• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ اول (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
بارش طلب کر نے کا بیان

باب : استسقاء کا بیان
(۵۴۷)۔ سیدنا عبداللہ بن زیدؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ استسقاء کے لیے (جنگل کی طرف) تشریف لے گئے اور (اس وقت) آپﷺ نے چادر الٹ لی۔ اور ایک دوسری روایت میں کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے دو رکعت نماز پڑھی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب :نبیﷺ کا بد دعا دینا کہ یا اللہ ! ان پر ایسی قحط سالی ڈال جیسی یوسف (کے عہد) کی قحط سالی (تھی)
(۵۴۸)۔ سیدنا ابوہریرہؓ سے مروی حدیث کہ نبیﷺ غریب مسلمانوں کے لیے دعائے نجات مانگتے اور (قبیلہ) مضر (کے کافروں) پر بد دعا کرتے۔ ۔ ۔ پہلے گزر چکی ہے (دیکھیے حدیث : ۵۴۵) اور اس روایت میں کہتے ہیں کہ آخر میں رسول اللہﷺ نے فرمایا : '' (اے اللہ !) قبیلۂ غفار کو معاف فرما دے اور (قبیلہ) اسلم کو سلامت رکھ۔ '' ابن ابو الزناد نے اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے کہ یہ سب صبح کی نماز میں تھا۔

(۵۴۹)۔ سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ نے کہا کہ نبیﷺ نے جب (قبول دعوت اسلام سے) لوگوں کو پیچھے ہٹتے دیکھا تو (اللہ سے) دعا کی : '' اے اللہ ! (ان پر) سات برس (قحط ڈال دے) جیسا کہ یوسفؑ کے (عہد میں) سات برس تک (مسلسل قحط رہا تھا) ۔ '' پس قحط نے انھیں آ لیا۔ جس نے ہر قسم کی روئیدگی کونیست و نابود کر دیا حتیٰ کہ لوگوں نے کھالیں اور مردار اور سڑے جانور کھانا شروع کر دیئے اور بھوک کی وجہ سے (ضعف اس قدر ہو گیا کہ) جب کوئی ان میں سے آسمان کی طرف دیکھتا تو اس کو دھواں (سا) دکھائی دیتا۔ پس ابو سفیان (جو اس وقت تک اسلام نہیں لائے تھے) آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی کہ اے محمد! آپ تو اللہ کی بندگی اور صلہ رحمی کا حکم دیتے ہیں اور بے شک یہ آپﷺ کی قوم کی لوگ (ہیں جو مارے بھوک کے) مرے جاتے ہیں۔ آپﷺ اللہ سے ان کے لیے دعا کیجیے۔ پس اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
'' اے نبی ! تم اس دن کا انتظار کرو جس دن آسمان ایک صریح دھواں ظاہر کرے گا اگر ہم ان کافروں سے عذاب دور کر دیں تو یہ پھر (بھی) کفر کریں گے اس کی سزا ان کو اسی دن ملے گی جس دن ہم ایک سخت گرفت میں ان کو پکڑیں گے۔ '' (الدخان :۱۰۔ ۱۶)
ابن مسعودؓ نے کہا کہ بطشہ (یعنی پکڑ) بدر کے دن ہوئی اور بے شک (سورۂ دخان میں) دخان (دھواں) اور بطشہ (پکڑ) اور (سورۂ فرقان میں) لزام (قید) اور سورۂ روم کی آیت میں جو ذکر ہے سب واقع ہو چکے ہیں۔

