عدیل درویشی ڈیفینڈر
مبتدی
- شمولیت
- جولائی 23، 2012
- پیغامات
- 57
- ری ایکشن اسکور
- 55
- پوائنٹ
- 0
شاباش الیاس صاحب کو تیار کرو کہ وہ جوابی کتاب لکھ دیں اور میمن صاحب کے دلائل کا رد کرکے مرد بنیں
السلام علیکم : ارے بھائی آپ لوگوں کے پاس پیسوں کی اتنی ریل پیل ہے کہ آپ کروڑوں کے مالک ہیں تو پاکستان کا کچھ قرضہ ہی کم کروا دو ۔ باقی رہی بات ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی تو میرے بھائی یہ اہل علم کا اور طالب علموں کا شیوہ نہیں ۔ آپ اگر منہج سلف کے اپنے آپ کو اتنا ہی پابند سمجھتے ہیں تو ذرا ہمارے علم میں اضافہ فرمائیں کہ یہ جو آپ انعامات لگا رہے ہیں یہ سلف میں کس عالم دین نے بحث ومباحثے پرانعامات کے چیلنج دئے تھے اور انعامات لگائے تھے۔نہ بھاگیں گے نہ بھاگنے دیں گے
پیارے بھائی جناب انس نظر صاحب افسوس تو اسی بات کا ہے کہ آپ اسلامی تاریخ کو نھی بلکہ اپنی فرقے کے تاریخ کو پڑھتے ھو اس لیے آپ کو کہیں نظر نہیں آیا انعام کا چیلنج صرف وہ شخص دیتا ہے جن کا پواینٹ مضبوط ھو جن کا دلیل مظبوط ھو
میمن صاحب کو بتادو کہ وہ کوئی انعام رکھدیں تو ھم اسی وقت سپریم کورٹ جاکر اس پیشکش کو قبول کرلینگے
استاد محترم جناب الیاس ستار اسی لمحے کورٹ جاکر چیلج کو قبول کریگا
چیلنج تو اس لیے دیا گیا ہے کہ تم لوگ خواب غفلت سے جاگ جاو اور جواب دو اگر جواب نھی تو پھر اپنے عقیدے کو تبدیل کرلو صحیح عقیدے کو اپنالو اور اسی طرح ھمارے ساتھ ھواہےجب استاد محترم جناب الیاس ستار صاحب قادیانیوں کے خلاف تبلیغ کرتے تھے تو سولہ سال قادیانی مرکز خاموش تھا۔ جب جناب استاد محترم نےایک کروڑکا چیلنج دیدیا تو اس سے فایدہ یہ ھوا کہ جب قادیانی لوگ کراچی کے تبت سینٹر میں تبلیغ کرنے مارکیٹ میں آتے تھے تو لوگ ان کو جناب الیاس ستار صاحب کے ایک کروڑ والے چیلنج دکھاتے تھے کہ پہلی اس کا جواب لیکر آو پچاس لاکھ تمھارے اور پچاس لاکھ میرے تو قادیانی خاموشی سے بھاگ جاتے تھے یعنی ان کو کہا جاتا تھا کہ اے قادیانی تم تبلیغ تو کرتے ھو اب پچاس لاکھ روپے بھی لی لو اور جواب دو اسی وقت تو صحیفہ اھل حدیث اھل حدیث علماء کے علا وہ تمام فرقوں کے اکابر علماء کرام سب استاد محترم جناب الیاس ستار صاحب کے تعریف کیا کرتے تھےلیکن اب جب چیلنج اھل حدیث کے سر پر آگیا تو اب آپ لوگ اس کو تاریخ اسلام کا نیا چیز سمجھنے لگے ھو
اچھا جی اگر چیلنچ اور پیسو ں والا چیلنج اچھا نھی لگ رھا تو پھر ایسی ہی جواب دیدو تم لوگ لیکن جواب تو دیدو۔
جناب حنیف موتی والا صاحب مرحوم تو ایک کروڑ والے انعامی مضمون کو ختم نبوت کا معجزہ قرار دیا کرتا تھا اور مباھلے کو فتح مبین قرار دیا کرتا تھا اور وہ کہا کرتے تھے کہ آپ کے مضمون کی شہرت ایک کروڑ انعام کے وجہ سے ھواہے۔
اور میمن صاحب بھی اپنے پلیٹ فارم میں بہت اچھے الفاظ سے انٹرو ڈکشن کرتے تھے لیکن جب استاد محترم نے یہ مسئلہ ان سے پوچھا تھا تو انھوں نے کہا تھا کہ اس سوال کو چھوڑ کر کوئی اور سوال کرو
