بیٹھتے ہیں۔
وَزُخْرُفًا ۚ وَاِنْ كُلُّ ذٰلِكَ لَمَّا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۚ وَالْاٰخِرَةُ عِنْدَ رَبِّكَ لِلْمُتَّقِيْنَ (35)
اور سونے کے بھی، اور یہ سب کچھ دنیا کی زندگی کا سامان ہے، اور آخرت آپ کے رب کے ہاں پرہیزگاروں کے لیے ہے۔
وَمَنْ يَّعْشُ عَنْ ذِكْرِ الرَّحْـمٰنِ نُقَيِّضْ لَـهٝ شَيْطَانًا فَهُوَ لَـهٝ قَرِيْنٌ (36)
اور جو اللہ کی یاد سے غافل ہوتا ہے تو ہم اس پر ایک شیطان متعین کرتے ہیں پھر وہ اس کا ساتھی رہتا ہے۔
وَاِنَّـهُـمْ لَيَصُدُّوْنَـهُـمْ عَنِ السَّبِيْلِ وَيَحْسَبُوْنَ اَنَّـهُـمْ مُّهْتَدُوْنَ (37)
اور شیاطین آدمیوں کو راستے سے روکتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ ہم راہِ راست پر ہیں۔
حَتّـٰٓى اِذَا جَآءَنَا قَالَ يَا لَيْتَ بَيْنِىْ وَبَيْنَكَ بُعْدَ الْمَشْرِقَيْنِ فَبِئْسَ الْقَرِيْنُ (38)
یہاں تک کہ جب وہ ہمارے پاس آئے گا تو کہے گا اے کاش میرے اور تیرے درمیان مشرق اور مغرب کی دوری ہوتی پس کیسا برا ساتھی ہے۔
وَلَنْ يَّنْفَعَكُمُ الْيَوْمَ اِذْ ظَّلَمْتُـمْ اَنَّكُمْ فِى الْعَذَابِ مُشْتَـرِكُـوْنَ (39)
اور آج تمہیں یہ بات ہرگز نفع نہ دے گی چونکہ تم نے ظلم کیا تھا بے شک تم عذاب میں شریک ہو۔
اَفَاَنْتَ تُسْمِعُ الصُّمَّ اَوْ تَهْدِى الْعُمْىَ وَمَنْ كَانَ فِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (40)
پس کیا آپ بہروں کو سنا سکتے ہیں یا اندھوں کو راہ دکھا سکتے ہیں اور انہیں جو صریح گمراہی میں ہیں۔
فَاِمَّا نَذْهَبَنَّ بِكَ فَاِنَّا مِنْـهُـمْ مُّنْتَقِمُوْنَ (41)
پس اگر ہم آپ کو (دنیا سے) اٹھالیں تو بھی ہم ان سے بدلہ لیں گے۔
اَوْ نُرِيَنَّكَ الَّـذِىْ وَعَدْنَاهُـمْ فَاِنَّا عَلَيْـهِـمْ مُّقْتَدِرُوْنَ (42)
یا اگر ہم آپ کو وہ دکھا بھی دیں جس کا ہم نے ان سے وعدہ کیا ہے تو ہم ان پر قادر ہیں۔
فَاسْتَمْسِكْ بِالَّـذِىٓ اُوْحِىَ اِلَيْكَ ۖ اِنَّكَ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِـيْمٍ (43)
پھر آپ مضبوطی سے پکڑیں اسے جو آپ کی طرف وحی کیا گیا ہے، بے شک آپ سیدھے راستہ پر ہیں۔
وَاِنَّهٝ لَـذِكْـرٌ لَّكَ وَلِقَوْمِكَ ۖ وَسَوْفَ تُسْاَلُوْنَ (44)
اور بے شک وہ (قرآن) آپ کے لیے اور آپ کی قوم کے لیے ایک نصیحت ہے، اور تم سب سے اس کی باز پرس ہوگی۔
وَسْئَلْ مَنْ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رُّسُلِنَاۖ اَجَعَلْنَا مِنْ دُوْنِ الرَّحْـمٰنِ اٰلِـهَةً يُّعْبَدُوْنَ (45)
اور آپ ان سب پیغمبروں سے جنہیں ہم نے آپ سے پہلے بھیجا ہے پوچھ لیجیے، کیا ہم نے رحمان کے سوا دوسرے معبود ٹھہرا لیے تھے کہ ان کی عبادت کی جائے۔
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا مُوْسٰى بِاٰيَاتِنَآ اِلٰى فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهٖ فَقَالَ اِنِّىْ رَسُوْلُ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ (46)
اور ہم نے موسٰی کو اپنی نشانیاں دے کر فرعون اور اس کے امرائے دربار کی طرف بھیجا تھا سو اس نے کہا کہ میں پروردگار عالم کا رسول ہوں۔
فَلَمَّا جَآءَهُـمْ بِاٰيَاتِنَآ اِذَا هُـمْ مِّنْـهَا يَضْحَكُـوْنَ (47)
پس جب وہ ان کے پاس ہماری نشانیاں لایا تو وہ اس کی ہنسی اڑانے لگے۔
وَمَا نُرِيْهِـمْ مِّنْ اٰيَةٍ اِلَّا هِىَ اَكْبَـرُ مِنْ اُخْتِـهَا ۖ وَاَخَذْنَاهُـمْ بِالْعَذَابِ لَعَلَّهُـمْ يَرْجِعُوْنَ (48)
اور ہم ان کو جو کوئی نشانی دکھاتے تھے تو ایک دوسرے سے بڑھ کر ہوتی تھی، اور ہم نے انہیں عذاب میں پکڑا تاکہ وہ باز آجائیں۔
وَقَالُوْا يَآ اَيُّهَ السَّاحِرُ ادْعُ لَنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِنْدَكَۚ اِنَّنَا لَمُهْتَدُوْنَ (49)
اور انہوں نے کہا اے جادوگر! اپنے رب سے ہمارے لیے اس عہد سے جو تجھ سے اس نے کیا ہے دعا کر، ہم ضرور راہ پر آجائیں گے۔
فَلَمَّا كَشَفْنَا عَنْـهُـمُ الْعَذَابَ اِذَا هُـمْ يَنْكُـثُوْنَ (50)
پھر جب ہم ان سے عذاب ہٹا لیتے تو اسی وقت عہد کو توڑ دیتے۔
وَنَادٰى فِرْعَوْنُ فِىْ قَوْمِهٖ قَالَ يَا قَوْمِ اَلَيْسَ لِىْ مُلْكُ مِصْرَ وَهٰذِهِ الْاَنْـهَارُ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِىْ ۖ اَفَلَا تُبْصِرُوْنَ (51)
اور فرعون نے اپنی قوم میں منادی کر کے کہہ دیا اے میری قوم! کیا میرے لیے مصر کی بادشاہت نہیں اور کیا یہ نہریں میرے (محل کے) نیچے سے نہیں بہہ رہی ہیں، پھر کیا تم نہیں دیکھتے۔
اَمْ اَنَا خَيْـرٌ مِّنْ هٰذَا الَّـذِىْ هُوَ مَهِيْنٌ وَّّلَا يَكَادُ يُبِيْنُ (52)
کیا میں اس سے بہتر نہیں ہوں جو ذلیل ہے اور صاف صاف بات بھی نہیں کر سکتا۔
فَلَوْلَآ اُلْقِىَ عَلَيْهِ اَسْوِرَةٌ مِّنْ ذَهَبٍ اَوْ جَآءَ مَعَهُ الْمَلَآئِكَـةُ مُقْتَـرِنِيْنَ (53)
پھر اس کے لیے سونےکے کنگن کیوں نہیں اتارے گئے یا اس کے ہمراہ فرشتے پرے باندھے ہوئے آئے ہوتے۔
فَاسْتَخَفَّ قَوْمَهٝ فَاَطَاعُوْهُ ۚ اِنَّـهُـمْ كَانُـوْا قَوْمًا فَاسِقِيْنَ (54)
پس اس نے اپنی قوم کو احمق بنا دیا پھر اس کے کہنے میں آ گئے، کیونکہ وہ بدکار لوگ تھے۔
فَلَمَّآ اٰسَفُوْنَا انْتَقَمْنَا مِنْـهُـمْ فَاَغْرَقْنَاهُـمْ اَجْـمَعِيْنَ (55)
پس جب انہوں نے ہمیں غصہ دلا دیا تو ہم نے ان سے بدلہ لیا ہم نے ان سب کو غرق کر دیا۔
فَجَعَلْنَاهُـمْ سَلَفًا وَّمَثَلًا لِّلْاٰخِرِيْنَ (56)
پھر ہم نے انہیں گئے گزرے اور پیچھے آنے والوں کے لیے کہاوت بنا دیا۔
وَلَمَّا ضُرِبَ ابْنُ مَرْيَـمَ مَثَلًا اِذَا قَوْمُكَ مِنْهُ يَصِدُّوْنَ (57)
اور جب ابن مریم کی مثال بیان کی گئی تو اسی وقت آپ کی قوم کے لوگ اس سے کھلکھلا کر ہنسنے لگے۔
وَقَالُوٓا ءَاٰلِـهَتُنَا خَيْـرٌ اَمْ هُوَ ۚ مَا ضَرَبُوْهُ لَكَ اِلَّا جَدَلًا ۚ بَلْ هُـمْ قَوْمٌ خَصِمُوْنَ (58)
اور کہا کیا ہمارے معبود بہتر ہیں یا وہ، یہ ذکر صرف آپ سے جھگڑنے کے لیے کرتے ہیں، بلکہ وہ تو جھگڑالو ہی ہیں۔
اِنْ هُوَ اِلَّا عَبْدٌ اَنْعَمْنَا عَلَيْهِ وَجَعَلْنَاهُ مَثَلًا لِّبَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ (59)
وہ تو ہمارا ایک بندہ ہے جس پر ہم نے انعام کیا اور اسے بنی اسرائیل کے لیے نمونہ بنا دیا تھا۔
وَلَوْ نَشَآءُ لَجَعَلْنَا مِنْكُمْ مَّلَآئِكَـةً فِى الْاَرْضِ يَخْلُفُوْنَ (60)
اور اگر ہم چاہیں تم میں سے فرشتے پیدا کریں جو زمین میں تمہاری جگہ رہیں۔
وَاِنَّهٝ لَعِلْمٌ لِّلسَّاعَةِ فَلَا تَمْتَـرُنَّ بِـهَا وَاتَّبِعُوْنِ ۚ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِـيْمٌ (61)
اور البتہ عیسٰی قیامت کی ایک نشانی ہے پس تم اس میں شبہ نہ کرو اور میری تابعداری کرو، یہی سیدھا راستہ ہے۔
وَلَا يَصُدَّنَّكُمُ الشَّيْطَانُ ۖ اِنَّهٝ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ (62)
اور تمہیں شیطان نہ روکنے پائیں، کیوں کہ وہ تمہارا صریح دشمن ہے۔
وَلَمَّا جَآءَ عِيْسٰى بِالْبَيِّنَاتِ قَالَ قَدْ جِئْتُكُمْ بِالْحِكْمَةِ وَلِاُبَيِّنَ لَكُمْ بَعْضَ الَّـذِىْ تَخْتَلِفُوْنَ فِيْهِ ۖ فَاتَّقُوا اللّـٰهَ وَاَطِيْعُوْنِ (63)
اور جب عیسٰی واضح دلیلیں لے کر آیا تھا تو اس نے کہا تھا کہ میں تمہارے پاس دانائی کی باتیں لایا ہوں اور تاکہ تم پر بعض وہ باتیں واضح کردوں جن میں تم اختلاف کرتے تھے، پس اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو۔
اِنَّ اللّـٰهَ هُوَ رَبِّىْ وَرَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ ۚ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِـيْمٌ (64)
بے شک اللہ ہی میرا اور تمہارا پروردگار ہے، پس اسی کی عبادت کرو وہی سیدھا راستہ ہے۔
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ مِنْ بَيْنِـهِـمْ ۖ فَوَيْلٌ لِّلَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا مِنْ عَذَابِ يَوْمٍ اَلِيْـمٍ (65)
پھر لوگ ایک دوسرے سے مختلف ہو گئے، پس جنہوں نے ظلم کیا ان کے لیے دردناک دن کے عذاب سے تباہی ہے۔
هَلْ يَنْظُرُوْنَ اِلَّا السَّاعَةَ اَنْ تَاْتِـيَـهُـمْ بَغْتَةً وَّّهُـمْ لَا يَشْعُرُوْنَ (66)
کیا وہ قیامت کے ہی منتظر ہیں کہ ان پر یکایک آجائے اور ان کو خبر بھی نہ ہو۔
اَلْاَخِلَّآءُ يَوْمَئِذٍ بَعْضُهُـمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ اِلَّا الْمُتَّقِيْنَ (67)
اس دن دوست بھی آپس میں دشمن ہو جائیں گے مگر پرہیزگار لوگ۔
يَا عِبَادِ لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ وَلَآ اَنْـتُـمْ تَحْزَنُـوْنَ (68)
(کہا جائے گا) اے میرے بندو! تم پر آج نہ کوئی خوف ہے اور نہ تم غمگین ہو گے۔
اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا بِاٰيَاتِنَا وَكَانُـوْا مُسْلِمِيْنَ (69)
جو لوگ ہماری آیتوں پر ایمان لائے اور فرمانبردار تھے۔
اُدْخُلُوا الْجَنَّـةَ اَنْـتُـمْ وَاَزْوَاجُكُمْ تُحْبَـرُوْنَ (70)
تم اور تمہاری بیویاں خوشیاں کرتے ہوئے جنت میں داخل ہوجاؤ۔
يُطَافُ عَلَيْـهِـمْ بِصِحَافٍ مِّنْ ذَهَبٍ وَّاَكْوَابٍ ۖ وَفِـيْـهَا مَا تَشْتَهِيْهِ الْاَنْفُسُ وَتَلَذُّ الْاَعْيُنُ ۖ وَاَنْـتُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (71)
ان کے سامنے سونے کے پیالے پیش کیے جائیں گے اور آبخورے بھی، اور وہاں جس چیز کو دل چاہے گا اور جس سے آنکھیں خوش ہوں گی موجود ہوگی،
اور تم اس میں ہمیشہ رہو گے ۔
وَتِلْكَ الْجَنَّـةُ الَّتِىٓ اُوْرِثْـتُمُوْهَا بِمَا كُنْـتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (72)
اور یہی وہ جنت ہے جس کے تم وارث بنائے گئے ہو ان اعمال کے بدلے میں جو تم کرتے تھے۔
لَكُمْ فِيْـهَا فَاكِهَةٌ كَثِيْـرَةٌ مِّنْـهَا تَاْكُلُوْنَ (73)
تمہارے لیے وہاں بہت سے میوے ہیں جن میں سے کھایا کرو گے۔
اِنَّ الْمُجْرِمِيْنَ فِىْ عَذَابِ جَهَنَّـمَ خَالِـدُوْنَ (74)
بے شک گناہگار عذابِ دوزخ ہی میں ہمیشہ رہیں گے۔
لَا يُفَتَّـرُ عَنْـهُـمْ وَهُـمْ فِيْهِ مُبْلِسُوْنَ (75)
ان سے ہلکا نہ کیا جائے گا اور وہ اسی میں مایوس پڑے رہیں گے۔
وَمَا ظَلَمْنَاهُـمْ وَلٰكِنْ كَانُـوْا هُـمُ الظَّالِمِيْنَ (76)
اور ہم نے تو ان پر ظلم نہیں کیا لیکن وہ خود ہی ظالم تھے۔
وَنَادَوْا يَا مَالِكُ لِيَقْضِ عَلَيْنَا رَبُّكَ ۖ قَالَ اِنَّكُمْ مَّاكِثُوْنَ (77)
اور وہ پکاریں گے اے مالک تیرا پروردگار ہمارا کام تمام کر دے، وہ کہے گا بے شک تمہیں تو ہمیشہ رہنا ہے۔
لَقَدْ جِئْنَاكُمْ بِالْحَقِّ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَكُمْ لِلْحَقِّ كَارِهُوْنَ (78)
ہم تو تمہارے پاس سچا دین لا چکے اور لیکن تم میں سے اکثر دین حق سے نفرت کرتے ہیں۔
اَمْ اَبْـرَمُـوٓا اَمْرًا فَاِنَّا مُبْـرِمُوْنَ (79)
کیا انہوں نے کوئی بات طے کرلی ہے تو ہم بھی طے کرنے والے ہیں۔
اَمْ يَحْسَبُوْنَ اَنَّا لَا نَسْـمَعُ سِرَّهُـمْ وَنَجْوَاهُـمْ ۚ بَلٰى وَرُسُلُنَا لَـدَيْهِـمْ يَكْـتُبُوْنَ (80)
کیا وہ خیال کرتے ہیں کہ ہم ان کا بھید اور مشورہ نہیں سنتے، کیوں نہیں اور ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے ان کے پاس لکھ رہے ہیں۔
قُلْ اِنْ كَانَ لِلرَّحْـمٰنِ وَلَـدٌ فَاَنَا اَوَّلُ الْعَابِدِيْنَ (81)
کہہ دو اگر اللہ کا بیٹا ہوتا تو سب سے پہلے میں عبادت کرتا۔
سُبْحَانَ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا يَصِفُوْنَ (82)
آسمانوں اور زمین اور عرش کا رب پاک ہے ان باتوں سے جو وہ بناتے ہیں۔
فَذَرْهُـمْ يَخُوْضُوْا وَيَلْعَبُوْا حَتّـٰى يُلَاقُوْا يَوْمَهُـمُ الَّـذِىْ يُوْعَدُوْنَ (83)
پھر انہیں چھوڑ دو بک بک اور کھیل کود میں لگے رہیں یہاں تک کہ وہ دن دیکھ لیں جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے۔
وَهُوَ الَّـذِىْ فِى السَّمَآءِ اِلٰـهٌ وَّفِى الْاَرْضِ اِلٰـهٌ ۚ وَهُوَ الْحَكِـيْمُ الْعَلِـيْمُ (84)
اور وہی ہے جو آسمان میں بھی معبود ہے اور زمین میں بھی معبود ہے، اور وہی حکمت والا جاننے والا ہے۔
وَتَبَارَكَ الَّـذِىْ لَـهٝ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَـهُمَاۚ وَعِنْدَهٝ عِلْمُ السَّاعَةِۚ وَاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (85)
اور وہ بڑا بابرکت ہے جس کی حکومت آسمانوں اور زمین میں ہے اور جو ان دونوں کے درمیان موجود ہے، اور اسی کے پاس قیامت کا علم ہے، اور اسی کی طرف تم سب لوٹائے جاؤ گے۔
وَلَا يَمْلِكُ الَّـذِيْنَ يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهِ الشَّفَاعَةَ اِلَّا مَنْ شَهِدَ بِالْحَقِّ وَهُـمْ يَعْلَمُوْنَ (86)
اور جنہیں وہ اس کے سوا پکارتے ہیں انہیں تو شفاعت کا بھی اختیار نہیں، ہاں جن لوگوں نے حق بات کا اقرار کیا تھا اور وہ تصدیق بھی کرتے تھے۔
وَلَئِنْ سَاَلْتَـهُـمْ مَّنْ خَلَقَهُـمْ لَيَقُوْلُنَّ اللّـٰهُ ۖ فَاَنّـٰى يُؤْفَكُـوْنَ (87)
اور اگر آپ ان سے پوچھیں کہ انہیں کس نے پیدا کیا ہے تو ضرور کہیں گے اللہ نے، پھر کہا ں بہکے جا رہے ہیں۔
وَقِيْـلِهٖ يَا رَبِّ اِنَّ هٰٓؤُلَآءِ قَوْمٌ لَّا يُؤْمِنُـوْنَ (88)
اور قسم ہے رسول کے یا رب پکارنے کی، بے شک یہ ایسے لوگ ہیں کہ ایمان نہ لائیں گے۔
فَاصْفَحْ عَنْـهُـمْ وَقُلْ سَلَامٌ ۚ فَسَوْفَ يَعْلَمُوْنَ (89)
پس آپ بھی ان سے منہ پھیر لیں اور سلام کہہ دیں، پس انہیں خود معلوم ہو جائے گا۔
(44) سورۃ الدخان (مکی، آیات 59)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
حٰمٓ (1)
ح مۤ۔
وَالْكِتَابِ الْمُبِيْنِ (2)
روشن کتاب کی قسم ہے۔
اِنَّـآ اَنْزَلْنَاهُ فِىْ لَيْلَـةٍ مُّبَارَكَةٍ ۚ اِنَّا كُنَّا مُنْذِرِيْنَ (3)
ہم نے اسے مبارک رات میں نازل کیا ہے، بے شک ہمیں ڈرانا مقصود تھا۔
فِـيْـهَا يُفْرَقُ كُلُّ اَمْرٍ حَكِـيْمٍ (4)
سارے کام جو حکمت پر مبنی ہیں اسی رات تصفیہ پاتے ہیں۔
اَمْرًا مِّنْ عِنْدِنَا ۚ اِنَّا كُنَّا مُرْسِلِيْنَ (5)
ہمارے خاص حکم سے، کیوں کہ ہمیں رسول بھیجنا منظور تھا۔
رَحْـمَةً مِّنْ رَّبِّكَ ۚ اِنَّهٝ هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِـيْمُ (6)
آپ کے پروردگار کی رحمت ہے، بے شک وہی سب کچھ سننے والا جاننے والا ہے۔
رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَـهُمَا ۖ اِنْ كُنْتُـمْ مُّوْقِنِيْنَ (7)
آسمانوں اور زمین کا رب ہے اور جو کچھ ان کے درمیان ہے، اگر تم یقین کرنے والے ہو۔
لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ يُحْيِىْ وَيُمِيْتُ ۖ رَبُّكُمْ وَرَبُّ اٰبَآئِكُمُ الْاَوَّلِيْنَ (8)
اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں، زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، تمہارا بھی رب ہے اور تمہارے پہلے باپ دادا کا بھی۔
بَلْ هُـمْ فِىْ شَكٍّ يَّلْعَبُوْنَ (9)
بلکہ وہ تو شک میں کھیل رہے ہیں۔
فَارْتَقِبْ يَوْمَ تَاْتِى السَّمَآءُ بِدُخَانٍ مُّبِيْنٍ (10)
سو اس دن کا انتظار کیجیے کہ آسمان دھواں ظاہر لائے۔
يَغْشَى النَّاسَ ۖ هٰذَا عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ (11)
جو لوگوں کو ڈھانپ لے، یہی دردناک عذاب ہے۔
رَّبَّنَا اكْشِفْ عَنَّا الْعَذَابَ اِنَّا مُؤْمِنُـوْنَ (12)
اے ہمارے رب! ہم سے یہ عذاب دور کر دے بے شک ہم ایمان لانے والے ہیں۔
اَنّـٰى لَـهُـمُ الـذِّكْرٰى وَقَدْ جَآءَهُـمْ رَسُوْلٌ مُّبِيْنٌ (13)
وہ کہاں سمجھتے ہیں حالانکہ ان کے پاس کھول کر سنانے والا رسول بھی آچکا ہے۔
ثُـمَّ تَوَلَّوْا عَنْهُ وَقَالُوْا مُعَلَّـمٌ مَّجْنُـوْنٌ (14)
پھر اس سے بھی پھر گئے اور کہا کہ سکھایا ہوا دیوانہ ہے۔
اِنَّا كَاشِفُو الْعَذَابِ قَلِيْلًا ۚ اِنَّكُمْ عَآئِدُوْنَ (15)
ہم اس عذاب کو تھوڑی دیر کے لیے ہٹا دیں گے تم پھر وہی کرنے والے ہو۔
يَوْمَ نَبْطِشُ الْبَطْشَةَ الْكُبْرٰىۚ اِنَّا مُنْتَقِمُوْنَ (16)
جس دن ہم بڑی سخت پکڑ پکڑیں گے، بے شک ہم بدلہ لینے والے ہیں۔
وَلَقَدْ فَتَنَّا قَبْلَـهُـمْ قَوْمَ فِرْعَوْنَ وَجَآءَهُـمْ رَسُوْلٌ كَرِيْـمٌ (17)
اور ان سے پہلے ہم فرعون کی قوم کو آزما چکے ہیں اور ان کے پاس ایک عزت والا رسول بھی آیا تھا۔
اَنْ اَدُّوٓا اِلَـىَّ عِبَادَ اللّـٰهِ ۖ اِنِّىْ لَكُمْ رَسُوْلٌ اَمِيْنٌ (18)
کہ اللہ کے بندوں کو میرے حوالہ کردو، بے شک میں تمہارے لیے ایک امانت دار رسول ہوں۔
وَاَنْ لَّا تَعْلُوْا عَلَى اللّـٰهِ ۖ اِنِّـىٓ اٰتِيْكُمْ بِسُلْطَانٍ مُّبِيْنٍ (19)
اور یہ کہ اللہ کے خلاف سرکشی نہ کرو، میں تمہارے پاس کھلی دلیل لایا ہوں۔
وَاِنِّىْ عُذْتُ بِرَبِّىْ وَرَبِّكُمْ اَنْ تَـرْجُـمُوْنِ (20)
اور بے شک میں نے اپنے اور تمہارے رب کی پناہ لی ہے اس واسطے کہ تم مجھے سنگسار کرو۔
وَاِنْ لَّمْ تُؤْمِنُـوْا لِـىْ فَاعْتَزِلُوْنِ (21)
اور اگر تم میری بات پر ایمان نہیں لاتے تو مجھ سے الگ ہو جاؤ۔
فَدَعَا رَبَّهٝٓ اَنَّ هٰٓؤُلَآءِ قَوْمٌ مُّجْرِمُوْنَ (22)
پس اس نے اپنے رب کو پکارا کہ یہ تو مجرم لوگ ہیں۔
فَاَسْرِ بِعِبَادِىْ لَيْلًا اِنَّكُمْ مُّتَّبَعُوْنَ (23)
حکم ہوا پس میرے بندوں کو رات کے وقت لے چل کیوں کہ تمہارا پیچھا کیا جائے گا۔
وَاتْـرُكِ الْبَحْرَ رَهْوًا ۖ اِنَّـهُـمْ جُنْدٌ مُّغْرَقُوْنَ (24)
اور سمندر کو ٹھہرا ہوا چھوڑ دے، بے شک وہ لشکر ڈوبنے والے ہیں۔
كَمْ تَـرَكُوْا مِنْ جَنَّاتٍ وَّّعُيُوْنٍ (25)
کتنے انہوں نے باغات اور چشمے چھوڑے ہیں۔
وَزُرُوْعٍ وَّمَقَامٍ كَرِيْمٍ (26)
اور کھیتیاں اور مقام عمدہ۔
وَنَعْمَةٍ كَانُـوْا فِيْـهَا فَاكِهِيْنَ (27)
اور نعمت کے ساز و سامان جس میں وہ مزے کیا کرتے تھے۔
كَذٰلِكَ ۖ وَاَوْرَثْنَاهَا قَوْمًا اٰخَرِيْنَ (28)
اسی طرح ہوا، اور ہم نے ان کا ایک دوسری قوم کو وارث کر دیا۔
فَمَا بَكَتْ عَلَيْـهِـمُ السَّمَآءُ وَالْاَرْضُ وَمَا كَانُـوْا مُنْظَرِيْنَ (29)
پس ان پر نہ آسمان رویا اور نہ زمین اور نہ ان کو مہلت دی گئی۔
وَلَقَدْ نَجَّيْنَا بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ مِنَ الْعَذَابِ الْمُهِيْنِ (30)
اور ہم نے بنی اسرائیل کو اس ذلت کےعذاب سے نجات دی۔
مِنْ فِرْعَوْنَ ۚ اِنَّهٝ كَانَ عَالِيًا مِّنَ الْمُسْرِفِيْنَ (31)
(یعنی) فرعون سے، بے شک وہ ایک سرکش حد سے بڑھنے والا تھا۔
وَلَقَدِ اخْتَـرْنَاهُـمْ عَلٰى عِلْمٍ عَلَى الْعَالَمِيْنَ (32)
اور ہم نے اپنے علم سے ان کو جہان والوں پر چن لیا تھا۔
وَاٰتَيْنَاهُـمْ مِّنَ الْاٰيَاتِ مَا فِيْهِ بَلَآءٌ مُّبِيْنٌ (33)
اور ہم نے ان کو نشانیاں دی تھیں جن میں صریح آزمائش تھی۔
اِنَّ هٰٓؤُلَآءِ لَيَقُوْلُوْنَ (34)
بے شک یہ لوگ کہتے ہیں۔
اِنْ هِىَ اِلَّا مَوْتَتُنَا الْاُوْلٰى وَمَا نَحْنُ بِمُنْشَرِيْنَ (35)
کہ اور مرنا نہیں ہے مگر یہی ہمارا پہلی بار کا مرنا، اور ہم دوبارہ اٹھائے جانے والے نہیں۔
فَاْتُوْا بِاٰبَآئِنَآ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (36)
پس ہمارے باپ دادا کو لے آؤ اگر تم سچے ہو۔
اَهُـمْ خَيْـرٌ اَمْ قَوْمُ تُبَّـعٍۙ وَّالَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ ۚ اَهْلَكْنَاهُـمْ ۖ اِنَّـهُـمْ كَانُـوْا مُجْرِمِيْنَ (37)
کیا وہ بہتر ہیں یا تبع کی قوم، اور وہ لوگ جو ان سے پہلے ہوئے، ہم نے انہیں ہلاک کردیا، کیوں کہ وہ مجرم تھے۔
وَمَا خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَيْنَـهُمَا لَاعِبِيْنَ (38)
اور ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ اس کے درمیان میں ہے کھیل کے لیے نہیں بنایا۔
مَا خَلَقْنَاهُمَآ اِلَّا بِالْحَقِّ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ (39)
ہم نے انہیں بہت ہی مصلحت سے بنایا ہے لیکن اکثر ان میں سے نہیں جانتے۔
اِنَّ يَوْمَ الْفَصْلِ مِيْقَاتُهُـمْ اَجْـمَعِيْنَ (40)
بے شک فیصلہ کا دن ان سب کے لیے مقرر ہو چکا ہے۔
يَوْمَ لَا يُغْنِىْ مَوْلًى عَنْ مَّوْلًى شَيْئًا وَّلَا هُـمْ يُنْصَرُوْنَ (41)
جس دن کوئی دوست کسی دوست کے کچھ بھی کام نہیں آئے گا اور نہ انہیں مدد ملے گی۔
اِلَّا مَنْ رَّحِمَ اللّـٰهُ ۚ اِنَّهٝ هُوَ الْعَزِيْزُ الرَّحِـيْمُ (42)
مگر جس پر اللہ نے رحم کیا، بے شک وہ زبردست رحم والا ہے۔
اِنَّ شَجَرَتَ الزَّقُّـوْمِ (43)
بے شک تھوہر کا درخت۔
طَعَامُ الْاَثِيْـمِ (44)
گناہگاروں کا کھانا ہے۔
كَالْمُهْلِ يَغْلِـىْ فِى الْبُطُوْنِ (45)
پگھلے ہوئے تانبے کی طرح پیٹو ں میں کھولے گا۔
كَغَلْـىِ الْحَـمِـيْمِ (46)
جیسے پکتا ہوا پانی کھولتا ہے۔
خُذُوْهُ فَاعْتِلُوْهُ اِلٰٓى سَوَآءِ الْجَحِـيْمِ (47)
اسے پکڑ لو پس اسے دوزخ کے درمیان دھکیل کر لے جاؤ۔
ثُـمَّ صُبُّوْا فَوْقَ رَاْسِهٖ مِنْ عَذَابِ الْحَـمِـيْمِ (48)
پھر اس کے سر پر عذاب کا کھولتا ہوا پانی ڈالو۔
ذُقْ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْكَرِيْمُ (49)
چکھ بے شک تو تو بڑا عزت والا بزرگی والا ہے۔
اِنَّ هٰذَا مَا كُنْتُـمْ بِهٖ تَمْتَـرُوْنَ (50)
بے شک یہی ہے جس کی نسبت تم شک کیا کرتے تھے۔
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ فِىْ مَقَامٍ اَمِيْنٍ (51)
بے شک پرہیزگار ہی امن کی جگہ میں ہوں گے۔
فِىْ جَنَّاتٍ وَّّعُيُوْنٍ (52)
باغوں اور چشموں میں۔
يَلْبَسُوْنَ مِنْ سُنْدُسٍ وَّاِسْتَبْـرَقٍ مُّتَقَابِلِيْنَ (53)
باریک ریشم اور گاڑھا پہن کر آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے۔
كَذٰلِكَۖ وَزَوَّجْنَاهُـمْ بِحُوْرٍ عِيْنٍ (54)
یونہی ہوگا، اور ہم ان کا نکاح بڑی آنکھوں والی حوروں سے کر دیں گے۔
يَدْعُوْنَ فِيْـهَا بِكُلِّ فَاكِهَةٍ اٰمِنِيْنَ (55)
وہ اس میں ہر قسم کا میوہ امن و اطمینان سے طلب کریں گے۔
لَا يَذُوْقُوْنَ فِيْـهَا الْمَوْتَ اِلَّا الْمَوْتَةَ الْاُوْلٰى ۖ وَوَقَاهُـمْ عَذَابَ الْجَحِـيْمِ (56)
وہاں پہلی موت کے سوا اور موت کا مزہ نہ چکھیں گے، اور انہیں اللہ دوزح کے عذاب سے بچا لے گا۔
فَضْلًا مِّنْ رَّبِّكَ ۚ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِـيْمُ (57)
یہ آپ کے رب کا فضل ہوگا، یہی وہ بڑی کامیابی ہے۔
فَاِنَّمَا يَسَّرْنَاهُ بِلِسَانِكَ لَعَلَّهُـمْ يَتَذَكَّرُوْنَ (58)
اس قرآن کو ہم نے آپ کی زبان میں آسان کر دیا تاکہ وہ سمجھیں۔
فَارْتَقِبْ اِنَّـهُـمْ مُّرْتَقِبُوْنَ (59)
پس آپ انتظار کیجیے بے شک وہ بھی انتظار کر رہے ہیں۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(45) سورۃ الجاثیۃ (مکی، آیات 37)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
حٰمٓ (1)
ح مۤ۔
تَنْزِيْلُ الْكِتَابِ مِنَ اللّـٰهِ الْعَزِيْزِ الْحَكِـيْمِ (2)
یہ کتاب اللہ زبردست حکمت والے کی طرف سے نازل ہوئی ہے۔
اِنَّ فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ لَاٰيَاتٍ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ (3)
بے شک آسمانوں اور زمین میں ایمانداروں کے لیے نشانیاں ہیں۔
وَفِىْ خَلْقِكُمْ وَمَا يَبُثُّ مِنْ دَآبَّةٍ اٰيَاتٌ لِّقَوْمٍ يُوْقِنُـوْنَ (4)
اور (نیز) تمہارے پیدا کرنے میں اور جانوروں کے پھیلانے میں یقین والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّـهَارِ وَمَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ مِنَ السَّمَآءِ مِنْ رِّزْقٍ فَاَحْيَا بِهِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِـهَا وَتَصْرِيْفِ الرِّيَاحِ اٰيَاتٌ لِّقَوْمٍ يَّعْقِلُوْنَ (5)
اور رات اور دن کے بدل کر آنے میں اور اس میں جو اللہ نے آسمان سے رزق نازل کیا پھر اس کے ذریعے سے زمین کو اس کے مر جانے کے بعد زندہ کیا اور ہواؤں کے بدل کر لانے میں عقل مندوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
تِلْكَ اٰيَاتُ اللّـٰهِ نَتْلُوْهَا عَلَيْكَ بِالْحَقِّ ۖ فَبِاَيِّ حَدِيْثٍ بَعْدَ اللّـٰهِ وَاٰيَاتِهٖ يُؤْمِنُـوْنَ (6)
یہ اللہ کی آیات ہیں جو ہم آپ کو بالکل سچی پڑھ کر سناتے ہیں، پس اللہ اور اس کی آیات کے بعد وہ کس بات پر ایمان لائیں گے۔
وَيْلٌ لِّكُلِّ اَفَّاكٍ اَثِيْـمٍ (7)
ہر سخت جھوٹے گناہگار کے لیے تباہی ہے۔
يَسْـمَعُ اٰيَاتِ اللّـٰهِ تُـتْلٰى عَلَيْهِ ثُـمَّ يُصِرُّ مُسْتَكْبِـرًا كَاَنْ لَّمْ يَسْـمَعْهَا ۖ فَبَشِّرْهُ بِعَذَابٍ اَلِيْـمٍ (8)
جو آیات الٰہی سنتا ہے جو اس پر پڑھی جاتی ہیں پھر ناحق تکبر کی وجہ سے اصرار کرتا ہے گویا کہ اس نے سنا ہی نہیں، پس اسے دردناک عذاب کی خوشخبری دے دو۔
وَاِذَا عَلِمَ مِنْ اٰيَاتِنَا شَيْئًا ِۨ اتَّخَذَهَا هُزُوًا ۚ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ (9)
اور جب ہماری آیتوں میں سے کسی کو سن لیتا ہے تو اس کی ہنسی اڑاتا ہے، ایسوں کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔
مِّنْ وَّّرَآئِهِـمْ جَهَنَّـمُ ۖ وَلَا يُغْنِىْ عَنْـهُـمْ مَّا كَسَبُوْا شَيْئًا وَّلَا مَا اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اَوْلِيَآءَ ۖ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ عَظِيْـمٌ (10)
ان کے سامنے جہنم ہے، اور جو کچھ انہوں نے کمایا تھا ان کے کچھ بھی کام نہ آئے گا اور نہ وہ معبود کام آئیں گے جنہیں اللہ کے سوا حمایتی بنا رکھا تھا، اور ان کے لیے بڑاعذاب ہے۔
هٰذَا هُدًى ۖ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِ رَبِّـهِـمْ لَـهُـمْ عَذَابٌ مِّنْ رِّجْزٍ اَلِيْـمٌ (11)
یہ (قرآن) تو ہدایت ہے، اور جو اپنے رب کی آیتوں کے منکر ہیں ان کے لیے سخت دردناک عذاب ہے۔
اَللَّـهُ الَّـذِىْ سَخَّرَ لَكُمُ الْبَحْرَ لِتَجْرِىَ الْفُلْكُ فِيْهِ بِاَمْرِهٖ وَلِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِـهٖ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُـرُوْنَ (12)
اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیے سمندر کو تابع کر دیا تاکہ اس میں اس کے حکم سے جہاز چلیں اور تاکہ تم اس کا فضل تلاش کرو اور تاکہ تم اس کا شکر کرو۔
وَسَخَّرَ لَكُمْ مَّا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ جَـمِيْعًا مِّنْهُ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّـقَوْمٍ يَّتَفَكَّـرُوْنَ (13)
اور اس نے آسمانوں اور زمین کی سب چیزوں کو اپنے فضل سے تمہارے کام پر لگا دیا ہے، بے شک اس میں فکر کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
قُلْ لِّلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا يَغْفِرُوْا لِلَّـذِيْنَ لَا يَرْجُوْنَ اَيَّامَ اللّـٰهِ لِيَجْزِىَ قَوْمًا بِمَا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ (14)
ان سے کہہ دو جو ایمان لائے کہ انہیں معاف کردیں جو ایام الٰہی کی امید نہیں رکھتے تاکہ وہ ایک قوم کو بدلہ دے اس کا جو وہ کرتے رہے۔
مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهٖ ۖ وَمَنْ اَسَآءَ فَعَلَيْـهَا ۖ ثُـمَّ اِلٰى رَبِّكُمْ تُرْجَعُوْنَ (15)
جو کوئی نیک کام کرتا ہے وہ اپنے ہی لیے کرتا ہے، اور جو کوئی برائی کرتا ہے تو اپنے سر پر وبال لیتا ہے، پھر تم اپنے رب کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔
وَلَقَدْ اٰتَيْنَا بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ الْكِتَابَ وَالْحُكْمَ وَالنُّبُوَّةَ وَرَزَقْنَاهُـمْ مِّنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُـمْ عَلَى الْعَالَمِيْنَ (16)
اور بے شک ہم نے بنی اسرائیل کو کتاب اور حکومت اور نبوت دی تھی اور ہم نے پاکیزہ چیزوں سے روزی دی اور ہم نے انہیں جہان والوں پر بزرگی دی۔
وَاٰتَيْنَاهُـمْ بَيِّنَاتٍ مِّنَ الْاَمْرِ ۖ فَمَا اخْتَلَفُوٓا اِلَّا مِنْ بَعْدِ مَا جَآءَهُـمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَـهُـمْ ۚ اِنَّ رَبَّكَ يَقْضِىْ بَيْنَـهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيْمَا كَانُـوْا فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ (17)
اور انہیں دین کے کھلے کھلے احکام بھی دیے، پھر انہوں نے اختلاف کیا تو علم آنے کے بعد صرف آپس کی ضد سے، بے شک آپ کا رب قیامت کے دن ان میں فیصلہ کرے گا جس چیز میں وہ باہم اختلاف کیا کرتے تھے۔
ثُـمَّ جَعَلْنَاكَ عَلٰى شَرِيْعَةٍ مِّنَ الْاَمْرِ فَاتَّبِعْهَا وَلَا تَتَّبِــعْ اَهْوَآءَ الَّـذِيْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ (18)
پھر ہم نے آپ کو دین کے ایک طریقہ پر مقرر کر دیا پس آپ اسی کی پیروی کیجیے اور ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کیجیے جو علم نہیں رکھتے۔
اِنَّـهُـمْ لَنْ يُّغْنُـوْا عَنْكَ مِنَ اللّـٰهِ شَيْئًا ۚ وَاِنَّ الظَّالِمِيْنَ بَعْضُهُـمْ اَوْلِيَآءُ بَعْضٍ ۖ وَاللّـٰهُ وَلِىُّ الْمُتَّقِيْنَ (19)
کیوں کہ وہ اللہ کے سامنے آپ کے کچھ بھی کام نہ آئیں گے، اور بے شک ظالم ایک دوسرے کے دوست ہیں، اور اللہ ہی پرہیزگاروں کا دوست ہے۔
هٰذَا بَصَآئِرُ لِلنَّاسِ وَهُدًى وَّرَحْـمَةٌ لِّـقَوْمٍ يُّوْقِنُـوْنَ (20)
یہ قرآن لوگوں کے لیے بصیرت اور ہدایت ہے اور یقین کرنے والوں کے لیے رحمت ہے۔
اَمْ حَسِبَ الَّـذِيْنَ اجْتَـرَحُوا السَّيِّئَاتِ اَنْ نَّجْعَلَـهُـمْ كَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِۙ سَوَآءً مَّحْيَاهُـمْ وَمَمَاتُهُـمْ ۚ سَآءَ مَا يَحْكُمُوْنَ (21)
کیا گناہ کرنے والوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ ہم ان کو ایمانداروں اور نیک کام کرنے والوں کے برابر کردیں گے، ان کا جینا اور مرنا برابر ہے، وہ بہت ہی برا فیصلہ کرتے ہیں۔
وَخَلَقَ اللّـٰهُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ وَلِتُجْزٰى كُلُّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ وَهُـمْ لَا يُظْلَمُوْنَ (22)
اور اللہ نے آسمانوں اور زمین کو جیسے چاہیے بنایا ہے اور تاکہ ہر نفس کو اس کا بدلہ دیا جائے جو اس نے کمایا ہے اور ان پر کوئی ظلم نہ ہوگا۔
اَفَرَاَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰـهَهٝ هَوَاهُ وَاَضَلَّـهُ اللّـٰهُ عَلٰى عِلْمٍ وَّخَتَمَ عَلٰى سَمْعِهٖ وَقَلْبِهٖ وَجَعَلَ عَلٰى بَصَرِهٖ غِشَاوَةًۖ فَمَنْ يَّهْدِيْهِ مِنْ بَعْدِ اللّـٰهِ ۚ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ (23)
بھلا آپ نے اس کو بھی دیکھا جو اپنی خواہش کا بندہ بن گیا اور اللہ نے باوجود سمجھ کے اسے گمراہ کر دیا اور اس کے کان اور دل پر مہر کر دی اور اس کی آنکھوں پر پردہ ڈال دیا، پھر اللہ کے بعد اسے کون ہدایت کر سکتا ہے پھر تم کیوں نہیں سمجھتے۔
وَقَالُوْا مَا هِىَ اِلَّا حَيَاتُنَا الـدُّنْيَا نَمُوْتُ وَنَحْيَا وَمَا يُهْلِكُنَآ اِلَّا الـدَّهْرُ ۚ وَمَا لَـهُـمْ بِذٰلِكَ مِنْ عِلْمٍ ۖ اِنْ هُـمْ اِلَّا يَظُنُّوْنَ (24)
اور کہتے ہیں ہمارا یہی دنیا کا جینا ہے ہم مرتے ہیں اور جیتے ہیں اور زمانہ ہی ہمیں ہلاک کرتا ہے، حالانکہ انہیں اس کی کچھ بھی حقیقت معلوم نہیں، محض اٹکلیں دوڑاتے ہیں۔
وَاِذَا تُـتْلٰى عَلَيْـهِـمْ اٰيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ مَّا كَانَ حُجَّتَـهُـمْ اِلَّآ اَنْ قَالُوْا ائْتُوْا بِاٰبَآئِنَآ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (25)
اور جب انہیں ہماری واضح آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو سوائے اس کے ان کی اور کوئی دلیل نہیں ہوتی کہتے ہیں ہمارے باپ دادا کو لے آؤ اگر تم سچے ہو۔
قُلِ اللّـٰهُ يُحْيِيْكُمْ ثُـمَّ يُمِيْتُكُمْ ثُـمَّ يَجْـمَعُكُمْ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيْهِ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ (26)
کہہ دو اللہ ہی تمہیں زندہ کرتا ہے پھر تمہیں مارتا ہے پھر وہی تم سب کو قیامت میں جمع کرے گا جس میں کوئی شک نہیں لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے۔
وَلِلّـٰهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ وَيَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ يَوْمَئِذٍ يَّخْسَرُ الْمُبْطِلُوْنَ (27)
اور آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اللہ ہی کی ہے، اور جس دن قیامت قائم ہو گی اس دن جھٹلانے والے نقصان اٹھائیں گے۔
وَتَـرٰى كُلَّ اُمَّةٍ جَاثِيَةً ۚ كُلُّ اُمَّةٍ تُدْعٰٓى اِلٰى كِتَابِـهَاۖ اَلْيَوْمَ تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (28)
اور آپ ہر ایک جماعت کو گھٹنے ٹیکے ہوئے دیکھیں گے، ہر ایک جماعت اپنے نامہٴ اعمال کی طرف بلائی جائے گی، (کہا جائے گا) آج تمہیں تمہارے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا۔
هٰذَا كِتَابُنَا يَنْطِقُ عَلَيْكُمْ بِالْحَقِّ ۚ اِنَّا كُنَّا نَسْتَنْسِخُ مَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (29)
یہ ہمارا دفتر تم پر سچ سچ بول رہا ہے، کیونکہ جو کچھ تم کیا کرتے تھے اسے ہم لکھ لیا کرتے تھے۔
فَاَمَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَيُدْخِلُـهُـمْ رَبُّهُـمْ فِىْ رَحْـمَتِهٖ ۚ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْمُبِيْنُ (30)
پس جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کیے انہیں ان کا پروردگار اپنی رحمت میں داخل کرے گا، یہ صریح کامیابی ہے۔
وَاَمَّا الَّـذِيْنَ كَفَرُوْاۖ اَفَلَمْ تَكُنْ اٰيَاتِىْ تُـتْلٰى عَلَيْكُمْ فَاسْتَكْـبَـرْتُـمْ وَكُنْتُـمْ قَوْمًا مُّجْرِمِيْنَ (31)
اور جنہوں نے کفر کیا، (انہیں کہا جائے گا) کیا تمہیں ہماری آیتیں نہیں سنائی جاتی تھیں پھر تم نے غرور کیا اور تم نافرمان لوگ تھے۔
وَاِذَا قِيْلَ اِنَّ وَعْدَ اللّـٰهِ حَقٌّ وَّالسَّاعَةُ لَا رَيْبَ فِيْـهَا قُلْـتُـمْ مَّا نَدْرِىْ مَا السَّاعَةُ ۙ اِنْ نَّظُنُّ اِلَّا ظَنًّا وَّمَا نَحْنُ بِمُسْتَيْقِنِيْنَ (32)
اور جب کہا جاتا تھا کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے اور قیامت میں کوئی شک نہیں تو تم کہتے تھے ہم نہیں جانتے قیامت کیا چیز ہے، ہم تو اس کو محض خیالی بات جانتے ہیں اور ہمیں یقین نہیں۔
وَبَدَا لَـهُـمْ سَيِّئَاتُ مَا عَمِلُوْا وَحَاقَ بِـهِـمْ مَّا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَهْزِئُـوْنَ (33)
اور ان پر ان کےاعمال کی برائی ظاہر ہو جائے گی اور ان پر وہ آفت آپڑے گی جس سے وہ ٹھٹھا کرتے تھے۔
وَقِيْلَ الْيَوْمَ نَنْسَاكُمْ كَمَا نَسِيْتُـمْ لِقَآءَ يَوْمِكُمْ هٰذَا وَمَاْوَاكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُمْ مِّنْ نَّاصِرِيْنَ (34)
اور کہا جائے گا آج ہم تمہیں فراموش کر دیں گے جیسا تم نے اپنے اس دن کے ملنے کو فراموش کر دیا تھا اور تمہارا ٹھکانہ دوزخ ہے اور تمہارا کوئی مددگار نہیں۔
ذٰلِكُمْ بِاَنَّكُمُ اتَّخَذْتُـمْ اٰيَاتِ اللّـٰهِ هُزُوًا وَّغَرَّتْكُمُ الْحَيَاةُ الـدُّنْيَا ۚ فَالْيَوْمَ لَا يُخْرَجُوْنَ مِنْـهَا وَلَا هُـمْ يُسْتَعْتَبُوْنَ (35)
یہ اس لیے کہ تم اللہ کی آیتوں کی ہنسی اڑایا کرتے تھے اور تمہیں دنیا کی زندگی نے دھوکے میں ڈال دیا تھا، پس آج وہ اس سے نہ نکالے جائیں گے اور نہ ان سے توبہ طلب کی جائے گی۔
فَلِلّـٰهِ الْحَـمْدُ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَرَبِّ الْاَرْضِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ (36)
پس سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو آسمانوں کا رب اور زمین کا رب سارے جہانوں کا رب ہے۔
وَلَـهُ الْكِبْرِيَآءُ فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (37)
اور آسمانوں اور زمین میں اسی کی عزت ہے، اور وہی زبردست حکمت والا ہے۔
(46) سورۃ الاحقاف (مکی، آیات 35)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
حٰمٓ (1)
ح مۤ۔
تَنْزِيْلُ الْكِتَابِ مِنَ اللّـٰهِ الْعَزِيْزِ الْحَكِـيْمِ (2)
یہ کتاب اللہ کی طرف سے اتاری گئی ہے جو غالب حکمت والا ہے۔
مَا خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَيْنَـهُمَآ اِلَّا بِالْحَقِّ وَاَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا عَمَّآ اُنْذِرُوْا مُعْرِضُوْنَ (3)
ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو ان کے درمیان ہے کسی مصلحت ہی سے اور ایک خاص وقت تک کے لیے پیدا کیا ہے، اور کافروں کو جس چیز سے ڈرایا جاتا ہے اس سے منہ پھیر لیتے ہیں۔
قُلْ اَرَاَيْتُـمْ مَّا تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اَرُوْنِىْ مَاذَا خَلَقُوْا مِنَ الْاَرْضِ اَمْ لَـهُـمْ شِرْكٌ فِى السَّمَاوَاتِ ۖ اِيْتُوْنِىْ بِكِـتَابٍ مِّنْ قَبْلِ هٰذَآ اَوْ اَثَارَةٍ مِّنْ عِلْمٍ اِنْ كُنْـتُـمْ صَادِقِيْنَ (4)
کہہ دو بھلا بتاؤ تو سہی جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو مجھے دکھاؤ کہ انہوں نے زمین میں کون سی چیز پیدا کی ہے یا آسمانوں میں ان کا کوئی حصہ ہے، میرے پاس اس سے پہلے کی کوئی کتاب لاؤ یا کوئی علم چلا آتا ہو وہ لاؤ اگر تم سچے ہو۔
وَمَنْ اَضَلُّ مِمَّنْ يَّدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مَنْ لَّا يَسْتَجِيْبُ لَـهٝٓ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَهُـمْ عَنْ دُعَآئِهِـمْ غَافِلُوْنَ (5)
اور اس سے بڑھ کر کون گمراہ ہے جو اللہ کے سوا اسے پکارتا ہے جو قیامت تک اس کے پکارنے کا جواب نہ دے سکے اور انہیں ان کے پکارنے کی خبر بھی نہ ہو۔
وَاِذَا حُشِرَ النَّاسُ كَانُـوْا لَـهُـمْ اَعْدَآءً وَّكَانُـوْا بِعِبَادَتِـهِـمْ كَافِـرِيْنَ (6)
اور جب لوگ جمع کیے جائیں گے تو وہ ان کے دشمن ہو جائیں گے اور ان کی عبادت کے منکر ہوں گے۔
وَاِذَا تُـتْلٰى عَلَيْـهِـمْ اٰيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لِلْحَقِّ لَمَّا جَآءَهُـمْ هٰذَا سِحْرٌ مُّبِيْنٌ (7)
اور جب ان پر ہماری واضح آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کافر حق کو کہتے ہیں، جب وہ ان کے پاس آچکا، کہ یہ تو کھلم کھلا جادو ہے۔
اَمْ يَقُوْلُوْنَ افْتَـرَاهُ ۖ قُلْ اِنِ افْتَـرَيْتُهٝ فَلَا تَمْلِكُـوْنَ لِـىْ مِنَ اللّـٰهِ شَيْئًا ۖ هُوَ اَعْلَمُ بِمَا تُفِيْضُوْنَ فِيْهِ ۖ كَفٰى بِهٖ شَهِيْدًا بَيْنِىْ وَبَيْنَكُمْ ۖ وَهُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِـيْمُ (8)
کیا وہ کہتے ہیں آپ نے اسے خود بنا لیا ہے، کہہ دو اگر میں نے اسے خود بنا لیا ہے تو تم مجھے اللہ سے بچانے کی کچھ بھی طاقت نہیں رکھتے، وہی بہتر جانتا ہے جو باتیں تم اس میں بناتے ہو، میرے اور تمہارے درمیان وہی گواہ کافی ہے، اور وہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