(۵۵۰)۔ سیدنا عبداللہ بن عمرؓ کہتے ہیں کہ اکثر میں شاعر کے قول کو یاد کر کے نبیﷺ کے چہرۂ (مبارک) کی طرف دیکھتا تھا جب کہ آپﷺ (دعائے) استسقاء مانگتے ہوتے تھے پس آپﷺ (منبرسے) نہ اتر نے پاتے تھے کہ تمام پر نالے بہنے لگتے تھے (وہ قول شاعر کا یہ ہے) : '' گورا ان کا رنگ، وہ حامی یتیموں بیواؤں کے۔ لوگ پانی مانگتے ہیں ان کے منہ کے صدقے سے '' اور یہ ابو طالبؔ کا کلام ہے۔
(۵۵۱)۔ سیدنا عمر بن خطابؓ سے روایت ہے کہ جب لوگ قحط زدہ ہوتے تو امیر المومنین عمر بن خطابؓ سیدنا عباس بن عبد المطلبؓ کے ذریعے سے بارش برسنے کی دعا مانگتے۔ کہتے کہ اے اللہ ! (پہلے) ہم اپنے نبیﷺ کے ذریعے سے دعائے استسقاء کیا کرتے تھے اور تو بارش برسا دیتا تھا۔ اب ہم اپنے نبیﷺ کے چچا کے ذریعے سے دعا کرتے ہیں پس (اب بھی) بارش بر سا دے۔ (سیدنا انسؓ) کہتے ہیں کہ بارش برسنے لگتی تھی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جامع مسجد میں بھی بارش کی دعا مانگنا
(۵۵۲)۔ سیدنا انسؓ کی حدیث اس شخص کے بارے میں، جو کہ مسجد میں داخل ہوا اور نبیﷺ کھڑے ہو کر خطبہ فرما رہے تھے پس اس نے عرض کی کہ بارش کے لیے دعا مانگیں، پہلے کئی مرتبہ گزر چکی ہے (دیکھیے حدیث : ۵۱۹) اور اس روایت میں ہے کہ (انسؓ) کہتے ہیں کہ اللہ کی قسم ! ایک ہفتہ ہم نے آفتاب (کی شکل) نہیں دیکھی تھی پھر آئندہ جمعہ میں ایک شخص اسی دروازے سے (مسجد میں) حاضر ہوا اور (اس وقت) رسول اللہﷺ کھڑے ہوئے (جمعہ کا) خطبہ دے رہے تھے پس وہ شخص آپﷺ کے سامنے کھڑا ہو گیا اور اس نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ! (لوگوں کے) مال (پانی کی کثرت سے) خراب ہو گئے اور راستے بند ہو گئے لہٰذا آپ اللہ تعالیٰ سے دعا کیجیے کہ بارش کو روک دے۔ پس رسول اللہﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے، اس کے بعد کہا : '' اے اللہ ! ہمارے آس پاس بارش برسا اور ہم پرنہ بر سا، ٹیلوں، پہاڑوں، پہاڑیوں، میدانوں، وادیوں اور درختوں کی جڑوں میں بارش برسا۔ '' سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ (نبیﷺ کے یہ کہتے ہی) بارش بند ہو گئی اور ہم لوگ دھوپ میں چلنے پھرنے لگے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جمعہ کے خطبہ میں جب کہ قبلہ کی طرف منہ نہ ہو، بارش کی دعا مانگنا
(۵۵۳)۔ سیدنا انسؓ ہی سے روایت ہے کہ، فرماتے ہیں کہ پس رسول اللہﷺ نے (دورانِ خطبہ کھڑے ہوئے) اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور کہا کہ '' اے اللہ بارش بر سا دے، اے اللہ ! بارش برسا دے، اے اللہ ! بارش بر سادے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ نے استسقاء میں لوگوں کی طرف اپنی پیٹھ کس طرح پھیر لی؟
(۵۵۴) ۔ عبداللہ بن زیدؓ کی حدیث استسقاء کے بارے میں پہلے گزر چکی ہے۔ (دیکھیے حدیث :۔ ۵۴۷) اور اس روایت میں ہے کہ آپﷺ نے اپنی پیٹھ لوگوں کی طرف پھیر لی اور قبلے کی طرف منہ کر لیا اور دعا مانگنے لگے، اس کے بعد اپنی چادر الٹ لی پھر ہم لوگوں کے ساتھ دو رکعت نماز پڑھی، ان میں بلند آوا ز سے قرأت کی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : امام کا استسقا ء (کی دعا میں) اپنا ہاتھ اٹھانا
(۵۵۵)۔ سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ اپنے دونوں ہاتھ (اس قدر بلند) کسی دعا میں نہ اٹھاتے تھے جتنے دعائے استسقاء میں اور آپﷺ (استسقاء میں ہاتھ اس قدر بلند) اٹھاتے تھے کہ آپﷺ کی دونوں بغلوں کی سفیدی دکھائی دیتی تھی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جب بارش برسے تو کیا کہنا چاہیے ؟
(۵۵۶)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ جب بارش (برستی) دیکھتے فرماتے : '' (اے اللہ !) فائدہ دینے والی بارش برسا۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جب ہوا چلے (تو کیا کرنا چاہیے ؟)
(۵۵۷)۔ سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ جب تیز ہوا چلتی تھی تو نبیﷺ کے چہرے پر خوف کے آثار معلوم ہوتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کا فرمانا کہ باد صبا (یعنی ہوا) کے ذریعے میری مدد کی گئی ہے۔
(۵۵۸)۔ سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا : '' بادِ صبا (یعنی مشرقی ہوا) کے ذریعہ میری مدد کی گئی اور (قوم) عاد، مغربی ہوا سے برباد کی گئی تھی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : زلزلوں اور (قیامت کی) علامات کے بارے میں کیا کہا گیا ہے ؟
(۵۵۹)۔ سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: '' اے اللہ ! ہمارے شامؔ میں اور ہمارے یمنؔ میں برکت دے۔ '' کہتے ہیں کہ لوگوں نے عرض کی اور ہمارے نجدؔ میں بھی (برکت کی دعا مانگیں) تو آپﷺ نے فرمایا : '' اے اللہ ! ہمارے شامؔ میں اور ہمارے یمنؔ میں برکت دے۔ '' کہتے ہیں کہ صحابہ نے عرض کی اور ہمارے نجدؔ میں (بھی برکت کی دعا مانگیں) آپﷺ نے فرمایا : ''وہاں زلزلے ہوں گے اور فتنے ہوں گے اور شیطان کا گروہ وہیں سے نکلے گا۔ ''
 
Top