• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جوتے پہن کر نماز پڑھنا۔
234: سعید بن یزید کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس بن مالکؓ سے کہا کہ کیا رسول اللہﷺ جوتے پہن کر نماز پڑھتے تھے ؟ انہوں نے کہا ہاں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب: المساجد

باب : زمین پر بنائی جانے والی سب سے پہلی مسجد۔
235: سیدنا ابو ذرؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے عرض کیا کہ زمین پر سب سے پہلی مسجد کونسی بنائی گئی؟ تو آپﷺ نے فرمایا کہ مسجد الحرام(یعنی خانہ کعبہ)۔ میں نے عرض کیا کہ پھر کونسی؟ (مسجد بنائی گئی تو) آپﷺ نے فرمایا کہ مسجد الاقصیٰ (یعنی بیت المقدس)۔ میں نے پھر عرض کیا کہ ان دونوں کے درمیان کتنا فاصلہ تھا؟ آپﷺ نے فرمایا کہ چالیس برس کا اور تو جہاں بھی نماز کا وقت پالے ، وہیں نماز ادا کر لے پس وہ مسجد ہی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مسجد نبویﷺ کی تعمیر۔
236: سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم مدینہ میں تشریف لائے تو شہر کے بلند حصہ میں ایک محلہ میں اترے ، جس کو بنی عمرو بن عوف کا محلہ کہتے ہیں وہاں چودہ دن رہے ، پھر آپ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم نے بنی نجار کے لوگوں کو بلایا تو وہ اپنی تلواریں لٹکائے ہوئے آئے۔ سیدنا انسؓ نے کہا کہ گویا میں اس وقت رسول اللہﷺ کو دیکھ رہا ہوں، آپﷺ اپنی اونٹنی پر تھے اور سیدنا ابو بکرؓ آپﷺ کے پیچھے تھے اور بنو نجار کے لوگ آپﷺ کے ارد گرد تھے ، یہاں تک کہ آپﷺ سیدنا ابو ایوبؓ کے مکان کے صحن میں اترے۔ رسول اللہﷺ کی عادت مبارکہ تھی کہ جہاں نماز کا وقت آ جاتا، وہاں نماز پڑھ لیتے اور بکریوں کے رہنے کی جگہ میں بھی نماز پڑھ لیتے۔ (کیونکہ بکریاں غریب ہوتی ہیں ان سے اندیشہ نہیں ہے کہ وہ ستائیں) اس کے بعد آپﷺ نے مسجد بنانے کا حکم کیا اور بنو نجار کے لوگوں کو بلایا۔ وہ آئے تو آپﷺ نے ان سے فرمایا کہ تم اپنا باغ میرے ہاتھ بیچ ڈالو۔ انہوں نے کہا اللہ کی قسم ہم تو اس باغ کی قیمت نہ لیں گے ہم اللہ ہی سے اس کا بدلہ چاہتے ہیں (یعنی آخر ت کا ثواب چاہتے ہیں ہمیں روپیہ درکار نہیں)۔ سیدنا انسؓ نے کہا کہ اس باغ میں جو چیزیں تھیں، ان کو میں کہتا ہوں، اس میں کھجور کے درخت تھے اور مشرکوں کی قبریں تھیں اور کھنڈر تھے۔ آپﷺ نے حکم کیا تو درخت کاٹے گئے اور مشرکوں کی قبریں کھود کر پھینک دی گئیں اور کھنڈر برابر کئے گئے اور درختوں کی لکڑی قبلہ کی طرف رکھ دی گئی اور دروازہ کے دونوں طرف پتھر لگائے گئے۔ جب یہ کام شروع ہوا تو صحابہؓ رجز پڑھتے تھے اور رسول اللہﷺ بھی ان کے ساتھ تھے وہ لوگ یہ کہتے تھے کہ اے اللہ! بہتری اور بھلائی تو آخرت کی بہتری اور بھلائی ہے تو انصار اور مہاجرین کی مدد فرما۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اس مسجد کے متعلق جس کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی۔
237: ابو سلمہ بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ سیدنا عبدالرحمن بن ابی سعیدؓ گزرے تو میں نے ان سے کہا کہ آپ نے اپنے والد کو کیسے سنا کہ وہ بیان کرتے تھے کہ وہ کونسی مسجد ہے جس کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی ہے ؟ تو انہوں نے کہا کہ میرے والد نے کہا کہ میں رسول اللہﷺ کی خدمت میں، آپ کی بیویوں میں سے کسی ایک کے گھر میں حاضر ہوا اور میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسولﷺ! وہ مسجد کونسی ہے جس کو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تقویٰ پر بنائی گئی ہے ؟ تو آپﷺ نے ایک مٹھی کنکر لے کر زمین پر مارے اور فرمایا کہ وہ یہی تمہاری مسجد ہے یعنی مدینہ کی مسجد۔ (ابو سلمہ بن عبد الرحمن راوی حدیث کہتے ہیں) میں نے کہا کہ میں بھی گواہی دیتا ہوں کہ میں نے بھی تمہارے والد سیدنا ابو سعید خدریؓ سے سنا ہے کہ وہ اس مسجد کا ایسا ہی ذکر کیا کرتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مکہ اور مدینہ کی مسجد میں نماز پڑھنے کی فضیلت۔