قُلْ مَا كُنْتُ بِدْعًا مِّنَ الرُّسُلِ وَمَآ اَدْرِىْ مَا يُفْعَلُ بِىْ وَلَا بِكُمْ ۖ اِنْ اَتَّبِــعُ اِلَّا مَا يُوْحٰٓى اِلَىَّ وَمَآ اَنَا اِلَّا نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ (9)
کہہ دو میں کوئی انوکھا رسول نہیں ہوں اور میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا کیا جائے گا اور نہ تمہارے ساتھ، میں نہیں پیروی کرتا مگر اس کی جو میری طرف وحی کیا جاتا ہے اور سوائے اس کے (کوئی بات) نہیں کہ میں کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں۔
قُلْ اَرَاَيْتُـمْ اِنْ كَانَ مِنْ عِنْدِ اللّـٰهِ وَكَفَرْتُـمْ بِهٖ وَشَهِدَ شَاهِدٌ مِّنْ بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ عَلٰى مِثْلِـهٖ فَـاٰمَنَ وَاسْتَكْـبَـرْتُـمْ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الظَّالِمِيْنَ (10)
کہہ دو بتاؤ تو سہی اگر یہ کتاب اللہ کی طرف سے ہو اور تم اس کے منکر ہو اور بنی اسرائیل کا ایک گواہ ایک ایسی کتاب پر گواہی دے کر ایمان بھی لے آیا اور تم اکڑے ہی رہے، بے شک اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں کرتا۔
وَقَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لِلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَوْ كَانَ خَيْـرًا مَّا سَبَقُوْنَآ اِلَيْهِ ۚ وَاِذْ لَمْ يَـهْتَدُوْا بِهٖ فَسَيَقُوْلُوْنَ هٰذَآ اِفْكٌ قَدِيْمٌ (11)
اور کافروں نے ایمانداروں سے کہا اگر یہ دین بہتر ہوتا تو یہ اس پر ہم سے پہلے نہ دوڑ کر جاتے، اور جب انہوں نے اس کے ذریعے سے ہدایت نہیں پائی تو کہیں گے یہ تو پرانا جھوٹ ہے
وَمِنْ قَبْلِـهٖ كِتَابُ مُوْسٰٓى اِمَامًا وَّرَحْـمَـةً ۚ وَهٰذَا كِتَابٌ مُّصَدِّقٌ لِّسَانًا عَرَبِيًّا لِّيُنْذِرَ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْاۖ وَبُشْرٰى لِلْمُحْسِنِيْنَ (12)
اور اس سے پہلے موسٰی کی کتاب ہے جو رہنما اور رحمت تھی، اور یہ کتاب ہے جو اسے سچا کرتی ہے عربی زبان میں ظالموں کو ڈرانے کے لیے، اور نیکوں کو خوشخبری دینے کے لیے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّـٰهُ ثُـمَّ اسْتَقَامُوْا فَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (13)
بے شک جنہوں نے کہا کہ ہمارا رب اللہ ہے پھر اسی پر جمے رہے پس ان پر کوئی خوف نہیں اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ الْجَنَّـةِ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا جَزَآءً بِمَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (14)
یہی بہشتی ہیں اس میں ہمیشہ رہیں گے بدلےان کاموں کے جو وہ کیا کرتے تھے۔
وَوَصَّيْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِـدَيْهِ اِحْسَانًا ۖ حَـمَلَتْهُ اُمُّهٝ كُرْهًا وَّوَضَعَتْهُ كُرْهًا ۖ وَحَـمْلُـهٝ وَفِصَالُـهٝ ثَلَاثُوْنَ شَهْرًا ۚ حَتّــٰٓى اِذَا بَلَغَ اَشُدَّهٝ وَبَلَـغَ اَرْبَعِيْنَ سَنَةً ۙ قَالَ رَبِّ اَوْزِعْنِىٓ اَنْ اَشْكُـرَ نِعْمَتَكَ الَّتِىٓ اَنْعَمْتَ عَلَـىَّ وَعَلٰى وَالِـدَىَّ وَاَنْ اَعْمَلَ صَالِحًا تَـرْضَاهُ وَاَصْلِحْ لِـىْ فِىْ ذُرِّيَّتِىْ ۖ اِنِّىْ تُبْتُ اِلَيْكَ وَاِنِّىْ مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ (15)
اور ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ نیکی کرنے کی تاکید کی، کہ اسے اس کی ماں نے تکلیف سے اٹھائے رکھا اور اسے تکلیف سے جنا، اور اس کا حمل اور دودھ کا چھڑانا تیس مہینے ہیں، یہاں تک کہ جب وہ اپنی جوانی کو پہنچا اور چالیس سال کی عمر کو پہنچا، تو اس نے کہا اے میرے رب مجھے توفیق دے کہ میں تیری نعمت کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھ پر انعام کی اور میرے والدین پر اور میں نیک عمل کروں جسے تو پسند کرے اور میرے لیے میری اولاد میں اصلاح کر، بے شک میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور بے شک میں فرمانبرداروں میں ہوں۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ نَتَقَبَّلُ عَنْـهُـمْ اَحْسَنَ مَا عَمِلُوْا وَنَتَجَاوَزُ عَنْ سَيِّئَاتِـهِـمْ فِىٓ اَصْحَابِ الْجَنَّـةِ ۖ وَعْدَ الصِّدْقِ الَّـذِىْ كَانُـوْا يُوْعَدُوْنَ (16)
یہی وہ لوگ ہیں جن سے ہم وہ نیک عمل قبول کرتے ہیں جو انہوں نے کیے اور بہشتیوں میں شامل کر کے ان کے گناہوں سے درگزر کرتے ہیں، یہ اس سچے وعدے کے مطابق ہے جو ان سے کیا گیا تھا۔
وَالَّـذِىْ قَالَ لِوَالِـدَيْهِ اُفٍّ لَّكُمَآ اَتَعِدَانِنِىٓ اَنْ اُخْرَجَ وَقَدْ خَلَتِ الْقُرُوْنُ مِنْ قَبْلِيْۚ وَهُمَا يَسْتَغِيْثَانِ اللّـٰهَ وَيْلَكَ اٰمِنْۖ اِنَّ وَعْدَ اللّـٰهِ حَقٌّ ۚ فَيَقُوْلُ مَا هٰذَآ اِلَّآ اَسَاطِيْـرُ الْاَوَّلِيْنَ (17)
اور جس نے اپنے ماں باپ سے کہا کہ تم پر تف ہے کیا تم مجھے یہ وعدہ دیتے ہو کہ میں قبر سے نکالا جاؤں گا حالانکہ مجھ سے پہلے بہت سی امتیں گزر گئیں، اور وہ دونوں اللہ سے فریاد کر رہے ہیں کہ ارے تیرا ناس ہو ایمان لا، بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے پھر وہ کہتا ہے کہ یہ ہے کیا (چیز) مگر پہلوں کے افسانے (ہی ہیں)۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ حَقَّ عَلَيْـهِـمُ الْقَوْلُ فِىٓ اُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِـمْ مِّنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ ۖ اِنَّـهُـمْ كَانُـوْا خَاسِرِيْنَ (18)
یہ وہ لوگ ہیں کہ ان کے حق میں بھی ان لوگوں کے ساتھ اللہ کا قول پورا ہو کر رہا جو ان سے پہلے جن اور انسان ہو گزرے ہیں، بے شک وہی خسارہ اٹھانے والے ہیں۔
وَلِكُلٍّ دَرَجَاتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا ۖ وَلِيُوَفِّيَـهُـمْ اَعْمَالَـهُـمْ وَهُـمْ لَا يُظْلَمُوْنَ (19)
اور ہر ایک کے لیے اپنے اپنے اعمال کے مطابق درجے ہیں، تاکہ اللہ ان کے اعمال کا انہیں پورا عوض دے اور ان پر کچھ بھی ظلم نہ ہوگا۔
وَيَوْمَ يُعْرَضُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا عَلَى النَّارِ ؕ اَذْهَبْتُـمْ طَيِّبَاتِكُمْ فِىْ حَيَاتِكُمُ الـدُّنْيَا وَاسْتَمْتَعْتُـمْ بِـهَاۚ فَالْيَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْـهُوْنِ بِمَا كُنْتُـمْ تَسْتَكْبِـرُوْنَ فِى الْاَرْضِ بِغَيْـرِ الْحَقِّ وَبِمَا كُنْـتُـمْ تَفْسُقُوْنَ (20)
اور جس دن کافر آگ کے روبرو لائے جائیں گے، (ان سے کہا جائے گا) تم (اپنا حصہ) پاک چیزوں میں سے اپنی دنیا کی زندگی میں لے چکے اور تم ان سے فائدہ اٹھا چکے، پس آج تمہیں ذلت کا عذاب دیا جائے گا بدلے اس کے جو تم زمین میں ناحق اکڑا کرتے تھے اور بدلے اس کے جو تم نافرمانی کیا کرتے تھے۔
وَاذْكُرْ اَخَا عَادٍ ؕ اِذْ اَنْذَرَ قَوْمَهٝ بِالْاَحْقَافِ وَقَدْ خَلَتِ النُّذُرُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهٓ ٖ اَلَّا تَعْبُدُوٓا اِلَّا اللّـٰهَ ؕ اِنِّـىٓ اَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِـيْمٍ (21)
اور قوم عاد کے بھائی کا ذکر کر جب اس نے اپنی قوم کو (وادی) احقاف میں ڈرایا اور اس سے پہلے اور پیچھے کئی ڈرانے والے گزرے کہ سوائے اللہ کے کسی کی عبادت نہ کرو، بے شک میں تم پر ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔
قَالُـوٓا اَجِئْتَنَا لِتَاْفِكَنَا عَنْ اٰلِـهَتِنَا فَاْتِنَا بِمَا تَعِدُنَآ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصَّادِقِيْنَ (22)
انہوں نے کہا کیا تو ہمارے پاس اس لیے آیا ہے کہ تو ہمیں ہمارے معبودوں سے بہکا دے پس ہم پر وہ (عذاب) لے آ جس کا تو ہم سے وعدہ کرتا ہے اگر تو سچا ہے۔
قَالَ اِنَّمَا الْعِلْمُ عِنْدَ اللّهِۖ وَاُبَلِّغُكُمْ مَّآ اُرْسِلْتُ بِهٖ وَلٰكِنِّىٓ اَرَاكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُوْنَ (23)
اس نے کہا اس کا علم تو اللہ کے پاس ہے، اور میں تمہیں وہ (پیغام) پہنچاتا ہوں جو میں دے کر بھیجا گیا ہوں لیکن میں تمہیں دیکھ رہا ہوں تم ایک جاہل قوم ہو۔
فَلَمَّا رَاَوْهُ عَارِضًا مُّسْتَقْبِلَ اَوْدِيَتِـهِـمْۙ قَالُوْا هٰذَا عَارِضٌ مُّمْطِرُنَا ۚ بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُـم بِهٖ ۖ رِيْحٌ فِيْـهَا عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ (24)
پھر جب انہوں نے اسے دیکھا کہ وہ ایک ابر ہے جو ان کے میدانوں کی طرف بڑھا چلا آ رہا ہے، کہنے لگے کہ یہ تو ابر ہے جو ہم پر برسے گا، (نہیں) بلکہ یہ وہی ہے جسے تم جلدی چاہتے تھے یعنی آندھی جس میں دردناک عذاب ہے۔
تُدَمِّرُ كُلَّ شَىْءٍ بِاَمْرِ رَبِّهَا فَاَصْبَحُوْا لَا يُرٰٓى اِلَّا مَسَاكِنُـهُـمْ ۚ كَذٰلِكَ نَجْزِى الْقَوْمَ الْمُجْرِمِيْنَ (25)
وہ اپنے رب کے حکم سے ہر ایک چیز کو برباد کر دے گی پس وہ صبح کو ایسے ہو گئے کہ سوائے ان کے گھروں کے کچھ نظر نہ آتا تھا، ہم اسی طرح مجرم لوگوں کو سزا دیا کرتے ہیں۔
وَلَقَدْ مَكَّنَّاهُـمْ فِيْمَآ اِنْ مَّكَّنَّاكُمْ فِيْهِ وَجَعَلْنَا لَـهُـمْ سَمْعًا وَّاَبْصَارًا وَّاَفْئِدَةًۖ فَمَآ اَغْنٰى عَنْـهُـمْ سَمْعُهُـمْ وَلَآ اَبْصَارُهُـمْ وَلَآ اَفْئِدَتُهُـمْ مِّنْ شَىْءٍ اِذْ كَانُـوْا يَجْحَدُوْنَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ وَحَاقَ بِـهِـمْ مَّا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَهْزِئُـوْنَ (26)
اور ہم نے ان لوگوں کو ان باتوں میں قدرت دی تھی کہ تمہیں ان باتوں میں قدرت نہیں دی اور ہم نے انہیں کان اور آنکھیں اور دل دیے تھے، پھر نہ تو ان کے کان ہی کام آئے اور نہ ان کی آنکھیں ہی کام آئیں اور نہ ان کے دل ہی کچھ کام آئے کیونکہ وہ اللہ کی آیتوں کا انکار ہی کرتے رہے اور جس عذاب کا وہ ٹھٹھا اڑایا کرتے تھے ان پر آن پڑا۔
وَلَقَدْ اَهْلَكْنَا مَا حَوْلَكُمْ مِّنَ الْقُرٰى وَصَرَّفْنَا الْاٰيَاتِ لَعَلَّهُـمْ يَرْجِعُوْنَ (27)
اور ہم ہلاک کر چکے ہیں جو تمہارے آس پاس بستیاں ہیں اور طرح طرح کے اپنے نشان قدرت بھی دکھائے تاکہ وہ باز آجائیں۔
فَلَوْلَا نَصَرَهُـمُ الَّـذِيْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ قُرْبَانًا اٰلِـهَةً ۖ بَلْ ضَلُّوْا عَنْـهُـمْ ۚ وَذٰلِكَ اِفْكُـهُـمْ وَمَا كَانُـوْا يَفْتَـرُوْنَ (28)
پھر ان معبودوں نے کیوں نہ مدد کی جن کو انہوں نے اللہ کے سوا مرتبہ حاصل کرنے کے لیے معبود بنا رکھا تھا، بلکہ وہ تو ان سے کھو گئے تھے، اور یہ ان کا جھوٹ تھا اور جو کچھ وہ ڈھکوسلے بنایا کرتے تھے۔
وَاِذْ صَرَفْنَآ اِلَيْكَ نَفَرًا مِّنَ الْجِنِّ يَسْتَمِعُوْنَ الْقُرْاٰنَۚ فَلَمَّا حَضَرُوْهُ قَالُـوٓا اَنْصِتُـوْا ۖ فَلَمَّا قُضِىَ وَلَّوْا اِلٰى قَوْمِهِـمْ مُّنْذِرِيْنَ (29)
اور جب ہم نے آپ کی طرف چند ایک جنوں کو پھیر دیا جو قرآن سن رہے تھے، پس جب وہ آپ کے پاس حاضر ہوئے تو کہنے لگے چپ رہو، پھر جب ختم ہوا تو اپنی قوم کی طرف واپس لوٹے ایسے حال میں کہ وہ ڈرانے والے تھے۔
قَالُوْا يَا قَوْمَنَآ اِنَّا سَـمِعْنَا كِتَابًا اُنْزِلَ مِنْ بَعْدِ مُوْسٰى مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ يَـهْدِىٓ اِلَى الْحَقِّ وَاِلٰى طَرِيْقٍ مُّسْتَقِـيْمٍ (30)
کہنے لگے اے ہماری قوم! بے شک ہم نے ایک کتاب سنی ہے جو موسٰی کے بعد نازل ہوئی ہے، ان کی تصدیق کرنے والی ہے جو اس سے پہلے ہو چکیں، حق کی طرف اور سیدھے راستہ کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔
يَا قَوْمَنَـآ اَجِيْبُوْا دَاعِىَ اللّـٰهِ وَاٰمِنُـوْا بِهٖ يَغْفِرْ لَكُمْ مِّنْ ذُنُـوْبِكُمْ وَيُجِرْكُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِـيْمٍ (31)
اے ہماری قوم! اللہ کی طرف بلانے والے کو مان لو اور اس پر ایمان لے آؤ وہ تمہارے لیے تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں دردناک عذاب سے بچا لے گا۔
وَمَنْ لَّا يُجِبْ دَاعِىَ اللّـٰهِ فَلَيْسَ بِمُعْجِزٍ فِى الْاَرْضِ وَلَيْسَ لَـهٝ مِنْ دُوْنِـهٓ ٖ اَوْلِيَآءُ ۚ اُولٰٓئِكَ فِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (32)
اور جو اللہ کی طرف بلانے والے کو نہ مانے گا تو وہ زمین میں اسے عاجز نہیں کر سکے گا اور اللہ کے سوا اس کا کوئی مددگار نہ ہوگا، یہی لوگ صریح گمراہی میں ہیں۔
اَوَلَمْ يَرَوْا اَنَّ اللّـٰهَ الَّـذِىْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ وَلَمْ يَعْىَ بِخَلْقِهِنَّ بِقَادِرٍ عَلٰٓى اَنْ يُّحْيِىَ الْمَوْتٰى ۚ بَلٰى اِنَّهٝ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (33)
کیا انہوں نے نہیں دیکھا جو اللہ آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے میں نہیں تھکا اس پر قادر ہے کہ مردوں کو زندہ کر دے، کیوں نہیں وہ تو ہر ایک چیز پر قادر ہے۔
وَيَوْمَ يُعْرَضُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا عَلَى النَّارِ ؕ اَلَيْسَ هٰذَا بِالْحَقِّ ۖ قَالُوْا بَلٰى وَرَبِّنَا ۚ قَالَ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْـتُـمْ تَكْـفُرُوْنَ (34)
اور جس دن کافر آگ کے سامنے لائے جائیں گے، (ان سے کہا جائے گا) کیا یہ امر واقعی نہیں ہے، کہیں گے ہمیں اپنے رب کی قسم ضرور امر واقعی ہے، ارشاد ہوگا تو اپنے کفر کے بدلہ میں اس کا عذاب چکھو۔
فَاصْبِـرْ كَمَا صَبَـرَ اُولُو الْعَزْمِ مِنَ الرُّسُلِ وَلَا تَسْتَعْجِلْ لَّـهُـمْ ۚ كَاَنَّـهُـمْ يَوْمَ يَرَوْنَ مَا يُوْعَدُوْنَ لَمْ يَلْبَثُـوٓا اِلَّا سَاعَةً مِّنْ نَّـهَارٍ ۚ بَلَاغٌ ۚ فَهَلْ يُهْلَكُ اِلَّا الْقَوْمُ الْفَاسِقُوْنَ (35)
پھر صبرکر جیسا کہ عالی ہمت رسولوں نے کیا ہے اور ان کے لیے جلدی نہ کر، گویا کہ وہ جس دن عذاب دیکھیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے (تو انہیں ایسا معلوم ہو گا) کہ ایک دن میں سے ایک گھڑی بھر رہے تھے، آپ کا کام پہنچا دینا تھا، سو کیا نافرمان لوگوں کے سوا اور کوئی ہلاک ہوگا۔
(47) سورۃ محمد (مدنی، آیات 38)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اَلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَصَدُّوْا عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ اَضَلَّ اَعْمَالَـهُمْ (1)
وہ لوگ جو منکر ہوئے اور انہوں نے لوگوں کو بھی اللہ کے راستہ سے روکا تو اللہ نے ان کے اعمال برباد کر دیے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَاٰمَنُـوْا بِمَا نُزِّلَ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّهُوَ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّهِـمْ ۙ كَفَّرَ عَنْـهُـمْ سَيِّئَاتِـهِـمْ وَاَصْلَحَ بَالَـهُمْ (2)
اور وہ جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھے کام کیے اور جو کچھ محمد پر نازل کیا گیا اس پر بھی ایمان لائے حالانکہ وہ ان کے رب کی طرف سے برحق بھی ہے، تو اللہ ان کی برائیوں کو مٹا دے گا اور ان کا حال درست کرے گا۔
ذٰلِكَ بِاَنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا اتَّبَعُوا الْبَاطِلَ وَاَنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّبَعُوا الْحَقَّ مِنْ رَّبِّهِـمْ ۚ كَذٰلِكَ يَضْرِبُ اللّـٰهُ لِلنَّاسِ اَمْثَالَـهُمْ (3)
یہ اس لیے کہ جو لوگ منکر ہیں انہوں نے جھوٹ کی پیروی کی اور جو لوگ ایمان لائے انہوں نے اپنے رب کی طرف سے حق کی پیروی کی، اسی طرح اللہ لوگوں کے لیے ان کی مثالیں بیان کرتا ہے۔
فَاِذَا لَقِيْتُـمُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا فَضَرْبَ الرِّقَابِ ؕ حَتّــٰٓى اِذَآ اَثْخَنْتُمُوْهُـمْ فَشُدُّوا الْوَثَاقَۙ فَاِمَّا مَنًّا بَعْدُ وَاِمَّا فِدَآءً حَتّـٰى تَضَعَ الْحَرْبُ اَوْزَارَهَا ۚ ذٰلِكَ ؕ وَلَوْ يَشَآءُ اللّـٰهُ لَانْتَصَرَ مِنْـهُـمْ وَلٰكِنْ لِّيَبْلُوَ بَعْضَكُمْ بِبَعْضٍ ۗ وَالَّـذِيْنَ قُتِلُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَلَنْ يُّضِلَّ اَعْمَالَـهُـمْ (4)
پس جب تم ان کے مقابل ہو جو کافر ہیں تو ان کی گردنیں مارو، یہاں تک کہ جب تم ان کو خوب مغلوب کرلو تو ان کی مشکیں کس لو، پھر یا تو اس کے بعد احسان کرو یا تاوان لے لو یہاں تک کہ لڑائی والے اپنے ہتھیار ڈال دیں، یہی (حکم) ہے، اور اگر اللہ چاہتا تو ان سے خود ہی بدلہ لے لیتا لیکن وہ تمہارا ایک دوسرے کے ساتھ امتحان کرنا چاہتا ہے، اور جو اللہ کی راہ میں مارے گئے ہیں اللہ ان کے اعمال برباد نہیں کرے گا۔
سَيَـهْدِيْـهِـمْ وَيُصْلِحُ بَالَـهُمْ (5)
جلدی انہیں راہ دکھائے گا اور ان کا حال درست کر دے گا۔
وَيُدْخِلُـهُـمُ الْجَنَّـةَ عَرَّفَهَا لَـهُـمْ (6)
اور انہیں بہشت میں داخل کرے گا جس کی حقیقت انہیں بتا دی ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِنْ تَنْصُرُوا اللّـٰهَ يَنْصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ اَقْدَامَكُمْ (7)
اے ایمان والو! اگر تم اللہ کی مدد کرو گے وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جمائے رکھے گا۔
وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا فَتَعْسًا لَّـهُـمْ وَاَضَلَّ اَعْمَالَـهُمْ (8)
اور جو منکر ہیں سو ان کے لیے تباہی ہے اور وہ ان کے اعمال اکارت کر دے گا۔
ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ كَرِهُوْا مَـآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ فَاَحْبَطَ اَعْمَالَـهُمْ (9)
یہ اس لیے کہ انہیں نے ناپسند کیا جو اللہ نے اتارا ہے، سو اس نے ان کے اعمال ضائع کر دیے۔
اَفَلَمْ يَسِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ فَيَنْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ ۚ دَمَّرَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ ۖ وَلِلْكَافِـرِيْنَ اَمْثَالُـهَا (10)
کیا انہوں نے زمین میں سیر نہیں کی کہ وہ دیکھتے ان کا انجام کیسا ہوا جو ان سے پہلے تھے، اللہ نے انہیں ہلاک کر دیا اور منکروں کے لیے ایسی ہی (سزائیں) ہیں۔
ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّـٰهَ مَوْلَى الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَاَنَّ الْكَافِـرِيْنَ لَا مَوْلٰى لَـهُـمْ (11)
یہ اس لیے کہ اللہ ان کا حامی ہے جو ایمان لائے اور کفار کا کوئی بھی حامی نہیں۔
اِنَّ اللّـٰهَ يُدْخِلُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ ۖ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يَتَمَتَّعُوْنَ وَيَاْكُلُوْنَ كَمَا تَاْكُلُ الْاَنْعَامُ وَالنَّارُ مَثْوًى لَّـهُـمْ (12)
بے شک اللہ انہیں داخل کرے گا جو ایمان لائے اور نیک کام کیے بہشتوں میں جن کے نبیچے نہریں بہتی ہوں گی، اور جو کافر ہیں وہ عیش کر رہے ہیں اور اس طرح کھاتے ہیں جس طرح چار پائے کھاتے ہیں اور دوزخ ان کا ٹھکانہ ہے۔
وَكَاَيِّنْ مِّنْ قَرْيَةٍ هِىَ اَشَدُّ قُوَّةً مِّنْ قَرْيَتِكَ الَّتِىٓ اَخْرَجَتْكَۚ اَهْلَكْنَاهُـمْ فَلَا نَاصِرَ لَـهُمْ (13)
اور کتنی ہی بستیاں تھیں جو آپ کی اس بستی سے طاقت میں بڑھ کر تھیں جس کے رہنے والوں نے آپ کو نکال دیا ہے، ہم نے انہیں ہلاک کر دیا تو ان کا کوئی بھی مددگار نہ ہوا۔
اَفَمَنْ كَانَ عَلٰى بَيِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّهٖ كَمَنْ زُيِّنَ لَـهٝ سُوٓءُ عَمَلِـهٖ وَاتَّبَعُـوٓا اَهْوَآءَهُمْ (14)
پس کیا وہ شخص جو اپنے رب کی طرف سے واضح دلیل پر ہو وہ اس جیسا ہو سکتا ہے جسے اس کے برے عمل اچھے کر کے دکھائے گئے ہوں اور انہوں نے اپنی ہی خواہشوں کی پیروی کی ہو۔
مَّثَلُ الْجَنَّـةِ الَّتِىْ وُعِدَ الْمُتَّقُوْنَ ۖ فِـيْهَآ اَنْهَارٌ مِّنْ مَّآءٍ غَيْـرِ اٰسِنٍۚ وَاَنْهَارٌ مِّنْ لَّبَنٍ لَّمْ يَتَغَيَّـرْ طَعْمُهٝۚ وَاَنْهَارٌ مِّنْ خَـمْـرٍ لَّـذَّةٍ لِّلشَّارِبِيْنَۚ وَاَنْهَارٌ مِّنْ عَسَلٍ مُّصَفًّى ۖ وَلَـهُـمْ فِيْـهَا مِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ وَمَغْفِرَةٌ مِّنْ رَّبِّهِـمْ ۖ كَمَنْ هُوَ خَالِـدٌ فِى النَّارِ وَسُقُوْا مَآءً حَـمِيْمًا فَقَطَّعَ اَمْعَآءَهُمْ (15)
اس جنت کی کیفیت جس کا پرہیزگاروں سے وعدہ کیا جاتا ہے، اس میں ایسے پانی کی نہریں ہوں گی جو بگڑنے والا نہیں، اور دودھ کی نہریں جن کا مزہ کبھی نہیں بدلے گا، اور نہریں ایسی شراب کی جو پینے والوں کے لیے خوش ذائقہ ہوگی، اور نہریں صاف شہد کی، اور ان کے لیے وہاں ہر قسم کے میوے ہوں اور اپنے رب کی بخشش، (کیا وہ) ان جیسے ہو سکتے ہیں جو ہمیشہ دوزخ میں رہیں گے اور انہیں کھولتا ہوا پانی پلایا جائے گا سو وہ ان کی آنتوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے گا۔
وَمِنْـهُـمْ مَّنْ يَّسْتَمِعُ اِلَيْكَۚ حَتّــٰٓى اِذَا خَرَجُوْا مِنْ عِنْدِكَ قَالُوْا لِلَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ مَاذَا قَالَ اٰنِفًا ۚ اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ طَبَعَ اللّـٰهُ عَلٰى قُلُوْبِـهِـمْ وَاتَّبَعُـوٓا اَهْوَآءَهُمْ (16)
اور ان میں سے بعض وہ ہیں جو آپ کی بات سنتے ہیں یہاں تک کہ جب آپ کے ہاں سے نکل جاتے ہیں تو ان سے کہتے ہیں جنہیں علم دیا گیا ہے کہ اس نے ابھی ابھی کیا کہا، یہی لوگ ہیں کہ اللہ نے ان کے دلوں پر مہر کر دی ہے اور انہوں نے اپنی خواہشوں کی پیروی کی ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اهْتَدَوْا زَادَهُـمْ هُدًى وَّاٰتَاهُـمْ تَقْوَاهُمْ (17)
اور جو راستہ پر آگئے ہیں اللہ انہیں اور زیادہ ہدایت دیتا اور انہیں پرہیزگاری عطا کرتا ہے۔
فَهَلْ يَنْظُرُوْنَ اِلَّا السَّاعَةَ اَنْ تَاْتِـيَـهُـمْ بَغْتَةً ۖ فَقَدْ جَآءَ اَشْرَاطُهَا ۚ فَاَنّـٰى لَـهُـمْ اِذَا جَآءَتْـهُـمْ ذِكْـرَاهُمْ (18)
پھر کیا وہ اس گھڑی کا انتظار کرتے ہیں کہ ان پر ناگہان آئے، پس تحقیق اس کی علامتیں تو ظاہر ہو چکیں ہیں، پھر جب وہ آگئی تو ان کا سمجھنا کیا فائدہ دے گا۔
فَاعْلَمْ اَنَّهٝ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا اللّـٰهُ وَاسْتَغْفِرْ لِذَنْبِكَ وَلِلْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ۗ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ مُتَقَلَّبَكُمْ وَمَثْوَاكُمْ (19)
پس جان لو کہ سوائے اللہ کے کوئی معبود نہیں اور اپنے اور مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کے گناہوں کی معافی مانگیے، اور اللہ ہی تمہارے لوٹنے اور آرام کرنے کی جگہ کو جانتا ہے۔
وَيَقُوْلُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَوْلَا نُزِّلَتْ سُوْرَةٌ ۖ فَاِذَآ اُنْزِلَتْ سُوْرَةٌ مُّحْكَمَةٌ وَّّذُكِـرَ فِيْـهَا الْقِتَالُ ۙ رَاَيْتَ الَّـذِيْنَ فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ مَّرَضٌ يَّنْظُرُوْنَ اِلَيْكَ نَظَرَ الْمَغْشِيِّ عَلَيْهِ مِنَ الْمَوْتِ ۖ فَاَوْلٰى لَـهُمْ (20)
اور کہتے ہیں وہ لوگ جو ایمان لائے کوئی سورت کیوں نہیں نازل ہوئی، سو جس وقت کوئی صاف (مضمون) کی سورت نازل ہوتی ہے اور اس میں جہاد کا بھی ذکر ہوتا ہے تو جن لوگوں کے دلوں میں بیماری (نفاق) ہے آپ ان لوگوں کو دیکھتے ہیں کہ وہ آپ کی طرف اس طرح دیکھتے ہیں جیسے کسی پر موت کی بے ہوشی طاری ہو، پس ایسے لوگوں کے لیے تباہی ہے۔
طَاعَةٌ وَّّقَوْلٌ مَّعْرُوْفٌ ۚ فَاِذَا عَزَمَ الْاَمْرُ فَلَوْ صَدَقُوا اللّـٰهَ لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُمْ (21)
حکم ماننا اور نیک بات کہنا (لازم ہے)، پس جب بات قرار پا جائے تو اگر وہ اللہ کے سچے رہے تو ان کے لیے بہتر ہے۔
فَهَلْ عَسَيْتُـمْ اِنْ تَوَلَّيْتُـمْ اَنْ تُفْسِدُوْا فِى الْاَرْضِ وَتُقَطِّعُـوٓا اَرْحَامَكُمْ (22)
پھر تم سے یہ بھی توقع ہے کہ اگر تم ملک کے حاکم ہو جاؤ تو ملک میں فساد مچانے اور قطع رحمی کرنے لگو۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ لَعَنَهُـمُ اللّـٰهُ فَاَصَمَّهُـمْ وَاَعْمٰٓى اَبْصَارَهُمْ (23)
یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی ہے پھر انہیں بہرا اور اندھا بھی کر دیا ہے۔
اَفَلَا يَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ اَمْ عَلٰى قُلُوْبٍ اَقْفَالُـهَا (24)
پھر کیوں قرآن پر غور نہیں کرتے کیا ان کے دلوں پر قفل پڑے ہوئے ہیں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ ارْتَدُّوْا عَلٰٓى اَدْبَارِهِـمْ مِّنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَـهُـمُ الْـهُـدَى ۙ الشَّيْطَانُ سَوَّلَ لَـهُـمْ وَاَمْلٰى لَـهُمْ (25)
بے شک جو لوگ پیچھے کی طرف الٹے پھر گئے بعد اس کے کہ ان پر سیدھا راستہ ظاہر ہو چکا، شیطان نے ان کے سامنے برے کاموں کو بھلا کر دکھایا اور انہیں آرزو دلائی۔
ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ قَالُوْا لِلَّـذِيْنَ كَرِهُوْا مَا نَزَّلَ اللّـٰهُ سَنُطِيْعُكُمْ فِىْ بَعْضِ الْاَمْرِ ۖ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ اِسْرَارَهُمْ (26)
یہ اس لیے کہ وہ ان لوگوں سے کہنے لگے جنہوں نے اسے ناپسند کیا جو اللہ نے نازل کیا ہے کہ بعض باتوں میں ہم تمہارا کہا مانیں گے، اور اللہ ان کی رازداری کو جانتا ہے۔
فَكَـيْفَ اِذَا تَوَفَّتْـهُـمُ الْمَلَآئِكَـةُ يَضْرِبُوْنَ وُجُوْهَهُـمْ وَاَدْبَارَهُمْ (27)
پھر کیا حال ہوگا جب ان کی روحیں فرشتے قبض کریں گے، ان کے مونہوں اور پیٹھوں پر مار رہے ہوں گے۔
ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمُ اتَّبَعُوْا مَآ اَسْخَطَ اللّـٰهَ وَكَرِهُوْا رِضْوَانَهٝ فَاَحْبَطَ اَعْمَالَـهُمْ (28)
یہ اس لیے کہ یہ اس پر چلے جس پر اللہ ناراض ہے اور انہوں نے اللہ کی رضامندی کو برا جانا، پھر اس نے بھی ان کے اعمال اکارت کر دیے۔
اَمْ حَسِبَ الَّـذِيْنَ فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ مَّرَضٌ اَنْ لَّنْ يُّخْرِجَ اللّـٰهُ اَضْغَانَـهُـمْ (29)
کیا وہ لوگ کہ جن کے دلوں میں مرض (نفاق) ہے یہ سمجھے ہوئے ہیں کہ اللہ ان کی دبی دشمنی ظاہر نہ کرے گا۔
وَلَوْ نَشَآءُ لَاَرَيْنَاكَهُـمْ فَلَعَرَفْتَـهُـمْ بِسِيْمَاهُـمْ ۚ وَلَتَعْرِفَـنَّـهُـمْ فِىْ لَحْنِ الْقَوْلِ ۚ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ اَعْمَالَكُمْ (30)
اور اگر ہم چاہتے تو آپ کو وہ لوگ دکھا دیتے پس آپ اچھی طرح سے انہیں ان کے نشان سے پہچان لیتے، اور آپ انہیں طرز کلام سے پہچان لیں گے، اور اللہ تمہارے اعمال کو جانتا ہے۔
وَلَنَبْلُوَنَّكُمْ حَتّـٰى نَعْلَمَ الْمُجَاهِدِيْنَ مِنْكُمْ وَالصَّابِـرِيْنَ وَنَبْلُوَ اَخْبَارَكُمْ (31)
اور ہم تمہیں آزمائیں گے یہاں تک کہ ہم تم میں سے جہاد کرنے والوں کو اور صبر کرنے والوں کو معلوم کرلیں اور تمہارے حالات کو جانچ لیں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَصَدُّوْا عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَشَآقُّوا الرَّسُوْلَ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَـهُـمُ الْـهُـدٰى لَنْ يَّضُرُّوا اللّـٰهَ شَيْئًاۖ وَسَيُحْبِطُ اَعْمَالَـهُمْ (32)
بے شک جنہوں نے انکار کر دیا اور اللہ کی راہ سے روکا اور رسول کی مخالفت کی بعد اس کے کہ ان پر سیدھا راستہ واضح ہو چکا وہ اللہ کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکیں گے، اور (اللہ) ان کے اعمال کو اکارت کر دے گا۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَلَا تُبْطِلُوٓا اَعْمَالَكُمْ (33)
اے ایمان والو! اللہ کا حکم مانو اور اس کے رسول کا حکم مانو اور اپنے اعمال کو ضائع نہ کرو۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَصَدُّوْا عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ثُـمَّ مَاتُوْا وَهُـمْ كُفَّارٌ فَلَنْ يَّغْفِرَ اللّـٰهُ لَـهُمْ (34)
بے شک جنہوں نے انکار کیا اور اللہ کی راہ سے روکا پھر مر گئے اس حال میں کہ وہ کافر تھے سو اللہ ان کو ہرگز نہیں بخشے گا۔
فَلَا تَهِنُـوْا وَتَدْعُوٓا اِلَى السَّلْمِۖ وَاَنْتُـمُ الْاَعْلَوْنَۖ وَاللّـٰهُ مَعَكُمْ وَلَنْ يَّتِـرَكُمْ اَعْمَالَكُمْ (35)
پس تم سست نہ ہو اور نہ صلح کی طرف بلاؤ، اور تم ہی غالب رہو گے، اور اللہ تمہارے ساتھ ہے اور وہ ہرگز تمہارےاعمال میں نقصان نہیں دے گا۔
اِنَّمَا الْحَيَاةُ الـدُّنْيَا لَعِبٌ وَّلَـهْوٌ ۚ وَاِنْ تُؤْمِنُـوْا وَتَتَّقُوْا يُؤْتِكُمْ اُجُوْرَكُمْ وَلَا يَسْاَلْكُمْ اَمْوَالَكُمْ (36)
بلاشبہ دنیا کی زندگی تو کھیل اور تماشا ہے، اور اگر تم ایمان لاؤ اور پرہیزگاری اختیار کرو تو تمہیں تمہارے اجر دے گا اور تم سے تمہارے مال نہیں مانگے گا۔
اِنْ يَّسْاَلْكُمُوْهَا فَيُحْفِكُمْ تَبْخَلُوْا وَيُخْرِجْ اَضْغَانَكُمْ (37)
اور اگر تم سے وہ (مال) مانگے پھر تمہیں تنگ کرے تو تم بخل کرنے لگو اور تمہارے دلی کینے ظاہر کر دے۔
هَآ اَنْتُـمْ هٰٓؤُلَآءِ تُدْعَوْنَ لِتُنْفِقُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّهِۚ فَمِنْكُمْ مَّنْ يَّبْخَلُ ۖ وَمَنْ يَّبْخَلْ فَاِنَّمَا يَبْخَلُ عَنْ نَّفْسِهٖ ۚ وَاللّـٰهُ الْغَنِىُّ وَاَنْتُـمُ الْفُقَرَآءُ ۚ وَاِنْ تَتَوَلَّوْا يَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَيْـرَكُمْۙ ثُـمَّ لَا يَكُـوْنُـوٓا اَمْثَالَكُمْ (38)
خبردار تم وہ لوگ ہو کہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کو بلائے جاتے ہو، تو کوئی تم میں سے وہ ہے جو بخل کرتا ہے، اور جو بخل کرتا ہے سو وہ اپنی ہی
اپنی ہی ذات سے
ے بخل کرتا ہے، اور اللہ بے پروا ہے اور تم ہی محتاج ہو، اور اگر تم نہ مانو گے تو وہ اور قوم سوائے تمہارے بدل دے گا، پھر وہ تمہاری طرح نہ ہوں گے
(48) سورۃ الفتح (مدنی، آیات 29)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اِنَّا فَـتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُّبِيْنًا (1)
بے شک ہم نے آپ کو کھلم کھلا فتح دی۔
لِّيَغْفِرَ لَكَ اللّـٰهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِكَ وَمَا تَاَخَّرَ وَيُتِـمَّ نِعْمَتَهٝ عَلَيْكَ وَيَـهْدِيَكَ صِرَاطًا مُّسْتَقِيْمًا (2)
تاکہ آپ کے اگلے اور پچھلے گناہ معاف کر دے اور اپنی نعمت آپ پر تمام کر دے اور تاکہ آپ کو سیدھے راستہ پر چلائے۔
وَيَنْصُرَكَ اللّـٰهُ نَصْرًا عَزِيْزًا (3)
اور تاکہ اللہ آپ کی زبردست مدد کرے۔
هُوَ الَّـذِىٓ اَنْزَلَ السَّكِـيْنَـةَ فِىْ قُلُوْبِ الْمُؤْمِنِيْنَ لِيَزْدَادُوٓا اِيْمَانًا مَّعَ اِيْمَانِـهِـمْ ۗ وَلِلّـٰهِ جُنُـوْدُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (4)
وہی تو ہے جس نے ایمانداروں کے دلوں میں اطمینان اتارا تاکہ ان کا ایمان اور زیادہ ہو جائے، اور آسمانوں اور زمین کے لشکر سب اللہ ہی کے ہیں، اور اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
لِّيُدْخِلَ الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا وَيُكَـفِّرَ عَنْـهُـمْ سَيِّئَاتِـهِـمْ ۚ وَكَانَ ذٰلِكَ عِنْدَ اللّـٰهِ فَوْزًا عَظِيْمًا (5)
تاکہ ایمان والے مردوں اور عورتوں کو بہشتوں میں داخل کرے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے اور ان پر سے ان کے گناہ دور کر دے گا، اور اللہ کے ہاں یہ بڑی کامیابی ہے۔
وَيُعَذِّبَ الْمُنَافِقِيْنَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْمُشْرِكِيْنَ وَالْمُشْرِكَاتِ الظَّـآنِّيْنَ بِاللّـٰهِ ظَنَّ السَّوْءِ ۚ عَلَيْـهِـمْ دَآئِرَةُ السَّوْءِ ۖ وَغَضِبَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ وَلَعَنَـهُـمْ وَاَعَدَّ لَـهُـمْ جَهَنَّـمَ ۖ وَسَآءَتْ مَصِيْـرًا (6)
اور تاکہ منافق مردوں اور عورتوں کو اور مشرک مردوں اور عورتوں کو عذاب دے جو اللہ کے بارے میں برا گمان رکھتے ہیں، انہیں پر بری گردش ہے، اور اللہ نے ان پر غضب نازل کیا اور ان پر لعنت کی اور ان کے لیے دوزخ تیار کر رکھا ہے، اور وہ برا ٹھکانہ ہے۔
وَلِلّـٰهِ جُنُـوْدُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَزِيْزًا حَكِـيْمًا (7)
اور اللہ ہی کے سب لشکر آسمانوں اور زمین میں ہیں، اور اللہ بڑا غالب حکمت والا ہے۔
اِنَّـآ اَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَّمُبَشِّرًا وَّنَذِيْـرًا (8)
بے شک ہم نے آپ کو گواہ بناکر بھیجا اور خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا۔
لِّتُـؤْمِنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ وَتُعَزِّرُوْهُ وَتُـوَقِّرُوْهُ وَتُسَبِّحُوْهُ بُكْـرَةً وَّّاَصِيْلًا (9)
تاکہ تم اللہ پر اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس کی مدد کرو اور اس کی عزت کرو اور صبح اور شام اس کی پاکی بیان کرو۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يُبَايِعُوْنَكَ اِنَّمَا يُبَايِعُوْنَ اللَّهَۖ يَدُ اللّـٰهِ فَوْقَ اَيْدِيْهِـمْ ۚ فَمَنْ نَّكَثَ فَاِنَّمَا يَنْكُثُ عَلٰى نَفْسِهٖ ۖ وَمَنْ اَوْفٰى بِمَا عَاهَدَ عَلَيْهُ اللّـٰهَ فَسَيُؤْتِيْهِ اَجْرًا عَظِيْمًا (10)
بے شک جو لوگ آپ سے بیعت کر رہے ہیں وہ اللہ ہی سے بیعت کر رہے ہیں، ان کے ہاتھوں پر اللہ کا ہاتھ ہے، پس جو اس عہد کو توڑ دے گا سو توڑنے کا وبال خود اسی پر ہوگا، اور جو وہ عہد پورا کرے گا جو اس نے اللہ سے کیا ہے سو عنقریب وہ اسے بہت بڑا اجر دے گا۔
سَيَقُوْلُ لَكَ الْمُخَلَّفُوْنَ مِنَ الْاَعْرَابِ شَغَلَتْنَـآ اَمْوَالُنَا وَاَهْلُوْنَا فَاسْتَغْفِرْ لَنَا ۚ يَقُوْلُوْنَ بِاَلْسِنَتِـهِـمْ مَّا لَيْسَ فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ ۚ قُلْ فَمَنْ يَّمْلِكُ لَكُمْ مِّنَ اللّـٰهِ شَيْئًا اِنْ اَرَادَ بِكُمْ ضَرًّا اَوْ اَرَادَ بِكُمْ نَفْعًا ۚ بَلْ كَانَ اللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرًا (11)
عنقریب آپ سے وہ لوگ کہیں گے جو بدویوں میں سے پیچھے رہ گئے تھے کہ ہمیں ہمارے مال اور اہل و عیال نے مشغول رکھا ہے آپ ہمارے لیے مغفرت مانگیے، وہ اپنی زبانوں سے وہ بات کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہے، کہہ دو وہ کون ہے جو اللہ کے سامنے تمہارے لیے کسی چیز کا (کچھ بھی) اختیار رکھتا ہوگا اگر اللہ تمہیں کوئی نقصان یا کوئی نفع پہنچانا چاہے، بلکہ اللہ تمہارے سب اعمال پر خبردار ہے۔
بَلْ ظَنَنْـتُـمْ اَنْ لَّنْ يَّنْقَلِبَ الرَّسُوْلُ وَالْمُؤْمِنُـوْنَ اِلٰٓى اَهْلِيْـهِـمْ اَبَدًا وَّزُيِّنَ ذٰلِكَ فِىْ قُلُوْبِكُمْ وَظَنَنْـتُـمْ ظَنَّ السَّوْءِۖ وَكُنْتُـمْ قَوْمًا بُوْرًا (12)
بلکہ تم نے خیال کیا تھا کہ رسول اللہ اور مسلمان اپنے گھر والوں کی طرف کبھی بھی واپس نہ لوٹیں گے اور تمہارے دلوں میں یہ بات اچھی معلوم ہوئی اور تم نے بہت برا گمان کیا، اور تم ہلاک ہونے والے لوگ تھے۔
وَمَنْ لَّمْ يُؤْمِنْ بِاللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ فَاِنَّـآ اَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ سَعِيْـرًا (13)
اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان نہیں لائے سو ہم نے ایسے کافروں کے لیے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے۔
وَلِلّـٰهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ يَغْفِرُ لِمَنْ يَّشَآءُ وَيُعَذِّبُ مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (14)
اور آسمانوں اور زمین کی حکومت اللہ ہی کے لیے ہے، وہ جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے عذاب دے، اور اللہ بخشنے والا بڑا مہربان ہے۔
سَيَقُوْلُ الْمُخَلَّفُوْنَ اِذَا انْطَلَقْتُـمْ اِلٰى مَغَانِـمَ لِتَاْخُذُوْهَا ذَرُوْنَا نَتَّبِعْكُمْ ۖ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يُّـبَدِّلُوْا كَلَامَ اللّـٰهِ ۚ قُلْ لَّنْ تَتَّبِعُوْنَا كَذٰلِكُمْ قَالَ اللّـٰهُ مِنْ قَبْلُ ۖ فَسَيَقُوْلُوْنَ بَلْ تَحْسُدُوْنَنَا ۚ بَلْ كَانُـوْا لَا يَفْقَهُوْنَ اِلَّا قَلِيْلًا (15)
عنقریب کہیں گے وہ لوگ جو پیچھے رہ گئے تھے جب تم غنیمتوں کی طرف ان کے لینے کے لیے جانے لگو گے کہ ہمیں چھوڑو ہم تمہارے ساتھ چلیں، وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کا حکم بدل دیں، کہہ دو کہ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہ چلو گے اللہ نے اس سے پہلے ہی ایسا فرما دیا ہے، پس وہ کہیں گے کہ (نہیں) بلکہ تم ہم سے حسد کرتے ہو، بلکہ وہ لوگ بات ہی کم سمجھتے ہیں۔
قُلْ لِّلْمُخَلَّفِيْنَ مِنَ الْاَعْرَابِ سَتُدْعَوْنَ اِلٰى قَوْمٍ اُولِىْ بَاْسٍ شَدِيْدٍ تُقَاتِلُوْنَـهُـمْ اَوْ يُسْلِمُوْنَ ۖ فَاِنْ تُطِيْعُوْا يُؤْتِكُمُ اللّـٰهُ اَجْرًا حَسَنًا ۖ وَاِنْ تَـتَوَلَّوْا كَمَا تَوَلَّيْتُـمْ مِّنْ قَبْلُ يُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (16)
ان پیچھے رہ جانے والے بدوؤں سے کہہ دو کہ بہت جلد تمہیں ایک سخت جنگجو قوم سے لڑنے کے لیے بلایا جائے گا تم ان سے لڑو گے یا وہ اطاعت قبول کر لے گی، پھر اگر تم نے حکم مان لیا تو اللہ تمہیں بہت ہی اچھا انعام دے گا، اور اگر تم پھر گئے جیسا کہ پہلے پھر گئے تھے تو تمہیں سخت عذاب دے گا۔
لَّـيْسَ عَلَى الْاَعْمٰى حَرَجٌ وَّلَا عَلَى الْاَعْرَجِ حَرَجٌ وَّلَا عَلَى الْمَرِيْضِ حَرَجٌ ۗ وَمَنْ يُّـطِـعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ ۖ وَمَنْ يَّتَوَلَّ يُعَذِّبْهُ عَذَابًا اَلِيْمًا (17)
نہ اندھے پر کچھ گناہ ہے اور نہ لنگڑے ہی پر کچھ گناہ ہے اور نہ بیمار ہی پر کچھ گناہ ہے، اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا تو اسے ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، اور جو نافرمانی کرے گا اسے سخت سزا دے گا۔
لَّـقَدْ رَضِىَ اللّـٰهُ عَنِ الْمُؤْمِنِيْنَ اِذْ يُبَايِعُوْنَكَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ فَـعَلِمَ مَا فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ فَاَنْزَلَ السَّكِـيْنَةَ عَلَيْـهِـمْ وَاَثَابَـهُـمْ فَتْحًا قَرِيْبًا (18)
بے شک اللہ مسلمانوں سے راضی ہوا جب وہ آپ سے درخت کے نیچے بیعت کر رہے تھے پھر اس نے جان لیا جو کچھ ان کے دلوں میں تھا پس اس نے ان پر اطمینان نازل کر دیا اور انہیں جلد ہی فتح دے دی۔
وَمَغَانِـمَ كَثِيْـرَةً يَّاْخُذُوْنَـهَا ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَزِيْزًا حَكِـيْمًا (19)
