• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قصور زیادتی اسکینڈل میں اہم پیشرفت، مرکزی ملزم نے اعتراف جرم کرلیا :

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
قصور زیادتی اسکینڈل میں اہم پیشرفت، مرکزی ملزم نے اعتراف جرم کرلیا
ویب ڈیسک اتوار 9 اگست 2015

وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کا قصور واقعات کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

قصور: قصور زیادتی اسکینڈل میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور بچوں سے زیادتی کے الزام میں گرفتار مرکزی ملزم حسیب عامرنے اعتراف جرم کرلیا جب کہ وزیراعظم نے قصور واقعات پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔




ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے قصورمیں بچوں کے ساتھ بدفعلی کے اسکینڈل پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزموں سے کوئی رعایت نہ برتی جائے اور انہیں سخت سے سخت سزا دی جائے جب کہ بچوں سے زیادتی کے ملک کے سب سے بڑے اسکینڈل میں ملوث مبینہ مرکزی ملزم حسیب عامر نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ وہ اور اس کے ساتھی بچوں کے والدین کو بلیک میل کرنے کے لئے انہیں جنسی تشدد کا نشانہ بنا کران کی ویڈیوز بناتے تھے جس کے بعد بچوں کے والدین سے پیسے بٹورے جاتے تھے۔



ایس پی انویسٹی گیشن ندیم عباس کا کہنا ہے کہ ملزموں سے برآمد ہونے والے 30 ویڈیو کلپس میں سے 10 میں ملزموں کی شناخت ہوگئی جب کہ ملزموں کے کمپیوٹرز اور میموری کارڈز بھی تحویل میں لئے جاچکے ہیں اور معاملے کی مفصل تحقیقات کے لئے سائبر کرائم سے متعلق ایف آئی اے کی مدد بھی لی جاسکتی ہے۔ ایس پی انویسٹی گیشن قصور کا کہنا ہے کہ شامل تفتیش کی گئی ویڈیوز کے بعد کہا جاسکتا ہے کہ واقعات جنسی اسکینڈل ہی ہیں تاہم ملزموں کا ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد چالان مکمل کر کے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ وزیرقانون رانا ثنااللہ اور ڈی پی او قصور نے بچوں سے زیادتی کے اسکینڈل کو اراضی کا تنازع قرار دیا تھا۔



دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے محکمہ داخلہ کو قصورمیں بچوں کے ساتھ زیادتی اوران کی وڈیو بنانے کے معاملے کی تحقیقات کے لئے لاہورہائی کورٹ سے جوڈیشل انکوائری کے لئے کمیشن بنانے کی درخواست کا حکم دیا ہے۔ لاہور سے جاری بیان کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا ہے کہ قصور میں متاثرہ خاندانوں کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کریں گے، ملزمان اپنے انجام سے نہیں بچ پائیں گے، انہیں کڑی سے کڑی سزا دی جائے گی، انہوں نے محکمہ داخلہ پنجاب کو ہدایت کی کہ معاملے کی نچلی سطح پر عدالتی تحقیقات کے لئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو کمیشن تشکیل دینے کی درخواست کرے۔




پیپلز پارٹی نے قصور میں بچوں سے زیادتی پر قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس بھی جمع کرا دیا۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ، شازیہ مری، بیلم حسنین اور شاہدہ رحمانی کی جانب سے جمع کرائے گئے توجہ دلاؤ نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ قصور میں بچوں سے زیادتی میں بااثر افراد ملوث ہیں، وفاقی وزیرداخلہ معاملے کا نوٹس لیں اور ایوان میں اس مسئلے پر بحث کی جائے۔ اس کے علاوہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی سربراہ رحمان ملک نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے عوام سے اس سلسلے میں شواہد مہیاں کرنے کی اپیل کردی ہے اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بھی پیرکو قومی اسمبلی میں معاملہ اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔



پولیس نے مقامی عدالت سے بچوں سے زیادتی اسکینڈل میں گرفتار کئے گئے 7 میں سے 6 افراد کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔ ڈی پی او قصور رائے بابر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اسکینڈل کے حوالے سے ’بعض غلط فہمیاں‘ موجود ہیں، متاثرہ بچوں کی تعداد 300 نہیں، اس سلسلے مساجد سے اعلانات کروائے گئے تھے کہ متاثرین بغیر کسی خوف کے شکایت درج کرانے کے لیے پولیس اسٹیشن پہنچیں لیکن پولیس کو اب تک صرف 7 ’شکایات موصول ہوئی ہیں جب کہ بچوں سے زیادتی کے 60 سے70 کلپس ملے ہیں تاہم یہ معاملہ بچوں سے زیادتی کا نہیں زمینوں پرقبضے کا ہے اور وزیرقانون رانا ثناء اللہ بھی بچوں سے زیادتی کے اسکینڈل کو اراضی کا تنازع قرار دے چکے ہیں۔ گاؤں کے مکینوں نے پولیس کی جانب سے تفتیش پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس حکام نے پہلے اس معاملے میں ملوث افراد کو حراست میں لینے سے گریز کیا اور اب ملزمان کو بچانے کے لئے اسے زمین کے تنازع کا رنگ دیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز میڈیا پر قصور میں بچوں کے ساتھ بدفعلی کا اسکینڈل منظرعام پر آنے کے بعد مقامی پولیس سمیت صوبائی و وفاقی حکومت حرکت میں آگئی ہے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کا قصور اسکینڈل کی عدالتی تحقیقات کا حکم
ویب ڈیسک اتوار 9 اگست 2015


قصور میں متاثرہ خاندانوں کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کریں گے،وزیر اعلیٰ پنجاب فوٹو: ایکسپریس نیوز

وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے محکمہ داخلہ کو قصورمیں بچوں کے ساتھ زیادتی اوران کی وڈیو بنانے کے معاملے کی تحقیقات کے لئے لاہورہائی کورٹ سے جوڈیشل انکوائری کے لئے کمیشن بنانے کی درخواست کا حکم دیا ہے۔

لاہور سے جاری بیان کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ قصور میں متاثرہ خاندانوں کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کریں گے، ملزمان اپنے انجام سے نہیں بچ پائیں گے، انہیں کڑی سے کڑی سزا دی جائے گی، انہوں نے محکمہ داخلہ پنجاب کو ہدایت کی کہ معاملے کی نچلی سطح پر عدالتی تحقیقات کے لئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو کمیشن تشکیل دینے کی درخواست کرے۔

پیپلز پارٹی نے قصور میں بچوں سے زیادتی پر قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروا دیا۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ، شازیہ مری، بیلم حسنین اور شاہدہ رحمانی کی جانب سے جمع کرائے گئے توجہ دلاؤ نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ قصور میں بچوں سے زیادتی میں بااثر افراد ملوث ہیں، وفاقی وزیرداخلہ معاملے کا نوٹس لیں اور ایوان میں اس مسئلے پر بحث کی جائے۔ اس کے علاوہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی سربراہ رحمان ملک نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے عوام سے اس سلسلے میں شواہد مہیاں کرنے کی اپیل کردی ہے۔

دوسری جانب پولیس نے مقامی عدالت سے بچوں سے زیادتی اسکینڈل میں گرفتار کئے گئے 7 میں سے 6 افراد کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔ ڈی پی او قصور رائے بابر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اسکینڈل کے حوالے سے ’بعض غلط فہمیاں‘ موجود ہیں، متاثرہ بچوں کی تعداد 300 نہیں، اس سلسلے مساجد سے اعلانات کروائے گئے تھے کہ متاثرین بغیر کسی خوف کے شکایت درج کروانے کے لیے پولیس اسٹیشن پہنچیں لیکن پولیس کو اب تک صرف 7’شکایات موصول ہوئی ہیں، جب کہ بچوں سے زیادتی کے 60 سے70 کلپس ملے ہیں تاہم یہ معاملہ بچوں سے زیادتی کا نہیں زمینوں پرقبضے کا ہے۔

گاؤں کے مکینوں نے پولیس کی جانب سے تفتیش پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس حکام نے پہلے اس معاملے میں ملوث افراد کو حراست میں لینے سے گریز کیا اور اب ملزمان کو بچانے کے لئے اسے زمین کے تنازع کا رنگ دیا جارہا ہے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
قصور اسکینڈل؛ متعدد ملزمان عدالتی اہلکار نکلے، ریلیف ملنے کا خدشہ
سید مشرف شاہ پير 10 اگست 2015
تبصرےصفحہ پرنٹ کریںدوستوں کو بھیجئے


آج دوبارہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ لیے جانے کا امکان، 14 سال سزا ہوسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

لاہور: قصور زیادتی اسکینڈل کی ایف آئی آر میں نامزد متعدد ملزمان عدالتی اہلکار نکلے جس کی وجہ سے انھیں سزا کے بجائے ریلیف ملنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

پولیس ذرائع نے انکشاف کیا کہ ملزموں میں کوئی عدالتی اسٹینو، کوئی عدالت کی اہم برانچ کا اہلکار تو کوئی عدالتی پی اے معلوم ہوا ہے جس کے باعث تمام تر شہادتیں و ثبوت ہونے کے باوجود انھیں ریلیف ملنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، ملزمان کے قبضے سے60 ہزار روپے بھی برآمد کیے گئے ہیں جب کہ پیر کو ان کا دوبارہ جسمانی ریمانڈ لیے جانے کا امکان ہے، ریمانڈ کے فوری بعد چالان عدالت میں جمع کروا دیا جائے گا، مقدمہ میں لگائی جانے والی دفعات کے مطابق ملزمان کو 14 سال سزا ہوسکتی ہے جبکہ پولیس کی طرف سے مزید ملزمان کی گرفتاری کیلیے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنسی اسکینڈل کے حوالے سے فوٹیج ابھی تک انٹرنیٹ یا کسی ویب سائٹ پر لوڈ کرنے کے ثبوت نہیں ملے، آر پی او شیخوپورہ شہزاد سلطان نے کہا کہ مفرور ملزموں کی گرفتاری کیلیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جو ملزمان کی نشاندہی پر چھاپے مار رہی ہیں، یہ معاملہ اراضی کے قبضے کا ہے، ایک گروپ دوسرے گروپ کو مقدمے میں گرفتار کرا کر اراضی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے جس کی وجہ سے یہ سارا کیس اچھالا گیا ہے تاہم پولیس میرٹ پر تفتیش کرکے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائے گی۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
Kasur Molestation Survivors Tell Their Story 2015-08-09 20:08:33
  • قصور میں زیادتی اسکینڈل سے متاثرہ نوجوانوں کی دنیا نیوز آواز بن گیا، زیادتی کا شکار نوجوان کو ویڈیو بنا کر بلیک میل بھی کیا جاتا رہا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی جاتی،ہمیشہ کی طرح دنیا نیوز ذمہ دارانہ صحافت کا مظاہرہ کرتے ہوئے متاثرین کی تصاویر نہیں دکھا رہا، قصورالمیے کی المناک داستان،اس رپورٹ میں
http://video.dunyanews.tv/index.php/en/mustwatch/27022/Kasur-molestation-survivors-tell-their-story
 
Top