محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
وَقَالُوْا لَنْ يَّدْخُلَ الْجَنَّۃَ اِلَّا مَنْ كَانَ ھُوْدًا اَوْ نَصٰرٰى۰ۭ تِلْكَ اَمَانِيُّھُمْ۰ۭ قُلْ ھَاتُوْا بُرْھَانَكُمْ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ۱۱۱
۱؎ اہل دین کی یہ خطرناک غلطی ہے کہ وہ ظاہری رسوم کو اصل دین سمجھ لیتے ہیں اور اس کی روح سے ناواقف ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان میں اختلاف واقع ہوتا ہے ورنہ روح وروائح کے لحاظ سے تمام آسمانی ادیان ایک ہیں اور اسلام ان سب ادیان کی آخری اورمکمل صورت ہے ۔ یہودی نے اسی بناپر عیسائیت کا انکار کیا اور عیسائی نے یہودیت کا اورپھرغرور مذہبی کی بھی حد ہوگئی کہ دونوں نے اپنے فرقوں کو نجات کاواحد اجارہ دار سمجھ لیا۔ قرآن حکیم کہتا ہے ۔ تم اپنے تعصب کو عقل وبرہان کی روشنی میں دیکھو۔ کیا اس کی کچھ بھی قیمت رہ جاتی ہے ۔گر خدا ایک ہے ۔آدم علیہ السلام سے لے کر اسرائیل تک توپھر اس کا دین بھی ایک ہونا چاہیے۔اگرموسیٰ علیہ السلام نبی ہیں توپھرکوئی وجہ نہیں کہ مسیح علیہ السلام خدا کے برگزیدہ نبی نہ ہوں۔ دلائل وبراہین کا استعمال کرو۔ ان تعصبات کا خاتمہ ہوجائے گا۔ اس کے بعد اصل دین، روح، مذہب اور خالص روحانی تخیل پیش کیا۔ جس کا جاننا مدارِ نجات ہے اور انکار کفر اور وہ ہے ''اسلام'' یعنی کامل نظام کے ساتھ اللہ کے سامنے جھک جانا۔ اس کے سوا نہ یہودیت کسی کام کی ہے اور نہ عیسائیت۔ '' خلوص واسلام'' ہونا چاہیے۔پھردنیا وعقبیٰ کی ہرمنزل بے خوف وخطر طے ہوجائے گی۔اورکہتے ہیں کہ جنت میں ہرگز کوئی نہ جائے گا۔ جب تک کہ یہودی یا نصرانی نہ ہوجائے۔ یہ ان کی آرزوئیں ہیں۔ توکہہ تم اپنی دلیل (سند) لاؤ۔ اگر سچے ہو۔۱؎(۱۱۱)