ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
مروجہ قراء ات قرآنیہ اور مطبوع مصاحف کا جائزہ
قاری محمد مصطفی راسخ
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو سبعہ احرف پر نازل کیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ عہد نبوی میں خود نبی کریمﷺ اور صحابہ کرامؓ سبعہ احرف پر ہی پڑھتے اور پڑھاتے رہے۔ جیسے ہی قرآن مجید کا کوئی حصہ نازل ہوتاتو نبی کریمﷺ کاتبین وحی کو بلوا کر فوراً لکھوا دیا کرتے اور حفظ وحی کے مشتاق صحابہ اسے یاد کرلیا کرتے تھے۔ نبی کریمﷺ کے دور میں کتابت کے باوجود حفظ قرآن کا بنیادی ذریعہ حفظ و ضبط ہی تھا۔اس حفظ کی تاکید کے لیے حضرت جبریل علیہ السلام ہر رمضان المبارک میں نبی کریم ﷺ کے ساتھ قرآن مجید کا دور کیا کرتے تھے۔ یاد رہے کہ آپﷺکی زندگی کے آخری رمضان المبارک میں دو مرتبہ دور کیا گیا، جسے عرضۂ اخیرہ کہا جاتاہے۔قرآن کریم میں رب ذوالجلال کا ارشاد ہے کہ ’’قرآن کریم کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔‘‘ (الحجر:۹) اسی طرح فرمایا کہ قرآن کریم میں کسی بھی طریقہ سے باطل کو داخل کرنے کی کوئی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہوسکے گی، (حم السجدۃ:۴۲) حتیٰ کہ اس ضمن میں اِتمام حجت کے لیے انتہائی انداز اختیار کرتے ہوئے فرمایا کہ اے محمدﷺ ! اگر آپ بھی اس طرح کی کوئی کوشش کریں گے تو ہم آپ کی شہ رگ کاٹ ڈالیں گے۔(الحاقۃ:۴۶) ان نصوص سے قطع نظر ’’اَوَ لَمْ یَکْفِ بِرَبِّکَ أنَّہُ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ شَہِیْدٌ‘‘(حم السجدۃ:۵۳)اور اللہ تعالیٰ کی صفت ’’اَلْمُؤمن‘‘ (الحشر:۲۳) اس بات کی دلیل ِقاطع ہے کہ چودہ صدیوں سے اُمت کا قراء اتِ قرآنیہ کو قبول کرنے کا متفقہ تعامل اللہ تعالیٰ کی تکوینی تقدیر اور تائید غیبی کے ساتھ ہی ممکن ہوا ہے، جس کی سادہ عقلی دلیل یہ ہے کہ آپ مشرق کے ایک کونے سے مغرب کے دوسرے کونے تک اور شمال سے جنوب کی انتہاؤں پر چلے جائیں، جن لوگوں کی کبھی ملاقات ممکن نہ تھی، ان کی تلاوتوں میں بھی معمولی سا معمولی اختلاف نظر نہیں آتا۔ روایت ورشؒ، روایت قالونؒ، روایت دوریؒ وغیرہ جس طرح ہزاروں میل دور رہنے والے مغربی ممالک کے لوگ پڑھتے ہیں،ہمارے مشرقی علاقوں کے دیہات کے رہنے والے طلبائے علم کے تعلیم وتعلّم میں اَخذ کردہ روایت ورشؒ، روایت قالونؒ اور روایت دوریؒ میں ذرہ برابر اداء یا لہجے کا فرق نظر نہیں آتا، لیکن کنویں کے مینڈک کے مصداق، تنگ نظر دانشوروں کاخیال یہ ہے کہ قراء کرام قراء توں کو خود ہی وضع کرکے چودہ صدیوں سے اللہ تعالیٰ کی گرفت سے آزاد پھر رہے ہیں۔مجلس التحقیق الاسلامی کے فاضل رکن قاری محمد مصطفی راسخ حفظہ اللہ نے انتہائی کدوکاوش کے ساتھ متعدد اِسلامی ممالک کے طبع شدہ روایت ورشؒ کے۱۲، روایت قالونؒ کے ۷ اور روایت دوریؒ کے ۴ مصاحف کو جمع کیا ہے اور عقل ونظر کے ان نا بیناؤں کے لیے چشم کشا حقیقت کو آشکارا کرنے کیلئے زیرنظر مضمون کو ہدیہ قارئین کیا ہے۔ (ادارہ)