السلام علیکم،
قرآن و حدیث سے اخذ اصول مع شرح چاہئے۔
جیسے یہ اصول بیان کیا گیا ہے:
''الاصل فی العبادات الحرمة والاصل فی الاشیاء الحلة''
یعنی دینی امورعبادات وغیرہ میں اصلا ساری چیزیں حرام ہیں صرف وہی کرنی ہیں جن کا ثبوت ملے ، اوردنیاوی امور میں اصلا تمام چیز یں جائز ہیں صرف وہی ممنوع ہیں جن کی ممانعت کا ثبوت ملے۔
میں نے کچھ کلاسس اٹینڈ کی تھی جسمیں اصول اور اسکی تشریح بیان کی گئی تھی غالباُ اس موضوع پر عربی میں کتاب ہے شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کی قواید الفقہیہ یا اصول الفقہ کے نام سے جسکا ترجمہ بھی پتہ نہیں ہوا ہے یا نہیں۔
جیسے: الاصل فی الشیاء اباحہ
اگر ان اصول کی شرح اردو میں مل جاے تو ہم جیسے طالب العلموں کے لیے بہت فایدہ ہوگا
جزاک اللہ خیرا
قرآن و حدیث سے اخذ اصول مع شرح چاہئے۔
جیسے یہ اصول بیان کیا گیا ہے:
''الاصل فی العبادات الحرمة والاصل فی الاشیاء الحلة''
یعنی دینی امورعبادات وغیرہ میں اصلا ساری چیزیں حرام ہیں صرف وہی کرنی ہیں جن کا ثبوت ملے ، اوردنیاوی امور میں اصلا تمام چیز یں جائز ہیں صرف وہی ممنوع ہیں جن کی ممانعت کا ثبوت ملے۔
میں نے کچھ کلاسس اٹینڈ کی تھی جسمیں اصول اور اسکی تشریح بیان کی گئی تھی غالباُ اس موضوع پر عربی میں کتاب ہے شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کی قواید الفقہیہ یا اصول الفقہ کے نام سے جسکا ترجمہ بھی پتہ نہیں ہوا ہے یا نہیں۔
جیسے: الاصل فی الشیاء اباحہ
اگر ان اصول کی شرح اردو میں مل جاے تو ہم جیسے طالب العلموں کے لیے بہت فایدہ ہوگا
جزاک اللہ خیرا