• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ماں کا چھوڑا ہوا ترکہ

رانا ابوبکر

تکنیکی ناظم
شمولیت
مارچ 24، 2011
پیغامات
2,075
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت ہے اس کے دو بیٹے ہیں ان میں سے ایک فوت ہو جاتا ہے متوفی کے ترکہ میں سے جو سدس والدہ کو ملنا تھا اس کے متعلق وہ (والدہ) کہتی ہے کہ میں اس (سدس) کو یتیم بچوں سے نہیں لیتی بلکہ معاف کرتی ہوں۔ یاد رہے کہ اس عورت کے سدس مذکورہ کے علاوہ بھی کافی مال ہیں۔ تو چند سالوں کے بعد اس (عورت) کا انتقال ہو جاتا ہے تو اس کا بیٹا (یتیم بچوں کا چچا) کہے کہ میرے بھائی کے ترکہ میں سے جو سدس میری والدہ کو ملنا تھا اس کو میرے حوالہ کر دو کیونکہ اس (والدہ) کا ترکہ مجھے ملنا ہے تو اس صورت میں کیا دادی کا معاف کردہ سدس کو بچے اپنے چچا کو واپس کریں گے یا نہیں ؟ قرآن وسنت کی رو سے مسئلہ کو واضح کریں؟
 
Top