محمد طارق عبداللہ
سینئر رکن
- شمولیت
- ستمبر 21، 2015
- پیغامات
- 2,697
- ری ایکشن اسکور
- 762
- پوائنٹ
- 290
آخری فقرہ پسند آیا بهٹی صاحب کا ۔ میں منتظر ہوں انکے قاطع دلائل کا ۔
اسے کہتے ہیں عالمانہ انداز
اسے کہتے ہیں عالمانہ انداز
محترم!پہلی تین شقوں کے اہلحدیث کہلانے والے بھی قائل و فاعل ہونے کا دعویٰ رکھتے ہیں۔ رہی چوتھی شق تو حنفی اسی لئے ”حنفی“ ہیں کہ وہ اجتہادِ ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ پر اعتماد کرتے ہیں اور ”آلِ حدیث“ غنیۃ الطابین میں مذکور ”حدیث“ کے پیروکار ہیں۔آلِ تقلید کے بزعم خود دعویٰ میں قرآن، حدیث ، اجماع اور اجتہاد ابی حنیفہ حجت ہے ۔
محترم! واقعی آپ نے صحیح کہا کہ ”آلِ حدیث“ پر تو قرآن و حدیث پیش کرتے ڈر لگتاہے کہ اس کے پرخچے اڑیں گے تابعی کا جو حشر کریں گے بیان سے باہر ہے۔تابعی کا قول اہلحدیث پر بطور حجت پیش کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے
محترم! مجھے آپ”حدیث“ کے شکارلگتے ہیں۔اسے کہتے ہیں عالمانہ انداز
حدیث نمبر6
عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ : " إِذَا سَجَدَتِ الْمَرْأَةُ فَلْتَحْتَفِزْ وَلْتَضُمَّ فَخِذَيْهَا " .[مصنف ابن أبي شيبة » كتاب الصلاة » أَبْوَابُ صِفَةِ الصَّلاةِ » الْمَرْأَةُ كَيْفَ تَكُونُ فِي سُجُودِهَا ؟ رقم الحديث: 2701]
حضرت حارث رحمہ اﷲ فرماتے ہیں کہ حضرت علی کرم اﷲ تعالی نے فرمایا کہ جب عورت سجدہ کرے تو خوب سمٹ کر کرے اور اپنی دونوں رانوں کو ملائے رکھے۔
(منصف ابن ابی شیبہ ج1ص279، كتاب الصلاة » أَبْوَابُ صِفَةِ الصَّلاةِ » الْمَرْأَةُ كَيْفَ تَكُونُ فِي سُجُودِهَا؟, رقم الحديث: 2701; سنن کبری بیہقی ج2ص222)
ھم آہ بھی کرتے ھیں تو ھو جاتے ھیں بدناممگر آپ سے مؤدبانہ التجا ہے کہ ”تعصب“ کا مظاہرہ نہ کریں کہ اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پسند نہیں
غیر متفق”آلِ حدیث“ غنیۃ الطابین میں مذکور ”حدیث“ کے پیروکار ہیں۔
الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے.....”آلِ حدیث“ پر تو قرآن و حدیث پیش کرتے ڈر لگتاہے کہ اس کے پرخچے اڑیں گے تابعی کا جو حشر کریں گے بیان سے باہر ہے۔
محترم پیمانہ آپکا یعنی وہ کیا کہتے ہیں : " على هذا المقياس ۔۔۔"محترم! مجھے آپ”حدیث“ کے شکارلگتے ہیں۔
آخری فقرہ پسند آیا اس پر غیر متعلق کیا میری پوسٹ یا کہ قاطع دلائل نہ ہونے پر غیر متلق کیا ۔ کم ازکم اسکا تو بتا دیں تاکہ تعلق نظر آجائے ۔آخری فقرہ پسند آیا بهٹی صاحب کا ۔ میں منتظر ہوں انکے قاطع دلائل کا ۔
اسے کہتے ہیں عالمانہ انداز