• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لفظ اور اس کی اقسام

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
509
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
لفظ اور اس کی اقسام

تحریر : زاہد خان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

لفظ کا لغوی معنی ہے۔۔پھینکنا۔۔جیسے۔۔کہتے ہیں۔۔(اکلت التمرۃ ولفظت النواۃ) میں نے کھجور کھائی اور اس کی گھٹلی پھینک دی۔

لفظ کی اصطلاحی تعریف

لفظ وہ ہے جس پر انسان ادائیگی کریں۔
یعنی جو بات آدمی کی زبان سے نکلے اس کو لفظ کہتے ہیں،

پھر اس لفظ کا اگر کوئی معنی و مطلب ہو ، تو اس کو لفظِ موضوع ، اور اگر کوئی معنی نہ ہو تو اس کو لفظِ مہمل کہتے ہیں(جیسے زید لفظ موضوع ہے اور اس کا الٹا دیز مہمل )۔

لفظ موضوع کی دو قسمیں ہیں: (۱) مفرد (۲) مرکب

مفرد کی تعریف

مفرد وہ لفظ ہے جو اکیلا ہو اور ایک ہی معنی کو بتائیے۔ جیسے۔۔لفظ اللّٰہ اور لفظ محمد۔

مفرد کی تین قسمیں ہیں: (۱) اسم(۲) فعل( ۳) حرف

اسم: وہ لفظ مفرد ہے جو کسی چیز کا نام ہو۔ انسان ، جاندار ، اور بے جان چیزوں کے لئے بولا جاتا ہو، اور اس میں تینوں زمانوں میں سے کو ئی زمانہ نہ پایا جائے، جیسے: سَلْمٰی، اَلشَّجَرُ(درخت)، اَلْقَمََرُ(چاند)، اَلْوَرْدَۃُ (گلاب) ، اَلْمَکَّۃُ، اَلْمَدِیْنَۃُ وغیرہ ۔

اسم کو پہچاننے کے لئے کچھ علامتیں ہیں، جو اسم کے ساتھ ہی خاص ہیں، جن کو علامات اسم کہا جاتا ہیں

علامات اسم گیارہ(11)ہیں

1. اسم کے شروع میں ’’الف لام‘‘ ہو، مثلا: اَلْمَسْجِدُ، اَلْکِتَابُ، اَلْقَلَمُ
2. آخرمیں’’تنوین ‘‘ ہو، جیسے:مَسْجِدٌ، کِتَابٌ، قَلَمٌ
3. آخر میں گول ’’ۃـ‘‘ ہو، جیسے: کَلِمَۃٌ، مَدْرَسَۃٌ، شَجَرَۃٌ وغیرہ
4. شروع میں حرف جر ہو۔ جیسے( بِذَیْدِ )
5. مسند الیہ ہو۔ جیسے (زیدُْ قائمُْ)
6. مصغّر ہو جیسے ( قُریْشُْ)
7. منسوب ہو جیسے ( مِصْرِیُْ) ( بُغدادِیُْ)
8. تثنیہ ہو جیسے (رجلان) (قلمان)
9. جمع ہو جیسے (رِجالُْ) ( اَقلامُْ)
10. موصوف ہو جیسے ( رجلُْ عالمُْ)
11.مضاف ہو جیسے ( غلامُ زیدٍ )

نوٹ : کسی بھی اسم پر الف لام اور تنوین دونوں ایک ساتھ نہیں آسکتے۔

اسم کی قسمیں

اسم کی تین قسمیں ہیں:(۱)جامد(۲) مصدر(۳) مشتق

(جَامِدْ)
وہ اسم ہے کہ جو نہ خود کسی لفظ سے بنا ہو، اور نہ اس سے کوئی لفظ بنا ہو، جیسے اُمٌّ (ماں)، أَبٌ(باپ) ۔

( مَصْدَرْ )
وہ اسم ہے کہ جو کسی لفظ سے نہیں بنتا، مگر اس سے بہت سارے لفظ بنتے ہیں، جیسے فَتْحٌ، نَصْرٌ، ضَرْبٌ، سَمْعٌ، حِسْبَانٌ وغیرہ۔

( مُشْتَقْ )
وہ اسم ہے جو مصدر سے بنا ہو۔ جیسے(ضربا) سے (ضارب)

مشتق کی قسمیں

مشتق کی سات قسمیں ہیں:
(۱) اسم فاعل : جیسے سَامِعٌ (سننے والا)
(۲) اسم مفعول :جیسے مَسْمُوْعٌ (سنا ہوا)،
(۳) اسم صفت :جیسے سَمِیْعٌ ( ہمیشہ سننے والا)،
(۴) اسم مبالغہ :جیسے سَمَّاعٌ (بہت زیادہ سننے والا)،
(۵) اسم تفضیل :جیسے أَسْمَعُ (سب سے زیادہ سننے والا)،
(۶) اسم ظرف : جیسے مَسْمَعٌ (سننے کی جگہ)
(۷) اسم اٰلہ : جیسے مِسْمَعٌ (سننے کا آلہ)۔
 
Top