آپ نے نقشہ کو بغور نہیں دیکھا۔ اس میں ”اہلِ سنت“ کے عنوان کے تحت حنفی، مالکی، شافعی اور حنبلیوں کا ذکر ہے ”ﺍﮨﻞ ﺣﺪﯾﺚ، ﺍﮨﻞ ﺍﺛﺮ، ﻓﺮﻗﮧ ﻧﺎﺟﯿﮧ، ﻃﺎﺋﻔﮧ ﻣﻨﺼﻮﺭﮦ، ﺍﻣﺖِ ﻭﺳﻂ، ﺍﮨﻞ ﺣﻖ ﺍﻭﺭ ﺳﻠﻔﯽ“ وغیرہ کا کوئی ذکر نہیں۔
آپ کے اس جملے کا صاف صاف مطلب یہ ہوا کہ یہ مکاتب اربعہ پر بزعم شما اہل حدیث، اہل اثر، فرقہ ناجیہ ، امت وسط، اہل حق اور سلفی کا اطلاق نہیں ہوتا۔ اور وہ اس سے خارج ہوئے۔ فافھم و تدبر
میرے بھائی فقہ حنبلیہ کی اساس امام احمد بن حنبل تھے، وہ اہل حدیث، اہل اثر، فرقہ ناجیہ ، امت وسط، اہل حق،سلفیین میں سے ہیں۔
باقی تین کو بھی اسی پر قیاس کریں۔
یہ بات سمجھنے کے بعد مزید یہ بھی سمجھ لیں ان چاروں مکاتب فکر میں سے آج ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو فقہی مسائل کے لحاظ سے حنفی ہیں لیکن عقیدۃ کے لحاظ سے وہ معتزلی ، ہو، جہمی ہو ، دیگر عقائد
اس کی مشہور مثال کے لئے سمجھیں کے امام ابو حنیفہ اللہ تعالیٰ کے عرش پر مستوی ہونے کے قائل تھے،بلکہ ان سے پوچھا گیا کہ اگر کوئی شخص یہ کہے کہ میرا رب ہے لیکن نہ آسمان میں ہے نہ زمین میں تو انہوں نے اسے کافر قرار دیا۔ ان کے اس فتوی کو فقہ اکبر، شرح عقیدۃ الطحاویہ از ابن عبدالعز الحنفی کو بھی ملاحظہ فرمائیں۔
اب کیا آج کے حنفیہ پاک و ہند کے اللہ کے بارے میں یہ عقیدہ رکھتےہیں کہ اللہ ہر جگہ موجود ہے۔
بلکہ بعض احناف عقیدہ رکھتے ہیں کہ ہر شے اللہ ہے جسے عقیدہ وحدۃ الوجود کہا جاتا ہے۔
بعض احناف عقیدہ رکھتے ہیں کہ رسول زندہ ہیں جنہیں دیوبندی حیاتی کہتے ہیں بعض کہتے ہیں کہ صرف زندہ ہی نہیں بکہ مختار کل بھی ہیں جنہیں بریلوی حنفی کہا جاتا ہے۔
بعض احناف کا عقیدہ نبی ﷺ فوت ہوگئے۔ جنہیں دیوبندی مماتی کہا جاتا ہے۔
احناف میں سے بریلوی، دیوبندی، حیاتی، مماتی، سہروردی، نقشبندی، قادری، و دیگر میں سے ذرا بتائیں کہ نقشہ میں کس کا ذکر موجود ہے؟؟ لہذا ٓپ کے اصول کے تحت ، دیوبندی، حیاتی ہو یا مماتی بریلوی ، سہروردی، نقشبندی ، قادری وغیرہ یہ سب بھی اہل السنۃ میں سے نہیں کیونکہ ان کا تذکرہ نقشہ میں نہیں۔