• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مدد درکار ہے!!!۔۔‘‘واللہ فی عون العبد ماکان العبدفی عون اخیہ ‘‘

شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے ایک موضوع پر ایک مکالہ تحریر کرنا ہے جس میں مجھے ایسی احادیث جمع کرنی ہیں جس میں:
لفظ ،۔، کفر ۔،۔ لیس بمومن ۔،۔لیس منا ۔،۔،ففدکفر یا انکے مترادف معنی استعمال ہوئے ہوں۔۔
تمام ساتھیوں اور بھائیوں سے گزارش ہے کہ ایسی احادیث اگر آپ کے علم میں ہیں تو ان کو یہاں پوسٹ کردیں یا اگر کسی بھائی کو ایسی کسی کتاب کے بارے علم ہے جس میں اس بارے کا مواد موجود ہے تو وہ بھی ضرور بتائیں ۔ہر بھائی اپنی استطاعت کے مطابق اس ’’کار خیر‘‘ میں ضرور تعاون فرمائے ۔
جزاک اللہ خیرا کثیرا
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
اس بارے ابتدا میں خود ہی کیئے دیتا ہوں۔۔۔
آگے آپ لوگ تعاون فرمائیں!

متن حدیث:
عن ابن مسعود قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: سِبَابُ الْمُسْلِمِ فُسُوقٌ وَقِتَالُهُ كُفْرٌ. (رواه البخاري )