238: سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت بیمار ہو گئی تو اس نے کہا کہ اگر اللہ تعالیٰ نے مجھے شفا دی تو میں بیت المقدس میں جا کر نماز پڑھوں گی۔ پھر وہ اچھی ہو گئی تو اس نے جانے کی تیاری کی اور اُمّ المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے پاس حاضر ہو کر ان کو سلام کیا اور اپنے ارادہ کی خبر دی تو انہوں نے فرمایا کہ تم نے جو زادِ راہ تیار کیا ہے وہ کھاؤ اور رسول اللہﷺ کی مسجد میں نماز پڑھو، اس لئے کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم فرماتے تھے کہ اس مسجد میں ایک نماز ادا کرنا اور مسجدوں میں ہزار نمازیں ادا کرنے سے افضل ہے سوائے مسجد حرام کے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مسجد قبا میں جانا اور اس میں نماز ادا کرنا۔
239: سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ مسجد قبا کی طرف سوار اور پیدل تشریف لے جاتے تھے اور اس میں دو رکعت نماز ادا کرتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اس شخص کی فضیلت جس نے اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے مسجد بنائی۔
240: سیدنا محمود بن لبیدؓ سے روایت ہے کہ سیدنا عثمان بن عفانؓ نے مسجد بنانے کا ارادہ کیا تو لوگوں نے اس بات کو بُرا سمجھا اور یہ چاہا کہ مسجد کو اپنے حال پر چھوڑ دیں (یعنی جیسے رسول اللہﷺ کے دَور میں تھی) تو عثمانؓ نے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے آپ فرماتے تھے کہ جو شخص اللہ کے لئے مسجد بنائے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں ایک گھر ویسا ہی بنائے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مساجد کی فضیلت۔
241: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: شہروں میں سب سے پیاری جگہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک مسجدیں ہیں اور سب سے بُری جگہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک بازار ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مساجد کی طرف زیادہ قدم اٹھانے کی فضیلت۔
242: سیدنا ابی بن کعبؓ کہتے ہیں کہ انصار میں سے ایک شخص تھے کہ ان کا گھر مدینہ کے سب گھروں سے مسجد سے دور تھا اور ان کی کوئی جماعت رسول اللہﷺ کے ساتھ جانے نہ پاتی تھی (یعنی ہر نماز میں پہنچتے تھے ) تو مجھے ان پر ترس آیا اور میں نے ان سے کہا کہ کاش تم ایک گدھا خرید لو کہ تمہیں گرمی سے اور راہ کے کیڑے مکوڑوں سے بچائے تو انہوں نے کہا کہ اللہ کی قسم! میں نہیں چاہتا کہ میرا گھر محمدﷺ کے گھر سے متصل ہو۔ مجھ پر اس کی یہ بات گراں گزری تو میں نبیﷺ کے پاس آیا اور آپ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم کو خبر دی، آپﷺ نے ان کو بلایا۔ انہوں نے رسول اللہﷺ سے بھی وہی کہا جو مجھ سے کہا تھا اور کہا کہ میں اپنے قدموں کا اجر چاہتا ہوں۔ نبیﷺ نے فرمایا کہ بیشک تم کو اجر ہے جس کے تم امیدوار ہو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نمازوں کی طرف چلنے سے گناہ معاف اور درجات بلند کئے جاتے ہیں۔
243: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو آدمی اپنے گھر میں وضو کرے ، پھر اللہ کے کسی گھر میں جائے کہ اللہ کے فرضوں میں سے کسی فرض کو ادا کرے ، تو اس کے قدم ایسے ہوں گے کہ ایک سے تو برائی گرے گی اور دوسرے سے درجہ بلند ہو گا۔
 
Top