• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسئلہ تدلیس اور علمائے اہلحدیث پاکستان

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,111
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
اس تھریڈ میں دلائل پر بحث نہیں کرنا چاہتا بلکہ ایک غلط تاثر کا رد مقصود ہے وہ یہ کہ تقاریظ وغیرہ کے ذریعے یہ تاثر عام کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کے علمائ کا موقف بھی استاد محترم شیخ زبیر علی زئی صاحب کی تائید میں ہے دیکھئے
ایک بھائی نے لکھا تھا
اور چونکہ شیخ زبیر حفظہ اللہ کے موقف کو دلائل کی روشنی میں ابھی تک غلط ثابت نہیں کیا جا سکا لہذا وہ اپنے موقف پر قائم ہیں۔اس کی ایک زبردست مثال شیخ کے اس موقف کے بارے میں بڑے بڑے شیوخ کا ان کے موقف سے اتفاق ہے، جیسا کہ ماہنامہ الحدیث شمارہ نمبر ١٠٣ میں مسئلہ تدلیس کے بارے میں شیخ کے موقف پر شیخ مبشر احمد ربانی اور شیخ داود ارشد حفظہما اللہ کی تقاریظ چھپ چکی ہیں۔
مسئلہ تدلیس ہو یا کوئی اور مسئلہ جس میں علمائ کے مابین اختلاف ہوجائے توضرری بات ہے کہ علمائ میں سے کوئی کسی کا قائل ہوتا ہے اور کوئی کسی کا ۔
بلکہ بعض دفعہ اپنی تائید میں مضمون خودلکھوائے جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
اور مزید تعجب اس بات پر ہے کہ جن معاصرین اور ماضی قریب کے جن علمائے کرام کو اپنی تائید میں پیش کیا ہے ان میں سے بعض تو ایسے ہیں جن کا یہ فن ہی نہیں اور نہ ان کی کوئی اس فن میں کتاب ہی دستیاب ہے۔۔۔۔
تو علمائ کے نام یا ان کی تائید اس بات کی دلیل نہیں ہوتی کہ یہی مسئلہ حق ہے !!مثلا اگر یہی مسئلہ تدلیس ہی لیا جائے تو استاد محترم فضیلۃ الشیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ نے جس موقف کو اپنا رکھا ہے صرف پاکستان میں بے شمار کبار محدثین کا موقف ان کے موقف کے خلاف ہے مثلا
محدث سید رشداللہ شاہ راشدی
سید احسان اللہ شاہ راشدی
امام الجرح والتعدیل محب اللہ شاہ راشدی
امام الجرح والتعدیل بدیع الدین شاہ راشدی
شیخ الحدیث محمد علی جانباز
حافظ محمد محدث گوندلوی
رحمھم اللہ
محدث العصر شیخنا ارشادالحق اثری
محدث العصر حافظ محمد شریف
شیخ حافظ مسعودعالم
مفتی عبدالولی حقانی
حافظ ثنائ اللہ زاہدی
عبداللہ ناصر رحمانی
سید انور شاہ راشدی
حافظ شاہد محمود
حفظہم اللہ
وغیرہم
اس سے ثابت ہوا صرف پاکستان کےجم غفیر علمائ ومحدثین کا موقف شیخ استاد محترم زبیر علی زئی حفظہ اللہ کے خلاف ہے
بعض لوگ ی
ہ تاثر دیتے ہیں کہ پاکستان کے علمائ کا موقف ہماری تائید میں ہے ۔حالانکہ بےشمار پاکستانی علمائ و محدثین کا موقف شیخ زبیر صاحب کے خلاف ہے ۔

