• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ سوم (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
جہاد اور جنگی حالات کے بیان میں

باب:جہاد کی فضیلت اور جنگی حالات کا بیان
(۱۲۰۴)۔ سیدنا ابو ہریر ہؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور اس نے عرض کی کہ مجھے کوئی ایسی عبادت بتائیے جو ثواب میں جہاد کے برابر ہو تو نبیﷺ نے فرمایا :'' میں تو ایسی عبادت نہیں پاتا۔ ''(پھر) آپﷺ نے فرمایا :''کیا تو ایسا کر سکتا ہے کہ جب مجاہد (جہاد کے لیے) نکلے تو تو اپنی مسجد میں (نماز پڑھنے) کھڑا ہو جائے اور سستی نہ کر ے اور برابر روزہ رکھتا شروع کر دے اور تر ک نہ کرے ؟ اس نے عرض کی کہ بھلا ایسا کون کر سکتا ہے ؟
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب:سب لوگوں میں افضل وہ مومن ہے۔ جو اپنی جان اور اپنے مال سے اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہو۔
(۱۲۰۵)۔ سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ عرض کی گئی کہ یارسول اللہ ! سب لوگوں میں افضل کون ہے ؟ تو رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' وہ مومن جو اپنی جان سے اور اپنے مال سے اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہو۔ '' صحابہ کرامؓ نے عرض کی کہ اس کے بعد کون ؟ تو آپﷺ نے فرمایا :'' وہ مومن جو پہاڑ کی کسی گھاٹی میں رہتا ہو (او ر وہیں) اللہ کی عبادت کرتا ہو اور لوگوں کو اپنے ضرر سے محفوظ رکھتا ہو۔ ''

(۱۲۰۶)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا :'' جو شخص اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہو، اور اللہ تعالیٰ اس شخص کو خوب جانتا ہے جو اس کی راہ میں جہاد کرتا ہے۔ اس کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو (برابر دن بھر) روزہ رکھتا ہو اور رات بھر نماز پڑھتا ہو اور اللہ نے اپنی راہ میں جہاد کرنے والے کے لیے اس بات کی ذ مہ داری لے لی ہے۔ کہ اگر اس کو موت دے گا تو اسے(بغیر حساب و کتاب کے) جنت میں داخل کر دے گا یا اسے ثواب اور (مال) غنیمت کے ساتھ زندہ لوٹا دے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب: جہاد فی سبیل اللہ کرنے والوں کے مراتب مختلف ہیں۔
(۱۲۰۷)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' جو شخص اللہ پر اور اس کے رسول پر ایمان لائے اور نماز پڑھے اور رمضان کے روزے رکھے ، اللہ کے ذمہ یہ وعدہ ہے کہ وہ اس کو جنت میں داخل کر دے گا ، خواہ وہ جہاد فی سبیل اللہ کرے (یا نہ کرے) بلکہ جس سر زمین میں پیدا ہوا ہو وہیں بیٹھا رہے۔ '' صحابہ کرامؓ نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ! کیا ہم لوگوں میں اس بات کو مشہور نہ کر دیں ؟ تو آپﷺ نے فرمایا :'' جنت میں سو درجے ہیں وہ اللہ تعالیٰ نے جہاد فی سبیل اللہ کرنے والو ں کے لیے تیار کیے ہیں ،ہر دو درجوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا آسمان و زمین کے درمیان ہے۔ پس جب تم اللہ سے دعا مانگو تو اس سے فردوس طلب کرو کیونکہ وہ جنت کا افضل اور اعلیٰ حصہ ہے۔ '' مجھے خیال ہے۔ کہ نبیﷺ نے (یہ بھی اس کے بعد) فرمایا :'' اس کے (یعنی جنت الفردوس کے) اوپر ر حمن کا عرش ہے اور وہیں سے (یعنی جنت الفردوس سے) جنت کی نہریں جاری ہوئی ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب:صبح و شام کے وقت اللہ کی راہ میں چلنا اور جنت میں ایک کمان برابر جگہ کی فضیلت
(۱۲۰۸)۔ سیدنا انس بن مالکؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا :'' اللہ کی راہ میں صبح وشام چلنا تمام دنیا اور جو کچھ اس میں ہے ، ان سب سے بہتر ہے۔ ''

