عمر اثری
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 29، 2015
- پیغامات
- 4,404
- ری ایکشن اسکور
- 1,132
- پوائنٹ
- 412
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ.
ابن قولویہ القمی اپنی کتاب کامل الزیارات میں باب نمبر: ٣١ نوح البوم ومصيبتها علي الحسين عليه السلام کے تحت لکھتا ہے:
امام علی الرضا فرماتے ہیں:
ترى هذه البومة كانت على عهد جدي رسول الله صلى الله عليه وآله تأوي المنازل والقصور والدور، وكانت إذا أكل الناس الطعام تطير فتقع أمامهم، فيرمى إليها بالطعام و تسقى ثم ترجع إلى مكانها، و لما قتل الحسين بن علي خرجت من العمران إلى الخراب والجبال والبراري، وقالت: بئس الامة أنتم قتلتم ابن نبيكم ولا آمنكم على نفسي
یہ اُلو میرے دادا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں گھروں اور محلوں میں رہتا تھا اور جب لوگ کچھ کھا رہے ہوتے تو یہ اڑ کر اُن کے سامنے آکر بیٹھ جاتا پس لوگ اس کی طرف کچھ نہ کچھ کھانے کو ڈال دیتے تھے وہ کھا پی کر پھر اپنی جگہ پر واپس لوٹ آتا تھا لیکن جب امام حسین شہید ہوئے تو اس نے آبادیوں کو چھوڑ دیا اور ویرانے، پہاڑوں اور صحراؤں کی طرف نکل گیا اور کہنے لگا تم بدترین قوم ہو کیونکہ تم نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرزند کو شہید کر دیا میں اپنے نفس پر تم سے مامون نہیں ہوں (یعنی مجھے تم پر بھروسہ نہیں ہے).
{کامل الزیارات، صفحہ نمبر: ١۹۹}
اسکین:
آگے لکھتا ہے:
عن أبي عبدالله عليه السلام قال: إن البومة لتصوم النهار فإذا أفطرت تدلهت على الحسين عليه السلام حتى تصبح .
ابو عبد اللہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں: اُلو دن میں روزہ رکھتا ہے پس جب وہ افطار کر لیتا ہے تو صبح تک حسین رضی اللہ عنہ پر پریشان وسرگشتہ ہوتا ہے (یعنی نوحہ اور ماتم کرتا ہے)۔
{کامل الزیارات، صفحہ نمبر: ۲۰۰}
اسکین:
واللہ اعلم بالصواب
ابن قولویہ القمی اپنی کتاب کامل الزیارات میں باب نمبر: ٣١ نوح البوم ومصيبتها علي الحسين عليه السلام کے تحت لکھتا ہے:
امام علی الرضا فرماتے ہیں:
ترى هذه البومة كانت على عهد جدي رسول الله صلى الله عليه وآله تأوي المنازل والقصور والدور، وكانت إذا أكل الناس الطعام تطير فتقع أمامهم، فيرمى إليها بالطعام و تسقى ثم ترجع إلى مكانها، و لما قتل الحسين بن علي خرجت من العمران إلى الخراب والجبال والبراري، وقالت: بئس الامة أنتم قتلتم ابن نبيكم ولا آمنكم على نفسي
یہ اُلو میرے دادا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں گھروں اور محلوں میں رہتا تھا اور جب لوگ کچھ کھا رہے ہوتے تو یہ اڑ کر اُن کے سامنے آکر بیٹھ جاتا پس لوگ اس کی طرف کچھ نہ کچھ کھانے کو ڈال دیتے تھے وہ کھا پی کر پھر اپنی جگہ پر واپس لوٹ آتا تھا لیکن جب امام حسین شہید ہوئے تو اس نے آبادیوں کو چھوڑ دیا اور ویرانے، پہاڑوں اور صحراؤں کی طرف نکل گیا اور کہنے لگا تم بدترین قوم ہو کیونکہ تم نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرزند کو شہید کر دیا میں اپنے نفس پر تم سے مامون نہیں ہوں (یعنی مجھے تم پر بھروسہ نہیں ہے).
{کامل الزیارات، صفحہ نمبر: ١۹۹}
اسکین:
آگے لکھتا ہے:
عن أبي عبدالله عليه السلام قال: إن البومة لتصوم النهار فإذا أفطرت تدلهت على الحسين عليه السلام حتى تصبح .
ابو عبد اللہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں: اُلو دن میں روزہ رکھتا ہے پس جب وہ افطار کر لیتا ہے تو صبح تک حسین رضی اللہ عنہ پر پریشان وسرگشتہ ہوتا ہے (یعنی نوحہ اور ماتم کرتا ہے)۔
{کامل الزیارات، صفحہ نمبر: ۲۰۰}
اسکین:
واللہ اعلم بالصواب