• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لو تباہی کا اپنی تماشا کرو، موجودہ خوارج کے لئے نوشتہ دیوار!

شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
{{[ موجودہ خوارج کے لئے نوشتہ دیوار ]}}


علامہ ابنِ نجیم حنفی، خوارج کی تعریف یوں کرتے ہیں :

الخوارج : قومٌ لَهم منعة وحمية خرجوا عليه بتأويل يرون أنه علی باطل کفر أو معصية توجب قتاله بتأويلهم يستحلون دماء المسلمين وأموالهم.

ابن نجيم، البحر الرائق، 2 : 234

’’خوارج سے مراد وہ لوگ ہیں جن کے پاس طاقت اور (نام نہاد دینی) حمیت ہو اور وہ حکومت کے خلاف بغاوت کریں۔ یہ خیال کرتے ہوئے کہ وہ کفر یا نافرمانی کے ایسے باطل طریق پر ہے جو ان کی خود ساختہ تاویل کی بنا پر حکومت کے ساتھ قتال کو واجب کرتی ہے۔ وہ مسلمانوں کے قتل اور ان کے اموال کو لوٹنا جائز سمجھتے ہیں۔‘‘۔
اللہ حق کو حق کر کے دکھائے اور باطل کو نیست نابود فرمائےا۔ آمین​
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
ایسا حکمران جس نے ملک میں شراب خانے کھول رکھے ہوں۔ سود کو حلال کیا ہو۔غیر اللہ کے قانون سے لوگوں کی جان ومال اور عزتوں کے فیصلے کرتا ہو ۔بے حیائی کی نشر واشاعت کرتا ہو۔غرض ہر وہ کام کرتا ہو جو دین اسلام کے منافی ہو۔کیا ایسے حکمران سے لڑنے والے اور اس بات کا مطالبہ کرنے والے کہ اس ملک پر اللہ کا دین نافذ کرو ۔ کیا ایسے لوگ تمہاری نظروں میں خوارج ہیں؟؟؟؟؟؟
{{[ موجودہ خوارج کے لئے نوشتہ دیوار ]}}


علامہ ابنِ نجیم حنفی، خوارج کی تعریف یوں کرتے ہیں :



؎
اللہ حق کو حق کر کے دکھائے اور باطل کو نیست نابود فرمائےا۔ آمین​
 

بنت حوا

مبتدی
شمولیت
مارچ 09، 2013
پیغامات
95
ری ایکشن اسکور
246
پوائنٹ
0
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاۃ

{{[ موجودہ خوارج کے لئے نوشتہ دیوار ]}}


علامہ ابنِ نجیم حنفی، خوارج کی تعریف یوں کرتے ہیں :
الخوارج : قومٌ لَهم منعة وحمية خرجوا عليه بتأويل يرون أنه علی باطل کفر أو معصية توجب قتاله بتأويلهم يستحلون دماء المسلمين وأموالهم.

ابن نجيم، البحر الرائق، 2 : 234

’’خوارج سے مراد وہ لوگ ہیں جن کے پاس طاقت اور (نام نہاد دینی) حمیت ہو اور وہ حکومت کے خلاف بغاوت کریں۔ یہ خیال کرتے ہوئے کہ وہ کفر یا نافرمانی کے ایسے باطل طریق پر ہے جو ان کی خود ساختہ تاویل کی بنا پر حکومت کے ساتھ قتال کو واجب کرتی ہے۔ وہ مسلمانوں کے قتل اور ان کے اموال کو لوٹنا جائز سمجھتے ہیں۔‘‘۔
اللہ حق کو حق کر کے دکھائے اور باطل کو نیست نابود فرمائےا۔ آمین
یہ دلیل اور تفسیر تو بہت ہی عمدہ ہے۔لیکن محمد سمیر خان کی بات بھی درست ہے کہ آج کے حکمران جس قدر ظلم و ستم اور دین کے لیے نقصان کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ان کے ساتھ وہی سلوک کرنا جو کہ اسلاف کے زمانے کے حکمرانوں کے ساتھ ہوا۔یہ نا انصافی ہو گا۔
اس لیے آپ اپنی دلیل کو موجودہ حالات کے مطابق پرکھ کر پیش کریں تو زیادہ بہتر ہے۔
جزاک اللہ خیرا
 
شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
جس نے ملک میں شراب خانے کھول رکھے ہوں۔
اس خروج جائز نہیں ہوتا!

