• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لال مسجد سانحہ: نئی حقائق آمیز ڈاکومنٹری حصہ اول- REALITY SPEAKS

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
لال مسجد آپریشن اگر احسن اقدام تھا تو آج مشرف کم از کم اس کیس کا ملزم نہ ہوتا اور تو اور مشرف نے جس جس ظلم کو اپنا کارنامہ قرار دیا تھا وہ سب کارنامے مشرف کے گلے کا پھندہ بنے ہوئے ہیں ،ڈاکٹر عبدالقدیر سے لیکر بگٹی تک اور لال مسجد سے لیکر کراچی بارہ مئی دھشتگردی تک ،کارگل کا معاملہ ہو یا لاپتہ پاکستانی مسلمانوں کا معاملہ(جنہیں امریکہ کے ہاتھوں چند ڈالروں کے عوض بیچنے کا اعتراف خود مشرف کر چکا)، یہ سب اسی روشن خیال اعتدال پسند مشرف کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ بنے ہوئے ہیں ۔ اور اگر ویڈیو میں پیش کردہ "رپورٹ" کو سہی مان لیا جائے تو پھر یہ کہنا ہی پڑے گا کہ پاکستان کی عدلیہ اور انتظامیہ سب سے بڑے طالبان کے حامی اور مدد گار ہیں ۔ سمجھ داروں کو اشارہ کافی!
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
لال مسجد آپریشن اگر احسن اقدام تھا تو آج مشرف کم از کم اس کیس کا ملزم نہ ہوتا اور تو اور مشرف نے جس جس ظلم کو اپنا کارنامہ قرار دیا تھا وہ سب کارنامے مشرف کے گلے کا پھندہ بنے ہوئے ہیں ،ڈاکٹر عبدالقدیر سے لیکر بگٹی تک اور لال مسجد سے لیکر کراچی بارہ مئی دھشتگردی تک ،کارگل کا معاملہ ہو یا لاپتہ پاکستانی مسلمانوں کا معاملہ(جنہیں امریکہ کے ہاتھوں چند ڈالروں کے عوض بیچنے کا اعتراف خود مشرف کر چکا)، یہ سب اسی روشن خیال اعتدال پسند مشرف کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ بنے ہوئے ہیں ۔ اور اگر ویڈیو میں پیش کردہ "رپورٹ" کو سہی مان لیا جائے تو پھر یہ کہنا ہی پڑے گا کہ پاکستان کی عدلیہ اور انتظامیہ سب سے بڑے طالبان کے حامی اور مدد گار ہیں ۔ سمجھ داروں کو اشارہ کافی!
پرویز مشرف مسلمانوں کے خون کا سوداگر ہے
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

کسی بھی ملک میں جب جمہوریت ہو تو پھر اندر ہونے والی پرائیوٹ سرگرمیاں یا بغاوت سے نپٹنے پر جمہوری حکومت کا طریقہ کار کچھ اور ہوتا ھے اور جب ملٹری کی حکومت ہو تو پھر یہ ذہن میں ہونا چاہئے کہ ملٹری حکومت اس وقت اس ملک کا چارج سنبھالتی ھے جب وہ جمہوری حکومت کا خاتمہ کر دے، اور چیف آف آرمی تب تک جمہوری حکومت نہیں گراتا جب تک کہ ملک آخری دہانہ پر نہ ہو۔ ملٹری حکومت جو تمام تر دفاعی صلاحیتوں سے مالا مال ہو اسی ملک سے چند شہری اٹھ کر اگر حکومت سے زبردستی طاقت کا مظاہرہ کرنے پر چیلنج کر دیں تو وہ بغاوت کہلاتا ھے اور بغارت کی سزا موت ہی ہوتی ھے کیونکہ اندرونی طور پر ایسی سرگرمیوں کو برداشت نہیں کیا جاتا اور نہ ہی ریاست پر ریاست بن سکتی ھے۔ ملٹری حکومت جو جمہوریت کا خاتمہ کر سکتی ھے اس پر شہریوں کو ایسی کاروائیوں سے دور ہی رہنا چاہئے کہ جس پر پچھتانے کا بھی موقع نہ ملے۔