ترجمہ:
’’مسلمان کو گالی دینا فسق جبکہ اس سے قتال کفر ہے‘‘ ۔

جزاک اللہ خیرا
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
قال مجاهد ‏ {‏ مستمر‏}‏ ذاهب ‏ {‏ مزدجر‏}‏ متناه‏.‏ ‏ {‏ وازدجر‏}‏ فاستطير جنونا ‏ {‏ دسر‏}‏ أضلاع السفينة،‏‏‏‏ ‏ {‏ لمن كان كفر‏}‏ يقول كفر له جزاء من الله‏.‏ ‏ {‏ محتضر‏}‏ يحضرون الماء‏.‏ وقال ابن جبير ‏ {‏ مهطعين‏}‏ النسلان،‏‏‏‏ الخبب السراع‏.‏ وقال غيره ‏ {‏ فتعاطى‏}‏ فعاطها بيده فعقرها‏.‏ ‏ {‏ المحتظر‏}‏ كحظار من الشجر محترق‏.‏ ‏ {‏ ازدجر‏}‏ افتعل من زجرت‏.‏ ‏ {‏ كفر‏}‏ فعلنا به وبهم ما فعلنا جزاء لما صنع بنوح وأصحابه‏.‏ ‏ {‏ مستقر‏}‏ عذاب حق،‏‏‏‏ يقال الأشر المرح والتجبر‏.‏
ترجمہ:مجاہد نے کہا مستمر کا معنی جانے والا۔ باطل ہونے والا۔ مزدجر بےانتہا جھڑکنے والے تنبیہ کرنے والے۔ وازدجر دیوانہ بنایا گیا (یا جھڑکا گیا) دسر کشتی کے تختے یا کیلیں یا رسیاں۔ جزاء لمن کان کفر یعنی یہ عذاب اللہ کی طرف سے بدلہ تھا اس شخص کا جس کی انہوں نے نا قدری کی تھی یعنی نوح کی کل شرب محتضر یعنی ہرفریق اپنی باری پر پانی پینے کو آئے مھطعین الی الداع سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ نے کہا یعنی ڈرتے ہوئے عربی زبان میں دوڑنے کو نسلان، خبب، سراع کہتے ہیں۔ اوروں نے کہا کہ فتعاطی یعنی ہاتھ چلایا اس کو زخمی کیا کھشیم المحتضر کا معنی جیسے ٹوٹی جلی ہوئی باڑ۔ وازدجر ماضی مجہول کا صیغہ ہے باب افتعال سے اس کا مجرد زجرت ہے۔ جزاء لمن کان کفر یعنی ہم نے نوح اور ان کی قوم والوں کے ساتھ جو سلوک کیا یہ اس کا بدلہ تھا جو نوح اور ان کے ایماندار ساتھ والوں کے ساتھ کافروں کی طرف سے کیا گیا تھا۔ مستقر جما رہنے والا۔ عذاب اشر کا معنی ہے اترانا، غرور کرنا۔(صحیح بخاری،کتاب التفسیر،باب: سورۃ اقتربت الساعۃ کی تفسیر)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
وقوله تعالى ‏ {‏ وإذ جعلنا البيت مثابة للناس وأمنا واتخذوا من مقام إبراهيم مصلى وعهدنا إلى إبراهيم وإسماعيل أن طهرا بيتي للطائفين والعاكفين والركع السجود * وإذ قال إبراهيم رب اجعل هذا بلدا آمنا وارزق أهله من الثمرات من آمن منهم بالله واليوم الآخر قال ومن كفر فأمتعه قليلا ثم أضطره إلى عذاب النار وبئس المصير * وإذ يرفع إبراهيم القواعد من البيت وإسماعيل ربنا تقبل منا إنك أنت السميع العليم * ربنا واجعلنا مسلمين لك ومن ذريتنا أمة مسلمة لك وأرنا مناسكنا وتب علينا إنك أنت التواب الرحيم‏}‏‏.‏
ترجمہ:اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ”اور جب کہ بنا دیا ہم نے خانہ کعبہ کو باربار لوٹنے کی جگہ لوگوں کے لئے اور کر دیا اس کو امن کی جگہ اور (حکم دیا ہم نے) کہ مقام ابراہیم کو نماز پڑھنے کی جگہ بناؤ اور ہم نے ابراہیم اور اسماعیل سے عہد لیا کہ وہ دونوں پاک کر دیں میرے مکان کو طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع سجدہ کرنے والوں کے لئے۔ اے اللہ! کر دے اس شہر کو امن کی جگہ اور یہاں کے ان رہنے والوں کو پھلوں سے روزی دے جو اللہ او ریوم آخرت پر ایمان لائیں صرف ان کو، اس کے جواب میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا اور جس نے کفر کیا اس کو میں دنیا میں چند روز مزے کرنے دوں گا پھر اسے دوزخ کے عذاب میں کھینچ لاوں گا اور وہ برا ٹھکانا ہے۔ اور جب ابراہیم واسماعیل علیہماا لسلام خانہ کعبہ کی بنیاد اٹھا رہے تھے (تو وہ یوں دعا کر رہے تھے) اے ہمارے رب! ہماری اس کوشش کو قبول فرما۔ تو ہی ہماری (دعاؤں کو) سننے والا اور (ہماری نیتوں کا) جاننے والا ہے۔ اے ہمارے رب! ہمیں اپنا فرمانبردار بنا اور ہماری نسل سے ایک جماعت بنائیو جو تیری فرمانبردار ہو۔ ہم کو احکام حج سکھا اور ہمارے حال پر توجہ فرما کہ تو بہت ہی توجہ فرمانے والا ہے۔ اور بڑا رحیم ہے۔(صحیح بخاری،کتاب الحج،باب: فضائل مکہ اور کعبہ کی بناء کا بیان)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
حدثنا محمد بن بشار،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا ابن أبي عدي،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن شعبة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن سليمان،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبي الضحى،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن مسروق،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن خباب،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال كنت قينا في الجاهلية،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وكان لي على العاص بن وائل دين،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فأتيته أتقاضاه قال لا أعطيك حتى تكفر بمحمد صلى الله عليه وسلم‏.‏ فقلت لا أكفر حتى يميتك الله،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ثم تبعث‏.‏ قال دعني حتى أموت وأبعث،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فسأوتى مالا وولدا فأقضيك فنزلت ‏ {‏ أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا * أطلع الغيب أم اتخذ عند الرحمن عهدا ‏}‏
