• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرن شیطان کا مصداق کون

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
محترم بھائیو قرن شیطان کے تعین کی بحث میں میں نے جب علی صاحب کو سالم والی حدیث پیش کی تو اس نے مندرجہ ذیل جواب دیا

سالم والی حدیث چونکہ قرآنی آیت اصح کتاب بعد کتاب اللہ سے متصادم ہے اس لئے اس پرآپ کا اعتبار سمجھ سے باہر ہے
اسی جواب کی وجہ سے میں نے طریقہ بدلا تاکہ یہ ثابت ہو کہ مشرق اور نجد کا معنی صرف ایک نہیں ہو سکتا بلکہ مختلف بھی ہو سکتے ہیں
پس میرا دعوی تھا کہ
1-اگر نجد سے مراد ہمیشہ صرف ایک ہی نجد ہو سکتا ہے تو واقعی سالم والی حدیث قرآن اور بخاری کے خلاف ہو گی اور اوپر علی کی کوٹ کی گئی بات درست ہو گی
2-اگر مشرق کا مفہوم بھی صرف ایک ہی ہو سکتا ہو تو پھر بھی سالم والی حدیث قرآن اور بخاری کے خلاف ہو گی اور اوپر علی کی کوٹ کی گئی بات درست ہو گی
3-اگر نجد اور مشرق کا معنی اور مفہوم ایک سے زیادہ بھی ہو سکتے ہوں تو ہم علی صاحب کی بات پر یقین نہیں کر سکتے

میرا طریقہ:
پس میں نے مشرق کی دلالت کے علیحدہ موضوع بنایا اور نجد کی ایک سے زیادہ دلالت ثابت کرنے کے لئے علیحدہ موضوع بنایا نجد والا معاملہ تو ثابت ہو کر ختم بھی ہو چکا ہے اور مشرق والا بھی تقریبا ختم ہو گیا ہے

نتیجہ:
جب نجد اور مشرق کا لفظ ایک سے زیادہ الفاظ پر دلالت کرتا ہے جن میں سعودی نجد زیادہ راجح ہے اور عراقی نجد کم راجح ہے مگر مسلم کی صحیح حدیث اسکا تعین ایک معنی (عراق) پر کر رہی ہے تو جب تک دوسری صحیح حدیث اسکے مخالف نہ ہو گی ہم اپنی مرضی سے زیادہ راجح کسی کو قرار نہیں دیں گے
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
علی بہرام صاحب یہ یاد رکھیں کہ یہاں مشرق یا نجد کے لفظ پر بحث کرنے کہ ضرورت نہیں بلکہ ان کے لئے اپنے متعلقہ دھاگہ میں ہی بحث کریں
اس بحث کا مفروضہ
یہ دھاگہ اس مفروضے پر ہے کہ میرے پہلے دونوں دھاگے ثابت ہو چکے ہوں یعنی مشرق بھی ایک معنی پر دلالت نہ کرتا ہو اور نجد بھی ایک معنی پر دلالت نہ کرتا ہو یہ دونوں دھاگے مندرجہ ذیل لنک پر ہیں
1-
http://forum.mohaddis.com/threads/لفظ-نجد-کی-دلالت-بحوالہ-حدیث-نجد.19531/

2-
http://forum.mohaddis.com/threads/لفظ-مشرق-کی-دلالت-بحوالہ-حدیث-نجد.19517/

اگر آپ نے کوئی دلیل دینی ہے تو صرف اس بارے میں کہ قرن شیطان کے حوالے سے کسی صحیح حدیث میں سعودی نجد کا ذکر آیا ہے
جبکہ میں یہ دلیل دینی ہے کہ قرن شیطان کے حوالے سے کسی صحیح حدیث میں عراقی نجد کا ذکر آیا ہے
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
﷽​
قام النبيُّ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ خطيبًا ، فأشار نحو مسكنِ عائشةَ ، فقال : ( هنا الفتنةُ - ثلاثًا - من حيث يطلَعُ قرنُالشيطانِ ) .
الراوي: عبدالله بن عمر المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 3104
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]
ترجمہ داؤد راز
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیتے ہوئے عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرہ کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا کہ اسی طرف سے (یعنی مشرق کی طرف سے) فتنے برپا ہوں گے ' تین مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح فرمایا کہ یہیں سے شیطان کا سر نمودار ہو گا۔