سود کو حلال کیا ہو۔
سود کا جاری ہونا اور چیز ہے اور اسکو حلال کرنا اور چیز ہے۔اور حلال کیا گیا ہے تو اسکا کا کوئی ثبوت پیش کیا جائے ، پھر اس نقطے پر بات ہوتی ہے۔

غیر اللہ کے قانون سے لوگوں کی جان ومال اور عزتوں کے فیصلے کرتا ہو ۔
میں آپ سے التما س کرتا ہوں محترمہ کہ پوری تاریخ اسلامی میں اور سلف صالحین سے آپ مجھے اس بنیاد پر کوئی ایک واقعہ پیش کر دیں ، جس میں مسلم حکمران کے خلاف اس لئے خروج کیا گیا ہو کہ وہ غیر اللہ کے قانون سے فیصلہ کرتا ہے۔
اور ہاں اگر غیر اللہ کے قانون کے مطابق فیصلہ کرنا کسی کے خلاف نکلنے کی دلیل ہے تو سب سے پہلے سلف صالحین حنفیوں کے خلاف نکلتے ، کیوں کہ انہوں نے جو مسلمانوں کے دین اسلام کے ساتھ کیا ہے وہ اس سے کہیں خطرناک ہے جو حکمران کرتے ہیں

بے حیائی کی نشر واشاعت کرتا ہو۔غرض ہر وہ کام کرتا ہو جو دین اسلام کے منافی ہو۔
یہ کام بھی خروج کو واجب نہیں کرتا!

کیا ایسے حکمران سے لڑنے والے اور اس بات کا مطالبہ کرنے والے کہ اس ملک پر اللہ کا دین نافذ کرو ۔ کیا ایسے لوگ تمہاری نظروں میں خوارج ہیں؟؟؟؟؟؟
اس بارے میں اگر آپ تاریخ اسلامی کا مطالعہ فرما لیں ، بلکہ سب سے اہم محمد بن عبد الوھاب رحمہ اللہ کی سیرت اور منہج کا مطالعہ فرمالیں تو تمام شبہات دور ہو جائے گے۔ ان شاء اللہ
 
شمولیت
فروری 26، 2013
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
100
پوائنٹ
0
اس بارے میں اگر آپ تاریخ اسلامی کا مطالعہ فرما لیں ، بلکہ سب سے اہم محمد بن عبد الوھاب رحمہ اللہ کی سیرت اور منہج کا مطالعہ فرمالیں تو تمام شبہات دور ہو جائے گے۔ ان شاء اللہ
القول السدید ذرا یہ بتانا پسند کرو گے کہ شیخ محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ نے حکومت عثمانیہ کے خلاف جنگیں کیوں کیں ؟
 

بنت حوا

مبتدی
شمولیت
مارچ 09، 2013
پیغامات
95
ری ایکشن اسکور
246
پوائنٹ
0
ذکی الرحمن: القول السدید ذرا یہ بتانا پسند کرو گے کہ شیخ محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ نے حکومت عثمانیہ کے خلاف جنگیں کیوں کیں ؟
القول السدید نے آپ کے تمام سوالات کا جواب بڑے عمدہ انداز سے دیا ہے۔لیکن آپ نے باقی تمام سوالات کو نظر انداز کر دیا اور آخر میں کی گئی نصیحت،جس میں مولانا محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ کا ذکر آگیا ۔۔۔۔تو آپ نے اسی نام کی بنیاد پر اپنی ٹرم مکمل کر دی۔۔جو کہ بالکل غیر مناسب رویہ ہے۔۔
میں ایک مرتبہ پھر ذکی الرحمن کو کہتی ہوں کہ القول السدید کے دیے گیے سوالات کا مدلل جواب دیں۔تاکہ عام قارئین کو حق اور باطل کا فرق نظر آجائے۔۔۔
جزاک اللہ خیرا
 
شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
القول السدید ذرا یہ بتانا پسند کرو گے کہ شیخ محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ نے حکومت عثمانیہ کے خلاف جنگیں کیوں کیں ؟
میرے لال ایک بار پھر معلومات اپگریڈ فرما لیں!

شیخ رحمہ اللہ نے ایک بھی جنگ خلافت عثمانیہ کے خلاف نہیں لڑی،
آپ نے کہا جنگیں لڑیں ۔۔۔۔ثبوت لازم ہے آپ پر، شکریہ
 
Top