• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مرد اور عورت کی نماز میں فرق کے دلائل

شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49

معذرت کے ساتھ... پھر تو آپ کو یہ بات نہ کہنی چایۓ تھی.
بھائی ۔ بد گمانی نہیں کرنی چاہیے ۔ کیا میرے انداز سے لگتا ہے کہ میں سب کچھ جانتے بوجھتے یہ بات چھیڑی ہے ۔ ہمارے جیسے جاہل تو فرض نماز کے فوائد بیان کرتے ہوئے ۔۔یہ فائدہ بیان کر دیتے ہیں کہ یار مسجد جاتے ہوئے واک بھی ہوجاتی ہے ۔
دوسرا کیا میری تحریر میں یہ واضح نہیں کہ سلف نے اس میں مرد کو خاص کیا ہے ۔ آپ اپنی فہم سے یا قیاس سے اس کو خاص کرتے ہیں
اس وقت اس حدیث میں مرد کو خاص کرنے کے حساب سے نقل کر رہا ہوں ۔
امام شافعیؒ تجافی السجود کی حدیث ہی کی تشریح میں کتاب الام ۱۔۱۳۷۔میں اس کو قرآن و سنت سے خاص کر رہے ہیں ۔
وقد أدّب الله تعالى النساء بالاستتار ، وأدبهن بذلك رسوله صلى الله عليه وسلم . وأُحِبّ للمرأة في السجود أن تَضُمّ بعضها إلى بعض ، وتُلْصِق بطنها بِفَخِذيها ، وتسجد كأسْتَر ما يكون لها
امام مناویؒ فیض القدیر ۶۷۵ میں یہی تشریح کرتے ہیں ۔
وفيه أنه يندب أن يجافي بطنه ومرفقيه عن فخذيه وجنبيه لكن الخطاب للرجال كما دل عليه تعبيره بأحدكم أما المرأة فتضم بعضها لبعض لأن المطلوب لها الستر
یقیناََ بہت کچھ اور بھی نقل ہوسکتا ہے جس کی ضرورت نہیں ۔ بلکہ آپ کے تو علم میں ہوگا ہی ۔
آپ سلف سے اس کو عام کردیں ۔​
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
جیسے؟؟؟
آپ نے کہا:
مجھے بے علمی کی وجہ سے معزور سمجھیں ۔
حالانکہ آپ پہلے ھی کہ چکے تھے:
کبھی کبھی جو اس میں عورت شامل ہوتی ہے ۔ اس کے لئے دلیل کی ضرورت ہوتی ہے ۔
جب آپ نے کہا کہ مجھے بے علمی (جو کہ شاید لا علمی کہنا تھا) کی وجہ سی معذور سمجھیں تب میں نے کہا کہ آپ کو پھر ایسی بات کہنی ھی نہیں چاہۓ تھی جس کے باری میں آپ وضاحت سے معذور ھوں.
یقین جانۓ بد ظنی نہیں کی تھی.
اور آپ مجھ سے بدظن نہ ھوں اس لۓ اتنی وضاحت کی.
غلطی ھوئ ھو تو معذرت خواہ ہوں
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
بھائی ۔ بد گمانی نہیں کرنی چاہیے ۔ کیا میرے انداز سے لگتا ہے کہ میں سب کچھ جانتے بوجھتے یہ بات چھیڑی ہے ۔ ہمارے جیسے جاہل تو فرض نماز کے فوائد بیان کرتے ہوئے ۔۔یہ فائدہ بیان کر دیتے ہیں کہ یار مسجد جاتے ہوئے واک بھی ہوجاتی ہے ۔
دوسرا کیا میری تحریر میں یہ واضح نہیں کہ سلف نے اس میں مرد کو خاص کیا ہے ۔ آپ اپنی فہم سے یا قیاس سے اس کو خاص کرتے ہیں
اس وقت اس حدیث میں مرد کو خاص کرنے کے حساب سے نقل کر رہا ہوں ۔
امام شافعیؒ تجافی السجود کی حدیث ہی کی تشریح میں کتاب الام ۱۔۱۳۷۔میں اس کو قرآن و سنت سے خاص کر رہے ہیں ۔
وقد أدّب الله تعالى النساء بالاستتار ، وأدبهن بذلك رسوله صلى الله عليه وسلم . وأُحِبّ للمرأة في السجود أن تَضُمّ بعضها إلى بعض ، وتُلْصِق بطنها بِفَخِذيها ، وتسجد كأسْتَر ما يكون لها
امام مناویؒ فیض القدیر ۶۷۵ میں یہی تشریح کرتے ہیں ۔
وفيه أنه يندب أن يجافي بطنه ومرفقيه عن فخذيه وجنبيه لكن الخطاب للرجال كما دل عليه تعبيره بأحدكم أما المرأة فتضم بعضها لبعض لأن المطلوب لها الستر
یقیناََ بہت کچھ اور بھی نقل ہوسکتا ہے جس کی ضرورت نہیں ۔ بلکہ آپ کے تو علم میں ہوگا ہی ۔
آپ سلف سے اس کو عام کردیں ۔​
نماز میں مرد و عورت کے درمیان شریعت اسلامیہ نے کوئی فرق و امتیاز نہیں کیا- بلکہ ایک عام حکم دیا ہے:

