سرفراز فیضی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 22، 2011
- پیغامات
- 1,091
- ری ایکشن اسکور
- 3,807
- پوائنٹ
- 376
عقائد میں معتبر وہ دلیل ہے جو قطعی الثبوت اور قطعی الدلالت ہو۔
اللہ کہاں ہے؟ کے موضوع پر بات کرتےہوئے جناب ابن جوزی صاحب نے اللہ کے عرش پر مستوی ہونے دلائل کو یہ کہتے ہوئے رد کردیا تھا کہ یہ ان کی نظر میں قطعی الثبوت اور قطعی الدلۃ نہیں ۔ موضوع خلط مبحث کا شکار نہ ہوجائے اس لیے میں نے یہ نیا تھریڈ شروع کیا ہے ۔ ابن جوزی صاحب سے درخواست ہے وہ یہاں تشریف لائیں اور وضاحت فرمائیں کہ:عقا ئد کا اثبات جس دلیل سے ہوتا ہے اسکا قطعی الثبوت اور قطعی الدلالت ہونا لازمی ہے۔
قطعی الدلالۃ اور قطعی الثبوت سے ان کی کیا مراد ہے ؟ براہ کرم حوالوں اور مثالوں کے ساتھ واضح فرمائیں۔
عقائد میں صرف قطعی الدلالۃ اور قطعی الثبوت کے دلیل ہونے کے ان کے پاس کیا دلائل ہیں ؟