محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
کیا جمہوریت کفر ہے؟جمہوریت کو اچھا سمجھنے والے اور اس کے حق میں دلائل دینے والوں کے رد میں اس تحریر کا مطالعہ کریں۔
جمہوریت دین ابلیس
بھائی آپ نے جمہوریت کی جو تعریف کی ہوئی ہے
’’ عوام کی حکومت، عوام کی حکمرانی کےلیے، عوام کے چنے ہوئے لوگ، عوام کی خواہشات کے مطابق چلیں۔‘‘
کیا یہی تعریف آج کے جمہوری نظام پر صادق آتی ہے یا نہیں ؟ اور جب جمہوریت کو کفر کہا جاتا ہے تو کن اسباب، وجوہات کی وجہ سے ؟
السلام علیکمجمہوریت کو اچھا سمجھنے والے اور اس کے حق میں دلائل دینے والوں کے رد میں اس تحریر کا مطالعہ کریں۔
جمہوریت دین ابلیس
تو پھر اس غیر اسلامی نظام کو کیسے اسلامی نظام میں بدلا جا سکتا ہے ؟ کوئی تجویز ومشورہ ۔۔ اور ہاں تجویز یا مشورہ ایسا ہو جو قابل عمل بھی ہو۔بھائی موجودہ نظام جمہوریت ہے یا نہیں یا یہ تعریف موجودہ نظام پر صادق آتی ہے یا نہیں۔بات یہ ہے کہ موجودہ نظام جو بھی ہے لیکن ہے غیر اسلامی،
کسی بھی طرح پورے نظام کو باطل نہیں کہا جاسکتا کیونکہ ایک پورےنظام میں کئے ایسے امور بھی ہوتے ہیں جو اسلام کے خلاف نہیں ہوتے ہاں کسی نظام کی کسی ایک ایسی شق جس سے قرآن مجید کی کسی آیت یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث ثابتہ سے کسی حدیث کا ردّ ہوتا ہو وہ باطل ومردود ہے۔اور اسلام کے علاوہ کوئی اور نظام چاہے وہ جمہوریت ہو یا آمریت باطل ہیں،
ایک ہوتا ہے قانون کا بنایا جانا اور ایک ہوتا ہے قانون پر عمل ہونا۔ محترم بھائی ملک پاکستان کے قوانین تو فقہ حنفی کی رو سےترتیب دیئے گئے ہیں۔( کچھ قوانین بیچ میں ایسے بھی داخل کردیئے گئے ہیں جو اسلامی تعلیمات سے متصادم ہیں) اس حوالے سے ہم ملک پاکستان کو غیر اسلامی نہیں کہہ سکتے۔لہذا جس ملک میں اسلام کے قوانین نہ ہوں اسے اسلامی ملک نہیں کہا جا سکتا، چاہے اس میں مسلمانوں کو کتنی ہی ارکان اسلام پر عمل کرنے کی اجازت ہو۔
ترجمہ: ان سے لڑو جب تک کہ فتنہ نہ مٹ جائے اور اللہ تعالیٰ کا دین غالب نہ آجائے، اگر یہ رک جائیں (تو تم بھی رک جاؤ) زیادتی تو صرف ﻇالموں پر ہی ہے۔
بھائی معذت کے ساتھ آپ مجھے بتائیں کہ کیا آپ اس وقت میدان جہاد میں ہیں؟ اگر ہیں تو پھر میں کہہ سکتا ہوں کہ آپ اس آیت پہ عمل پیرا ہیں اور اگر نہیں تو پھر آپ کے ہی ذہن کی عکاسی کرتاہوں کہ آپ اس آیت کےخلاف ایام گزار رہےہیں۔وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّىٰ لَا تَكُونَ فِتْنَةٌ وَيَكُونَ الدِّينُ لِلَّـهِ ۖ فَإِنِ انتَهَوْا فَلَا عُدْوَانَ إِلَّا عَلَى الظَّالِمِينَ ﴿١٩٣﴾۔۔۔سورۃ البقرۃ
ترجمہ: ان سے لڑو جب تک کہ فتنہ نہ مٹ جائے اور اللہ تعالیٰ کا دین غالب نہ آجائے، اگر یہ رک جائیں (تو تم بھی رک جاؤ) زیادتی تو صرف ﻇالموں پر ہی ہے۔