• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مجھ سے عبرت لے لو او ایسا مت کرو

مفتی عبداللہ

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 21، 2011
پیغامات
531
ری ایکشن اسکور
2,183
پوائنٹ
171
مجھ سے عبرت لے لو اور ایسا مت کرو ورنہ میری جیسے ہوجاووگی
ایک عبرت آموز واقعہ
میں شادی کی مخفلوں میں شریک ہونے کی بڑی شوقین تھی جبکہ میرا شوہر بڑا دیندار تھا،وہ ہمیشہ مجھے اختلاط سےبچنے کی تائید کرتاتھا۔ایک روز میں شادی کی محفل میں گئی محفل میں شریک عورتیں رقص کررہی تھیں۔مجھے بھی جوش آیا میں بھی اپنا برقع اتار کر ناچ گانے میں شریک ہوگئی۔ایک روز میرے شوہر نے کسی خلیجی ملک کاسفر کیا ،وہاں کسی دفتر میں نوجوانوں کے مابین اختلاف ہوگیا کہ خلیجی ممالک میں سب سے خوبصورے لڑکی کون سی ہے؟ایک نوجوان فوراَ اٹھا ایک ویڈیو کیسٹ لاکر حاضرکردی جسے اس نے میرے ملک کے کسی آدمی سے چوری چھپے بھاری قیمت دے کر خریدا تھا۔اس کیسٹ میں شادی کی اس محفل کی ویڈیو تھی جس میں میں نے بھی شرکت کی تھی ۔جب نوجوان نے کیسٹ لگائی تو وہ منظر دیکھ کر میرے شوہر کے پاؤں سے زمین کھسک گئی جس میں میں رقص کرہی تھی۔میرا شوہر اندر ہی اندر آگ بگولا ہورہاتھا،اس کی آتش غیظ و غضب تیز سے تیز تر ہورہی تھی۔وہ فوراَ سفر کے دیگر کاموں کو ملتوی کرکے واپس اپنے وطن آگیا۔گھر پہنچ تو میرے اور اس کے درمیان زبردست جنگ چھڑ گئی اور میرا انجام بھی وہی ہوا جو کسی عورت کےلئےسب سے تکلیف دہ ہوتا ہے۔اب میں مطلقہ ہوں میری زندگی عذاب سے گزر رہی ہے۔شقاوت وبدبختی نے مجھے رسوائی و بدنامی سے دوچار کردیا اب میں اکیلے زندگی کے کٹھن منازل طے کررہی ہوں۔

میرے مسلمان بہن بھائیو!آج ہمارے ہاں بھی اس طرح کا رواج ہے۔اگر کسی کے گھر شادی ہوتی ہے تو نوجوان لڑکیاں گانے گاتی ہیں اور ڈانس کرتی ہیں(پھر ویڈیو بھی بنتی ہے،کئی لوگ موبائلوں سے ویڈیو بنا کر پھر انٹرنیٹ پر چڑھادیتے ہیں جس سے ویڈیو ساری دنیا میں پہنچ جاتی ہے)۔
ایسی بہنوں کو اللہ تعالی سے توبہ کرنی چاہیے اللہ ہمیں بھی برے کاموں اور شیطان کے شر سے محفوظ رکھے۔آمین
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
دین اسلام کے جتنے بھی احکامات ہیں عورتوں کے لیے وہ تمام تر عورتوں کے فائدے کے لیے ہیں، حجاب کا حکم ہو، یا نگاہ نیچی رکھنے کا حکم ہو یا مرد سے آزادانہ میل جول سے ممانعت کا حکم ہو ان تمام تر احکامات میں عورتوں کی بھلائی ہے، اوپر والے واقعہ میں غور کریں تو عورت نے دین اسلام کے حکم پردے کی مخالفت کی تو یہ انجام ہوا۔ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنے والا دنیاوی فتنوں سے بچ جاتا ہے اور اسے روحانی سکون نصیب ہوتا ہے، چاہے دنیا اس پر جتنی انگلیاں اٹھائے اور اس کا مذاق اڑائے پر وہ مطمئن ہوتا ہے، جبکہ اس کے برعکس اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کرنے والے مرد و عورت کو دنیاوی فتنے گھیر لیتے ہیں اور ان کی زندگیوں سے سکون ختم ہو جاتا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
فَلْيَحْذَرِ‌ ٱلَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِ‌هِۦٓ أَن تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴿٦٣۔۔۔سورۃ النور
ترجمہ: پس جو لوگ حکم رسول کی مخالفت کرتے ہیں انہیں ڈرتے رہنا چاہیے کہ کہیں ان پر کوئی زبردست آفت نہ آ پڑے یا انہیں درد ناک عذاب نہ پہنچے
 

