ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
امام ابن کثیر کے دو شاگرد
(١) امام البزی
ان کا اصل نام احمد بن محمد بن عبداللہ بن ابی بزۃ المؤذن المکی ابوالحسن ہے۔
چالیس سال حرم کے مؤذن رہے۔ (معرفۃ القراء: ۱؍۳۶۶)
امام بزی نے کہا: فمن قال مخلوق، فھو علیٰ غیر دین اﷲ و دین رسول اﷲ ! حتی یتوب ’’جس نے کہا کہ (قرآن) مخلوق ہے وہ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہﷺ کے دین پر نہیں ہے حتیٰ کہ وہ توبہ کرلے۔‘‘ (الشریعۃ للآجري: ۸۸، معرفۃ القراء: ۱؍۳۷۰)
حافظ ذہبی نے کہا: ’مقرء مکۃ و مؤذن‘ مکہ کے مقری اور اس کے مؤذن تھے۔
ابن جزری نے کہا: أستاذ محقق ضابط متقن (غایۃ النھایۃ: ۱؍۱۰۹)
تنبیہ: امام بزی سے تکبیروں والی روایت مستدرک حاکم (۳/۳۴۴) میں آئی ہے۔ اس کے بارے میں امام ابوحاتم الرازی نے کہا: ھذا حدیث منکر (علل ابن أبي حاتم: ۲؍۷۶)
امام ذہبی نے کہا: ھذا من مناکیر البزي (میزان الاعتدال: ۱؍۲۸۹) حافظ ابن حجر نے ذہبی کی بات پر خاموشی اختیار کی ہے۔ (لسان المیزان: ۱؍۲۸۴)
حدیث میں ضعیف تھے لیکن قراء ت میں امامت کے مرتبہ پر فائز تھے۔ (اس کی تفصیل کے لئے دیکھئے: قراء ات نمبر رشد ۲ ، ص۵۳۰-۵۳۱ ، ۳۵۶-۳۵۸)
(١) امام البزی
ان کا اصل نام احمد بن محمد بن عبداللہ بن ابی بزۃ المؤذن المکی ابوالحسن ہے۔
چالیس سال حرم کے مؤذن رہے۔ (معرفۃ القراء: ۱؍۳۶۶)
امام بزی نے کہا: فمن قال مخلوق، فھو علیٰ غیر دین اﷲ و دین رسول اﷲ ! حتی یتوب ’’جس نے کہا کہ (قرآن) مخلوق ہے وہ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہﷺ کے دین پر نہیں ہے حتیٰ کہ وہ توبہ کرلے۔‘‘ (الشریعۃ للآجري: ۸۸، معرفۃ القراء: ۱؍۳۷۰)
حافظ ذہبی نے کہا: ’مقرء مکۃ و مؤذن‘ مکہ کے مقری اور اس کے مؤذن تھے۔
ابن جزری نے کہا: أستاذ محقق ضابط متقن (غایۃ النھایۃ: ۱؍۱۰۹)
تنبیہ: امام بزی سے تکبیروں والی روایت مستدرک حاکم (۳/۳۴۴) میں آئی ہے۔ اس کے بارے میں امام ابوحاتم الرازی نے کہا: ھذا حدیث منکر (علل ابن أبي حاتم: ۲؍۷۶)
امام ذہبی نے کہا: ھذا من مناکیر البزي (میزان الاعتدال: ۱؍۲۸۹) حافظ ابن حجر نے ذہبی کی بات پر خاموشی اختیار کی ہے۔ (لسان المیزان: ۱؍۲۸۴)
حدیث میں ضعیف تھے لیکن قراء ت میں امامت کے مرتبہ پر فائز تھے۔ (اس کی تفصیل کے لئے دیکھئے: قراء ات نمبر رشد ۲ ، ص۵۳۰-۵۳۱ ، ۳۵۶-۳۵۸)