• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرائے عشرہ اور ان کے رواۃ کی ثقاہت ائمہ جرح وتعدیل کے اقوال کی روشنی میں

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,379
پوائنٹ
635
امام کسائی﷫ کے دو شاگرد
(١) ابوالحارث﷫
اس کا اصل نام لیث بن خالد البغدادی ہے۔
حافظ ذہبی نے کہا: ’الإمام‘ (معرفۃ القراء: ۱؍۴۲۴)
(٢) حفص الدوری﷫
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,379
پوائنٹ
635
ابوجعفر﷫ کے دو شاگرد
(١) ابن وردان﷫
اصل نام ابوالحارث عیسیٰ بن وردان المدنی ہے۔
حافظ ذہبی﷫ نے کہا : ’الإمام‘ (معرفۃ القراء: ۱؍۲۴۷)
(٢) ابن جماز﷫
اصل نام ابوالربیع سلیمان بن مسلم بن جماز المدنی ہے۔
حافظ ذہبی نے کہا: ’ھو الإمام‘ (معرفۃ القراء: ۱؍۲۹۳)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,379
پوائنٹ
635
یعقوب﷫ کے دوشاگرد
(١) رویس﷫
اصل نام ابوعبداللہ محمدبن متوکل اللؤ لؤی البصری اور رویس ان کا لقب ہے۔
حافظ ذہبی﷫ نے کہا: ’الإمام‘ (معرفۃ القراء: ۱؍۳۲۸)
ابن جزری﷫ نے کہا: ’مقرء حازق ضابط، مشھور‘ (غایۃ النھایۃ :۲؍۲۰۶)
امام دانی﷫ نے کہا:’ہو من أحذق أصحابہ‘ (غایۃ النھایۃ:۲؍۲۰۶)
ابوعبداللہ القصاع﷫ نے کہا: ’کان (روسیاً) مشھوداً جیلاً‘ (غایۃ النھایۃ:۲؍۲۰۶)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,379
پوائنٹ
635
(٢) روح﷫
اصل نام ابوالحسن روح بن عبدالمؤمن البصری النحوی ہے۔
حافظ ذہبی﷫ نے کہا: ’الإمام‘ (معرفۃ القراء: ۱؍۴۱۷)
’’ذکرہ ابن حبان في الثقات‘‘ (تہذیب الکمال: ۹؍۲۴۶)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,379
پوائنٹ
635
خلف﷫ کے دوشاگرد
(١) اسحاق بن ابراھیم بن عثمان الوراق المروزی ثم البغدادی ابویعقوب﷫
ابن جزری﷫ نے کہا: ’ثقۃ‘ (غایۃ النھایۃ: ۱؍۱۴۱)
محمدبن اسحاق السراج﷫ نے کہا: ’ثقۃ‘
ابن ابی حاتم﷫ نے کہا:’صدوق ثقۃ‘ (تہذیب الکمال: ۱؍۱۷۴)
قال الدارقطني: من الثقات، قال: ’ثقۃ مأمون‘ (سؤالات حمزۃ السھمي للدارقطني)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,379
پوائنٹ
635
(٢) ادریس﷫
اصل نام ابوالحسن ادریس بن عبدالکریم البغدادی الحداد ہے۔
حافظ ذہبی﷫نے کہا: ’الإمام‘ (معرفۃ القراء: ۱/۴۹۹)
قال الدارقطنی﷫: ’ثقۃ، وفوق الثقۃ بدایۃ‘ (معرفۃ القراء: ۱؍۵۰۰)
امام احمد بن المنادی﷫ نے کہا: کتب الناس عنہ لثقۃ وصلاحہ ’’لوگوں نے اس سے (علم) لکھا ہے۔ اس کے ثقہ اور اچھا ہونے کی وجہ سے‘‘ (معرفۃ القراء: ۱؍۵۰۰)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,379