مرحوم علامہ احسان الہی جنہیں سعودی عرب اور عراق سے پزیرائی ملی جس پر شائد وہ یہ سمجھنے میں غلطی کر گئے کہ وہ اگر پاکستان میں آواز اٹھائیں گے تو ان کی آواز سنی جائے گی جس پر مرحوم جنرل ضیاء الحق کے دور حکومت میں مرحوم علامہ احسان الہی ظہیر بھی ملٹری حکومت کے مدمقابل ہوئے اور ڈائریکٹ انہیں نشانہ بناتے رہے اور ایک جلسہ میں بار بار للکارتے رہے جس پر انہیں جان سے جانا پڑا۔ اگر وہ یہ ذہن میں رکھتے کہ جس طاقت ور بھٹو کو انہوں نے چھوڑا تھا اور دنیا نے اس کی جان پر رحم کی اپیلیں کی تھیں جو بے فائدہ ثابت ہوئیں تو ایک عام شہری کے آواز اٹھانے سے کیسے ڈر جائیں گے۔

اس کے بعد ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں غازی برادران کے حوالہ سے درالخلافہ اسلام آباد میں سانحہ لال مسجد رونما ہونا، اس قانون بنانے والے ادارے جو ہر جگہ ماینٹرنگ کر رہے ہوتے ہیں انہیں اس پر ہر قسم کی رپورٹ ہوتی ھے کہ کونسی جگہ پر کون کیا کر رہا ھے، لال مسجد میں غیر قانونی اسلحہ موجود تھا اور اس پر ان کی پلاننگ یا ٹارگٹ کیا تھا یہ تو قانونی ادارے ہی بہتر جانتے ہیں مگر یہ خبریں بھی آن ریکارڈ ہیں کہ انہیں شائد وقت سے پہلے ہی حرکت میں دے کر اس آپریشن پر اکسایا گیا جیسے، آنٹی شمیم پر انہوں نے تھانہ میں رپورٹ کی تو انہیں یہ کہا گیا کہ اس کے سرکاری عہدہ داروں سے تعلقات ہیں اس لئے ہم اس پر ہاتھ نہیں ڈال سکتے جس پر مرحوم غازی کی جماعت نے خود ہی کاروائی کرنے کی کوشش کی، پھر اس کے بعد میوزک سینٹروں کی توڑ پھوڑ اور پھر بچیوں کے ہاتھوں میں ڈھنڈے پکڑا کے انہیں سڑکوں پر لایا گیا اور ساتھ ہی مرحوم غازی کی سرگرمیاں مشکوک ہوتی گئیں اور انہوں نے یہ سمجھ لیا کہ وہ ان چند ہزار سے حکومت گرا سکتے ہیں اور پھر ایک نئی جنگ کی طرف بڑھنے لگے۔ غلطیاں مرحوم غازی سے بھی بہت ہوئی ہیں جو انہوں نے آخری وقت میں بچیوں کو یرغمال بنا لیا اور اپنے بھائی اور فیملی کو جسے وہ جہاد کہتے رہے انہیں بھگا دیا اور جو بچیاں یرغمال بنائیں وہ اپنے گھر والوں کو فون پر کہتی رہیں کہ ہمیں باہر نہیں جانے دیا جا رہا افسوس صد افسوس۔

اسلامی انقلاب جمہوری حکومت میں اگر لایا جائے تو ہی بہتر ہوتا ھے مگر اس کے لئے ایک عالم یا چند شہری نہیں بلکہ تمام جماعتیں اکٹھا ہونا ضروری ھے، اس پر اگر سرکار گولی چلانے کا آرڈر بھی دے تو سپاہی ہتھیار ڈال دیں یا اس کا رخ سرکار کی طرف موڑ دیں۔

والسلام
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
پاکستان کی خفیہ ایجنسیاں بھی ایسی ہی رپورٹ واقعہ کے دوران مختلف انداز میں مختلف چینلز سے شائع کرچکی ہیں۔ہر شخص کے اس واقعہ کے بارے میں سوچنے کا انداز مختلف ہے۔ کسی شخص کی رائے حرف آخر نہیں ہوسکتی۔ آپ کا بہت بہت شکریہ!!!
کچھ حقائق اس بارے میں یہاں پر بھی ملاحظہ فرمائیے:
 
Top