• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ سوم (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب:جو شخص محض اس لیے جہاد کرے کہ اللہ کا کلمہ بلند ہو جائے۔
(۱۲۱۸)۔ سیدنا ابو موسیٰ اشعریؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبیﷺ کے پاس آیا اور اس نے عرض کی کہ کوئی شخص تو مال غنیمت کی غرض سے جہاد کرتا ہے ،کوئی ناموری اور کوئی شخص اپنی بہادری دکھانے کے لیے لڑتا ہے ، تو فی سبیل اللہ (مجاہد) کون ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا :'' صرف وہ شخص جو محض اس لیے لڑے کہ اللہ کا کلمہ بلند ہو جائے وہ (مجاہد) فی سبیل اللہ ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب: جنگ کے اور غبار (آلود ہو جانے) کے بعد غسل کرنا۔
(۱۲۱۹)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ جب خندق کے دن (جنگ سے) لو ٹے اور اپنے ہتھیار رکھ دیے اور غسل فرمایا تو جبریلؑ آپﷺ کے پاس آئے اور آپﷺ کے سر پر غبار جما ہوا تھا۔ جبریلؑ نے کہا کہ آپﷺ نے ہتھیار رکھ دیے حالانکہ میں نے ابھی تک نہیں رکھے تو رسول اللہﷺ نے فرمایا ''اب کدھر (جانا چاہیے)'' جبریلؑ نے کہا اس طرف اور بنی قریظہ کی طرف اشارہ کیا۔ ام المومنینؓ کہتی ہیں کہ پھر (اسی وقت) رسول اللہﷺ اس طرف چل دیے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب:اگر حالت کفر میں مسلمانوں کو مارے پھر مسلمان ہو جائے ، اسلام پر مضبوط رہے اور پھر اللہ کی راہ میں مارا جائے۔
(۱۲۲۰)۔ سیدنا ابرہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' اللہ تعالیٰ دو آدمیوں کو دیکھ کرہنس دے گا کہ ان میں سے ایک نے دوسرے کو قتل کیا ہو گا پھر وہ دونوں جنت میں جائیں گئے۔ ایک تو اس وجہ سے کہ اللہ کی راہ میں جہاد کیا اور شہید ہو گیا۔ پھر اللہ نے قاتل کو بھی توبہ کی توفیق دی (وہ مسلمان ہوا) اور وہ بھی (اللہ کی راہ میں) شہید ہو گیا۔ ''

(۱۲۲۱)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہﷺ کے پاس گیا۔ اس وقت آپﷺ خیبر میں تھے۔ مسلمان خیبر کو فتح کر چکے تھے ، میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ! (مال غنیمت میں) میرا حصہ بھی لگائیے تو سعید بن عاص کے بیٹوں میں سے کسی نے کہا کہ یارسول اللہ ! ان کا حصہ نہ لگائیے۔ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ ! یہ ابن قوقلؓ کا قاتل ہے تو سعید بن عاص کے بیٹے نے کہا کہ تعجب ہے۔ (ابو ہریر ہؓ سے) جو ضأن (نامی پہاڑ) کی طرف سے ہمارے پاس آیا ہے اور مجھ پر ایک مسلمان کے قتل کا عیب لگانا ہے،جسے اللہ نے میرے ہاتھوں سے عزت (یعنی شہادت) دی اور مجھے اس کے ہاتھوں سے ذلیل (جہنمی مردار) نہیں کیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب: بعض لوگوں نے جہاد کو روزے پر ترجیح دی ہے۔
(۱۲۲۲)۔ سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ سیدنا ابو طلحہؓ نبیﷺ کے عہد میں جہاد کی وجہ سے (نفلی) روزے نہ رکھتے تھے (تاکہ طاقت کم نہ ہو)۔ پھر جب نبیﷺ کی وفات ہو گئی تو میں نے ان کو کبھی روزہ ترک کرتے ہوئے نہیں دیکھا سوائے عید الفطر اور عید الاضحی کے دن کے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب:قتل کے سوا شہادت کی سات صورتیں اور بھی ہیں۔
(۱۲۲۳)۔ سیدنا انس بن مالکؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا :'' طاعون ہر مسلمان کی شہادت (کا سبب) ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ اللہ تعالیٰ (سورۂ نساء میں یہ) فرمانا '' اپنی جانوں اور مالوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے مومن اور بغیر عذر کے بیٹھ رہنے والے۔۔۔ غَفُوْرًا رَّ حِیْمًا تک۔ ''
(۱۲۲۴)۔ سیدنا زید بن ثابتؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ مجھ سے یہ آیت لکھوا رہے تھے '' اپنی جانوں اور مالوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے مومن اور بغیر عذر کے بیٹھ رہنے والے مومن برابر نہیں۔ '' اتنے میں ابن اُم مکتومؓ آئے اور کہا کہ یا رسول اللہ ! اگر میں قدرت رکھتا تو ضرور جہاد کر تا اور وہ نابینا آدمی تھے پس اللہ نے اپنے رسولﷺ پر وحی اتارنا شروع کی۔ اس وقت آپﷺ کی ران میری ران پر رکھی ہوئی تھی ، پس وحی کے اثر سے آپﷺ کی ران ایسی بھاری ہو گئی کہ مجھے خوف ہوا کہ میری ران پھٹ جائے گی۔ اس کے بعد آپﷺ سے وہ حالت دور ہو گئی تو اللہ نے نازل فرما یا :'' یعنی سوائے ان لوگوں کے جو معذور ہیں۔ ''(مثلاً نا بینا ، لنگڑا ، اپاہج وغیرہ)
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب :جنگ پر (لوگوں کو) آمادہ کرنا۔
(۱۲۲۵)۔ سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ خندق کی طرف تشریف لے گئے (جو مدینہ کے گرد کھودی جاری تھی) دیکھا تو مہاجرین اور انصار سردی کے دنوں میں صبح صبح خندق کھود رہے ہیں۔ ان کے پاس غلام بھی نہ تھے۔ جو یہ کام کر لیتے۔ پس جب آپﷺ نے ان کی پریشانی اور بھوک کی یہ حالت دیکھی تو (یہ شعر ارشاد فرمایا :'' اے اللہ ! بھلائی تو آخرت ہی کی بھلائی ہے ، پس تو مہاجرین و انصار کو برکت دے۔ '' تو اس کے جواب میں مہاجرین و انصار نے کہا '' ہم وہ لوگ ہیں جنہوں نے محمدﷺ کے ہاتھ پر اس شرط کے ساتھ بیعت کی ہے کہ جب تک ہمارے جسم میں جان باقی رہے گی ، جہاد کرتے رہیں گے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب:(بغرض حفاظت) خندق کھودنا (مسنون ہے)۔
(۱۲۲۶)۔ سیدنا انسؓ ایک روایت میں کہتے ہیں کہ (غزوۂ خندق میں مہاجرین و انصار یہ) کہتے تھے کہ '' ہم وہ لوگ ہیں جنہوں نے محمدﷺ کے ہاتھ پر اس شرط کے ساتھ بیعت کی ہے کہ جب تک ہمارے جسم میں جان باقی رہے گی ، جہاد کرتے رہیں گے۔ '' تو نبیﷺ ان کو جواب دیتے :'' اے اللہ ! بھلائی تو آخرت ہی کی بھلائی ہے ، پس تو مہاجرین و انصار کو برکت دے۔ ''

(۱۲۲۷)۔ سیدنا براء بن عازبؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبیﷺ کو غزوۂ احزاب کے دن مٹی اٹھاتے دیکھا اور مٹی نے آپﷺ کے پیٹ کے رنگ کو چھپا لیا تھا اور آپﷺ یہ فرماتے جاتے تھے :'' اے اللہ ! اگر تو نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے اور نہ ہم صدقہ دیتے اور نہ نماز پڑھتے۔ پس تو ہم پر اطمینان نازل فرما اور جب ہم دشمن سے مقابلہ کریں تو ہمیں ثابت قدم رکھ بے شک ان لوگوں نے ہم پر بغاوت کی ہے ،یہ جب بھی کوئی فساد کرنا چاہتے ہیں تو ہم ان کی بات نہیں مانتے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب:جو شخص کسی شرعی عذر سے جہاد میں شریک نہ ہو۔
(۱۲۲۸)۔ سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ جب ہم غزوۂ تبوک سے نبیﷺ کے ہمراہ لوٹے تو آپﷺ نے فرمایا :'' کچھ لو گ مدینہ میں ہم سے پیچھے رہ گئے۔ وہ ایسے ہیں کہ جس درے یا میدان میں ہم چلے ،یقیناً وہ اس میں ہمارے ساتھ (ثواب میں) شریک رہے۔ کیونکہ ان کو (کسی شرعی) عذر نے (جہاد میں آنے سے) روک لیا۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب:جہاد میں روزہ رکھنے کی فضیلت۔
(۱۲۲۹)۔ سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبیﷺ سے سنا ،آپ فرماتے تھے :'' بے شک جو شخص اللہ کی راہ میں (یعنی جہاد میں) ایک دن بھی روزہ رکھے ، اللہ اس کے منہ کو دوزخ سے بقدر ستر سال کی مسافت کے دور کر دیتا ہے۔
 
Top