محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
یہی بات تو میں آپ کو سمجھانے کی کوشش کر رہا ہوں کہ جو بات آپ بیان کر رہی ہیں وہ یہاں ہے ہی نہیں، آپ نے حدیث مبارکہ کا مفہوم پیش کیاپچھلی پوسٹ میں ایک واضح حدیث سے یہ بات میں نے آپ کو سمجھا دی، اللہ کی قسم میرا مقصد تنقید کرنا نہیں ہے ، مگر یہ جملہ اللہ تعالی کو ناپسند ہے۔بس اس لیے میں نے کہہ دیا۔صحیح مسلم ، کتاب البر والصلۃ ، سنن ابی داؤد ، الادب، اور مسند احمد۔
ان کا مطالعہ کریں۔باقی میرا فرض تو کہہ دینا ہے ، کیونکہ یہ میری گواہی ہے۔
زور و زبردستی کا مجھے کوئی حق نہیں۔
اگر میں یہ بات یوں لکھتا کہجیسے کسی کو کہہ دینا آپ نے جہنم میں جانا ہے ، اس بارے میں ایک مشہور حدیث کا مفہوم بھی قریبا یہی ہے ، جس کی بھرپور وضاحت صحیح مسلم اور ابو داؤد کی اس حدیث میں ہے کہ ایک عابد وزاہد شخص نے فاسق شخص کو کہا کہ اللہ تعالی فلاں شخص کی مغفرت نہیں کرے گا ، تو اللہ تعالی نے فرمایا ، یہ کون ہوتا ہے مجھ پر ایسی بات کہنے والا ، میں نے اس کی مغفرت کر دی اور تیرے اعمال ضائع کر دیئے ، ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ، اس نے ایسی بات کہہ دی جس نے اس کی دنیا و آخرت برباد کر دی۔
"پیغمبر اسلام کا مذاق اڑانے والوں تمہاری تو مغفرت ہی نہیں ہے، ہدایت تمہارے نصیب میں نہیں لکھی ہوئی، تمہیں ہمارے ہاتھوں ہی مارے جانا ہے، اور تم بھڑکتی ہوئی آگ میں جلتے جاؤ گے، تم دنیا و آخرت بد بخت ہو"
تب آپ کا اعتراض بالکل بجا تھا، واقعی میں یہ کسی کو اللہ کی رحمت سے مایوس کر دینے والی بات ہوتی، کیونکہ ابھی وہ زندہ ہیں، ہو سکتا ہے انہیں ہدایت آ جائے، جیسے گستاخانہ فلم بنانے والے پروڈیوسر یا کسی دوسرے شخص نے اسلام قبول کر لیا ہے اور وہ مکہ و مدینہ بھی آیا تھا، لیکن جب بات اس قدر واضح ہے کہ
اس کی مزید وضاحت میں نے نیچے بیان کر دی ہے، جس میں واضح ہے کہ میں نے حالت کفر میں رہنے والوں اور سرکش قوم کو متنبہ کیا ہے نا کہ ان پر کوئی حکم لگایا ہے، اس کے بعد بھی کوئی اگر اعتراض کرے تو میں کیا کر سکتا ہوں، اس کو میری وضاحت کی آخری پوسٹ سمجھیں"آئے روز اسلام اور پیغمبر اسلام کا مذاق اڑانے والوں اگر باز نہ آئے تو ان شاءاللہ کوئی نہ کوئی مسلمان تمہیں دنیا سے جہنم رسید کر دے گا اور آخرت میں بھی تمہارے لئے بھڑکتی ہوئی آگ ہے"
والسلام