یہ صرف پاکستانی علمائ کے نام بتانا مقصود تھے کہ جن موقف کاشیخ زبیر صاحب کے مخالف ہے ۔تاکہ جو تاثر دیا جارہا ہے وہ غلط ہے ۔
؎جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
۔۔۔۔ شیخ ابن بشیر الحسینوی صاحب سے معذرت کے ساتھ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جس انداز سے اس مسئلہ پر بحث شروع ہوئی اس طرح تو زبیر علی زئی صاحب کا موقف کبھی بھی درست قرار نہیں دیا جا سکتا ۔
یہی حال عرب اور دیگر علماء کا ہے کہ بہت کم لوگ ہیں جو زبیر صاحب والا موقف رکھتے ہیں ۔
ہمارے استاد تھے مصطلح الحدیث کے انہیں کسی پاکستانی طالب علم نے بتایا تھا کہ پاکستان میں ایک شیخ ہیں جو تدلیس کے بارے میں یہ موقف رکھتے ہیں ۔
تو انہوں نے اس بات پر بڑا تعجب کا اظہار کیا تھا بلکہ بعض دفعہ پھر کبھی ان سے تدلیس کے بارے میں گفتگو چلتی تو صحیح موقف بیان کرنے کے ساتھ ساتھ ازراہ تعجب اس موقف کا بھی ذکر کردیا کرتے تھے ۔
اس سے بھی اندازا لگایا جا سکتا ہے کہ عرب علماء میں یہ موقف کتنا شہرت یافتہ ہے ؟

میرے خیال سے اس مسئلے پر بحث کی بنیادیں علمی ہونی چاہیں ۔
یہ ایسا مسئلہ نہیں کہ جس کی تائید میں مبشر احمد ربانی یا داؤد ارشد حفظہما للہ کی بات کی کوئی اہمیت ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔
واللہ أعلم
محمد وقاص بھائی ماشاء اللہ جرائد و رسائل سے کافی واقف معلوم ہوتے ہیں اگر کچھ کرنا چاہتے ہیں تو کم ازکم اس سلسلےمیں ہونے والےمناقشات کو اکٹھا کر کے پیش کردیں اور اگر چاہیں تو دلائل کا محاکمہ کرکے راجح موقف بھی بیان کریں تاکہ کوئی نہ کوئی فائد ہ ہو جائے ۔
 

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,596
پوائنٹ
139
السلام علیکم !
خضر حیات بھائی !
میں تو ابن بشیر صاحب کی بات مکمل ہونے کا انتطار کر رہا تھا کیوں کہ محترم نے اپنی پوسٹ کے آخر میں"جاری ہے" لکھا ہوا تھا۔۔۔۔۔
اب آپ نے بات شروع کر ہی دی ہے تو میں بھی وضاحت ضروری سمجھتا ہوں ۔
سب سے پہلے تو عرض ہے کہ ابن بشیر صاحب کا میری عبارت سے استدلال ہی غلط ہے۔
ملاحظہ ہو میری عبارت :
اور چونکہ شیخ زبیر حفظہ اللہ کے موقف کو دلائل کی روشنی میں ابھی تک غلط ثابت نہیں کیا جا سکا لہذا وہ اپنے موقف پر قائم ہیں۔اس کی ایک زبردست مثال شیخ کے اس موقف کے بارے میں بڑے بڑے شیوخ کا ان کے موقف سے اتفاق ہے، جیسا کہ ماہنامہ الحدیث شمارہ نمبر ١٠٣ میں مسئلہ تدلیس کے بارے میں شیخ کے موقف پر شیخ مبشر احمد ربانی اور شیخ داود ارشد حفظہما اللہ کی تقاریظ چھپ چکی ہیں۔
ذرا خط کشیدہ عبارت ملاحظہ ہو۔۔۔۔۔
میں تو دلیل کسی اور بات سے پکڑ رہا ہوں اور مثال تقاریظ کی دے دے رہا ہوں !
اب ذرا سوچیے کہ ابن بشیر صاحب جو ثابت کرنا چاہ رہے ہیں ۔۔۔وہ حقیقت میں بھی ہے یا نہیں ؟؟
میں تو بات دلائل کی کررہا ہوں اور تقاریظ والی بات تائید میں پیش کررہا ہوں۔۔۔
یہ ایسا مسئلہ نہیں کہ جس کی تائید میں مبشر احمد ربانی یا داؤد ارشد حفظہما للہ کی بات کی کوئی اہمیت ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔
یہی موقف میں بھی رکھتا ہوں ۔اہمیت تو محدثین کی بات کی ہوگی اور وہ بھی متقدمین کی نہ کہ متاخرین کی بات کی۔۔۔۔۔
لیکن ابن بشیر صاحب نے اپنے ممدوح محترم خبیب صاحب کی طرح علمائے کرام کے نام گنوانے شروع کر دیے ہیں جیسا کہ انہوں نے مقالات اثریہ میں حسن لغیرہ والے مضمون میں ١٠٠ نام گنوائے ہیں اور مسئلہ تدلیس میں ٤٨ نام گنوائے ہیں اور ان میں سے بیشتر معاصرین ہیں !
حالانکہ وہ خود شیخ کفایت اللہ حفظہ اللہ کی اس بات سے موافقت کا اظہار کر چکے ہیں :
کسی بھی روایت کی محض ظاہری سند دیکھ کر یا اس کے دیگر طرق سے صرف نظر کرتے ہوئے صرف ایک ہی طریق کو سامنے رکھ کر حکم لگانا متقدمین کے منہج کے سراسر خلاف ہے ، یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے آج کوئی شخص صرف ایک حدیث کو سامنے رکھ کر فتوی دینے لگ جائے ۔
محترم شیخ کفایت اللہ حفظہ اللہ نے یہ ایک اہم اصول بیان کیا ہے ،کہ ایک سند کو دیکھ حکم لگا دینا درست نہیں ہے ۔بلکہ تمام سندوں کو دیکھ کر اور متن کی تحقیق کرکے پھر تحقیق کرنی چاہئے ۔
اور یہاں سلف کو چھوڑ کا خلف کے حوالے پیش کر رہے ہیں ۔۔۔

