ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
مخلوق کی قسم کھانے کی ممانعت
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو سواریوں میں پایا اور وہ اپنے باپ کی قسم کھا رہے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پکار کر فرمایا کہ سن لو! اللہ تعالیٰ تمہیں باپ دادوں کی قسم کھانے سے منع فرماتا ہے، جس شخص کو قسم کھانی ہو تو اللہ کی قسم کھائے ورنہ خاموش رہے۔ صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1061 کتاب ادب کا بیان
اور صحیح مسلم میں ہے :
امیر المؤمنین سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ تمہیں اپنے آباؤ اجداد کی قسمیں اٹھانے سے منع کرتا ہے ۔ سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اللہ کی قسم! جب سے میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کی ممانعت سنی ہے ۔ میں نے اس کی قسم نہیں اٹھائی۔ اپنی طرف سے ذکر کرتے ہوئے اور نہ کوئی حکایت نقل کرتے ہوئے۔ صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 1761 قسموں کا بیان : غیر اللہ کی قسم کی ممانعت کے بیان میں
سیدنا ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو ملت اسلام کے سوا کسی دوسرے مذہب کی قسم کھائے تو وہ ویسا ہی ہے جیسا اس نے کہا اور فرمایا کہ جس نے اپنے آپ کو کسی چیز سے قتل کیا تو اس کو جہنم کی آگ میں اس سے عذاب دیا جائے گا اور مومن پر لعنت کرنا اس کے قتل کرنے کی طرح ہے اور جس نے مومن کو کفر کے ساتھ متہم کیا تو وہ اس کے قتل کی طرح ہے۔ صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1590 قسموں اور نذروں کا بیان : اس شخص کا بیان جو ملت اسلام کے سوا دوسرے مذہب کی قسم کھائے۔اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص لات و عزی کی قسم کھائے تو اسے لاالہ الااللہ کہنا چاہیے اور اس کو کفر کی طرف منسوب نہیں کیا گیا۔
سیدنا عبدالرحمن بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا بتوں کی قسم نہ اٹھاؤ اور نہ اپنے باپ دادوں کی۔ صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 1769 قسموں کا بیان : جس نے لات اور عزی کی قسم کھائی اس کے لا الہ الا اللہ پڑھنے کے بیان میں
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو سواریوں میں پایا اور وہ اپنے باپ کی قسم کھا رہے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پکار کر فرمایا کہ سن لو! اللہ تعالیٰ تمہیں باپ دادوں کی قسم کھانے سے منع فرماتا ہے، جس شخص کو قسم کھانی ہو تو اللہ کی قسم کھائے ورنہ خاموش رہے۔ صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1061 کتاب ادب کا بیان
اور صحیح مسلم میں ہے :
امیر المؤمنین سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ تمہیں اپنے آباؤ اجداد کی قسمیں اٹھانے سے منع کرتا ہے ۔ سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اللہ کی قسم! جب سے میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کی ممانعت سنی ہے ۔ میں نے اس کی قسم نہیں اٹھائی۔ اپنی طرف سے ذکر کرتے ہوئے اور نہ کوئی حکایت نقل کرتے ہوئے۔ صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 1761 قسموں کا بیان : غیر اللہ کی قسم کی ممانعت کے بیان میں
سیدنا ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو ملت اسلام کے سوا کسی دوسرے مذہب کی قسم کھائے تو وہ ویسا ہی ہے جیسا اس نے کہا اور فرمایا کہ جس نے اپنے آپ کو کسی چیز سے قتل کیا تو اس کو جہنم کی آگ میں اس سے عذاب دیا جائے گا اور مومن پر لعنت کرنا اس کے قتل کرنے کی طرح ہے اور جس نے مومن کو کفر کے ساتھ متہم کیا تو وہ اس کے قتل کی طرح ہے۔ صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1590 قسموں اور نذروں کا بیان : اس شخص کا بیان جو ملت اسلام کے سوا دوسرے مذہب کی قسم کھائے۔اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص لات و عزی کی قسم کھائے تو اسے لاالہ الااللہ کہنا چاہیے اور اس کو کفر کی طرف منسوب نہیں کیا گیا۔
سیدنا عبدالرحمن بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا بتوں کی قسم نہ اٹھاؤ اور نہ اپنے باپ دادوں کی۔ صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 1769 قسموں کا بیان : جس نے لات اور عزی کی قسم کھائی اس کے لا الہ الا اللہ پڑھنے کے بیان میں