{صلو کما رایتمونی اصلی}
"تم نماز اس طرح پرھو جیسے تم نے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے" (صحیح بخاری)

اس حکم میں مرد و عورت دونوں شامل ہیں جب تک کہ کسی واضح نص سے عورتوں کی بابت مختلف حکم ثابت نہ کر دیا جائے- جیسے عورت کے لیے ایک خاص حکم یہ ہے کہ وہ اوڑہنی (پردے) کے بغیر نماز نہ پڑھے، اسی طرح حکم ہے کہ باجماعت نماز پرھنے کی صورت میں اس کی صفیں مردوں سے آگے نہیں، بلکہ پیچھے ہوں- اگر نماز کی ہیئت اور ارکان کی ادائگی میں بھی فرق ہوتا تو شریعت میں اس کی بھی وضاحت کردی جاتی- اور جب ایسی صراحت نہیں ہے تو اس کا صاف مطلب ہے کہ مرد و عورت کی نماز میں تفریق کا کوئی جواز نہیں-
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
بے علمی (جو کہ شاید لا علمی کہنا تھا)
اس پہ سوائے مسکرانے کے اور آپ کو بھی اپنے طبقہ میں (اگرچہ اپنے سے بہتر) قرار ہی دینے کو دل کرتا ہے ۔
وضاحت سے معذور
نہیں ۔بلکہ مزید بحث سے معذور
اور آپ مجھ سے بدظن نہ ھوں
نہیں بالکل نہیں ۔ جزاک اللہ
نماز میں مرد و عورت کے درمیان شریعت اسلامیہ نے ۔۔۔۔
تان پھر یہیں ٹوٹی کہ اس مسئلہ پر شروع سے پھر بحث کر لی جائے ۔
آپ میری تحریر کے انداز سے کافی واقف ہو گئے ہیں ۔ جو چیز پہلے ہو چکی اسے دوبارہ ذکر نہیں کیا۔۔۔اس کا یہ مطلب نہیں کہ مرد اور عورت کے جو دلائل سلف و خلف نے بیان کئے میری وہ دلیل نہیں ۔۔۔۔اور مجھ جاہل کی دلیل صرف یہ لفظی بحث ہے ۔۔۔
بھائی اس پہ تو کتب بھری ہوئی ہیں ۔ خصوصاََ پاک و ہند میں ۔ مسئلہ کہ وہ پہلو جن پر نظر نہیں گئی یا بات نہیں ہوئی ۔۔۔ان کا ذکر کرنا چاہیے ۔۔
اب آپ نے دوبارہ وہ دلیل پیش کی جس کہ بارے میں ہر اس طرح کی کتاب میں وضاحت ہوتی ہے ۔۔۔ یہ تو لگتا نہیں کہ آپ کو علم نہ ہو ۔۔۔
ہاں آپ ان سے متفق نہیں ۔۔۔تو پھر کیا ہوسکتا ہے ۔۔۔
اس لئے مجھے پھر فارسی میں بے علمی اور عربی میں لا علمی کی وجہ سے اور اردو میں شاید دونوں کی وجہ سے دوبارہ بحث شدہ مسئلہ پر بحث سے معذور سمجھیں ۔۔۔
البتہ ایک نکتہ اور جس کو کم ہی جگہہ دیکھا ۔۔۔وہ یہ کہ ان تمام احادیث میں جو تخصیص سلف و خلف نے کی ۔۔۔یا آپ نے بھی اوڑھنی ۔۔جماعت سے پیچھے صف والی احادیث سے کی ۔۔۔سب کا اصول ۔۔حدیث ’’ المراۃ عورۃ ۔ترمذی ‘‘ ہے ۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
