• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قضاء نمازوں یا قضاء عمری کی کیا اصل ہے؟ اسلاف کی آراء چاہییں مجھے

zubairandnasir

مبتدی
شمولیت
نومبر 29، 2016
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
جزاکم اللہ... عمر بھائی اس بارے اسلاف کی آراء بھی مل جائیں تو نوازش ہوگی

Sent from my XT1058 using Tapatalk
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
جزاکم اللہ... عمر بھائی اس بارے اسلاف کی آراء بھی مل جائیں تو نوازش ہوگی

Sent from my XT1058 using Tapatalk
وایاکم
اس لنک میں ایک کتاب ہے پڑھ لیں. بس دو تین صفحات
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
یہ اچھا طریقہ نکالا ہے کہ پوری عمر جان بوجھ کر نماز چھوڑ دیا جاۓ اور پھر ایک ساتھ سب کو پڑھا جائے.
محترم بھائی ۔ اگر کوئی کسی چیز میں اختلاف ہو تو اس میں یہ ضرور دیکھ لینا چاہیے کہ کسی قول کا قائل کون ہے ۔
۔یہ طریقہ نکالنے والے پوری عمر نماز جان بوجھ کر چھوڑنے کے لئے ترغیب نہیں دے رہے ۔۔۔
بلکہ جس نے چھوڑ دی ہیں ۔اس کو پڑھنے کا کہتے ہیں۔
اور آپ چاہے اس کے قائل نہ ہوں لیکن الفاظ سوچ سمجھ کر ہی استعمال کرنے چاہییں ۔۔کیونکہ یہ کوئی پاک و ہند میں ہی موجودمخصوص مسئلہ نہیں بلکہ اس بات کے قائلین جمہور علماء ہیں۔اس بات کا اعتراف اس بارے میں انفرادی رائے رکھنے والے حافظ ابن تیمیہؒ کو بھی ہے ۔
ومن عليه فائتة فعليه أن يبادر إلى قضائها على الفور سواء فاتته عمدا أو سهوا عند جمهور العلماء كمالك وأحمد وأبي حنيفة وغيرهم وكذلك الراجح في مذهب الشافعي
فتاوی ۲۳۔۲۵۹
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
لیکن الفاظ سوچ سمجھ کر ہی استعمال کرنے چاہییں
پیارے بھائی!
آپ براہ کرم میرے مراسلے پر غور فرما لیں میں نے لکھا:
یہ اچھا طریقہ نکالا ہے کہ پوری عمر جان بوجھ کر نماز چھوڑ دیا جاۓ اور پھر ایک ساتھ سب کو پڑھا جائے.
یہاں میرا مخاطب ہر وہ شخص ہے جو ایسا رویہ اپناتا ہے. یعنی جان بوجھ کر نماز ترک کرتا ہے اور پھر قضاۓ عمری پڑھ کر اسکی بھر پائی کرتا ہے. اور ایسے شخص کے لۓ یہ الفاظ بالکل درست ہیں. کیا یہی بات بے نمازی کے لۓ قابل افسوس نہیں کہ لوگ اسکے سلسلے میں کافر کہنے نہ کہنے میں مختلف ہیں؟
اس لۓ بات کو ذرا سمجھیں
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
کیونکہ یہ کوئی پاک و ہند میں ہی موجودمخصوص مسئلہ نہیں بلکہ اس بات کے قائلینجمہور علماء ہیں۔
ایک بار درس میں اپنے ایک شیخ سے سوال کیا تھا کہ قضائے عمری کی حقیقت بتلائیں. انھوں نے کہا تھا کہ یہ کیا چیز ہوتی ہے؟؟؟
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
اس بات کا اعتراف اس بارے میں انفرادی رائے رکھنے والے حافظ ابن تیمیہؒ کو بھی ہے ۔
ومن عليه فائتة فعليه أن يبادر إلى قضائها على الفور سواء فاتته عمدا أو سهوا عند جمهور العلماء كمالك وأحمد وأبي حنيفة وغيرهم وكذلك الراجح في مذهب الشافعي
فتاوی ۲۳۔۲۵۹​
رہی بات علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تو اس میں بھی قضاۓ عمری کا کوئی ثبوت نہیں ہے. باقی انکے قول کو مجموع فتاوی میں دیکھنا پڑے گا. لیکن جتنا یہاں لکھا ہے مجھے تو اس سے قضائے عمری کا کوئی ثبوت نہیں معلوم ہو رہا.
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
عمر بھائی ۔ اس سے بڑھ کر ہمارے معاشرے میں یہ رویہ موجود ہے کہ ۔اللہ رحیم و کریم ہے اور بوڑھے ہو کر سب کچھ معاف کر والیں گے۔
لیکن یہاں پر تو مسئلہ پوچھا گیا ہے علمی ۔ اس کے ضمن میں رویہ کا ذکر عجیب محسوس ہوتا ہے ۔
اور یہ جمہور کا قول ہے ۔کا ذکر تو آپ کے اپنے لنک میں بھی ہے ۔
ہاں وہاں ساتھ یہ ضرور لکھا ہے کہ جمہور کے پاس دلیل نہیں ۔
اور یہ بات میرے حساب سے قابل جواب ہی نہیں ۔
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
باقی قضائے عمری لفظ پاک و ہند میں ۔۔۔ایک نماز قضائے عمری ایک خاص جمعہ کو پڑھی جاتی ہے ۔ اس کے لئے زیادہ بولا جاتا ہے ۔
جو ظاہر ہے بالکل ہی جاہلوں میں رواج پزیر ہے ۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
عمر بھائی ۔ اس سے بڑھ کر ہمارے معاشرے میں یہ رویہ موجود ہے کہ ۔اللہ رحیم و کریم ہے اور بوڑھے ہو کر سب کچھ معاف کر والیں گے
پیارے بھائی!
تو اسمیں غلط کیا ہے؟؟؟ اس پر تو دلیل موجود ہے.
لیکن یہاں پر تو مسئلہ پوچھا گیا ہے علمی ۔ اس کے ضمن میں رویہ کا ذکر عجیب محسوس ہوتا ہے
پیارے بھائی!
لکھتے وقت میرا ذہن صرف ان لوگوں کی طرف تھا جو ایسا رویہ رکھتے ہیں.
اور یہ جمہور کا قول ہے ۔کا ذکر تو آپ کے اپنے لنک میں بھی ہے ۔
ہاں وہاں ساتھ یہ ضرور لکھا ہے کہ جمہور کے پاس دلیل نہیں ۔
اور یہ بات میرے حساب سے قابل جواب ہی نہیں ۔
ایسا کیوں؟؟؟ کوئی وجہ؟؟؟

آپ مجھے ایسی دلیل دیں کہ جان بوجھ کر نماز ترک کرنے پر کیا حکم ہے؟؟؟
جبکہ صریح روایت موجود ہے:
من ترك الصلاة متعمدا فقد كفر...... (او كما قال النبي صلى الله عليه)
 
Top