(۱۲۰۹)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا:'' بے شک جنت کا ایک چھوٹا سا مقام جو بقدر ایک کمان کے (ہو) ان سب دنیاوی چیزوں سے بہتر ہے جن پر سورج طلوع و غروب ہوتا ہے۔ '' اور آپﷺ نے فرمایا :'' اللہ کی راہ میں صبح کو یا شام کو چلنا ان چیزوں سے بہتر ہے جن پر آفتاب طلوع ہو تا ہے یا غروب ہوتا ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب:بڑی بڑی خوبصورت آنکھوں والی حوریں۔
(۱۲۱۰)۔ سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' اگر اہل جنت میں سے کوئی عورت (یعنی حور) زمین والوں کی طرف جھانک لے تو وہ تمام فضا کو جو آسمان و زمین کے درمیان ہے، روشن کر دے اور اس کو خوشبو سے بھر دے اور بے شک اس کا دوپٹا جو اس کے سر پر ہے۔ تمام دنیا والو ں اور جو کچھ اس میں ہے ، سے بہتر ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب:جو شخص اللہ کی راہ میں زخمی ہو جائے یا اس کو نیزہ لگ جائے ، اس کی فضیلت۔
(۱۲۱۱)۔ سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے قبیلہ بنی سہم کے کچھ لوگوں کو قبیلہ بنی عامر کی طرف ستر آدمیوں کے ساتھ (بطور سفارت کے) بھیجا۔ جب وہ لوگ وہاں پہنچ گئے تو میرے ماموں (حرام بن ملحان) نے ان سے کہا کہ پہلے میں جاتا ہوں ،اگر وہ لوگ مجھے امن دے دیں یہاں تک کہ میں انھیں رسول اللہﷺ کا پیغام پہنچا دوں (تو بہتر) ورنہ تم مجھ سے قریب رہنا (وقت پر میری مدد کرنا) چنانچہ وہ آگے بڑھے تو کافروں نے انھیں امان دی۔ پس اسی حالت میں کہ وہ نبیﷺ کا پیغام انھیں پہنچا رہے تھے ، اچانک انھوں نے اپنے ایک آدمی کی طرف اشارہ کیا اور اس نے انھیں نیزہ مارا اور آر پار کر دیا تو انھوں نے کہا اللہ اکبر ! قسم ہے رب کعبہ ! کی میں تو (اپنی مراد) کو پہنچ گیا۔ اس کے بعد وہ لوگ ان کے باقی اصحاب کی طرف متوجہ ہوئے اور ان کو قتل کر دیا ، مگر ایک لنگڑے آدمی (بچ رہے) جو پہاڑ پر چڑھ گئے تھے۔ تو جبریلؑ نے نبیﷺ کو خبر دی کہ وہ لوگ (جن کو بطور سفارت کے بھیجا گیا تھا) سب اپنے پروردگار سے مل گئے وہ ان سے راضی ہے۔ اور وہ سب ان سے خوش ہیں۔ پھر ہم قرآن میں یہ آیت پڑھا کرتے تھے : '' ہماری قوم کو یہ خبر پہنچا دو کہ ہم اپنے پروردگار سے مل گئے اور وہ ہم سے خوش ہوا ، اور ہمیں بھی خوش کر دیا ''
اس کے بعد وہ آیت منسوخ ہو گئی۔ پھر آپﷺ نے چالیس دن تک قبیلہ رعل اور ذکوان اور بنی لحیان اوربنی عصیہ کے لوگوں پر جنہوں نے اللہ اور اس کے رسولﷺ کی نافرمانی کی تھی ، بد دعا کی۔

