• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جب کتا تمہارے برتن میں منہ ڈال دے تو اس برتن کو سات مرتبہ دھونا چاہیئے۔
119: سیدنا عبد اللہ بن مغفلؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے کتوں کو مار ڈالنے کا حکم کیا۔ پھر فرمایا کہ ان لوگوں اور کتوں کا کیا حال ہے ؟ پھر شکار کے لئے اور مویشیوں کی حفاظت کے لئے کتا پالنے کی اجازت دی (یعنی بکریوں کی حفاظت کے لئے ) اور فرمایا کہ جب کتا برتن میں منہ ڈال کر پئے تو اس کو سات بار دھوؤ اور آٹھویں بار مٹی سے مانجھو۔ اور یحییٰ بن سعید کی روایت میں ہے کہ نبیﷺ نے شکار، بکریوں اور کھیتی کی حفاظت کے لئے کتے کی اجازت دی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : وضو کی فضیلت کا بیان۔
120: سیدنا ابو مالک اشعریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: طہارت آدھے ایمان کے برابر ہے اور الحمد للہ ترازو کو بھر دے گا۔ (یعنی اس قدر اس کا ثواب عظیم ہے کہ اعمال تولنے کا ترازو اس کے اجر سے بھر جائے گا) اور سبحان اللہ اور الحمد للہ دونوں آسمانوں اور زمین کے بیچ کی جگہ کو بھر دیں کے اور نماز نور ہے اور صدقہ دلیل ہے اور صبر روشنی ہے اور قرآن تیرے لئے دلیل ہو گا یا تیرے خلاف دلیل ہو گا (اگر قرآن پر عمل ہو گا تو دلیل بن جائے گا ورنہ وبال بن جائیگا)۔ہر ایک آدمی (بھلا ہو یا برا)صبح کو اٹھتا ہے یا تو اپنے آپ کو (نیک کام کر کے اللہ کے عذاب سے ) آزاد کرتا ہے یا (بُرے کام کر کے ) اپنے آپ کو تباہ کرتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : وضو کے ساتھ گناہوں کا دور ہونا۔
121: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جب بندہ مسلمان یا مومن (یہ شک ہے راوی کا) وضو کرتا ہے اور منہ دھوتا ہے تو اس کے منہ سے وہ سب گناہ (صغیرہ) نکل جاتے ہیں جو اس نے آنکھوں سے کئے۔ پانی کے ساتھ یا آخری قطرہ کے ساتھ (جو منہ سے گرتا ہے یہ بھی شک ہے راوی کا)۔ پھر جب ہاتھ دھوتا ہے تو اس کے ہاتھوں میں سے ہر ایک گناہ جو ہاتھ سے کیا تھا ، پانی کے ساتھ یا آخری قطرہ کے ساتھ نکل جاتا ہے۔ پھر جب پاؤں دھوتا ہے تو ہر ایک گناہ جس کو اس نے پاؤں سے چل کر کیا تھا ، پانی کے ساتھ یا آخری قطرہ کے ساتھ نکل جاتا ہے یہاں تک کہ سب گناہوں سے پاک صاف ہو کر نکلتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : وضو کے وقت مسواک کرنا۔
122: سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ وہ ایک رات رسول اللہﷺ کے پاس رہے تو پچھلی رات کو آپﷺ اٹھے اور باہر نکل کر آسمان کی طرف دیکھا۔ پھر یہ آیت پڑھی جو سوۂ آل عمران میں ہے ﴿اِنَّ فِی خَلْقِ السَّمَواتِ والاَرض وَاخْتِلاف الیل ...﴾ سے ﴿وقِنَ عَذَابَ النَّار﴾ تک۔ پھر لوٹ کر اندر آئے اور مسواک کی اور وضو کیا اور کھڑے ہو کر نماز پڑھی۔ پھر لیٹ گئے پھر اٹھے اور باہر نکلے اور آسمان کی طرف دیکھا اور یہی آیت پڑھی۔ پھر لوٹ کر اندر آئے اور مسواک کی اور وضو کیا اور پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھی۔

123: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ جب گھر میں آتے تو پہلے مسواک کرتے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : وضو یا دیگر کاموں میں دائیں طرف سے شروع کرنا۔
124: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ بیشک رسول اللہﷺ طہارت میں، کنگھی کرنے میں جوتا پہننے میں داہنی طرف کو بہت پسند کرتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : رسول اللہﷺ کے وضو کا طریقہ۔