اور بہت سی غنیمتیں بھی دے گا جنہیں وہ لیں گے، اور اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
وَعَدَكُمُ اللّـٰهُ مَغَانِـمَ كَثِيْـرَةً تَاْخُذُوْنَـهَا فَعَجَّلَ لَكُمْ هٰذِهٖ وَكَفَّ اَيْدِىَ النَّاسِ عَنْكُمْۚ وَلِتَكُـوْنَ اٰيَةً لِّلْمُؤْمِنِيْنَ وَيَـهْدِيَكُمْ صِرَاطًا مُّسْتَقِيْمًا (20)
اللہ نے تم سے بہت سی غنیمتوں کا وعدہ کیا ہے جنہیں تم حاصل کرو گے پھر تمہیں اس نے یہ جلدی دے دی اور اس نے تم سے لوگوں کے ہاتھ روک دیے، اور تاکہ ایمان لانے والوں کے لیے یہ ایک نشان ہو اور تاکہ تم کو سیدھے راستہ پر چلائے۔
وَاُخْرٰى لَمْ تَقْدِرُوْا عَلَيْـهَا قَدْ اَحَاطَ اللّـٰهُ بِـهَا ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْـرًا (21)
اور بھی فتوحات ہیں کہ جو (اب تک) تمہارے بس میں نہیں آئیں، البتہ اللہ کے بس میں ہیں اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
وَلَوْ قَاتَلَكُمُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَوَلَّوُا الْاَدْبَارَ ثُـمَّ لَا يَجِدُوْنَ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا (22)
اور اگر کافر تم سے لڑتے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ پڑتے پھر نہ کوئی حمایتی پاتے نہ کوئی مددگار۔
سُنَّـةَ اللّـٰهِ الَّتِىْ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلُ ۖ وَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّـةِ اللّـٰهِ تَبْدِيْلًا (23)
اللہ کا قدیم دستور پہلے سے یونہی چلا آتا ہے اور تو اس کے دستور کو بدلا ہوا نہ پائے گا۔
وَهُوَ الَّـذِىْ كَفَّ اَيْدِيَـهُـمْ عَنْكُمْ وَاَيْدِيَكُمْ عَنْـهُـمْ بِبَطْنِ مَكَّـةَ مِنْ بَعْدِ اَنْ اَظْفَرَكُمْ عَلَيْـهِـمْ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْـرًا (24)
اور وہی ہے جس نے وادی مکہ میں ان کے ہاتھ تم سے اور تمہارے ہاتھ ان سے روک دیے اس کے بعد اس نے تمہیں ان پر غالب کر دیا تھا، اور اللہ ان سب باتوں کو جو تم کر رہے تھے دیکھ رہا تھا۔
هُـمُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَصَدُّوْكُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَالْـهَدْىَ مَعْكُـوْفًا اَنْ يَّبْلُـغَ مَحِلَّـهٝ ۚ وَلَوْلَا رِجَالٌ مُّؤْمِنُـوْنَ وَنِسَآءٌ مُّؤْمِنَاتٌ لَّمْ تَعْلَمُوْهُـمْ اَنْ تَطَئُوْهُـمْ فَتُصِيْبَكُمْ مِّنْـهُـمْ مَّعَرَّةٌ بِغَيْـرِ عِلْمٍ ۖ لِّيُدْخِلَ اللّـٰهُ فِىْ رَحْـمَـتِهٖ مَنْ يَّشَآءُ ۚ لَوْ تَزَيَّلُوْا لَعَذَّبْنَا الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (25)
وہ تو وہی ہیں جنہوں نے انکار کیا اور تمہیں مسجد حرام سے روکا اور قربانی کے جانوروں کو روکے رکھا اس سے کہ وہ اپنی قربان گاہ تک پہنچیں، اور اگر کچھ مرد ایمان والے اور عورتیں ایمان والی نہ ہوتیں جنہیں تم نہیں جانتے تھے کہ تم انہیں پامال کر دیتے پھر ان کی طرف سے تم پر نادانستگی سے الزام آتا (تو تمہیں لڑنے سے نہ روکا جاتا)، تاکہ اللہ اپنی رحمت میں جسے چاہے داخل کرے، اگر وہ ٹل گئے ہوتے تو ہم ان میں سے جو کافر ہیں انہیں دردناک عذاب دیتے۔
اِذْ جَعَلَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا فِىْ قُلُوْبِهِـمُ الْحَـمِيَّـةَ حَـمِيَّـةَ الْجَاهِلِيَّـةِ فَاَنْزَلَ اللّـٰهُ سَكِـيْنَتَهٝ عَلٰى رَسُوْلِـهٖ وَعَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ وَاَلْزَمَهُـمْ كَلِمَةَ التَّقْوٰى وَكَانُـوٓا اَحَقَّ بِـهَا وَاَهْلَـهَا ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْمًا (26)
جب کہ کافروں نے اپنے دل میں سخت جوش پیدا کیا تھا جہالت کا جوش تھا پھر اللہ نے بھی اپنی تسکین اپنے رسول اور ایمان والوں پر نازل کردی اور ان کو پرہیزگاری کی بات پر قائم رکھا اور وہ اسی کے لائق اور قابل بھی تھے، اور اللہ ہر چیز کو جانتا ہے۔
لَّـقَدْ صَدَقَ اللّـٰهُ رَسُوْلَـهُ الرُّؤْيَا بِالْحَقِّ ۖ لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ اِنْ شَآءَ اللّـٰهُ اٰمِنِيْنَ مُحَلِّقِيْنَ رُءُوْسَكُمْ وَمُقَصِّرِيْنَ لَا تَخَافُـوْنَ ۖ فَعَلِمَ مَا لَمْ تَعْلَمُوْا فَجَعَلَ مِنْ دُوْنِ ذٰلِكَ فَتْحًا قَرِيْبًا (27)
بے شک اللہ نے اپنے رسول کا خواب سچا کر دکھایا، کہ اگر اللہ نے چاہا تو تم امن کے ساتھ مسجد حرام میں ضرور داخل ہو گے اپنے سر منڈاتے ہوئے اور بال کتراتے ہوئے بے خوف و خطر ہو گے، پس جس بات کو تم نہ جانتے تھے اس نے اسے جان لیا تھا پھر اس نے اس سے پہلے ہی ایک فتح بہت جلدی کر دی۔
هُوَ الَّـذِىٓ اَرْسَلَ رَسُوْلَـهٝ بِالْـهُدٰى وَدِيْنِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهٝ عَلَى الـدِّيْنِ كُلِّـهٖ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ شَهِيْدًا (28)
وہی تو ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا تاکہ اسے ہر ایک دین پر غالب کرے، اور اللہ کی شہادت کافی ہے۔
مُّحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّـٰهِ ۚ وَالَّـذِيْنَ مَعَهٝٓ اَشِدَّآءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَـمَآءُ بَيْنَـهُـمْ ۖ تَـرَاهُـمْ رُكَّعًا سُجَّدًا يَّبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّـٰهِ وَرِضْوَانًا ۖ سِيْمَاهُـمْ فِىْ وُجُوْهِهِـمْ مِّنْ اَثَرِ السُّجُوْدِ ۚ ذٰلِكَ مَثَلُـهُـمْ فِى التَّوْرَاةِ ۚ وَمَثَلُـهُـمْ فِى الْاِنْجِيْلِۚ كَزَرْعٍ اَخْرَجَ شَطْاَهٝ فَاٰزَرَهٝ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوٰى عَلٰى سُوْقِهٖ يُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِيَغِيْظَ بِـهِـمُ الْكُفَّارَ ۗ وَعَدَ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنْـهُـمْ مَّغْفِرَةً وَّّاَجْرًا عَظِيْمًا (29)
محمد اللہ کے رسول ہیں، اور جو لوگ آپ کے ساتھ ہیں کفار پر سخت ہیں آپس میں رحم دل ہیں، تو انہیں دیکھے گا کہ رکوع و سجود کر رہے ہیں اللہ کا فضل اور اس کی خوشنودی تلاش کرتے ہیں، ان کی شناخت ان کے چہروں میں سجدہ کا نشان ہے، یہی وصف ان کا تورات میں ہے، اور انجیل میں ان کا وصف ہے، مثل اس کھیتی کے جس نے اپنی سوئی نکالی پھر اسے قوی کر دیا پھر موٹی ہوگئی پھر اپنے تنہ پر کھڑی ہوگئی کسانوں کو خوش کرنے لگی تاکہ اللہ ان کی وجہ سے کفار کو غصہ دلائے، اللہ نے ان میں سے ایمان داروں اور نیک کام کرنے والوں کے لیے بخشش اور اجر عظیم کا وعدہ کیا ہے۔

(49) سورۃ الحجرات (مدنی، آیات 18)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تُقَدِّمُوْا بَيْنَ يَدَىِ اللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ ۖ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ سَـمِيْعٌ عَلِـيْمٌ (1)
اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کے سامنے پہل نہ کرو، اللہ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ سب کچھ سننے والا جاننے والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَـرْفَعُـوٓا اَصْوَاتَكُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِيِّ وَلَا تَجْهَرُوْا لَـهٝ بِالْقَوْلِ كَجَهْرِ بَعْضِكُمْ لِبَعْضٍ اَنْ تَحْبَطَ اَعْمَالُكُمْ وَاَنْـتُـمْ لَا تَشْعُرُوْنَ (2)
اے ایمان والو! اپنی آوازیں نبی کی آواز سے بلند نہ کیا کرو اور نہ بلند آواز سے رسول سے بات کیا کرو جیسا کہ تم ایک دوسرے سے کیا کرتے ہو کہیں تمہارے اعمال برباد نہ ہوجائیں اور تمہیں خبر بھی نہ ہو۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَغُضُّوْنَ اَصْوَاتَـهُـمْ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّـٰهِ اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ امْتَحَنَ اللّـٰهُ قُلُوْبَـهُـمْ لِلتَّقْوٰى ۚ لَـهُـمْ مَّغْفِرَةٌ وَّّاَجْرٌ عَظِـيْمٌ (3)
بے شک جو لوگ اپنی آوازیں رسول اللہ کے حضور دھیمی کر لیتے ہیں یہی لوگ ہیں کہ اللہ نے ان کے دلوں کو پرہیزگاری کے لیے جانچ لیا ہے، ان کے لیے بخشش اور بڑا اجر ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يُنَادُوْنَكَ مِنْ وَّّرَآءِ الْحُجُرَاتِ اَكْثَرُهُـمْ لَا يَعْقِلُوْنَ (4)
بے شک جو لوگ آپ کو حجروں کے باہر سے پکارتے ہیں اکثر ان میں سے عقل نہیں رکھتے۔
وَلَوْ اَنَّـهُـمْ صَبَـرُوْا حَتّـٰى تَخْرُجَ اِلَيْـهِـمْ لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ ۚ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِـيْـمٌ (5)
اور اگر وہ صبر کرتے یہاں تک کہ آپ ان کے پاس سے نکل کر آتے تو ان کے لیے بہتر ہوتا، اور اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِنْ جَآءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَاٍ فَتَبَيَّنُـوٓا اَنْ تُصِيْبُوْا قَوْمًا بِجَهَالَـةٍ فَتُصْبِحُوْا عَلٰى مَا فَعَلْـتُـمْ نَادِمِيْنَ (6)
اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہاے پاس کوئی سی خبر لائے تو اس کی تحقیق کیا کرو کہیں کسی قوم پر بے خبری سے نہ جا پڑو پھر اپنے کیے پر پشیمان ہونے لگو۔
وَاعْلَمُوٓا اَنَّ فِيْكُمْ رَسُوْلَ اللّـٰهِ ۚ لَوْ يُطِيْعُكُمْ فِىْ كَثِيْـرٍ مِّنَ الْاَمْرِ لَعَنِتُّـمْ وَلٰكِنَّ اللّـٰهَ حَبَّبَ اِلَيْكُمُ الْاِيْمَانَ وَزَيَّنَهٝ فِىْ قُلُوْبِكُمْ وَكَرَّهَ اِلَيْكُمُ الْكُفْرَ وَالْفُسُوْقَ وَالْعِصْيَانَ ۚ اُولٰٓئِكَ هُـمُ الرَّاشِدُوْنَ (7)
اور جان لو کہ تم میں اللہ کا رسول موجود ہے، اگر وہ بہت سی باتوں میں تمہارا کہا مانے تو تم پر مشکل پڑ جائے لیکن اللہ نے تمہارے دلوں میں ایمان کی محبت ڈال دی ہے اور اس کو تمہارے دلوں میں اچھا کر دکھایا ہے اور تمہارے دل میں کفر اور گناہ اور نافرمانی کی نفرت ڈال دی ہے، یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔
فَضْلًا مِّنَ اللّـٰهِ وَنِعْمَةً ۚ وَاللّـٰهُ عَلِـيْمٌ حَكِـيْمٌ (8)
اللہ کے فضل اور احسان سے، اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَاِنْ طَـآئِفَتَانِ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ اقْتَتَلُوْا فَاَصْلِحُوْا بَيْنَـهُمَا ۖ فَاِنْ بَغَتْ اِحْدَاهُمَا عَلَى الْاُخْرٰى فَقَاتِلُوا الَّتِىْ تَبْغِىْ حَتّـٰى تَفِيٓءَ اِلٰٓى اَمْرِ اللّـٰهِ ۚ فَاِنْ فَـآءَتْ فَاَصْلِحُوْا بَيْنَـهُمَا بِالْعَدْلِ وَاَقْسِطُوْا ۖ اِنَّ اللّـٰهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِيْنَ (9)
اور اگر مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں لڑ پڑیں تو ان کے درمیان صلح کرادو، پس اگر ایک ان میں دوسرے پر ظلم کرے تو اس سے لڑو جو زیادتی کرتا ہے یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف رجوع کرے، پھر اگر وہ رجوع کرے تو ان دونوں میں انصاف سے صلح کرادو اورانصاف کرو، بے شک اللہ انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔
اِنَّمَا الْمُؤْمِنُـوْنَ اِخْوَةٌ فَاَصْلِحُوْا بَيْنَ اَخَوَيْكُمْ ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُـوْنَ (10)
بے شک مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں سو اپنے بھائیوں میں صلح کرادو، اور اللہ سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّنْ قَوْمٍ عَسٰٓى اَنْ يَّكُـوْنُـوْا خَيْـرًا مِّنْـهُـمْ وَلَا نِسَآءٌ مِّنْ نِّسَآءٍ عَسٰٓى اَنْ يَّكُنَّ خَيْـرًا مِّنْهُنَّ ۖ وَلَا تَلْمِزُوٓا اَنْفُسَكُمْ وَلَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِ ۖ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوْقُ بَعْدَ الْاِيْمَانِ ۚ وَمَنْ لَّمْ يَتُبْ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الظَّالِمُوْنَ (11)
اے ایمان والو! ایک قوم دوسری قوم سے ٹھٹھا نہ کرے عجب نہیں کہ وہ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں دوسری عورتوں سے ٹھٹھا کریں کچھ بعید نہیں کہ وہ ان سے بہتر ہوں، اور ایک دوسرے کو طعنے نہ دو اور نہ ایک دوسرے کے نام دھرو، فسق کے نام لینے ایمان لانے کے بعد بہت برے ہیں، اور جو باز نہ آئیں سو وہی ظالم ہیں۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِيْـرًا مِّنَ الظَّنِّۖ اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْـمٌ ۖ وَّلَا تَجَسَّسُوْا وَلَا يَغْتَبْ بَّعْضُكُمْ بَعْضًا ۚ اَيُحِبُّ اَحَدُكُمْ اَنْ يَّاْكُلَ لَحْـمَ اَخِيْهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوْهُ ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ تَوَّابٌ رَّحِـيْـمٌ (12)
اے ایمان والو! بہت سی بدگمانیوں سے بچتے رہو، کیوں کہ بعض گمان تو گناہ ہیں، اور ٹٹول بھی نہ کیا کرو اور نہ کوئی کسی سے غیبت کیا کرے، کیا تم میں سے کوئی پسند کرتا ہے کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے سو اس کو تو تم ناپسند کرتے ہو، اور اللہ سے ڈرو، بے شک اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا نہایت رحم والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ وَّاُنْثٰى وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوْبًا وَّقَبَآئِلَ لِتَعَارَفُوْا ۚ اِنَّ اَكْـرَمَكُمْ عِنْدَ اللّـٰهِ اَتْقَاكُمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلِيْـمٌ خَبِيْـرٌ (13)
اے لوگو! ہم نے تمہیں ایک ہی مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے اور تمہارے خاندان اور قومیں جو بنائی ہیں تاکہ تمہیں آپس میں پہچان ہو، بے شک زیادہ عزت والا تم میں سے اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں سے زیادہ پرہیزگار ہے، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے۔
قَالَتِ الْاَعْرَابُ اٰمَنَّا ۖ قُلْ لَّمْ تُؤْمِنُـوْا وَلٰكِنْ قُـوْلُـوٓا اَسْلَمْنَا وَلَمَّا يَدْخُلِ الْاِيْمَانُ فِىْ قُلُوْبِكُمْ ۖ وَاِنْ تُطِيْعُوا اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ لَا يَلِتْكُمْ مِّنْ اَعْمَالِكُمْ شَيْئًا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِـيْـمٌ (14)
بدویوں نے کہا ہم ایمان لے آئے ہیں، کہہ دو تم ایمان نہیں لائے لیکن تم کہو کہ ہم مسلمان ہو گئے ہیں اورابھی تک ایمان تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا، اور اگر تم اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو تو تمہارے اعمال میں سے کچھ بھی کم نہیں کرے گا، بے شک اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
اِنَّمَا الْمُؤْمِنُـوْنَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ ثُـمَّ لَمْ يَرْتَابُوْا وَجَاهَدُوْا بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ اُولٰٓئِكَ هُـمُ الصَّادِقُوْنَ (15)
بے شک سچے مسلمان تو وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر انہوں نے شک نہ کیا اور اپنے مالوں اور اپنی جانوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا، وہی سچے (مسلمان) ہیں۔
قُلْ اَتُعَلِّمُوْنَ اللّـٰهَ بِدِيْنِكُمْ ؕ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۚ وَاللّـٰهُ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِـيْمٌ (16)
کہہ دو کیا تم اللہ کو اپنی دین داری جتاتے ہو، اور اللہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں میں اور زمین میں ہے، اور اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔
يَمُنُّوْنَ عَلَيْكَ اَنْ اَسْلَمُوْا ۖ قُلْ لَّا تَمُنُّوْا عَلَـىَّ اِسْلَامَكُمْ ۖ بَلِ اللّـٰهُ يَمُنُّ عَلَيْكُمْ اَنْ هَدَاكُمْ لِلْاِيْمَانِ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (17)
آپ پر اپنے اسلام لانے کا احسان جتاتے ہیں، کہہ دو مجھ پر اپنے اسلام لانے کا احسان نہ جتلاؤ، بلکہ اللہ تم پر احسان رکھتا ہے کہ اس نے ایمان کی طرف تمہاری رہنمائی کی اگر تم سچے ہو۔
اِنَّ اللّـٰهَ يَعْلَمُ غَيْبَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ وَاللّـٰهُ بَصِيْـرٌ بِمَا تَعْمَلُوْنَ (18)
بے شک اللہ آسمانوں اور زمین کی سب مخفی چیزیں جانتا ہے، اور دیکھ رہا ہے جو تم کر رہے ہو۔


(50) سورۃ ق (مکی، آیات 45)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
قٓ ۚ وَالْقُرْاٰنِ الْمَجِيْدِ (1)
قۤ، اس قرآن کی قسم جو بڑا شان والا ہے۔
بَلْ عَجِبُـوٓا اَنْ جَآءَهُـمْ مُّنْذِرٌ مِّنْـهُـمْ فَقَالَ الْكَافِرُوْنَ هٰذَا شَيْءٌ عَجِيْبٌ (2)
بلکہ وہ تعجب کرتے ہیں کہ ان کے پاس انہیں میں سے ایک ڈرانے والا آیا پس کافروں نے کہا کہ یہ تو ایک عجیب بات ہے۔
ءَاِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا ۖ ذٰلِكَ رَجْعٌ بَعِيْدٌ (3)
کیا جب ہم مرجائیں گے اور مٹی ہو جائیں گے، یہ دوبارہ زندگی بعید از قیاس ہے۔
قَدْ عَلِمْنَا مَا تَنْقُصُ الْاَرْضُ مِنْـهُـمْ ۖ وَعِنْدَنَا كِتَابٌ حَفِيْظٌ (4)
ہمیں معلوم ہے جو زمین ان میں سے کم کرتی ہے، اور ہمارے پاس ایک کتاب ہے جس میں سب کچھ محفوظ ہے۔
بَلْ كَذَّبُوْا بِالْحَقِّ لَمَّا جَآءَهُـمْ فَـهُـمْ فِىٓ اَمْرٍ مَّرِيْـجٍ (5)
بلکہ انہوں نے حق کو جھٹلایا جب کہ وہ ان کے پاس آیا پس وہ ایک الجھی ہوئی بات میں پڑے ہوئے ہیں۔
اَفَلَمْ يَنْظُرُوٓا اِلَى السَّمَآءِ فَوْقَـهُـمْ كَيْفَ بَنَيْنَاهَا وَزَيَّنَّاهَا وَمَا لَـهَا مِنْ فُرُوْجٍ (6)
پس کیا انہوں نے غور سے اپنے اوپر آسمان کو نہیں دیکھا کہ ہم نے کس طرح اسے بنایا اور آراستہ کیا ہے اور اس میں کوئی بھی شگاف نہیں۔
وَالْاَرْضَ مَدَدْنَاهَا وَاَلْـقَيْنَا فِيْـهَا رَوَاسِىَ وَاَنْبَتْنَا فِيْـهَا مِنْ كُلِّ زَوْجٍ بَهِيْـجٍ (7)
اور ہم نے زمین کو بچھا دیا اور اس میں مضبوط پہاڑ ڈال دیے اور اس میں ہر قسم کی خوشنما چیزیں اگائیں۔
تَبْصِرَةً وَّّذِكْرٰى لِكُلِّ عَبْدٍ مُّنِيْبٍ (8)
ہر رجوع کرنے والے بندے کے لیے بصیرت اور نصیحت ہے۔
وَنَزَّلْنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً مُّبَارَكًا فَاَنْبَتْنَا بِهٖ جَنَّاتٍ وَّّحَبَّ الْحَصِيْدِ (9)
اور ہم نے آسمان سے برکت والا پانی اتارا پھر ہم نے اس کے ذریعے سے باغ اگائے اور اناج جن کے کھیت کاٹے جاتے ہیں۔
وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَّـهَا طَلْـعٌ نَّضِيْدٌ (10)
اور لمبی لمبی کھجوریں جن کے خوشے تہہ بہ تہہ ہیں۔
رِّزْقًا لِّلْعِبَادِ ۖ وَاَحْيَيْنَا بِهٖ بَلْـدَةً مَّيْتًا ۚ كَذٰلِكَ الْخُرُوْجُ (11)
بندوں کے لیے روزی، اور ہم نے اس سے ایک مردہ بستی کو زندہ کیا، دوبارہ نکلنا اس طرح ہے۔
كَذَّبَتْ قَبْلَـهُـمْ قَوْمُ نُـوْحٍ وَّاَصْحَابُ الرَّسِّ وَثَمُوْدُ (12)
ان سے پہلے قوم نوح اور کنوئیں والوں نے اور قوم ثمود نے جھٹلایا۔
وَعَادٌ وَّفِرْعَوْنُ وَاِخْوَانُ لُوْطٍ (13)
اور قوم عاد اور فرعون اور قوم لوط نے۔
وَاَصْحَابُ الْاَيْكَـةِ وَقَـوْمُ تُبَّـعٍ ۚ كُلٌّ كَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ وَعِيْدِ (14)
اور بن والوں اور قوم تبع نے، ہر ایک نے رسولوں کو جھٹلایا تو ہمارا وعدہ عذاب ثابت ہوا۔
اَفَـعَيِيْنَا بِالْخَلْقِ الْاَوَّلِ ۚ بَلْ هُـمْ فِىْ لَبْسٍ مِّنْ خَلْقٍ جَدِيْدٍ (15)
کیا ہم پہلی بار پیدا کرنے میں تھک گئے ہیں، (نہیں) بلکہ وہ از سرِ نو پیدا کرنے کے متعلق شک میں ہیں۔
وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ وَنَعْلَمُ مَا تُـوَسْوِسُ بِهٖ نَفْسُهٝ ۖ وَنَحْنُ اَقْرَبُ اِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيْدِ (16)
اور بے شک ہم نے انسان کو پیدا کیا اور ہم جانتے ہیں جو وسوسہ اس کے دل میں گزرتا ہے، اور ہم اس سے اس کی رگ گلو سے بھی زیادہ قریب ہیں۔
اِذْ يَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّيَانِ عَنِ الْيَمِيْنِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِيْدٌ (17)
جب کہ ضبط کرنے والے دائیں اور بائیں بیٹھے ہوئے ضبط کرتے جاتے ہیں۔
مَّا يَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ اِلَّا لَـدَيْهِ رَقِـيْبٌ عَتِيْدٌ (18)
وہ منہ سے کوئی بات نہیں نکالتا مگر اس کے پاس ایک ہوشیار محافظ ہوتا ہے۔
وَجَآءَتْ سَكْـرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ۖ ذٰلِكَ مَا كُنْتَ مِنْهُ تَحِيْدُ (19)
اور موت کی بے ہوشی تو ضرور آ کر رہے گی، یہی ہے وہ جس سے تو گریز کرتا تھا۔
وَنُفِـخَ فِى الصُّوْرِ ۚ ذٰلِكَ يَوْمُ الْوَعِيْدِ (20)
اور صور میں پھونکا جائے گا، وعدہ عذاب کا دن یہی ہے۔
وَجَآءَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّعَهَا سَآئِقٌ وَّشَهِيْدٌ (21)
اور ہر ایک شخص آئے گا اس کے ساتھ ایک ہانکنے والا اور ایک گواہی دینے والا ہوگا۔
لَّـقَدْ كُنْتَ فِىْ غَفْلَـةٍ مِّنْ هٰذَا فَكَشَفْنَا عَنْكَ غِطَـآءَكَ فَبَصَرُكَ الْيَوْمَ حَدِيْدٌ (22)
بے شک تو اس دن سے غفلت میں رہا پس ہم نے تجھ سے تیرا پردہ دور کر دیا پس تیری نگاہ آج بڑی تیز ہے۔
وَقَالَ قَرِيْنُهٝ هٰذَا مَا لَـدَىَّ عَتِيْدٌ (23)
اور اس کا ساتھی کہے گا یہ ہے جو میرے پاس تیار ہے۔
اَلْقِيَا فِىْ جَهَنَّـمَ كُلَّ كَفَّارٍ عَنِيْدٍ (24)
تم دونوں ہر کافر سرکش کو دوزخ میں ڈال دو۔
مَّنَّاعٍ لِّلْخَيْـرِ مُعْتَدٍ مُّرِيْبٍ (25)
جو نیکی سے روکنے والا حد سے بڑھنے والا شک کرنے والا ہے۔
اَلَّـذِىْ جَعَلَ مَعَ اللّـٰهِ اِلٰـهًا اٰخَرَ فَاَلْقِيَاهُ فِى الْعَذَابِ الشَّدِيْدِ (26)
جس نے اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود ٹھہرایا پس اسے سخت عذاب میں ڈال دو۔
قَالَ قَرِيْنُهٝ رَبَّنَا مَآ اَطْغَيْتُهٝ وَلٰكِنْ كَانَ فِىْ ضَلَالٍ بَعِيْدٍ (27)
اس کا ہم نشین کہے گا اے ہمارے رب! میں نے اسے گمراہ نہیں کیا تھا بلکہ وہ خود ہی بڑی گمراہی میں پڑا ہوا تھا۔
قَالَ لَا تَخْتَصِمُوْا لَـدَىَّ وَقَدْ قَدَّمْتُ اِلَيْكُمْ بِالْوَعِيْدِ (28)
فرمائے گا تم میرے پاس مت جھگڑو اور میں تو پہلے تمہاری طرف اپنے عذاب کا وعدہ بھیج چکا تھا۔
مَا يُبَدَّلُ الْقَوْلُ لَـدَىَّ وَمَآ اَنَا بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيْدِ (29)
میرے ہاں کی بات بدلی نہیں جاتی اور نہ ہی میں بندوں کے لیے ظالم ہوں۔
يَوْمَ نَقُوْلُ لِجَهَنَّـمَ هَلِ امْتَلَاْتِ وَتَقُوْلُ هَلْ مِنْ مَّزِيْدٍ (30)
جس دن ہم جہنم سے کہیں گے کیا تو بھر چکی اور وہ کہے گی کیا کچھ اور بھی ہے۔
وَاُزْلِفَتِ الْجَنَّـةُ لِلْمُتَّقِيْنَ غَيْـرَ بَعِيْدٍ (31)
اور بہشت پرہیزگاروں کے لیے قریب لائی جائے گی کہ کچھ فاصلہ نہ ہوگا۔
هٰذَا مَا تُوْعَدُوْنَ لِكُلِّ اَوَّابٍ حَفِيْظٍ (32)
یہی ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا ہر رجوع کرنے والے اور حفاظت کرنے والے کے لیے۔
مَّنْ خَشِىَ الرَّحْـمٰنَ بِالْغَيْبِ وَجَآءَ بِقَلْبٍ مُّنِيْبٍ (33)
جو کوئی اللہ سے بن دیکھے ڈرا اور رجوع کرنے والا دل لے کر آیا۔
ِۨ ادْخُلُوْهَا بِسَلَامٍ ۖ ذٰلِكَ يَوْمُ الْخُلُوْدِ (34)
اس میں سلامتی سے داخل ہو جاؤ، ہمیشہ رہنے کا دن یہی ہے۔
لَـهُـمْ مَّا يَشَآءُوْنَ فِيْـهَا وَلَـدَيْنَا مَزِيْدٌ (35)
انہیں جو کچھ وہ چاہیں گے وہاں ملے گا اور ہمارے پاس اور بھی زیادہ ہے۔
وَكَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَـهُـمْ مِّنْ قَرْنٍ هُـمْ اَشَدُّ مِنْـهُـمْ بَطْشًا فَنَقَّبُوْا فِى الْبِلَادِ ؕ هَلْ مِنْ مَّحِيْصٍ (36)
اور ہم نے ان سے پہلے کتنی قومیں ہلاک کردیں جو قوت میں ان سے بڑھ کر تھیں پھر (عذاب کے وقت) شہروں میں دوڑتے پھرنے لگے، کہ کوئی پناہ کی جگہ بھی ہے۔
اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَـذِكْرٰى لِمَنْ كَانَ لَـهٝ قَلْبٌ اَوْ اَلْقَى السَّمْعَ وَهُوَ شَهِيْدٌ (37)
بے شک اس میں اس شخص کے لیے بڑی عبرت ہے جس کے پاس (فہیم) دل ہو یا وہ متوجہ ہو کر (بات کی طرف) کان ہی لگا دیتا ہو۔
وَلَقَدْ خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَيْنَـهُمَا فِىْ سِتَّةِ اَيَّامٍۖ وَّمَا مَسَّنَا مِنْ لُّغُوْبٍ (38)
اور بے شک ہم نےآسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور جو کچھ ان کے درمیان میں ہے چھ دن میں، اور ہمیں کچھ بھی تکان نہ ہوئی۔
فَاصْبِـرْ عَلٰى مَا يَقُوْلُوْنَ وَسَبِّـحْ بِحَـمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوْبِ (39)
پس ان باتوں پر صبر کر جو وہ کہتے ہیں اور اپنے رب کی پاکیزگی بیان کر تعریف کے ساتھ، دن نکلنے سے پہلے اور دن چھپنے سے پہلے۔
وَمِنَ اللَّيْلِ فَسَبِّحْهُ وَاَدْبَارَ السُّجُـوْدِ (40)
اور کچھ رات میں بھی اس کی تسبیح کر اور نماز کے بعد بھی۔
وَاسْتَمِـعْ يَوْمَ يُنَادِ الْمُنَادِ مِنْ مَّكَانٍ قَرِيْبٍ (41)
اور توجہ سے سنیے جس دن پکارنے والا پاس سے پکارے گا۔
يَوْمَ يَسْـمَعُوْنَ الصَّيْحَةَ بِالْحَقِّ ۚ ذٰلِكَ يَوْمُ الْخُرُوْجِ (42)
جس دن وہ ایک چیخ کو بخوبی سنیں گے، یہ دن قبروں سے نکلنے کا ہوگا۔
اِنَّا نَحْنُ نُحْيِىْ وَنُمِيْتُ وَاِلَيْنَا الْمَصِيْـرُ (43)
بے شک ہم ہی زندہ کرتے اور مارتے ہیں اور ہماری طرف ہی لوٹ کر آنا ہے۔
يَوْمَ تَشَقَّقُ الْاَرْضُ عَنْـهُـمْ سِرَاعًا ۚ ذٰلِكَ حَشْرٌ عَلَيْنَا يَسِيْـرٌ (44)
جس دن ان پر سے زمین پھٹ جائے گی لوگ دوڑتے ہوئے نکل آئیں گے، یہ لوگوں کا جمع کرنا ہمیں بہت آسان ہے۔
نَّحْنُ اَعْلَمُ بِمَا يَقُوْلُوْنَ ۖ وَمَآ اَنْتَ عَلَيْـهِـمْ بِجَبَّارٍ ۖ فَذَكِّرْ بِالْقُرْاٰنِ مَنْ يَّخَافُ وَعِيْدِ (45)
ہم جانتے ہیں جو کچھ وہ کہتے ہیں، اور آپ ان پر کچھ زبردستی کرنے والے نہیں، پھر آپ قرآن سے اس کو نصیحت کیجیے جو میرے عذاب سے ڈرتا ہو۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(51) سورۃ الذاریات (مکی، آیات 60)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالـذَّارِيَاتِ ذَرْوًا (1)
قسم ہے ان ہواؤں کی جو (غبار وغیرہ) اڑانے والی ہیں۔
فَالْحَامِلَاتِ وِقْرًا (2)
پھر ا ن بادلوں کی جو بوجھ (بارش کا) اٹھانے والے ہیں۔
فَالْجَارِيَاتِ يُسْرًا (3)
پھر ان کشتیوں کی جو نرمی سے چلنے والی ہیں۔
فَالْمُقَسِّمَاتِ اَمْرًا (4)
پھر ان فرشتوں کی جو حکم کے موافق چیزیں تقسیم کرنے والے ہیں۔
اِنَّمَا تُوْعَدُوْنَ لَصَادِقٌ (5)
بے شک جس قیامت کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ سچ ہے۔
وَاِنَّ الـدِّيْنَ لَوَاقِـعٌ (6)
اور بے شک اعمال کی جزا ضرور ہونے والی ہے۔
وَالسَّمَآءِ ذَاتِ الْحُبُكِ (7)
آسمان جالی دار کی قسم ہے۔
اِنَّكُمْ لَفِىْ قَوْلٍ مُّخْتَلِفٍ (8)
البتہ تم پیچیدہ بات میں پڑے ہوئے ہو۔
يُؤْفَكُ عَنْهُ مَنْ اُفِكَ (9)
قرآن سے وہی روکا جاتا ہے جو ازل سے گمراہ ہے۔
قُتِلَ الْخَرَّاصُوْنَ (10)
اٹکل پچو باتیں بنانے والے غارت ہوں۔
اَلَّـذِيْنَ هُـمْ فِىْ غَمْرَةٍ سَاهُوْنَ (11)
وہ جو غفلت میں بھولے ہوئے ہیں۔
يَسْاَلُوْنَ اَيَّانَ يَوْمُ الدِّيْنِ (12)
پوچھتے ہیں فیصلے کا دن کب ہوگا۔
يَوْمَ هُـمْ عَلَى النَّارِ يُفْتَنُـوْنَ (13)
جس دن وہ آگ پر عذاب دیے جائیں گے۔
ذُوْقُوْا فِتْنَتَكُمْ ؕ هٰذَا الَّـذِىْ كُنْتُـمْ بِهٖ تَسْتَعْجِلُوْنَ (14)
اپنی شرارت کا مزہ چکھو، یہی ہے وہ (عذاب) جس کی تم جلدی کرتے تھے۔
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ فِىْ جَنَّاتٍ وَّّعُيُوْنٍ (15)
بے شک پرہیزگار باغات اور چشموں میں ہوں گے۔
اٰخِذِيْنَ مَآ اٰتَاهُـمْ رَبُّهُـمْ ۚ اِنَّـهُـمْ كَانُـوْا قَبْلَ ذٰلِكَ مُحْسِنِيْنَ (16)
لے رہے ہوں گے جو کچھ انہیں ان کا رب عطا کرے گا، بے شک وہ اس سے پہلے نیکو کار تھے۔
كَانُـوْا قَلِيْلًا مِّنَ اللَّيْلِ مَا يَهْجَعُوْنَ (17)
وہ رات کے وقت تھوڑا عرصہ سویا کرتے تھے۔
وَبِالْاَسْحَارِ هُـمْ يَسْتَغْفِرُوْنَ (18)
اور آخر رات میں مغفرت مانگا کرتے تھے۔
وَفِىٓ اَمْوَالِـهِـمْ حَقٌّ لِّلسَّآئِلِ وَالْمَحْرُوْمِ (19)
اور ان کے مالوں میں سوال کرنے والے اور محتاج کا حق ہوتا تھا۔
وَفِى الْاَرْضِ اٰيَاتٌ لِّلْمُوْقِنِيْنَ (20)
اور زمین میں یقین کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
وَفِىٓ اَنْفُسِكُمْ ۚ اَفَلَا تُبْصِرُوْنَ (21)
اور خود تمہاری نفسوں میں بھی، پس کیا تم غور سے نہیں دیکھتے۔
وَفِى السَّمَآءِ رِزْقُكُمْ وَمَا تُوْعَدُوْنَ (22)
اور تمہاری روزی آسمان میں ہے اور جو تم سے وعدہ کیا جاتا ہے۔
فَوَ رَبِّ السَّمَآءِ وَالْاَرْضِ اِنَّهٝ لَحَقٌّ مِّثْلَ مَآ اَنَّكُمْ تَنْطِقُوْنَ (23)
پس آسمان اور زمین کے مالک کی قسم ہے بے شک یہ (قرآن) برحق ہے جیسا تم باتیں کرتے ہو۔
هَلْ اَتَاكَ حَدِيْثُ ضَيْفِ اِبْـرَاهِيْـمَ الْمُكْـرَمِيْنَ (24)
کیا آپ کو ابراھیم کے معزز مہمانوں کی بات پہنچی ہے۔
اِذْ دَخَلُوْا عَلَيْهِ فَقَالُوْا سَلَامًا ۖ قَالَ سَلَامٌ قَوْمٌ مُّنْكَـرُوْنَ (25)
جب کہ وہ اس پر داخل ہوئے پھر انہوں نے سلام کیا، ابراھیم نے سوال کا جواب دیا (خیال کیا) کچھ اجنبی سے لوگ ہیں۔
فَرَاغَ اِلٰٓى اَهْلِهٖ فَجَآءَ بِعِجْلٍ سَـمِيْنٍ (26)
پس چپکے سے اپنے گھر والوں کے پاس گیا اور ایک موٹا بچھڑا (تلا ہوا) لایا۔
فَقَرَّبَهٝٓ اِلَيْـهِـمْ قَالَ اَلَا تَاْكُلُوْنَ (27)
پھر ان کے سامنے لا رکھا فرمایا کیا تم کھاتے نہیں۔
فَاَوْجَسَ مِنْـهُـمْ خِيْفَةً ۖ قَالُوْا لَا تَخَفْ ۖ وَبَشَّرُوْهُ بِغُلَامٍ عَلِـيْمٍ (28)
پھر ان سے خوف محسوس کیا، انہوں نے کہا تم ڈرو نہیں، اور انہوں نے اسے ایک دانش مند لڑکے کی خوشخبری دی۔
فَاَقْبَلَتِ امْرَاَتُهٝ فِىْ صَرَّةٍ فَصَكَّتْ وَجْهَهَا وَقَالَتْ عَجُوْزٌ عَقِـيْمٌ (29)
پھر ان کی بیوی شور مچاتی ہوئی آگے بڑھی اور اپنا ماتھا پیٹ کر کہنے لگی کیا بڑھیا بانجھ جنے گی۔
قَالُوْا كَذٰلِكِ قَالَ رَبُّكِ ۖ اِنَّهٝ هُوَ الْحَكِـيْمُ الْعَلِـيْمُ (30)
انہوں نے کہا تیرے رب نے یونہی فرمایا ہے، بے شک وہ حکمت والا دانا ہے۔
قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ اَ يُّهَا الْمُرْسَلُوْنَ (31)
فرمایا اے رسولو! تمہارا کیا مطلب ہے۔
قَالُوٓا اِنَّـآ اُرْسِلْنَـآ اِلٰى قَوْمٍ مُّجْرِمِيْنَ (32)
انہوں نے کہا ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں۔
لِنُـرْسِلَ عَلَيْـهِـمْ حِجَارَةً مِّنْ طِيْنٍ (33)
تاکہ ہم ان پر مٹی کے پتھر برسائیں۔
مُّسَوَّمَةً عِنْدَ رَبِّكَ لِلْمُسْرِفِيْنَ (34)
وہ آپ کے رب کی طرف حدسے بڑھنے والوں کے لیے مقرر ہو چکے ہیں۔
فَاَخْرَجْنَا مَنْ كَانَ فِيْـهَا مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ (35)
پھر ہم نے نکال لیا جو بھی وہاں ایمان دار تھا۔
فَمَا وَجَدْنَا فِيْـهَا غَيْـرَ بَيْتٍ مِّنَ الْمُسْلِمِيْنَ (36)
پھر ہم نے وہاں سوائے مسلمانوں کے ایک گھر کے (کوئی گھر) نہ پایا۔
وَتَـرَكْنَا فِـيْهَآ اٰيَةً لِّلَّـذِيْنَ يَخَافُوْنَ الْعَذَابَ الْاَلِـيْمَ (37)
اور ہم نے اس واقعہ میں ایسے لوگوں کے لیے ایک عبرت رہنے دی جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں۔
وَفِىْ مُوْسٰٓى اِذْ اَرْسَلْنَاهُ اِلٰى فِرْعَوْنَ بِسُلْطَانٍ مُّبِيْنٍ (38)
اور موسٰی کے قصہ میں بھی عبرت ہے جب کہ ہم نے فرعون کے پاس ایک کھلی دلیل دے کر بھیجا۔
فَـتَوَلّـٰى بِـرُكْنِهٖ وَقَالَ سَاحِرٌ اَوْ مَجْنُـوْنٌ (39)
سو اس نے مع اپنے ارکانِ سلطنت کے سرتابی کی اور کہا یہ جادوگر یا دیوانہ ہے۔
فَاَخَذْنَاهُ وَجُنُـوْدَهٝ فَنَبَذْنَاهُـمْ فِى الْـيَمِّ وَهُوَ مُلِـيْمٌ (40)
پھر ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو پکڑ لیا پھر ہم نے انہیں سمندر میں پھینک دیا اور اس نے کام ہی ملامت کا کیا تھا۔
وَفِىْ عَادٍ اِذْ اَرْسَلْنَا عَلَيْـهِـمُ الرِّيْحَ الْعَقِـيْمَ (41)
اور قوم عاد میں بھی (عبرت ہے) جب ہم نے ان پر سخت آندھی بھیجی۔
مَا تَذَرُ مِنْ شَىْءٍ اَتَتْ عَلَيْهِ اِلَّا جَعَلَتْهُ كَالرَّمِيْـمِ (42)
جو کسی چیز کو نہ چھوڑتی جس پر سے وہ گزرتی مگر اسے بوسیدہ ہڈیوں کی طرح کر دیتی۔
وَفِىْ ثَمُوْدَ اِذْ قِيْلَ لَـهُـمْ تَمَتَّعُوْا حَتّـٰى حِيْنٍ (43)
اور قوم ثمود میں بھی (عبرت ہے) جب کہ ان سے کہا گیا ایک وقت معین تک کا فائدہ اٹھاؤ۔
فَعَتَوْا عَنْ اَمْرِ رَبِّـهِـمْ فَاَخَذَتْهُـمُ الصَّاعِقَةُ وَهُـمْ يَنْظُرُوْنَ (44)
پھر انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرتابی کی تو ان کو بجلی نے آ پکڑا اور وہ دیکھ رہے تھے۔
فَمَا اسْتَطَاعُوْا مِنْ قِيَامٍ وَّمَا كَانُـوْا مُنْتَصِرِيْنَ (45)
پھر نہ تو وہ اٹھ ہی سکے اور نہ وہ بدلہ ہی لے سکے۔
وَقَوْمَ نُـوْحٍ مِّنْ قَبْلُ ؕ اِنَّـهُـمْ كَانُـوْا قَوْمًا فَاسِقِيْنَ (46)
اور قوم نوح کو اس سے پہلے (ہلاک کر دیا)، بے شک وہ نافرمان لوگ تھے۔
وَالسَّمَآءَ بَنَيْنَاهَا بِاَيْدٍ وَّاِنَّا لَمُوْسِعُوْنَ (47)
اور ہم نے آسمان کو قدرت سے بنایا اور ہم وسیع قدرت رکھنے والے ہیں۔
وَالْاَرْضَ فَرَشْنَاهَا فَنِعْمَ الْمَاهِدُوْنَ (48)
اور ہم نے ہی زمین کو بچھایا پھر ہم کیا خوب بچھانے والے ہیں۔
وَمِنْ كُلِّ شَىْءٍ خَلَقْنَا زَوْجَيْنِ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ (49)
اور ہم نے ہی ہر چیز کا جوڑا پیدا کیا تاکہ تم غور کرو۔
فَفِرُّوٓا اِلَى اللّـٰهِ ۖ اِنِّىْ لَكُمْ مِّنْهُ نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ (50)
پھر اللہ کی طرف دوڑو، بے شک میں تمہارے لیے اللہ کی طرف سے کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں۔
وَلَا تَجْعَلُوْا مَعَ اللّـٰهِ اِلٰـهًا اٰخَرَ ۖ اِنِّىْ لَكُمْ مِّنْهُ نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ (51)
اور اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود نہ ٹھہراؤ، بے شک میں تمہارے لیے اس کی طرف سے کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں۔
كَذٰلِكَ مَآ اَتَى الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ مِّنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا قَالُوْا سَاحِرٌ اَوْ مَجْنُـوْنٌ (52)
اسی طرح ان سے پہلوں کے پاس بھی جب کوئی رسول آیا تو انہوں نے یہی کہا کہ یہ جادوگر یا دیوانہ ہے۔
اَتَوَاصَوْا بِهٖ ۚ بَلْ هُـمْ قَوْمٌ طَاغُوْنَ (53)
کیا ایک دوسرے سے یہی کہہ مرے تھے، نہیں بلکہ وہ خود ہی سرکش ہیں۔
فَتَوَلَّ عَنْـهُـمْ فَمَآ اَنْتَ بِمَلُوْمٍ (54)
پس آپ ان کی پروا نہ کیجیے آپ پر کوئی الزام نہیں۔
وَذَكِّرْ فَاِنَّ الـذِّكْرٰى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِيْنَ (55)
اور نصیحت کرتے رہیے بے شک ایمان والوں کو نصیحت نفع دیتی ہے۔
وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِيَعْبُدُوْنِ (56)
اور میں نے جن اور انسان کو بنایا ہے تو صرف اپنی بندگی کے لیے۔
مَآ اُرِيْدُ مِنْـهُـمْ مِّنْ رِّزْقٍ وَّّمَآ اُرِيْدُ اَنْ يُّطْعِمُوْنِ (57)
میں ان سے کوئی روزی نہیں چاہتا ہوں اور نہ ہی چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائیں۔
اِنَّ اللّـٰهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِيْنُ (58)
بے شک اللہ ہی بڑا روزی دینے والا زبردست طاقت والا ہے۔
فَاِنَّ لِلَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا ذَنُـوْبًا مِّثْلَ ذَنُـوْبِ اَصْحَابِهِـمْ فَلَا يَسْتَعْجِلُوْنِ (59)
پس بے شک ان کے لیے جو ظالم ہیں حصہ ہے جیسا کہ ان کے ساتھیوں کا حصہ تھا تو وہ مجھ سے جلدی کا مطالبہ نہ کریں۔
فَوَيْلٌ لِّلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ يَّوْمِهِـمُ الَّـذِىْ يُوْعَدُوْنَ (60)
پس ہلاکت ہے ان کے لیے جو کافر ہیں اس دن جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے۔
(52) سورۃ الطور (مکی، آیات 49)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالطُّوْرِ (1)
قسم ہے طور کی۔
وَكِتَابٍ مَّسْطُوْرٍ (2)
اور اس کتاب کی جو لکھی گئی ہے۔
فِىْ رَقٍّ مَّنشُوْرٍ (3)
کشادہ ورقوں میں۔
وَالْبَيْتِ الْمَعْمُوْرِ (4)
اور آباد گھر کی قسم ہے۔
وَالسَّقْفِ الْمَرْفُـوْعِ (5)
اور اونچی چھت کی۔
وَالْبَحْرِ الْمَسْجُوْرِ (6)
اور جوش مارتے ہوئے سمندر کی۔
اِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ لَوَاقِـعٌ (7)
بے شک آپ کے رب کا عذاب واقع ہو کر رہے گا۔
مَّا لَـهٝ مِنْ دَافِــعٍ (8)
اسے کوئی ٹالنے والا نہیں ہے۔
يَوْمَ تَمُوْرُ السَّمَآءُ مَوْرًا (9)
جس دن آسمان تھرتھرا کر لرزنے لگے گا۔
وَتَسِيْـرُ الْجِبَالُ سَيْـرًا (10)
اور پہاڑ تیزی سے چلنے لگیں گے۔
فَوَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَـذِّبِيْنَ (11)
پس اس دن جھٹلانے والوں کے لیے ہلاکت ہے۔
اَلَّـذِيْنَ هُـمْ فِىْ خَوْضٍ يَّلْعَبُوْنَ (12)
جو جھوٹی باتوں میں لگے ہوئے کھیل رہے ہیں۔
يَوْمَ يُدَعُّوْنَ اِلٰى نَارِ جَهَنَّـمَ دَعًّا (13)
جس دن وہ دوزخ کی آگ کی طرف بری طرح سے دھکیلے جائیں گے۔
هٰذِهِ النَّارُ الَّتِىْ كُنْـتُـمْ بِـهَا تُكَذِّبُوْنَ (14)
یہی وہ آگ ہے جسے تم دنیا میں جھٹلاتے تھے۔
اَفَسِحْرٌ هٰذَآ اَمْ اَنْـتُـمْ لَا تُبْصِرُوْنَ (15)
پس کیا یہ جادو ہے یا تم دیکھتے نہیں۔
اِصْلَوْهَا فَاصْبِـرُوٓا اَوْ لَا تَصْبِـرُوْاۚ سَوَآءٌ عَلَيْكُمْ ۖ اِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنْـتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (16)
اس میں داخل ہو جاؤ پس تم صبر کرو یا نہ کرو، تم پر برابر ہے، تمہیں تو ویسا ہی بدلہ دیا جائے گا جیسا تم کرتے تھے۔
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ فِىْ جَنَّاتٍ وَّّنَعِـيْمٍ (17)
بے شک پرہیزگار باغوں اور نعمتوں میں ہوں گے۔
فَاكِهِيْنَ بِمَآ اٰتَاهُـمْ رَبُّهُمْۚ وَوَقَاهُـمْ رَبُّهُـمْ عَذَابَ الْجَحِـيْمِ (18)
محظوظ ہو رہے ہوں گے اس سے جو انہیں ان کے رب نے عطا کی ہے، اور ان کو ان کے رب نے عذاب دوزخ سے بچا دیا ہے۔
كُلُوْا وَاشْرَبُوْا هَنِـيٓـئًا بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (19)
مزے سے کھاؤ اور پیو بدلے ان (اعمال) کے جو تم کیا کرتے تھے۔
مُتَّكِئِيْنَ عَلٰى سُرُرٍ مَّصْفُوْفَـةٍ ۖ وَزَوَّجْنَاهُـمْ بِحُوْرٍ عِيْنٍ (20)
تختوں پر تکیہ لگائے ہوئے جو قطاروں میں بچھے ہوئے ہیں، اور ہم ان کا نکاح بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں سے کر دیں گے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَاتَّبَعَتْهُـمْ ذُرِّيَّتُهُـمْ بِاِيْمَانٍ اَلْحَقْنَا بِـهِـمْ ذُرِّيَّتَـهُـمْ وَمَآ اَلَتْنَاهُـمْ مِّنْ عَمَلِهِـمْ مِّنْ شَىْءٍ ۚ كُلُّ امْرِئٍ بِمَا كَسَبَ رَهِيْنٌ (21)
اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد نے ایمان میں ان کی پیروی کی ہم ان کے ساتھ ان کی اولاد کو بھی (جنت) میں ملا دیں گے اور ان کے عمل میں سے کچھ بھی کم نہ کریں گے، ہر شخص اپنے عمل کے ساتھ وابستہ ہے۔
وَاَمْدَدْنَاهُـمْ بِفَاكِهَةٍ وَّّلَحْمٍ مِّمَّا يَشْتَهُوْنَ (22)
اور ہم انہیں اور زیادہ میوے دیں گے اور گوشت جو وہ چاہیں گے۔
يَتَنَازَعُوْنَ فِيْـهَا كَاْسًا لَّا لَغْوٌ فِيْـهَا وَلَا تَاْثِـيْـمٌ (23)
وہاں ایک دوسرے سے شراب کا پیالہ لیں گے جس میں نہ بکواس ہو گی نہ گناہ کا کام۔
وَيَطُوْفُ عَلَيْـهِـمْ غِلْمَانٌ لَّـهُـمْ كَاَنَّـهُـمْ لُـؤْلُـؤٌ مَّكْنُـوْنٌ (24)
اور ان کے پاس لڑکے ان کی خدمت کے لیے پھر رہے ہوں گے، گویا وہ غلافوں میں رکھے ہوئے موتی ہیں۔
وَاَقْبَلَ بَعْضُهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ يَّتَسَآءَلُوْنَ (25)
اور ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر آپس میں پوچھیں گے۔
قَالُوٓا اِنَّا كُنَّا قَبْلُ فِىٓ اَهْلِنَا مُشْفِقِيْنَ (26)
کہیں گے ہم تو اس سے پہلے اپنے گھروں میں ڈرا کرتے تھے۔
فَمَنَّ اللّـٰهُ عَلَيْنَا وَوَقَانَا عَذَابَ السَّمُوْمِ (27)
پس اللہ نے ہم پر احسان کیا اور ہمیں لو کے عذاب سے بچا لیا۔
اِنَّا كُنَّا مِنْ قَبْلُ نَدْعُوْهُ ۖ اِنَّهٝ هُوَ الْبَـرُّ الرَّحِيْـمُ (28)
بے شک ہم اس سے پہلے اسے پکارا کرتے تھے، بے شک وہ بڑا ہی احسان کرنے والا نہایت رحم والا ہے۔
فَذَكِّرْ فَمَآ اَنْتَ بِنِعْمَتِ رَبِّكَ بِكَاهِنٍ وَّلَا مَجْنُـوْنٍ (29)
پس نصیحت کرتے رہیے، آپ اپنے رب کے فضل سے نہ کاہن ہیں نہ دیوانہ ہیں۔
اَمْ يَقُوْلُوْنَ شَاعِرٌ نَّتَـرَبَّصُ بِهٖ رَيْبَ الْمَنُـوْنِ (30)
کیا وہ کہتے ہیں کہ وہ شاعر ہے، ہم اس پر گردشِ زمانہ کا انتظار کر رہے ہیں۔
قُلْ تَـرَبَّصُوْا فَاِنِّىْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُتَـرَبِّصِيْنَ (31)
کہہ دو تم انتظار کرتے رہو بے شک میں بھی تمہارے ساتھ منتظر ہوں۔
اَمْ تَاْمُرُهُـمْ اَحْلَامُهُـم بِـهٰذَا ۚ اَمْ هُـمْ قَوْمٌ طَاغُوْنَ (32)
کیا ان کی عقلیں انہیں اس بات کا حکم دیتی ہیں یا وہ خود ہی سرکش ہیں۔
اَمْ يَقُوْلُوْنَ تَقَوَّلَـهٝ ۚ بَلْ لَّا يُؤْمِنُـوْنَ (33)
یا وہ کہتے ہیں کہ اس نے اسے خود بنا لیا ہے، بلکہ وہ ایمان ہی نہیں لاتے۔
فَلْيَاْتُوْا بِحَدِيْثٍ مِّثْلِـهٓ ٖ اِنْ كَانُـوْا صَادِقِيْنَ (34)
پس کوئی کلام اس جیسا لے آئیں اگر وہ سچے ہیں۔
اَمْ خُلِقُوْا مِنْ غَيْـرِ شَىْءٍ اَمْ هُـمُ الْخَالِقُوْنَ (35)
کیا وہ بغیر کسی خالق کے پیدا ہو گئے ہیں یا وہ خود خالق ہیں۔
اَمْ خَلَقُوا السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ ۚ بَلْ لَّا يُوْقِنُـوْنَ (36)
یا انہوں نے آسمانوں اور زمین کو بنایا ہے، نہیں بلکہ وہ یقین ہی نہیں کرتے۔
اَمْ عِنْدَهُـمْ خَزَآئِنُ رَبِّكَ اَمْ هُـمُ الْمُصَيْطِرُوْنَ (37)
کیا ان کے پاس آپ کے رب کے خزانے ہیں یا وہ داروغہ ہیں۔
اَمْ لَـهُـمْ سُلَّـمٌ يَّسْتَمِعُوْنَ فِيْهِ ۖ فَلْيَاْتِ مُسْتَمِعُهُـمْ بِسُلْطَانٍ مُّبِيْنٍ (38)
کیا ان کے پاس کوئی سیڑھی ہے کہ وہ اس پر چڑھ کر سن آتے ہیں، تو لے آئے ان میں سے سننے والا کوئی دلیل واضح۔
اَمْ لَـهُ الْبَنَاتُ وَلَكُمُ الْبَنُـوْنَ (39)
کیا اس (اللہ) کے لیے تو بیٹیاں ہیں اور تمہارے لیے بیٹے۔
اَمْ تَسْاَلُـهُـمْ اَجْرًا فَهُـمْ مِّنْ مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُوْنَ (40)
کیا آپ ان سے کوئی صلہ مانگتے ہیں کہ وہ تاوان سے دبے جا رہے ہیں۔
اَمْ عِنْدَهُـمُ الْغَيْبُ فَـهُـمْ يَكْـتُبُوْنَ (41)
یا ان کے پاس علم غیب ہے کہ وہ اسے لکھتے رہتے ہیں۔
اَمْ يُرِيْدُوْنَ كَيْدًا ۖ فَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا هُـمُ الْمَكِـيْدُوْنَ (42)
کیا وہ کوئی داؤ کرنا چاہتے ہیں، پس جو منکر ہیں وہی داؤ میں آئے ہوئے ہیں۔
اَمْ لَـهُـمْ اِلٰـهٌ غَيْـرُ اللّـٰهِ ۚ سُبْحَانَ اللّـٰهِ عَمَّا يُشْرِكُـوْنَ (43)
کیا سوائے اللہ کے ان کا کوئی اور معبود ہے، اللہ اس سے پاک ہے جو وہ شریک ٹھہراتے ہیں۔
وَاِنْ يَّرَوْا كِسْفًا مِّنَ السَّمَآءِ سَاقِطًا يَّقُوْلُوْا سَحَابٌ مَّرْكُوْمٌ (44)
اگر وہ ایک ٹکڑا آسمان سے گرتا ہوا دیکھ لیں تو کہہ دیں کہ تہ بہ تہ جما ہوا بادل ہے۔
فَذَرْهُـمْ حَتّـٰى يُلَاقُوْا يَوْمَهُـمُ الَّـذِىْ فِيْهِ يُصْعَقُوْنَ (45)
پس آپ انہیں چھوڑ دیجیے یہاں تک کہ وہ اپنا وہ دن دیکھ لیں جس میں وہ بے ہوش ہو کر گر پڑیں گے۔
يَوْمَ لَا يُغْنِىْ عَنْـهُـمْ كَيْدُهُـمْ شَيْئًا وَّلَا هُـمْ يُنْصَرُوْنَ (46)
جس دن ان کا داؤ ان کے کچھ بھی کام نہ آئے گا اور نہ انہیں مدد دی جائے گی۔
وَاِنَّ لِلَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا عَذَابًا دُوْنَ ذٰلِكَ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ (47)
اور بے شک ان ظالموں کو اس کے علاوہ ایک عذاب (دنیا میں) ہوگا لیکن اکثر ان میں سے نہیں جانتے۔
وَاصْبِـرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ فَاِنَّكَ بِاَعْيُنِنَا ۖ وَسَبِّـحْ بِحَـمْدِ رَبِّكَ حِيْنَ تَقُوْمُ (48)
اور اپنے رب کا حکم آنے تک صبر کر، کیونکہ بے شک آپ ہماری آنکھوں کے سامنے ہیں، اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کیجیے جب آپ اٹھا کریں۔
وَمِنَ اللَّيْلِ فَسَبِّحْهُ وَاِدْبَارَ النُّجُوْمِ (49)
اور (کچھ حصہ رات میں بھی) اس کی تسبیح کیا کیجیے اور ستاروں کے غروب ہونے کے بعد بھی۔
(53) سورۃ النجم (مکی، آیات 62)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالنَّجْـمِ اِذَا هَوٰى (1)
ستارے کی قسم ہے جب وہ ڈوبنے لگے۔
مَا ضَلَّ صَاحِبُكُمْ وَمَا غَوٰى (2)
تمہارا رفیق نہ گمراہ ہوا ہے اور نہ بہکا ہے۔
وَمَا يَنْطِقُ عَنِ الْـهَـوٰى (3)
اور نہ وہ اپنی خواہش سے کچھ کہتا ہے۔
اِنْ هُوَ اِلَّا وَحْيٌ يُّوحٰى (4)
یہ تو وحی ہے جو اس پر آتی ہے۔
عَلَّمَهٝ شَدِيْدُ الْقُوٰى (5)
بڑے طاقتور (جبرائیل) نے اسے سکھایا ہے۔
ذُوْ مِرَّةٍ فَاسْتَوٰى (6)
جو بڑا زور آور ہے پس وہ قائم ہوا (اصلی صورت میں)۔
وَهُوَ بِالْاُفُقِ الْاَعْلٰى (7)
اور وہ (آسمان کے) اونچے کنارے پر تھا۔
ثُـمَّ دَنَا فَتَدَلّـٰى (8)
پھر نزدیک ہوا پھر اور بھی قریب ہوا۔
فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ اَوْ اَدْنٰى (9)
پھر فاصلہ دو کمان کے برابر تھا یا اس سے بھی کم۔
فَاَوْحٰٓى اِلٰى عَبْدِهٖ مَآ اَوْحٰى (10)
پھر اس نے اللہ کے بندے کے دل میں القا کیا جو کچھ القا کیا دل نے۔
مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَاٰى (11)
جھوٹ نہیں کہا تھا جو دیکھا تھا۔
اَفَتُمَارُوْنَهٝ عَلٰى مَا يَرٰى (12)
پھر جو کچھ اس نے دیکھا تم اس میں جھگڑتے ہو۔
وَلَقَدْ رَاٰهُ نَزْلَـةً اُخْرٰى (13)
اور اس نے اس کو ایک بار اور بھی دیکھا ہے۔
عِنْدَ سِدْرَةِ الْمُنْـتَهٰى (14)
سدرۃ المنتہٰی کے پاس۔
عِنْدَهَا جَنَّـةُ الْمَاْوٰى (15)
جس کے پاس جنت الماوٰی ہے۔
اِذْ يَغْشَى السِّدْرَةَ مَا يَغْشٰى (16)
جب کہ اس سدرۃ پر چھا رہا تھا جو چھا رہا تھا (یعنی نور)۔
مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَمَا طَغٰى (17)
نہ تو نظر بہکی نہ حد سے بڑھی۔
لَقَدْ رَاٰى مِنْ اٰيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْـرٰى (18)
بے شک اس نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں۔
اَفَرَاَيْتُمُ اللَّاتَ وَالْعُزّ ٰ ى (19)
پھر کیا تم نے لات اور عزٰی کو بھی دیکھا ہے۔
وَمَنَاةَ الثَّالِثَـةَ الْاُخْرٰى (20)
اور تیسرے منات گھٹیا کو ( دیکھا ہے)۔
اَلَكُمُ الذَّكَرُ وَلَـهُ الْاُنثٰى (21)
کیا تمہارے لیے بیٹے اور اس (اللہ) کے لیے بیٹیاں ہیں۔
تِلْكَ اِذًا قِسْـمَةٌ ضِيـزٰى (22)
تب تو یہ بہت ہی بری تقسیم ہے۔
اِنْ هِىَ اِلَّآ اَسْـمَـآءٌ سَمَّيْتُمُوْهَآ اَنْـتُـمْ وَاٰبَآؤُكُمْ مَّآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ بِـهَا مِنْ سُلْطَانٍ ۚ اِنْ يَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَمَا تَهْوَى الْاَنْفُسُ ۖ وَلَقَدْ جَآءَهُـمْ مِّنْ رَّبِّهِـمُ الْـهُـدٰى (23)
یہ تو صرف نام ہی ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے گھڑ لیے ہیں جن پر خدا نے کوئی دلیل بھی نہیں اتاری، وہ محض وہم اور اپنی خواہش کی پیروی کرتے ہیں، حالانکہ ان کے پاس ان کے رب کے ہاں سے ہدایت آچکی ہے۔
اَمْ لِلْاِنْسَانِ مَا تَمَنّـٰى (24)
پھر کیا انسان کو وہی مل جاتا ہے جس کی تمنا کرتا ہے۔
فَلِلّـٰـهِ الْاٰخِرَةُ وَالْاُوْلٰى (25)
پس آخرت اور دنیا اللہ ہی کے اختیار میں ہے۔
وَكَمْ مِّنْ مَّلَكٍ فِى السَّمَاوَاتِ لَا تُغْنِىْ شَفَاعَتُهُـمْ شَيْئًا اِلَّا مِنْ بَعْدِ اَنْ يَّاْذَنَ اللّـٰهُ لِمَنْ يَّشَآءُ وَيَرْضٰى (26)
اور بہت سے فرشتے آسمان میں ہیں کہ جن کی شفاعت کسی کے کچھ بھی کام نہیں آتی مگر اس کے بعد کہ اللہ جس کے لیے چاہے اجازت دے اور پسند کرے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِالْاٰخِرَةِ لَيُسَمُّوْنَ الْمَلَآئِكَـةَ تَسْمِيَةَ الْاُنْثٰى (27)
بے شک جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے وہ فرشتوں کے عورتوں کے سے نام رکھتے ہیں۔
وَمَا لَـهُـمْ بِهٖ مِنْ عِلْمٍ ۖ اِنْ يَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ ۖ وَاِنَّ الظَّنَّ لَا يُغْنِىْ مِنَ الْحَقِّ شَيْئًا (28)
اور اس بات کو کچھ بھی نہیں جانتے، محض وہم پر چلتے ہیں، اور وہم حق بات کی جگہ کچھ بھی کام نہیں آتا۔
فَاَعْرِضْ عَنْ مَّنْ تَوَلّـٰى عَنْ ذِكْرِنَا وَلَمْ يُرِدْ اِلَّا الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا (29)
پھر تم اس کی پروا نہ کرو جس نے ہماری یاد سے منہ پھیر لیا ہے اور صرف دنیا ہی کی زندگی چاہتا ہے۔
ذٰلِكَ مَبْلَغُهُـمْ مِّنَ الْعِلْمِ ۚ اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِيْلِـهٖ وَهُوَ اَعْلَمُ بِمَنِ اهْتَدٰى (30)
ان کی سمجھ کی یہیں تک رسائی ہے، بے شک آپ کا رب اس کو خوب جانتا ہے جو اس کے راستہ سے بہکا اور اس کو بھی خوب جانتا ہے جو راہ پر آیا۔
وَلِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ لِيَجْزِىَ الَّـذِيْنَ اَسَآءُوْا بِمَا عَمِلُوْا وَيَجْزِىَ الَّـذِيْنَ اَحْسَنُـوْا بِالْحُسْنٰى (31)
اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے تاکہ برا کرنے والوں کو ان کا بدلہ دے اور نیکی کرنے والوں کو نیک بدلہ دے۔
اَلَّـذِيْنَ يَجْتَنِبُوْنَ كَبَآئِرَ الْاِثْـمِ وَالْفَوَاحِشَ اِلَّا اللَّمَمَ ۚ اِنَّ رَبَّكَ وَاسِـعُ الْمَغْفِرَةِ ۚ هُوَ اَعْلَمُ بِكُمْ اِذْ اَنْشَاَكُمْ مِّنَ الْاَرْضِ وَاِذْ اَنْـتُـمْ اَجِنَّـةٌ فِىْ بُطُوْنِ اُمَّهَاتِكُمْ ۖ فَلَا تُزَكُّـوٓا اَنْفُسَكُمْ ۖ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقٰى (32)
وہ جو بڑے گناہوں اور بے حیائی کی باتوں سے بچتے ہیں مگر صغیرہ گناہوں سے (نہیں بچ پاتے)، بے شک آپ کا رب بڑی وسیع بخشش والا ہے، وہ تمہیں خوب جانتا ہے جب کہ تمہیں زمین سے پیدا کیا تھا اور جب کہ تم اپنی ماں کے پیٹ میں بچے تھے، پس اپنے آپ کو پاک نہ سمجھو وہ پرہیزگار کو خوب جانتا ہے۔
اَفَرَاَيْتَ الَّـذِىْ تَوَلّـٰى (33)
بھلا آپ نے اس شخص کو دیکھا جس نے منہ پھیر لیا۔
وَاَعْطٰى قَلِيْلًا وَّاَكْدٰى (34)
اور تھوڑا سا دیا اور سخت دل ہو گیا۔
اَعِنْدَهٝ عِلْمُ الْغَيْبِ فَهُوَ يَرٰى (35)
کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ دیکھ رہا ہے۔
اَمْ لَمْ يُنَبَّاْ بِمَا فِىْ صُحُفِ مُوْسٰى (36)
کیا اسے ان باتوں کی خبر نہیں پہنچی جو موسٰی کے صحیفوں میں ہیں۔
وَاِبْـرَاهِـيْمَ الَّـذِىْ وَفّـٰى (37)
اور ابراھیم کے جس نے (اپنا عہد) پورا کیا۔
اَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى (38)
وہ یہ کہ کوئی کسی کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔
وَاَنْ لَّيْسَ لِلْاِنْسَانِ اِلَّا مَا سَعٰى (39)
اور یہ کہ انسان کو وہی ملتا ہے جو کرتا ہے۔
وَاَنَّ سَعْيَهٝ سَوْفَ يُرٰى (40)
اور یہ کہ اس کی کوشش جلد دیکھی جائے گی۔
ثُـمَّ يُجْزَاهُ الْجَزَآءَ الْاَوْفٰى (41)
پھر اسے پورا بدلہ دیا جائے گا۔
وَاَنَّ اِلٰى رَبِّكَ الْمُنتَهٰى (42)
اور یہ کہ سب کو آپ کے رب ہی کی طرف پہنچنا ہے۔
وَاَنَّهٝ هُوَ اَضْحَكَ وَاَبْكٰى (43)
اور یہ کہ وہی ہنساتا ہے اور رلاتا ہے۔
وَاَنَّهٝ هُوَ اَمَاتَ وَاَحْيَا (44)
اور یہ کہ وہی مارتا ہے اور زندہ کرتا ہے۔
وَاَنَّهٝ خَلَقَ الزَّوْجَيْنِ الـذَّكَـرَ وَالْاُنْثٰى (45)
اور یہ کہ اسی نے جوڑا نر اور مادہ کا پیدا کیا ہے۔
مِنْ نُّطْفَةٍ اِذَا تُمْنٰى (46)
ایک بوند سے جب کہ وہ ٹپکائی جائے۔
وَاَنَّ عَلَيْهِ النَّشْاَةَ الْاُخْرٰى (47)
اور یہ کہ دوسری بار زندہ کر کے اٹھانا اسی کے ذمہ ہے۔
وَاَنَّهٝ هُوَ اَغْنٰى وَاَقْنٰى (48)
اور یہ کہ وہی غنی اور سرمایہ دار کرتا ہے۔
وَاَنَّهٝ هُوَ رَبُّ الشِّعْرٰى (49)
اور یہ کہ وہی شعرٰی کا رب ہے۔
وَاَنَّهٝٓ اَهْلَكَ عَادًا ِۨ الْاُوْلٰى (50)
اور یہ کہ اسی نے عاد اولٰی کو ہلاک کیا تھا۔
وَثَمُوْدَ فَمَآ اَبْقٰى (51)
اور ثمود کو، پس اسے باقی نہ چھوڑا۔
وَقَوْمَ نُـوْحٍ مِّنْ قَبْلُ ۖ اِنَّـهُـمْ كَانُـوْا هُـمْ اَظْلَمَ وَاَطْغٰى (52)
اور اس سے پہلے نوح کی قوم کو، بے شک وہ زیادہ ظالم اور زیادہ سرکش تھے۔
وَالْمُؤْتَفِكَـةَ اَهْوٰى (53)
اور الٹی بستی کو اس نے دے ٹپکا۔
فَغَشَّاهَا مَا غَشّـٰى (54)
پس اس پر وہ (تباہی) چھا گئی جو چھا گئی۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكَ تَتَمَارٰى (55)
پس اپنے رب کی کون کون سی نعمت میں تو شک کرے گا۔
هٰذَا نَذِيْرٌ مِّنَ النُّذُرِ الْاُوْلٰى (56)
یہ بھی ایک ڈرانے والا ہے پہلے ڈرانے والوں میں سے۔
اَزِفَتِ الْاٰزِفَـةُ (57)
آنے والی قریب آپہنچی۔
لَيْسَ لَـهَا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ كَاشِفَةٌ (58)
سوائے اللہ کے اسے کوئی ہٹانے والا نہیں۔
اَفَمِنْ هٰذَا الْحَدِيْثِ تَعْجَبُوْنَ (59)
پس کیا اس بات سے تم تعجب کرتے ہو۔
وَتَضْحَكُـوْنَ وَلَا تَبْكُـوْنَ (60)
اور ہنستے ہو اور روتے نہیں۔
وَاَنْـتُـمْ سَامِدُوْنَ (61)
اور تم کھیل رہے ہو۔
فَاسْجُدُوْا لِلّـٰهِ وَاعْبُدُوْا ۩ (62)
پس اللہ کے آگے سجدہ کرو اور اس کی عبادت کرو۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(54) سورۃ القمر (مکی، آیات 55)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اِقْتَـرَبَتِ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ (1)
قیامت قریب آگئی اور چاند پھٹ گیا۔
وَاِنْ يَّرَوْا اٰيَةً يُّعْرِضُوْا وَيَقُوْلُوْا سِحْرٌ مُّسْتَمِرٌّ (2)
اور اگر وہ کوئی معجزہ دیکھ لیں تو اس سے منہ موڑ لیں اور کہیں یہ تو ہمیشہ سے چلا آتا جادو ہے۔
وَكَذَّبُوْا وَاتَّبَعُـوٓا اَهْوَآءَهُـمْ ۚ وَكُلُّ اَمْرٍ مُّسْتَقِرٌّ (3)
اور انہوں نے جھٹلایا اور اپنی خواہشوں کی پیروی کی، اور ہر بات کے لیے ایک وقت مقرر ہے۔
وَلَقَدْ جَآءَهُـمْ مِّنَ الْاَنْبَآءِ مَا فِيْهِ مُزْدَجَرٌ (4)
اور ان کے پاس وہ خبریں آچکی ہیں جن میں کافی تنبیہ ہے۔
حِكْـمَةٌ بَالِغَةٌ فَمَا تُغْنِ النُّذُرُ (5)
اور پوری دانائی بھی ہے پر ان کو ڈرانے والوں سے فائدہ نہیں پہنچا۔
فَتَوَلَّ عَنْـهُـمْ ۘ يَوْمَ يَدْعُ الـدَّاعِ اِلٰى شَىْءٍ نُّكُـرٍ (6)
پس ان سے منہ موڑ لے، جس دن پکارنے والا ایک نا پسند چیز کے لیے پکارے گا۔
خُشَّعًا اَبْصَارُهُـمْ يَخْرُجُوْنَ مِنَ الْاَجْدَاثِ كَاَنَّـهُـمْ جَرَادٌ مُّنْتَشِرٌ (7)
اپنی آنکھیں نیچے کیے ہوئے قبروں سے نکل پڑیں گے جیسے ٹڈیاں پھیل پڑی ہوں۔
مُّهْطِعِيْنَ اِلَى الـدَّاعِ ۖ يَقُوْلُ الْكَافِرُوْنَ هٰذَا يَوْمٌ عَسِرٌ (8)
بلانے والے کی طرف بھاگے جا رہے ہوں گے، یہ کافر کہہ رہے ہوں گے یہ تو بڑا ہی سخت دن ہے۔
كَذَّبَتْ قَبْلَـهُـمْ قَوْمُ نُـوْحٍ فَكَذَّبُوْا عَبْدَنَا وَقَالُوْا مَجْنُـوْنٌ وَّّازْدُجِرَ (9)
ان سے پہلے قوم نوح نے بھی جھٹلایا تھا پس انہوں نے ہمارے بندے کو جھٹلایا اور کہا دیوانہ ہے اور اسے جھڑک دیا گیا۔
فَدَعَا رَبَّهٝٓ اَنِّىْ مَغْلُوْبٌ فَانْتَصِرْ (10)
پھر نوح نے اپنے رب کو پکارا کہ میں تو مغلوب ہوگیا تو میری مدد کر۔
فَفَتَحْنَآ اَبْوَابَ السَّمَآءِ بِمَآءٍ مُّنْهَمِرٍ (11)
پھر ہم نے موسلا دھار پانی سے آسمان کے دروازے کھول دیے۔
وَفَجَّرْنَا الْاَرْضَ عُيُوْنًا فَالْتَقَى الْمَآءُ عَلٰٓى اَمْرٍ قَدْ قُدِرَ (12)
اور ہم نے زمین سے چشمے جاری کر دیے پھر جہاں تک پانی کا چڑھاؤ چڑھنا ٹھہر چکا تھا چڑھ آیا۔
وَحَـمَلْنَاهُ عَلٰى ذَاتِ اَلْوَاحٍ وَّدُسُرٍ (13)
اور ہم نے نوح کو تختوں اور کیلوں والی کشتی پر سوار کیا۔
تَجْرِىْ بِاَعْيُنِنَاۚ جَزَآءً لِّمَنْ كَانَ كُفِرَ (14)
جو ہماری عنایت سے چلتی تھی، یہ اس کا بدلہ تھا جس کا انکار کیا گیا تھا۔
وَلَقَدْ تَّـرَكْنَاهَآ اٰيَةً فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ (15)
اور ہم نے اس کو ایک نشان بنا کر چھوڑ دیا پس کیا کوئی نصیحت پکڑنے والا ہے۔
فَكَـيْفَ كَانَ عَذَابِىْ وَنُذُرِ (16)
پھر (دیکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا تھا۔
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلـذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ (17)
اور البتہ ہم نے تو سمجھنے کے لیے قرآن کو آسان کر دیا پھر کوئی ہے کہ سمجھے۔
كَذَّبَتْ عَادٌ فَكَـيْفَ كَانَ عَذَابِىْ وَنُذُرِ (18)
قوم عاد نے بھی جھٹلایا تھا پھر (دیکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا تھا۔
اِنَّـآ اَرْسَلْنَا عَلَيْـهِـمْ رِيْحًا صَرْصَرًا فِىْ يَوْمِ نَحْسٍ مُّسْتَمِرٍّ (19)
بے شک ہم نے ایک دن سخت آندھی بھیجی تھی جس کی نحوست دائمی تھی۔
تَنْزِعُ النَّاسَ كَاَنَّـهُـمْ اَعْجَازُ نَخْلٍ مُّنْقَعِرٍ (20)
جو لوگوں کو ایسا پھینک رہی تھی کہ گویا وہ کھجور کے جڑ سے اکھڑے ہوئے پیڑ ہیں۔
فَكَـيْفَ كَانَ عَذَابِىْ وَنُذُرِ (21)
پھر (دیکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا تھا۔
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلـذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِـرٍ (22)
اور البتہ ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لیے آسان کر دیا ہے پھر ہے کوئی کہ سمجھے۔
كَذَّبَتْ ثَمُوْدُ بِالنُّذُرِ (23)
قوم ثمود نے بھی ڈرانے والوں کو جھٹلایا تھا۔
فَقَالُـوٓا اَبَشَـرًا مِّنَّا وَاحِدًا نَّتَّبِعُهٝٓ ۙ اِنَّـآ اِذًا لَّفِىْ ضَلَالٍ وَّّسُعُرٍ (24)
پس کہا کیا ہم اپنے میں سے ایک آدمی کے کہنے پر چلیں گے، تب تو ہم ضرور گمراہی اور دیوانگی میں جا پڑیں گے۔
اَ اُ لْقِىَ الـذِّكْرُ عَلَيْهِ مِنْ بَيْنِنَا بَلْ هُوَ كَذَّابٌ اَشِرٌ (25)
کیا ہم میں سے اسی پر وحی بھیجی گئی بلکہ وہ بڑا جھوٹا (اور) شیخی خورہ ہے۔
سَيَعْلَمُوْنَ غَدًا مَّنِ الْكَذَّابُ الْاَشِرُ (26)
عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا کون بڑا جھوٹا (اور) شیخی خورہ ہے۔
اِنَّا مُرْسِلُو النَّاقَةِ فِتْنَةً لَّـهُـمْ فَارْتَقِبْـهُـمْ وَاصْطَبِـرْ (27)
بے شک ہم ان کی آزمائش کے لیے اونٹنی بھیجنے والے ہیں پس (اے صالح) ان کا انتظار کر اور صبر کر۔
وَنَبِّئْـهُـمْ اَنَّ الْمَآءَ قِسْـمَةٌ بَيْنَـهُـمْ ۖ كُلُّ شِرْبٍ مُّحْتَضَرٌ (28)
اور ان سے کہہ دو کہ پانی ان میں بٹ گیا ہے، ہر ایک اپنی باری سے پانی پلایا کرے۔
فَنَادَوْا صَاحِبَـهُـمْ فَتَعَاطٰى فَعَقَرَ (29)
پھر انہوں نے اپنے رفیق کو بلایا تب اس نے ہاتھ بڑھایا اور (اس کی) کانچیں کاٹ ڈالیں۔
فَكَـيْفَ كَانَ عَذَابِىْ وَنُذُرِ (30)
پھر (دیکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا تھا۔
اِنَّـآ اَرْسَلْنَا عَلَيْـهِـمْ صَيْحَةً وَّّاحِدَةً فَكَانُـوْا كَهَشِيْـمِ الْمُحْتَظِرِ (31)
بے شک ہم نے ان پر ایک زور کی چیخ کا عذاب بھیجا پھر وہ ایسے ہو گئے جیسا کانٹو ں کی باڑ کا چورا۔
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلـذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِـرٍ (32)
اور البتہ ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لیے آسان کر دیا ہے پھر ہے کوئی سمجھنے والا۔
كَذَّبَتْ قَوْمُ لُـوْطٍ بِالنُّذُرِ (33)
قوم لوط نے بھی ڈرانے والوں کو جھٹلایا تھا۔
اِنَّـآ اَرْسَلْنَا عَلَيْـهِـمْ حَاصِبًا اِلَّآ اٰلَ لُوْطٍ ۖ نَّجَّيْنَاهُـمْ بِسَحَرٍ (34)
بے شک ہم نے ان پر پتھر برسائے سوائے لوط کے گھر والوں کے، ہم نے انہیں پچھلی رات نجات دی۔
نِّـعْمَةً مِّنْ عِنْدِنَا ۚ كَذٰلِكَ نَجْزِىْ مَنْ شَكَـرَ (35)
یہ ہماری طرف سے فضل ہے، جو شکر کرتا ہے ہم اسے ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں۔
وَلَقَدْ اَنْذَرَهُـمْ بَطْشَتَنَا فَتَمَارَوْا بِالنُّذُرِ (36)
اور وہ انہیں ہماری پکڑ سے ڈرا چکا تھا پس وہ ڈرانے میں شک کرنے لگے۔
وَلَقَدْ رَاوَدُوْهُ عَنْ ضَيْفِهٖ فَطَمَسْنَـآ اَعْيُنَـهُـمْ فَذُوْقُوْا عَذَابِىْ وَنُذُرِ (37)
اور البتہ اس سے اس کے مہمانوں کا مطالبہ کرنے لگے تو ہم نے ان کی آنکھیں مٹا دیں، پس (کہا) میرے عذاب اور میرے ڈرانے کا مزہ چکھو۔
وَلَقَدْ صَبَّحَهُـمْ بُكْـرَةً عَذَابٌ مُّسْتَقِرٌّ (38)
اور بے شک صبح کو ان پر ایک عذاب نہ ٹلنے والا آ پڑا۔
فَذُوْقُوْا عَذَابِىْ وَنُذُرِ (39)
پس میرے عذاب اور میرے ڈرانے کا مزہ چکھو۔
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلـذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِـرٍ (40)
اور البتہ ہم نے سمجھنے کے لیے قرآن کو آسان کر دیا ہے پھر ہے کوئی سمجھنے والا۔
وَلَقَدْ جَآءَ اٰلَ فِرْعَوْنَ النُّذُرُ (41)
اور البتہ فرعون کے خاندان کے پاس بھی ڈرانے والے آئے تھے۔
كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا كُلِّـهَا فَاَخَذْنَاهُـمْ اَخْذَ عَزِيْزٍ مُّقْتَدِرٍ (42)
انہوں نے ہماری سب نشانیوں کو جھٹلایا پھر ہم نے انہیں بڑی زبردست پکڑ سے پکڑا۔
اَكُفَّارُكُمْ خَيْـرٌ مِّنْ اُولٰٓئِكُمْ اَمْ لَكُم بَـرَآءَةٌ فِى الزُّبُرِ (43)
کیا تمہارے منکر ان لوگوں سے اچھے ہیں یا تمہارے لیے کتابوں میں نجات لکھی ہے۔
اَمْ يَقُوْلُوْنَ نَحْنُ جَـمِـيْعٌ مُّنْتَصِرٌ (44)
کیا وہ یہ کہتے ہیں کہ ہم زبردست جماعت ہیں۔
سَيُهْزَمُ الْجَمْعُ وَيُوَلُّوْنَ الـدُّبُـرَ (45)
عنقریب یہ جماعت بھی شکست کھائے گی اور پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے۔
بَلِ السَّاعَةُ مَوْعِدُهُـمْ وَالسَّاعَةُ اَدْهٰى وَاَمَرُّ (46)
بلکہ قیامت ان کے وعدے کا وقت ہے اور قیامت زیادہ دہشت ناک اور تلخ تر ہے۔
اِنَّ الْمُجْرِمِيْنَ فِىْ ضَلَالٍ وَّّسُعُرٍ (47)
بے شک مجرم گمراہی اور جنون میں ہیں۔
يَوْمَ يُسْحَبُوْنَ فِى النَّارِ عَلٰى وُجُوْهِهِـمْ ذُوْقُوْا مَسَّ سَقَرَ (48)
جس دن اپنے منہ کے بل دوزخ میں گھسیٹے جائیں گے (کہا جائے گا) آگ لگنے کا مزہ چکھو۔
اِنَّا كُلَّ شَىْءٍ خَلَقْنَاهُ بِقَدَرٍ (49)
بے شک ہم نے ہر چیز اندازے سے بنائی ہے۔
وَمَآ اَمْرُنَـآ اِلَّا وَاحِدَةٌ كَلَمْـحٍ بِالْبَصَرِ (50)
اور ہمارا حکم تو ایک ہی بات ہوتی ہے جیسا کہ پلک جھپکنا۔
وَلَقَدْ اَهْلَكْنَـآ اَشْيَاعَكُمْ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِـرٍ (51)
اور البتہ ہم تمہارے جیسوں کو غارت کر چکے ہیں پھر کیا کوئی سمجھنے والا ہے۔
وَكُلُّ شَىْءٍ فَعَلُوْهُ فِى الزُّبُرِ (52)
اور پھر جو کچھ بھی انہوں نے کیا ہے وہ اعمال ناموں میں موجود ہے۔
وَكُلُّ صَغِيْـرٍ وَّكَبِيْـرٍ مُّسْتَطَـرٌ (53)
اور ہر چھوٹا اور بڑا کام لکھا ہوا ہے۔
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ فِىْ جَنَّاتٍ وَّّنَهَرٍ (54)
بے شک پرہیزگار باغوں اور نہروں میں ہوں گے۔
فِىْ مَقْعَدِ صِدْقٍ عِنْدَ مَلِيْكٍ مُّقْتَدِرٍ (55)
عزت کے مقام میں قادر مطلق بادشاہ کے حضور میں۔
(55) سورۃ الرحمٰن (مدنی، آیات 78)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اَلرَّحْـمٰنُ (1)
رحمنٰ ہی نے۔
عَلَّمَ الْقُرْاٰنَ (2)
قرآن سکھایا۔
خَلَقَ الْاِنْسَانَ (3)
اس نے انسان کو پیدا کیا۔
عَلَّمَهُ الْبَيَانَ (4)
اسے بولنا سکھایا۔
اَلشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ (5)
سورج اور چاند ایک حساب سے چل رہے ہیں۔
وَالنَّجْمُ وَالشَّجَرُ يَسْجُدَانِ (6)
اور بیلیں اور درخت سجدہ کر رہے ہیں۔
وَالسَّمَآءَ رَفَـعَهَا وَوَضَعَ الْمِيْـزَانَ (7)
اور آسمان کو اسی نے بلند کر دیا اور ترازو قائم کی۔
اَلَّا تَطْغَوْا فِى الْمِيْـزَانِ (8)
تاکہ تم تولنے میں زیادتی نہ کرو۔
وَاَقِيْمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلَا تُخْسِرُوا الْمِيْـزَانَ (9)
اور انصاف سے تولو اور تول نہ گھٹاؤ۔
وَالْاَرْضَ وَضَعَهَا لِلْاَنَامِ (10)
اور اس نے خلقت کے لیے زمین کو بچھا دیا۔
فِـيْـهَا فَاكِهَةٌ وَّّالنَّخْلُ ذَاتُ الْاَكْمَامِ (11)
اس میں میوے اور غلافوں والی کھجوریں ہیں۔
وَالْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَالرَّيْحَانُ (12)
اور بھوسے دار اناج اور پھول خوشبو دار ہیں۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (13)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِ (14)
اس نے انسان کو ٹھیکری کی طرح بجتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا۔
وَخَلَقَ الْجَآنَّ مِنْ مَّارِجٍ مِّنْ نَّارٍ (15)
اور اس نے جنوں کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (16)
پھر تم (اے جن و انس) اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ وَرَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ (17)
وہ دونوں مشرقوں اور مغربوں کا مالک ہے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (18)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيَانِ (19)
اس نے دو سمندر ملا دیے جو باہم ملتے ہیں۔
بَيْنَـهُمَا بَـرْزَخٌ لَّا يَبْغِيَانِ (20)
ان دونوں میں پردہ ہے کہ وہ حد سے تجاوز نہیں کرسکتے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (21)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
يَخْرُجُ مِنْـهُمَا اللُّـؤْلُـؤُ وَالْمَرْجَانُ (22)
ان دونوں میں سے موتی اور مونگا نکلتا ہے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (23)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
وَلَـهُ الْجَوَارِ الْمُنْشَاٰتُ فِى الْبَحْرِ كَالْاَعْلَامِ (24)
اور سمندر میں پہا ڑوں جیسے کھڑے ہوئے جہاز اسی کے ہیں۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (25)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
كُلُّ مَنْ عَلَيْـهَا فَانٍ (26)
جو کوئی زمین پر ہے فنا ہوجانے والا ہے۔
وَيَبْقٰى وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلَالِ وَالْاِكْـرَامِ (27)
اور آپ کے پروردگار کی ذات باقی رہے گی جو بڑی شان اور عظمت والا ہے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (28)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
يَسْاَلُـهٝ مَنْ فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ كُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِىْ شَاْنٍ (29)
اس سے مانگتے ہیں جو آسمانوں اور زمین میں ہیں، ہر روز وہ ایک کام میں ہے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (30)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
سَنَفْرُغُ لَكُمْ اَيُّهَ الثَّقَلَانِ (31)
اے جن و انس ہم تمہارے لیے جلد ہی فارغ ہو جائیں گے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (32)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُـمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ فَانْفُذُوْا ۚ لَا تَنْفُذُوْنَ اِلَّا بِسُلْطَانٍ (33)
اے جنوں اور انسانوں کے گروہ! اگر تم آسمانوں اور زمین کی حدود سے باہر نکل سکتے ہو تو نکل جاؤ، تم بغیر زور کے نہ نکل سکو گے (اور وہ ہے نہیں)۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (34)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
يُـرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِّنْ نَّارٍ وَّنُحَاسٌ فَلَا تَنْتَصِرَانِ (35)
تم پر آگ کے شعلے اور دھواں چھوڑا جائے گا پھر تم بچ نہ سکو گے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (36)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
فَاِذَا انْشَقَّتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهَانِ (37)
پھر جب آسمان پھٹ جائے گا اور پھٹ کر گلابی تیل کی طرح سرخ ہو جائے گا۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (38)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُسْاَلُ عَنْ ذَنْبِهٓ ٖ اِنْـسٌ وَّلَا جَآنٌّ (39)
پس اس دن اپنے گناہ کی بات نہ کوئی انسان اور نہ کوئی جن پوچھا جائے گا۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (40)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
يُعْرَفُ الْمُجْرِمُوْنَ بِسِيْمَاهُـمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِىْ وَالْاَقْدَامِ (41)
مجرم اپنے چہرے کے نشان سے پہچانے جائیں گے پس پیشانی کے بالوں اور پاؤں سے پکڑے جائیں گے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (42)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
هٰذِهٖ جَهَنَّـمُ الَّتِىْ يُكَذِّبُ بِـهَا الْمُجْرِمُوْنَ (43)
یہی وہ دوزخ ہے جسے مجرم جھٹلاتے تھے۔
يَطُوْفُوْنَ بَيْنَـهَا وَبَيْنَ حَـمِيْـمٍ اٰنٍ (44)
گناہ گار جہنم میں اور کھولتے ہوئے پانی میں تڑپتے پھریں گے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (45)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّـتَانِ (46)
اور اس کے لیے جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرتا ہے دو باغ ہوں گے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (47)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
ذَوَاتَـآ اَفْنَانٍ (48)
جن میں بہت سی شاخیں ہوں گی۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (49)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
فِـيْهِمَا عَيْنَانِ تَجْرِيَانِ (50)
ان دونوں میں دو چشمے جاری ہوں گے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (51)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
فِـيْهِمَا مِنْ كُلِّ فَاكِهَةٍ زَوْجَانِ (52)
ان دونوں میں ہر میوہ کی دو قسمیں ہوں گی۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (53)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
مُتَّكِئِيْنَ عَلٰى فُرُشٍ بَطَـآئِنُهَا مِنْ اِسْتَبْـرَقٍ ۚ وَجَنَى الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ (54)
ایسے فرشوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے کہ جن کا استر مخملی ہوگا اور دونوں باغوں کا میوہ جھک رہا ہوگا۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (55)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
فِـيْهِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِۙ لَمْ يَطْمِثْـهُنَّ اِنْـسٌ قَبْلَـهُـمْ وَلَا جَآنٌّ (56)
ان میں نیچی نگاہوں والی عورتیں ہوں گی، نہ تو انہیں ان سے پہلے کسی انسان نے اور نہ کسی جن نے چھوا ہوگا۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (57)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
كَاَنَّهُنَّ الْيَاقُوْتُ وَالْمَرْجَانُ (58)
گویا کہ وہ یاقوت اور مونگا ہیں۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (59)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
هَلْ جَزَآءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ (60)
نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (61)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
وَمِنْ دُوْنِهِمَا جَنَّـتَانِ (62)
اور ان دو کے علاوہ اور دو باغ ہوں گے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (63)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
مُدْهَآمَّـتَانِ (64)
وہ دونوں بہت ہی سبز ہوں گے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (65)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
فِـيْهِمَا عَيْنَانِ نَضَّاخَتَانِ (66)
ان دونوں میں دو چشمے ابلتے ہوئے ہوں گے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (67)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
فِـيْهِمَا فَاكِهَةٌ وَّّنَخْلٌ وَّرُمَّانٌ (68)
ان دونوں میں میوے اور کھجوریں اور انار ہوں گے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (69)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
فِـيْهِنَّ خَيْـرَاتٌ حِسَانٌ (70)
ان میں نیک خوبصورت عورتیں ہوں گی۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (71)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
حُوْرٌ مَّقْصُوْرَاتٌ فِى الْخِيَامِ (72)
وہ حوریں جو خیموں میں بند ہوں گی۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (73)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
لَمْ يَطْمِثْـهُنَّ اِنْـسٌ قَبْلَـهُـمْ وَلَا جَآنٌّ (74)
نہ انہیں ان سے پہلے کسی انسان نے اور نہ کسی جن نے چھوا ہوگا۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (75)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
مُتَّكِئِيْنَ عَلٰى رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَّعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ (76)
قالینوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے جو سبز اور نہایت قیمتی نفیس ہوں گے۔
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ (77)
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
تَبَارَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِى الْجَلَالِ وَالْاِكْـرَامِ (78)
آپ کے رب کا نام با برکت ہے جو بڑی شان اور عظمت والا ہے۔
(56) سورۃ الواقعۃ (مکی، آیات 96)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اِذَا وَقَعَتِ الْوَاقِعَةُ (1)
جب واقع ہونے والی واقع ہو گی۔
لَيْسَ لِوَقْعَتِـهَا كَاذِبَةٌ (2)
جس کے واقع ہونے میں کچھ بھی جھوٹ نہیں۔
خَافِضَةٌ رَّافِعَةٌ (3)
پست کرنے والی اور بلند کرنے والی۔
اِذَا رُجَّتِ الْاَرْضُ رَجًّا (4)
جب کہ زمین بڑے زور سے ہلائی جائے گی۔
وَبُسَّتِ الْجِبَالُ بَسًّا (5)
اور پہاڑ ٹکڑے ٹکڑے ہو کر چورا ہو جائیں گے۔
فَكَانَتْ هَبَآءً مُّنْـبَثًّا (6)
سو وہ غبار ہو کر اڑتے پھریں گے۔
وَكُنْـتُـمْ اَزْوَاجًا ثَلَاثَةً (7)
اور (اس وقت) تمہاری تین جماعتیں ہو جائیں گی۔
فَاَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ مَآ اَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ (8)
پھر داہنے والے کیا خوب ہی ہیں داہنے والے۔
وَاَصْحَابُ الْمَشْاَمَةِ مَآ اَصْحَابُ الْمَشْاَمَةِ (9)
اور بائیں والے کیسے برے ہیں بائیں والے۔
وَالسَّابِقُوْنَ السَّابِقُوْنَ (10)
اور سب سے اول ایمان لانے والے سب سے اول داخل ہونے والے ہیں۔
اُولٰٓئِكَ الْمُقَرَّبُوْنَ (11)
وہ اللہ کے ساتھ خاص قرب رکھنے والے ہیں۔
فِىْ جَنَّاتِ النَّعِـيْمِ (12)
نعمت کے باغات ہوں گے۔
ثُلَّـةٌ مِّنَ الْاَوَّلِيْنَ (13)
پہلوں میں سے بہت سے۔
وَقَلِيْلٌ مِّنَ الْاٰخِرِيْنَ (14)
اور پچھلوں میں سے تھوڑے سے۔
عَلٰى سُرُرٍ مَّوْضُوْنَـةٍ (15)
تختوں پر جو جڑاؤ ہوں گے۔
مُّتَّكِئِيْنَ عَلَيْـهَا مُتَقَابِلِيْنَ (16)
آمنے سامنے تکیہ لگائے ہوئے بیٹھے ہوں گے۔
يَطُوْفُ عَلَيْـهِـمْ وِلْـدَانٌ مُّخَلَّـدُوْنَ (17)
ان کے پاس ایسے لڑکے جو ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے آمد و رفت کیا کریں گے۔
بِاَكْوَابٍ وَّاَبَارِيْقَ وَكَاْسٍ مِّنْ مَّعِيْنٍ (18)
آبخورے اور آفتابے اور ایسا جام شراب لے کر جو بہتی ہوئی شراب سے بھرا جائے گا۔
لَّا يُصَدَّعُوْنَ عَنْـهَا وَلَا يُنْزِفُـوْنَ (19)
نہ اس سے ان کو دردِ سر ہوگا اور نہ اس سے عقل میں فتور آئے گا۔
وَفَاكِهَةٍ مِّمَّا يَتَخَيَّـرُوْنَ (20)
اور میوے جنہیں وہ پسند کریں گے۔
وَلَحْمِ طَيْـرٍ مِّمَّا يَشْتَهُوْنَ (21)
اور پرندوں کا گوشت جو ان کو مرغوب ہوگا۔
وَحُوْرٌ عِيْنٌ (22)
اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں۔
كَاَمْثَالِ اللُّـؤْلُـؤِ الْمَكْـنُـوْنِ (23)
جیسے موتی کئی تہوں میں رکھے ہوئے ہوں۔
جَزَآءً بِمَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (24)
بدلے اس کے جو وہ کیا کرتے تھے۔
لَا يَسْـمَعُوْنَ فِيْـهَا لَغْوًا وَّلَا تَاْثِـيْمًا (25)
وہ وہاں کوئی لغو اور گناہ کی بات نہیں سنیں گے۔
اِلَّا قِيْلًا سَلَامًا سَلَامًا (26)
مگر سلام سلام کہنا۔
وَاَصْحَابُ الْيَمِيْنِ مَآ اَصْحَابُ الْيَمِيْنِ (27)
اور داہنے والے کیسے اچھے ہوں گے داہنے والے۔
فِى سِدْرٍ مَّخْضُودٍ (28)
وہ بے کانٹوں کی بیریوں میں ہوں گے۔
وَطَلْـحٍ مَّنْضُوْدٍ (29)
اور گتھے ہوئے کیلوں میں۔
وَظِلٍّ مَّمْدُوْدٍ (30)
اور لمبے سایوں میں۔
وَمَـآءٍ مَّسْكُـوْبٍ (31)
اور پانی کی آبشاروں میں۔
وَفَاكِهَـةٍ كَثِيْـرَةٍ (32)
اور با افراط میوں میں۔
لَّا مَقْطُوْعَةٍ وَّّلَا مَمْنُـوْعَةٍ (33)
جو نہ کبھی منقطع ہوں گے اور نہ ان میں روک ٹوک ہوگی۔
وَفُـرُشٍ مَّرْفُـوْعَةٍ (34)
اور اونچے فرشوں میں۔
اِنَّـآ اَنْـشَاْنَاهُنَّ اِنْـشَآءً (35)
بے شک ہم نے انہیں (حوروں کو) ایک عجیب انداز سے پیدا کیا ہے۔
فَجَعَلْنَاهُنَّ اَبْكَارًا (36)
پس ہم نے انہیں کنواریاں بنا دیا ہے۔
عُرُبًا اَتْـرَابًا (37)