ترجمہ:ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے محمد بن ابی عدی نے بیان کیا ، ان سے شعبہ نے ، ان سے سلیمان نے ، ان سے ابوالضحیٰ نے ، ان سے مسروق نے اور ان سے خباب بن ارت رضی اللہ عنہ نے کہ جاہلیت کے زمانہ میں میں لوہار کا کام کیا کرتا تھا۔ عاص بن وائل (کافر) پر میرا کچھ قرض تھا میں ایک دن اس پر تقاضا کرنے گیا۔ اس نے کہا کہ جب تک تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا انکار نہیں کرے گا میں تیرا قرض نہیں دوں گا۔ میں نے جواب دیا کہ میں آپ کا انکار اس وقت تک نہیں کروں گا جب تک اللہ تعالیٰ تیری جان نہ لے لے، پھر تو دوبارہ اٹھایا جائے، اس نے کہا کہ پھر مجھے بھی مہلت دے کہ میں مرجاؤں، پھر دوبارہ اٹھایا جاؤں اور مجھے مال اور اولاد ملے اس وقت میں بھی تمہارا قرض ادا کر دوں گا۔ اس پر آیت نازل ہوئی ”کیا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے ہماری آیات کو نہ مانا اور کہا (آخرت میں) مجھے مال اور دولت دی جائے گی، کیا اسے غیب کی خبر ہے؟ یا اس نے اللہ تعالیٰ کے ہاں سے کوئی اقرار لے لیا ہے۔“(صحیح بخاری،کتاب البیوع،باب: کاریگروں اور لوہاروں کا بیان)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
حدثنا عمر بن حفص،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا أبي،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا الأعمش،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن مسلم،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن مسروق،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا خباب،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال كنت رجلا قينا فعملت للعاص بن وائل فاجتمع لي عنده فأتيته أتقاضاه فقال لا والله لا أقضيك حتى تكفر بمحمد‏.‏ فقلت أما والله حتى تموت ثم تبعث فلا‏.‏ قال وإني لميت ثم مبعوث قلت نعم‏.‏ قال فإنه سيكون لي ثم مال وولد فأقضيك‏.‏ فأنزل الله تعالى ‏ {‏ أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا‏}‏
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے بیان کیا ، ان سے مسلم بن صبیح نے ، ان سے مسروق نے ، ان سے خباب بن ارت رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ میں لوہار تھا، میں نے عاص بن وائل (مشرک) کا کام کیا۔ جب میری بہت سی مزدوری اس کے سر چڑھ گئی تو میں اس کے پاس تقاضا کرنے آیا، وہ کہنے لگا کہ خدا کی قسم! میں تمہاری مزدوری اس وقت تک نہیں دوں گا جب تک تم محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے نہ پھر جاؤ۔ میں نے کہا، خدا کی قسم! یہ تو اس وقت بھی نہ ہو گا جب تو مر کے دوبارہ زندہ ہو گا۔ اس نے کہا، کیا میں مرنے کے بعد پھر دوبارہ زندہ کیا جاؤ ںگا؟ میں نے کہا کہ ہاں! اس پر وہ بولا پھر کیا ہے۔ وہیںمیرے پاس مال اور اولاد ہو گی اور وہیں میں تمہارا قرض ادا کر دوں گا۔ اس پر قرآن مجید کی یہ آیت نازل ہوئی ”اے پیغمبر! کیا تو نے اس شخص کو دیکھا جس نے ہماری آیتو ں کا انکار کیا، اور کہا کہ مجھے ضرور وہاں مال و اولاد دی جائے گی۔“(صحیح بخاری،کتاب الاجارہ،باب: کیا کوئی مسلمان دار الحرب میں کسی مشرک کی مزدوری کر سکتا ہے؟)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
حدثنا أبو اليمان الحكم بن نافع،‏‏‏‏ أخبرنا شعيب بن أبي حمزة،‏‏‏‏ عن الزهري،‏‏‏‏ حدثنا عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود،‏‏‏‏ أن أبا هريرة ـ رضى الله عنه ـ قال لما توفي رسول الله صلى الله عليه وسلم وكان أبو بكر ـ رضى الله عنه ـ وكفر من كفر من العرب فقال عمر ـ رضى الله عنه كيف تقاتل الناس،‏‏‏‏ وقد قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أمرت أن أقاتل الناس حتى يقولوا لا إله إلا الله‏.‏ فمن قالها فقد عصم مني ماله ونفسه إلا بحقه،‏‏‏‏ وحسابه على الله ‏"‏‏.‏
