محترم علماء کرام
السلام علیکم
میرا سوال ہوسکتا ہے آپ کو یا فورم میں لوگوں کو نامناسب لگے ۔
سوال یہ ہے کہ قرآن کریم رہتی دنیا تک کیلئے راہ ہدایت ہے ۔ تو اس میں متشابہات کیوں ہیں اوریہ متشابهات ہمارے لئے کس طرح راہ هدایت ہیں۔ قرآن کی تفاسیر میں اختلاف کیوں ہے۔وہ بھی آخری کتاب میں اور ایسی کتاب جس نے پتا نہیں کتنی مزید صدیاں لوگوں کی رہنمائی کرنی ہے ۔
اگر ہم دنیا کی کوئی کتاب دیکھیں جو لوگوں کی اصلاح کیلئے لکھی گئی ہو تو اس میں ایسی کوئی بات نہیں ملتی کہ لکھی گئی بات کی کھوج نہ کرو ورنہ بھٹک جاؤگے۔بلکہ ہر کتاب مزید تحقیق کا کہتی ہے ۔
تو قرآن کریم جو رب العالمین کا کلام ہے اس میں ایسا کیوں ہے؟
سورہ کہف میں اصحاب کہف کے بارے میں یہ آیت "
@اسحاق سلفی
السلام علیکم
میرا سوال ہوسکتا ہے آپ کو یا فورم میں لوگوں کو نامناسب لگے ۔
سوال یہ ہے کہ قرآن کریم رہتی دنیا تک کیلئے راہ ہدایت ہے ۔ تو اس میں متشابہات کیوں ہیں اوریہ متشابهات ہمارے لئے کس طرح راہ هدایت ہیں۔ قرآن کی تفاسیر میں اختلاف کیوں ہے۔وہ بھی آخری کتاب میں اور ایسی کتاب جس نے پتا نہیں کتنی مزید صدیاں لوگوں کی رہنمائی کرنی ہے ۔
اگر ہم دنیا کی کوئی کتاب دیکھیں جو لوگوں کی اصلاح کیلئے لکھی گئی ہو تو اس میں ایسی کوئی بات نہیں ملتی کہ لکھی گئی بات کی کھوج نہ کرو ورنہ بھٹک جاؤگے۔بلکہ ہر کتاب مزید تحقیق کا کہتی ہے ۔
تو قرآن کریم جو رب العالمین کا کلام ہے اس میں ایسا کیوں ہے؟
سورہ کہف میں اصحاب کہف کے بارے میں یہ آیت "
بعض لوگ اٹکل پچو کہیں گے کہ وہ تین تھے اور چوتھا ان کا کتا تھا اور بعض کہیں گے کہ وہ پانچ تھے اور چھٹا ان کا کتا تھا۔ اور بعض کہیں گے کہ وہ سات تھے اور آٹھواں ان کا کتا تھا۔ کہدو کہ میرا پروردگار ہی انکے شمار سے خوب واقف ہے انکو جانتے بھی ہیں تو تھوڑے ہی لوگ جانتے ہیں تو تم انکے معاملے میں بحث نہ کرنا مگر سرسری سی بحث۔ اور نہ انکے بارے میں ان میں سے کسی سے کچھ دریافت ہی کرنا۔"
جب ان کے بارے میں کوئی بحث کرنی ہے اور نہ ہی ان کے بارے میں اور تعداد کے بارے میں جاننا ہے۔ تو اللہ رب العزت نے ان کی تعداد اور مکمل مزید تفصیل سے آگاہ کیوں نہ کردیا۔
سورہ نور میں اللہ رب العزت کی مثال روشن چراغ کی ہے لیکن ہم اس کو دنیاوی چراغ پر محمول نہیں کرسکتے ۔ہمیں نہیں پتا لیکن ایمان لانا ہے۔
@خضر حیات جب ان کے بارے میں کوئی بحث کرنی ہے اور نہ ہی ان کے بارے میں اور تعداد کے بارے میں جاننا ہے۔ تو اللہ رب العزت نے ان کی تعداد اور مکمل مزید تفصیل سے آگاہ کیوں نہ کردیا۔
سورہ نور میں اللہ رب العزت کی مثال روشن چراغ کی ہے لیکن ہم اس کو دنیاوی چراغ پر محمول نہیں کرسکتے ۔ہمیں نہیں پتا لیکن ایمان لانا ہے۔
@اسحاق سلفی