دل لبھانے والی ہم عمر بنایا ہے۔
لِّاَصْحَابِ الْيَمِيْنِ (38)
داہنے والوں کے لیے۔
ثُلَّـةٌ مِّنَ الْاَوَّلِيْنَ (39)
بہت سے پہلوں میں سے ہوں گے۔
وَثُلَّـةٌ مِّنَ الْاٰخِرِيْنَ (40)
اور بہت سے پچھلوں میں سے۔
وَاَصْحَابُ الشِّمَالِ مَآ اَصْحَابُ الشِّمَالِ (41)
اور بائیں والے کیسے برے ہیں بائیں والے۔
فِىْ سَمُـوْمٍ وَّحَـمِـيْمٍ (42)
وہ لووں (آگ) اور کھولتے ہوئے پانی میں ہوں گے۔
وَظِلٍّ مِّنْ يَّحْمُوْمٍ (43)
اور سیاہ دھوئیں کے سائے میں۔
لَّا بَارِدٍ وَّلَا كَرِيْـمٍ (44)
جو نہ ٹھنڈا ہوگا اور نہ راحت بخش۔
اِنَّـهُـمْ كَانُـوْا قَبْلَ ذٰلِكَ مُتْـرَفِيْنَ (45)
بے شک وہ اس سے پہلے خوش حال تھے۔
وَكَانُـوْا يُصِرُّوْنَ عَلَى الْحِنْثِ الْعَظِيْـمِ (46)
اور بڑے گناہ (شرک) پر اصرار کیا کرتے تھے۔
وَكَانُـوْا يَقُوْلُوْنَ اَئِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَّعِظَامًا ءَاِنَّا لَمَبْعُوْثُوْنَ (47)
اور کہا کرتے تھے کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈیاں ہو جائیں گے تو کیا ہم پھر اٹھائے جائیں گے۔
اَوَاٰبَـآؤُنَا الْاَوَّلُوْنَ (48)
اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی۔
قُلْ اِنَّ الْاَوَّلِيْنَ وَالْاٰخِرِيْنَ (49)
کہہ دو بے شک پہلے بھی اور پچھلے بھی۔
لَمَجْمُوْعُوْنَ اِلٰى مِيْقَاتِ يَوْمٍ مَّعْلُوْمٍ (50)
ایک معین تاریخ کے وقت پر جمع کیے جائیں گے۔
ثُـمَّ اِنَّكُمْ اَ يُّهَا الضَّآلُّوْنَ الْمُكَذِّبُوْنَ (51)
پھر بے شک تمہیں اے گمراہو جھٹلانے والو۔
لَاٰكِلُوْنَ مِنْ شَجَرٍ مِّنْ زَقُّوْمٍ (52)
البتہ تھوہر کا درخت کھانا ہوگا۔
فَمَالِئُوْنَ مِنْـهَا الْبُطُوْنَ (53)
پھر اس سے پیٹ بھرنے ہوں گے۔
فَشَارِبُوْنَ عَلَيْهِ مِنَ الْحَـمِـيْمِ (54)
پھر اس پر کھولتا ہوا پانی پینا ہوگا۔
فَشَارِبُوْنَ شُرْبَ الْهِـيْمِ (55)
پھر پینا ہوگا پیاسے اونٹوں کا سا پینا۔
هٰذَا نُزُلُـهُـمْ يَوْمَ الدِّيْنِ (56)
قیامت کے دن یہ ان کی مہمانی ہو گی۔
نَحْنُ خَلَقْنَاكُمْ فَلَوْلَا تُصَدِّقُوْنَ (57)
ہم نے ہی تمہیں پیدا کیا ہے پس کیوں تم تصدیق نہیں کرتے۔
اَفَرَاَيْتُـمْ مَّا تُمْنُـوْنَ (58)
بھلا دیکھو (تو) (منی) جو تم ٹپکاتے ہو۔
اَاَنْتُـمْ تَخْلُقُوْنَهٝٓ اَمْ نَحْنُ الْخَالِقُوْنَ (59)
کیا تم اسے پیدا کرتے ہو یا ہم ہی پیدا کرنے والے ہیں۔
نَحْنُ قَدَّرْنَا بَيْنَكُمُ الْمَوْتَ وَمَا نَحْنُ بِمَسْبُوقِيْنَ (60)
ہم نے ہی تمہارے درمیان موت مقرر کر دی ہے اور ہم عاجز نہیں ہیں۔
عَلٰٓى اَنْ نُّبَدِّلَ اَمْثَالَكُمْ وَنُـنْشِئَكُمْ فِىْ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ (61)
اس بات سے کہ ہم تم جیسے لوگ بدل لائیں اور تمہیں ایسی صورت میں بنا کھڑا کریں جو تم نہیں جانتے۔
وَلَقَدْ عَلِمْتُمُ النَّشْاَةَ الْاُوْلٰى فَلَوْلَا تَذَكَّرُوْنَ (62)
اور تم پہلی پیدائش کو جان چکے ہو پھر کیوں تم غور نہیں کرتے۔
اَفَرَاَيْتُـمْ مَّا تَحْرُثُوْنَ (63)
بھلا دیکھو جو کچھ تم بوتے ہو۔
اَاَنْتُـمْ تَزْرَعُوْنَهٝٓ اَمْ نَحْنُ الزَّارِعُوْنَ (64)
کیا تم اسے اگاتے ہو یا ہم اگانے والے ہیں۔
لَوْ نَشَآءُ لَجَعَلْنَاهُ حُطَامًا فَظَلْتُـمْ تَفَكَّـهُوْنَ (65)
اگر ہم چاہیں تو اسے چورا چورا کر دیں پھر تم تعجب کرتے رہ جاؤ۔
اِنَّا لَمُغْرَمُوْنَ (66)
کہ بے شک ہم پر تو تاوان پڑ گیا۔
بَلْ نَحْنُ مَحْرُوْمُوْنَ (67)
بلکہ ہم بے نصیب ہو گئے۔
اَفَرَاَيْتُمُ الْمَآءَ الَّـذِىْ تَشْرَبُوْنَ (68)
بھلا دیکھو تو سہی وہ پانی جو تم پیتے ہو۔
اَاَنْـتُـمْ اَنْزَلْتُمُوْهُ مِنَ الْمُزْنِ اَمْ نَحْنُ الْمُنْزِلُوْنَ (69)
کیا تم نے اسے بادل سے اتارا ہے یا ہم اتارنے والے ہیں۔
لَوْ نَشَآءُ جَعَلْنَاهُ اُجَاجًا فَلَوْلَا تَشْكُـرُوْنَ (70)
اگر ہم چاہیں تو اسے کھاری کر دیں پس کیوں تم شکر نہیں کرتے۔
اَفَرَاَيْتُمُ النَّارَ الَّتِىْ تُوْرُوْنَ (71)
بھلا دیکھو تو سہی وہ آگ جو تم سلگاتے ہو۔
اَاَنْتُـمْ اَنْشَاْتُـمْ شَجَرَتَهَآ اَمْ نَحْنُ الْمُنْشِئُـوْنَ (72)
کیا تم نے اس کا درخت پیدا کیا ہے یا ہم پیدا کرنے والے ہیں۔
نَحْنُ جَعَلْنَاهَا تَذْكِـرَةً وَّّمَتَاعًا لِّلْمُقْوِيْنَ (73)
ہم نے اسے یادگار اور مسافروں کے لیے فائدہ کی چیز بنا دیا ہے۔
فَسَبِّـحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِـيْمِ (74)
پس اپنے رب کے نام کی تسبیح کر جو بڑا عظمت والا ہے۔
فَلَآ اُقْسِمُ بِمَوَاقِــعِ النُّجُوْمِ (75)
پھر میں تاروں کے ڈوبنے کی قسم کھاتا ہوں۔
وَاِنَّهٝ لَقَسَمٌ لَّوْ تَعْلَمُوْنَ عَظِـيْمٌ (76)
اور بے شک اگر سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے۔
اِنَّهٝ لَقُرْاٰنٌ كَرِيْـمٌ (77)
کہ بے شک یہ قرآن بڑی شان والا ہے۔
فِىْ كِتَابٍ مَّكْـنُـوْنٍ (78)
ایک پوشیدہ کتاب میں لکھا ہوا ہے۔
لَّا يَمَسُّهٝٓ اِلَّا الْمُطَهَّرُوْنَ (79)
جسے بغیر پاکو ں کے اور کوئی نہیں چھوتا۔
تَنْزِيْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعَالَمِيْنَ (80)
پروردگار عالم کی طرف سے نازل ہوا ہے۔
اَفَبِهٰذَا الْحَدِيْثِ اَنْـتُـمْ مُّدْهِنُـوْنَ (81)
سو کیا تم اس کلام کو سرسری بات سمجھتے ہو۔
وَتَجْعَلُوْنَ رِزْقَكُمْ اَنَّكُمْ تُكَـذِّبُوْنَ (82)
اور اپنا حصہ تم یہی لیتے ہو کہ اسے جھٹلاتے ہو۔
فَلَوْلَآ اِذَا بَلَغَتِ الْحُلْـقُوْمَ (83)
پھر کس لیے روح کو روک نہیں لیتے جب کہ وہ گلے تک آ جاتی ہے۔
وَاَنْتُـمْ حِيْنَئِذٍ تَنْظُرُوْنَ (84)
اور تم اس وقت دیکھا کرتے ہو۔
وَنَحْنُ اَقْرَبُ اِلَيْهِ مِنْكُمْ وَلٰكِنْ لَّا تُبْصِرُوْنَ (85)
اور تم سے زیادہ ہم اس کے قریب ہوتے ہیں لیکن تم نہیں دیکھتے۔
فَلَوْلَآ اِنْ كُنْـتُـمْ غَيْـرَ مَدِيْنِيْنَ (86)
پس اگر تمہارا حساب کتاب ہونے والا نہیں ہے۔
تَـرْجِعُوْنَهَآ اِنْ كُنْـتُـمْ صَادِقِيْنَ (87)
تو تم اس روح کو کیوں نہیں لوٹا دیتے اگر تم سچے ہو۔
فَاَمَّـآ اِنْ كَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِيْنَ (88)
پھر (جب قیامت آئے گی) اگر وہ مقربین میں سے ہے۔
فَرَوْحٌ وَّرَيْحَانٌ وَّّجَنَّتُ نَعِـيْمٍ (89)
تو (اس کے لیے) راحت اور خوشبو ہیں اور عیش کے باغ ہیں۔
وَاَمَّـآ اِنْ كَانَ مِنْ اَصْحَابِ الْيَمِيْنِ (90)
اور اگر وہ داہنے والوں میں سے ہے۔
فَسَلَامٌ لَّكَ مِنْ اَصْحَابِ الْيَمِيْنِ (91)
تو اے شخص تو جو داہنے والوں میں سے ہے تجھ پر سلام ہو۔
وَاَمَّـآ اِنْ كَانَ مِنَ الْمُكَـذِّبِيْنَ الضَّآلِّيْنَ (92)
اور اگر وہ جھٹلانے والے گمراہوں میں سے ہے۔
فَنُزُلٌ مِّنْ حَـمِـيْمٍ (93)
تو کھولتا ہوا پانی مہمانی ہے۔
وَتَصْلِيَةُ جَحِـيْمٍ (94)
اور دوزخ میں داخل ہونا ہے۔
اِنَّ هٰذَا لَـهُوَ حَقُّ الْيَقِيْنِ (95)
بے شک یہ تحقیقی یقینی بات ہے۔
فَسَبِّـحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِـيْمِ (96)
پس اپنے رب کے نام تسبیح کر جو بڑا عظمت والا ہے۔
(57) سورۃ الحدید (مدنی، آیات 29)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
سَبَّحَ لِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (1)
اللہ کی پاکیزگی بیان کرتے ہیں وہ جو آسمانوں اور زمین میں ہیں، اور وہ زبردست حکمت والا ہے۔
لَـهٝ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ يُحْيِىْ وَيُمِيْتُ ۖ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (2)
آسمانوں اور زمین کی بادشاہت اسی کے لیے ہے، وہ زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
هُوَ الْاَوَّلُ وَالْاٰخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ ۖ وَهُوَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِـيْمٌ (3)
وہی سب سے پہلا اور سب سے پچھلا اور ظاہر اور پوشیدہ ہے اور وہی ہر چیز کو جاننے والا ہے۔
هُوَ الَّـذِىْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ فِىْ سِتَّةِ اَيَّامٍ ثُـمَّ اسْتَوٰى عَلَى الْعَرْشِ ۚ يَعْلَمُ مَا يَلِجُ فِى الْاَرْضِ وَمَا يَخْرُجُ مِنْـهَا وَمَا يَنْزِلُ مِنَ السَّمَآءِ وَمَا يَعْرُجُ فِيْـهَا ۖ وَهُوَ مَعَكُمْ اَيْنَ مَا كُنْتُـمْ ۚ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْـرٌ (4)
وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں بنایا پھر وہ عرش پر قائم ہوا، وہ جانتا ہے جو چیز زمین میں داخل ہوتی ہے اور جو اس سے نکلتی ہے اور جو آسمان سے اترتی ہے اور جو اس میں اوپر چڑھتی ہے، اور وہ تمہارے ساتھ ہے جہاں کہیں تم ہو، اور اللہ اس کو جو تم کرتے ہو دیکھتا ہے۔
لَّـهٝ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ وَاِلَى اللّـٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ (5)
آسمانوں اور زمین کی حکومت اسی کے لیے ہے، اور سب امور اللہ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں۔
يُوْلِـجُ اللَّيْلَ فِى النَّـهَارِ وَيُوْلِــجُ النَّـهَارَ فِى اللَّيْلِ ۚ وَهُوَ عَلِـيْمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (6)
وہ رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے، اور وہ سینوں کے بھید خوب جانتا ہے۔
اٰمِنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ وَاَنْفِقُوْا مِمَّا جَعَلَكُمْ مُّسْتَخْلَفِيْنَ فِيْهِ ۖ فَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مِنْكُمْ وَاَنْفَقُوْا لَـهُـمْ اَجْرٌ كَبِيْـرٌ (7)
اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس میں سے خرچ کرو جس میں اس نے تمہیں پہلوں کا جانشین بنایا ہے، پس جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور انہوں نے خرچ کیا ان کے لیے بڑا اجر ہے۔
وَمَا لَكُمْ لَا تُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ ۙ وَالرَّسُوْلُ يَدْعُوْكُمْ لِتُؤْمِنُـوْا بِرَبِّكُمْ وَقَدْ اَخَذَ مِيْثَاقَكُمْ اِنْ كُنْـتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ (8)
اور تمہیں کیا ہوا جو اللہ پر ایمان نہیں لاتے، اور رسول تمہیں تمہارے رب پرایمان لانے کے لیے بلا رہا ہے اور تم سے عہد بھی لے چکا ہے اگر تم ایمان لانے والے ہو۔
هُوَ الَّـذِىْ يُنَزِّلُ عَلٰى عَبْدِهٓ ٖ اٰيَاتٍ بَيِّنَاتٍ لِّيُخْرِجَكُمْ مِّنَ الظُّلُمَاتِ اِلَى النُّوْرِ ۚ وَاِنَّ اللّـٰهَ بِكُمْ لَرَءُوْفٌ رَّحِـيْـمٌ (9)
وہی ہے جو اپنے بندے پر کھلی کھلی آیتیں نازل کر رہا ہے تاکہ تمہیں اندھیروں میں سے نکال کر روشنی میں لائے، اور بے شک اللہ تم پر بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
وَمَا لَكُمْ اَلَّا تُنْفِقُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَلِلّـٰهِ مِيْـرَاثُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ لَا يَسْتَوِىْ مِنْكُمْ مَّنْ اَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَقَاتَلَ ۚ اُولٰٓئِكَ اَعْظَمُ دَرَجَةً مِّنَ الَّـذِيْنَ اَنْفَقُوْا مِنْ بَعْدُ وَقَاتَلُوْا ۚ وَكُلًّا وَّعَدَ اللّـٰهُ الْحُسْنٰى ۚ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرٌ (10)
اور تمہیں کیا ہوگیا جو اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے حالانکہ آسمانوں اور زمین کا ورثہ تو اللہ ہی کے لیے ہے، تم میں سے اور کوئی اس کے برابر ہو نہیں سکتا جس نے فتح مکہ سے پہلے خرچ کیا اور جہاد کیا، یہ (لوگ) ہیں کہ اللہ کے نزدیک جن کا بڑا درجہ ان لوگوں پر ہے جنہوں نے بعد میں خرچ کیا اور جہاد کیا، اور اللہ نے ہر ایک سے نیک جزا کا وعدہ کیا ہے اور اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے۔
مَّنْ ذَا الَّـذِىْ يُقْرِضُ اللّـٰهَ قَرْضًا حَسَنًا فَيُضَاعِفَهٝ لَـهٝ وَلَـهٝٓ اَجْرٌ كَرِيْـمٌ (11)
ایسا کون ہے جو اللہ کو اچھا قرض دے پھر وہ اس کو ا س کے لیے دگنا کر دے اور اس کے لیے عمدہ بدلہ ہے۔
يَوْمَ تَـرَى الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ يَسْعٰى نُـوْرُهُـمْ بَيْنَ اَيْدِيْهِـمْ وَبِاَيْمَانِـهِـمْ بُشْرَاكُمُ الْيَوْمَ جَنَّاتٌ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِـيْمُ (12)
جس دن آپ ایماندار مردوں اور عورتوں کو دیکھیں گے کہ ان کا نور ان کے سامنے اور ان کے داہنے دوڑ رہا ہوگا (ان سے کہا جائے گا) تمہیں آج ایسے باغوں کی خوشخبری ہے کہ ان کے نیچے نہریں چلتی ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے، یہی وہ بڑی کامیابی ہے۔
يَوْمَ يَقُوْلُ الْمُنَافِقُوْنَ وَالْمُنَافِقَاتُ لِلَّـذِيْنَ اٰمَنُوا انْظُرُوْنَا نَقْتَبِسْ مِنْ نُّوْرِكُمْۚ قِيْلَ ارْجِعُوْا وَرَآءَكُمْ فَالْتَمِسُوْا نُـوْرًاۖ فَضُرِبَ بَيْنَـهُـمْ بِسُوْرٍ لَّـهٝ بَابٌ ؕ بَاطِنُهٝ فِيْهِ الرَّحْـمَةُ وَظَاهِرُهٝ مِنْ قِـبَلِـهِ الْعَذَابُ (13)
جس دن منافق مرد اور منافق عورتیں ان سے کہیں گے جو ایمان لائے ہیں کہ ہمارا انتظار کرو کہ ہم بھی تمہارے نور سے روشنی لے لیں، کہا جائے گا اپنے پیچھے لوٹ جاؤ پھر روشنی تلاش کرو، پس ان کے درمیان ایک دیوار کھڑی کر دی جائے گی، جس میں ایک دروازہ ہوگا اس کے اندر تو رحمت ہوگی اور اس کے باہر کی طرف عذاب ہوگا۔
يُنَادُوْنَـهُـمْ اَلَمْ نَكُنْ مَّعَكُمْ ۖ قَالُوْا بَلٰى وَلٰكِنَّكُمْ فَـتَنْـتُـمْ اَنْفُسَكُمْ وَتَـرَبَّصْتُـمْ وَارْتَبْتُـمْ وَغَرَّتْكُمُ الْاَمَانِىُّ حَتّـٰى جَآءَ اَمْرُ اللّـٰهِ وَغَرَّكُمْ بِاللّـٰهِ الْغَرُوْرُ (14)
وہ انہیں پکاریں گے کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے، وہ کہیں گے کیوں نہیں لیکن تم نے اپنے آپ کو فتنہ میں ڈالا اور راہ دیکھتے اور شک کرتے رہے اور تمہیں آرزوؤں نے دھوکہ دیا یہاں تک کہ اللہ کا حکم آپہنچا اور تمہیں اللہ کے بارے میں شیطان نے دھوکہ دیا۔
فَالْيَوْمَ لَا يُؤْخَذُ مِنْكُمْ فِدْيَةٌ وَّّلَا مِنَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ مَاْوَاكُمُ النَّارُ ۖ هِىَ مَوْلَاكُمْ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيْـرُ (15)
پس آج نہ تم سے کوئی تاوان لیا جائے گا اور نہ ان سے جنہوں نے انکار کیا تھا، تم سب کا ٹھکانا دوزخ ہے، وہی تمہارا رفیق ہے، اور بہت ہی بری جگہ ہے۔
اَلَمْ يَاْنِ لِلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَنْ تَخْشَعَ قُلُوْبُـهُـمْ لِـذِكْرِ اللّـٰهِ وَمَا نَزَلَ مِنَ الْحَقِّۙ وَلَا يَكُـوْنُـوْا كَالَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ مِنْ قَبْلُ فَطَالَ عَلَيْـهِـمُ الْاَمَدُ فَقَسَتْ قُلُوْبُـهُـمْ ۖ وَكَثِيْـرٌ مِّنْـهُـمْ فَاسِقُوْنَ (16)
کیا ایمان والوں کے لیے اس بات کا وقت نہیں آیا کہ ان کے دل اللہ کی نصیحت اور جو دین حق نازل ہوا ہے اس کے سامنے جھک جائیں، اور ان لوگوں کی طرح نہ ہوجائیں جنہیں ان سے پہلے کتاب (آسمانی) ملی تھی پھر ان پر مدت لمبی ہو گئی تو ان کے دل سخت ہو گئے، اور ان میں سے بہت سے نافرمان ہیں۔
اِعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ يُحْىِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِـهَا ۚ قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الْاٰيَاتِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ (17)
اور جان لو کہ اللہ ہی زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے، ہم نے تو تمہارے لیے کھول کھول کر نشانیاں بیان کر دی ہیں تاکہ تم سمجھو۔
اِنَّ الْمُصَّدِّقِيْنَ وَالْمُصَّدِّقَاتِ وَاَقْرَضُوا اللّـٰهَ قَرْضًا حَسَنًا يُّضَاعَفُ لَـهُـمْ وَلَـهُـمْ اَجْرٌ كَرِيْـمٌ (18)
بے شک خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں اور جنہوں نے اللہ کو اچھا قرض دیا ان کے لیے دگنا کیا جائے گا اور انہیں عمدہ بدلہ ملے گا۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرُسُلِـهٖ اُولٰٓئِكَ هُـمُ الصِّدِّيْقُوْنَ ۖ وَالشُّهَدَآءُ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ لَـهُـمْ اَجْرُهُـمْ وَنُـوْرُهُـمْ ۖ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَكَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ الْجَحِـيْمِ (19)
اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے وہی لوگ اپنے رب کے نزدیک صدیق اور شہید ہیں، ان کے لیے ان کا اجر اور ان کی روشنی ملے گی، اور جنہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا یہی لوگ دوزخی ہیں۔
اِعْلَمُوٓا اَنَّمَا الْحَيَاةُ الـدُّنْيَا لَعِبٌ وَّلَـهْوٌ وَّزِيْنَةٌ وَّّتَفَاخُـرٌ بَيْنَكُمْ وَتَكَاثُـرٌ فِى الْاَمْوَالِ وَالْاَوْلَادِ ۖ كَمَثَلِ غَيْثٍ اَعْجَبَ الْكُفَّارَ نَبَاتُهٝ ثُـمَّ يَهِيْجُ فَتَـرَاهُ مُصْفَرًّا ثُـمَّ يَكُـوْنُ حُطَامًا ۖ وَفِى الْاٰخِرَةِ عَذَابٌ شَدِيْدٌۙ وَّمَغْفِرَةٌ مِّنَ اللّـٰهِ وَرِضْوَانٌ ۚ وَمَا الْحَيَاةُ الـدُّنْيَآ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ (20)
جان لو کہ یہ دنیا کی زندگی محض کھیل اور تماشا اور زیبائش اور ایک دوسرے پر آپس میں فخر کرنا اور ایک دوسرے پر مال اور اولاد میں زیادتی چاہنا ہے، جیسے بارش کی حالت کہ اس کی سبزی نے کسانوں کو خوش کر دیا پھر وہ خشک ہو جاتی ہے تو تو اسے زرد شدہ دیکھتا ہے پھر وہ چورا چورا ہو جاتی ہے، اور آخرت میں سخت عذاب ہے، اور اللہ کی مغفرت اور اس کی خوشنودی ہے، اور دنیا کی زندگی سوائے دھوکے کے اسباب کے اور کیا ہے۔
سَابِقُـوٓا اِلٰى مَغْفِرَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا كَعَرْضِ السَّمَآءِ وَالْاَرْضِۙ اُعِدَّتْ لِلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرُسُلِـهٖ ۚ ذٰلِكَ فَضْلُ اللّـٰهِ يُؤْتِيْهِ مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَاللّـٰهُ ذُوالْفَضْلِ الْعَظِـيْمِ (21)
اپنے رب کی مغفرت کی طرف دوڑو اور جنت کی طرف جس کا عرض آسمان اور زمین کے عرض کے برابر ہے، ان کے لیے تیار کی گئی ہے جو اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے، یہ اللہ کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے دیتا ہے، اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔
مَآ اَصَابَ مِنْ مُّصِيْبَةٍ فِى الْاَرْضِ وَلَا فِىٓ اَنْفُسِكُمْ اِلَّا فِىْ كِتَابٍ مِّنْ قَبْلِ اَنْ نَّبْـرَاَهَا ۚ اِنَّ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرٌ (22)
جو کوئی مصیبت زمین پر یا خود تم پر پڑتی ہے وہ اس سے پیشتر کہ ہم اسے پیدا کریں کتاب میں لکھی ہوتی ہے، بے شک یہ اللہ کے نزدیک آسان بات ہے۔
لِّكَيْلَا تَاْسَوْا عَلٰى مَا فَاتَكُمْ وَلَا تَفْرَحُوْا بِمَآ اٰتَاكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ لَا يُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُوْرٍ (23)
تاکہ جو چیز تمہارے ہاتھ سے جاتی رہے اس پر رنج نہ کرو اور جو تمہیں دے اس پر اتراؤ نہیں، اور اللہ کسی اترانے والے شیخی خورے کو پسند نہیں کرتا۔
اَلَّـذِيْنَ يَبْخَلُوْنَ وَيَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ ۗ وَمَنْ يَّتَوَلَّ فَاِنَّ اللّـٰهَ هُوَ الْغَنِىُّ الْحَـمِيْدُ (24)
جو خود بھی بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بھی بخل کا حکم دیتے ہیں اور جو کوئی منہ موڑے تو اللہ بھی بے پروا خوبیوں والا ہے۔
لَقَدْ اَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَاَنْزَلْنَا مَعَهُـمُ الْكِتَابَ وَالْمِيْـزَانَ لِيَقُوْمَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ ۖ وَاَنْزَلْنَا الْحَدِيْدَ فِيْهِ بَاْسٌ شَدِيْدٌ وَّمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَلِيَعْلَمَ اللّـٰهُ مَنْ يَّنْصُرُهٝ وَرُسُلَـهٝ بِالْغَيْبِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ قَوِىٌّ عَزِيْزٌ (25)
البتہ ہم نے اپنے رسولوں کو نشانیاں دے کر بھیجا اور ان کے ہمراہ ہم نے کتاب اور ترازوئے (عدل) بھی بھیجی تاکہ لوگ انصاف کو قائم رکھیں، اور ہم نے لوہا بھی اتارا جس میں سخت جنگ کے سامان اور لوگوں کے فائدے بھی ہیں اور تاکہ اللہ معلوم کرے کہ کون اس کی اور اس کے رسولوں کی غائبانہ مدد کرتا ہے، بے شک اللہ بڑا زور آور غالب ہے۔
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا نُـوْحًا وَّاِبْـرَاهِـيْمَ وَجَعَلْنَا فِىْ ذُرِّيَّتِهِمَا النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ ۖ فَمِنْـهُـمْ مُّهْتَدٍ ۖ وَّكَثِيْـرٌ مِّنْـهُـمْ فَاسِقُوْنَ (26)
اور ہم نے نوح اور ابراھیم کو بھیجا تھا اور ہم نے ان دونوں کی اولاد میں نبوت اور کتاب رکھی تھی، پس بعض تو ان میں راہِ راست پر رہے، اور بہت سے ان میں سے نافرمان ہیں۔
ثُـمَّ قَفَّيْنَا عَلٰٓى اٰثَارِهِـمْ بِـرُسُلِنَا وَقَفَّيْنَا بِعِيْسَى ابْنِ مَرْيَـمَ وَاٰتَيْنَاهُ الْاِنْجِيْلَۙ وَجَعَلْنَا فِىْ قُلُوْبِ الَّـذِيْنَ اتَّبَعُوْهُ رَاْفَـةً وَّّرَحْـمَةً ؕ وَّرَهْبَانِيَّةً ِۨ ابْتَدَعُوْهَا مَا كَتَبْنَاهَا عَلَيْـهِـمْ اِلَّا ابْتِغَآءَ رِضْوَانِ اللّـٰهِ فَمَا رَعَوْهَا حَقَّ رِعَايَتِـهَا ۖ فَاٰتَيْنَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مِنْـهُـمْ اَجْرَهُـمْ ۖ وَكَثِيْـرٌ مِّنْـهُـمْ فَاسِقُوْنَ (27)
پھر اس کے بعد ہم نے اپنے اور رسول بھیجے اور عیسٰی ابن مریم کو بعد میں بھیجا اور اسے ہم نے انجیل دی، اور اس کے ماننے والوں کے دلوں میں ہم نے نرمی اور مہربانی رکھ دی، اور ترک دنیا جو انہوں نے خود ایجاد کی ہم نے وہ ان پرفرض نہیں کی تھی مگر انہوں نے رضائے الٰہی حاصل کرنے کے لیے ایسا کیا پس اسے نباہ نہ سکے جیسے نباہنا چاہیے تھا، تو ہم نے انہیں جو ان میں سے ایمان لائے ان کا اجر دے دیا، اور بہت سے تو ان میں بدکار ہی ہیں۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّـٰهَ وَاٰمِنُـوْا بِرَسُوْلِـهٖ يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ مِنْ رَّحْـمَـتِهٖ وَيَجْعَلْ لَّكُمْ نُـوْرًا تَمْشُوْنَ بِهٖ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۚ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِـيْـمٌ (28)
اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ وہ تمہیں اپنی رحمت سے دوہرا حصہ دے گا اور تمہیں ایسا نورعطا کرے گا تم اس کے ذریعہ سے چلو اور تمہیں معاف کر دے گا، اور اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
لِّئَلَّا يَعْلَمَ اَهْلُ الْكِتَابِ اَلَّا يَقْدِرُوْنَ عَلٰى شَىْءٍ مِّنْ فَضْلِ اللّـٰهِ ۙ وَاَنَّ الْفَضْلَ بِيَدِ اللّـٰهِ يُؤْتِيْهِ مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَاللّـٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِـيْمِ (29)
تاکہ اہلِ کتاب یہ نہ سمجھیں کہ (مسلمان) اللہ کے فضل میں سے کچھ بھی حاصل نہیں کر سکتے، اور یہ کہ فضل تو اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے جس کو چاہے دے، اور اللہ بڑا فضل کرنے والا ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(58) سورۃ المجادلۃ (مدنی، آیات 22)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
قَدْ سَـمِــعَ اللّـٰهُ قَوْلَ الَّتِىْ تُجَادِلُكَ فِىْ زَوْجِهَا وَتَشْتَكِىٓ اِلَى اللّـٰهِۖ وَاللّـٰهُ يَسْـمَعُ تَحَاوُرَكُمَا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ سَـمِيْـعٌ بَصِيْـرٌ (1)
بے شک اللہ نے اس عورت کی بات سن لی ہے جو آپ سے اپنے خاوند کے بارے میں جھگڑتی تھی اور اللہ کی جناب میں شکایت کرتی تھی، اور اللہ تم دونوں کی گفتگو سن رہا تھا، بے شک اللہ سب کچھ سننے والا دیکھنے والا ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يُظَاهِرُوْنَ مِنْكُمْ مِّنْ نِّسَآئِهِـمْ مَّا هُنَّ اُمَّهَاتِـهِـمْ ۖ اِنْ اُمَّهَاتُهُـمْ اِلَّا اللَّآئِىْ وَلَدْنَـهُـمْ ۚ وَاِنَّـهُـمْ لَيَقُوْلُوْنَ مُنْكَـرًا مِّنَ الْقَوْلِ وَزُوْرًا ۚ وَاِنَّ اللّـٰهَ لَعَفُوٌّ غَفُوْرٌ (2)
جو لوگ تم میں سے اپنی عورتوں سے ظہار کرتے ہیں وہ ان کی مائیں نہیں ہو جاتیں، ان کی مائیں تو وہی ہیں جنہوں نے انہیں جنا ہے، اور بےشک انہوں نے ایک بیہودہ اور جھوٹی بات منہ سے نکالی ہے اور بے شک اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ يُظَاهِرُوْنَ مِنْ نِّسَآئِهِـمْ ثُـمَّ يَعُوْدُوْنَ لِمَا قَالُوْا فَتَحْرِيْـرُ رَقَبَةٍ مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّتَمَآسَّا ۚ ذٰلِكُمْ تُوْعَظُوْنَ بِهٖ ۚ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرٌ (3)
اور جو لوگ اپنی بیویوں سے ظہار کرتے ہیں پھر اس کہی ہوئی بات سے پھرنا چاہیں تو ایک دوسرے کو ہاتھ لگانے سے پہلے ایک غلام آزاد کر دیں، یہ اس لیے کہ اس سے تمہیں نصیحت ہو، اور اللہ جو کچھ تم کرتے ہو اس کی خبر رکھتا ہے۔
فَمَنْ لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ مِنْ قَبْلِ اَنْ يَّتَمَآسَّا ۖ فَمَنْ لَّمْ يَسْتَطِعْ فَاِطْعَامُ سِتِّيْنَ مِسْكِـيْنًا ۚ ذٰلِكَ لِتُؤْمِنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرَسُوْلِهٖ ۚ وَتِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۗ وَلِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ (4)
پس جو شخص نہ پائے تو دو مہینے کے لگاتار روزے رکھے اس سے پہلے کہ ایک دوسرے کو چھوئیں، پس جو کوئی ایسا نہ کر سکے تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے، یہ ا س لیے کہ تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور یہ اللہ کی حدیں ہیں اور منکروں کے لیے دردناک عذاب ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يُحَآدُّوْنَ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ كُبِتُوْا كَمَا كُبِتَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ ۚ وَقَدْ اَنْزَلْنَآ اٰيَاتٍ بَيِّنَاتٍ ۚ وَلِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ (5)
بے شک جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ ذلیل کیے جائیں گے جس طرح ذلیل کیے گئے وہ لوگ جو ان سے پہلے تھے، اور ہم نے تو صاف صاف آیتیں نازل کر دی ہیں اور منکروں کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔
يَوْمَ يَبْعَثُهُـمُ اللّـٰهُ جَـمِيْعًا فَيُنَبِّئُـهُـمْ بِمَا عَمِلُوٓا ۚ اَحْصَاهُ اللّـٰهُ وَنَسُوْهُ ۚ وَاللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدٌ (6)
جس دن ان سب کو اللہ قبروں سے اٹھائے گا پھر ان کو بتائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے، جس کو اللہ نے یاد رکھا ہے اور وہ بھول گئے ہیں، اور اللہ کے سامنے ہر چیز موجود ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اَنَّ اللّـٰهَ يَعْلَمُ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۖ مَا يَكُـوْنُ مِنْ نَّجْوٰى ثَلَاثَةٍ اِلَّا هُوَ رَابِعُهُـمْ وَلَا خَمْسَةٍ اِلَّا هُوَ سَادِسُهُـمْ وَلَآ اَدْنٰى مِنْ ذٰلِكَ وَلَآ اَكْثَرَ اِلَّا هُوَ مَعَهُـمْ اَيْنَ مَا كَانُـوْا ۖ ثُـمَّ يُنَبِّئُـهُـمْ بِمَا عَمِلُوْا يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِـيْمٌ (7)
کیا آپ نے نہیں دیکھا اللہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، (یہاں تک) کہ جو کوئی مشورہ تین آدمیوں میں ہوتا ہے تو وہ چوتھا ہوتا ہے اور جو پانچ میں ہوتا ہے تو وہ چھٹا ہوتا ہے اور خواہ اس سے کم کی سرگوشی ہو یا زیادہ کی مگر وہ ہر جگہ ان کے ساتھ ہوتا ہے، پھر انہیں قیامت کے دن بتائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے، بے شک اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ نُهُـوْا عَنِ النَّجْوٰى ثُـمَّ يَعُوْدُوْنَ لِمَا نُهُوْا عَنْهُ وَيَتَنَاجَوْنَ بِالْاِثْـمِ وَالْعُدْوَانِ وَمَعْصِيَتِ الرَّسُوْلِۖ وَاِذَا جَآءُوْكَ حَيَّوْكَ بِمَا لَمْ يُحَيِّكَ بِهِ اللَّهُۙ وَيَقُوْلُوْنَ فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ لَوْلَا يُعَذِّبُنَا اللّـٰهُ بِمَا نَقُوْلُ ۚ حَسْبُـهُـمْ جَهَنَّـمُ يَصْلَوْنَـهَا ۖ فَبِئْسَ الْمَصِيْـرُ (8)
کیا آپ نے ان کو نہیں دیکھا جو سرگوشی کرنے سے روکے گئے تھے پھر وہ اسی بات کی طرف لوٹتے ہیں جس سے انہیں روکا گیا تھا اور گناہ اور سرکشی اور رسول کی نافرمانی کی سرگوشی کرتے ہیں، اور جب وہ آپ کے پاس آتے ہیں تو آپ کو ایسے لفظوں سے سلام کرتے ہیں جن سے اللہ نے آپ کو سلام نہیں دیا، اور اپنے دلوں میں کہتے ہیں کہ ہمیں اللہ اس پر کیوں عذاب نہیں دیتا جو ہم کہہ رہے ہیں، ان کے لیے دوزخ کافی ہے وہ اس میں داخل ہوں گے، پس وہ کیا ہی برا ٹھکانہ ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا تَنَاجَيْتُـمْ فَلَا تَتَنَاجَوْا بِالْاِثْـمِ وَالْعُدْوَانِ وَمَعْصِيَتِ الرَّسُوْلِ وَتَنَاجَوْا بِالْبِـرِّ وَالتَّقْوٰى ۖ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ الَّـذِىٓ اِلَيْهِ تُحْشَرُوْنَ (9)
اے ایمان والو! جب تم آپس میں سرگوشی کرو تو گناہ اور سرکشی اور رسول کی نافرمانی کی سرگوشی نہ کرو اور نیکی اور پرہیز گاری کی سرگوشی کرو، اور اللہ سے ڈرو جس کی طرف تم جمع کیے جاؤ گے۔
اِنَّمَا النَّجْوٰى مِنَ الشَّيْطَانِ لِيَحْزُنَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَلَيْسَ بِضَآرِّهِـمْ شَيْئًا اِلَّا بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۚ وَعَلَى اللّـٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُـوْنَ (10)
(یہ) سرگوشی تو صرف شیطانی بات ہے تاکہ ایمان داروں کو غمناک کر دے حالانکہ بغیر حکم اللہ کے کچھ بھی ضرر نہیں دے سکتی، اور ایمان والے تو اللہ ہی پربھروسہ رکھتے ہیں۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا قِيْلَ لَكُمْ تَفَسَّحُوْا فِى الْمَجَالِسِ فَافْسَحُوْا يَفْسَحِ اللّـٰهُ لَكُمْ ۖ وَاِذَا قِيْلَ انْشُزُوْا فَانْشُزُوْا يَرْفَعِ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مِنْكُمْۙ وَالَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ ۚ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرٌ (11)
اے ایمان والو! جب تمہیں مجلسوں میں کھل کر بیٹھنے کو کہا جائے تو کھل کر بیٹھو اللہ تمیں فراخی دے گا، اور جب کہا جائے کہ اٹھ جاؤ تو اٹھ جاؤ، تم میں سے اللہ ایمان داروں کے اور ان کے جنہیں علم دیا گیا ہے درجے بلند کرے گا، اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے خبردار ہے۔

يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا نَاجَيْتُـمُ الرَّسُوْلَ فَقَدِّمُوْا بَيْنَ يَدَىْ نَجْوَاكُمْ صَدَقَةً ۚ ذٰلِكَ خَيْـرٌ لَّكُمْ وَاَطْهَرُ ۚ فَاِنْ لَّمْ تَجِدُوْا فَاِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِـيْـمٌ (12)
اے ایمان والو! جب تم رسول سے سرگوشی کرو تو اپنی سرگوشی سے پہلے صدقہ دے لیا کرو، یہ تمہارے لیے بہتر اور زیادہ پاکیزہ بات ہے، پس اگر نہ پاؤ تو اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
اَاَشْفَقْتُـمْ اَنْ تُقَدِّمُوْا بَيْنَ يَدَىْ نَجْوَاكُمْ صَدَقَاتٍ ۚ فَاِذْ لَمْ تَفْعَلُوْا وَتَابَ اللّـٰهُ عَلَيْكُمْ فَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَ وَاَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهُ ۚ وَاللّـٰهُ خَبِيْـرٌ بِمَا تَعْمَلُوْنَ (13)
کیا تم اپنی سرگوشی سے پہلے صدقہ دینے سے ڈر گئے، پھر جب تم نے نہ کیا اور اللہ نے تمہیں معاف بھی کر دیا تو (بس) نماز ادا کرو اور زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو، اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے خبردار ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ تَوَلَّوْا قَوْمًا غَضِبَ اللّـٰهُ عَلَيْهِمؕ مَّا هُـمْ مِّنْكُمْ وَلَا مِنْهُمْۙ وَيَحْلِفُوْنَ عَلَى الْكَذِبِ وَهُـمْ يَعْلَمُوْنَ (14)
کیا آپ نے ان کو نہیں دیکھا جنہوں نے اس قوم سے دوستی رکھی ہے جن پر اللہ کا غضب ہے، نہ وہ تم میں سے ہیں اور نہ ان میں سے، اور وہ جان بوجھ کر جھوٹ پر قسمیں کھاتے ہیں۔
اَعَدَّ اللّـٰهُ لَـهُـمْ عَذَابًا شَدِيْدًا ۖ اِنَّـهُـمْ سَآءَ مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (15)
اللہ نے ان کے لیے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے، بے شک وہ بہت ہی برا ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں۔
اِتَّخَذُوٓا اَيْمَانَـهُـمْ جُنَّةً فَصَدُّوْا عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَلَـهُـمْ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ (16)
انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا لیا ہے، پس وہ (لوگوں کو) اللہ کی راہ سے روکتے ہیں تو ان کے لیے ذلیل کرنے والاعذآب ہے۔
لَّنْ تُغْنِىَ عَنْـهُـمْ اَمْوَالُـهُـمْ وَلَآ اَوْلَادُهُـمْ مِّنَ اللّـٰهِ شَيْئًا ۚ اُولٰئِكَ اَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (17)
اللہ کے مقابلہ میں نہ تو ان کے مال ہی کچھ کام آئیں گے اور نہ ان کی اولاد کچھ کام آئے گی، یہ دوزخی لوگ ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔
يَوْمَ يَبْعَثُهُـمُ اللّـٰهُ جَـمِيْعًا فَيَحْلِفُوْنَ لَـهٝ كَمَا يَحْلِفُوْنَ لَكُمْ ۖ وَيَحْسَبُوْنَ اَنَّـهُـمْ عَلٰى شَىْءٍ ۚ اَلَآ اِنَّـهُـمْ هُـمُ الْكَاذِبُوْنَ (18)
جس دن اللہ ان سب کو قبروں سے اٹھائے گا تو اس کے سامنے بھی ایسی ہی قسمیں کھائیں گے جیسی کہ تمہارے سامنے کھاتے ہیں، اور سمجھ رہے ہیں کہ ہم رستے پر ہیں، خبردار بے شک وہی جھوٹے ہیں۔
اِسْتَحْوَذَ عَلَيْـهِـمُ الشَّيْطَانُ فَاَنْسَاهُـمْ ذِكْـرَ اللّـٰهِ ۚ اُولٰئِكَ حِزْبُ الشَّيْطَانِ ۚ اَلَآ اِنَّ حِزْبَ الشَّيْطَانِ هُـمُ الْخَاسِرُوْنَ (19)
ان پر شیطان نے غلبہ پا لیا ہے پس اس نے انہیں اللہ کا ذکر بھلا دیا ہے، یہی شیطان کا گروہ ہے، خبردار بے شک شیطان کا گروہ ہی نقصان اٹھانے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يُحَآدُّوْنَ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ اُولٰئِكَ فِى الْاَذَلِّيْنَ (20)
بے شک جو لوگ اللہ اوراس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں یہی لوگ ذلیلوں میں ہیں۔
كَتَبَ اللّـٰهُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَا وَرُسُلِىْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ قَوِىٌّ عَزِيْزٌ (21)
اللہ نے لکھ دیا ہے کہ میں اور میرے رسول ہی غالب رہیں گے، بے شک اللہ زور آور زبردست ہے۔
لَّا تَجِدُ قَوْمًا يُّؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ يُوَآدُّوْنَ مَنْ حَآدَّ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ وَلَوْ كَانُـوٓا اٰبَآءَهُـمْ اَوْ اَبْنَآءَهُـمْ اَوْ اِخْوَانَـهُـمْ اَوْ عَشِيْـرَتَـهُـمْ ۚ اُولٰٓئِكَ كَتَبَ فِىْ قُلُوْبِهِـمُ الْاِيْمَانَ وَاَيَّدَهُـمْ بِـرُوْحٍ مِّنْهُ ۖ وَيُدْخِلُـهُـمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ رَضِىَ اللّـٰهُ عَنْـهُـمْ وَرَضُوْا عَنْهُ ۚ اُولٰٓئِكَ حِزْبُ اللّـٰهِ ۚ اَلَآ اِنَّ حِزْبَ اللّـٰهِ هُـمُ الْمُفْلِحُوْنَ (22)
آپ ایسی کوئی قوم نہ پائیں گے جو اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتی ہو اور ان لوگو ں سے بھی دوستی رکھتے ہوں جو اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں گو کہ وہ ان کے باپ یا بیٹے یا بھائی یا کنبے کے لوگ ہی کیوں نہ ہوں، یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں میں اللہ نے ایمان لکھ دیا ہے اور ان کو اپنے فیض سے قوت دی ہے، اور وہ انہیں بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے، اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اس سے راضی ہوئے، یہی اللہ کا گروہ ہے، خبردار بے شک اللہ کا گروہ ہی کامیاب ہونے والا ہے۔
(59) سورۃ الحشر (مدنی، آیات 24)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
سَبَّحَ لِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (1)
جو مخلوقات آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے اللہ کی تسبیح کرتی ہے، اور وہی غالب حکمت والا ہے۔
هُوَ الَّـذِىٓ اَخْرَجَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ اَهْلِ الْكِتَابِ مِنْ دِيَارِهِـمْ لِاَوَّلِ الْحَشْرِ ۚ مَا ظَنَنْـتُـمْ اَنْ يَّخْرُجُوْا ۖ وَظَنُّـوٓا اَنَّـهُـمْ مَّانِعَتُهُـمْ حُصُوْنُـهُـمْ مِّنَ اللّـٰهِ فَاَتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ حَيْثُ لَمْ يَحْتَسِبُوْا ۖ وَقَذَفَ فِىْ قُلُوْبِهِـمُ الرُّعْبَ ۚ يُخْرِبُوْنَ بُيُوْتَـهُـمْ بِاَيْدِيْهِـمْ وَاَيْدِى الْمُؤْمِنِيْنَ فَاعْتَبِـرُوْا يَآ اُولِى الْاَبْصَارِ (2)
وہی ہے جس نے اہلِ کتاب کے کافروں کو ان کے گھروں سے پہلا لشکر جمع کرنے کے وقت نکال دیا، حالانکہ تمہیں ان کے نکلنے کا گمان بھی نہ تھا، اور وہ یہی سمجھ رہے تھے کہ ان کے قلعے انہیں اللہ سے بچا لیں گے پھر اللہ کا عذاب ان پر وہاں سے آیا کہ جہاں کا ان کو گمان بھی نہ تھا، اور ان کے دلوں میں ہیبت ڈال دی، کہ اپنے گھروں کو خود اپنے اور مسلمانوں کے ہاتھوں سے اجاڑنے لگے، پس اے آنکھوں والو عبرت حاصل کرو۔
وَلَوْلَآ اَنْ كَتَبَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمُ الْجَلَآءَ لَعَذَّبَـهُـمْ فِى الـدُّنْيَا ۖ وَلَـهُـمْ فِى الْاٰخِرَةِ عَذَابُ النَّارِ (3)
اور اگر اللہ نے ان کے لیے دیس نکالا (جلا وطنی) نہ لکھ دیا ہوتا تو انہیں دنیا ہی میں سزا دیتا، اور آخرت میں تو ان کے لیے آگ کا عذاب ہے۔
ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ شَاقُّوا اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ ۖ وَمَنْ يُّشَآقِّ اللّـٰهَ فَاِنَّ اللّـٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ (4)
یہ اس لیے کہ انہوں نے اللہ اوراس کے رسول کی مخالفت کی، اور جو اللہ کی مخالفت کرے تو بے شک اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔
مَا قَطَعْتُـمْ مِّنْ لِّيْنَةٍ اَوْ تَـرَكْـتُمُوْهَا قَآئِمَةً عَلٰٓى اُصُوْلِـهَا فَبِاِذْنِ اللّـٰهِ وَلِيُخْزِىَ الْفَاسِقِيْنَ (5)