ہم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں شعیب بن ابی حمزہ نے خبر دی ‘ ان سے زہری نے کہا کہ ہم سے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود نے بیان کیا کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو گئے اور ابوبکر رضی اللہ عنہ خلیفہ ہوئے تو عرب کے کچھ قبائل کافر ہو گئے (اور کچھ نے زکوٰۃ سے انکار کر دیا اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے ان سے لڑنا چاہا) تو عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کی موجودگی میں کیونکر جنگ کر سکتے ہیں ”مجھے حکم ہے لوگوں سے اس وقت تک جنگ کروں جب تک کہ وہ لا الہٰ الا اللہ کی شہادت نہ دیدیں اور جو شخص اس کی شہادت دیدے تو میری طرف سے اس کا مال و جان محفوظ ہو جائے گا۔ سوا اسی کے حق کے (یعنی قصاص وغیرہ کی صورتوں کے) اور اس کا حساب اللہ تعالیٰ کے ذمہ ہو گا۔(صحیح بخاری،کتاب الزکوۃ،باب: زکوٰۃ دینا فرض ہے)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
حدثنا أبو معمر،‏‏‏‏ حدثنا عبد الوارث،‏‏‏‏ عن الحسين،‏‏‏‏ عن عبد الله بن بريدة،‏‏‏‏ قال حدثني يحيى بن يعمر،‏‏‏‏ أن أبا الأسود الديلي،‏‏‏‏ حدثه عن أبي ذر ـ رضى الله عنه ـ أنه سمع النبي صلى الله عليه وسلم يقول ‏"‏ ليس من رجل ادعى لغير أبيه وهو يعلمه إلا كفر،‏‏‏‏ ومن ادعى قوما ليس له فيهم فليتبوأ مقعده من النار ‏"‏‏.
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا ، ان سے حسین بن واقد نے ، ان سے عبداللہ بن بریدہ نے بیان کیا ، کہا مجھ سے یحییٰ بن یعمر نے بیان کیا ، ان سے ابوالاسود دیلی نے بیان کیا اور ان سے ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے کہ جس شخص نے بھی جان بوجھ کر اپنے باپ کے سوا کسی اور کو اپنا باپ بنایا تو اس نے کفر کیا اور جس شخص نے بھی اپنا نسب کسی ایسی قوم سے ملایا جس سے اس کا کوئی (نسبی) تعلق نہیں ہے تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔(صحیح بخاری،کتاب المناقب)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
حدثنا يحيى،‏‏‏‏ حدثنا وكيع،‏‏‏‏ عن الأعمش،‏‏‏‏ عن أبي الضحى،‏‏‏‏ عن مسروق،‏‏‏‏ عن خباب،‏‏‏‏ قال كنت رجلا قينا،‏‏‏‏ وكان لي على العاصي بن وائل دين فأتيته أتقاضاه،‏‏‏‏ فقال لي لا أقضيك حتى تكفر بمحمد‏.‏ قال قلت لن أكفر به حتى تموت ثم تبعث‏.‏ قال وإني لمبعوث من بعد الموت فسوف أقضيك إذا رجعت إلى مال وولد‏.‏ قال فنزلت ‏ {‏ أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا * أطلع الغيب أم اتخذ عند الرحمن عهدا * كلا سنكتب ما يقول ونمد له من العذاب مدا * ونرثه ما يقول ويأتينا فردا‏}‏‏.‏
ہم سے یحییٰ بن موسیٰ بلخی نے بیان کیا ، کہا ہم سے وکیع نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، ان سے ابوالضحیٰ نے ، ان سے مسروق نے اور ان سے خباب بن ارت نے بیان کیا کہ میں پہلے لوہار تھا اور عاص بن وائل پر میرا قرض چاہئے تھا۔ میں اس کے پاس تقاضا کرنے گیا تو کہنے لگا کہ جب تک تم محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے نہ پھر جاؤ گے تمہارا قرض نہیں دوں گا، میں نے کہا کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دین سے ہرگز نہیں پھروں گا۔ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ تجھے ماردے اور پھر زندہ کر دے۔ اس نے کہا کیا موت کے بعد میں دوبارہ زندہ کیا جاؤں گا پھر تو مجھے مال و اولاد بھی مل جائیں گے اور اسی وقت تمہارا قرض بھی ادا کر دوں گا۔ راوی نے بیان کیا کہ اس کے متعلق آیت نازل ہوئی کہ ”افرایت الذی کفر بایٰتنا وقال لاوتین مالا وولدا“۔ اطلع الغیب ام اتخذ عند الرحمن عھدا کلا سنکتب مایقول ونمد لہ من العذاب مدا ونرثہ ما یقول ویاتینا فردا“ (بھلا تم نے اس شخص کو بھی دیکھا جو ہماری آیتوں کا انکار کرتا ہے اور کہتا ہے کہ مجھے تو مال اور اولاد مل کر رہیں گے، تو کیا یہ غیب پر آگاہ ہو گیا ہے۔ یا اس نے خدائے رحمن سے کوئی عہد کر لیا ہے؟ ہرگز نہیں، البتہ ہم اس کا کہا ہوا بھی لکھ لیتے ہیں اور اس کے لئے عذاب بڑھا تے ہی چلے جائیں گے اور اس کی کہی ہوئی کے ہم ہی مالک ہوں گے اور وہ ہمارے پاس اکیلا آئے گا۔)(صحیح بخاری،کتاب التفسیر،باب: آیت ((ونرثہ ما یقول)) الایۃکی تفسیر)
 

حافظ اختر علی

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
768
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
317
اس کے لیے آپ کو اردو بازار کا ایک چکر لگانا ہو گا۔میرے ذہن سے مصنف کا نام نکل گیا ہے جبکہ ایک مکمل کتاب موجود ہے جس کا عنوان ہے ’’فلیس منا‘‘اس میں وہ تمام احادیث جمع کر دی گئی ہیں جن میں صرف فلیس منا کے الفاظ آتے ہیں۔اگر مصنف کا نام مجھے مل گیا تو وہ بھی میں آپ کو بتا دوں گا۔ ان شاء اللہ
 
Top