السلام علیکم
رشتہ تو دیکھ بھال کے ہی کرنا چاہئے اس پر کسی کا بیٹا اور کسی کی بیٹی کی زندگی بھر کا ساتھ ھے اگر اس میں کہیں کوتاہی ہو جائے تو کبھی کبھی بعد میں بڑے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں، اسطرح رشتوں میں لڑکیوں کو دیکھ کر پسند نہ آنے پر بڑا کردار مڈل وومن جو رشتہ کروانے والی ھے اس کا بھی ہوتا ھے۔ اور اس کا ایک نام لاہور میں "وچولن" بھی ھے۔
والسلام
السلام علیکم
کنعان بھائی رشتہ دیکھ بھال کے ہو یا نہ ہو البتہ ’’وچولن‘‘ جس کو ہمارے یہاں ’’بچولی‘‘ کہتے ہیں اس کا انتخاب ضرور دیکھ بھال کے ہونا چاہئے
کچھ کا تو یہ باقاعدہ پیشہ ہوتا ہے
کچھ شوقیہ کرتے ہیں یا کرتی ہیں
اور کچھ بلیک میلنگ کرتے ہیں یا کرتی ہیں
جن کا پیشہ ہوتا ہے وہ تو کھلی بات ہے یہ ان کا روزگار ہے اسے اپنے پیسہ سے مطلب اسے اس سے مطلب نہیں کسی کا گھر بنے یا اجڑے
اور جو شوقیہ کرتے ہیں ان کی زندگی بھی عجیب و غریب ہوتی ہے انہیں ستر گھر کے کھانے کی عادت پڑ جاتی ہے یہ حضرات جو بھی کاروبار کرتے ہیں وہاں اپنا جگاڑ ضرور لگالیتے ہیں۔ان کی اولین کوشش یہ ہوتی ہے کہ رشتہ کی بات لمبی چلے تاکہ ناشتہ پانی ٹھیک ٹھاک چلتا رہے اور یہ خصوصیت ’’معمار ‘‘لوگوں میں زیادہ ہوتی ہے دنیا بھر کے گھروں کے لڑکوں اور لڑکیوں کی خبر رکھتے ہیں
اور جوبلیک میلنگ کرتے ہیں یہ خطرناک قسم کے ٹھگ ہوتے ہیں شادی کروانے سے پہلے اور شادی کروانے کے بعد دونوں پارٹیوں سے اچھی خاصی رقم بطور ادھار لے لیتے ہیں اور جو بھی پیسوں کا تقاضہ کرتا ہے اپنے احسانات گنوانا شروع کردیتا ہے اور رشتہ توڑوانے (ختم کروانے) کی دھمکی دیتا ہے مجبوراً دونوں پارٹیاں خاموش ہوجاتی ہیں۔