اور مزید تعجب اس بات پر ہے کہ انہوں معاصرین اور ماضی قریب کے جن علمائے کرام کے نام گنوائے ہیں ان میں سے بعض تو ایسے ہیں جن کا یہ فن ہی نہیں اور نہ ان کی کوئی کتاب ہی دستیاب ہے۔۔۔۔
 

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,596
پوائنٹ
139
ابن بشیر صاحب نے یہ تھریڈ لگانے کے بعد جب دیکھا کہ ان کی تحریر میں کوئی جان معلوم نہیں ہوتی اور ان کی تحریر پر مزید تبصرے آنا شروع ہوگئے ہیں تو موصوف نے دو کام اس انداز میں کئے کہ کسی کو کانوں کان خبر نہ ہوئی !!
۱۔اپنی پوسٹ کے شروع میں مندرجہ ذیل عبارت کا اضافہ کردیا :
اس تھریڈ میں دلائل پر بحث نہیں کرنا چاہتا بلکہ ایک غلط تاثر کا رد مقصود ہے وہ یہ کہ تقاریظ وغیرہ کے ذریعے یہ تاثر عام کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کے علمائ کا موقف بھی استاد محترم شیخ زبیر علی زئی صاحب کی تائید میں ہے دیکھئے
تاکہ قارئین کو یہ تاثر دیا جاسکے کہ میں نے تو یہ پوسٹ کسی اور مقصد کے لئے لگائی تھی !
۲۔میری مندرجہ ذیل عبارت کو لیا
اور مزید تعجب اس بات پر ہے کہ انہوں معاصرین اور ماضی قریب کے جن علمائے کرام کے نام گنوائے ہیں ان میں سے بعض تو ایسے ہیں جن کا یہ فن ہی نہیں اور نہ ان کی کوئی کتاب ہی دستیاب ہے۔۔۔۔
اور اپنی پوسٹ کے درمیان میں اس انداز میں پیوند لگا دیا
اور مزید تعجب اس بات پر ہے کہ جن معاصرین اور ماضی قریب کے جن علمائے کرام کو اپنی تائید میں پیش کیا ہے ان میں سے بعض تو ایسے ہیں جن کا یہ فن ہی نہیں اور نہ ان کی کوئی اس فن میں کتاب ہی دستیاب ہے۔۔۔۔
تاکہ قارئین کو یوں محسوس ہوکہ اصل عبارت تو میں پہلے سے ہی لکھ چکا ہوں اور تبصرہ کرنے والا میری ہی عبارت سے استفادہ کررہا ہے جبکہ معاملہ اس کے بالکل متضاد ہے !!
ہم اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے ہیں اس قسم کی حرکتوں سے۔
وَاللَّهُ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ
 