مفتی عبداللہ

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 21، 2011
پیغامات
531
ری ایکشن اسکور
2,183
پوائنٹ
171
وہ برھنہ پڑی ان کی ہی بہن تھی​
یہ ایک عبرت ناک واقعہ ان مردوں کے لیے جو ہوس کے پجاری اور ان کالج کی لڑکیوں کے لیے نصیحت سے پر ہے جو کالج آف هونے پر گیٹ تک سفر نہیں کرتی بلکہ کالج واش روم میں جاتی ہیں حجاب سیٹ کرنے یا جو بھی مقصد هو

ایک چھوٹے شہر کے نجی لڑکیوں کے کالج کا واقعہ...

چند ہزار میں کالج کی آیا کو منایا گیا...اسے اس کا کام سمجھایا. بھوک شاید صحیح غلط میں فرق ختم کردیتی هے... آیا جس کی شاید اپنی بھی جوان بیٹیاں هوں.. 3 لڑکے کالج کے باہر گھات لگائے کسی شکاری کی ماند انتظار کر رہے تھے.. جونہی کالج میں گھنٹی بجی لڑکے الرٹ هوگئے.. سب لڑکیاں ایک ایک کر کے جانے لگی ... بے فکری کا دور زندگی کی بھرپور ہنسی لبوں پر بکھیرے هوئے کالج خالی هو گیا.

تینوں شیطان صفت لڑکے اندر داخل هوئے آیا ان کی راہنمائی کرتی هوئی کالج کے قدرے سنسان حصے میں لے آئی... آخری لڑکی یہی تھی بے هوش کر دیا هے... آیا نے راز داری سے بھوکے شکاریوں کو بتایا اور چلی گئی...

ہوس کے پجاری نے چمکتی آنکھوں سے واش روم کا تالا کھولا اور اندر چلا گیا... ایک ایک کر کے سبھی گئے اور هوس کی پیاس بجھا کر اندر کے جانور کو پرسکون کیا...

آخری لڑکا اندر گیا اور چیخیں مارتا بال نوچتا ہوا باہر آ گیا اور آ کر ان لڑکوں کو مارنے لگا... کیوں کہ اندر کوئی اور لڑکی نہیں اس کی اپنی بہن برہنہ حالت میں پڑی تھی...

اندر کوئی اور لڑکی هوتی تو تم بھی وہی کرتے جو ہم کر کے آئے ہیں اپنی بہن دیکھ کر عزت جاگ گئی تیری... ایک دوست کے یہ فقرے سن کر وه لڑکا اپنے حواس کھو بیٹھا آج وه لڑکا پاگل خانے میں ہے اور ہوس کے پجاری بھی آزاد گھوم رہے اور وه آیا ضمیر کے کچوکے سہہ نہ سکی اور سب بتا دیا کہ کیسے اس نے کالج کے بند هوتے اس لڑکی کو واش روم میں بند کیا...

خدا کے لیے دوسروں کی بہن ، بیٹی هونے والی بیوی کے ساتھ کچھ کرنے کا سوچنے سے پہلے اپنی عزت کا سوچ لیا کریں ان کے ساتھ بھی ایسا هو سکتا... اور لڑکیاں بھی کالج آف هونے پر واش روم جانے سے گریز کریں...
اللہ تمام عزت دار انسانوں کی حفاظت فرماے آمین
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ان انگریزی کالجوں اور سکولوں میں اپنی عورتوں کو بھیجنے کیا ضرورت ہی کیا ہے ؟
بالکل صحیح۔۔۔ایسے سکول بھیجنے سے بہتر ہے عورتیں گھر بیٹھیں رہیں۔۔۔تعلیم کے حصول کی آڑ میں جو کچھ ہو رہا ہے اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کی بچیوں کو اس سے محفوظ رکھے آمین

