• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو شخص اپنے غلام یا لونڈی پر زنا کی تہمت لگائے ، اس کی سزا کا بیان
903: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ ابو القاسمﷺ نے فرمایا: جو شخص اپنے غلام یا لونڈی کو زنا کی تہمت لگائے تو اس پر قیامت کے دن حد قذف لگے گی مگر جب کہ وہ سچا ہو(تو پھر سزا نہیں ملے گی)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : غلاموں پر طعام اور لباس کے معاملہ میں احسان کرنا اور ان کو ان کی طاقت سے بڑھ کر تکلیف نہ دینا۔
904: معرور بن سوید کہتے ہیں کہ ہم سیدنا ابو ذر غفاریؓ کے پاس (مقامِ) ربذہ میں گئے وہ ایک چادر اوڑھے ہوئے تھے اور ان کا غلام بھی ویسی ہی چادر پہنے ہوئے تھا، تو ہم نے کہا کہ اے ابو ذرّ! اگر تم یہ دونوں چادریں لے لیتے تو ایک جبہ ہو جاتا۔ انہوں نے کہا کہ مجھ میں اور میرے ایک بھائی میں لڑائی ہوئی، اس کی ماں عجمی تھی تو میں نے اس کو ماں کی گالی دی۔ اس نے رسول اللہﷺ سے میری شکایت کر دی۔ جب میں آپﷺ سے ملا تو آپﷺ نے فرمایا کہ اے ابو ذرّ! تجھ میں جاہلیت ہے (یعنی جاہلیت کے زمانے کا اثر باقی ہے جس زمانے میں لوگ اپنے ماں باپ سے فخر کرتے تھے اور دوسرے کے ماں باپ کو حقیر سمجھتے تھے )۔ میں نے کہا یا رسول اللہﷺ ! جو کوئی لوگوں کو گالی دے گا تو لوگ اس کے ماں باپ کو گالی دیں گے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اے ابو ذرّ! تجھ میں جاہلیت ہے (یعنی اگر اس نے تجھے بُرا کہا تھا تو اس کا بدلہ یہ تھا کہ تو بھی اس کو بُرا کہے نہ کہ اس کے ماں باپ کو) وہ تمہارے بھائی ہیں (اس سے معلوم ہوا کہ وہ غلام تھا مگر سیدنا ابو ذرّؓ نے اس کو بھائی کہا کیونکہ رسول اللہﷺ نے بھی ان کو بھائی کہا) اللہ تعالیٰ نے ان کو تمہارے ماتحت کر دیا ہے (یعنی تمہاری مِلک میں) تم ان کو وہی کھلاؤ جو تم خود کھاتے ہو اور وہی پہناؤ جو تم خود پہنتے ہو اور ان کو ان کی سکت سے زیادہ تکلیف مت دو اگر ایسا کام لو تو تم ان کی مدد کرو۔

905: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب تم سے کسی کے لئے اس کا خادم کھانا تیار کرے ، پھر لے کر آئے اور وہ کھانا پکانے کی گرمی اور دھواں اٹھا چکا ہو، تو اس کو اپنے ساتھ بٹھا کر کھلاؤ اور کھائے اور اگر کھانا تھوڑا ہو تو لقمہ یا دو لقمے اس کے ہاتھ میں دے دو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : غلام کا اجر و ثواب جب کہ وہ اپنے سردار سے خیر خواہی کرے اور اللہ کی عبادت بھی اچھی طرح بجا لائے۔
906: سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: بیشک غلام جب اپنے مالک کی خیر خواہی کرے اور اللہ تعالیٰ کی عبادت بھی اچھی طرح کرے ، تو اس کو دوہرا یا دو گنا ثواب ہو گا (بہ نسبت آزاد شخص کے )۔

907: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: صالح غلام کے لئے دوہرا ثواب ہے (ایک تو اپنے مالک کی خیر خواہی کا دوسرے اللہ تعالیٰ کی عبادت کا)۔ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں ابو ہریرہ کی جان ہے کہ اگر جہاد، حج اور ماں کے ساتھ حسن سلوک کرنا نہ ہوتا، تو میں یہ خواہش کرتا کہ غلام ہو کر مروں۔ اور سیدنا ابو ہریرہؓ نے اپنی والدہ کی صحبت اور خدمت کی وجہ سے ان کے فوت ہونے تک (کوئی نفلی) حج نہیں کیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : (مالک کی موت کے بعد) مدبر غلام کی فروخت کے متعلق، جب اس کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی مال نہ ہو۔
اس باب کے متعلق میں سیدنا جابرؓ کی حدیث کتاب النفقات کے شروع میں گزر چکی ہے (دیکھئے حدیث نمبر 883)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب: خرید و فروخت کے مسائل