پوائنٹ
635
حواشی / حوالہ جات
ان کے مفصل حالات کے لئے دیکھئے (الطبقات الکبریٰ: ۴۵۱، التاریخ الکبیر: ۸؍۸۷، المعارف: ۵۲۸، الجرح والتعدیل: ۸؍۴۵۶،۴۵۷، مشاہیر علماء الأمصار: ۱۴۱، کتاب الثقات: ۷؍۵۳۲،۵۳۳، تہذیب الکمال: ۲۹؍۲۸۱،۲۸۴، سیر أعلام النبلاء: ۷؍۳۳۶،۳۳۸، میزان الاعتدال:۴؍۲۴۲، تاریخ الإسلام: (وفیات ۱۶۱-۱۷۰) ۴۸۴-۴۸۶، تہذیب التہذیب: ۱۰؍۴۰۷،۴۰۸)
ان کے مفصل حالات کے لئے دیکھئے: (الطبقات الکبریٰ: ۵؍۴۸۴، التاریخ الکبیر: ۵؍۱۸۱، الجرح والتعدیل: ۵؍۱۴۴، تہذیب الأسماء واللغات: ۱؍۲۸۳، سیر أعلام النبلائ: ۵؍۳۱۸،۳۲۲، تہذیب التہذیب: ۵؍۳۶۷،۳۶۸)
ان کے مفصل حالات کے لئے دیکھئے: (التاریخ الکبیر: ۹؍۵۵، کتاب الثقات: ۷؍۳۴۴،۳۴۷، سیر أعلام النبلائ: ۶؍۴۰۷،۴۱۰، وفیات الأعیان: ۳؍۱۳۶،۱۴۰، البدایۃ والنھایۃ: ۱؍۱۱۲، تہذیب التہذیب: ۱۲؍۱۷۸،۱۸۰، شذرات الذھب: ۱؍۲۲۷،۲۳۸)
ان کے مفصل حالات کے لئے دیکھئے: (الطبقات الکبریٰ: ۷؍۴۴۹، التاریخ الکبیر: ۵؍۱۵۶، تاریخ الثقات: ۲۶۲، الجرح والتعدیل: ۵؍۱۲۲،۱۲۳، کتاب الثقات: ۵؍۳۱، تہذیب الکمال: ۱۵؍۱۴۳،۱۵۰، تذکرۃ الحفاظ: ۱؍۱۰۳، سیر أعلام النبلاء: ۵؍۲۹۲،۲۹۳، تہذیب التہذیب: ۵؍۲۷۴،۲۷۵)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,379
پوائنٹ
635
ان کے مفصل حالات کے لئے دیکھئے: (الطبقات الکبریٰ: ۵؍۴۸۴، التاریخ الکبیر: ۵؍۱۸۱، کتاب السبعۃ: ۶۵،۶۶، الجرح والتعدیل: ۵؍۱۴۴، تہذیب الکمال: ۱۵؍۴۶۸،۴۷۱، سیر أعلام النبلاء: ۵؍۳۱۸-۳۲۲، تہذیب التہذیب: ۵؍۳۶۷،۳۶۸، شذرات الذھب: ۱؍۱۵۷)
ان کے مفصل حالات کے لئے دیکھئے: (الطبقات الکبریٰ: ۶؍۳۸۵، تاریخ یحییٰ: ۲؍۱۳۴، التاریخ الکبیر: ۳؍۵۲، تاریخ الثقات: ۱۳۳، الجرح والتعدیل: ۳؍۲۰۹،۲۱۰، تہذیب الکمال: ۷؍۳۱۴،۳۲۳، سیر أعلام النبلاء: ۷؍۹۰،۹۲، میزان الاعتدال: ۱؍۶۰۵،۶۰۶، تہذیب التہذیب: ۳؍۲۷،۲۸)
ان کے مفصل حالات کے لئے دیکھئے : (الجرح والتعدیل: ۶؍۲۹۰، معجم الأدباء: ۱۶؍۱۵۱،۱۵۲، سیر أعلام النبلاء: ۱۰؍۳۲۶،۳۲۷، تاریخ الإسلام: (وفیات۲۱۱-۲۲۰) ۳۵۰-۳۵۲، العبر: ۱؍۳۰۰، میزان الاعتدال: ۳؍۳۲۷، البدایۃ والنھایۃ: ۱؍۲۸۳، غایۃ النھایۃ: ۱؍۶۱۵‘،۶۱۶، شذرات الذھب: ۲؍۴۸)
ان کے مفصل حالات کے لئے دیکھئے: (الجرح و التعدیل: ۱؍۱۵۳، معجم الأدبائ: ۱۲؍۱۱۶-۱۲۱، سیر أعلام النبلاء: ۹؍۲۹۵، العبر: ۱؍۲۵۳، غایۃ النھایۃ: ۱؍۵۰۲،۵۰۳، حسن المحاضرۃ: ۱؍۴۸۵، شذرات الذہب: ۱؍۲۴۹، تاج العروس: ۴؍۳۶۴)
