• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مرد اور عورت کے لیے نماز کا لباس

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
مرد اور عورت کے لیے نماز کا لباس

نماز کی حالت میں مرد کا قابل ستر حصہ ناف سے لے کر گھٹنوں تک ہے ،البتہ ایک حدیث کی رو سے اس کے کندھوں پر بھی لباس کا کچھ ہونا ضروری ہے۔ان شرائط پر پورا اُترنے والا لباس مرد کی نماز کے لیے کافی ہے ،تاہم افضل یہ ہے کہ نماز کی حالت میں بھی اس کا لباس زینت کے مفہوم کو پورا کرنے والاہو،جیسا کہ آیت (۞ يَٰبَنِىٓ ءَادَمَ خُذُوا۟ زِينَتَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍۢ وَكُلُوا۟ وَٱشْرَبُوا۟ وَلَا تُسْرِفُوٓا۟ ۚ إِنَّهُۥ لَا يُحِبُّ ٱلْمُسْرِفِينَ ﴿١٣﴾)(سورۃ الاعراف،آیت 31)کا مفاد ہے۔اور عورت کے لیے ضروری ہے کہ نماز کی حالت میں اس کے سر پر چادر یا موٹا دوپٹہ ہو،یعنی عورت ننگے سر نماز نہیں پڑھ سکتی ،جب کہ مرد پڑھ سکتا ہے۔اسی طرح مکمل پردے میں نماز پڑھے گی، تاہم نماز کی حالت میں اس کے لیے ہاتھ پیروں کو چھپانا اور چہرے کو چھپانا ضروری نہیں۔وہ ننگے چہرے اور ننگے ہاتھ پیروں کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہے۔
کتاب لباس کے عمومی احکام و مسائل از حافط صلاح الدین یوسف سے اقتباس​
 
Top