باب : اناج اناج کے بدلے (ایک جنس سے ) برابر برابر وزن سے ہو۔
908: سیدنا معمر بن عبد اللہؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے غلام کو گندم کا ایک صاع دے کر بھیجا اور کہا کہ اس کو بیچ کر جَو لے آ۔ وہ غلام لے کر گیا اور ایک صاع اور کچھ زیادہ "جو" لے آیا۔ جب معمرؓ کے پاس آیا اور ان کو خبر کی تو معمرؓ نے کہا کہ تو نے ایسا کیوں کیا؟ جا اور واپس کر دے۔ اور مت لے مگر برابر برابر۔ کیونکہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے آپﷺ فرماتے تھے کہ اناج، اناج کے بدلے برابر برابر بیچو اور ان دنوں ہمارا اناج جَو تھا لوگوں نے کہا جَو اور گیہوں میں تو فرق ہے (اس لئے کمی بیشی جائز ہے )، تو انہوں نے کہا کہ مجھے ڈر ہے کہ کہیں دونوں ایک جنس کا حکم نہ رکھتے ہوں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قبضہ کر لینے سے پہلے گندم کی بیع منع ہے۔
909: سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو شخص اناج خریدے پھر اس کو (اس وقت تک) نہ بیچے جب تک کہ اس پر قبضہ نہ کر لے۔ سیدنا ابن عباسؓ نے کہا کہ میں ہر چیز کو اسی پر خیال کرتا ہوں۔

910: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے (مدینہ کے عامل) مروان بن الحکم سے کہا کہ تو نے سود کی بیع کو درست کر دیا؟ مروان نے کہا کہ کیوں میں نے کیا کیا؟ سیدنا ابو ہریرہؓ نے کہا کہ تو نے سند (رسید) کی بیع جائز رکھی، حالانکہ رسول اللہﷺ نے اناج کی بیع کرنے سے منع کیا جب تک کہ اس پر قبضہ نہ کر لیا جائے۔ تب مروان نے لوگوں سے خطاب کیا اور ان کو سند (رسید) بیع سے منع کر دیا۔ (راوی حدیث) سلیمان کہتے ہیں کہ میں نے چوکیداروں کو دیکھا کہ وہ ان سندوں کو لوگوں سے چھین رہے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ڈھیر کئے مال کو خریدنے کے بعد (آگے بیچنے کے لئے ) اس کی جگہ تبدیل کرنے کے متعلق۔
911: سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو شخص اناج خریدے پھر اس کو نہ بیچے ، جب تک کہ اس پر قبضہ نہ کر لے۔ اور ہم اناج کو سواروں سے ڈھیر لگا کر خریدا کرتے تھے پھر رسول اللہﷺ نے ہمیں اس ڈھیر کو اس جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے سے پہلے بیچنے سے منع فرما دیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ماپے ہوئے اناج کو ڈھیر کے ساتھ بیچنے کے متعلق۔
912: سیدنا ابن عمرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے بیع مزابنہ سے منع کیا، اور وہ یہ ہے کہ اپنے باغ کا پھل اگر کھجور ہو تو خشک کھجور کے بدلے ناپ کر بیچے اور جو انگور ہو تو سوکھے انگور کے بدلے ناپ کر بیچے اور کھیت ہو تو سوکھے اناج کے بدلے ماپ کر بیچے۔ آپﷺ نے ان سب سے منع فرمایا (کیونکہ سب میں کمی بیشی کا احتمال ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : کھجور کی بیع برابر برابر حساب سے۔
913: سیدنا ابو ہریرہ اور سیدنا ابو سعید خدریؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے بنی عدی میں سے ایک شخص کو خیبر کا عامل بنایا تو وہ جنیب (ایک عمدہ قسم کی) کھجور لے کر آیا۔ رسول اللہﷺ نے اس سے پوچھا کہ کیا خیبر میں سب کھجور ایسی ہی ہوتی ہے ؟ وہ بولا نہیں اللہ کی قسم یا رسول اللہﷺ! ہم یہ کھجور (ملی جلی) کھجور کے دو صاع دے کر ایک صاع خریدتے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ ایسا مت کرو بلکہ برابر برابر لو، یا ایک کو بیچ کر اس کی قیمت کے بدلے دوسری خرید لو اور ایسے ہی اگر تول کر بیچو تو بھی برابر برابر فروخت کرو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : کھجور کا ڈھیر (وزن غیر معلوم ) کو معلوم الوزن کھجور کے بدلے بیچنے کے متعلق۔
914: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے کھجور کا وہ ڈھیر جس کا وزن معلوم نہ ہو ماپی ہوئی معلوم وزن کھجور کے ساتھ بیچنے سے منع فرمایا۔
 
Top