عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
کتاب کا نام
قراۃ حضرت امام ابن عامر شامی بروایتین سیدنا امام ہشام و سیدنا امام ابن ذکوان
مصنف
قاری رحیم بخش پانی پتی
ناشر
ادارہ نشر و اشاعت اسلامیات ملتان
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Qirat-Hazrat-Imam-Ibne-Amir-Shami.jpg.html][/URL]
قراۃ حضرت امام ابن عامر شامی بروایتین سیدنا امام ہشام و سیدنا امام ابن ذکوان
مصنف
قاری رحیم بخش پانی پتی
ناشر
ادارہ نشر و اشاعت اسلامیات ملتان
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Qirat-Hazrat-Imam-Ibne-Amir-Shami.jpg.html][/URL]
تبصرہ
قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی کتب سماویہ میں سے سب سے آخری کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کے لئے سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے عربی و اردو میں کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ قراءۃ حضرت امام ابن عامر شامی بروایتین سیدنا امام ہشام وسیدنا امام ابن ذکوان‘‘ مدرسہ عربی،خیر المدارس ملتان کے استاذ شیخ القراء واستاذ الاساتذہ محترم قاری رحیم بخش بن فتح محمد صاحب پانی پتی کی ایک منفرد اور شاندار تالیف ہے۔جس میں مولف نے امام ابن عامر شامی کے دونوں راویوں امام ہشام اور امام ابن ذکوان کی روایتوں کو انتہائی آسان اور سہل انداز میں پیش کیا ہے۔مولف نے پہلے دونوں رواۃ کے اصول الگ الگ ذکر کئے ہیں اور اس کے بعد فروش اکٹھے ہی ذکر کر دئیے ہیں،لیکن ہر فرش کے ساتھ اس کے راوی کا نام بھی ذکر کر دیا ہے۔۔قاری رحیم بخش صاحب نے قراءسبعہ میں سے ہر قاری کے دونوں رواۃ کی روایتوں کو الگ الگ رسالے میں قلم بند کیا ہے،اور آپ کے یہ رسالے اتنے محقق اور مستند ہیں کہ راقم نے جمع کتابی کے پروجیکٹ پر کام کرنے کے دوران ان کا متعدد بار مطالعہ کیا مگر ان میں کوئی سہو اور غلطی نظر نہ آئی۔ مولف موصوف علم قراءات کے میدان میں بڑا بلند اور عظیم مقام ومرتبہ رکھتے ہیں۔آپ نے علم قراءات پر متعددعلمی وتحقیقی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ اللہ تعالی قراء ات قرآنیہ کے حوالے سے سر انجام دی گئی ان کی ان خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے۔آمین(راسخ)