(مسلمانو!) تم نے جو کھجور کا پیڑ کاٹ ڈالا یا اس کو اس کی جڑوں پر کھڑا رہنے دیا یہ سب اللہ کے حکم سے ہوا اور تاکہ وہ نافرمانوں کو ذلیل کرے۔
وَمَآ اَفَـآءَ اللّـٰهُ عَلٰٓى رَسُوْلِـهٖ مِنْـهُـمْ فَمَآ اَوْجَفْتُـمْ عَلَيْهِ مِنْ خَيْلٍ وَّّلَا رِكَابٍ وَّلٰكِنَّ اللّـٰهَ يُسَلِّطُ رُسُلَـهٝ عَلٰى مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَاللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (6)
اور جو کچھ اللہ نے اپنے رسول کو ان سے مفت دلا دیا سو تم نے اس پر گھوڑے نہیں دوڑائے اور نہ اونٹ لیکن اللہ اپنے رسولوں کو غالب کر دیتا ہے جس پر چاہے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
مَّآ اَفَـآءَ اللّـٰهُ عَلٰى رَسُوْلِـهٖ مِنْ اَهْلِ الْقُرٰى فَلِلّـٰـهِ وَلِلرَّسُوْلِ وَلِـذِى الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنِ وَابْنِ السَّبِيْلِ ۙكَىْ لَا يَكُـوْنَ دُوْلَـةً بَيْنَ الْاَغْنِيَآءِ مِنْكُمْ ۚ وَمَآ اٰتَاكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوْا ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ (7)
جو مال اللہ نے اپنے رسول کو دیہات والوں سے مفت دلایا سو وہ اللہ اور رسول اور قرابت والوں اور یتمیموں اور مسکینوں اور مسافروں کے لیے ہے، تاکہ وہ تمہارے دولت مندوں میں نہ پھرتا رہے، اور جو کچھ تمہیں رسول دے اسے لے لو اور جس سے منع کرے اس سے باز رہو، اور اللہ سے ڈرو بے شک اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔
لِلْفُقَرَآءِ الْمُهَاجِرِيْنَ الَّـذِيْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِيَارِهِـمْ وَاَمْوَالِـهِـمْ يَبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّـٰهِ وَرِضْوَانًا وَّيَنْصُرُوْنَ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ ۚ اُولٰٓئِكَ هُـمُ الصَّادِقُوْنَ (8)
وہ مال وطن چھوڑنے والے مفلسوں کے لیے بھی ہے جو اپنے گھروں اور مالوں سے نکالے گئے (وہ) اللہ کا فضل اس کی رضامندی چاہتے ہیں اور وہ اللہ اور اس کے رسول کی مدد کرتے ہیں، یہی سچے (مسلمان) ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ تَبَوَّءُوا الـدَّارَ وَالْاِيْمَانَ مِنْ قَبْلِـهِـمْ يُحِبُّوْنَ مَنْ هَاجَرَ اِلَيْـهِـمْ وَلَا يَجِدُوْنَ فِىْ صُدُوْرِهِـمْ حَاجَةً مِّمَّآ اُوْتُوْا وَيُؤْثِرُوْنَ عَلٰٓى اَنْفُسِهِـمْ وَلَوْ كَانَ بِـهِـمْ خَصَاصَةٌ ۚ وَمَنْ يُّوْقَ شُحَّ نَفْسِهٖ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُفْلِحُوْنَ (9)
اور وہ (مال) ان کے لیے بھی ہے کہ جنہوں نے ان سے پہلے (مدینہ میں) گھر اور ایمان حاصل کر رکھا ہے، جو ان کے پاس وطن چھوڑ کر آتا ہے اس سے محبت کرتے ہیں، اور اپنے سینوں میں اس کی نسبت کوئی خلش نہیں پاتے جو مہاجرین کو دیا جائے، اور وہ اپنی جانوں پر ترجیح دیتے ہیں اگرچہ ان پر فاقہ ہو، اور جو اپنے نفس کے لالچ سے بچایا جائے پس وہی لوگ کامیاب ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ جَآءُوْا مِنْ بَعْدِهِـمْ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِاِخْوَانِنَا الَّـذِيْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِيْمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِىْ قُلُوْبِنَا غِلًّا لِّلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا رَبَّنَآ اِنَّكَ رَءُوْفٌ رَّحِـيْـمٌ (10)
اور ان کے لیے بھی جو مہاجرین کے بعد آئے (اور) دعا مانگا کرتے ہیں کہ اے ہمارے رب! ہمیں اور ہمارےان بھائیوں کو بخش دے جو ہم سے پہلے ایمان لائے ہیں اور ہمارے دلوں میں ایمانداروں کی طرف سے کینہ قائم نہ ہونے پائے، اے ہمارے رب! بے شک تو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ نَافَقُوْا يَقُوْلُوْنَ لِاِخْوَانِهِـمُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ اَهْلِ الْكِتَابِ لَئِنْ اُخْرِجْتُـمْ لَنَخْرُجَنَّ مَعَكُمْ وَلَا نُطِيْعُ فِيْكُمْ اَحَدًا اَبَدًاۙ وَّاِنْ قُوْتِلْتُـمْ لَنَنْصُرَنَّكُمْ ؕ وَاللّـٰهُ يَشْهَدُ اِنَّـهُـمْ لَكَاذِبُوْنَ (11)
کیا آپ نے منافقوں کو نہیں دیکھا جو اپنے اہل کتاب کے کافر بھائیوں سے کہتے ہیں کہ اگر تم نکالے گئے تو ضرور ہم بھی تمہارے ساتھ نکلیں گے اور تمہارے معاملہ میں کبھی کسی کی بات نہ مانیں گے، اور اگر تم سے لڑائی ہوگی تو ہم تمہاری مدد کریں گے، اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ وہ سراسر جھوٹے ہیں۔
لَئِنْ اُخْرِجُوْا لَا يَخْرُجُوْنَ مَعَهُـمْۚ وَلَئِنْ قُوْتِلُوْا لَا يَنْصُرُوْنَـهُـمْۚ وَلَئِنْ نَّصَرُوْهُـمْ لَيُوَلُّنَّ الْاَدْبَارَۚ ثُـمَّ لَا يُنْصَرُوْنَ (12)
اگر وہ نکالے گئے تو یہ ان کے ساتھ نہ نکلیں گے، اور اگر ان سے لڑائی ہوئی تو یہ ان کی مدد بھی نہ کریں گے، اور اگر ان کی مدد کریں گے تو پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے، پھر ان کو مدد نہ دی جائے گی۔
لَاَنْتُـمْ اَشَدُّ رَهْبَةً فِىْ صُدُوْرِهِـمْ مِّنَ اللّـٰهِ ۚ ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ قَوْمٌ لَّا يَفْقَهُوْنَ (13)
البتہ تمہارا خوف ان کے دلوں میں اللہ (کے خوف) سے زیادہ ہے، یہ اس لیے کہ وہ لوگ سمجھتے نہیں۔
لَا يُقَاتِلُوْنَكُمْ جَـمِيْعًا اِلَّا فِىْ قُرًى مُّحَصَّنَةٍ اَوْ مِنْ وَّّرَآءِ جُدُرٍ ۚ بَاْسُهُـمْ بَيْنَـهُـمْ شَدِيْدٌ ۚ تَحْسَبُـهُـمْ جَـمِيْعًا وَّقُلُوْبُـهُـمْ شَتّـٰى ۚ ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ قَوْمٌ لَّا يَعْقِلُوْنَ (14)
وہ تم سے سب مل کر بھی نہیں لڑ سکتے مگر محفوظ بستیوں میں یا دیواروں کی آڑ میں، ان کی لڑائی تو آپس میں سخت ہے، آپ ان کو متفق سمجھتے ہیں حالانکہ ان کے دل الگ الگ ہیں، یہ اس لیے کہ وہ لوگ عقل نہیں رکھتے۔
كَمَثَلِ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ قَرِيْبًا ذَاقُوْا وَبَالَ اَمْرِهِـمْۚ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ (15)
ان کا حال تو پہلوں جیسا ہے کہ جنہوں نے ابھی اپنے کام کی سزا پائی ہے، اور ان کے لیے (آخرت میں) دردناک عذاب ہے۔
كَمَثَلِ الشَّيْطَانِ اِذْ قَالَ لِلْاِنْسَانِ اكْفُرْۚ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ اِنِّـىْ بَرِىٓءٌ مِّنْكَ اِنِّـىٓ اَخَافُ اللّـٰهَ رَبَّ الْعَالَمِيْنَ (16)
(اور) مثال شیطان کی سی ہے کہ وہ آدمی سے کہتا ہے کہ تو منکر ہوجا، پھر جب وہ منکر ہو جاتا ہے تو کہتا ہے بے شک میں تم سے بری ہوں کیونکہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں جو سارے جہاں کا رب ہے۔
فَكَانَ عَاقِبَتَـهُمَآ اَنَّـهُمَا فِى النَّارِ خَالِـدَيْنِ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ جَزَآءُ الظَّالِمِيْنَ (17)
پس ان دونوں کا انجام یہ ہوا ہے کہ وہ دونوں دوزخ میں ہوں گے اس میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی ظالموں کی سزا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّـٰهَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ ۖ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ خَبِيْـرٌ بِمَا تَعْمَلُوْنَ (18)
اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور ہر شخص کو دیکھنا چاہیے کہ اس نے کل کے لیے کیا آگے بھیجا ہے، اور اللہ سے ڈرو، کیونکہ اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے۔
وَلَا تَكُـوْنُـوْا كَالَّـذِيْنَ نَسُوا اللّـٰهَ فَاَنْسَاهُـمْ اَنْفُسَهُـمْ ۚ اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْفَاسِقُوْنَ (19)
اور ان کی طرح نہ ہوں جنہوں نے اللہ کو بھلا دیا پھر اللہ نے بھی ان کو (ایسا کر دیا) کہ وہ اپنے آپ ہی کو بھول گئے، یہی لوگ نافرمان ہیں۔
لَا يَسْتَوِىٓ اَصْحَابُ النَّارِ وَاَصْحَابُ الْجَنَّـةِ ۚ اَصْحَابُ الْجَنَّـةِ هُـمُ الْفَآئِزُوْنَ (20)
دوزخی اور جنتی برابر نہیں ہو سکتے، جنتی ہی بامراد ہیں۔
لَوْ اَنْزَلْنَا هٰذَا الْقُرْاٰنَ عَلٰى جَبَلٍ لَّرَاَيْتَهٝ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنْ خَشْيَةِ اللّـٰهِ ۚ وَتِلْكَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُـهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُـمْ يَتَفَكَّـرُوْنَ (21)
اگر ہم اس قرآن کو کسی پہاڑ پر نازل کرتے تو آپ اسے دیکھتے کہ اللہ کے خوف سے جھک کر پھٹ جاتا، اور ہم یہ مثالیں لوگوں کے لیے بیان کرتے ہیں تاکہ وہ غور کریں۔
هُوَ اللّـٰهُ الَّـذِىْ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۖ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ ۖ هُوَ الرَّحْـمٰنُ الرَّحِـيْـمُ (22)
وہی اللہ ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں، سب چھپی اور کھلی باتوں کا جاننے والا ہے، وہ بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
هُوَ اللّـٰهُ الَّـذِىْ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَۚ الْمَلِكُ الْقُدُّوْسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَـبِّـرُ ۚ سُبْحَانَ اللّـٰهِ عَمَّا يُشْرِكُـوْنَ (23)
وہی اللہ ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ بادشاہ، پاک ذات، سلامتی والا، امن دینے والا، نگہبان، غالب، زبردست، بڑی عظمت والا ہے، اللہ پاک ہے اس سے جو اس کے شریک ٹھہراتے ہیں۔
هُوَ اللّـٰهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖ لَـهُ الْاَسْـمَآءُ الْحُسْنٰى ۚ يُسَبِّـحُ لَـهٝ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (24)
وہی اللہ ہے پیدا کرنے والا، ٹھیک ٹھیک بنانے والا، صورت دینے والا، اس کے اچھے اچھے نام ہیں، سب چیزیں اسی کی تسبیح کرتی ہیں جو آسمانوں میں اور زمین میں ہیں، اور وہی زبردست حکمت والا ہے۔
(60) سورۃ الممتحنۃ (مدنی، آیات 13)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَتَّخِذُوْا عَدُوِّىْ وَعَدُوَّكُمْ اَوْلِيَآءَ تُلْقُوْنَ اِلَيْـهِـمْ بِالْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوْا بِمَا جَآءَكُمْ مِّنَ الْحَقِّۚ يُخْرِجُوْنَ الرَّسُوْلَ وَاِيَّاكُمْ ۙ اَنْ تُؤْمِنُـوْا بِاللّـٰهِ رَبِّكُمْ ؕ اِنْ كُنْتُـمْ خَرَجْتُـمْ جِهَادًا فِىْ سَبِيْلِىْ وَابْتِغَآءَ مَرْضَاتِىْ ۚ تُسِرُّوْنَ اِلَيْـهِـمْ بِالْمَوَدَّةِۖ وَاَنَا اَعْلَمُ بِمَآ اَخْفَيْتُـمْ وَمَآ اَعْلَنْتُـمْ ۚ وَمَنْ يَّفْعَلْـهُ مِنْكُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَوَآءَ السَّبِيْلِ (1)
اے ایمان والو! میرے دشمنوں اور اپنے دشمنوں کو دوست نہ بناؤ کہ ان کے پاس دوستی کے پیغام بھیجتے ہو حالانکہ تمہارے پاس جو سچا دین آیا ہے اس کے یہ منکر ہو چکے ہیں، رسول کو اور تمہیں اس بات پر نکالتے ہیں کہ تم اللہ اپنے رب پر ایمان لائے ہو، اگر تم جہاد کے لیے میری راہ میں اور میری رضا جوئی کے لیے نکلے ہو تو ان کو دوست نہ بناؤ، تم ان کے پاس پوشیدہ دوستی کے پیغام بھیجتے ہو، حالانکہ میں خوب جانتا ہوں جو کچھ تم مخفی اور ظاہر کرتے ہو، اور جس نے تم میں سے یہ کام کیا تو وہ سیدھے راستہ سے بہک گیا۔
اِنْ يَّثْقَفُوْكُمْ يَكُـوْنُـوْا لَكُمْ اَعْدَآءً وَّيَبْسُطُوٓا اِلَيْكُمْ اَيْدِيَـهُـمْ وَاَلْسِنَتَـهُـمْ بِالسُّوٓءِ وَوَدُّوْا لَوْ تَكْـفُرُوْنَ (2)
اگر وہ تم پر قابو پائیں تو تمہارے دشمن ہو جائیں اور تم پر اپنے ہاتھ اور اپنی زبانیں برائی سے دراز کریں اور چاہتے ہیں کہ کہیں تم کافر ہو جاؤ۔
لَنْ تَنْفَعَكُمْ اَرْحَامُكُمْ وَلَآ اَوْلَادُكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِۚ يَفْصِلُ بَيْنَكُمْ ۚ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْـرٌ (3)
نہ تمہیں تمہارے رشتے ناطے اور نہ تمہاری اولاد قیامت کے دن نفع دیں گے، وہ (اللہ) تمہارے درمیان فیصلہ کرے گا، اور جو تم کرتے ہو اللہ اسے خوب دیکھتا ہے۔
قَدْ كَانَتْ لَكُمْ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ فِىٓ اِبْـرَاهِـيْمَ وَالَّـذِيْنَ مَعَهٝ ۚ اِذْ قَالُوْا لِقَوْمِهِـمْ اِنَّا بُرَآءُ مِنْكُمْ وَمِمَّا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّهِۖ كَفَرْنَا بِكُمْ وَبَدَا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةُ وَالْبَغْضَآءُ اَبَدًا حَتّـٰى تُؤْمِنُـوْا بِاللّـٰهِ وَحْدَهٝٓ اِلَّا قَوْلَ اِبْـرَاهِيْـمَ لِاَبِيْهِ لَاَسْتَغْفِرَنَّ لَكَ وَمَآ اَمْلِكُ لَكَ مِنَ اللّـٰهِ مِنْ شَىْءٍ ۖ رَّبَّنَا عَلَيْكَ تَوَكَّلْنَا وَاِلَيْكَ اَنَبْنَا وَاِلَيْكَ الْمَصِيْـرُ (4)
بے شک تمہارے لیے ابراہیم میں اچھا نمونہ ہے اوران لوگوں میں جو اس کے ہمراہ تھے، جب کہ انہوں نے اپنی قوم سے کہا تھا بے شک ہم تم سے بیزار ہیں اور ان سے جنہیں تم اللہ کے سوا پوجتے ہو، ہم نے تمہارا انکار کر دیا اور ہمارے اور تمہارے درمیان دشمنی اور بیر ہمیشہ کے لیے ظاہر ہوگیا یہاں تک کہ تم ایک اللہ پر ایمان لاؤ مگر ابراھیم کا اپنے باپ سے کہنا کہ میں تمہارے لیے معافی مانگوں گا اور میں اللہ کی طرف سے تمہارے لیے کسی بات کا مالک بھی نہیں ہوں، اے ہمارے رب ہم نے تجھ ہی پر بھروسہ کیا اور تیری ہی طرف ہم رجوع ہوئے اور تیری ہی طرف لوٹنا ہے۔
رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَةً لِّلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَاغْفِرْ لَنَا رَبَّنَا ۖ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (5)
اے ہمارے رب! ہمیں ان کا تختہ مشق نہ بنا جو کافر ہیں اور اے ہمارے رب ہمیں معاف کر، بے شک تو ہی غالب حکمت والا ہے۔
لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِـيْهِـمْ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَنْ كَانَ يَرْجُو اللّـٰهَ وَالْيَوْمَ الْاٰخِرَ ۚ وَمَنْ يَّتَوَلَّ فَاِنَّ اللّـٰهَ هُوَ الْغَنِىُّ الْحَـمِيْدُ (6)
البتہ تمہارے لیے ان میں ایک نیک نمونہ ہے اس کے لیے جو اللہ اور قیامت کے دن کی امید رکھتا ہو، اور جو کوئی منہ موڑے تو بے شک اللہ بھی بے پروا خوبیوں والا ہے۔
عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّجْعَلَ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ الَّـذِيْنَ عَادَيْتُـمْ مِّنْـهُـمْ مَّوَدَّةً ۚ وَاللّـٰهُ قَدِيْرٌ ۚ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِـيْـمٌ (7)
شاید کہ اللہ تم میں اور ان میں کہ جن سے تمہیں دشمنی ہے دوستی قائم کر دے، اور اللہ قادر ہے، اور اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
لَّا يَنْهَاكُمُ اللّـٰهُ عَنِ الَّـذِيْنَ لَمْ يُقَاتِلُوْكُمْ فِى الدِّيْنِ وَلَمْ يُخْرِجُوْكُمْ مِّنْ دِيَارِكُمْ اَنْ تَبَـرُّوْهُـمْ وَتُقْسِطُوٓا اِلَيْـهِـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِيْنَ (8)
اللہ تمہیں ان لوگوں سے منع نہیں کرتا جو تم سے دین کے بارے میں نہیں لڑتے اور نہ انہوں نے تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا ہے اس بات سے کہ تم ان سے بھلائی کرو اور ان کے حق میں انصاف کرو، بے شک اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔
اِنَّمَا يَنْهَاكُمُ اللّـٰهُ عَنِ الَّـذِيْنَ قَاتَلُوْكُمْ فِى الدِّيْنِ وَاَخْرَجُوْكُمْ مِّنْ دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوْا عَلٰٓى اِخْرَاجِكُمْ اَنْ تَوَلَّوْهُـمْ ۚ وَمَنْ يَّتَوَلَّـهُـمْ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الظَّالِمُوْنَ (9)
تمہیں اللہ انہیں سے منع کرتا ہے کہ جو دین (کے معاملے) میں تم سے لڑے اور انہوں نے تمہیں تمہارے گھروں سے نکال دیا اور تمہارے نکالنے پر (لوگوں کی) مدد بھی کی یہ کہ ان سے دوستی کرو، اور جس نے ان سے دوستی کی تو پھر وہی ظالم بھی ہیں۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا جَآءَكُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُهَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُـوْهُنَّ ۖ اَللَّـهُ اَعْلَمُ بِاِيْمَانِهِنَّ ۖ فَاِنْ عَلِمْتُمُوْهُنَّ مُؤْمِنَاتٍ فَلَا تَـرْجِعُوْهُنَّ اِلَى الْكُفَّارِ ۖ لَا هُنَّ حِلٌّ لَّـهُـمْ وَلَا هُـمْ يَحِلُّوْنَ لَـهُنَّ ۖ وَاٰتُوْهُـمْ مَّآ اَنْفَقُوْا ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ اَنْ تَنْكِحُوْهُنَّ اِذَآ اٰتَيْتُمُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ ۚ وَلَا تُمْسِكُـوْا بِعِصَمِ الْكَوَافِـرِ وَاسْاَلُوْا مَآ اَنْفَقْتُـمْ وَلْيَسْاَلُوْا مَآ اَنْفَقُوْا ۚ ذٰلِكُمْ حُكْمُ اللّـٰهِ ۖ يَحْكُمُ بَيْنَكُمْ ۚ وَاللّـٰهُ عَلِـيْمٌ حَكِـيْمٌ (10)
اے ایمان والو! جب تمہارے پاس مومن عورتیں ہجرت کر کے آئیں تو ان کی جانچ کرلو، اللہ ہی ان کے ایمان کو خوب جانتا ہے، پس اگر تم انہیں مومن معلوم کرلو تو انہیں کفار کی طرف نہ لوٹاؤ، نہ وہ (عورتیں) ان کے لیے حلال ہیں اور نہ وہ (کافر) ان کے لیے حلال ہیں، اور ان کفار کو دے دو جو کچھ انہوں نے خرچ کیا، اور تم پر گناہ نہیں کہ تم ان سے نکاح کرلو جب تم انہیں ان کے مہر دے دو، اور کافر عورتوں کے ناموس کو قبضہ میں نہ رکھو اور جو تم نےان عورتوں پر خرچ کیا تھا مانگ لو اور جو انہوں نے خرچ کیا کہ وہ مانگ لیں، اللہ کا یہی حکم ہے، جو تمہارے لیے صادر فرمایا، اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَاِنْ فَاتَكُمْ شَيْءٌ مِّنْ اَزْوَاجِكُمْ اِلَى الْكُفَّارِ فَعَاقَبْتُـمْ فَـاٰتُوا الَّـذِيْنَ ذَهَبَتْ اَزْوَاجُهُـمْ مِّثْلَ مَآ اَنْفَقُوْا ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ الَّـذِىٓ اَنْتُـمْ بِهٖ مُؤْمِنُـوْنَ (11)
اور اگر کوئی عورت تمہاری عورتوں میں سے کفار کے پاس نکل گئی ہے پھر تمہاری باری آجائے تو ان مسلمانوں کو دے دو جن کی بیویاں چلی گئی ہیں جتنا کہ انہوں نے دیا تھا، اور اس اللہ سے ڈرو کہ جس پر تم ایمان لائے ہو۔
يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ اِذَا جَآءَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ عَلٰٓى اَنْ لَّا يُشْرِكْنَ بِاللّـٰهِ شَيْئًا وَّلَا يَسْرِقْنَ وَلَا يَزْنِيْنَ وَلَا يَقْتُلْنَ اَوْلَادَهُنَّ وَلَا يَاْتِيْنَ بِبُهْتَانٍ يَّفْتَـرِيْنَهٝ بَيْنَ اَيْدِيْهِنَّ وَاَرْجُلِهِنَّ وَلَا يَعْصِيْنَكَ فِىْ مَعْرُوفٍ ۙ فَبَايِعْهُنَّ وَاسْتَغْفِرْ لَـهُنَّ اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِـيْـمٌ (12)
اے نبی جب آپ کے پاس ایمان والی عورتیں اس بات پر بیعت کرنے کو آئیں کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گی اور نہ چوری کریں گی اور نہ زنا کریں گی اور نہ اپنی اولاد کو قتل کریں گی اور نہ بہتان کی اولاد لائیں گی جسے اپنے ہاتھوں اور پاؤں کے درمیان (نطفہٴ شوہر سے جنی ہوئی) بنا لیں اور نہ کسی نیک بات میں آپ کی نافرمانی کریں گی تو ان کی بیعت قبول کر اور ان کے لیے اللہ سے بخشش مانگ، بے شک اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا لَا تَتَوَلَّوْا قَوْمًا غَضِبَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ قَدْ يَئِسُوْا مِنَ الْاٰخِرَةِ كَمَا يَئِسَ الْكُفَّارُ مِنْ اَصْحَابِ الْقُبُوْرِ (13)
اے ایمان والو! اس قوم سے دوستی نہ کرو جن پر اللہ کا غضب ہوا وہ تو آخرت سے ایسے نا امید ہو گئے کہ جیسے کافر اہلِ قبور سے نا امید ہو گئے۔

(61) سورۃ الصف (مدنی، آیات 14)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
سَبَّحَ لِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (1)
جو مخلوقات آسمانوں میں اور جو زمین میں ہے اللہ کی تسبیح کرتی ہے، اور وہی غالب حکمت والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لِمَ تَقُوْلُوْنَ مَا لَا تَفْعَلُوْنَ (2)
اے ایمان والو! کیو ں کہتے ہو جو تم کرتے نہیں۔
كَبُـرَ مَقْتًا عِنْدَ اللّـٰهِ اَنْ تَقُوْلُوْا مَا لَا تَفْعَلُوْنَ (3)
اللہ کے نزدیک بڑی نا پسند بات ہے جو کہو اس کو کرو نہیں۔
اِنَّ اللّـٰهَ يُحِبُّ الَّـذِيْنَ يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِـهٖ صَفًّا كَاَنَّـهُـمْ بُنْيَانٌ مَّرْصُوْصٌ (4)
بے شک اللہ تو ان کو پسند کرتا ہے جو اس کی راہ میں صف باندھ کر لڑتے ہیں گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے۔
وَاِذْ قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهٖ يَا قَوْمِ لِمَ تُؤْذُوْنَنِىْ وَقَدْ تَّعْلَمُوْنَ اَنِّىْ رَسُوْلُ اللّـٰهِ اِلَيْكُمْ ۖ فَلَمَّا زَاغُوٓا اَزَاغَ اللّـٰهُ قُلُوْبَـهُـمْ ۚ وَاللّـٰهُ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الْفَاسِقِيْنَ (5)
اور جب موسٰی نے اپنی قوم سے کہا کہ اے میری قوم مجھے کیوں ستاتے ہو حالانکہ تم جانتے ہو کہ میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں، پس جب وہ پھر گئے تو اللہ نے ان کے دل پھیر دیے اور اللہ نافرمان لوگوں کو ہدایت نہیں کرتا۔
وَاِذْ قَالَ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَـمَ يَا بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ اِنِّىْ رَسُوْلُ اللّـٰهِ اِلَيْكُمْ مُّصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَىَّ مِنَ التَّوْرَاةِ وَمُبَشِّرًا بِرَسُوْلٍ يَّاْتِىْ مِنْ بَعْدِى اسْمُهٝٓ اَحْـمَدُ ۖ فَلَمَّا جَآءَهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ قَالُوْا هٰذَا سِحْرٌ مُّبِيْنٌ (6)
اور جب عیسٰی بن مریم نے کہا اے بنی اسرائیل! بے شک میں اللہ کا تمہاری طرف رسول ہوں (اور) تورات جو مجھ سے پہلے ہے اس کی تصدیق کرنے والا ہوں اور ایک رسول کی خوشخبری دینے والا ہوں جو میرے بعد آئے گا اس کا نام احمد ہو گا، پس جب وہ واضح دلیلیں لے کر ان کے پاس آگیا تو کہنے لگے یہ تو صریح جادو ہے۔
وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ وَهُوَ يُدْعٰٓى اِلَى الْاِسْلَامِ ۚ وَاللّـٰهُ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الظَّالِمِيْنَ (7)
اور اس سے زیادہ کون ظالم ہے جو اللہ پر جھوٹ باندھے حالانکہ اسلام کی طرف اسے بلایا جارہا ہو، اور اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں کرتا۔
يُرِيْدُوْنَ لِيُطْفِئُوْا نُـوْرَ اللّـٰهِ بِاَفْوَاهِهِـمْۖ وَاللّـٰهُ مُتِمُّ نُـوْرِهٖ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُوْنَ (8)
وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کا نور اپنے مونہوں سے بجھا دیں، اور اللہ اپنا نور پورا کر کے رہے گا اگرچہ کافر برا مانیں۔
هُوَ الَّـذِىٓ اَرْسَلَ رَسُوْلَـهٝ بِالْـهُـدٰى وَدِيْنِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهٝ عَلَى الدِّيْنِ كُلِّـهٖۙ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُـوْنَ (9)
وہی تو ہے جس نے اپنا رسول ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا تاکہ اس کو سب دینوں پر غالب کرے، اگرچہ مشرک نا پسند کریں۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا هَلْ اَدُلُّكُمْ عَلٰى تِجَارَةٍ تُنْجِيْكُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِـيْمٍ (10)
اے ایمان والو! کیا میں تمہیں ایسی تجارت بتاؤں جو تمہیں دردناک عذاب سے نجات دے۔
تُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ وَتُجَاهِدُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ بِاَمْوَالِكُمْ وَاَنْفُسِكُمْ ۚ ذٰلِكُمْ خَيْـرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (11)
تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور تم اللہ کی راہ میں اپنے مالوں اور اپنی جانوں سے جہاد کرو، یہی تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو۔
يَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُـوْبَكُمْ وَيُدْخِلْكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِىْ جَنَّاتِ عَدْنٍ ۚ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِـيْمُ (12)
وہ تمہارے لیے تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی، اور پاکیزہ مکانوں میں ہمیشہ رہنے کے باغوں میں یہ بڑی کامیابی ہے۔
وَاُخْرٰى تُحِبُّوْنَـهَا ۖ نَصْرٌ مِّنَ اللّـٰهِ وَفَتْحٌ قَرِيْبٌ ۗ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِيْنَ (13)
اور دوسری بات جو تم پسند کرتے ہو اللہ کی طرف سے مدد ہے اور جلدی فتح، اور ایمان والوں کو خوشخبری دے دو۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا كُـوْنُـوٓا اَنْصَارَ اللّـٰهِ كَمَا قَالَ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَـمَ لِلْحَوَارِيِّيْنَ مَنْ اَنْصَارِىٓ اِلَى اللّـٰهِ ۖ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ اَنصَارُ اللّـٰهِ ۖ فَـاٰمَنَتْ طَّـآئِفَةٌ مِّنْ بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ وَكَفَرَتْ طَّـآئِفَـةٌ ۚ فَاَيَّدْنَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا عَلٰى عَدُوِّهِـمْ فَاَصْبَحُوْا ظَاهِرِيْنَ (14)
اے ایمان والو! اللہ کے مددگار ہو جاؤ جیسا کہ
عیسٰی ابن مریم ے حواریوں سے کہا تھا کہ اللہ کی راہ میں میرا مددگار کون ہے، حواریوں نے کہا ہم اللہ کے مددگار ہیں، پھر ایک گروہ بنی اسرائیل کا ایمان لایا اور ایک گروہ کافر ہو گیا، پھر ہم نے ایمان داروں کو ان کے دشمنوں پر غالب کر دیا پھر تو وہی غالب ہو کر رہے۔
(62) سورۃ الجمعۃ (مدنی، آیات 11)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يُسَبِّـحُ لِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ الْمَلِكِ الْقُدُّوْسِ الْعَزِيْزِ الْحَكِـيْمِ (1)
جو مخلوقات آسمانوں اور زمین میں ہے اللہ کی تسبیح کرتی ہے جو بادشاہ، پاک ذات، غالب، حکمت والا ہے۔
هُوَ الَّـذِىْ بَعَثَ فِى الْاُمِّيِّيْنَ رَسُوْلًا مِّنْـهُـمْ يَتْلُوْا عَلَيْـهِـمْ اٰيَاتِهٖ وَيُزَكِّـيْـهِـمْ وَيُعَلِّمُهُـمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَۖ وَاِنْ كَانُـوْا مِنْ قَبْلُ لَفِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (2)
وہی ہے جس نے ان پڑھوں میں ایک رسول انہیں میں سے مبعوث فرمایا جو ان پر اس کی آیتیں پڑھتا ہے اور انہیں پاک کرتا ہے اور انہیں کتاب اور حکمت سکھاتا ہے، اور بے شک وہ اس سے پہلے صریح گمراہی میں تھے۔
وَاٰخَرِيْنَ مِنْـهُـمْ لَمَّا يَلْحَقُوْا بِـهِـمْ ۚ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (3)
اور دوسروں کے لیے بھی جو ابھی ان سے نہیں ملے، اور وہ زبردست حکمت والا ہے۔
ذٰلِكَ فَضْلُ اللّـٰهِ يُؤْتِيْهِ مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَاللّـٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِـيْمِ (4)
یہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہے دے اور اللہ بڑا فضل کرنے والا ہے۔
مَثَلُ الَّـذِيْنَ حُـمِّلُوا التَّوْرَاةَ ثُـمَّ لَمْ يَحْمِلُوْهَا كَمَثَلِ الْحِمَارِ يَحْمِلُ اَسْفَارًا ۚ بِئْسَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ ۚ وَاللّـٰهُ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الظَّالِمِيْنَ (5)
ان لوگوں کی مثال جنہیں تورات اٹھوائی گئی پھر انہوں نے اسے نہ اٹھایا (اس) گدھے کی سی مثال ہے جو کتابیں اٹھاتا ہے، ان لوگوں کی بہت بری مثال ہے جنہوں نے اللہ کی آیتوں کو جھٹلایا اور اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں کرتا۔
قُلْ يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ هَادُوٓا اِنْ زَعَمْتُـمْ اَنَّكُمْ اَوْلِيَآءُ لِلّـٰهِ مِنْ دُوْنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (6)
کہہ دو اے لوگو جو یہودی ہو اگر تم خیال کرتے ہو کہ تم ہی اللہ کے دوست ہو سوائے دوسرے لوگوں کے تو موت کی آرزو کرو اگر تم سچے ہو۔
وَلَا يَتَمَنَّوْنَهٝٓ اَبَدًا بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْهِـمْ ۚ وَاللّـٰهُ عَلِـيْمٌ بِالظَّالِمِيْنَ (7)
اور وہ لوگ اس کی کبھی بھی تمنا نہ کریں گے بسبب ان (عملوں) کے جو ان کے ہاتھوں نے آگے بھیجے، اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے۔
قُلْ اِنَّ الْمَوْتَ الَّـذِىْ تَفِرُّوْنَ مِنْهُ فَاِنَّهٝ مُلَاقِيْكُمْ ۖ ثُـمَّ تُرَدُّوْنَ اِلٰى عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (8)
کہہ دو بے شک وہ موت جس سے تم بھاگتے ہو سو وہ تو ضرور تمہیں ملنے والی ہے، پھر تم اس کی طرف لوٹائے جاؤ گے جو ہر چھپی اور کھلی بات کا جاننے والا ہے پھر وہ تمہیں بتائے گا جو کچھ تم کیا کرتے تھے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا نُـوْدِىَ لِلصَّلَاةِ مِنْ يَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللّـٰهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ۚ ذٰلِكُمْ خَيْـرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (9)
اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن نماز کے لیے اذان دی جائے تو ذکر الٰہی کی طرف لپکو اور خرید و فروخت چھوڑ دو، تمہارے لیے یہی بات بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو۔
فَاِذَا قُضِيَتِ الصَّلَاةُ فَانْتَشِرُوْا فِى الْاَرْضِ وَابْتَغُوْا مِنْ فَضْلِ اللّـٰهِ وَاذْكُرُوا اللّـٰهَ كَثِيْـرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ (10)
پس جب نماز ادا ہو چکے تو زمین میں چلو پھرو اور اللہ کا فضل تلاش کرو اور اللہ کو بہت یاد کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔
وَاِذَا رَاَوْا تِجَارَةً اَوْ لَـهْوًا ِۨ انْفَضُّوٓا اِلَيْـهَا وَتَـرَكُوْكَ قَآئِمًا ۚ قُلْ مَا عِنْدَ اللّـٰهِ خَيْـرٌ مِّنَ اللَّهْوِ وَمِنَ التِّجَارَةِ ۚ وَاللّـٰهُ خَيْـرُ الرَّازِقِيْنَ (11)
اور جب وہ لوگ تجارت یا تماشہ دیکھتے ہیں تو اس پر ٹوٹ پڑتے ہیں اور آپ کو کھڑا ہوا چھوڑ جاتے ہیں، کہہ دو جو اللہ کے پاس ہے وہ تماشا اور تجارت سے کہیں بہتر ہے، اور اللہ بہتر روزی دینے والا ہے۔
(63) سورۃ المنافقون (مدنی، آیات 11)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اِذَا جَآءَكَ الْمُنَافِقُوْنَ قَالُوْا نَشْهَدُ اِنَّكَ لَرَسُوْلُ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ اِنَّكَ لَرَسُوْلُهٝ ۚ وَاللّـٰهُ يَشْهَدُ اِنَّ الْمُنَافِقِيْنَ لَكَاذِبُوْنَ (1)
جب آپ کے پاس منافق آتے ہیں تو کہتے ہیں ہم گواہی دیتے ہیں کہ بے شک آپ اللہ کے رسول ہیں، اور اللہ جانتا ہے کہ بے شک آپ اس کے رسول ہیں، اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ بے شک منافق جھوٹے ہیں۔
اِتَّخَذُوٓا اَيْمَانَـهُـمْ جُنَّةً فَصَدُّوْا عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ اِنَّـهُـمْ سَآءَ مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (2)
انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا کر رکھا ہے پھر (لوگوں کو) اللہ کی راہ سے روکتے ہیں، بے شک کیسا برا کام ہے جو وہ کر رہے ہیں۔
ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ اٰمَنُـوْا ثُـمَّ كَفَرُوْا فَطُبِــعَ عَلٰى قُلُوْبِـهِـمْ فَهُـمْ لَا يَفْقَهُوْنَ (3)
یہ اس لیے کہ وہ ایمان لائے پھر منکر ہو گئے پس ان کے دلوں پر مہر کر دی گئی ہے پس وہ نہیں سمجھتے۔
وَاِذَا رَاَيْتَـهُـمْ تُعْجِبُكَ اَجْسَامُهُـمْ ۖ وَاِنْ يَّقُوْلُوْا تَسْـمَعْ لِقَوْلِهِـمْ ۖ كَاَنَّـهُـمْ خُشُبٌ مُّسَنَّدَةٌ ۖ يَحْسَبُوْنَ كُلَّ صَيْحَةٍ عَلَيْـهِـمْ ۚ هُـمُ الْعَدُوُّ فَاحْذَرْهُـمْ ۚ قَاتَلَـهُـمُ اللّـٰهُ ۖ اَنّـٰى يُؤْفَكُـوْنَ (4)
اور جب آپ ان کو دیکھیں تو آپ کو ان کے ڈیل ڈول اچھے لگیں، اور اگر وہ بات کریں تو آپ ان کی بات سن لیں، گویا کہ وہ دیوار سے لگی ہوئی لکڑیاں ہیں، وہ ہر آواز کو اپنے ہی اوپر خیال کرتے ہیں، وہی دشمن ہیں پس ان سے ہوشیار رہیے، اللہ انہیں غارت کرے، کہاں وہ بہکے جا رہے ہیں۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ تَعَالَوْا يَسْتَغْفِرْ لَكُمْ رَسُوْلُ اللّـٰهِ لَوَّوْا رُءُوْسَهُـمْ وَرَاَيْتَـهُـمْ يَصُدُّوْنَ وَهُـمْ مُّسْتَكْبِـرُوْنَ (5)
اور جب ان سے کہا جائے کہ آؤ تمہارے لیے رسول اللہ مغفرت طلب کریں تو اپنے سر پھیر لیتے ہیں اور آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ رکتے ہیں ایسے حال میں کہ وہ تکبر کرنے والے ہیں۔
سَوَآءٌ عَلَيْـهِـمْ اَسْتَغْفَرْتَ لَـهُـمْ اَمْ لَمْ تَسْتَغْفِرْ لَـهُـمْ لَنْ يَّغْفِرَ اللّـٰهُ لَـهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الْفَاسِقِيْنَ (6)
برابر ہے خواہ آپ ان کے لیے معافی مانگیں یا نہ مانگیں اللہ انہیں ہرگز نہیں بخشے گا، بے شک اللہ بدکار قوم کو ہدایت نہیں کرتا۔
هُـمُ الَّـذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ لَا تُنْفِقُوْا عَلٰى مَنْ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّـٰهِ حَتّـٰى يَنْفَضُّوْا ۗ وَلِلّـٰهِ خَزَآئِنُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَلٰكِنَّ الْمُنَافِقِيْنَ لَا يَفْقَهُوْنَ (7)
وہی لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ ان پر خرچ نہ کرو جو رسول اللہ کے پاس ہیں یہاں تک کہ وہ تتر بتر ہو جائیں، اور آسمانوں اور زمین کے خزانے اللہ ہی کے لیے ہیں لیکن منافق نہیں سمجھتے۔
يَقُوْلُوْنَ لَئِنْ رَّجَعْنَآ اِلَى الْمَدِيْنَةِ لَيُخْرِجَنَّ الْاَعَزُّ مِنْـهَا الْاَذَلَّ ۚ وَلِلّـٰهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُوْلِـهٖ وَلِلْمُؤْمِنِيْنَ وَلٰكِنَّ الْمُنَافِقِيْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ (8)
وہ کہتے ہیں کہ اگر ہم مدینہ کی طرف لوٹ کر گئے تو اس میں سے عزت والا ذلیل کو ضرور نکال دے گا، اور عزت تو اللہ اور اس کے رسول اور مومنین ہی کے لیے ہے لیکن منافق نہیں جانتے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تُلْهِكُمْ اَمْوَالُكُمْ وَلَآ اَوْلَادُكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْخَاسِرُوْنَ (9)
اے ایمان والو! تمہیں تمہارے مال اور تمہاری اولاد اللہ کے ذکر سے غافل نہ کر دیں، اور جو کوئی ایسا کرے گا سو وہی نقصان اٹھانے والے ہیں۔
وَاَنْفِقُوْا مِنْ مَّا رَزَقْنَاكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِـىَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ فَيَقُوْلَ رَبِّ لَوْلَآ اَخَّرْتَنِىٓ اِلٰٓى اَجَلٍ قَرِيْبٍۙ فَاَصَّدَّقَ وَاَكُنْ مِّنَ الصَّالِحِيْنَ (10)
اور اس میں سے خرچ کرو جو ہم نے تمہیں روزی دی ہے اس سے پہلے کہ کسی کو تم میں سے موت آجائے تو کہے اے میرے رب تو نے مجھے تھوڑی مدت کے لیے ڈھیل کیوں نہ دی، کہ میں خیرات کرتا اور نیک لوگو ں میں ہو جاتا۔
وَلَنْ يُّؤَخِّرَ اللّـٰهُ نَفْسًا اِذَا جَآءَ اَجَلُـهَا ۚ وَاللّـٰهُ خَبِيْـرٌ بِمَا تَعْمَلُوْنَ (11)
اور اللہ کسی نفس کو ہرگز مہلت نہیں دے گا جب اس کی اجل آجائے گی، اور اللہ اس سے خبردار ہے جو تم کرتے ہو۔
(64) سورۃ التغابن (مدنی، آیات 18)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يُسَبِّـحُ لِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۖ لَـهُ الْمُلْكُ وَلَـهُ الْحَـمْدُ ۖ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (1)
جو مخلوقات آسمانوں میں اور جو زمین میں ہے اللہ کی تسبیح کرتی ہے، اسی کی حکومت ہے اور اس کی تعریف ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
هُوَ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ فَمِنْكُمْ كَافِـرٌ وَّّمِنْكُمْ مُّؤْمِنٌ ۚ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْـرٌ (2)
اسی نے تو تمہیں پیدا کیا ہے پھر کوئی تم میں سے کافر ہے اور کوئی مومن، اور جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ دیکھ رہا ہے۔
خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ وَصَوَّرَكُمْ فَاَحْسَنَ صُوَرَكُمْ ۖ وَاِلَيْهِ الْمَصِيْـرُ (3)
اسی نے آسمانوں اور زمین کو ٹھیک طور پر بنایا ہے اور تمہاری صورت بنائی پھر تمہاری صورتیں اچھی بنائیں، اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
يَعْلَمُ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَيَعْلَمُ مَا تُسِرُّوْنَ وَمَا تُعْلِنُـوْنَ ۚ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (4)
وہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور وہ جانتا ہے جو تم چھپاتے ہو اور جو تم ظاہر کرتے ہو، اور اللہ ہی سینوں کے بھید جانتا ہے۔
اَلَمْ يَاْتِكُمْ نَبَاُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَبْلُ ؕ فَذَاقُوْا وَبَالَ اَمْرِهِـمْ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ (5)
کیا تمہارے ہاں ان کی خبر نہیں پہنچی جو اس سے پہلے منکر ہوئے، پس انہوں نے اپنے کام کا وبال چکھا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔
ذٰلِكَ بِاَنَّـهٝ كَانَتْ تَّاْتِـيْهِـمْ رُسُلُـهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَقَالُوٓا اَبَشَرٌ يَّهْدُوْنَنَاۖ فَكَـفَرُوْا وَتَوَلَّوْا ۚ وَّاسْتَغْنَى اللّـٰهُ ۚ وَاللّـٰهُ غَنِىٌّ حَـمِيْدٌ (6)
یہ اس لیے کہ ان کے پاس ان کے رسول واضح دلیلیں لے کر آتے تھے تو وہ کہا کرتے تھے کہ کیا آدمی ہم کو راہ دکھائیں گے، پس انہوں نے انکار کیا اور منہ موڑ لیا، اور اللہ نے پروا نہ کی، اور اللہ بے نیاز تعریف کیا ہوا ہے۔
زَعَمَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اَنْ لَّنْ يُّبْعَثُوْا ۚ قُلْ بَلٰى وَرَبِّىْ لَتُـبْعَثُنَّ ثُـمَّ لَتُنَبَّؤُنَّ بِمَا عَمِلْـتُـمْ ۚ وَذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرٌ (7)
کافروں نے سمجھ لیا کہ قبروں سے اٹھائے نہ جائیں گے، کہہ دو کیوں نہیں مجھے اپنے رب کی قسم ہے ضرور اٹھائے جاؤ گے پھر تمہیں بتلایا جائے گا جو کچھ تم نے کیا تھا، اور یہ بات اللہ پر آسان ہے۔
فَاٰمِنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ وَالنُّوْرِ الَّـذِىٓ اَنْزَلْنَا ۚ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرٌ (8)
پس اللہ اوراس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس نور پر جو ہم نے نازل کیا ہے، اور اللہ اس سے جو تم کرتے ہو خبردار ہے۔