ان کا یہ کہنا کہ یہ سوال چھوڑدو اس کا سبب ان کی کتابچے سے ظاھر ھوگیا اور وہ ایسے کہ جدھر انھوں نے دلائل دیے ھیں قرآن سے ان حدیثوں کو صحیح ثابت کرنے کو تو وہ اتنادلدل ثابت ہوگیا کہ اب اس کی وجہ سے ہر اہلحدیث بہن بھائی کو یہ چیلنج دیا گیا کہ آپ لوگ سپریم کورٹ میں صرف اتنا ثابت کرو کہ یہ دلائل بے وقوفانہ نہیں ہے۔ ان دلایل کی وجہ سے تو وہ توہین رسالت کا مرتکب بن گئے ہیں۔
جب آپ لوگ ایک کروڑ حاصل نہیں کرسکتے اور جواب بھی نہیں دے سکتے تو پھر اس مظلوم کتابچے کو مدلل کیسے قرار دیتے ھو۔
مباھلہ تو دونوں فریقین کے درمیان چل رہا ہے لیکن مناظرہ اور مباحثہ دنیا کے کونے کونے میں ہر دو فریق کی درمیان ہورہاہے اور ہوتا رہے گا۔
غالبا آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ قادیانیوں نے جناب الیاس ستار صاحب کے نقظے کو اپنے ایمان کا حصہ بنادیا اور ان شاء اللہ جلد از جلد آپ بھی جناب الیاس ستار صاحب کے نقطے کو سمجھ کر قبول کرینگے اور بہت جلد میمن صاحب پرتین حرف بھی بھیج دیں گے۔
نہ بھاگیں گے نہ بھاگنے دینگے
جزاکم اللہ خیرا! بالکل صحیح کہا۔ اللہ آپ کو خوش رکھے۔السلام علیکم : ارے بھائی آپ لوگوں کے پاس پیسوں کی اتنی ریل پیل ہے کہ آپ کروڑوں کے مالک ہیں تو پاکستان کا کچھ قرضہ ہی کم کروا دو ۔ باقی رہی بات ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی تو میرے بھائی یہ اہل علم کا اور طالب علموں کا شیوہ نہیں ۔ آپ اگر منہج سلف کے اپنے آپ کو اتنا ہی پابند سمجھتے ہیں تو ذرا ہمارے علم میں اضافہ فرمائیں کہ یہ جو آپ انعامات لگا رہے ہیں یہ سلف میں کس عالم دین نے بحث ومباحثے پرانعامات کے چیلنج دئے تھے اور انعامات لگائے تھے۔
جہاں تک آپ حدیث کے تعارض کی بات ہے تو یہ تعارض حدیث وقرآن میں نہیں آپ کی فہم وعقل میں ہے ۔ الیاس کون ہے میں اسے نہیں جانتا ، اس کا نظریہ کیا ہے ؟ کس سے اس نے پڑھا ہے ۔ ابن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں ( فلما وقعت الفتنۃ قلنا سمو لنا رجالکم لم فما كان من أهل السنة قبلنا أحاديثه وما كان من أهل البدع طرحنا أحاديثه "الیاس صاحب اور ان کے متبعین اپنی سند علم پیش کریں ۔ پھر بات آگے بڑھ سکتی ہے وگرنہ میری تو بلاگ پر موجود تمام احباب سے گذارش ہے کہ بحث برائے بحث سے اجتناب ہی کیا جائے تو بہتر ہے ۔ نیز ہمارا یہاں ہدف الیاس صاحب یا حسین میمن صاحب کی شخصیات کا دفاع نہیں بلکہ حدیث رسول ﷺ کا دفاع ہونا چاہئے ۔ ربنا لا تزغ قلوبنا بعد اذ ھدیتنا وھب لنا من لدنک رحمۃ انک انت الوھاب ۔
السلام علیکم خالد گورایہ صاحب جب جواب نھیں آتا تو سند مانگنے کو بہانہ بناتے ہو بھاگنے کیلیےالسلام علیکم : ارے بھائی آپ لوگوں کے پاس پیسوں کی اتنی ریل پیل ہے کہ آپ کروڑوں کے مالک ہیں تو پاکستان کا کچھ قرضہ ہی کم کروا دو ۔ باقی رہی بات ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی تو میرے بھائی یہ اہل علم کا اور طالب علموں کا شیوہ نہیں ۔ آپ اگر منہج سلف کے اپنے آپ کو اتنا ہی پابند سمجھتے ہیں تو ذرا ہمارے علم میں اضافہ فرمائیں کہ یہ جو آپ انعامات لگا رہے ہیں یہ سلف میں کس عالم دین نے بحث ومباحثے پرانعامات کے چیلنج دئے تھے اور انعامات لگائے تھے۔
