محمد عثمان سلفی
رکن
- شمولیت
- جولائی 22، 2011
- پیغامات
- 92
- ری ایکشن اسکور
- 125
- پوائنٹ
- 73
اسلام اعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے اس حدیث کی شرح چاہیے کے ہمارے سلف نے اس کی کیا شرح کی ہے۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ خَطِيبًا يَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ يُرِدْ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ وَإِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ وَاللَّهُ يُعْطِي وَلَنْ تَزَالَ هَذِهِ الْأُمَّةُ قَائِمَةً عَلَی أَمْرِ اللَّهِ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّی يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ
سعید بن عفیر، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خطبہ دیتے ہوئے سنا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ جس کے ساتھ بھلائی کرنا چاہتا ہے اس کو دین کی سمجھ عنایت فرماتا ہے اور میں تو تقسیم کرنے والا ہوں اور دیتا تو اللہ ہی ہے (یاد رکھو کہ) یہ امت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی، جو شخص ان کا مخالف ہوگا ان کو نقصان پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ قیامت آجائے۔
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 72
اس میں کن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اللہ دین کی سمجھ دے دیتا ہے۔ کیا اس سے مراد عام لوگ ہیں یہ علمہ؟
اس حدیث کے شرح سلف سے درکار ہے۔
جزاک اللہ خیر
مجھے اس حدیث کی شرح چاہیے کے ہمارے سلف نے اس کی کیا شرح کی ہے۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ خَطِيبًا يَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ يُرِدْ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ وَإِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ وَاللَّهُ يُعْطِي وَلَنْ تَزَالَ هَذِهِ الْأُمَّةُ قَائِمَةً عَلَی أَمْرِ اللَّهِ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّی يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ
سعید بن عفیر، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خطبہ دیتے ہوئے سنا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ جس کے ساتھ بھلائی کرنا چاہتا ہے اس کو دین کی سمجھ عنایت فرماتا ہے اور میں تو تقسیم کرنے والا ہوں اور دیتا تو اللہ ہی ہے (یاد رکھو کہ) یہ امت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی، جو شخص ان کا مخالف ہوگا ان کو نقصان پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ قیامت آجائے۔
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 72
اس میں کن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اللہ دین کی سمجھ دے دیتا ہے۔ کیا اس سے مراد عام لوگ ہیں یہ علمہ؟
اس حدیث کے شرح سلف سے درکار ہے۔
جزاک اللہ خیر