يَوْمَ يَجْـمَعُكُمْ لِيَوْمِ الْجَمْعِ ۖ ذٰلِكَ يَوْمُ التَّغَابُنِ ۗ وَمَنْ يُّؤْمِنْ بِاللّـٰهِ وَيَعْمَلْ صَالِحًا يُّكَـفِّرْ عَنْهُ سَيِّئَاتِهٖ وَيُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِـيْهَآ اَبَدًا ۚ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِـيْمُ (9)
جس دن تمہیں جمع ہونے کے دن جمع کرے گا، وہ دن ہار جیت کا ہے، اور جو کوئی اللہ پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے اللہ اس سے اس کی برائیاں دور کر دے گا اور اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، یہی بڑی کامیابی ہے۔
وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَكَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ النَّارِ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيْـرُ (10)
اور جنہوں نے انکار کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا یہی لوگ دوزخی ہیں اس میں ہمیشہ رہیں گے، اور وہ بری جگہ ہے۔
مَآ اَصَابَ مِنْ مُّصِيْبَةٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۗ وَمَنْ يُّؤْمِنْ بِاللّـٰهِ يَـهْدِ قَلْبَهٝ ۚ وَاللّـٰهُ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِـيْمٌ (11)
اللہ کے حکم کے بغیر کوئی مصیبت بھی نہیں آتی، اور جو اللہ پر ایمان رکھتا ہے وہ اس کے دل کو ہدایت دیتا ہے، اور اللہ ہر چیز جاننے والا ہے۔
وَاَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ ۚ فَاِنْ تَوَلَّيْتُـمْ فَاِنَّمَا عَلٰى رَسُوْلِنَا الْبَلَاغُ الْمُبِيْنُ (12)
اور اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو، پھر اگر تم نے منہ موڑ لیا تو ہمارے رسول پر بھی صرف کھول کر ہی پہنچا دینا ہے۔
اَللَّـهُ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۚ وَعَلَى اللّـٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُـوْنَ (13)
اللہ ہی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں، اور اللہ ہی پر ایمانداروں کو بھروسہ رکھنا چاہیے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِنَّ مِنْ اَزْوَاجِكُمْ وَاَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ فَاحْذَرُوْهُـمْ ۚ وَاِنْ تَعْفُوْا وَتَصْفَحُوْا وَتَغْفِرُوْا فَاِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِـيْـمٌ (14)
اے ایمان والو! بے شک تمہاری بیویوں اور اولاد میں سے بعض تمہارے دشمن بھی ہیں سو ان سے بچتے رہو، اور اگر تم معاف کرو اور درگزر کرو اور بخش دو تو اللہ بھی بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
اِنَّمَآ اَمْوَالُكُمْ وَاَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ ۚ وَاللّـٰهُ عِنْدَهٝٓ اَجْرٌ عَظِـيْمٌ (15)
تمہارے مال اور اولاد تمہارے لیے محض آزمائش ہیں اور اللہ کے پاس تو بڑا اجر ہے۔
فَاتَّقُوا اللّـٰهَ مَا اسْتَطَعْتُـمْ وَاسْـمَعُوْا وَاَطِيْعُوْا وَاَنْفِقُوْا خَيْـرًا لِّاَنْفُسِكُمْ ۗ وَمَنْ يُّوْقَ شُحَّ نَفْسِهٖ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُفْلِحُوْنَ (16)
پس جہاں تک تم سے ہو سکے اللہ سے ڈرو اور سنو اور حکم مانو اور اپنے بھلے کے لیے خرچ کرو، اور جو شخص اپنے دل کے لالچ سے محفوظ رکھا گیا سو وہی فلاح بھی پانے والے ہیں۔
اِنْ تُقْرِضُوا اللّـٰهَ قَرْضًا حَسَنًا يُّضَاعِفْهُ لَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۚ وَاللّـٰهُ شَكُـوْرٌ حَلِـيْمٌ (17)
اگر تم اللہ کو نیک قرض دو تو وہ اسے تمہارے لیے دگنا کر دے گا اور تمہیں بخش دے گا، اور اللہ بڑا قدردان حلم والا ہے۔
عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (18)
سب چھپی اور کھلی کا جاننے والا غالب حکمت والا ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(65) سورۃ الطلاق (مدنی، آیات 12)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ اِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَآءَ فَطَلِّقُوْهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ وَاَحْصُوا الْعِدَّةَ ۖ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ رَبَّكُمْ ۖ لَا تُخْرِجُوْهُنَّ مِنْ بُيُوْتِهِنَّ وَلَا يَخْرُجْنَ اِلَّآ اَنْ يَّاْتِيْنَ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَةٍ ۚ وَتِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يَّتَعَدَّ حُدُوْدَ اللّـٰهِ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهٝ ۚ لَا تَدْرِىْ لَعَلَّ اللّـٰهَ يُحْدِثُ بَعْدَ ذٰلِكَ اَمْرًا (1)
اے نبی! جب تم عورتوں کو طلاق دو تو ان کی عدت کے موقع پر طلاق دو اور عدت گنتے رہو، اور اللہ سے ڈرتے رہو جو تمہارا رب ہے، نہ تم ہی ان کو ان کے گھروں سے نکالو اور نہ وہ خود ہی نکلیں مگر جب کھلم کھلا کوئی بے حیائی کا کام کریں، اور یہ اللہ کی حدیں ہیں، اور جو اللہ کی حدوں سے بڑھا تو اس نے اپنے نفس پر ظلم کیا، آپ کو کیا معلوم کہ شاید اللہ اس کے بعد اور کوئی نئی بات پیدا کر دے۔
فَاِذَا بَلَغْنَ اَجَلَـهُنَّ فَاَمْسِكُـوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ فَارِقُوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ وَّّاَشْهِدُوْا ذَوَىْ عَدْلٍ مِّنْكُمْ وَاَقِيْمُوا الشَّهَادَةَ لِلّـٰهِ ۚ ذٰلِكُمْ يُوْعَظُ بِهٖ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۚ وَمَنْ يَّتَّقِ اللّـٰهَ يَجْعَلْ لَّـهٝ مَخْرَجًا (2)
پس جب وہ اپنی عدت کو پہنچ جائیں تو انہیں دستور سے رکھ لو یا انہیں دستور سے چھوڑ دو اور دو معتبر آدمی اپنے میں سے گواہ کر لو اور اللہ کے لیے گواہی پوری دو، یہ نصیحت کی باتیں انہیں سمجھائی جاتی ہیں جو اللہ اور قیامت پر ایمان رکھتے ہیں، اور جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لیے نجات کی صورت نکال دیتا ہے۔
وَيَرْزُقْهٝ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ ۚ وَمَنْ يَّتَوَكَّلْ عَلَى اللّـٰهِ فَهُوَ حَسْبُهٝ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ بَالِغُ اَمْرِهٖ ۚ قَدْ جَعَلَ اللّـٰهُ لِكُلِّ شَىْءٍ قَدْرًا (3)
اور اسے رزق دیتا ہے جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہو، اور جو اللہ پر بھروسہ کرتا ہے سو وہی اس کو کافی ہے، بے شک اللہ اپنا حکم پورا کرنے والا ہے، اللہ نے ہر چیز کے لیے ایک پیمائش مقرر کر دی ہے۔
وَاللَّآئِىْ يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيْضِ مِنْ نِّسَآئِكُمْ اِنِ ارْتَبْتُـمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ اَشْهُرٍ وَّاللَّآئِىْ لَمْ يَحِضْنَ ۚ وَاُولَاتُ الْاَحْـمَالِ اَجَلُـهُنَّ اَنْ يَّضَعْنَ حَـمْلَـهُنَّ ۚ وَمَنْ يَّتَّقِ اللّـٰهَ يَجْعَلْ لَّـهٝ مِنْ اَمْرِهٖ يُسْرًا (4)
اور تمہاری عورتوں میں سے جن کو حیض کی امید نہیں رہی ہے اگر تمہیں شبہ ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہیں اور ان کی بھی جنہیں ابھی حیض نہیں آیا، اور حمل والیوں کی عدت ان کے بچہ جننے تک ہے اور جو اللہ سے ڈرتا ہے وہ اس کے کام آسان کر دیتا ہے۔
ذٰلِكَ اَمْرُ اللّـٰهِ اَنْزَلَـهٝٓ اِلَيْكُمْ ۚ وَمَنْ يَّتَّقِ اللّـٰهَ يُـكَـفِّرْ عَنْهُ سَيِّئَاتِهٖ وَيُعْظِمْ لَـهٝٓ اَجْرًا (5)
یہ اللہ کا حکم ہے جو اس نے تمہاری طرف نازل کیا ہے اور جو اللہ سے ڈرتا ہے وہ اس سے اس کی برائیاں دور کر دیتا ہے اور اسے بڑا اجر بھی دیتا ہے۔
اَسْكِنُـوْهُنَّ مِنْ حَيْثُ سَكَنْـتُـمْ مِّنْ وُّجْدِكُمْ وَلَا تُضَآرُّوْهُنَّ لِتُضَيِّقُوْا عَلَيْهِنَّ ۚ وَاِنْ كُنَّ اُولَاتِ حَـمْلٍ فَاَنْفِقُوْا عَلَيْهِنَّ حَتّـٰى يَضَعْنَ حَـمْلَـهُنَّ ۚ فَاِنْ اَرْضَعْنَ لَكُمْ فَـاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ ۖ وَاْتَمِرُوْا بَيْنَكُمْ بِمَعْرُوْفٍ ۖ وَاِنْ تَعَاسَرْتُـمْ فَسَتُرْضِعُ لَـهٝٓ اُخْرٰى (6)
طلاق دی ہوئی عورتوں کو وہیں رکھو جہاں تم اپنے مقدور کے موافق رہتے ہو اور انہیں ایذا نہ دو انہیں تنگ کرنے کے لیے، اور اگر وہ حاملہ ہوں تو انہیں نان و نفقہ دو جب تک وہ وضع حمل کریں، پس اگر پلائیں دودھ تمہارے لیے تو ان کو ان کی اجرت دو، اور آپس میں دستور کے مطابق مشورہ کرلو، اور اگر تم آپس میں تنگی کرو تو اس کے لیے دوسری عورت دودھ پلائے گی۔
لِيُنْفِقْ ذُوْ سَعَةٍ مِّنْ سَعَتِهٖ ۖ وَمَنْ قُدِرَ عَلَيْهِ رِزْقُهٝ فَلْيُنْفِقْ مِمَّآ اٰتَاهُ اللّـٰهُ ۚ لَا يُكَلِّفُ اللّـٰهُ نَفْسًا اِلَّا مَآ اٰتَاهَا ۚ سَيَجْعَلُ اللّـٰهُ بَعْدَ عُسْرٍ يُّسْرًا (7)
مقدور والا اپنے مقدور کے موافق خرچ کرے، اور اگر تنگ دست ہو تو جو کچھ اللہ نے اسے دیا ہے اس میں سے خرچ کرے، اللہ کسی کو تکلیف نہیں دیتا مگر اسی قدر جو اسے دے رکھا ہے، عنقریب اللہ تنگی کے بعد آسانی کر دے گا۔
وَكَاَيِّنْ مِّنْ قَرْيَةٍ عَتَتْ عَنْ اَمْرِ رَبِّهَا وَرُسُلِـهٖ فَحَاسَبْنَاهَا حِسَابًا شَدِيْدًا وَّعَذَّبْنَاهَا عَذَابًا نُّكْـرًا (8)
اور کتنی ہی بستیاں اپنے رب اوراس کے رسولوں کے حکم سے سرکش ہوگئیں پھر ہم نے بھی ان سے سخت حساب لیا اور ان کو بری سزا دی۔
فَذَاقَتْ وَبَالَ اَمْرِهَا وَكَانَ عَاقِبَةُ اَمْرِهَا خُسْرًا (9)
پس ان بستیوں نے اپنے کام کا وبال چکھا اور ان کا انجام کار بربادی ہوئی۔
اَعَدَّ اللّـٰهُ لَـهُـمْ عَذَابًا شَدِيْدًا ۖ فَاتَّقُوا اللّـٰهَ يَآ اُولِى الْاَلْبَابِۚ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا ۚ قَدْ اَنْزَلَ اللّـٰهُ اِلَيْكُمْ ذِكْـرًا (10)
اللہ نے ان کے لیے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے، پھر اے عقل والو اللہ سے ڈرتے رہو جو ایمان لا چکے ہو، بے شک اللہ نے تمہاری طرف نصیحت نازل کی ہے۔
رَّسُوْلًا يَّتْلُوْا عَلَيْكُمْ اٰيَاتِ اللّـٰهِ مُبَيِّنَاتٍ لِّيُخْرِجَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنَ الظُّلُمَاتِ اِلَى النُّوْرِ ۚ وَمَنْ يُّؤْمِنْ بِاللّـٰهِ وَيَعْمَلْ صَالِحًا يُّدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِـيْهَآ اَبَدًا ۖ قَدْ اَحْسَنَ اللّـٰهُ لَـهٝ رِزْقًا (11)
یعنی ایک رسول جو تمہیں اللہ کی واضح آیتیں پڑھ کر سناتا ہے تاکہ جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام بھی کیے انہیں اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لے جائے، اور جو اللہ پر ایمان لائے اور اس نے نیک کام بھی کیے تو اسے ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، وہ ان میں سدا رہیں گے، اللہ نے اس کو بہت اچھی روزی دی ہے۔
اَللَّـهُ الَّـذِىْ خَلَقَ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ وَّّمِنَ الْاَرْضِ مِثْلَـهُنَّۖ يَتَنَزَّلُ الْاَمْرُ بَيْنَـهُنَّ لِتَعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌۙ وَّاَنَّ اللّـٰهَ قَدْ اَحَاطَ بِكُلِّ شَىْءٍ عِلْمًا (12)
اللہ ہی ہے جس نے سات آسمان پیدا کیے اور زمینیں بھی اتنی ہی، ان میں حکم نازل ہوا کرتا ہے تاکہ تم جان لو کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے، اور اللہ نے ہر چیز کو علم سے احاطہ کر رکھا ہے۔
(66) سورۃ التحریم (مدنی، آیات 12)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَآ اَحَلَّ اللّـٰهُ لَكَ ۖ تَبْتَغِىْ مَرْضَاتَ اَزْوَاجِكَ ۚ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِـيْـمٌ (1)
اے نبی! آپ کیوں حرام کرتے ہیں جو اللہ نے آپ کے لیے حلال کیا ہے، آپ اپنی بیویوں کی خوشنودی چاہتے ہیں اور اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
قَدْ فَرَضَ اللّـٰهُ لَكُمْ تَحِلَّـةَ اَيْمَانِكُمْ ۚ وَاللّـٰهُ مَوْلَاكُمْ ۖ وَهُوَ الْعَلِـيْمُ الْحَكِـيْمُ (2)
اللہ نے تمہارے لیے اپنی قسموں کا توڑ دینا فرض کر دیا ہے اور اللہ ہی تمہارا مالک ہے اور وہی سب کا جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَاِذْ اَسَرَّ النَّبِىُّ اِلٰى بَعْضِ اَزْوَاجِهٖ حَدِيْثًاۚ فَلَمَّا نَبَّاَتْ بِهٖ وَاَظْهَرَهُ اللّـٰهُ عَلَيْهِ عَرَّفَ بَعْضَهٝ وَاَعْرَضَ عَنْ بَعْضٍ ۖ فَلَمَّا نَبَّاَهَا بِهٖ قَالَتْ مَنْ اَنْبَاَكَ هٰذَا ۖ قَالَ نَبَّاَنِىَ الْعَلِـيْمُ الْخَبِيْـرُ (3)
اور جب نبی نے چھپا کر اپنی کسی بیوی سے ایک بات کہہ دی، اور پھر جب اس بیوی نے وہ بات بتا دی اور اللہ نے اس کو نبی پر ظاہر کر دیا تو نبی نے اس میں سے کچھ بات جتلا دی اور کچھ ٹال دی، پس جب پیغمبر نے اس کو وہ بات جتلا دی تو بولی آپ کو کس نے یہ بات بتا دی، آپ نے فرمایا مجھے خدائے علیم و خبیر نے یہ بات بتلائی۔
اِنْ تَتُوْبَآ اِلَى اللّـٰهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوْبُكُـمَا ۖ وَاِنْ تَظَاهَرَا عَلَيْهِ فَاِنَّ اللّـٰهَ هُوَ مَوْلَاهُ وَجِبْـرِيْلُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِيْـنَ ۖ وَالْمَلَآئِكَـةُ بَعْدَ ذٰلِكَ ظَهِيْـرٌ (4)
اگر تم دونوں اللہ کی جناب میں توبہ کرو تو (بہتر) ورنہ تمہارے دل تو مائل ہو ہی چکے ہیں، اور اگر تم آپ کے خلاف ایک دوسرے کی مدد کرو گی تو بے شک اللہ آپ کا مددگار ہے اور جبرائیل اور نیک بخت ایمان والے بھی، اور سب فرشتے اس کے بعد آپ کے حامی ہیں۔
عَسٰى رَبُّهٝٓ اِنْ طَلَّقَكُنَّ اَنْ يُّبْدِلَـهٝٓ اَزْوَاجًا خَيْـرًا مِّنْكُنَّ مُسْلِمَاتٍ مُّؤْمِنَاتٍ قَانِتَاتٍ تَآئِبَاتٍ عَابِدَاتٍ سَآئِحَاتٍ ثَيِّبَاتٍ وَّاَبْكَارًا (5)
اگر نبی تمیں طلاق دے دے تو بہت جلد اس کا رب اس کے بدلے میں تم سے اچھی بیویاں دے دے گا، فرمانبردار، ایمان والیاں، نمازی، توبہ کرنے والیاں، عبادت گزار، روزہ دار، بیوائیں اور کنواریاں۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا قُـوٓا اَنْفُسَكُمْ وَاَهْلِيْكُمْ نَارًا وَّقُوْدُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْـهَا مَلَآئِكَـةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا يَعْصُوْنَ اللّـٰهَ مَآ اَمَرَهُـمْ وَيَفْعَلُوْنَ مَا يُؤْمَرُوْنَ (6)
اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو دوزخ سے بچاؤ جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں (اور) اس پر فرشتے سخت دل قوی ہیکل مقرر ہیں وہ اللہ کی نافرمانی نہیں کرتے جو وہ انہیں حکم دے اور وہی کرتے ہیں جو انہیں حکم دیا جاتا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَا تَعْتَذِرُوا الْيَوْمَ ۖ اِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (7)
اے کافرو! آج بہانے نہ بناؤ، تمہیں وہی بدلہ دیا جائے گا جو تم کیا کرتے تھے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا تُوْبُـوٓا اِلَى اللّـٰهِ تَوْبَةً نَّصُوْحًاۖ عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ يُّكَـفِّرَ عَنْكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَيُدْخِلَكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُۙ يَوْمَ لَا يُخْزِى اللّـٰهُ النَّبِىَّ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَعَهٝ ۖ نُـوْرُهُـمْ يَسْعٰى بَيْنَ اَيْدِيْهِـمْ وَبِاَيْمَانِـهِـمْ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَآ اَتْمِمْ لَنَا نُـوْرَنَا وَاغْفِرْ لَنَا ۖ اِنَّكَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (8)
اے ایمان والو! اللہ کے سامنے خالص توبہ کرو، کچھ بعید نہیں کہ تمہارا رب تم سے تمہارے گناہ دور کر دے اور تمہیں بہشتوں میں داخل کرے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، جس دن اللہ اپنے نبی کو اور ان کو جو اس کے ساتھ ایمان لائے رسوا نہیں کرے گا، ان کا نور ان کے آگے اور ان کے دائیں دوڑ رہا ہوگا وہ کہہ رہے ہوں گے اے ہمارے رب ہمارے لیے ہمارا نور پورا کر اور ہمیں بخش دے، بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے۔
يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِيْنَ وَاغْلُظْ عَلَيْـهِـمْ ۚ وَمَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيْـرُ (9)
اے نبی کافروں اور منافقوں سے جہاد کر اور ان پر سختی کر، اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بہت ہی بری جگہ ہے۔
ضَرَبَ اللّـٰهُ مَثَلًا لِّلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا امْرَاَتَ نُـوْحٍ وَّامْرَاَتَ لُوْطٍ ۖ كَانَتَا تَحْتَ عَبْدَيْنِ مِنْ عِبَادِنَا صَالِحَيْنِ فَخَانَتَاهُمَا فَلَمْ يُغْنِيَا عَنْهُمَا مِنَ اللّـٰهِ شَيْئًا وَّقِيْلَ ادْخُلَا النَّارَ مَعَ الـدَّاخِلِيْنَ (10)
اللہ کافروں کے لیے ایک مثال بیان کرتا ہے نوح اور لوط کی بیوی کی، وہ ہمارے دو نیک بندوں کے نکاح میں تھیں پھر ان دونوں نے ان کی خیانت کی سو وہ (نبی) اللہ کے غضب سے بچانے میں ان (بیویوں) کے کچھ بھی کام نہ آئے، اور کہا جائے گا کہ دونوں دوزخ میں داخل ہونے والوں کے ساتھ داخل ہو جاؤ۔
وَضَرَبَ اللّـٰهُ مَثَلًا لِّلَّـذِيْنَ اٰمَنُوا امْرَاَتَ فِرْعَوْنَ ۢ اِذْ قَالَتْ رَبِّ ابْنِ لِىْ عِنْدَكَ بَيْتًا فِى الْجَنَّـةِ وَنَجِّنِىْ مِنْ فِرْعَوْنَ وَعَمَلِـهٖ وَنَجِّنِىْ مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِيْنَ (11)
اور اللہ ایمان داروں کے لیے فرعون کی بیوی کی مثال بیان کرتا ہے، جب اس نے کہا کہ اے میرے رب میرے لیے اپنے پاس جنت میں ایک گھر بنا اور مجھے فرعون اور اس کے کام سے نجات دے اور مجھے ظالموں کی قوم سے نجات دے۔
وَمَرْيَـمَ ابْنَتَ عِمْرَانَ الَّتِىٓ اَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِيْهِ مِنْ رُّوْحِنَا وَصَدَّقَتْ بِكَلِمَاتِ رَبِّهَا وَكُـتُبِهٖ وَكَانَتْ مِنَ الْقَانِتِيْنَ (12)
اور مریم عمران کی بیٹی (کی مثال بیان کرتا ہے) جس نے اپنی عصمت کو محفوظ رکھا پھر ہم نے اس میں اپنی طرف سے روح پھونکی اور اس نے اپنے رب کی باتوں کو اور اس کی کتابوں کو سچ جانا اور وہ عبادت کرنے والو ں میں سے تھی۔
(67) سورۃ الملک (مکی، آیات 30)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
تَبَارَكَ الَّـذِىْ بِيَدِهِ الْمُلْكُۖ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (1)
وہ ذات با برکت ہے جس کے ہاتھ میں سب حکومت ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
اَلَّـذِىْ خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَيَاةَ لِيَبْلُوَكُمْ اَيُّكُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا ۚ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْغَفُوْرُ (2)
جس نے موت اور زندگی کو پیدا کیا تاکہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے کس کے کام اچھے ہیں اور وہ غالب بخشنے والا ہے۔
اَلَّـذِىْ خَلَقَ سَبْعَ سَـمَاوَاتٍ طِبَاقًا ۖ مَّا تَـرٰى فِىْ خَلْقِ الرَّحْـمٰنِ مِنْ تَفَاوُتٍ ۖ فَارْجِــعِ الْبَصَرَ هَلْ تَـرٰى مِنْ فُطُوْرٍ (3)
جس نے سات آسمان اوپر تلے بنائے، تو رحمان کی اس صنعت میں کوئی خلل نہ دیکھے گا، تو پھر نگاہ دوڑا کیا تجھے کوئی شگاف دکھائی دیتا ہے۔
ثُـمَّ ارْجِــعِ الْبَصَرَ كَرَّتَيْنِ يَنْقَلِبْ اِلَيْكَ الْبَصَرُ خَاسِئًا وَّهُوَ حَسِيْرٌ (4)
پھر دوبارہ نگاہ کر تیری طرف نگاہ ناکام لوٹ آئے گی اور وہ تھکی ہوئی ہوگی۔
وَلَقَدْ زَيَّنَّا السَّمَآءَ الـدُّنْيَا بِمَصَابِيْحَ وَجَعَلْنَاهَا رُجُوْمًا لِّلشَّيَاطِيْنِ ۖ وَاَعْتَدْنَا لَـهُـمْ عَذَابَ السَّعِيْـرِ (5)
اور ہم نے دنیا کے آسمان کو چراغوں سے آراستہ کیا ہے اور ہم نے انہیں شیطانوں کو مارنے کے لیے آلہ بنا دیا ہے اور ہم نے ان کے لیے بھڑکتی آگ کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
وَلِلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِرَبِّهِـمْ عَذَابُ جَهَنَّـمَ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيْـرُ (6)
اور جنہوں نے اپنے رب کا انکار کیا ہے ان کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور وہ بہت ہی بری جگہ ہے۔
اِذَآ اُلْـقُوْا فِيْـهَا سَـمِعُوْا لَـهَا شَهِيْقًا وَّهِىَ تَفُوْرُ (7)
جب اس میں ڈالے جائیں گے تو اس کے شور کی آواز سنیں گے اور وہ جوش مارتی ہوگی۔
تَكَادُ تَمَيَّـزُ مِنَ الْغَيْظِ ۖ كُلَّمَآ اُلْقِىَ فِيْـهَا فَوْجٌ سَاَلَـهُـمْ خَزَنَتُهَآ اَلَمْ يَاْتِكُمْ نَذِيْرٌ (8)
ایسا معلوم ہوگا کہ جوش کی وجہ سے ابھی پھٹ پڑے گی، جب اس میں ایک گروہ ڈالا جائے گا تو ان سے دوزخ کے داروغہ پوچھیں گے کیا تمہارے پاس کوئی ڈرانے والا نہیں آیا تھا۔
قَالُوْا بَلٰى قَدْ جَآءَنَا نَذِيْرٌ فَكَذَّبْنَا وَقُلْنَا مَا نَزَّلَ اللّـٰهُ مِنْ شَيْءٍۚ اِنْ اَنْتُـمْ اِلَّا فِىْ ضَلَالٍ كَبِيْـرٍ (9)
وہ کہیں گے ہاں بے شک ہمارے پاس ڈرانے والا آیا تھا پر ہم نے جھٹلا دیا اور کہہ دیا کہ اللہ نے کچھ بھی نازل نہیں کیا، تم خود بڑی گمراہی میں پڑے ہوئے ہو۔
وَقَالُوْا لَوْ كُنَّا نَسْـمَعُ اَوْ نَعْقِلُ مَا كُنَّا فِىٓ اَصْحَابِ السَّعِيْـرِ (10)
اور کہیں گے کہ اگر ہم نے سنا یا سمجھا ہوتا تو ہم دوزخیوں میں نہ ہوتے۔
فَاعْتَـرَفُوْا بِذَنْبِهِـمْ فَسُحْقًا لِّاَصْحَابِ السَّعِيْـرِ (11)
پھر وہ اپنے گناہ کا اقرار کریں گے سو دوزخیوں پر پھٹکار ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَخْشَوْنَ رَبَّـهُـمْ بِالْغَيْبِ لَـهُـمْ مَّغْفِرَةٌ وَّّاَجْرٌ كَبِيْرٌ (12)
بے شک جو لوگ اپنے رب سے بن دیکھے ڈرتے ہیں ان کے لیے بخشش اور بڑا اجر ہے۔
وَاَسِرُّوْا قَوْلَكُمْ اَوِ اجْهَرُوْا بِهٖ ۖ اِنَّهٝ عَلِـيْمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (13)
اور تم اپنی بات کو چھپاؤ یا ظاہر کرو بے شک وہ سینوں کے بھید خوب جانتا ہے۔
اَلَا يَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ ؕ وَهُوَ اللَّطِيْفُ الْخَبِيْـرُ (14)
بھلا وہ نہیں جانتا جس نے (سب کو) پیدا کیا وہ بڑا باریک بین خبردار ہے۔
هُوَ الَّـذِىْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ ذَلُوْلًا فَامْشُوْا فِىْ مَنَاكِبِـهَا وَكُلُوْا مِنْ رِّزْقِهٖ ۖ وَاِلَيْهِ النُّشُوْرُ (15)
وہی تو ہے جس نے تمہارے لیے زمین کو نرم کر دیا سو تم اس کے راستوں میں چلو پھرو اور اللہ کے رزق میں سے کھاؤ، اور اسی کے پاس پھر کر جانا ہے۔
اَاَمِنْتُـمْ مَّنْ فِى السَّمَآءِ اَنْ يَّخْسِفَ بِكُمُ الْاَرْضَ فَاِذَا هِىَ تَمُوْرُ (16)
کیا تم اس سے ڈرتے نہیں جو آسمان میں ہے کہ وہ تمہیں زمین میں دھنسا دے پس یکایک وہ لرزنے لگے۔
اَمْ اَمِنْتُـمْ مَّنْ فِى السَّمَآءِ اَنْ يُّرْسِلَ عَلَيْكُمْ حَاصِبًا ۖ فَسَتَعْلَمُوْنَ كَيْفَ نَذِيْـرِ (17)
کیا تم اس سے نڈر ہو گئے ہو جو آسمان میں ہے وہ تم پر پتھر برسا دے، پھر تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ میرا ڈرانا کیسا ہے۔
وَلَقَدْ كَذَّبَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ فَكَـيْفَ كَانَ نَكِيْـرِ (18)
اور ان سے پہلے لوگ بھی جھٹلا چکے ہیں پھر ہماری ناراضگی کا کیا نتیجہ ہوا۔
اَوَلَمْ يَرَوْا اِلَى الطَّيْـرِ فَوْقَهُـمْ صَآفَّاتٍ وَّّيَقْبِضْنَ ۚ مَا يُمْسِكُـهُنَّ اِلَّا الرَّحْـمٰنُ ۚ اِنَّهٝ بِكُلِّ شَىْءٍ بَصِيْرٌ (19)
اور کیا انہوں نے اپنے اوپر پرندوں کو پر کھولتے اور سکیڑتے ہوئے نہیں دیکھا، جنہیں رحمان کے سوا کوئی نہیں تھام رہا، بے شک وہ ہر چیز کو دیکھ رہا ہے۔
اَمَّنْ هٰذَا الَّـذِىْ هُوَ جُنْدٌ لَّكُمْ يَنْصُرُكُمْ مِّنْ دُوْنِ الرَّحْـمٰنِ ۚ اِنِ الْكَافِرُوْنَ اِلَّا فِىْ غُرُوْرٍ (20)
بھلا وہ تمہارا کون سا لشکر ہے جو رحمنٰ کے مقابلہ میں تمہاری مدد کرے گا، کچھ نہیں کافر تو دھوکے میں پڑے ہوئے ہیں۔
اَمَّنْ هٰذَا الَّـذِىْ يَرْزُقُكُمْ اِنْ اَمْسَكَ رِزْقَهٝ ۚ بَلْ لَّجُّوْا فِىْ عُتُوٍّ وَّنُفُوْرٍ (21)
بھلا وہ کون ہے جو تم کو روزی دے گا اگر وہ اپنی روزی بند کر لے، کچھ نہیں بلکہ وہ سرکشی اور نفرت میں اڑے بیٹھے ہیں۔
اَفَمَنْ يَّمْشِىْ مُكِـبًّا عَلٰى وَجْهِهٓ ٖ اَهْدٰٓى اَمَّنْ يَّمْشِىْ سَوِيًّا عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِـيْمٍ (22)
پس کیا وہ شخص جو اپنے منہ کے بل اوندھا چلتا ہے وہ زیادہ راہِ راست پر ہے یا وہ جو سیدھے راستے پر سیدھا چلا جاتا ہے۔
قُلْ هُوَ الَّـذِىٓ اَنْشَاَكُمْ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْاَبْصَارَ وَالْاَفْئِدَةَ ۖ قَلِيْلًا مَّا تَشْكُـرُوْنَ (23)
کہہ دو اسی نے تم کو پیدا کیا ہے اور تمہارے لیے کان اور آنکھ اور دل بھی بنائے ہیں، (مگر) تم بہت ہی کم شکر کرتے ہو۔
قُلْ هُوَ الَّـذِىْ ذَرَاَكُمْ فِى الْاَرْضِ وَاِلَيْهِ تُحْشَرُوْنَ (24)
کہہ دو اسی نے تمہیں زمین میں پھیلایا ہے اور اسی کے پاس جمع کر کے لائے جاؤ گے۔
وَيَقُوْلُوْنَ مَتٰى هٰذَا الْوَعْدُ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (25)
اور وہ کہتے ہیں کہ یہ وعدہ کب ہوگا اگر تم سچے ہو۔
قُلْ اِنَّمَا الْعِلْمُ عِنْدَ اللّـٰهِ ۖ وَاِنَّمَآ اَنَا نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ (26)
کہہ دو اس کی خبر تو اللہ ہی کو ہے اور میں تو صاف صاف ڈرانے والا ہوں۔
فَلَمَّا رَاَوْهُ زُلْفَةً سِيٓـئَتْ وُجُوْهُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَقِيْلَ هٰذَا الَّـذِىْ كُنْتُـم بِهٖ تَدَّعُوْنَ (27)
پھر جب وہ اسے قریب دیکھیں گے تو ان کی صورتیں بگڑ جائیں گی جو کافر ہیں اور کہا جائے گا یہ وہی ہے جسے تم دنیا میں مانگا کرتے تھے۔
قُلْ اَرَاَيْتُـمْ اِنْ اَهْلَكَنِىَ اللّـٰهُ وَمَنْ مَّعِىَ اَوْ رَحِمَنَا ۙ فَمَنْ يُّجِيْـرُ الْكَافِـرِيْنَ مِنْ عَذَابٍ اَلِـيْمٍ (28)
کہہ دو بھلا دیکھو تو سہی اگر اللہ مجھے اور میرے ساتھ والوں کو ہلاک کرے یا ہم پر رحم کرے، پھر وہ کون ہے جو منکروں کو دردناک عذاب سے بچا سکے۔
قُلْ هُوَ الرَّحْـمٰنُ اٰمَنَّا بِهٖ وَعَلَيْهِ تَوَكَّلْنَا ۖ فَسَتَعْلَمُوْنَ مَنْ هُوَ فِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (29)
کہہ دو وہی رحمان ہے ہم اس پر ایمان لائے اور اسی پر ہم نے بھروسہ بھی کر رکھا، پس عنقریب تم جان لو گے کون صریح گمراہی میں ہے۔
قُلْ اَرَاَيْتُـمْ اِنْ اَصْبَحَ مَآؤُكُمْ غَوْرًا فَمَنْ يَّاْتِيْكُمْ بِمَآءٍ مَّعِيْنٍ (30)
کہہ دو بھلا دیکھو تو سہی اگر تمہارا پانی خشک ہو جائے تو وہ کون ہے جو تمہارے پاس صاف پانی لے آئے گا۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(68) سورۃ القلم (مکی، آیات 52)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
نٓ ۚ وَالْقَلَمِ وَمَا يَسْطُرُوْنَ (1)
ن، قلم کی قسم ہے اور اس کی جو اس سے لکھتے ہیں۔
مَآ اَنْتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُـوْنٍ (2)
آپ اللہ کے فضل سے دیوانہ نہیں ہیں۔
وَاِنَّ لَكَ لَاَجْرًا غَيْـرَ مَمْنُـوْنٍ (3)
اور آپ کے لیے تو بے شمار اجر ہے۔
وَاِنَّكَ لَعَلٰى خُلُقٍ عَظِـيْمٍ (4)
اور بے شک آپ تو بڑے ہی خوش خلق ہیں۔
فَسَتُـبْصِرُ وَيُبْصِرُوْنَ (5)
پس عنقریب آپ بھی دیکھ لیں گے اور وہ بھی دیکھ لیں گے۔
بِاَيِّـكُمُ الْمَفْتُـوْنُ (6)
کہ تم میں سے کون دیوانہ ہے۔
اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِيْـلِهٖۖ وَهُوَ اَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِيْنَ (7)
بے شک آپ کا رب ہی خوب جانتا ہے کہ کون اس کی راہ سے بہکا ہے، اور وہ ہدایت پانے والوں کو بھی خوب جانتا ہے۔
فَلَا تُطِــعِ الْمُكَذِّبِيْنَ (8)
پس آپ جھٹلانے والوں کا کہا نہ مانیں۔
وَدُّوْا لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُـوْنَ (9)
وہ تو چاہتے ہیں کہ کہیں آپ نرمی کریں تو وہ بھی نرمی کریں۔
وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِيْنٍ (10)
اور ہر قسمیں کھانے والے ذلیل کا کہا نہ مان۔
هَمَّازٍ مَّشَّآءٍ بِنَمِـيْمٍ (11)
جو طعنے دینے والا چغلی کھانے والا ہے۔
مَّنَّاعٍ لِّلْخَيْـرِ مُعْتَدٍ اَثِـيْمٍ (12)
نیکی سے روکنے والا حد سے بڑھا ہوا گناہگار ہے۔
عُتُلٍّ بَعْدَ ذٰلِكَ زَنِـيْمٍ (13)
بڑا اجڈ، اس کے بعد بد اصل (غلط نسبت بنانے والا) بھی ہے۔
اَنْ كَانَ ذَا مَالٍ وَّّبَنِيْنَ (14)
اس لیے کہ وہ مال اور اولاد والا ہے۔
اِذَا تُـتْلٰى عَلَيْهِ اٰيَاتُنَا قَالَ اَسَاطِيْـرُ الْاَوَّلِيْنَ (15)
جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہتا ہے پہلوں کی کہانیاں ہیں۔
سَنَسِمُهٝ عَلَى الْخُرْطُوْمِ (16)
عنقریب ہم اس کی ناک پر داغ لگائیں گے۔
اِنَّا بَلَوْنَاهُـمْ كَمَا بَلَوْنَآ اَصْحَابَ الْجَنَّـةِۚ اِذْ اَقْسَمُوْا لَيَصْرِمُنَّـهَا مُصْبِحِيْنَ (17)
بے شک ہم نے ان کو آزمایا ہے جیسا کہ ہم نے باغ والوں کو آزمایا تھا، جب انہوں نے قسم کھائی تھی کہ وہ ضرور صبح ہوتے ہی اس کا پھل توڑ لیں گے۔
وَلَا يَسْتَثْنُـوْنَ (18)
اور انشاء اللہ بھی نہ کہا تھا۔
فَطَافَ عَلَيْـهَا طَـآئِفٌ مِّنْ رَّبِّكَ وَهُـمْ نَآئِمُوْنَ (19)
پھر تو اس پر رات ہی میں آپ کے رب کی طرف سے ایک جھونکا چل گیا اس حال میں کہ وہ سوئے ہوئے تھے۔
فَاَصْبَحَتْ كَالصَّرِيْمِ (20)
پھر وہ کٹی ہوئی کھیتی کی طرح ہو گیا۔
فَتَنَادَوْا مُصْبِحِيْنَ (21)
پھر وہ صبح کو پکارنے لگے۔
اَنِ اغْدُوْا عَلٰى حَرْثِكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ صَارِمِيْنَ (22)
کہ اپنے کھیت پر سویرے چلو اگر تم نے پھل توڑنا ہے۔
فَانْطَلَقُوْا وَهُـمْ يَتَخَافَتُوْنَ (23)
پھر وہ آپس میں چپکے چپکے یہ کہتے ہوئے چلے۔
اَنْ لَّا يَدْخُلَنَّـهَا الْيَوْمَ عَلَيْكُمْ مِّسْكِيْنٌ (24)
کہ تمہارے باغ میں آج کوئی محتاج نہ آنے پائے۔
وَغَدَوْا عَلٰى حَرْدٍ قَادِرِيْنَ (25)
اور وہ سویرے ہی بڑے اہتمام سے پھل توڑنے کی قدرت کا خیال کر کے چل پڑے۔
فَلَمَّا رَاَوْهَا قَالُـوٓا اِنَّا لَضَآلُّوْنَ (26)
پس جب انہوں نے اسے دیکھا تو کہنے لگےکہ ہم تو راہ بھول گئے ہیں۔
بَلْ نَحْنُ مَحْرُوْمُوْنَ (27)
بلکہ ہم تو بد نصیب ہیں۔
قَالَ اَوْسَطُهُـمْ اَلَمْ اَقُلْ لَّكُمْ لَوْلَا تُسَبِّحُوْنَ (28)
پھر ان میں سے اچھے آدمی نے کہا کیا میں نے تمہیں نہیں کہا تھا کہ تم کس لیے تسبیح نہیں کرتے۔
قَالُوْا سُبْحَانَ رَبِّنَآ اِنَّا كُنَّا ظَالِمِيْنَ (29)
انہوں نے کہا ہمارا رب پاک ہے بے شک ہم ظالم تھے۔
فَاَقْبَلَ بَعْضُهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ يَّتَلَاوَمُوْنَ (30)
پھر ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر آپس میں ملامت کرنے لگے۔
قَالُوْا يَا وَيْلَنَآ اِنَّا كُنَّا طَاغِيْنَ (31)
انہوں نے کہا ہائے افسوس بے شک ہم سرکش تھے۔
عَسٰى رَبُّنَآ اَنْ يُّبْدِلَنَا خَيْـرًا مِّنْهَآ اِنَّـآ اِلٰى رَبِّنَا رَاغِبُوْنَ (32)
شاید ہمارا رب ہمارے لیے اس سے بہتر باغ بدل دے بے شک ہم اپنے رب کی طرف رجوع کرنے والے ہیں۔
كَذٰلِكَ الْعَذَابُ ۖ وَلَعَذَابُ الْاٰخِرَةِ اَكْبَـرُ ۚ لَوْ كَانُـوْا يَعْلَمُوْنَ (33)
عذاب یونہی ہوا کرتا ہے اور البتہ آخرت کا عذاب تو کہیں بڑھ کر ہے، کاش وہ جانتے۔
اِنَّ لِلْمُتَّقِيْنَ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ جَنَّاتِ النَّعِـيْمِ (34)
بے شک پرہیزگاروں کے لیے ان کے رب کے ہاں نعمت کے باغ ہیں۔
اَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِيْنَ كَالْمُجْرِمِيْنَ (35)
پس کیا ہم فرمانبرداروں کو مجرموں کی طرح کر دیں گے۔
مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُوْنَ (36)
تمہیں کیا ہوگیا کیسا فیصلہ کر رہے ہو۔
اَمْ لَكُمْ كِتَابٌ فِيْهِ تَدْرُسُوْنَ (37)
کیا تمہارے پاس کوئی کتاب ہے جس میں تم پڑھتے ہو۔
اِنَّ لَكُمْ فِيْهِ لَمَا تَخَيَّـرُوْنَ (38)
کہ بے شک تمہیں آخرت میں ملے گا جو تم پسند کرتے ہو۔
اَمْ لَكُمْ اَيْمَانٌ عَلَيْنَا بَالِغَةٌ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ ۙ اِنَّ لَكُمْ لَمَا تَحْكُمُوْنَ (39)
کیا تمہارے لیے ہم نے قسمیں کھا لی ہیں جو قیامت تک چلی جائیں گی کہ بے شک تمہیں وہی ملے گا جو تم حکم کرو گے۔
سَلْـهُـمْ اَ يُّـهُـمْ بِذٰلِكَ زَعِـيْمٌ (40)
ان سے پوچھیے کون سا ان میں اس بات کا ذمہ دار ہے۔
اَمْ لَـهُـمْ شُرَكَآءُۚ فَلْيَاْتُوْا بِشُرَكَآئِهِـمْ اِنْ كَانُـوْا صَادِقِيْنَ (41)
کیا ان کے معبود ہیں، پھر اپنے معبودوں کو لے آئیں اگر وہ سچے ہیں۔
يَوْمَ يُكْشَفُ عَنْ سَاقٍ وَّّيُدْعَوْنَ اِلَى السُّجُوْدِ فَلَا يَسْتَطِيْعُوْنَ (42)
جس دن پنڈلی کھولی جائے گی اور وہ سجدہ کرنے کو بلائے جائیں گے تو وہ نہ کر سکیں گے۔
خَاشِعَةً اَبْصَارُهُـمْ تَـرْهَقُهُـمْ ذِلَّـةٌ ۖ وَقَدْ كَانُـوْا يُدْعَوْنَ اِلَى السُّجُوْدِ وَهُـمْ سَالِمُوْنَ (43)
ان کی آنکھیں جھکی ہوں گی ان پر ذلت چھا رہی ہوگی، اور وہ پہلے (دنیا میں) سجدہ کے لیے بلائے جاتے تھے حالانکہ وہ صحیح سالم ہوتے تھے۔
فَذَرْنِىْ وَمَنْ يُّكَذِّبُ بِـهٰذَا الْحَدِيْثِ ۖ سَنَسْتَدْرِجُهُـمْ مِّنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُوْنَ (44)
پس مجھے اور اس کلام کے جھٹلانے والوں کو چھوڑ دو، ہم انہیں بتدریج (جہنم کی طرف) لے جائیں گے اس طور پر کہ انہیں خبر بھی نہیں ہوگی۔
وَاُمْلِىْ لَـهُـمْ ۚ اِنَّ كَيْدِىْ مَتِيْنٌ (45)
اور ہم ان کو ڈھیل دیتے ہیں، بے شک ہماری تدبیر زبردست ہے۔
اَمْ تَسْاَلُـهُـمْ اَجْرًا فَهُـمْ مِّنْ مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُوْنَ (46)
کیا آپ ان سے کچھ اجرت مانگتے ہیں کہ جس کے تاوان کا ان پر بوجھ پڑ رہا ہے۔
اَمْ عِنْدَهُـمُ الْغَيْبُ فَـهُـمْ يَكْـتُبُوْنَ (47)
یا ان کے پاس غیب کی خبر ہے کہ وہ اسے لکھ لیتے ہیں۔
فَاصْبِـرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تَكُنْ كَصَاحِبِ الْحُوْتِۢ اِذْ نَادٰى وَهُوَ مَكْـظُوْمٌ (48)
پھر آپ اپنے رب کے حکم کا انتظار کریں اور مچھلی والے جیسے نہ ہوجائیں جب کہ اس نے اپنے رب کو پکارا اور وہ بہت ہی غمگین تھا۔
لَّوْلَآ اَنْ تَدَارَكَهٝ نِعْمَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ لَنُبِذَ بِالْعَرَآءِ وَهُوَ مَذْمُوْمٌ (49)
اگر اس کے رب کی رحمت اسے نہ سنبھال لیتی تو وہ برے حال سے چٹیل میدان میں پھینکا جاتا۔
فَاجْتَبَاهُ رَبُّهٝ فَجَعَلَـهٝ مِنَ الصَّالِحِيْنَ (50)
پس اسے اس کے رب نے نوازا پھر اسے نیک بختوں میں کر دیا۔
وَاِنْ يَّكَادُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَيُزْلِقُوْنَكَ بِاَبْصَارِهِـمْ لَمَّا سَـمِعُوا الـذِّكْـرَ وَيَقُوْلُوْنَ اِنَّهٝ لَمَجْنُـوْنٌ (51)
اور بالکل قریب تھا کہ کافر آپ کو اپنی تیز نگاہوں سے پھسلا دیں جب کہ انہوں نے قرآن سنا اور کہتے ہیں کہ یہ تو دیوانہ ہے۔
وَمَا هُوَ اِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِيْنَ (52)
اور حالانکہ یہ قرآن تمام دنیا کے لیے صرف نصیحت ہے۔
(69) سورۃ الحاقۃ (مکی، آیات 52)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
الْحَآقَّةُ (1)
قیامت۔
مَا الْحَآقَّةُ (2)
قیامت کیا چیز ہے۔
وَمَآ اَدْرَاكَ مَا الْحَآقَّةُ (3)
اور تمہیں کس چیز نے بتایا کہ قیامت کیا ہے۔
كَذَّبَتْ ثَمُوْدُ وَعَادٌ بِالْقَارِعَةِ (4)
ثمود اور عاد نے قیامت کو جھٹلایا تھا۔
فَاَمَّا ثَمُوْدُ فَاُهْلِكُوْا بِالطَّاغِيَةِ (5)
سو ثمود تو سخت ہیبت ناک چیخ سے ہلاک کیے گئے۔
وَاَمَّا عَادٌ فَاُهْلِكُوْا بِـرِيْـحٍ صَرْصَرٍ عَاتِيَةٍ (6)
اور لیکن قوم عاد، سو وہ ایک سخت آندھی سے ہلاک کیے گئے۔
سَخَّرَهَا عَلَيْـهِـمْ سَبْعَ لَيَالٍ وَّّثَمَانِيَةَ اَيَّامٍۙ حُسُوْمًا فَتَـرَى الْقَوْمَ فِيْـهَا صَرْعٰى كَاَنَّـهُـمْ اَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍ (7)
وہ ان پر سات راتیں اور آٹھ دن لگاتار چلتی رہی (اگر تو موجود ہوتا)، اس قوم کو اس طرح گرا ہوا دیکھتا کہ گویا کہ گھری ہوئی کھجوروں کے تنے ہیں۔
فَهَلْ تَـرٰى لَـهُـمْ مِّنْ بَاقِيَةٍ (8)
سو کیا تمہیں ان کا کوئی بچا ہوا نظر آتا ہے۔
وَجَآءَ فِرْعَوْنُ وَمَنْ قَبْلَـهٝ وَالْمُؤْتَفِكَاتُ بِالْخَاطِئَةِ (9)
اور فرعون اور اس سے پہلے کے لوگ اور الٹی ہوئی بستیوں والے گناہ کے مرتکب ہوئے۔
فَعَصَوْا رَسُوْلَ رَبِّـهِـمْ فَاَخَذَهُـمْ اَخْذَةً رَّابِيَةً (10)
پس انہوں نے اپنے رب کے رسول کی نافرمانی کی تو اللہ نے انہیں سخت پکڑ لیا۔
اِنَّا لَمَّا طَغَى الْمَآءُ حَـمَلْنَاكُمْ فِى الْجَارِيَةِ (11)
بے شک ہم نے جب پانی حد سے گزر گیا تھا تو تمہیں کشتی میں سوار کر لیا تھا۔
لِنَجْعَلَـهَا لَكُمْ تَذْكِـرَةً وَّّتَعِيَهَآ اُذُنٌ وَّّاعِيَةٌ (12)
تاکہ ہم اسے تمہارے لیے ایک یادگار بنائیں اور اس کو یاد رکھنے والے کان یاد رکھیں۔
فَاِذَا نُفِـخَ فِى الصُّوْرِ نَفْخَةٌ وَّّاحِدَةٌ (13)
پھر جب صور میں پھونکا جائے گا ایک بار پھونکا جانا۔
وَحُمِلَتِ الْاَرْضُ وَالْجِبَالُ فَدُكَّتَا دَكَّةً وَّّاحِدَةً (14)
اور زمین اور پہاڑ اٹھائے جائیں گے پس وہ دونوں ریزہ ریزہ کر دیے جائیں گے۔
فَيَوْمَئِذٍ وَّقَعَتِ الْوَاقِعَةُ (15)
پس اس دن قیامت ہو گی۔
وَانْشَقَّتِ السَّمَآءُ فَهِىَ يَوْمَئِذٍ وَّاهِيَةٌ (16)
اور آسمان پھٹ جائے گا اور وہ اس دن بودا ہوگا۔
وَالْمَلَكُ عَلٰٓى اَرْجَآئِهَا ۚ وَيَحْمِلُ عَرْشَ رَبِّكَ فَوْقَهُـمْ يَوْمَئِذٍ ثَمَانِيَةٌ (17)
اور اس کے کنارے پر فرشتے ہوں گے، اور عرشِ الٰہی کو اپنے اوپر اس دن آٹھ فرشتے اٹھائیں گے۔
يَوْمَئِذٍ تُعْرَضُوْنَ لَا تَخْفٰى مِنْكُمْ خَافِيَةٌ (18)
اس دن تم پیش کیے جاؤ گے تمہارا کوئی راز مخفی نہ رہے گا۔
فَاَمَّا مَنْ اُوْتِـىَ كِتَابَهٝ بِيَمِيْنِهٖ فَيَقُوْلُ هَآؤُمُ اقْرَءُوْا كِتَابِيَهْ (19)
جس کو اس کا اعمال نامہ اس کے داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا سو وہ کہے گا لو میرا اعمال نامہ پڑھو۔
اِنِّىْ ظَنَنْتُ اَنِّىْ مُلَاقٍ حِسَابِيَهْ (20)
بے شک میں سمجھتا تھا کہ میں اپنا حساب دیکھوں گا۔
فَهُوَ فِىْ عِيْشَةٍ رَّاضِيَةٍ (21)
سو وہ دل پسند عیش میں ہوگا۔
فِىْ جَنَّةٍ عَالِيَةٍ (22)
بلند بہشت میں۔
قُطُوْفُهَا دَانِيَةٌ (23)
جس کے میوے جھکے ہوں گے۔
كُلُوْا وَاشْرَبُوْا هَنِيٓـئًا بِمَآ اَسْلَفْتُـمْ فِى الْاَيَّامِ الْخَالِيَةِ (24)
کھاؤ اور پیو ان کاموں کے بدلے میں جو تم نے گزشتہ دنوں میں آگے بھیجے تھے۔
وَاَمَّا مَنْ اُوْتِـىَ كِتَابَهٝ بِشِمَالِهٖ فَيَقُوْلُ يَا لَيْتَنِىْ لَمْ اُوْتَ كِتَابِيَهْ (25)
اور جس کا اعمال نامہ اس کے بائیں ہاتھ میں دیا گیا تو کہے گا اے کاش میرا اعمال نامہ نہ ملتا۔
وَلَمْ اَدْرِ مَا حِسَابِيَهْ (26)
اور میں نہ جانتا کہ میرا حساب کیا ہے۔
يَا لَيْتَـهَا كَانَتِ الْقَاضِيَةَ (27)
کاش وہ (موت) خاتمہ کرنے والی ہوتی۔
مَآ اَغْنٰى عَنِّىْ مَالِيَهْ ۜ (28)
میرا مال میرے کچھ کام نہ آیا۔
هَلَكَ عَنِّىْ سُلْطَانِيَهْ (29)
مجھ سے میری حکومت بھی جاتی رہی۔
خُذُوْهُ فَغُلُّوْهُ (30)
اسے پکڑو اسے طوق پہنا دو۔
ثُـمَّ الْجَحِـيْمَ صَلُّوْهُ (31)
پھر اسے دوزخ میں ڈال دو۔
ثُـمَّ فِىْ سِلْسِلَـةٍ ذَرْعُهَا سَبْعُوْنَ ذِرَاعًا فَاسْلُكُوْهُ (32)
پھر ایک زنجیر میں جس کا طول ستر گز ہے اسے جکڑ دو۔
اِنَّهٝ كَانَ لَا يُؤْمِنُ بِاللّـٰهِ الْعَظِـيْمِ (33)
بے شک وہ اللہ پر یقین نہیں رکھتا تھا جو عظمت والا ہے۔
وَلَا يَحُضُّ عَلٰى طَعَامِ الْمِسْكِـيْنِ (34)
اور نہ وہ مسکین کے کھانا کھلانے کی رغبت دیتا تھا۔
فَلَيْسَ لَـهُ الْيَوْمَ هَاهُنَا حَـمِـيْمٌ (35)
سو آج اس کا یہاں کوئی دوست نہیں۔
وَلَا طَعَامٌ اِلَّا مِنْ غِسْلِيْنٍ (36)
اور نہیں کھانا ہے مگر زخموں کا دھون۔
لَّا يَاْكُلُــهٝٓ اِلَّا الْخَاطِئُوْنَ (37)
اسے سوائے گناہگاروں کے کوئی نہیں کھائے گا۔
فَلَآ اُقْسِمُ بِمَا تُبْصِرُوْنَ (38)
سو میں ان چیزوں کی قسم کھاتا ہوں جو تم دیکھتے ہو۔
وَمَا لَا تُبْصِرُوْنَ (39)
اور ان کی جو تم نہیں دیکھتے۔
اِنَّهٝ لَقَوْلُ رَسُوْلٍ كَرِيْمٍ (40)
کہ بے شک یہ (قرآن) رسول کریم کی زبان سے نکلا ہے۔
وَمَا هُوَ بِقَوْلِ شَاعِرٍ ۚ قَلِيْلًا مَّا تُؤْمِنُـوْنَ (41)
اور وہ کسی شاعر کا قول نہیں، تم بہت ہی کم یقین کرتے ہو۔
وَلَا بِقَوْلِ كَاهِنٍ ۚ قَلِيْلًا مَّا تَذَكَّرُوْنَ (42)
اور نہ ہی کسی جادوگر کا قول ہے، تم بہت ہی کم غور کرتے ہو۔
تَنزِيْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعَالَمِيْنَ (43)
وہ پروردگار عالم کا نازل کیا ہوا ہے۔
وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا بَعْضَ الْاَقَاوِيْلِ (44)
اور اگر وہ کوئی بناوٹی بات ہمارے ذمہ لگاتا۔
لَاَخَذْنَا مِنْهُ بِالْيَمِيْنِ (45)
تو ہم اس کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے۔
ثُـمَّ لَقَطَعْنَا مِنْهُ الْوَتِيْنَ (46)
پھر ہم اس کی رگِ گردن کاٹ ڈالتے۔
فَمَا مِنْكُمْ مِّنْ اَحَدٍ عَنْهُ حَاجِزِيْنَ (47)
پھر تم میں سے کوئی بھی اس سے روکنے والا نہ ہوتا۔
وَاِنَّهٝ لَتَذْكِـرَةٌ لِّلْمُتَّقِيْنَ (48)
اور بے شک وہ تو پرہیزگاروں کے لیے ایک نصیحت ہے۔
وَاِنَّا لَنَعْلَمُ اَنَّ مِنْكُمْ مُّكَذِّبِيْنَ (49)
اور بے شک ہم جانتے ہیں کہ بعض تم میں سے جھٹلانے والے ہیں۔
وَاِنَّهٝ لَحَسْرَةٌ عَلَى الْكَافِـرِيْنَ (50)
اور بے شک وہ کفار پر باعث حسرت ہے۔
وَاِنَّهٝ لَحَقُّ الْيَقِيْنِ (51)
اور بے شک وہ یقین کرنے کے قابل ہے۔
فَسَبِّـحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِـيْمِ (52)
پس اپنے رب کے نام کی تسبیح کر جو بڑا عظمت والا ہے۔
(70) سورۃ المعارج (مکی، آیات 44)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
سَاَلَ سَآئِلٌ بِعَذَابٍ وَّاقِــعٍ (1)
ایک سوال کرنے والے نے اس عذاب کا سوال کیا جو واقع ہونے والا ہے۔
لِّلْكَافِـرِيْنَ لَيْسَ لَـهٝ دَافِــعٌ (2)
کافروں کے لیے کہ اس کا کوئی ٹالنے والا نہیں۔
مِّنَ اللّـٰهِ ذِى الْمَعَارِجِ (3)
جو اللہ کی طرف سے واقع ہوگا جو سیڑھیوں کا (یعنی آسمانوں کا) مالک ہے۔
تَعْرُجُ الْمَلَآئِكَـةُ وَالرُّوْحُ اِلَيْهِ فِىْ يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهٝ خَمْسِيْنَ اَلْفَ سَنَةٍ (4)
(جن سیڑھیوں سے) فرشتے اور اہلِ ایمان کی روحیں اس کے پاس چڑھ کر جاتی ہیں (اور وہ عذاب) اس دن ہو گا جس کی مقدار پچاس ہزار سال کی ہے۔
فَاصْبِـرْ صَبْرًا جَـمِيْلًا (5)
آپ اچھی طرح سے صبر کیے رہیں۔
اِنَّـهُـمْ يَرَوْنَهٝ بَعِيْدًا (6)
بے شک وہ اسے دور دیکھتے ہیں۔
وَنَرَاهُ قَرِيْبًا (7)
اور ہم اسے قریب دیکھتے ہیں۔
يَوْمَ تَكُـوْنُ السَّمَآءُ كَالْمُهْلِ (8)
جس دن آسمان پگھلے ہوئے تانبے کی مانند ہوگا۔
وَتَكُـوْنُ الْجِبَالُ كَالْعِهْنِ (9)
اور پہاڑ دھنی ہوئی رنگ دار اون کی طرح ہوں گے۔
وَلَا يَسْاَلُ حَـمِـيْمٌ حَـمِيْمًا (10)
اور کوئی دوست کسی دوست کو نہیں پوچھے گا۔
يُبَصَّرُوْنَـهُـمْ ۚ يَوَدُّ الْمُجْرِمُ لَوْ يَفْتَدِىْ مِنْ عَذَابِ يَوْمِئِذٍ بِبَنِيْهِ (11)
وہ انہیں دکھائے جائیں گے، مجرم چاہے گا کہ کاش اس دن کے عذاب کے بدلے میں اپنے بیٹوں کو دے دے۔
وَصَاحِبَتِهٖ وَاَخِيْهِ (12)
اور اپنی بیوی اور اپنے بھائی کو۔
وَفَصِيْلَتِهِ الَّتِىْ تُؤْوِيْهِ (13)
اور اپنے اس کنبہ کو جو اسے پناہ دیتا تھا۔
وَمَنْ فِى الْاَرْضِ جَـمِيْعًا ثُـمَّ يُنجِيْهِ (14)
اور ان سب کو جو زمین میں ہیں پھر اپنے آپ کو بچا لے۔
كَلَّا ۖ اِنَّـهَا لَظٰى (15)
ہرگز نہیں بے شک وہ تو ایک آگ ہے۔
نَزَّاعَةً لِّلشَّوٰى (16)
کھالوں کو اتارنے والی۔
تَدْعُوْا مَنْ اَدْبَـرَ وَتَوَلّـٰى (17)
اس کو بلائے گی جس نے پیٹھ پھیری اور منہ موڑا۔
وَجَمَعَ فَاَوْعٰى (18)
اور مال جمع کیا اور گن گن کر رکھا۔
اِنَّ الْاِنْسَانَ خُلِقَ هَلُوْعًا (19)
بے شک انسان کم ہمت پیدا ہوا ہے۔
اِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ جَزُوْعًا (20)
جب اسے تکلیف پہنچتی ہے تو چلا اٹھتا ہے۔
وَاِذَا مَسَّهُ الْخَيْـرُ مَنُـوْعًا (21)
اور جب اسے مال ملتا ہے تو بڑا بخیل ہے۔
اِلَّا الْمُصَلِّيْنَ (22)
مگر وہ نمازی۔
اَلَّـذِيْنَ هُـمْ عَلٰى صَلَاتِـهِـمْ دَآئِمُوْنَ (23)
جو اپنی نماز پر ہمیشہ سے قائم ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ فِىٓ اَمْوَالِـهِـمْ حَقٌّ مَّعْلُوْمٌ (24)
اور وہ جن کے مالوں میں حصہ معین ہے۔
لِّلسَّآئِلِ وَالْمَحْرُوْمِ (25)
سائل اور غیر سائل کے لیے۔
وَالَّـذِيْنَ يُصَدِّقُوْنَ بِيَوْمِ الدِّيْنِ (26)
اور وہ جو قیامت کے دن کا یقین رکھتے ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ هُـمْ مِّنْ عَذَابِ رَبِّـهِـمْ مُّشْفِقُوْنَ (27)
اور وہ جو اپنے رب کے عذاب سے ڈرنے والے ہیں۔
اِنَّ عَذَابَ رَبِّـهِـمْ غَيْـرُ مَاْمُوْنٍ (28)
بے شک ان کے رب کے عذاب کا خطرہ لگا ہوا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ هُـمْ لِفُرُوْجِهِـمْ حَافِظُوْنَ (29)
اور وہ جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
اِلَّا عَلٰٓى اَزْوَاجِهِـمْ اَوْ مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُـهُـمْ فَاِنَّـهُـمْ غَيْـرُ مَلُوْمِيْنَ (30)
مگر اپنی بیویوں یا اپنی لونڈیوں سے، سو بے شک (اس میں) انہیں کوئی ملامت نہیں۔
فَمَنِ ابْتَغٰى وَرَآءَ ذٰلِكَ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْعَادُوْنَ (31)
پس جو کوئی اس کے سوا چاہے سو وہی لوگ حد سے بڑھنے والے ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ هُـمْ لِاَمَانَاتِـهِـمْ وَعَهْدِهِـمْ رَاعُوْنَ (32)
اور وہ جو اپنی امانتوں اور عہدوں کی رعایت رکھتے ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ هُـمْ بِشَهَادَاتِـهِـمْ قَآئِمُوْنَ (33)
اور وہ جو اپنی گواہیوں پر قائم رہتے ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ هُـمْ عَلٰى صَلَاتِـهِـمْ يُحَافِظُوْنَ (34)
اور وہ جو اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
اُولٰٓئِكَ فِىْ جَنَّاتٍ مُّكْـرَمُوْنَ (35)
وہی لوگ باغوں میں عزت سے رہیں گے۔
فَمَالِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا قِبَلَكَ مُهْطِعِيْنَ (36)
پس کافروں کو کیا ہوگیا کہ آپ کی طرف دوڑے آ رہے ہیں۔
عَنِ الْيَمِيْنِ وَعَنِ الشِّمَالِ عِزِيْنَ (37)
دائیں اور بائیں سے ٹولیاں بنا کر۔
اَيَطْمَعُ كُلُّ امْرِئٍ مِّنْـهُـمْ اَنْ يُّدْخَلَ جَنَّةَ نَعِـيْمٍ (38)
کیا ہر ایک ان میں سے طمع رکھتا ہے کہ وہ نعمت کے باغ میں داخل کیا جائے گا۔
كَلَّا ۖ اِنَّا خَلَقْنَاهُـمْ مِّمَّا يَعْلَمُوْنَ (39)
ہرگز نہیں بے شک ہم نے انہیں اس چیز سے پیدا کیا ہے جسے وہ بھی جانتے ہیں۔
فَلَآ اُقْسِمُ بِرَبِّ الْمَشَارِقِ وَالْمَغَارِبِ اِنَّا لَقَادِرُوْنَ (40)
پس میں مشرقوں اور مغربوں کے پروردگار کی قسم کھاتا ہوں (یعنی اپنی ذات کی) کہ ہم ضرور قادر ہیں۔
عَلٰٓى اَنْ نُّبَدِّلَ خَيْـرًا مِّنْـهُـمْ وَمَا نَحْنُ بِمَسْبُوقِيْنَ (41)
اس بات پر کہ ہم ان سے بہتر لوگ بدل کر لا سکتے ہیں اور ہم عاجز بھی نہیں ہیں۔
فَذَرْهُـمْ يَخُوْضُوْا وَيَلْعَبُوْا حَتّـٰى يُلَاقُوْا يَوْمَهُـمُ الَّـذِىْ يُوْعَدُوْنَ (42)
پھر انہیں چھوڑ دو کہ وہ بیہودہ باتوں اور کھیل میں لگے رہیں یہاں تک کہ وہ دن دیکھ لیں جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے۔
يَوْمَ يَخْرُجُوْنَ مِنَ الْاَجْدَاثِ سِرَاعًا كَاَنَّـهُـمْ اِلٰى نُصُبٍ يُّوْفِضُوْنَ (43)
جس دن وہ دوڑتے ہوئے قبروں سے نکل پڑیں گے گویا کہ وہ ایک نشان کی طرف دوڑے چلے جارہے ہیں۔
خَاشِعَةً اَبْصَارُهُـمْ تَـرْهَقُهُـمْ ذِلَّـةٌ ۚ ذٰلِكَ الْيَوْمُ الَّـذِىْ كَانُـوْا يُوْعَدُوْنَ (44)
ان کی نگاہیں جھکی ہوں گی ان پر ذلت چھا رہی ہوگی، یہی وہ دن ہے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا تھا۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(71) سورۃ نوح (مکی، آیات 28)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اِنَّـآ اَرْسَلْنَا نُـوْحًا اِلٰى قَوْمِهٓ ٖ اَنْ اَنْذِرْ قَوْمَكَ مِنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِـيَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ (1)
بے شک ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا تھا کہ اپنی قوم کو ڈرا اس سے پہلے کہ ان پر دردناک عذاب آ پڑے۔
قَالَ يَا قَوْمِ اِنِّىْ لَكُمْ نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ (2)
اس نے کہا کہ اے میری قوم! بے شک میں تمہارے لیے کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں۔
اَنِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ وَاتَّقُوْهُ وَاَطِيْعُوْنِ (3)
کہ اللہ کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو اور میرا کہا مانو۔
يَغْفِرْ لَكُمْ مِّنْ ذُنُـوْبِكُمْ وَيُؤَخِّرْكُمْ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ اِنَّ اَجَلَ اللّـٰهِ اِذَا جَآءَ لَا يُؤَخَّرُ ۖ لَوْ كُنْـتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (4)
وہ تمہارے لیے تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں ایک وقت مقرر تک مہلت دے گا، بے شک اللہ کا وقت ٹھہرایا ہوا ہے جب آجائے گا تو اس میں تاخیر نہ ہوگی کاش تم جانتے۔
قَالَ رَبِّ اِنِّىْ دَعَوْتُ قَوْمِىْ لَيْلًا وَّنَهَارًا (5)
کہا اے میرے رب میں نے اپنی قوم کو رات اور دن بلایا۔
فَلَمْ يَزِدْهُـمْ دُعَآئِىٓ اِلَّا فِرَارًا (6)
پھر وہ میرے بلانے سے اور بھی زیادہ بھاگتے رہے۔
وَاِنِّىْ كُلَّمَا دَعَوْتُهُـمْ لِتَغْفِرَ لَـهُـمْ جَعَلُوٓا اَصَابِعَهُـمْ فِىٓ اٰذَانِـهِـمْ وَاسْتَغْشَوْا ثِيَابَـهُـمْ وَاَصَرُّوْا وَاسْتَكْـبَـرُوا اسْتِكْـبَارًا (7)
اور بے شک جب کبھی میں نے انہیں بلایا تاکہ تو انہیں معاف کر دے تو انہوں نے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں رکھ لیں اور انہوں نے اپنے کپڑے اوڑھ لیے اور ضد کی اور بہت بڑا تکبر کیا۔
ثُـمَّ اِنِّىْ دَعَوْتُهُـمْ جِهَارًا (8)
پھر میں نے انہیں کھلم کھلا بھی بلایا۔
ثُـمَّ اِنِّـىٓ اَعْلَنْتُ لَـهُـمْ وَاَسْرَرْتُ لَـهُـمْ اِسْرَارًا (9)
پھر میں نے انہیں علانیہ بھی کہا اور مخفی طور پر بھی کہا۔
فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ اِنَّهٝ كَانَ غَفَّارًا (10)
پس میں نے کہا اپنے رب سے بخشش مانگو بے شک وہ بڑا بخشنے والا ہے۔
يُـرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَيْكُمْ مِّدْرَارًا (11)
وہ آسمان سے تم پر (موسلا دھار) مینہ برسائے گا۔
وَيُمْدِدْكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّّبَنِيْنَ وَيَجْعَلْ لَّكُمْ جَنَّاتٍ وَّّيَجْعَلْ لَّكُمْ اَنْهَارًا (12)
اور مال اور اولاد سے تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے لیے باغ بنا دے گا اور تمہارے لیے نہریں بنا دے گا۔
مَّا لَكُمْ لَا تَـرْجُوْنَ لِلّـٰهِ وَقَارًا (13)
تمہیں کیا ہو گیا تم اللہ کی عظمت کا خیال نہیں رکھتے۔
وَقَدْ خَلَقَكُمْ اَطْوَارًا (14)
حالانکہ اس نے تمہیں کئی طرح سے بنایا ہے۔
اَلَمْ تَـرَوْا كَيْفَ خَلَقَ اللّـٰهُ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ طِبَاقًا (15)
کیا تم نہیں دیکھتے کہ اللہ نے سات آسمان اوپر تلے (کیسے) بنائے ہیں۔
وَجَعَلَ الْقَمَرَ فِـيْهِنَّ نُـوْرًا وَجَعَلَ الشَّمْسَ سِرَاجًا (16)
اور ان میں چاند کو چمکتا ہوا بنایا اور آفتاب کو چراغ بنا دیا۔
وَاللّـٰهُ اَنْبَتَكُمْ مِّنَ الْاَرْضِ نَبَاتًا (17)
اور اللہ ہی نے تمہیں زمین میں سے ایک خاص طور پر پیدا کیا۔
ثُـمَّ يُعِيْدُكُمْ فِيْـهَا وَيُخْرِجُكُمْ اِخْرَاجًا (18)
پھر وہ تمہیں اسی میں لوٹائے گا اور اسی میں سے (پھر) باہر نکالے گا۔
وَاللّـٰهُ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ بِسَاطًا (19)
اور اللہ ہی نے تمہارے لیے زمین کو فرش بنایا ہے۔
لِّـتَسْلُكُوْا مِنْـهَا سُبُلًا فِجَاجًا (20)
تاکہ تم اس کے کھلے راستوں میں چلو۔
قَالَ نُـوْحٌ رَّبِّ اِنَّـهُـمْ عَصَوْنِىْ وَاتَّبَعُوْا مَنْ لَّمْ يَزِدْهُ مَالُـهٝ وَوَلَدُهٝٓ اِلَّا خَسَارًا (21)
نوح نے کہا اے میرے رب! بے شک انہوں نے میرا کہنا نہ مانا اور اس کو مانا جس کو اس کے مال اور اولاد نے نقصان کے سوا کچھ بھی فائدہ نہیں دیا۔
وَمَكَـرُوْا مَكْـرًا كُبَّارًا (22)
اور انہوں نے بڑی زبردست چال چلی۔
وَقَالُوْا لَا تَذَرُنَّ اٰلِـهَتَكُمْ وَلَا تَذَرُنَّ وَدًّا وَّلَا سُوَاعًا وَّلَا يَغُوْثَ وَيَعُوْقَ وَنَسْرًا (23)
اور کہا تم اپنے معبودوں کو ہرگز نہ چھوڑو اور نہ ودّ اور سواع اور یغوث اور یعوق اور نسر کو چھوڑو۔
وَقَدْ اَضَلُّوْا كَثِيْـرًا ۖ وَلَا تَزِدِ الظَّالِمِيْنَ اِلَّا ضَلَالًا (24)
اور انہوں نے بہتوں کو گمراہ کر دیا اور (اب آپ) ان ظالموں کی گمراہی اور بڑھا دیجیے۔
مِّمَّا خَطِيٓـئَاتِـهِـمْ اُغْرِقُوْا فَاُدْخِلُوْا نَارًاۙ فَلَمْ يَجِدُوْا لَـهُـمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اَنصَارًا (25)
وہ اپنے گناہوں کے سبب سے غرق کر دیے گئے پھر دوزخ میں داخل کیے گئے، پس انہوں نے اپنے لیے سوائے اللہ کے کوئی مددگار نہ پایا۔
وَقَالَ نُـوْحٌ رَّبِّ لَا تَذَرْ عَلَى الْاَرْضِ مِنَ الْكَافِـرِيْنَ دَيَّارًا (26)
اور نوح نے کہا اے میرے رب! زمین پر کافروں میں سے کوئی رہنے والا نہ چھوڑ۔
اِنَّكَ اِنْ تَذَرْهُـمْ يُضِلُّوْا عِبَادَكَ وَلَا يَلِـدُوٓا اِلَّا فَاجِرًا كَفَّارًا (27)
اگر تو نے ان کو چھوڑ دیا تو تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے اور نسل بھی جو ہوگی تو فاجر اور کافر ہی ہوگی۔
رَّبِّ اغْفِرْ لِىْ وَلِوَالِـدَىَّ وَلِمَنْ دَخَلَ بَيْتِىَ مُؤْمِنًا وَّلِلْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ؕ وَلَا تَزِدِ الظَّالِمِيْنَ اِلَّا تَبَارًا (28)
اے میرے رب! مجھے اور میرے ماں باپ کو بخش دے اور اس کو جو میرے گھر میں ایماندار ہو کر داخل ہوجائے اور ایماندار مردوں اور عورتوں کو، اور ظالموں کو تو بربادی کے سوا اور کچھ زیادہ نہ کر۔
(72) سورۃ الجن (مکی، آیات 28)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
قُلْ اُوْحِىَ اِلَىَّ اَنَّهُ اسْتَمَعَ نَفَرٌ مِّنَ الْجِنِّ فَقَالُـوٓا اِنَّا سَـمِعْنَا قُرْاٰنًا عَجَبًا (1)
کہہ دو کہ مجھے اس بات کی وحی آئی ہے کہ کچھ جن (مجھ سے قرآن پڑھتے ہوئے) سن گئے ہیں، پھر انہوں نے (اپنی قوم سے) جا کر کہہ دیا کہ ہم نے عجیب قرآن سنا ہے۔
يَـهْدِىٓ اِلَى الرُّشْدِ فَـاٰمَنَّا بِهٖ ۖ وَلَنْ نُّشْرِكَ بِرَبِّنَآ اَحَدًا (2)
جو نیکی کی طرف رہنمائی کرتا ہے سو ہم اس پر ایمان لائے ہیں، اور ہم اپنے رب کا کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں گے۔
وَاَنَّهٝ تَعَالٰى جَدُّ رَبِّنَا مَا اتَّخَذَ صَاحِبَةً وَّّلَا وَلَـدًا (3)
اور ہمارے رب کی شان بلند ہے نہ اس کی کوئی بیوی ہے اور نہ بیٹا۔
وَاَنَّهٝ كَانَ يَقُوْلُ سَفِـيْهُنَا عَلَى اللّـٰهِ شَطَطًا (4)
اور ہم میں سے بعض بے وقوف ہیں جو اللہ پر جھوٹی باتیں بنایا کرتے تھے۔
وَاَنَّا ظَنَنَّـآ اَنْ لَّنْ تَقُوْلَ الْاِنْسُ وَالْجِنُّ عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا (5)
اور ہمیں خیال تھا کہ انسان اور جن اللہ پر ہرگز جھوٹ نہ بولیں گے۔
وَاَنَّهٝ كَانَ رِجَالٌ مِّنَ الْاِنْسِ يَعُوْذُوْنَ بِـرِجَالٍ مِّنَ الْجِنِّ فَزَادُوْهُـمْ رَهَقًا (6)
اور کچھ آدمی جنوں کے مردوں سے پناہ لیا کرتے تھے سو انہوں نے ان کی سرکشی اور بڑھا دی۔
وَاَنَّـهُـمْ ظَنُّوْا كَمَا ظَنَنْتُـمْ اَنْ لَّنْ يَّبْعَثَ اللّـٰهُ اَحَدًا (7)
اور وہ بھی سمجھے ہوئے تھے جیسا کہ تم نے سمجھ رکھا ہے کہ اللہ ہرگز کسی کو (رسول بنا کر) نہ بھیجے گا۔
وَاَنَّا لَمَسْنَا السَّمَآءَ فَوَجَدْنَاهَا مُلِئَتْ حَرَسًا شَدِيْدًا وَشُهُبًا (8)
اور ہم نے آسمان کو ٹٹولا تو ہم نے اسے سخت پہروں اور شعلوں سے بھرا ہوا پایا۔
وَاَنَّا كُنَّا نَقْعُدُ مِنْـهَا مَقَاعِدَ لِلسَّمْـعِ ۖ فَمَنْ يَّسْتَمِـعِ الْاٰنَ يَجِدْ لَـهٝ شِهَابًا رَّصَدًا (9)
اور ہم اس کے ٹھکانوں (آسمانوں) میں سننے کے لیے بیٹھا کرتے تھے، پس جو کوئی اب کان دھرتا ہے تو وہ اپنے لیے ایک انگارہ تاک لگائے ہوئے پاتا ہے۔
وَاَنَّا لَا نَدْرِىٓ اَشَرٌّ اُرِيْدَ بِمَنْ فِى الْاَرْضِ اَمْ اَرَادَ بِـهِـمْ رَبُّهُـمْ رَشَدًا (10)
اور ہم نہیں جانتے کہ زمین والوں کے ساتھ نقصان کا ارادہ کیا گیا ہے یا ان کی نسبت ان کے رب نے راہ راست پر لانے کا ارادہ کیا ہے۔
وَاَنَّا مِنَّا الصَّالِحُوْنَ وَمِنَّا دُوْنَ ذٰلِكَ ۖ كُنَّا طَرَآئِقَ قِدَدًا (11)
اور کچھ تو ہم میں سے نیک ہیں اور کچھ اور طرح کے، ہم بھی مختلف طریقوں پر تھے۔
وَاَنَّا ظَنَنَّـآ اَنْ لَّنْ نُّعْجِزَ اللّـٰهَ فِى الْاَرْضِ وَلَنْ نُّعْجِزَهٝ هَرَبًا (12)
اور بے شک ہم نے سمجھ لیا ہے کہ ہم اللہ کو زمین میں (جا کر) کبھی عاجز نہ کر سکیں گے اور نہ ہی ہم بھاگ کر عاجز کر سکیں گے۔
وَاَنَّا لَمَّا سَـمِعْنَا الْـهُـدٰٓى اٰمَنَّا بِهٖ ۖ فَمَنْ يُّؤْمِنْ بِرَبِّهٖ فَلَا يَخَافُ بَخْسًا وَّلَا رَهَقًا (13)
اور جب ہم نے ہدایت کی بات سنی تو ہم اس پر ایمان لے آئے، پھر جو اپنے رب پر ایمان لے لایا تو نہ اسے نقصان کا ڈر رہے گا اور نہ ظلم کا۔
وَاَنَّا مِنَّا الْمُسْلِمُوْنَ وَمِنَّا الْقَاسِطُوْنَ ۖ فَمَنْ اَسْلَمَ فَاُولٰٓئِكَ تَحَرَّوْا رَشَدًا (14)
اور کچھ تو ہم میں سے فرمانبردار ہیں اور کچھ نافرمان، پس جو کوئی فرمانبردار ہو گیا سو ایسے لوگوں نے سیدھا راستہ تلاش کر لیا۔
وَاَمَّا الْقَاسِطُوْنَ فَكَانُـوْا لِجَهَنَّـمَ حَطَبًا (15)
اور لیکن جو ظالم ہیں سو وہ دوزخ کا ایندھن ہوں گے۔
وَاَنْ لَّوِ اسْتَقَامُوْا عَلَى الطَّرِيْقَةِ لَاَسْقَيْنَاهُـمْ مَّآءً غَدَقًا (16)
اور اگر (مکہ والے) سیدھے راستے پر قائم رہتے تو ہم ان کو با افراط پانی سے سیراب کرتے۔
لِّنَفْتِنَـهُـمْ فِيْهِ ۚ وَمَنْ يُّعْرِضْ عَنْ ذِكْرِ رَبِّهٖ يَسْلُكْهُ عَذَابًا صَعَدًا (17)
تاکہ اس (ارزانی) میں ان کا امتحان کریں، اور جس نے اپنے رب کی یاد سے منہ موڑا تو وہ اسے سخت عذاب میں ڈالے گا۔
وَاَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلّـٰهِ فَلَا تَدْعُوْا مَعَ اللّـٰهِ اَحَدًا (18)
اور بے شک مسجدیں اللہ کے لیے ہیں پس تم اللہ کے ساتھ کسی کو نہ پکارو۔
وَاَنَّهٝ لَمَّا قَامَ عَبْدُ اللّـٰهِ يَدْعُوْهُ كَادُوْا يَكُـوْنُـوْنَ عَلَيْهِ لِبَدًا (19)
اور جب اللہ کا بندہ (نبی) اس کو پکارنے کھڑا ہوتا ہے تو لوگ اس پر جمگھٹا کرنے لگتے ہیں۔
قُلْ اِنَّمَآ اَدْعُوْا رَبِّىْ وَلَآ اُشْرِكُ بِهٓ ٖ اَحَدًا (20)
کہہ دو میں تو اپنے رب ہی کو پکارتا ہوں اور اس کے ساتھ کسی کو بھی شریک نہیں کرتا۔
قُلْ اِنِّىْ لَآ اَمْلِكُ لَكُمْ ضَرًّا وَّلَا رَشَدًا (21)
کہہ دو میں نہ تمہارے کسی ضرر کا اختیار رکھتا ہوں اور نہ کسی بھلائی کا۔
قُلْ اِنِّىْ لَنْ يُّجِيْـرَنِىْ مِنَ اللّـٰهِ اَحَدٌ وَّلَنْ اَجِدَ مِنْ دُوْنِهٖ مُلْتَحَدًا (22)
کہہ دو مجھے اللہ سے کوئی نہیں بچا سکے گا اور نہ مجھے اس کے سوا پناہ ملے گی۔
اِلَّا بَلَاغًا مِّنَ اللّـٰهِ وَرِسَالَاتِهٖ ۚ وَمَنْ يَّعْصِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ فَاِنَّ لَـهٝ نَارَ جَهَنَّـمَ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا اَبَدًا (23)
مگر اللہ کا پیغام اور اس کا حکم پہنچانا ہے، اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا تو اس کے لیے دوزخ کی آگ ہے جس میں وہ سدا رہے گا۔
حَتّـٰٓى اِذَا رَاَوْا مَا يُوْعَدُوْنَ فَسَيَعْلَمُوْنَ مَنْ اَضْعَفُ نَاصِرًا وَّاَقَلُّ عَدَدًا (24)
یہاں تک کہ جب وہ (عذاب) دیکھیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے تو وہ جان لیں گے کہ کس کے مددگار کمزور اور شمار میں کم ہیں۔
قُلْ اِنْ اَدْرِىٓ اَقَرِيْبٌ مَّا تُوْعَدُوْنَ اَمْ يَجْعَلُ لَـهٝ رَبِّىٓ اَمَدًا (25)
کہہ دو مجھے خبر نہیں جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے وہ قریب ہے یا اس کے لیے میرا رب کوئی مدت ٹھہراتا ہے۔
عَالِمُ الْغَيْبِ فَلَا يُظْهِرُ عَلٰى غَيْبِهٓ ٖ اَحَدًا (26)
وہ غیب جاننے والا ہے اپنے غائب کی باتوں پر کسی کو واقف نہیں کرتا۔
اِلَّا مَنِ ارْتَضٰى مِنْ رَّسُوْلٍ فَاِنَّهٝ يَسْلُكُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهٖ رَصَدًا (27)
مگر اپنے پسندیدہ رسول کو (بتاتا ہے) پھر اس کے آگے اور پیچھے محافظ مقرر کر دیتا ہے۔
لِّيَعْلَمَ اَنْ قَدْ اَبْلَغُوْا رِسَالَاتِ رَبِّـهِـمْ وَاَحَاطَ بِمَا لَـدَيْهِـمْ وَاَحْصٰى كُلَّ شَىْءٍ عَدَدًا (28)
تاکہ وہ بظاہر جان لے کہ انہوں نے اپنے رب کے پیغامات پہنچا دیے اور اللہ نے تمام کاموں کو اپنے قبضے میں کر رکھا ہے اور اس نے ہر چیز کی گنتی شمار کر رکھی ہے۔
(73) سورۃ المزمل (مکی، آیات 20)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا الْمُزَّمِّلُ (1)
اے چادر اوڑھنے والے۔
قُمِ اللَّيْلَ اِلَّا قَلِيْلًا (2)
رات کو قیام کر مگر تھوڑا سا حصہ۔
نِّصْفَهٝٓ اَوِ انْقُصْ مِنْهُ قَلِيْلًا (3)
آدھی رات یا اس میں سے تھوڑا سا حصہ کم کر دے۔
اَوْ زِدْ عَلَيْهِ وَرَتِّلِ الْقُرْاٰنَ تَـرْتِيْلًا (4)
یا اس پر زیادہ کردو اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھا کرو۔
اِنَّا سَنُلْقِىْ عَلَيْكَ قَوْلًا ثَقِيْلًا (5)
ہم عنقریب آپ پر ایک بھاری بات کا (بوجھ) ڈالنے والے ہیں۔
اِنَّ نَاشِئَةَ اللَّيْلِ هِىَ اَشَدُّ وَطْئًا وَّاَقْوَمُ قِيْلًا (6)
بے شک رات کا اٹھنا نفس کو خوب زیر کرتا ہے اور بات بھی صحیح نکلتی ہے۔
اِنَّ لَكَ فِى النَّـهَارِ سَبْحًا طَوِيْلًا (7)
بے شک دن میں آپ کے لیے بڑا کام ہے۔
وَاذْكُرِ اسْـمَ رَبِّكَ وَتَبَتَّلْ اِلَيْهِ تَبْتِيْلًا (8)
اور اپنے رب کا نام لیا کرو اور سب سے الگ ہو کر اسی کی طرف آجاؤ۔
رَّبُّ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ فَاتَّخِذْهُ وَكِيْلًا (9)
وہ مشرق اور مغرب کا مالک ہے اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں پس اسی کو کارساز بنا لو۔
وَاصْبِـرْ عَلٰى مَا يَقُوْلُوْنَ وَاهْجُرْهُـمْ هَجْرًا جَـمِيْلًا (10)
اور کافروں کی باتوں پر صبر کرو اور انہیں عمدگی سے چھوڑ دو۔
وَذَرْنِىْ وَالْمُكَذِّبِيْنَ اُولِى النَّعْمَةِ وَمَهِّلْـهُـمْ قَلِيْلًا (11)
اور مجھے اور جھٹلانے والے دولت مندوں کو چھوڑ دو اور انہیں تھوڑی سی مدت و مہلت دو۔
اِنَّ لَـدَيْنَآ اَنْكَالًا وَّجَحِـيْمًا (12)
بے شک ہمارے پاس بیڑیاں اور جہنم ہے۔
وَطَعَامًا ذَا غُصَّةٍ وَّّعَذَابًا اَلِيْمًا (13)
اور گلے میں اٹکنے والا کھانا اور دردناک عذاب۔
يَوْمَ تَـرْجُفُ الْاَرْضُ وَالْجِبَالُ وَكَانَتِ الْجِبَالُ كَثِيْبًا مَّهِيْلًا (14)
جس دن زمین اور پہاڑ لرزیں گے اور پہاڑ ریگ رواں کے تودے ہو جائیں گے۔
اِنَّـآ اَرْسَلْنَآ اِلَيْكُمْ رَسُوْلًا شَاهِدًا عَلَيْكُمْ كَمَآ اَرْسَلْنَآ اِلٰى فِرْعَوْنَ رَسُوْلًا (15)
ہم نے تمہاری طرف تم پر گواہی دینے والا ایک رسول بھیجا ہے کہ جس طرح فرعون کی طرف ایک رسول بھیجا تھا۔
فَـعَصٰى فِرْعَوْنُ الرَّسُوْلَ فَاَخَذْنَاهُ اَخْذًا وَّبِيْلًا (16)
پھر فرعون نے اس رسول کی نافرمانی کی تو ہم نے اسے سخت پکڑ سے پکڑ لیا۔
فَكَـيْفَ تَتَّقُوْنَ اِنْ كَفَرْتُـمْ يَوْمًا يَّجْعَلُ الْوِلْـدَانَ شِيْبًا (17)
پھر تم کس طرح بچو گے اگر تم نے بھی انکار کیا اس دن جو لڑکوں کو بوڑھا کر دے گا۔
اَلسَّمَآءُ مُنْفَطِرٌ بِهٖ ۚ كَانَ وَعْدُهٝ مَفْعُوْلًا (18)
اس دن آسمان پھٹ جائے گا، اس کا وعدہ ہو کر رہے گا۔
اِنَّ هٰذِهٖ تَذْكِـرَةٌ ۖ فَمَنْ شَآءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ سَبِيْلًا (19)
بے شک یہ (قرآن) ایک نصیحت ہے، پھر جو چاہے اپنے رب کی طرف آنے کا راستہ بنا لے۔
اِنَّ رَبَّكَ يَعْلَمُ اَنَّكَ تَقُوْمُ اَدْنٰى مِنْ ثُلُثَىِ اللَّيْلِ وَنِصْفَهٝ وَثُلُثَهٝ وَطَـآئِفَةٌ مِّنَ الَّـذِيْنَ مَعَكَ ۚ وَاللّـٰهُ يُقَدِّرُ اللَّيْلَ وَالنَّـهَارَ ۚ عَلِمَ اَنْ لَّنْ تُحْصُوْهُ فَتَابَ عَلَيْكُمْ ۖ فَاقْرَءُوْا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْاٰنِ ۚ عَلِمَ اَنْ سَيَكُـوْنُ مِنْكُم مَّرْضٰى ۙ وَاٰخَرُوْنَ يَضْرِبُوْنَ فِى الْاَرْضِ يَبْتَغُوْنَ مِنْ فَضْلِ اللّـٰهِ ۙ وَاٰخَرُوْنَ يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۖ فَاقْرَءُوْا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ ۚ وَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَ وَاَقْرِضُوا اللّـٰهَ قَرْضًا حَسَنًا ۚ وَمَا تُقَدِّمُوْا لِاَنْفُسِكُمْ مِّنْ خَيْـرٍ تَجِدُوْهُ عِنْدَ اللّـٰهِ هُوَ خَيْـرًا وَّاَعْظَمَ اَجْرًا ۚ وَاسْتَغْفِرُوا اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِـيْـمٌ (20)
بے شک آپ کا رب جانتا ہے کہ آپ اور جو لوگ آپ کے ساتھ ہیں (کبھی) دو تہائی رات کے قریب اور (کبھی) آدھی رات اور (کبھی) تہائی رات (نماز تہجد) میں کھڑے ہوتے ہیں، اور اللہ ہی رات اور دن کی پیمائش کرتا ہے، اسے معلوم ہے کہ تم اس کو نباہ نہیں سکتے سو اس نے تم پر رحم کیا، پس پڑھو جتنا قرآن میں سے آسان ہو، اسے علم ہے کہ تم میں سے کچھ بیمار ہوں گے، اور کچھ اور لوگ بھی جو اللہ کا فضل تلاش کرتے ہوئے زمین پر سفر کریں گے، اور کچھ اور لوگ ہوں گے جو اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے، پس پڑھو جو اس میں سےآسان ہو، اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو اور اللہ کو اچھی طرح (اخلاص سے) قرض دو، اور جو کچھ نیکی آگے بھیجو گے اپنے واسطے تو اس کو اللہ کے ہاں بہتر اور بڑے اجر کی چیز پاؤ گے، اور اللہ سے بخشش مانگو، بے شک اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
(74) سورۃ المدثر (مکی، آیات 56)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا الْمُدَّثِّرُ (1)
اے کپڑے میں لپٹنے والے۔
قُمْ فَاَنْذِرْ (2)
اٹھو پھر (کافروں کو) ڈراؤ۔
وَرَبَّكَ فَكَـبِّـرْ (3)
اور اپنے رب کی بڑائی بیان کرو۔
وَثِيَابَكَ فَطَهِّرْ (4)
اور اپنے کپڑے پاک رکھو۔
وَالرُّجْزَ فَاهْجُرْ (5)
اور میل کچیل دور کرو۔
وَلَا تَمْنُنْ تَسْتَكْـثِرُ (6)
اور بدلہ پانے کی غرض سے احسان نہ کرو۔
وَلِرَبِّكَ فَاصْبِـرْ (7)
اور اپنے رب کے لیے صبر کرو۔
فَاِذَا نُقِرَ فِى النَّاقُوْرِ (8)
پھر جب صور میں پھونکا جائے گا۔
فَذٰلِكَ يَوْمَئِذٍ يَّوْمٌ عَسِيْـرٌ (9)
پس وہ اس دن بڑا کٹھن دن ہوگا۔
عَلَى الْكَافِـرِيْنَ غَيْـرُ يَسِيْـرٍ (10)
کافروں پر وہ آسان نہ ہوگا۔
ذَرْنِىْ وَمَنْ خَلَقْتُ وَحِيْدًا (11)
مجھے اور اس کو چھوڑ دو کہ جس کو میں نے اکیلا پیدا کیا۔
وَجَعَلْتُ لَـهٝ مَالًا مَّمْدُوْدًا (12)
اور اس کو بڑھنے والا مال دیا۔
وَبَنِيْنَ شُهُوْدًا (13)
اور حاضر رہنے والے بیٹے دیے۔
وَمَهَّدْتُّ لَـهٝ تَمْهِيْدًا (14)
اور اس کے لیے ہر طرح کا سامان تیار کر دیا۔
ثُـمَّ يَطْمَعُ اَنْ اَزِيْدَ (15)
پھر وہ طمع کرتا ہے کہ میں اور بڑھا دوں۔
كَلَّا ۖ اِنَّهٝ كَانَ لِاٰيَاتِنَا عَنِيْدًا (16)
ہرگز نہیں، بےشک وہ ہماری آیات کا سخت مخالف ہے۔
سَاُرْهِقُهٝ صَعُوْدًا (17)
عنقریب میں اسے اونچی گھاٹی پر چڑھاؤں گا۔
اِنَّهٝ فَكَّـرَ وَقَدَّرَ (18)
بے شک اس نے سوچا اور اندازہ لگایا۔
فَقُتِلَ كَيْفَ قَدَّرَ (19)
پھر اسے اللہ کی مار اس نے کیسا اندازہ لگایا۔
ثُـمَّ قُتِلَ كَيْفَ قَدَّرَ (20)
پھر اسے اللہ کی مار اس نے کیسا اندازہ لگایا۔
ثُـمَّ نَظَرَ (21)
پھر اس نے دیکھا۔
ثُـمَّ عَبَسَ وَبَسَرَ (22)
پھر اس نے تیوری چڑھائی اور منہ بنایا۔
ثُـمَّ اَدْبَـرَ وَاسْتَكْـبَـرَ (23)
پھر پیٹھ پھیر لی اور تکبر کیا۔
فَقَالَ اِنْ هٰذَآ اِلَّا سِحْرٌ يُّؤْثَرُ (24)
پھر کہا یہ تو ایک جادو ہے جو چلا آتا ہے۔
اِنْ هٰذَآ اِلَّا قَوْلُ الْبَشَرِ (25)
یہ تو ہو نہ ہو آدمی کا کلام ہے۔
سَاُصْلِيْهِ سَقَرَ (26)
عنقریب اس کو دوزخ میں ڈالوں گا۔
وَمَآ اَدْرَاكَ مَا سَقَرُ (27)
اور آپ کو کیا خبر کہ دوزخ کیا ہے۔
لَا تُبْقِىْ وَلَا تَذَرُ (28)
نہ باقی رکھے اور نہ چھوڑے۔
لَوَّاحَةٌ لِّلْبَشَرِ (29)
آدمی کو جھلس دے۔
عَلَيْـهَا تِسْعَةَ عَشَرَ (30)
اس پر انیس (فرشتے) مقرر ہیں۔
وَمَا جَعَلْنَآ اَصْحَابَ النَّارِ اِلَّا مَلَآئِكَـةً ۙوَّمَا جَعَلْنَا عِدَّتَـهُـمْ اِلَّا فِتْنَةً لِّلَّـذِيْنَ كَفَرُوْاۙ لِيَسْتَيْقِنَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ وَيَزْدَادَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِيْمَانًا ۙ وَّلَا يَرْتَابَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ وَالْمُؤْمِنُـوْنَ ۙ وَلِيَقُوْلَ الَّـذِيْنَ فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ مَّرَضٌ وَّّالْكَافِرُوْنَ مَاذَآ اَرَادَ اللّـٰهُ بِـهٰذَا مَثَلًا ۚ كَذٰلِكَ يُضِلُّ اللّـٰهُ مَنْ يَّشَآءُ وَيَـهْدِىْ مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَمَا يَعْلَمُ جُنُـوْدَ رَبِّكَ اِلَّا هُوَ ۚ وَمَا هِىَ اِلَّا ذِكْرٰى لِلْبَشَرِ (31)
اور ہم نے دوزخ پر فرشتے ہی رکھے ہیں، اور ان کی تعداد کافروں کے لیے آزمائش بنائی ہے، تاکہ جن کو کتاب دی گئی ہے وہ یقین کرلیں اور ایمان داروں کا ایمان بڑھے، اور تاکہ اہلِ کتاب اور ایمان دار شک نہ کریں، اور تاکہ جن کے دلوں میں (نفاق کی) بیماری ہے اور کافر یہ کہیں کہ اللہ کی اس بیان سے کیا غرض ہے، اور اللہ اس طرح سے جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت کرتا ہے، اور آپ کے رب کے لشکروں کو اس کے سوا اور کوئی نہیں جانتا، اور دوزخ (کا حال بیان کرنا) صرف آدمیوں کی نصیحت کے لیے ہے۔
كَلَّا وَالْقَمَرِ (32)
نہیں نہیں قسم ہے چاند کی۔
وَاللَّيْلِ اِذْ اَدْبَـرَ (33)
اور رات کی جب وہ ڈھلے۔
وَالصُّبْحِ اِذَآ اَسْفَرَ (34)
اور صبح کی جب وہ روشن ہوجائے۔
اِنَّـهَا لَاِحْدَى الْكُبَرِ (35)
کہ وہ (دوزخ) بڑی بڑی مصیبتوں میں سے ایک ہے۔
نَذِيْـرًا لِّلْبَشَرِ (36)
انسان کو ڈرانے والی ہے۔
لِمَنْ شَآءَ مِنْكُمْ اَنْ يَّتَقَدَّمَ اَوْ يَتَاَخَّرَ (37)
تم میں سے ہر ایک کے لیے خواہ کوئی اس کے آگے آئے یا پیچھے ہٹے۔
كُلُّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ رَهِيْنَةٌ (38)
ہر شخص اپنے اعمال کے سبب گروی ہے۔
اِلَّآ اَصْحَابَ الْيَمِيْنِ (39)
مگر داہنے والے۔
فِىْ جَنَّاتٍۖ يَّتَسَآءَلُوْنَ (40)
باغوں میں ہوں گے، ایک دوسرے سے پوچھیں گے۔
عَنِ الْمُجْرِمِيْنَ (41)
گناہگاروں کی نسبت۔
مَا سَلَكَكُمْ فِىْ سَقَرَ (42)
کس چیز نے تمہیں دوزخ میں ڈالا۔
قَالُوْا لَمْ نَكُ مِنَ الْمُصَلِّيْنَ (43)
وہ کہیں گے کہ ہم نمازی نہ تھے۔
وَلَمْ نَكُ نُطْعِمُ الْمِسْكِيْنَ (44)
اور نہ ہم مسکینوں کو کھانا کھلاتے تھے۔
وَكُنَّا نَخُوْضُ مَعَ الْخَآئِضِيْنَ (45)
اور ہم بکواس کرنے والوں کے ساتھ بکواس کیا کرتے تھے۔
وَكُنَّا نُكَذِّبُ بِيَوْمِ الدِّيْنِ (46)
اور ہم انصاف کے دن کو جھٹلایا کرتے تھے۔
حَتّـٰٓى اَتَانَا الْيَقِيْنُ (47)
یہاں تک کہ ہمیں موت آپہنچی۔
فَمَا تَنْفَعُهُـمْ شَفَاعَةُ الشَّافِعِيْنَ (48)
پس ان کو سفارش کرنے والوں کی سفارش نفع نہ دے گی۔
فَمَا لَـهُـمْ عَنِ التَّذْكِـرَةِ مُعْرِضِيْنَ (49)
پس انہیں کیا ہو گیا کہ وہ نصیحت سے منہ موڑ رہے ہیں۔
كَاَنَّـهُـمْ حُـمُـرٌ مُّسْتَنْفِرَةٌ (50)
گویا کہ وہ بدکنے والے گدھے ہیں۔
فَرَّتْ مِنْ قَسْوَرَةٍ (51)
جو شیر سے بھاگے ہیں۔
بَلْ يُرِيْدُ كُلُّ امْرِئٍ مِّنْـهُـمْ اَنْ يُّؤْتٰى صُحُفًا مُّنَشَّرَةً (52)
بلکہ ہر ایک آدمی ان میں سے چاہتا ہے کہ اسے کھلے ہوئے صحیفے دیے جائیں۔
كَلَّا ۖ بَلْ لَّا يَخَافُوْنَ الْاٰخِرَةَ (53)
ہرگز نہیں، بلکہ وہ آخرت سے نہیں ڈرتے۔
كَلَّآ اِنَّهٝ تَذْكِـرَةٌ (54)
ہرگز نہیں، بے شک یہ (قرآن) ایک نصیحت ہے۔
فَمَنْ شَآءَ ذَكَـرَهٝ (55)
پس جو چاہے اس کو یاد کر لے۔
وَمَا يَذْكُرُوْنَ اِلَّآ اَنْ يَّشَآءَ اللّـٰهُ ۚ هُوَ اَهْلُ التَّقْوٰى وَاَهْلُ الْمَغْفِرَةِ (56)
اور کوئی بھی یاد نہیں کرسکتا مگر جبکہ اللہ ہی چاہے، وہی ہے جس سے ڈرنا چاہیے اور وہی بخشنے والا ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(75) سورۃ القیامۃ (مکی، آیات 40)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
لَآ اُقْسِمُ بِيَوْمِ الْقِيَامَةِ (1)
قیامت کے دن کی قسم ہے۔
وَلَآ اُقْسِمُ بِالنَّفْسِ اللَّوَّامَةِ (2)
اور پشیمان ہونے والے شخص کی قسم ہے۔
اَيَحْسَبُ الْاِنْسَانُ اَلَّنْ نَّجْـمَعَ عِظَامَهٝ (3)
کیا انسان سمجھتا ہے کہ ہم اس کی ہڈیاں جمع نہ کریں گے۔
بَلٰى قَادِرِيْنَ عَلٰٓى اَنْ نُّسَوِّىَ بَنَانَهٝ (4)
ہاں ہم تو اس پر قادر ہیں کہ اس کی پور پور درست کر دیں۔
بَلْ يُرِيْدُ الْاِنْسَانُ لِيَفْجُرَ اَمَامَهٝ (5)
بلکہ انسان تو چاہتا ہے کہ آئندہ بھی نافرمانی کرتا رہے۔
يَسْاَلُ اَيَّانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ (6)
پوچھتا ہےکہ قیامت کا دن کب ہوگا۔
فَاِذَا بَرِقَ الْبَصَرُ (7)
پس جب آنکھیں چندھیا جائیں گی۔
وَخَسَفَ الْقَمَرُ (8)
اور چاند بے نور ہو جائے گا۔
وَجُـمِــعَ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ (9)
اور سورج اور چاند اکھٹے کیے جائیں گے۔
يَقُوْلُ الْاِنْسَانُ يَوْمَئِذٍ اَيْنَ الْمَفَرُّ (10)
اس دن انسان کہے گا کہ بھاگنے کی جگہ کہاں ہے۔
كَلَّا لَا وَزَرَ (11)
ہرگز نہیں کہیں پناہ نہیں۔
اِلٰى رَبِّكَ يَوْمَئِذٍ ِۨالْمُسْتَقَرُّ (12)
اس دن آپ کے رب ہی کی طرف ٹھکانہ ہے۔
يُنَبَّاُ الْاِنْسَانُ يَوْمَئِذٍ بِمَا قَدَّمَ وَاَخَّرَ (13)
اس دن انسان کو بتا دیا جائے گا کہ وہ کیا لایا اور کیا چھوڑ آیا۔
بَلِ الْاِنْسَانُ عَلٰى نَفْسِهٖ بَصِيْـرَةٌ (14)
بلکہ انسان اپنے اوپر خود شاہد ہے۔
وَلَوْ اَلْقٰى مَعَاذِيْـرَهُ (15)
گو وہ کتنے ہی بہانے پیش کرے۔
لَا تُحَرِّكْ بِهٖ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهٖ (16)
آپ (وحی ختم ہونے سے پہلے) قرآن پر اپنی زبان نہ ہلایا کیجیے تاکہ آپ اسے جلدی جلدی (یاد کر) لیں۔
اِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهٝ وَقُرْاٰنَهٝ (17)
بے شک اس کا جمع کرنا اور پڑھا دینا ہمارے ذمہ ہے۔
فَاِذَا قَرَاْنَاهُ فَاتَّبِــعْ قُرْاٰنَهٝ (18)
پھر جب ہم اس کی قراءت کر چکیں تو اس کی قراءت کا اتباع کیجیے۔
ثُـمَّ اِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهٝ (19)
پھر بے شک اس کا کھول کر بیان کرنا ہمارے ذمہ ہے۔
كَلَّا بَلْ تُحِبُّوْنَ الْعَاجِلَةَ (20)
ہرگز نہیں بلکہ تم تو دنیا کو چاہتے ہو۔
وَتَذَرُوْنَ الْاٰخِرَةَ (21)
اور آخرت کو چھوڑتے ہو۔
وُجُوْهٌ يَّوْمَئِذٍ نَّاضِرَةٌ (22)
کئی چہرے اس دن تر و تازہ ہوں گے۔
اِلٰى رَبِّهَا نَاظِرَةٌ (23)
اپنے رب کی طرف دیکھتے ہوں گے۔
وَوُجُوْهٌ يَّوْمَئِذٍ بَاسِرَةٌ (24)
اور کتنے چہرے اس دن اداس ہوں گے۔
تَظُنُّ اَنْ يُّفْعَلَ بِـهَا فَاقِرَةٌ (25)
خیال کر رہے ہوں گے کہ ان کے ساتھ کمر توڑ دینے والی سختی کی جائے گی۔
كَلَّآ اِذَا بَلَغَتِ التَّرَاقِيَ (26)
نہیں نہیں جب کہ جان گلے تک پہنچ جائے گی۔
وَقِيْلَ مَنْ ۜ رَاقٍ (27)
اور لوگ کہیں گے کوئی جھاڑنے والا ہے۔
وَظَنَّ اَنَّهُ الْفِرَاقُ (28)
اور وہ خیال کرے گا کہ یہ وقت جدائی کا ہے۔
وَالْتَفَّتِ السَّاقُ بِالسَّاقِ (29)
اور ایک پنڈلی دوسری پنڈلی سے لپٹ جائے گی۔
اِلٰى رَبِّكَ يَوْمَئِذٍ ِۨالْمَسَاقُ (30)
تیرے رب کی طرف اس دن چلنا ہوگا۔
فَلَا صَدَّقَ وَلَا صَلّـٰى (31)
پھر نہ تو اس نے تصدیق کی اور نہ نماز پڑھی۔
وَلٰكِنْ كَذَّبَ وَتَوَلّـٰى (32)
بلکہ جھٹلایا اور منہ موڑا۔
ثُـمَّ ذَهَبَ اِلٰٓى اَهْلِـهٖ يَتَمَطّـٰى (33)
پھر اپنے گھر والوں کی طرف اکڑتا ہوا چلا گیا۔
اَوْلٰى لَكَ فَاَوْلٰى (34)
(اے انسان) تیرے لیے افسوس پر افسوس ہے۔
ثُـمَّ اَوْلٰى لَكَ فَاَوْلٰى (35)
پھر تیرے لیے افسوس پر افسوس ہے۔
اَيَحْسَبُ الْاِنْسَانُ اَنْ يُّتْـرَكَ سُدًى (36)
کیا انسان یہ سمجھ رہا ہے کہ وہ یونہی چھوڑ دیا جائے گا۔
اَلَمْ يَكُ نُطْفَةً مِّنْ مَّنِيٍّ يُّمْنٰى (37)
کیا وہ ٹپکتی منی کی ایک بوند نہ تھا۔
ثُـمَّ كَانَ عَلَقَةً فَخَلَقَ فَسَوّ ٰ ى (38)
پھر وہ لوتھڑا بنا، پھر اللہ نے اسے بنا کر ٹھیک کیا۔
فَجَعَلَ مِنْهُ الزَّوْجَيْنِ الذَّكَـرَ وَالْاُنْثٰى (39)
پھر اس نے مرد و عورت کا جوڑا بنایا۔
اَلَيْسَ ذٰلِكَ بِقَادِرٍ عَلٰٓى اَنْ يُّحْيِىَ الْمَوْتٰى (40)
پھر کیا وہ اللہ مردے زندہ کردینے پر قادر نہیں۔
 
Top