مجتہدین کی اقسام اور ہر قسم کے مجتہد کا مرتبہ:
مجتہدین کی کچھ قسمیں ہیں:
1۔ مجتہد مطلق: یہ وہ مجتہد ہوتا ہے جس میں گزشتہ بحث میں بیان کردہ اجتہاد کی تمام شرطیں پائی جائیں۔تو وہ دلیل کو ہی پکڑے ، وہ جہاں بھی ہو۔مجتہدین کی اقسام میں سے یہ وہ مجتہد ہیں جن کےلیے فتویٰ دینا اور جن سے فتویٰ طلب کرنا جائز ہے۔ انہی کے ذریعے امت کی طرف سے اجتہاد کا فريضهادا ہوتا ہے۔ اور یہی وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا تھا: زمین کبھی بھی اللہ کی خاطر اللہ کے دلائل پر ثابت قدم رہنے والوں سے خالی نہیں ہوتی۔
2۔ مخصوص مذہب کا مجتہد: یہ وہ وسیع علم والا عالم ہوتا ہے جو اپنے مذہب کے مطابق ان مسائل کی تخریج پر قدرت رکھتا ہے جن پر اس کے امام نے کوئی نص بیان نہیں فرمائی۔تو جب بھی کوئی نیا حادثہ پیش آتا ہے اور یہ اپنے امام کی طر ف سے اس پر کوئی نص نہیں پاتا تو اس کےلیے اپنے مذہب کے اصولوں کے مطابق اس مسئلہ پر اجتہاد کرنا اور اسے اپنے مذہب کے اصول کے مطابق تخریج کرنا ممکن ہوتا ہے۔
3۔ فتوی اور ترجیح دینے والا مجتہد: یہ مجتہد سابقہ مجتہدین کی نسبت کم مرتبے والا ہوتا ہے کیونکہ اس کا اجتہاد صرف اسی بات پر ہوتا ہے کہ کون سی بات امام صاحب سے صحیح طریق سے منقول ہے۔اس کےلیے ان مسائل کو حل کرنا ممکن نہیں ہوتا جن میں امام صاحب نے نص بیان نہ کی ہو۔ اور جب اس کے امام کے کسی مسئلہ پر دو قول ہوں تو اکثر اوقات اس کا اجتہاد ان میں سے کسی ایک کو ترجیح دینے پر ہوتا ہے۔
ابن قیم رحمہ اللہ کے قول کے مطابق: پہلی قسم کے مجتہدین کے فتوؤں کی مثال بادشاہوں کی مہر کی طرح ہے اور دوسری قسم کے مجتہدین کے فتوؤں کی مثال وزیروں کی مہر کی طرح ہے اور تیسری قسم کے مجتہدین کے فتوؤں کی مثال وزیروں کے مشیروں کی مہر کی طرح ہے۔
ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر