• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ سوم (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ خلیفہ بنا نے کے بیان میں۔
(۲۲۰۸)۔ سیدنا عبداللہ بن عمرؓ ہی سے روایت ہے ، کہتے ہیں کہ سیدنا عمرؓ سے پوچھا گیا کہ آپ اپنے بعد کسی کو خلیفہ کیوں نامزد نہیں کرتے ؟ تو انھوں نے کہا اگر میں خلیفہ بناؤں تو مجھ سے پہلے جو مجھ سے بہتر تھے انھوں نے خلیفہ بنایا ہے (یعنی) سیدنا ابوبکر صدیقؓ نے اور اگر میں نہ بناؤں تو مجھ سے پہلے جو بہتر تھے یعنی رسول اللہﷺ ، انھوں نے خلیفہ نہیں بنایا۔

(۲۲۰۹)۔ سیدنا جابر بن سمرہؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبیﷺ سے سنا ، آپﷺ فرماتے تھے۔ '' بارہ امیر ہوں گے۔ '' اور (اس کے آگے) ایسا کلمہ فرمایا جو میں نے نہیں سنا میرے والد نے (جو آپﷺ کے قریب بیٹھے تھے کہا کہ آپﷺ نے یوں) فرمایا ہے :'' وہ سب قریش میں سے ہوں گے ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
آرزوؤں کے بیان میں

(شہادت کی موت کی تمنا کر نے کے سلسلے میں حدیث گزر چکی ہے ، دیکھئے حدیث نمبر ۳۳)۔
باب: اس تمنا کا بیان جو مکروہ ہے۔
(۲۲۱۰)۔ سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ اگر میں رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئے نہ سنتا کہ موت کی تمنا مت کر و تو میں (اس کی یعنی موت کی) تمنا کرتا۔
(۲۲۱۱)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:'' تم میں سے کوئی موت کی تمنا نہ کرے کیونکہ اگر وہ نیکو کار ہے تو امید ہے کہ اس کی نیکیاں زیادہ ہو جائیں گی اور جو بد کار ہے تو امید ہے کہ وہ ان سے باز آ جائے اور تو بہ کر لے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب وسنت کو مضبوطی سے تھامنا

باب۔ نبیﷺ کی سنتوں کی پیروی کرنے کا بیان۔
(۲۲۱۲)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:'' میری سای امت جنت میں داخل ہو گی مگر جو انکار کرے گا (وہ داخل نہیں ہو گا)۔ '' لوگوں نے عرض کی کہ وہ کون ہے (جس نے انکار کیا) ؟ فرمایا :'' جس نے میری اطاعت کی وہ تو جنت میں جائے گا اور جس نے میری (عملاً)۔ نافرمانی کی اس نے انکار کیا (وہ جنت میں داخل نہیں ہو گا)۔ ''

(۲۲۱۳)۔ سیدنا جا بر بن عبداللہؓ کہتے ہیں نبیﷺ کی خدمت میں (چند) فرشتے حاضر ہوئے۔ آپﷺ اس وقت استراحت فرما رہے تھے۔ بعض فرشتوں نے کہا کہ یہ سوتے ہیں ، بعض نے کہا (ان کی) آنکھ سوتی ہے مگر دل جا گتا ہے۔ پھر وہ کہنے لگے کہ تمہارے ان صاحب (یعنی رسول کریمﷺ) کی ایک مثال ہے ،وہ مثال تو بیان کرو۔ بعض فرشتوں نے کہا یہ تو سوتے ہیں ، بعض نے کہا آنکھ سوتی ہے مگر دل جاگتا ہے۔ پھر وہ کہنے لگے کہ ان کی مثال ایسی ہے جیسے ایک شخص نے مکان بنایا اور (لوگوں کی دعوت کے لیے) کھانا پکایا پھر ایک بلانے والے کو (لوگوں کے پاس) بھیجا۔ پس جس شخص نے اس بلانے والے کے کہنے کو قبول کیا وہ تو مکان میں بھی داخل ہو گا اور کھانا بھی کھائے گا۔ پھر انھوں نے کہا کہ اس کی توضیح کرو۔ بعض کہنے لگے یہ تو سوتے ہیں ، بعض نے کہا کہ آنکھ سوتی ہے مگر دل جاگتا ہے۔ پھر انھوں نے اس مثال کی توضیح کو اس طرح بیان کیا کہ وہ مکان جنت ہے اور اس کی طرف بلانے والے '' محمدﷺ '' ہیں۔ جس نے محمدﷺ کی اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس نے محمدﷺ کی نافرمانی کی تو درحقیقت اس نے اللہ کی نافرمانی کی۔ اور محمدﷺ کیا ہیں گویا کہ اچھے کو برے سے جدا کرنے والے ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بے فائدہ بہت سوالات کرنا منع ہے اور اسی طرح فائدہ سختی اٹھانا اور وہ باتیں بنانا جن میں کوئی فائدہ نہیں۔
(۲۲۱۴)۔ سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' لوگ برابر سوالات کرتے رہیں گے یہاں تک کہ یہ بھی کہیں گے کہ اچھا ! اللہ تو ہوا جس نے سب کو پیدا کیا ، اب اللہ کو کس نے پیدا کیا۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ دین کے مسائل میں رائے اور قیاس پر عمل کرنے کی مذمت کا بیان۔
(۲۲۱۵)۔ سیدنا عبداللہ بن عمرؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ، فرماتے تھے :'' اللہ تعالیٰ تم سے علم کو دینے کے بعد نہ اٹھائے گا مگر ہاں اس طرح اٹھائے کہ علماء کو مع علم کے اٹھا لے گا ، تب جاہل لوگوں سے فتویٰ لیا جائے گا اور وہ محض اپنی رائے سے فتویٰ دے کر خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ نبیﷺ کے اس فرمان کا بیان کہ البتہ تم لوگ اپنے پہلوں کے طریقے کے پیرو کار بن جاؤ گے۔
(۲۲۱۶)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' قیامت نہ ہو گی جب تک کہ میری امت ان باتوں کو اختیار نہ کرے گی جو کہ اس سے پہلے کی امتوں نے اختیار کی تھیں بالشت برابر بالشت اور ہاتھ برابر ہاتھ (یعنی بالکل برابر)۔ '' کسی نے عرض کی ، یا رسول اللہ ! اگلی امتوں سے کون لوگ مراد ہیں کیا پارسی اور عیسائی ؟ تو آپﷺ فرمایا :۔ '' پھر اور کون ؟'' (افسوس مسلمان آج تو انہی پارسی ، عیسائی لوگوں کی طرح چل رہا ہے)
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ شادی شدہ زانی کو رجم کرنا۔
(۲۲۱۷)۔ امیر المومنین سیدنا عمر بن خطابؓ نے فرمایا:'' یقیناً اللہ تعالیٰ نے محمدﷺ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا اور اپنی کتاب آپﷺ پر نازل فرمائی ، اسی نازل شدہ کتاب (یعنی قرآن مجید) میں سے رجم کی آیت بھی ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ حاکم جب اجتہاد کرے تو اس کے ثواب کا بیان خواہ اجتہاد میں خطا ہو یا صحت ہو۔
(۲۲۱۸)۔ سیدنا عمر و بن عاصؓ نے رسول اللہﷺ سے سنا ، آپﷺ نے فرمایا :'' جب حاکم حکم لگا نے میں اجتہاد کرتا ہے اور وہ اس میں درست ہوتا ہے تو اس کے لیے دگنا ثواب ہے اور جب حکم لگا نے میں اجتہاد کرتا ہے اور اس سے خطا ہو جاتی ہے تو اس کے لیے اکہرا (ایک گنا) ثواب ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ اس شخص کی دلیل کا بیان جو نبیﷺ کے (کسی کام سے کسی کو) منع نہ فرمانے کو بھی حجت سمجھتا ہے۔ لیکن نبیﷺ کے سوا کسی اور کے منع نہ کرنے کو نہیں۔
(۲۲۱۹)۔ سیدنا جابر بن عبداللہ نے قسم کھائی کہ ابن صائدہ دجال ہے۔ میں (راوی محمد بن منکدر) نے کہا کہ تم قسم کھاتے ہو ؟ انھوں نے کہا ہاں ! میں نے سیدنا عمرؓ کو نبیﷺ کے سامنے اس بات پر قسم کھاتے ہوئے سنا ہے۔ اور نبیﷺ نے ان کو منع نہیں فرمایا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
توحید کی (اتباع) کے بیان میں

باب۔ نبیﷺ کا اپنی امت کو اللہ جل شانہ ، کی توحید کی طرف بلانے کا بیان۔
(۲۲۲۰)۔ ام المومنین عائشہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ایک شخص کو ایک لشکر کا سرداربنا کر روانہ کیا۔ وہ شخص جب نما ز پڑھاتے تو قُلْ ھُوَ اﷲُ اَحَدٌ پر قرأت مکمل کر تے۔ جب یہ لوگ واپس ہوئے تو نبیﷺ سے انھوں نے اس کا ذکر کیا۔ آپﷺ نے فرمایا :'' ان سے پوچھو کہ وہ ایسا کیوں کرتے ہیں ؟''لوگوں نے ان سے پوچھا تو انھوں نے کہا (کہ میں اس لیے اس کو زیادہ پڑھتا ہوں کہ) یہ رحمن (یعنی اللہ تعالیٰ) کی صفت ہے اور میں اس کے پڑھنے کو محبوب رکھتا ہوں۔ نبیﷺ نے فرمایا :'' اس سے کہہ دو کہ اللہ اس کو محبوب رکھتا ہے۔ ''
 
Top