شمولیت
اکتوبر 19، 2011
پیغامات
75
ری ایکشن اسکور
410
پوائنٹ
44
میری ذاتی رائے یہ ہے کہ کسی بھی مسئلے یا منہج پر سنجیدہ تنقیدی کام بذات خود قابل تحسین ہے اور اسے جاری رہنا چاہئے۔ میرے جیسے کم علم لوگ جو علم حدیث کی تکنیکی بحثوں سے شغف نہیں رکھتے وہ اس بات میں دلچسبی رکھتے ہیں کہ فورم پر موجود اہل علم ہمیں یہ بتائیں کہ حسن لغیرہ اور تدلیس کے بارے زئی صاحب کے موقف کے اصل میں کیا آثار مترتب ہوتے ہیں؟ دوسرے الفاظ میں یہ پوچھا جاسکتا ہے کہ زئی صاحب کے موقف کے برعکس اگر منہج اختیار کیا جائے تو کتنی احادیث کی استنادی حیثیت بدل جاتی ہے؟ یہ سوال میں اس لئے کر رہا ہوں کہ یہ دیکھا جاسکے کہ یہ ساری بحث کتنی عملی یا کتنی نظری ہے؟ اہل علم اگر یہ بھی بتا سکیں کہ ان علماء جن کا ذکر یہاں ہو چکا ان کے علاوہ دوسرے ممتاز معاصر اساتذہ حدیث مثلا ڈاکٹر فضل الہی' ڈاکٹر سہیل حسن' مولانا عبدالعزیز علوی' حافظ مسعود عالم وغیرہم کی اس بابت کیا رائے ہے؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
ابن بشیر صاحب نے یہ تھریڈ لگانے کے بعد جب دیکھا کہ ان کی تحریر میں کوئی جان معلوم نہیں ہوتی اور ان کی تحریر پر مزید تبصرے آنا شروع ہوگئے ہیں تو موصوف نے دو کام اس انداز میں کئے کہ کسی کو کانوں کان خبر نہ ہوئی !!
۱۔اپنی پوسٹ کے شروع میں مندرجہ ذیل عبارت کا اضافہ کردیا :

تاکہ قارئین کو یہ تاثر دیا جاسکے کہ میں نے تو یہ پوسٹ کسی اور مقصد کے لئے لگائی تھی !
۲۔میری مندرجہ ذیل عبارت کو لیا

اور اپنی پوسٹ کے درمیان میں اس انداز میں پیوند لگا دیا

تاکہ قارئین کو یوں محسوس ہوکہ اصل عبارت تو میں پہلے سے ہی لکھ چکا ہوں اور تبصرہ کرنے والا میری ہی عبارت سے استفادہ کررہا ہے جبکہ معاملہ اس کے بالکل متضاد ہے !!
ہم اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے ہیں اس قسم کی حرکتوں سے۔
وَاللَّهُ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ
وقاص بھائی !
اصل معاملہ کیا ہے یہ تو آپ دونوں حضرات ہی جانتے ہیں ۔ البتہ ایک گزارش ہے کہ اس طرح کی باتیں سرعام لانے سے پہلے ایک دفعہ ذاتی پیغام کی سہولت کو استعمال کر لینا چاہیے کیا خیال ہے ؟
 

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,596
پوائنٹ
139
وقاص بھائی !
اصل معاملہ کیا ہے یہ تو آپ دونوں حضرات ہی جانتے ہیں ۔ البتہ ایک گزارش ہے کہ اس طرح کی باتیں سرعام لانے سے پہلے ایک دفعہ ذاتی پیغام کی سہولت کو استعمال کر لینا چاہیے کیا خیال ہے ؟
جی شکریہ خضر بھیا !
جزاک اللہ خیرا۔
 