اس حدیث میں نہایت واضح انداز میں رسول اللہ ﷺ نے قرنا الشیطان کے نمودار ہونے کی سمت کا تعین فرمادیا ہے
اس حدیث میں بیان ہوا کہ رسول اللہﷺ نے خطبہ دیتے ہوئے مسکن امی عائشہ کی جانب اشارہ کیا کہ اس جانب سے فتنے برپا ہونگے اور یہیں سے شیطان کا سینگ نمودار ہوگا اور یہ بات آپ نے مسجد نبوی میں ممبر رسول ﷺ پر کھڑے ہوکر ارشاد فرمائی اگر دور نبویﷺ کے مسجد نبوی نقشہ کچھ اس طرح تھا کہ مسجد نبوی کے ایک جانب منبر رسولﷺ تھا اور اس کے عین مخالف سمت میں امی عائشہ کا حجرہ تھا اور ان دونوں مقامات میں آج بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی کیونکہ رسول اللہﷺ کا ارشاد ہے کہ " میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان کی زمین جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے " اور جہاں امی عائشہ کا حجرہ تھا آج وہیں رسول اللہﷺ کی قبر انور ہے کہ نہ منبر کی جگہ میں میں کوئی تبدیلی آئی ہے نہ مسکن امی عائشہ میں اس لئے آج اگر کوئی خطیب منبر رسول ﷺ پر کھڑا ہوکر امی عائشہ کے مسکن کی جانب اشارہ کرے تو یہ مشرقی سمت کی جانب اشارہ ہوگا اور ایسی مشرقی سمت کے لئے رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ " هنا الفتنةُ - ثلاثًا - من حيث يطلَعُ قرنُالشيطانِ یعنی اسی طرف سے (یعنی مشرق کی طرف سے) فتنے برپا ہوں گے ' تین مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح فرمایا کہ یہیں سے شیطان کا سر نمودار ہو گا۔

اصح کتاب بعد کتاب اللہ کی گواہی سے قرن شیطان کے طول ہونے والی سمت کا تعین ہوگیا
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
جی پھر وہی غیر متعین دلیل
علی صاحب آج بھی میں ممبر پر کھڑے ہو کر روضی کی طرف اشارہ کرتا ہوں اور وہ بالکل 90 درجے بھی ہو سکتا ہے اور 90 سے دس بیس درجے کم بھی ہو سکتا ہے کیونکہ حجرہ کی دیوار کے دائیں کونے پر اشارہ کریں تو 90 پر ہو گا درمیان میں کریں تو 90 سے کم اور بائیں کونے پر کریں تو اور کم ہو گا
پس یہ بات تو خود احتمالات پیدا کرتی ہے نہ کہ آپ کے احتمالات ختم کرتی ہے
ویسے میں تو ابھی تک وہاں گیا نہیں محترم خضر حیات بھائی چونکہ وہاں ہیں تو وہ ذرا وضاحت کر دیں تو اللہ جزا دے امین
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
﷽​
قام النبيُّ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ خطيبًا ، فأشار نحو مسكنِ عائشةَ ، فقال : ( هنا الفتنةُ - ثلاثًا - من حيث يطلَعُ قرنُالشيطانِ ) .
الراوي: عبدالله بن عمر المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 3104
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]
ترجمہ داؤد راز
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیتے ہوئے عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرہ کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا کہ اسی طرف سے (یعنی مشرق کی طرف سے) فتنے برپا ہوں گے ' تین مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح فرمایا کہ یہیں سے شیطان کا سر نمودار ہو گا۔

اس حدیث میں نہایت واضح انداز میں رسول اللہ ﷺ نے قرنا الشیطان کے نمودار ہونے کی سمت کا تعین فرمادیا ہے
اس حدیث میں بیان ہوا کہ رسول اللہﷺ نے خطبہ دیتے ہوئے مسکن امی عائشہ کی جانب اشارہ کیا کہ اس جانب سے فتنے برپا ہونگے اور یہیں سے شیطان کا سینگ نمودار ہوگا اور یہ بات آپ نے مسجد نبوی میں ممبر رسول ﷺ پر کھڑے ہوکر ارشاد فرمائی اگر دور نبویﷺ کے مسجد نبوی نقشہ کچھ اس طرح تھا کہ مسجد نبوی کے ایک جانب منبر رسولﷺ تھا اور اس کے عین مخالف سمت میں امی عائشہ کا حجرہ تھا اور ان دونوں مقامات میں آج بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی کیونکہ رسول اللہﷺ کا ارشاد ہے کہ " میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان کی زمین جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے " اور جہاں امی عائشہ کا حجرہ تھا آج وہیں رسول اللہﷺ کی قبر انور ہے کہ نہ منبر کی جگہ میں میں کوئی تبدیلی آئی ہے نہ مسکن امی عائشہ میں اس لئے آج اگر کوئی خطیب منبر رسول ﷺ پر کھڑا ہوکر امی عائشہ کے مسکن کی جانب اشارہ کرے تو یہ مشرقی سمت کی جانب اشارہ ہوگا اور ایسی مشرقی سمت کے لئے رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ " هنا الفتنةُ - ثلاثًا - من حيث يطلَعُ قرنُالشيطانِ یعنی اسی طرف سے (یعنی مشرق کی طرف سے) فتنے برپا ہوں گے ' تین مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح فرمایا کہ یہیں سے شیطان کا سر نمودار ہو گا۔