جیو چینل نے عوام کی رائے جاننی چاہی کہ اگر مخلوط تعلیم کے سکول اور ایسے سکول جہاں صرف لڑکیاں پڑھتی ہوں دونوں کی فیس ایک جیسی ہو تو آپ اپنی بچیوں کو کہاں پڑھائیں گے کوئی 80 یا 85فیصد عوام نے یہی جواب دیا کہ ہم وہاں داخل کریں گے جہاں صرف لڑکیاں ہوں اور یوں جیو کے منہ پر طمانچہ لگ گیا۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
جیو چینل نے عوام کی رائے جاننی چاہی کہ اگر مخلوط تعلیم کے سکول اور ایسے سکول جہاں صرف لڑکیاں پڑھتی ہوں دونوں کی فیس ایک جیسی ہو تو آپ اپنی بچیوں کو کہاں پڑھائیں گے کوئی 80 یا 85فیصد عوام نے یہی جواب دیا کہ ہم وہاں داخل کریں گے جہاں صرف لڑکیاں ہوں اور یوں جیو کے منہ پر طمانچہ لگ گیا۔
یعنی جہاں مخلوط تعلیم ہو وہ انگریز کے کالجز وسکولز ہیں لیکن جہاں صرف لڑکیاں پڑھتی ہو وہ مسلمانوں کے سکولز وکالجز ہیں ؟ یہی کہنا چاہتے ہیں آپ ؟ آپ کی اور فیض اللہ کی بات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ اگر فیض اللہ بھی یہی کہنا چاہتے ہیں جو آپ نے کہا تو پھر اس میں کسی باضمیر آدمی کو اختلاف ہی نہیں۔ کہ جو سکولز وکالجز صرف لڑکیوں کے لیے ہی مختص ہوں، ان میں تعلیم کےلیے ہم اپنی بچیوں کو بھیج سکتے ہیں۔
لیکن اگر آپ صنف نازک کے حصول علم کے سرے سے خلاف ہیں تو پھر میں آپ سے اختلاف کرونگا۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
یعنی جہاں مخلوط تعلیم ہو وہ انگریز کے کالجز وسکولز ہیں لیکن جہاں صرف لڑکیاں پڑھتی ہو وہ مسلمانوں کے سکولز وکالجز ہیں ؟ یہی کہنا چاہتے ہیں آپ ؟ آپ کی اور فیض اللہ کی بات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ اگر فیض اللہ بھی یہی کہنا چاہتے ہیں جو آپ نے کہا تو پھر اس میں کسی باضمیر آدمی کو اختلاف ہی نہیں۔ کہ جو سکولز وکالجز صرف لڑکیوں کے لیے ہی مختص ہوں، ان میں تعلیم کےلیے ہم اپنی بچیوں کو بھیج سکتے ہیں۔
لیکن اگر آپ صنف نازک کے حصول علم کے سرے سے خلاف ہیں تو پھر میں آپ سے اختلاف کرونگا۔
نہیں آپ نے جو آخری لائن لکھی ہے یہ میرے موقف میں شامل نہیں، شاید فیض اللہ صاحب کا یہ موقف ہو تو ہو لیکن میرا موقف بالکل یہ نہیں ہے۔
میں شرعی حدود و قیود کے اندر رہتے ہوئے عورت کو تعلیم حاصل کرنے کی حمایت کرتا ہوں، ماضی میں کتنی ہی خواتین ایسی گزری ہیں جو زیور تعلیم سے آراستہ ہوئیں۔ علم تو ضرور حاصل کرنا چاہیے لیکن ہمارے سکول و کالجز اس معیار پر پورے نہیں اترتے۔

اب دینی مدارس کے اندر خواتین کو بھی دینی تعلیم دی جاتی ہے اگر ان مدارس میں عصری تعلیم دینے کا بھی بندوبست کر لیا جائے تو شاید یہ عورت کے حق میں بہتر ہو اور ایک مسلمان خاتون ان سکولز و کالجز میں تعلیم حاصل کرنے کی آڑ میں استحصال سے بچ سکے۔
 
شمولیت
مارچ 25، 2013
پیغامات
94
ری ایکشن اسکور
232
پوائنٹ
32
عورت کی تعلیم کے خلاف کوئی بھی نہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ تعلیم کس چیز کی ؟
ڈاروں کے نظریہ ارتقا کی ؟
عشقیہ داستانوں کی انگریزی پڑھانے کے نام پر ؟
فراز کی عشقیہ اردو شاعری کی ؟
کس کی ؟
حقیقت یہ ہے کہ سکول اور کالج کی تعلیم یہی ہے

اور مدارس میں خرابیاں ہیں لیکن مسلمانوں کا اصل نظام تعلیم یہی ہے
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
میری پوسٹ میں بھی "عصری تعلیم" سے مراد وہ نظام تعلیم نہیں ہے جو ہمارے ملک میں رائج ہے، بلکہ ایسی جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم ہے جس سے لڑکیوں کے ایمان و عقائد اور اختلاقیات پر برے اثرات مرتب نہ ہوں۔
 
Top