پتا نہیں دونوں بھائی کیا بات کر رہے ہیں۔ سمجھ نہیں پا رہا۔ البتہ بہت اچھا طرز تخاطب اور بہت عمدہ انداز ہے۔ اللہ پاک علمی ابحاث اسی طرح پیار و محبت کے ماحول میں میٹھے جملوں کے ساتھ کرنے کی ہم سب کو توفیق عطا فرمائیں۔ آمین۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
پتا نہیں دونوں بھائی کیا بات کر رہے ہیں۔ سمجھ نہیں پا رہا۔ البتہ بہت اچھا طرز تخاطب اور بہت عمدہ انداز ہے۔
ابتسامہ
اللہ پاک علمی ابحاث اسی طرح پیار و محبت کے ماحول میں میٹھے جملوں کے ساتھ کرنے کی ہم سب کو توفیق عطا فرمائیں۔ آمین۔
آمین.
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
پتا نہیں دونوں بھائی کیا بات کر رہے ہیں۔ سمجھ نہیں پا رہا۔
ہماری گفتگو (کم از کم میری) صاحب علم کے لئے ہے بھی نہیں ۔ آپ کہاں سے آگئے۔۔۔
البتہ بہت اچھا طرز تخاطب اور بہت عمدہ انداز ہے۔ اللہ پاک علمی ابحاث اسی طرح پیار و محبت کے ماحول میں میٹھے جملوں کے ساتھ کرنے کی ہم سب کو توفیق عطا فرمائیں۔ آمین۔
آمین ۔
حافظ ذہبیؒ ابن حزمؒ کے ترجمہ میں ان کی کچھ سخت زبان سے متعلق بات کر کے آگے فرماتے ہیں ۔
مجھے ان سے محبت ہے کیونکہ ان کو صحیح حدیث سے محبت ہے ۔ مجھے بھی اسی لئے اہل حدیث سے محبت ہے ۔
اور جس کی زبان نرم اور جوڑنے والی ہو اس کے تو کیا کہنے ۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
معلمیؒ نے جو دو معنی بیان کیے ہیں ضمیر کے مرجع کے ان میں اگر ہم دوسرے معنی کو ترجیح دیں تو کیا خیال ہے؟
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
محترم شیخ.
کیا آپ کے پاس کوئ دلیل بھی موجود ھے اس سلسلے میں؟
جو بات آپ نے ذکر کی ھیں اس کے علاوہ؟؟
معاف کیجۓ گا میں بس علم کا متلاشی ھوں
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
محترم شیخ.
کیا آپ کے پاس کوئ دلیل بھی موجود ھے اس سلسلے میں؟
جو بات آپ نے ذکر کی ھیں اس کے علاوہ؟؟
معاف کیجۓ گا میں بس علم کا متلاشی ھوں
جی نہیں۔ یہ تو صرف عربی عبارت کی بحث ہے۔ میں نے اس قول کو اور کہیں نہیں دیکھا ابھی تک۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
جی نہیں۔ یہ تو صرف عربی عبارت کی بحث ہے۔ میں نے اس قول کو اور کہیں نہیں دیکھا ابھی تک۔
شکرا جزیلا.
اگر مزید کچھ معلوم ھو تو مجھے ضرور یاد کیجۓ گا..... ابتسامہ
 
Top