اصح کتاب بعد کتاب اللہ کی گواہی سے قرن شیطان کے طول ہونے والی سمت کا تعین ہوگیا

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1824 حدیث مرفوع مکررات 4 متفق علیہ 4 ​
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ حَدَّثَنَا يُسَيْرُ بْنُ عَمْرٍو قَالَ قُلْتُ لِسَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ هَلْ سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي الْخَوَارِجِ شَيْئًا قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ وَأَهْوَی بِيَدِهِ قِبَلَ
الْعِرَاقِ يَخْرُجُ مِنْهُ قَوْمٌ يَقْرَئُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ تَرَاقِيَهُمْ يَمْرُقُونَ مِنْ الْإِسْلَامِ مُرُوقَ السَّهْمِ مِنْ الرَّمِيَّةِ
موسی بن اسماعیل، عبدالواحد، شیبانی، یسیر بن عمرو سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے سہل بن حنیف سے پوچھا کہ کیا تم نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خوارج کے متعلق کچھ فرماتے ہوئے سنا کہ اپنا ہاتھ آپ نے عراق کی طرف بڑھاتے ہوئے فرمایا کہ وہاں سے ایک قوم نکلے گی وہ لوگ اس طرح قرآن پڑھیں گے کہ ان کے حلقوں سے نیچے نہیں اترے گا، وہ لوگ دین سے اس طرح نکل جائیں گے کہ جس طرح تیر شکار سے نکل جاتا ہے۔


najd iraq hai.jpg
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
یہ بھی ارشاد فرما دیں کہ ان خارجیوں کی اکثریت کس قبیلے سے تعلق رکھتی تھی اور یہ کہاں رہتے تھے عہد نبویﷺ میں
دوسری بات یہ کہ اس دھاگہ کا موضوع ہے کہ
قرن شیطان کا مصداق کون

یعنی ہم نے یہاں یہ بات کرنی ہے قرن شیطان کا مصداق کون ہے اور جو آپ نے حدیث پیش کی اس میں قرن شیطان کا کہیں ذکر نہیں اس لئے یہ رویت اس بحث سے خارج ہے آپ کوئی ایسی روایت شیئر فرمائیں جس میں قرن شیطان کا ذکر ہو
والسلام

جی پھر وہی غیر متعین دلیل
علی صاحب آج بھی میں ممبر پر کھڑے ہو کر روضی کی طرف اشارہ کرتا ہوں اور وہ بالکل 90 درجے بھی ہو سکتا ہے اور 90 سے دس بیس درجے کم بھی ہو سکتا ہے کیونکہ حجرہ کی دیوار کے دائیں کونے پر اشارہ کریں تو 90 پر ہو گا درمیان میں کریں تو 90 سے کم اور بائیں کونے پر کریں تو اور کم ہو گا
پس یہ بات تو خود احتمالات پیدا کرتی ہے نہ کہ آپ کے احتمالات ختم کرتی ہے
ویسے میں تو ابھی تک وہاں گیا نہیں محترم خضر حیات بھائی چونکہ وہاں ہیں تو وہ ذرا وضاحت کر دیں تو اللہ جزا دے امین
چلیں اس زوایہ کو بیس درجہ کم و بیش کرکے ثابت کردیں کہ اس سمت میں سعودی نجد نہیں اس میں اتنا پریشان ہونے کی کیا بات ہے
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
چلیں اس زوایہ کو بیس درجہ کم و بیش کرکے ثابت کردیں کہ اس سمت میں سعودی نجد نہیں اس میں اتنا پریشان ہونے کی کیا بات ہے
علی بہرام صاحب قرن شیطان کے بارے دو طرح کی روایات ملتی ہیں ایک واضح تعین کے ساتھ اور دوسری احتمالات کے ساتھ احتمالات کے ساتھ معاملات کو میں نے مشرق والے دھاگے میں لکھنے کی گزارش کی تھی چونکہ وہاں احتمالات والی احادیث بھی لکھی ہوئی ہیں بلکہ آج عراق کے نام کے ساتھ ایل مشرق کا استعمال بھی روایت سے بتایا ہے
یہاں صرف روایت لکھیں جس میں یہ لکھا ہو کہ قرن شیطان سعودی نجد ہے جیسے آپ اوپر دوسروں کو غیر متعلق حدیث پر نصیحت کر رہے ہیں
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
علی بہرام صاحب قرن شیطان کے بارے دو طرح کی روایات ملتی ہیں ایک واضح تعین کے ساتھ اور دوسری احتمالات کے ساتھ احتمالات کے ساتھ معاملات کو میں نے مشرق والے دھاگے میں لکھنے کی گزارش کی تھی چونکہ وہاں احتمالات والی احادیث بھی لکھی ہوئی ہیں بلکہ آج عراق کے نام کے ساتھ ایل مشرق کا استعمال بھی روایت سے بتایا ہے
یہاں صرف روایت لکھیں جس میں یہ لکھا ہو کہ قرن شیطان سعودی نجد ہے جیسے آپ اوپر دوسروں کو غیر متعلق حدیث پر نصیحت کر رہے ہیں
اس کے لئے امام بخاری کی فقہ کو کام لائیں آپ کو اندازہ ہوجائے گا
 
Top