• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدثین کا ائمہ اربعہ کی طرف انتساب اور اس کی حقیقت

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
مقلدین حضرات کو یہ صداے حق گوارا کہ مطلق اجتہاد کا دروازہ کھلا رہے ، اس لیے وہ اجتہاد مطلق کا باب چوتھی صدی ہجری کے بعد بند سمجھتے ہیں اور اس کے بعد کسی کو بھی مطلق مجتہد تسلیم کرنے کے لیے تیار نہین ہیں،حالاں کہ محدثین کرام ادخلھم اﷲ فی اعلی المقام کی مجتہدانہ نظریں بھلا ان عامیانہ ،مقلدانہ تن نظریوں کی کیسے قید ہو سکتی تھیں۔ انھوں نے اپنی مولفات میں ہر قسم کی احادیث کو جمع کیا ہے۔ کسی مذہب کی پاسداری کا خیال تک نہیں فرمایا۔ نقد و تبصرہ اس وسعت نظری سے فرماتے ہیں کہ مقلدین کو خواب میں بھی نصیب نہ ہو۔ ہر ایک امام کی کسی نہ کسی مسئلہ میں ضرور مخالفت کی ہے۔اور ظلم کی بات یہ ہے کہ مقلدین نے صرف نسبت تلمذ ہی سے تقلید کو ثابت کر دیا ہے۔اگر صرف نسبت تلمذ ہی سے تقلید ثابت ہو سکتی ہے تو امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ بھی امام مالک رحمہ اللہ کے شاگرد ہیں۔(سیرۃ النعمان ) لہٰذا وہ بھی مقلد امام مالک رحمہ اللہ کے ہوئے۔ بنا بریں تقلید امام ابوحنیفہ رفوچکر ہو گئی اور سب حنفیہ مالکی ہو گئے۔ اور امام شافعی بھی امام مالک کے شاگرد ہیں لہٰذا وہ بھی مالکی ہو گئے اور سب شافعیہ مالکیہ بن گئے۔ ایک امام احمد کا مذہب گیا ایک امام ابوحنیفہ کا گیا ایک امام شافعی کا گیا۔ لے دے کے ایک ہی مذہب رہ گیا خدا کرے یہ بھی جاتا رہے اور سب مسلمان متفق ہو کر براہِ راست حبل اﷲ قرآن و حدیث کو مضبوط تھام لیں۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
سب سے پہلے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ائمہ اربعہ اصول اور فروع کتنی کتابیں تصنیف کی ہیں؟ کیا آج پاے جانے والے تمام اصول فقہ ائمہ اربعہ کے دور میں موجود تھے؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
حیرت کی بات یہ ہے کہ مدعیان تقلید کے معتمد علماء و فقہاء حنفیہ وغیرہ سب کے سب غیر مقلد تھے،محدثین کرام کی شان تو مسلمہ طور پر فقہاء سے بدرجہا اعلیٰ و ارفع ہے۔ جو کئی کئی ہزار احادیث نبویہ کے حفاظ تھے۔ جنھیں قوت استنباط ، استخراج مسائل ، ضبط مشکلات ، رحل لغات ، کتاب و سنت کے خاص و عام ، ناسخ و منسوخ، مجمل مبین کے اندر کافی سے زیادہ ملکہ ہونے میں فقہاء سے کئی درجہ زیادہ فضیلت حاصل ہے... بھلا کیوں ربقہ تقلید گلے میں ڈال کر غیر نبی کی غلامی کو مول لیں لگے۔ لیکن بقول شخصے ''بلی کو چھیچڑے کے خواب'' تقلید پر ستوں کو ہر طرف اپنا ہی عکس نظر آتا ہے۔ پاکبازوں کو بھی اسی اندھی تقلید میں دیکھنا چاہتے ہیں جس میں خود اندھے ہو رہے ہیں۔ چنانچہ اثبات تقلید کی سب سے بڑی دلیل یہ پیش کی ہے کہ سید الفقہاء و المحدثین حضرت امام بخاری رحمہ (خاکش بدہن) مقلد تھے۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
