السلام و علیکم ورحمته الله وبركته_____________________،،،،،،،،،
عبد الرحمن بھائی، حدیث بیھقي سے ہی سے اس لیے نقل کی، کہ دونوں کی سند ایک ھے
ثنا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، ، عَنِ الْحَارِثِ ، قَالَ :عَنِ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
رہی بات حدیث کے نمبر (حوالے) کی تو اس سے فرق اس صورت میں پڑتا جبکہ اسناد الگ ہوتیں، یا متنی ہی میں فرق ھوتا__________،، اور ویسے بھی میں نے دونوں کتب کے حوالے دیئے، بس روایت بیھقی سے نقل کردی اور پہلا حوالہ مصنف کا دے دیا، لیکن آخر میں [2934] لکھنے کا مقصد بیھقی ہی تھا____________„„„„
یہ لیں دونوں حوالے چیک کرلیں_________،،
مصنف ابن ابي شيبة : 2701
سنن الكبري للبيهقي : 2934
اس روایت پر امام بیھقی رحمه الله کا جو قول میں نے پیش کیا وہ اگلی روایات ہی سے متعلق تھا، لیکن کیا اس سے مذکورہ روایت صحیح ھوگئی؟؟؟ یا اس سے آپ کا دعویٰ ثابت ھوگیا؟
عبد الرحمن بھائی، حدیث بیھقي سے ہی سے اس لیے نقل کی، کہ دونوں کی سند ایک ھے
ثنا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، ، عَنِ الْحَارِثِ ، قَالَ :عَنِ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
رہی بات حدیث کے نمبر (حوالے) کی تو اس سے فرق اس صورت میں پڑتا جبکہ اسناد الگ ہوتیں، یا متنی ہی میں فرق ھوتا__________،، اور ویسے بھی میں نے دونوں کتب کے حوالے دیئے، بس روایت بیھقی سے نقل کردی اور پہلا حوالہ مصنف کا دے دیا، لیکن آخر میں [2934] لکھنے کا مقصد بیھقی ہی تھا____________„„„„
یہ لیں دونوں حوالے چیک کرلیں_________،،
مصنف ابن ابي شيبة : 2701
سنن الكبري للبيهقي : 2934
اس روایت پر امام بیھقی رحمه الله کا جو قول میں نے پیش کیا وہ اگلی روایات ہی سے متعلق تھا، لیکن کیا اس سے مذکورہ روایت صحیح ھوگئی؟؟؟ یا اس سے آپ کا دعویٰ ثابت ھوگیا؟
محترم! حدیث آپ نے ”بیہقی“ سے لی اور حوالہ ”مصنف ابن ابي شيبه “ کا دیا!!! خیر اس کو جانے دیں اس قسم کی ”غلطی“ بعض اوقات ہوجاتی ہے مگر جواب میں ملون الفاظ پر غور فرمائیں اور دیکھیں کہ جناب نے کس طرح دھوکہ دیا ہے (یا خود دھوکے میں آیا)۔
امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ اس سلسلہ میں دو ضعیف احادیث پیش کی جاتی ہیں اور پھر اس کے بعد دو احادیث پیش کی ہیں۔ موصوف اس کو بھی اسی دو میں شامل کر رہے ہیں۔ بیہقی رحمۃ اللہ علیہ کی تحریر ملاحظہ فرمائیں؛
وقد روى فيه حديثان ضعيفان لا يحتج بامثالهما
(احدهما) حديث عطاء بن العجلان عن ابى نضرة العبدى عن ابى سعيد الخدرى صاحب رسول الله صلى الله عليه وسلم عن رسول الله صلى الله عليه وسلم انه قال خير صفوف الرجال الاول وخير صفوف النساء الصف الاخر وكان يامر الرجال ان يتجافوا في سجودهم ويأمر النساء ينخفضن في سجودهن وكان يامر الرجال ان يفرشوا اليسرى وينصبوا اليمنى في التشهد ويامر النساء ان يتربعن وقال يا معشر النساء لا ترفعن ابصاركن في صلاتكن تنظرن إلى عورات الرجال (اخبرناه) أبو عبد الله الحافظ ثنا أبو العباس محمد بن يعقوب ثنا العباس بن الوليد بن مزيد البيروتى انبأ محمد بن شعيب اخبرني عبد الرحمن بن سليم عن عطاء بن عجلان انه حدثهم فذكره واللفظ الاول واللفظ الآخر من هذا الحديث مشهوران عن النبي صلى الله عليه وسلم وما بينهما منكر والله اعلم
(والآخر) حديث ابى مطيع الحكم بن عبد الله البلخى عن عمر بن ذر عن مجاهد عن عبد الله بن عمر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا جلست المرأة في الصلوة وضعت فخذها على فخذها الاخرى وإذا سجدت الصقت بطنها في فخذيها كالستر ما يكون لها وان الله تعالى ينظر إليها ويقول يا ملائكتى اشهدكم انى قد غفرت لها *