ان کے تفصیلی حالات کے لئے دیکھئے: (الضعفاء الکبیر: ۱؍۱۲۷، الجرح والتعدیل: ۲؍۷۱، کتاب الثقات: ۸؍۳۶، سیر أعلام النبلاء: ۱۲؍۵۰-۵۱، العبر: ۱؍۳۵۸، میزان الاعتدال: ۱؍۱۴۴-۱۴۵، البدایۃ والنھایۃ: ۱۱؍۶، غایۃ النھایۃ: ۱؍۱۱۹-۱۲۰، لسان المیزان: ۱؍۲۸۳-۲۸۴)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,379
پوائنٹ
635
10۔ ان کے تفصیلی حالات کے لئے دیکھئے: (تذکرہ الحفاظ: ۲؍۶۵۹، الوافي بالوفیات: ۳؍۲۲۶-۲۲۷، البدایۃ والنھایۃ: ۱۱؍۹۹، العقد الثمین:۲؍۱۰۹-۱۱۰، معجم الأدباء: ۱۷؍۱۷-۱۸، الوفیات: ۱۹۰، غایۃ النھایۃ: ۲؍۱۶۵-۱۶۶، تبصیر المنتبہ: ۳؍۱۱۳۹)
11۔ان کے تفصیلی حالات کے لئے دیکھئے: (الطبقات الکبریٰ: ۷؍۳۷۴، الجرح والتعدیل: ۳؍۱۸۳-۱۸۴، تاریخ بغداد: ۸؍۲۰۳-۲۰۴، تہذیب الکمال: ۷؍۳۴-۳۷، سیر أعلام النبلاء: ۱۱؍۵۴۱-۵۴۳، میزان الاعتدال: ۱؍۵۶۶، غایۃ النھایۃ: ۱؍۲۵۵-۲۵۷، شذرات الذھب: ۲؍۱۱۱)
12۔ان کے تفصیلی حالات کے لئے دیکھئے: (الجرح والتعدیل: ۴؍۴۰۴، کتاب الثقات: ۸؍۳۱۹، طبقات الحنابلۃ: ۱؍۱۷۶-۱۷۷، الانتساب: ۳؍۳۳۵، تہذیب الکمال: ۱۳؍۵۰-۵۲، سیر أعلام النبلائ: ۱۲؍۳۸۰-۳۸۱، شذرات الذھب: ۲؍۱۴۳)
13۔ان کے تفصیلی حالات کے لئے دیکھئے: (الطبقات الکبریٰ: ۷؍۴۷۳، التاریخ الکبیر: ۸؍۱۹۹، الجرح والتعدیل: ۹؍۶۶-۶۷، تہذیب الکمال: ۳۰؍۲۴۲-۲۵۵، سیر أعلام النبلاء: ۱۶؍۴۲۰-۴۳۵، تذکرۃ الحفاظ: ۲؍۴۸۱)
14۔ان کے مفصل حالات کے لئے دیکھئے: (الجرح والتعدیل: ۵؍۵، کتاب الثقات: ۸؍۳۶۰، تہذیب الکمال: ۱۴؍۲۸۰-۲۸۳، الکاشف: ۲؍۶۳، شذرات الذھب: ۲؍۱۰۰)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,379
پوائنٹ
635
15۔ان کے تفصیلی حالات کے لئے دیکھئے: (الطبقات الکبریٰ: ۶؍۳۸۶، التاریخ الکبیر: ۹؍۱۴، الجرح والتعدیل: ۹؍۳۴۸-۳۵۰، کتاب الثقات: ۷؍۶۶۸-۶۷۰، تہذیب الکمال: ۳۳؍۱۲۹-۱۲۵، سیر أعلام النبلاء: ۸؍۴۹۵-۵۰۸)
16۔ان کے تفصیلی حالات کے لئے دیکھئے: (التاریخ الکبیر: ۲؍۳۶۳، کتاب الضعفاء الصغیر: ۳۲، الجرح والتعدیل: ۳؍۱۷۱-۱۷۴، تاریخ بغداد: ۸؍۱۸۶-۱۸۸، تہذیب الکمال: ۷؍۱۰-۱۶، غایۃ النھایۃ: ۱؍۲۵۴-۲۵۵)
17۔ان کے تفصیلی حالات کے لئے دیکھئے: (الطبقات الکبریٰ: ۷؍۳۴۸، التاریخ الکبیر: ۳؍۱۹۶، الجرح والتعدیل: ۳؍۳۷۲، تاریخ بغداد: ۸؍۳۲۳-۳۲۸، التہذیب الکمال: ۸؍۲۹۹-۳۰۳، سیر أعلام النبلاء: ۱۰؍۵۷۶-۵۸۰، غایۃ النھایۃ: ۱؍۲۷۲-۲۷۴، شذرات الذھب: ۲؍۶۷)
 
Top