• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ اول (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سوا اللہ بزرگ و برتر کے کوئی نہیں جانتا کہ بارش کب ہو گی ؟
(۵۶۰)۔ سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا : '' غیب کی کنجیاں پانچ ہیں جن کو اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ (۱) کوئی نہیں جانتا کہ کل کیا ہو گا (۲)۔ کوئی نہیں جانتا کہ شکم مادر میں کیا چیز ہے (۳) کوئی نہیں جانتا کہ وہ کل کیا کرے گا (۴) کوئی نہیں جانتا کہ وہ کس مقام میں مرے گا (۵) کوئی نہیں جانتا کہ بارش کب ہو گی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
گرہن کے بیان میں

باب : سورج گرہن میں نماز (پڑھنے کا بیان)
(۵۶۱)۔ سیدنا ابو بکرؓ کہتے ہیں کہ ہم نبیﷺ کے پاس تھے کہ سورج گرہن ہو گیا تو رسول اللہ کھڑے ہوئے اور (جلدی میں) اپنی چادر گھسیٹتے ہوئے مسجد میں گئے۔ ہم بھی آپﷺ کے ساتھ داخل ہوئے۔ پھر ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی۔ یہاں تک کہ آفتاب روشن ہو گیا۔ پھر آپﷺ نے فرمایا : '' آفتاب اور ماہتاب کسی کے مرنے کی وجہ سے گرہن میں نہیں آتے ہیں اور جب یہ کیفیت دیکھا کرو تو نماز پڑھا کرو اور دعا کیا کرو، یہاں تک کہ وہ حالت جاتی رہے۔ '' ایک اور روایت میں کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا : '' لیکن ان کے ذریعے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو خوف دلا تا ہے۔ '' حدیث گرہن کئی بار بیان کی گئی ہے، اسی طرح کی ایک حدیث میں سیدنا مغیرہ بن شعبہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کے عہد میں ایک مرتبہ سورج گرہن ہوا، جس دن کہ سیدنا ابراہیم (فرزند رسول اللہﷺ) کی وفات ہوئی تولو گوں نے کہا کہ سیدنا ابراہیم کی وفات کے سبب سے سورج گرہن ہوا ہے تو رسول اللہﷺ نے فرمایا : '' سورج اور چاند نہ کسی کے مرنے سے گرہن میں آتے ہیں اور نہ کسی کے جینے سے لہٰذا جب تم (گرہن کو) دیکھو تو نماز پڑھو اور اللہ سے دعا کرو۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سورج گرہن میں صدقہ دینا
(۵۶۲)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ کے دور میں (ایک مرتبہ) سورج گرہن ہوا تو رسول اللہﷺ نے لوگوں کو نماز پڑھائی اور (نماز میں) بہت طویل قیام کیا۔ پھر رکوع کیا تو وہ بھی بہت طویل کیا۔ پھر (رکوع کے بعد) قیام کیا تو بہت طویل قیام کیا اور پہلے قیام سے کم تھا ۔ پھر دوسری رکعت میں بھی اسی کے مثل کیا جو پہلی رکعت میں کیا تھا اس کے بعد نماز مکمل کی اور اس وقت تک آفتاب صاف ہو چکا تھا۔ پھر لوگوں کے سامنے خطبہ دیا، اللہ کی حمدو ثنا بیان کی اور فرمایا : '' آفتاب اور ماہتاب اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں، نہ کسی کے مرنے سے گرہن میں آتے ہیں اور نہ کسی کی زندگی سے۔ پس تم جب اسے دیکھو تو اللہ سے دعا کرو اور اسکی بڑائی بیان کر و اور نماز پڑھو اور صدقہ دو۔ '' پھر آپﷺ نے فرمایا : '' اے امت محمد ! اللہ کی قسم ! اللہ سے زیادہ کوئی اس بات کی غیرت نہیں رکھتا کہ اس کا غلام یا اس کی لونڈی زنا کرے۔ اے امت محمد ! اللہ کی قسم ! اگر تم لوگ ان باتوں کو جان لو جو میں جانتا ہوں تو تمہیں ہنسی بہت کم اور رونا بہت زیادہ آئے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : گرہن کی نماز کے لیے اعلان کرنا
(۵۶۳)۔ سیدنا عبداللہ بن عمرو (بن عاصؓ) کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کے عہد میں جب سورج گرہن ہوا تو '' الصَّلٰوۃجَامِعَۃٌ ''کے الفاظ کے ساتھ اعلان کیا گیا۔ (یعنی نماز کے لیے اکٹھے ہو جاؤ) ۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : گرہن میں عذاب قبر سے پناہ مانگنا