شمولیت
مارچ 11، 2013
پیغامات
35
ری ایکشن اسکور
123
پوائنٹ
0
میری ذاتی رائے یہ ہے کہ کسی بھی مسئلے یا منہج پر سنجیدہ تنقیدی کام بذات خود قابل تحسین ہے اور اسے جاری رہنا چاہئے۔ میرے جیسے کم علم لوگ جو علم حدیث کی تکنیکی بحثوں سے شغف نہیں رکھتے وہ اس بات میں دلچسبی رکھتے ہیں کہ فورم پر موجود اہل علم ہمیں یہ بتائیں کہ حسن لغیرہ اور تدلیس کے بارے زئی صاحب کے موقف کے اصل میں کیا آثار مترتب ہوتے ہیں؟ دوسرے الفاظ میں یہ پوچھا جاسکتا ہے کہ زئی صاحب کے موقف کے برعکس اگر منہج اختیار کیا جائے تو کتنی احادیث کی استنادی حیثیت بدل جاتی ہے؟
یہ سوال میں اس لئے کر رہا ہوں کہ یہ دیکھا جاسکے کہ یہ ساری بحث کتنی عملی یا کتنی نظری ہے؟
اہل علم اگر یہ بھی بتا سکیں کہ ان علماء جن کا ذکر یہاں ہو چکا ان کے علاوہ دوسرے ممتاز معاصر اساتذہ حدیث مثلا ڈاکٹر فضل الہی' ڈاکٹر سہیل حسن' مولانا عبدالعزیز علوی' حافظ مسعود عالم وغیرہم کی اس بابت کیا رائے ہے؟
پہلے سوال کا تعلق اہل علم حضرات سے ہے کہ اگر تدلیس اور حسن لغیرہ میں شیخ زبیر صاحب کا منھج اپنا لیا جائے تو اس کی ضد میں کتنی احادیث آتی ہیں ؟؟؟؟
البتہ دوسرے کا تعلق جن علماء کے نام لکھے گئے ہیں ان سے تعلق رکھنے والے ضرور کوئی ساتھی فورم پر ہوں گےان سے رابطہ کرکے پوچھ لیا جائے۔؟
اور آپ کا یہ کہنا :
یہ سوال میں اس لئے کر رہا ہوں کہ یہ دیکھا جاسکے کہ یہ ساری بحث کتنی عملی یا کتنی نظری ہے؟

یہ بھی قابل غور ہے اس پر بھی اہل علم توجہ دیں ؟
تاکہ جو منھج کا اختلاف زوروں پر ہے اس کی اہمیت کا اندازہ ہو سکے ۔واللہ اعلم ۔کہ یہ اختلاف لفظی ہے یا پھر اس پر بے شمار احادیث کی صحت و ضعف مین تبدیلی لازم آتی ہے ۔
جزاکم اللہ شکریہ
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
وقاص بھائی
جب بھی کوئی مضمون لکھتا ہے اور اس کے آخر میں جاری ہے لکھتا ہے تواس کا مطلب یہی ہوتا ہے کہ اس میں اضافہ و تبدیلی ہونی ہے اگر محترم ابن بشیر صاحب نے تبدیلی یا اضافہ کیا ہے تو اس میں کیا بات ہے ؟آپ تو نیتوں پر حملے کر رہے ہیں ۔جس کا ہم کو مکلف نہیں بنایا گیا ،خواہ مخواہ کی یاواہ گوئی بے فائدہ ہوتی ہے ،یادرہے مصنف اپنی تحریر میں تبدیلی کا مکمل حق ہوتا ہے اور وہ تو واضح لکھ چکے تھے کہ جاری ہے ۔افسوس کہ آپ نے جاری ہے پر غور نہ کیا اور الزام لگانا شروع کر دیا ۔اہل علم سے انصاف کروا لیں کہ مصنف کو اپنی عبارت میں تبدیلی کا حق ہوتا ہے کہ نہیں ۔؟؟
میر اتو خیال ہے تبدیلی کا حق ہوتا ہے اور مرنے تک رہتا ہے باقی ساتھی بھی شیخ وقاص صاحب کو توجہ دلائیں ،تبدیلی کرنے سے کوئی مطعون نہیں ہوتا ،ورنہ پھر کوئی بھی نہیں بچے گا ۔
آپ سے یہ گزارش ہے بحث کو بحث ہی سمجھیں دشمنی نہیں ۔
 