125: سیدنا عبد اللہ بن زید بن عاصم انصاریؓ سے روایت ہے ، اور وہ صحابی تھے ، کہ ان سے لوگوں نے کہا کہ ہمیں رسول اللہﷺ کی طرح وضو کر کے بتلائیے۔ چنانچہ انہوں نے ایک برتن (پانی کا) منگوایا ، اس کو جھکا کر پہلے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈالا۔ (اس سے معلوم ہوا کہ وضو شروع کرتے وقت دونوں ہاتھوں کا انگلیوں سمیت دھونا مستحب ہے ، پانی میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے ) اور انہیں تین بار دھویا۔ پھر ہاتھ برتن کے اندر ڈالا اور باہر نکالا اور ایک ہی چلو سے کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا۔ پھر تین بار ایسے ہی کیا۔ پھر ہاتھ ڈالا اور باہر نکالا اور منہ کو تین بار دھویا (بخاری کی روایت میں ہے کہ دونوں چلو ملا کر پانی لیا اور تین بار منہ دھویا) پھر برتن میں ہاتھ ڈالا اور باہر نکالا اور اپنے دونوں ہاتھ کہنیوں تک دو دو بار دھوئے۔ پھر برتن میں ہاتھ ڈالا اور باہر نکالا اور سر پر مسح کیا ، پہلے دونوں ہاتھوں کو سامنے سے پیچھے لے گئے پھر پیچھے سے آگے کی طرف لے آئے (یعنی پیشانی تک واپس لائے ) پھر دونوں پاؤں ٹخنوں سمیت دھوئے۔ اس کے بعد کہا کہ رسول اللہﷺ اسی طرح وضو کیا کرتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ناک میں پانی ڈال کر جھاڑنا۔
126: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جو شخص وضو کرے تو ناک میں پانی ڈالے پھر ناک جھاڑے۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص نیند سے بیدار ہو تو تین مرتبہ ناک کو جھاڑے کیونکہ شیطان ناک کی چوٹی یا ناک کے بیچ والی رگوں میں رات گزارتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : پیشانیوں اور ہاتھ پاؤں کی چمک پورا وضو کرنے سے ہو گی۔
127: نعیم بن عبد اللہ مجمر سے روایت ہے کہ میں نے سیدنا ابو ہریرہؓ کو دیکھا کہ وضو کرتے ہوئے انہوں نے منہ دھویا تو اس کو پورا دھویا۔ پھر داہنا ہاتھ دھویا یہاں تک کہ بازو کا ایک حصہ بھی دھویا۔ پھر بایاں ہاتھ دھویا یہاں تک کہ بازو کا ایک حصہ بھی دھویا۔ پھر سر کا مسح کیا۔ پھر سیدھا پاؤں دھویا تو پنڈلی کا بھی ایک حصہ دھویا۔ پھر بایاں پاؤں دھویا یہاں تک کہ پنڈلی کا بھی ایک حصہ دھویا۔ پھر کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ کو ایسا ہی وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے اور کہا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ قیامت کے دن پورا وضو کرنے کی وجہ سے تمہاری پیشانیاں اور ہاتھ پاؤں سفید (نورانی) ہوں گے۔ لہٰذا تم میں سے جو کوئی اپنی چمک کو بڑھانا چاہے تو بڑھائے۔ (یعنی اپنے اعضاء کو خوب آگے تک دھوئے )۔

128: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ قبرستان میں تشریف لائے تو فرمایا "سلام ہے تم پر یہ گھر ہے مسلمانوں کا اور اللہ نے چاہا تو ہم بھی تم سے ملنے والے ہیں۔ میری آرزو ہے کہ ہم اپنے بھائیوں کو دیکھیں" (اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نیک بات کی آرزو کرنا درست ہے جیسے علماء اور فضلاء سے ملنے کی) صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا کہ یار سول اللہﷺ! کیا ہم آپﷺ کے بھائی نہیں ہیں ؟ تو آپﷺ نے فرمایا کہ تم تو میرے اصحاب ہو اور بھائی ہمارے وہ لوگ ہیں جو ابھی دنیا میں نہیں آئے۔ صحابہؓ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ آپ اپنی امت کے ان لوگوں کو کیسے پہچانیں گے جن کو آپﷺ نے دیکھا ہی نہیں؟ تو آپﷺ نے فرمایا بھلا تم میں سے کسی کے سفید پیشانی، سفید ہاتھ پاؤں والے گھوڑے سیاہ مشکی گھوڑوں میں مل جائیں، تو وہ اپنے گھوڑے نہیں پہچانے گا ؟ صحابہؓ نے عرض کیا کہ بیشک وہ تو پہچان لے گا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ قیامت کے دن وضو کی وجہ سے میری امت کے لوگ سفید منہ اور سفید ہاتھ پاؤں رکھتے ہوں گے اور حوض کوثر پر میں ان کا پیش خیمہ ہوں گا۔ خبردار رہو کہ بعض لوگ میرے حوض پر سے ہٹائے جائیں گے جیسے بھٹکا ہوا اونٹ ہنکایا جاتا ہے۔ میں ان کو پکاروں گا آؤ آؤ۔ اس وقت کہا جائے گا کہ ان لوگوں نے آپﷺ کے بعد رد و بدل کر لیا تھا (یا ان کی حالت بدل گئی تھی، بدعت اور ظلم میں گرفتار ہو گئے تھے )۔ تب میں کہوں گا کہ جاؤ دور ہو جاؤ۔ جاؤ دور ہو جاؤ۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جس نے بہترین انداز سے وضو کیا۔
129: حمران سے روایت ہے جو سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام تھے ، انہوں نے کہا کہ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے وضو کا پانی منگوایا اور وضو کیا تو پہلے دونوں ہاتھ کلائیوں تک تین بار دھوئے ، پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا۔ پھر تین بار منہ دھویا، پھر داہنا ہاتھ دھویا کہنی تک پھر تین بار بایاں ہاتھ دھویا پھر مسح کیا سر پر۔ پھر داہنا پاؤں دھویا تین بار پھر بایاں پاؤں دھویا تین بار۔ اس کے بعد کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اسی طرح وضو کیا جیسے میں نے اب وضو کیا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ جو شخص میرے وضو کی طرح وضو کرے پھر کھڑے ہو کر دو رکعتیں پڑھے اور ان (کے پڑھنے ) میں اور کسی خیال میں غرق نہ ہو تو اس کے اگلے گناہ بخش دیئے جائیں گے۔ ابن شہاب نے کہا کہ ہمارے علماء کہتے تھے کہ یہ وضو سب وضوؤں میں سے پورا ہے جو نماز کے لئے کیا جائے۔

130: حمران سے روایت ہے کہ سیدنا عثمانؓ نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جس نے مکمل وضو کیا جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اسے حکم دیا ہے ، تو فرض نمازیں اس کے ان تمام گناہوں کا کفارہ بن جائیں گی جو ان نمازوں کے درمیان ہوں گے۔
131۔ سیدنا عثمان (بن عفان)ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ، آپﷺ فرماتے تھے کہ جو شخص نماز کے لئے پورا وضو کرے ، پھر فرض نماز کے لئے (مسجد کو) چلے اور لوگوں کے ساتھ یا جماعت سے یا مسجد میں نماز پڑھے ، تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہ بخش دے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مجبوری میں (بھی) کامل وضو کرنے کی فضیلت۔
132: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: کیا میں تمہیں وہ باتیں نہ بتلاؤں کہ جن سے گناہ مٹ جائیں (یعنی معاف ہو جائیں یا لکھنے والوں کے دفتر سے مٹ جائیں) اور (جنت میں)درجے بلند ہوں؟ لوگوں نے کہا کہ کیوں نہیں یا رسول اللہﷺ! بتلائیے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ وضو کا پورا (اچھی طرح) کرنا سختی میں (جیسے سردی کی شدت میں یا بیماری میں) اور مسجدوں کی طرف قدموں کا بہت زیادہ ہونا (اس طرح کہ گھر مسجد سے دور ہو اور بار بار جائے ) اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا۔ یہی رباط ہے (یعنی نفس کا روکنا عبادت کے لئے )۔
 
Top