جہاں تک آپ حدیث کے تعارض کی بات ہے تو یہ تعارض حدیث وقرآن میں نہیں آپ کی فہم وعقل میں ہے ۔ الیاس کون ہے میں اسے نہیں جانتا ، اس کا نظریہ کیا ہے ؟ کس سے اس نے پڑھا ہے ۔ ابن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں ( فلما وقعت الفتنۃ قلنا سمو لنا رجالکم لم فما كان من أهل السنة قبلنا أحاديثه وما كان من أهل البدع طرحنا أحاديثه "الیاس صاحب اور ان کے متبعین اپنی سند علم پیش کریں ۔ پھر بات آگے بڑھ سکتی ہے وگرنہ میری تو بلاگ پر موجود تمام احباب سے گذارش ہے کہ بحث برائے بحث سے اجتناب ہی کیا جائے تو بہتر ہے ۔ نیز ہمارا یہاں ہدف الیاس صاحب یا حسین میمن صاحب کی شخصیات کا دفاع نہیں بلکہ حدیث رسول ﷺ کا دفاع ہونا چاہئے ۔ ربنا لا تزغ قلوبنا بعد اذ ھدیتنا وھب لنا من لدنک رحمۃ انک انت الوھاب ۔
تمام اہل حدیث بھاییوں کو چیلنج ہے کوئی ہے جواب دینے والا؟؟؟؟؟؟؟السلام علیکم برادران اھل حدیث اس چیلنج کا جواب کوئی دیدے کیونکہ جناب الیاس ستار صاحب نے کہا ہے کہ اہل حدیث جج بھی منظور ہے
اس کی بارے میں تو پہلی عرض کرچکا ہو کہ یہ تضادات کا مجموعہ ہے جواب نھیں
الیاس کون ہے میں اسے نہیں جانتا ، اس کا نظریہ کیا ہے ؟ کس سے اس نے پڑھا ہے ۔ ابن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں ( فلما وقعت الفتنۃ قلنا سمو لنا رجالکم لم فما كان من أهل السنة قبلنا أحاديثه وما كان من أهل البدع طرحنا أحاديثه "الیاس صاحب اور ان کے متبعین اپنی سند علم پیش کریں ۔ پھر بات آگے بڑھ سکتی ہے
کسی سنجیدہ سوال کا اس قدر "دلچسپ" جواب میں نے غالباً اپنی زندگی میں کبھی پڑھا نہیں۔۔۔۔۔ جناب الیاس صاحب کی سند کیلیے یہ کافی ہے فی الحال کہ صحیفہ اہل حدیث میں مسلسل ان کی مضامین شایع ھوتے رہے
مشھور دیوبند ی عالم جناب لدھیانوی صاحب نے ان کو اپنی دست مبارک سے انعام دیا
دنیا کی تمام مکاتب فکر کی علماء نے مرزا طاھر سے مباھلہ جیتنے پر جناب الیاس ستار صاحب کو مبارکباد کی خطوط ارسال فرماے
دیوبندی۔ اھل حدیث۔ جماعت اسلامی ۔بریلوی ۔ شیعہ اور اس کی علاوہ تمام دردمند مسلمان اپنے اداروں میں عیساییت قادیانیت بہاییت کی خلاف جناب الیاس ستار صاحب سے
لیکچر دلواتے ہیں حتی کہ جناب میمن صاحب بھی اپنی دفاع حدیث کورس میں جناب الیاس ستار صاحب سے لیکچر دلواتے تھے میمن صاحب نے جناب الیاس ستار صاحب سے پڑھانے
اور لیکچر دلوانے کیلیے سند نھی مانگا تھا اور تم بحث کیلیے سند مانگتے ھو
۔۔۔ صحیفہ اہل حدیث نے اپنی اداریہ میں لکھا تھا کہ قاریین کا اصرار رہتاہے کہ الیاس ستار کی مضامین کو باربار شایع کرو کیونکہ ان کی مضامین سے اکثر علماء خطباء اور واعظین کو بھت اچھے مواد مل جاتے ہیں ملاحظہ فرماے ) ( صحیفہ اہل حدیث جلد نمبر٨٤ شمارہ نمبر١٤)
جناب الیاس ستار صاحب کی کتاب ( الیاس ستار کے ذریعے قادیانیت کی شکست کی داستان) پر تمام مکاتب فکر کی علماے کرام نے جناب الیاس ستار صاحب کے ذبردست تعریف
وتوصیف کی ہے آپ ضرور اس کامطالعہ کریں