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,596
پوائنٹ
139
وقاص بھائی
جب بھی کوئی مضمون لکھتا ہے اور اس کے آخر میں جاری ہے لکھتا ہے تواس کا مطلب یہی ہوتا ہے کہ اس میں اضافہ و تبدیلی ہونی ہے اگر محترم ابن بشیر صاحب نے تبدیلی یا اضافہ کیا ہے تو اس میں کیا بات ہے ؟آپ تو نیتوں پر حملے کر رہے ہیں ۔جس کا ہم کو مکلف نہیں بنایا گیا ،خواہ مخواہ کی یاواہ گوئی بے فائدہ ہوتی ہے ،یادرہے مصنف اپنی تحریر میں تبدیلی کا مکمل حق ہوتا ہے اور وہ تو واضح لکھ چکے تھے کہ جاری ہے ۔افسوس کہ آپ نے جاری ہے پر غور نہ کیا اور الزام لگانا شروع کر دیا ۔اہل علم سے انصاف کروا لیں کہ مصنف کو اپنی عبارت میں تبدیلی کا حق ہوتا ہے کہ نہیں ۔؟؟
میر اتو خیال ہے تبدیلی کا حق ہوتا ہے اور مرنے تک رہتا ہے باقی ساتھی بھی شیخ وقاص صاحب کو توجہ دلائیں ،تبدیلی کرنے سے کوئی مطعون نہیں ہوتا ،ورنہ پھر کوئی بھی نہیں بچے گا ۔
آپ سے یہ گزارش ہے بحث کو بحث ہی سمجھیں دشمنی نہیں ۔
میرے بھائی چونکہ آپ اصل حقیقت سے آگاہ ہی نہیں ہیں لہذا بغیر علم کے اس طرح کے فتوے مت لگائے مہربانی ہوگی ۔۔۔۔
ثانیا :جاری ہے کا مطلب تبدیلی ہوتا ہے کیا ؟؟؟
کبھی کسی مضمون نگار نے جاری ہے لکھنے کے بعد ایسا کیا ہے کہ اسی تھریڈ میں تبدیلی میں تبدیلی کردی ہو(لفظی غلطیاں تو ظاہر ہے اس سے مستشنیٰ ہوتی ہیں اور قرائن کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے کہ تبدیلی کس قسم کی ہے۔ ۔ ۔۔ اور کس وقت پر اور کس وجہ سے کی گئی ہے !!!) ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ہمیشہ اس تھریڈ سے اگلی پوسٹ میں مضمون کو جاری رکھا جاتا ہے۔ ۔ ۔۔ ۔اور جاری ہے لکھنے کے بعد میں نے کوئی جواب نہیں دیا تھا،خضر حیات بھائی نے بھی کافی انتظار کرنے کے بعد معذرت کرکے جواب دیا تھا ۔ ۔ ۔لہٰذا اس تھریڈ کے بعد ہی میں نے بھی کمنٹ کیا ۔۔۔
میرے بھائی ! میں نے کسی کی نیت پر کوئی حملہ نہیں کیا ۔ ۔ ۔دلائل کے ساتھ بات کی ہے اور ثبوت پیش کیا ہے۔ ۔ ۔ ۔جبکہ آپ بغیر دلیل اور بغیر ثبوت کے میری نیت پر حملہ کررہے ہیں اور آپ کو اصل سیاق و سباق کا علم ہی نہیں ہے !!!
تبدیلی کا حق بالکل مصنف رکھتا ہے لیکن کچھ قواعد و قوانین کے ساتھ ۔ ۔ ۔ ۔اور میرے پیش کئے گئے نقاط پر آپ نے یقینا توجہ نہیں دی ورنہ ایسی بات نہ لکھتے!
شیخ کا سابقہ برائے مہربانی میرے نام کے شروع سے ہٹا دیں کیونکہ میں اس کا اہل نہیں سمجھتا اپنے آپ کو ۔۔۔۔۔
اور میں بحث کو بحث ہی سمجھتا ہوں ۔ ۔ ۔اس کو دشمنی کہ کر آپ نے ایک بار پھر میری نیت پر حملہ کیا ہے ۔ ۔۔ ۔ ۔ اپنے ہی بنائے ہوئے اصولوں کا پاس بھی رکھنا چاہیے انسان کو جو کہ آپ نے اس ساری پوسٹ میں کہیں نہیں رکھا۔ ۔۔
خواہ مخواہ کی یاواہ گوئی بے فائدہ ہوتی ہے
یہ پوسٹ لکھتے ہوئے آپ نے خود بالکل بھی توجہ نہیں دی اپنی اس بات پر !!!
اور اگر آپ کو میری پوسٹ سے اختلاف ہے اور آپ وکالت کرنا چاہتے ہیں تو برائے مہربانی اگلی پوسٹ لگانے سے پہلے کیس کو اچھی طرح سٹڈی کر لیجئے گا تاکہ کچھ فائدہ بھی حاصل ہوسکے !!
 
Top