باب۔ (صلح نامہ) کیوں کر لکھا جائے (کیا اس طرح لکھے) کہ '' یہ وہ صلح نامہ ہے جس میں فلاں بن فلاں نے صلح کی '' اور خاندان اور نسب نامہ لکھنا ضروری نہیں۔ ''
(۱۱۸۶)۔ سیدنا براء بن عازبؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ذیقعدہ میں عمرہ کیا تو اہل مکہ نے اس بات کو نہ مانا کہ آپ کو مکہ میں داخل ہو نے دیں حتیٰ کہ آپﷺ نے ان سے اس بات پر فیصلہ کر لیا کہ تین دن مکہ میں قیام کریں پھر جب ان لوگوں نے تحریر لکھی تو یہ لکھوایا کہ '' یہ صلح نامہ ہے جس پر محمد اللہ کے رسول (ﷺ) راضی ہوئے۔ '' تو مشرکوں نے کہا کہ ہم اس بات کا اقرار نہیں کرتے کیوں کہ اگر ہم جانتے کہ آپ اللہ کے پیغمبر ہیں تو ہم آپ کو (عمرے سے ہر گز) نہ روکتے بلکہ (ہم یہ جانتے ہیں کہ) آپ محمد بن عبداللہ ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا :'' میں اللہ کا رسول ہوں اور محمد بن عبداللہ بھی ہوں۔ '' اس کے بعد آپ نے سیدنا علیؓ سے فرمایا :'' تم رسول اللہ (کے لفظ) کو مٹا دو۔ تو انھوں نے عرض کی کہ نہیں اللہ کی قسم ! میں آپ (کے نام) کو ہرگز نہ مٹاؤں گا چنانچہ رسول اللہﷺ نے وہ تحریر خود لے لی اور لکھ (لکھوا) دیا کہ '' یہ وہ صلح نامہ ہے جس پر محمد بن عبداللہ (ﷺ) نے فیصلہ کیا، وہ مکہ میں ہتھیار غلاف میں رکھ کر داخل ہوں گے اور مکہ والوں میں جو کوئی ان کے ساتھ جانا چاہے گا اس کو ساتھ نہیں لے جائیں گے اور اپنے ساتھ والوں میں سے اگر کوئی مکہ میں رہ جانا چاہے گا تو اس کو منع نہیں کریں گے۔ '' پھر جب آپﷺ مکہ میں داخل ہوئے اور مدت گزر گئی تو لوگ سیدنا علیؓ کے پاس آئے اور ان سے کہا کہ تم اپنے صاحب (ﷺ) سے کہو کہ اب ہمارے پاس سے چلے جائیں کیوں کہ (مقررہ) وقت گزر گیا پس نبیﷺ مکہ سے باہر آ گئے پھر سیدنا حمزہؓ کی بیٹی ان کے پیچھے اے چچا! اے چچا ! کہتی ہوئی دوڑی تو اس کو سیدنا علیؓ نے لے لیا اور اس کا ہاتھ پکڑ کے سیدہ فاطمہ (رضی اللہ عنہ کے پاس لائے اور) کہا کہ اپنے چچا کی بیٹی کو لے لو، میں اس کو اٹھا لایا ہوں پھر سیدنا علیؓ اور سیدنا زیدؓ اور سیدنا جعفرؓ نے باہم اختلاف کیا۔ سیدنا علیؓ کہتے تھے کہ میں اس لڑکی کا زیادہ مستحق ہوں، یہ میرے چچا کی بیٹی ہے اور سیدنا جعفرؓ کہتے تھے کہ وہ میرے چچا کی بیٹی ہے اور اس کی خالہ میرے نکاح میں ہے اور سیدنا زیدؓ نے کہا کہ وہ میرے بھائی کی بیٹی ہے تو نبیﷺ نے اس لڑکی کو اس کی خالہ کو دلوا دیا اور فرمایا :'' خالہ ماں کی طرح ہے۔ '' اور سیدنا علیؓ سے آپﷺ نے فرمایا :'' تم مجھ سے ہو اور میں تم سے ہوں۔ '' اور سیدنا جعفرؓ سے آپﷺ نے فرمایا :'' تم میری صورت اور سیرت (دونوں) کے مشابہ ہو۔ '' اور سیدنا زیدؓ سے فرمایا :'' تم میرے بھائی ہو اور میرے مولا ہو۔ ''