عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «وَاللَّهِ لَا يُؤْمِنُ، وَاللَّهِ لَا يُؤْمِنُ، وَاللَّهِ لَا يُؤْمِنُ» قَالُوا: وَمَا ذَاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «جَارٌ لَا يَأْمَنُ جَارُهُ بَوَائِقَهُ» قَالُوا: وَمَا بَوَائِقُهُ؟ قَالَ: «شَرُّهُ» . " هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ عَلَى شَرْطِ الشَّيْخَيْنِ وَلَمْ يُخَرِّجَاهُ هَكَذَا،
إِنَّمَا أَخْرَجَا حَدِيثَ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مَنْ لَا يَأْمَنُ جَارُهُ بَوَائِقَهُ»
ترجمہ:
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا : اللہ کی قسم وہ بندہ مؤمن نہیں ، اللہ کی قسم وہ بندہ مؤمن نہیں ، اللہ کی قسم وہ بندہ مؤمن نہیں ، (صحابہ کرام نے پوچھا ) کہنے لگے : کیا ہے وہ اے اللہ کے رسول ﷺ؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ایسا پڑوسی کہ جو اپنے پڑوسی کی بوائق سے محفوظ نہیں ، (صحابہ کرام نے پوچھا ) کہنے لگے : اس کی بوائق کیا ہے ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا : اس کا شر (یعنی اس کی شرارتیں )
یہ حدیث صحیحین کی شرط پر صحیح ہے لیکن انہوں نے اسے اپنی کتاب میں نہیں درج کیا ،
اس معنی کی جو حدیث انہوں نے اپنی کتاب میں لی ہے وہ ابو الزناد کی حدیث ہے وہ اعرج سے وہ ابو ھریرۃ رضی اللہ تعالی عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’وہ بندہ جن میں نہیں داخل ہو گا جس کا پڑوسی اس کی شرارتوں سے محفوظ نہ ہو ‘‘
( المستدرک علی الصحیحین للحاکم ، کتاب الایمان )