حیرت کی بات یہ ہے کہ مدعیان تقلید کے معتمد علماء و فقہاء حنفیہ وغیرہ سب کے سب غیر مقلد تھے،محدثین کرام کی شان تو مسلمہ طور پر فقہاء سے بدرجہا اعلیٰ و ارفع ہے۔ جو کئی کئی ہزار احادیث نبویہ کے حفاظ تھے۔ جنھیں قوت استنباط ، استخراج مسائل ، ضبط مشکلات ، رحل لغات ، کتاب و سنت کے خاص و عام ، ناسخ و منسوخ، مجمل مبین کے اندر کافی سے زیادہ ملکہ ہونے میں فقہاء سے کئی درجہ زیادہ فضیلت حاصل ہے... بھلا کیوں ربقہ تقلید گلے میں ڈال کر غیر نبی کی غلامی کو مول لیں لگے۔ لیکن بقول شخصے ''بلی کو چھیچڑے کے خواب'' تقلید پر ستوں کو ہر طرف اپنا ہی عکس نظر آتا ہے۔ پاکبازوں کو بھی اسی اندھی تقلید میں دیکھنا چاہتے ہیں جس میں خود اندھے ہو رہے ہیں۔ چنانچہ اثبات تقلید کی سب سے بڑی دلیل یہ پیش کی ہے کہ سید الفقہاء و المحدثین حضرت امام بخاری رحمہ (خاکش بدہن) مقلد تھے۔
sahj
 
شمولیت
مارچ 13، 2014
پیغامات
20
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
مقلدین حضرات کو یہ صداے حق گوارا کہ مطلق اجتہاد کا دروازہ کھلا رہے ، اس لیے وہ اجتہاد مطلق کا باب چوتھی صدی ہجری کے بعد بند سمجھتے ہیں اور اس کے بعد کسی کو بھی مطلق مجتہد تسلیم کرنے کے لیے تیار نہین ہیں،حالاں کہ محدثین کرام ادخلھم اﷲ فی اعلی المقام کی مجتہدانہ نظریں بھلا ان عامیانہ ،مقلدانہ تن نظریوں کی کیسے قید ہو سکتی تھیں۔ انھوں نے اپنی مولفات میں ہر قسم کی احادیث کو جمع کیا ہے۔ کسی مذہب کی پاسداری کا خیال تک نہیں فرمایا۔ نقد و تبصرہ اس وسعت نظری سے فرماتے ہیں کہ مقلدین کو خواب میں بھی نصیب نہ ہو۔ ہر ایک امام کی کسی نہ کسی مسئلہ میں ضرور مخالفت کی ہے۔اور ظلم کی بات یہ ہے کہ مقلدین نے صرف نسبت تلمذ ہی سے تقلید کو ثابت کر دیا ہے۔اگر صرف نسبت تلمذ ہی سے تقلید ثابت ہو سکتی ہے تو امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ بھی امام مالک رحمہ اللہ کے شاگرد ہیں۔(سیرۃ النعمان ) لہٰذا وہ بھی مقلد امام مالک رحمہ اللہ کے ہوئے۔ بنا بریں تقلید امام ابوحنیفہ رفوچکر ہو گئی اور سب حنفیہ مالکی ہو گئے۔ اور امام شافعی بھی امام مالک کے شاگرد ہیں لہٰذا وہ بھی مالکی ہو گئے اور سب شافعیہ مالکیہ بن گئے۔ ایک امام احمد کا مذہب گیا ایک امام ابوحنیفہ کا گیا ایک امام شافعی کا گیا۔ لے دے کے ایک ہی مذہب رہ گیا خدا کرے یہ بھی جاتا رہے اور سب مسلمان متفق ہو کر براہِ راست حبل اﷲ قرآن و حدیث کو مضبوط تھام لیں۔
جزاک اللہ خیرا کثیرا محترم حافظ صاحب آپ نے بہت اچھے موضوع پر اپنی قلم کو جنبش دی ہے
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
محترمی حافظ صاحب!
ان محدثین کے مقلد ہونے یا مجتہد ہونے کی بحث علماء کرام نے کی ہے۔ طبقات الشافعیہ وغیرہ علماء کرام کی ہی لکھی ہوئی ہیں۔ بعض کو صدیق حسن خانؒ نے بھی مقلد شمار کیا ہے۔
تو اگر آپ اس بارے میں علماء کرام کی تصریحات پیش فرمائیں تو یہ ان شاء اللہ ایک قابل قدر علمی کاوش ہوگی۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
Top