(۱۲۱۲)۔ سیدنا جندب بن سفیانؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کسی جہاد میں تھے کہ آپﷺ کی انگلی (زخمی ہو کر) خون آلود ہو گئی تو آپﷺ نے فرمایا :'' تو تو ایک انگلی ہے جو خون آلود ہو گئی اور اللہ کی راہ میں ہی ہے یہ مصیبت جو تو نے اٹھائی۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب:جو شخص اللہ کی راہ میں زخمی ہو جائے ، اس کی فضیلت
(۱۲۱۳)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ کوئی شخص اللہ کی راہ میں زخمی نہ ہو گا اور اللہ اس شخص کو خوب جانتا ہے۔ جو اس کی راہ میں زخمی ہوتا ہے مگر یہ کہ وہ قیامت کے دن اس حالت میں آئے گا کہ اس کے خون کا رنگ تو مثل خون کے رنگ کے ہو گا لیکن خوشبو مثل کستوری کی خوشبو کے ہو گی۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۂ احزاب میں) فرمانا:'' مومنوں میں بعض لوگ ایسے ہیں کہ انھوں نے اللہ سے جو عہد کیا تھا اس کو پورا کر دیا اور بعض ایسے ہیں کہ وہ اپنا کام پورا کر چکے (شہید ہو گئے) اور بعض ایسے ہیں کہ وہ منتظر ہیں اور انھوں نے (عہد الٰہی میں) کچھ تبدیلی نہیں گی۔ ''
(۱۲۱۴)۔ سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ میرے چچا انس بن نضرؓ جنگ میں بدر میں شریک نہ ہوئے تھے تو انھوں نے عرض کی کہ یارسول اللہ ! سب سے پہلی جنگ جو آپﷺ نے مشرکین سے کی ، میں اس میں شریک نہ تھا۔ خیر اب اگر اللہ نے مجھے مشرکوں سے کسی جنگ میں شریک کیا تو بے شک اللہ دیکھے گا کہ میں کیا کروں گا۔ پھر جب جنگ احد کا دن آیا اور مسلمانوں نے فرار اختیار کیا تو انھوں نے کہا اے اللہ ! مسلمانوں نے جو کیا اس سے تو میں معذرت کرتا ہوں اور مشرکوں نے جو کچھ کیا اس سے بیزار ہوں۔ پھر وہ آگے بڑھ گئے تو سیدنا سعد بن معاذؓ سے ملے۔ انھوں نے کہا کہ اے سعد ! قسم ہے نضر کے پروردگار کی :'' جنت قریب ہے۔ میں احد کے دوسری طرف سے جنت کی خوشبو پا رہا ہوں۔ سیدنا سعدؓ کہا کرتے تھے کہ یا رسول اللہ ! جو کچھ انس بن نضرؓ نے کیا میں نہیں کر سکا (باوجود یکہ میں بھی شجا عان عرب سے ہوں) سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے چچا کو (میدان جنگ میں) مقتول پا یا تو اسّی (۸۰) سے زیادہ زخم تلوار، نیزے اور تیر کے ان کے جس پر پائے اور مشرکوں نے ان کا مثلہ بھی کیا تھا (یعنی ان کے اعضا ناک کان وغیرہ کاٹ دیے تھے) اس سبب سے سو ا،اُن کی بہن کے ان کو کسی نے نہیں پہچانا۔ انھوں نے ان کی انگلیوں سے ان کو پہنچان لیا۔ سیدنا انسؓ کہتے تھے کہ ہمیں خیال ہوتا ہے۔ کہ یہ آیت ان کے اور ان جیسے مسلمانوں کے حق میں نازل ہوئی :
'' مسلمانوں میں سے بعض ایسے ہیں جنھوں نے اللہ سے جو عہد کیا تھا اسے پورا کر دکھا یا۔۔۔ ''
پھر کہتے ہیں کہ ان کی بہن نے جن کا نام ربیع تھا ایک عورت کے سامنے کے دانت توڑ دیے تو رسول اللہﷺ نے قصاص کا حکم دے دیا۔ انس (بن نضرؓ) نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ! قسم ہے اس کی جس نے حق کے ساتھ آپﷺ کو بھیجا ہے کہ میری بہن کے دانت نہ توڑ ے جائیں گے۔ پھر مدعی لوگ دیت پر راضی ہو گئے اور قصاص انھوں نے معاف کر دیا تو رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' اللہ کے بندوں میں بعض ایسے ہیں کہ اگر وہ اللہ کے بھروسا پر قسم کھالیں تو اللہ ان کو سچا کر دیتا ہے۔ ''

(۱۲۱۵)۔ سیدنا بن ثابتؓ کہتے تھے کہ جب قرآن مجید متفرق پر چوں سے (نقل کر کے) مصحف میں لکھا گیا تو سورۂ احزاب کی آیت (۲۳) مجھے نہ ملی۔ میں رسول اللہﷺ کو اسے پڑھتے ہوئے سنتا تھا۔ پس میں نے اسے نہ پایا مگر خزیمہ انصاریؓ کے پاس جن کی شہادت کو رسول اللہﷺ نے دو مردوں کی شہادت کے برابر قرار دیا تھا ، وہ آیت یہ تھی '' مومنوں میں بعض لوگ ایسے ہیں کہ انھوں نے اللہ سے جو عہد کیا تھا اس کو پورا کر دیا اور بعض ایسے ہیں کہ وہ اپنا کام پورا کر چکے (شہید ہو گئے)۔۔۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب:جہاد سے پہلے کسی عمل صالح کا کرنا
(۱۲۱۶)۔ سیدنا براء بن عازبؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ کے پاس ایک شخص ہتھیاروں سے آراستہ آیا اور اس نے عرض کی کہ یارسول اللہ ! میں جہاد میں جاؤں یا (پہلے) اسلام لے آؤں ؟ تو آپﷺ نے فرمایا پہلے اسلام لا پھر جہاد کر۔ چنانچہ (اس نے ایسا ہی کیا اور جہاد میں) وہ شہید ہو گیا تو رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' اس نے کام تو بہت کم کیا لیکن ثواب بہت پائے گا۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب :جس کو نامعلوم تیر لگے اور وہ مر جائے۔
(۱۲۱۷)۔ سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ ام الربیع براء کی بیٹی جو حارثہ بن سراقہ کی ماں تھیں ، نبیﷺ کے پاس آئیں اور عرض کی کہ اے اللہ کے نبی ! مجھے حارثہ کی کیفیت بتایے اور وہ بدر کے دن مقتول ہوئے تھے ، ایک نامعلوم تیر ان کو لگ گیا تھا ، کہ اگر وہ جنت میں ہوں تو میں صبر کروں (کہ وہ آرام میں ہے) اور اگر کوئی دوسری بات ہو تو میں ان پر خوب روؤں۔ آپﷺ نے فرمایا :'' اے ام حارثہ ! (ایک جنت کیا) جنت کے اندر بہت سی جنتیں (باغ) ہیں اور بے شک تمہارا بیٹا سب سے اعلیٰ جنتِ(باغِ) فردوس میں ہے۔ ''
 
Top