زرداری اور بے نظیر کا اجمیر اور سیہون کے "مندروں" کے لیے نذرانہ یہی کام نہیں ؟ترکوں کے زیر اہتمام مصر سے رقوم آتی تھیں اورمزاروں کے مجاوروں اورمتولّیوں میں بانٹی جاتی تھیں۔ لوگوں کی گزر بسر مزاروں ، قبروں اور آستانوں کی مجاوری ، گداگری اور لوٹ کھسوٹ پر موقوف تھی۔
نواز شریف اور شہباز شریف کا داتا کے "مندر" اور پاکپتن کے مندروں کی تعمیر اور نذرانہ یہیں کام نہیں ؟
اس وقت محکمہ اوقاف کے زیر اہتمام پچاس ہزار "مندر" چل رہے ہیں
اگر ان وجہوں سے ترکوں یعنی حکومت عثمانیہ سے جہاد ہو سکتا ہے تو آج کے حکمرانوں سے کیوں نہیں ؟