(۵۶۴)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ سے روایت ہے کہ ایک یہود یہ ان سے (کچھ) دریافت کرنے آئی اور اس نے (بطور دعا کے ام المومنین عائشہؓ سے) کہا کہ اللہ تمہیں عذاب قبر سے پناہ دے تو عائشہؓ نے رسول اللہﷺ سے پوچھا کہ کیا لوگوں پر ان کی قبروں میں عذاب کیا جائے گا ؟ تو رسول اللہﷺ سے عذاب قبر سے پناہ مانگتے ہوئے فرمایا : '' ہاں۔ '' پھر (عائشہؓ نے) گرہن والی حدیث ذکر کی اور آخر میں کہا کہ (رسول اللہﷺ نے) لوگوں کو حکم دیا کہ عذاب قبر سے پناہ مانگیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : گرہن کی نماز جماعت سے پڑھنا
(۵۶۵)۔ سیدنا عبداللہ بن عباسؓ نے گرہن کی طویل حدیث ذکر کی پھر کہا کہ لوگوں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ! (اس وقت) ہم نے آپﷺ کو دیکھا کہ آپ نے اپنی جگہ کھڑے کھڑے کوئی چیز اپنے ہاتھ میں پکڑ رہے تھے پھر ہم نے آپﷺ کو دیکھا کہ آپﷺ پیچھے ہٹے تو رسول اللہﷺ نے فرمایا : '' میں نے جنت کو دیکھا تھا اور ایک خوشۂ انگور کی طرف میں نے ہاتھ بڑھایا، اگر میں اسے لے آتا تو تم اسے کھایا کرتے جب تک کہ دنیا باقی رہتی اور (اس کے بعد) مجھے دوزخ دکھائی گئی تو میں نے آج کے مثل کبھی خوفناک منظر نہیں دیکھا اور میں نے عورتوں کو دوزخ میں زیادہ پایا۔ ''لوگوں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! یہ کیوں ؟ تو آپﷺ نے فرمایا : '' ان کے کفر کے سبب سے۔ '' سوال کیا گیا کہ کیا وہ اللہ کا کفر کرتی ہیں ؟ تو رسول اللہﷺ نے فرمایا : '' شوہر کی ناشکری کرتی ہیں اور احسان نہیں مانتیں اگر تو ان میں سے کسی کے ساتھ احسان کرے پھر (اتفاقاً) کوئی بد سلوکی تیری جانب سے دیکھ لے تو (بلا تامل) کہہ دے گی کہ میں نے تو تجھ سے کبھی کوئی بھلائی دیکھی ہی نہیں۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جس نے سورج گرہن میں غلام آزاد کرنا اچھا سمجھا
(۵۶۶)۔ سیدہ اسماء بنت ابی بکر صدیقؓ کہتی ہیں کہ بے شک نبیﷺ نے سورج گرہن میں غلام آزاد کرنے کا حکم دیا تھا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : گرہن میں اللہ کا ذکر کرنا
(۵۶۷)۔ سیدنا ابو موسیٰؓ کہتے ہیں (ایک مرتبہ) سورج گرہن ہوا تو نبیﷺ خوف زدہ ہو کر کھڑے ہو گئے آپﷺ کو اس بات کا خوف تھا کہ کہیں قیامت نہ آ جائے۔ پھر آپﷺ مسجد میں تشریف لائے اور بڑے لمبے قیام اور رکوع اور سجود کے ساتھ آپﷺ نے نماز پڑھی، اس قدر طویل نماز پڑھتے میں نے کبھی آپﷺ کو نہیں دیکھا۔ پھر آپﷺ نے فرمایا : '' یہ نشانیاں ہیں جن کو اللہ عز و جل اپنے بندوں کو ڈرانے کے لیے بھیجتا ہے، نہ کسی کی موت کے سبب ایسا ہوتا ہے اور نہ کسی کی زندگی کے سبب بلکہ اس کے ذریعہ اللہ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے لہٰذا جب تم اسے دیکھو تو اللہ کے ذکر کی طرف اور اس سے دعا مانگنے اور اس سے استغفار کرنے کی طرف جھک جاؤ۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : گرہن کی نماز میں بلند آواز سے قرأت کرنا
(۵۶۸)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ کہتی ہیں کہ نبیﷺ نے نماز کسوف میں اپنی قرأت بلند آوا ز سے کی، پھر جب آپﷺ اپنی قرأت سے فارغ ہوئے تو تکبیر کہی پھر رکوع کیا اور جب رکوع سے سر اٹھا یا تو کہا ( (سَمِعَ اﷲُ لِمَنْ حَمِدَہٗر بَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ)) اور دوبارہ قرأت کرنے لگے (مگر یہ بات صرف) نماز کسوف یعنی گرہن کی نماز میں (آپﷺ نے کی۔ غرض اس نماز میں) دو رکعتوں کے اندر چار رکوع اور چار سجدے کیے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سجدۂ تلاوت کا بیان

باب : سجود قرآن اور اس کے طریقے کے بارے میں کیا وارد ہوا ہے ؟
(۵۶۹)۔ سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے مکہ میں سورۂ نجم پڑھی اور اس میں سجدہ کیا اور آپﷺ کے ہمراہ سب لوگوں نے سجدہ کیا سوائے ایک بوڑھے کے، اس نے ایک مٹھی کنکریاں یا مٹی لے لی اور اسے اپنی پیشانی تک اٹھایا اور کہا مجھے یہی کافی ہے تو میں نے اس کو آخر میں دیکھا کہ بحالت کفر قتل کر دیا گیا (اسلام نصیب نہ ہوا) ۔
 
Top